Tag: ہیلی کاپٹر

  • مریم نواز نے پولیس میں رشوت کے خاتمے کے لیے بڑا اعلان کر دیا

    مریم نواز نے پولیس میں رشوت کے خاتمے کے لیے بڑا اعلان کر دیا

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ محکمہ پولیس میں رشوت کے خاتمے کے لیے یونیفارم کے ساتھ کیم لگا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ہیلی کاپٹر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ پولیس میں رشوت کے خاتمے کے لیے یونیفارم کے ساتھ کیمرا لگا رہے ہیں، کوئی بھی پولیس اہلکار اس یونیفارم کے بغیر ڈیوٹی نہیں کریگا۔

     وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ وائس چانسلرز کی تعیناتی پر گورنر کو جس پر اعتراض تھا مسترد کر سکتے تھے، وائس چانسلر کی تعیناتی پر سارا معاملہ پنجاب یونیورسٹی کا ہے، گورنر اپنا وائس چانسلر لگوانا چاہتے ہیں لیکن میرٹ اور شفافیت پر وائس چانسلرز لگائے ہیں۔

     مریم نواز نے کہا کہ ہر کام میرٹ پر کر رہی ہوں، سفارش بہت آتی ہیں ایم این اے ایم پی اے سب ہی سفارش لاتے ہیں لیکن میں کسی کی بھی نہیں سنتی، صبح 9 بجے سے رات 12 بجے تک میں کام کرتی ہوں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کالجز یونیورسٹیز میں منشیات کی روک تھام کے لیے بڑے گینگ پکڑے گئے ہیں، بڑے گینگز اپنے ذاتی جہازوں پر مختلف شکلوں میں منشیات لا کر بیچتے تھے۔

    مریم نواز نے مزید کہا کہ کلینکس آن ویلز سے دیہی جگہوں پر سیکڑوں افراد مستفید ہو رہے ہیں اس کے علاوہ کسان کارڈ اور ٹریکٹر جب لانچ ہوا لاکھوں لوگوں نے فوری اپلائی کیا۔

  • بھارتی کوسٹ گارڈ کا ہیلی کاپٹر بحیرہ عرب میں گر کر تباہ

    بھارتی کوسٹ گارڈ کا ہیلی کاپٹر بحیرہ عرب میں گر کر تباہ

    گجرات : بھارتی کوسٹ گارڈ کا ہیلی کاپٹربحیرہ عرب میں گرکرتباہ ہوگیا، ہیلی کاپٹر پر 2 پائلٹس کیساتھ 2 غوطہ خور بھی سوارتھے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی افواج کی نااہلی اورغیرپیشہ ورانہ طرزعمل کے متعدد واقعات منظرعام پر آتے رہتے ہیں۔

    مودی سرکارکےدورحکومت میں بھارتی افواج کی نااہلی کھل کرسامنےآگئی ، بھارتی گجرات میں کوسٹ گارڈکاہیلی کاپٹربحیرہ عرب میں گرکرتباہ ہوگیا۔

    ہیلی کاپٹر پر 2 پائلٹس کیساتھ 2 غوطہ خور بھی سوارتھے تاہم پائلٹس ابھی تک لاپتہ ہیں۔

    اس سے قبل 3،2 ستمبر کی شب بھارتی طیارہ مگ 29راجستھان کےبارمیرسیکٹرمیں گرکرتباہ ہوگیا تھا، بھارتی فضائیہ کا لڑاکا طیارہ چند لمحوں بعد ہی پائلٹ کی ناتجربہ کاری کے باعث گرکرتباہ ہوا۔

    بھارتی فوج کی نااہلی اورغیرپیشہ ورانہ طرزعمل اب کسی سےڈھکاچھپانہیں رہا، بی جےپی حکومت نےبھارتی افواج کی ساکھ پرسوالیہ نشان لگادیا ہے۔

    بھارتی فضائیہ میں گزشتہ 30سالوں میں 535جہازفضائی حادثوں کا شکار ہوئے، گزشتہ5سال کےدوران 46فضائی حادثات میں ہلاک بھارتی پائلٹس کی تعداد42 ہے۔

    مودی سرکارکےاقدامات نے واضح کر دیا بھارتی حکومت مالی فائدے کیلئےاداروں کو تباہ کرسکتی ہے۔

  • ویڈیو: ہیلی کاپٹر کے ذریعے لے جائے جانے والے ہیلی کاپٹر کا فضا سے گرنے کا خوفناک منظر

    ویڈیو: ہیلی کاپٹر کے ذریعے لے جائے جانے والے ہیلی کاپٹر کا فضا سے گرنے کا خوفناک منظر

    اتراکھنڈ: بھارت میں فضا سے ایک ہیلی کاپٹر گرنے کا دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے تاہم خوش قسمتی سے اس حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    میڈیا رپورٹس اور ویڈیوز کے مطابق بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے علاقے رودرپریاگ میں ’ایم آئی 17‘ ہیلی کاپٹر کے ذریعے ایک خراب ہیلی کاپٹر لے جایا جا رہا تھا، فضا میں اچانک یہ الگ ہو کر نیچے گر گیا۔

    ویڈیو میں ہیلی کاپٹر کے گرنے کا منظر دیکھا جا سکتا ہے جو ریڑھ کی ہڈی میں سنسنی پیدا کرتا ہے، یہ واقعہ بھارت کے مشہور مذہبی مقام کیدارناتھ میں پیش آیا۔

    بتایا گیا ہے کہ کیدارناتھ دھام میں کرسٹل کمپنی کا ہیلی کاپٹر خراب ہو گیا تھا، جس کے بعد اسے لے جانے کے لیے ایم آئی-17 طلب کیا گیا۔ اس نے جیسے ہی ٹیک آف کیا، تھوڑی ہی دوری پر پہنچنے کے بعد اس سے منسلک خراب ہیلی کاپٹر ٹوٹ کر آسمان سے زمین پر آ رہا۔

    بھارت نے بد اخلاقی کی حد کر دی، جے شنکر کا پاکستان کے ساتھ بات چیت کے دور کے خاتمے کا اعلان

    حادثے کے وقت زمین پر آس پاس کوئی موجود نہ تھا اس لیے غنیمت رہی، حکام کے مطابق ہیلی کاپٹر اڑان کے بعد توازن کھو بیٹھا تھا، جو کہ کیدارناتھ سے گوچر ہیلی پیڈ تک لے جایا جا رہا تھا۔

  • چوری شدہ ہیلی کاپٹر عمارت سے ٹکرا کر تباہ

    چوری شدہ ہیلی کاپٹر عمارت سے ٹکرا کر تباہ

    سڈنی : آسٹریلیا میں ایک ہیلی کاپٹر پرواز کے دوران بے قابو ہوکر عمارت سے جا ٹکرایا، خوفناک حادثے کے بعد جائے وقوعہ پر آگ بھڑک اٹھی، مذکورہ ہیلی کاپٹر چوری کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے شہر کیرنز میں فائیو اسٹار ہوٹل کی چھت سے ٹکرا کر ہیلی کاپٹر تباہ ہوگیا، اس حادثے میں پائلٹ موقع ہی پر ہلاک ہوگیا۔

    اس خوفناک حادثے کے بعد ہوٹل کے چند حصوں میں آگ لگ گئی، امدادی کارکنان نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے ہوٹل میں ٹھہرے سیکڑوں افراد کو بحفاظت باہر نکال لیا۔

     helicopter

    مقامی وقت کے مطابق رات کے دو بجے ہیلی کاپٹر کا پائلٹ بظاہر طے شدہ کوریڈور سے ہٹ گیا تھا جس کے باعث یہ حادثہ رونما ہوا، آسٹریلوی میڈیا نے اطلاع دی کہ ہیلی کاپٹر چوری کیا گیا تھا۔

    فائر بریگیڈ کے عملے نے ہیلی کاپٹر میں لگی آگ بجھایا اور ملبے سے پائلٹ کی جلی ہوئی لاش ملی جسے شناخت کے لیے فرانزک لیب بھیجا گیا ہے۔

    ہیلی کاپٹر

    ایکٹنگ چیف سپرنٹنڈنٹ شین ہومز نے کہا کہ یہ معلوم نہیں ہے کہ ہیلی کاپٹر اڑانے والے شخص کے پاس پائلٹ کا لائسنس تھا یا نہیں، یا آیا وہ ناؤٹلس ایوی ایشن کمپنی کے لیے کام کرتا تھا جس کی ملکیت یہ ہیلی کاپٹر تھا۔

    رپورٹ کے مطابق حادثے کے نتیجے میں ہیلی کاپٹر کے پَر ٹوٹ کر دور جا گرے، ایک پَر ہوٹل کے سوئمنگ پول میں بھی گرا جہاں چند افراد موجود تھے جنہیں معمولی چوٹیں آئیں۔ حادثے کا وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکیں۔

  • ایرانی صدر کے  ہیلی کاپٹر کی تباہی کے ایک گھنٹے بعد تک کون زندہ تھا؟ تحقیقات میں بڑا انکشاف

    ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تباہی کے ایک گھنٹے بعد تک کون زندہ تھا؟ تحقیقات میں بڑا انکشاف

    تہران : ایرانی حکام کی جانب سے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات میں بڑا انکشاف سامنے آیا، جس میں بتایا گیا کہ ہیلی کاپٹر کی تباہی کے ایک گھنٹے بعد تک کون زندہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ہیلی کاپٹرحادثے میں ایرانی صدرابراہیم رئیسی،وزیرخارجہ اوردیگر کے جاں بحق ہونے پر ایران کی فضا سوگ وار ہے۔

    تحقیقاتی کمیٹی نے جائے حادثہ پر پہنچ کر تحقیقات شروع کردیں ،ایران کی ڈیزاسٹرمینجمنٹ کے سربراہ محمدحسن نامی نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر میں سوار آیت اللہ محمد علی آل ہاشم حادثے کا شکار ہونے کے ایک گھنٹے بعد تک وہ زندہ رہے اور انہوں نے صدارتی آفس کے سربراہ غلام حسین اسماعیلی کو ٹیلی فون کر کے بات بھی کی تھی۔

    اانہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ بہتر حالت میں آیت اللہ محمد علی آل ہاشم کی لاش ملی ہے جبکہ آگ لگنے کے باوجود صدر ابراہیم رئیسی، وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان اور دیگر تمام افراد کی لاشیں قابل شناخت ہیں اوراس لیے ڈی این اے ٹیسٹ کی ضرورت نہیں رہی۔

    ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے تحقیقاتی کمیٹی بنادی، کمیٹی کے اراکین نے جائے حادثہ پر پہنچ کرہیلی کاپٹر تباہ ہونے کی وجوہات جاننے کی تحقیقات شروع کردی ہے، واقعے کی تحقیقات مکمل ہوتے ہی انہیں عوام کے سامنے لایا جائے گا۔

    خیال رہے اتوار کے روز صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹرموسم کی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوا تھا، حادثے میں ایرانی وزیرخارجہ امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی اورخامنہ ای کے ترجمان محمد علی آل ہاشم بھی جاں بحق ہوئے تھے۔

    صدر ڈیم کا افتتاح کرنے کے بعد تین ہیلی کاپٹروں کے قافلے کی شکل میں تبریز جا رہے تھے۔

    بعد ازاں ایران کےسپریم کمانڈرعلی خامنہ ای نے نائب صدرمحمدمخبر کودو ماہ کیلئےایران کاصدرمقررکردیا اور علی باقری کنی کو عبوری وزیر خارجہ بنایا گیا ہے۔

    صدر محمد مخبر الیکٹریکل انجینئرہیں، ان کےپاس عالمی قانون میں ماسٹرزاورڈاکٹریٹ کی ڈگریاں بھی ہیں ، وہ ایران کے امیر ترین اقتصادی گروپوں میں سے ایک استاداجرائی فرمان امام کے ایگزیکٹو اسٹاف کےسربراہ بھی رہے ہیں۔

  • ہیلی کاپٹر حادثہ، لاشوں کی شناخت سے متعلق ایرانی حکام کا اہم بیان

    ہیلی کاپٹر حادثہ، لاشوں کی شناخت سے متعلق ایرانی حکام کا اہم بیان

    ایرانی ڈیزاسٹر مینجمنٹ تنظیم کے سربراہ محمد حسن نامی نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے افسوسناک حادثے کے بعد آگ لگ گئی تھی، اس کے باوجود تمام لاشیں قابل شناخت ہیں

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈی این اے ٹیسٹ کی ضرورت نہیں رہی، سب سے زیادہ بہتر حالت میں آیت اللّٰہ محمد علی آل ہاشم کی لاش ملی ہے۔

    ایرانی ڈیزاسٹر مینجمنٹ تنظیم کے سربراہ محمد حسن نامی نے مزید کہا کہ حادثے کا شکار ہونے کے ایک گھنٹے بعد تک وہ زندہ رہے اور انہوں نے صدارتی آفس کے سربراہ غلام حسین اسماعیلی کو ٹیلی فون کرکے احوال بھی بتایا تھا۔

    دوسری جانب ایران کی ہلال احمر سوسائٹی کے سربراہ پیر حسین نے اس بات کی تردید کی ہے کہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ تلاش کرنے کے لیے ایران نے دیگر ممالک کی امداد پر انحصار کیا۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی و دیگر حکام کی نماز جنازہ آج ادا کی جائے گی

    اُن کا کہنا تھا کہ تلاش اور ریسکیو کا تمام تر عمل ایرانی حکام اور ایرانی ڈرونز کی مدد سے کیا گیا، ہیلی کاپٹر کا ملبہ پیر کی صبح پانچ بچے ہمیں مل چکا تھا۔

  • ابراہیم رئیسی کی زندگی پر ایک نظر!

    ابراہیم رئیسی کی زندگی پر ایک نظر!

    63 سالہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ایک افسوسناک ہیلی کاپٹر حادثے میں زندگی کی بازی ہار گئے، ایرانی میڈیا نے بھی ان کی موت کی تصدیق کردی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر خراب موسم کے باعث حادثے کا شکار ہوگیا تھا، تاہم آج صبح ہیلی کاپٹر کا ملبہ تلاش کرلیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ہیلی کاپٹر میں موجود تمام افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ایرانی صدر کے ہمراہ ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان،آیت اللہ خامنہ ای کے نمائندے آیت اللہ علی ہاشم بھی سوار تھے، حادثے کاشکار ہیلی کاپٹر میں مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی بھی موجود تھے۔

    قدامت پسند نظریات کے حامل 63 سالہ ابراہیم رئیسی 2021 میں ایران کے صدر بننے سے قبل چیف جسٹس کی ذمہ داریاں بھی ادا کرچکے ہیں، وہ تین دہائیوں تک ملک کے قانونی نظام سے جڑے رہے۔

    ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو ایرانی سپریم لیڈرآیت اللہ علی خامنہ ای کا قریبی معتمد تصور کیا جاتا تھا جس کے باعث انہیں سپریم لیڈر کے جانشین کے طور پر بھی دیکھا جاتا تھا۔

    ابراہیم رئیسی سن 1960 میں ایران کے شہر مشہد میں پیدا ہوئے۔ اُنہوں نے قم شہر کے ایک مدرسے سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔

    ایرانی انقلاب کے بعد ابراہیم رئیسی کو سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی قربت بھی حاصل رہی جو 1981 میں ایران کے صدر کے منصب پر فائز ہوئے تھے۔

    ابراہیم رئیسی نے سن 1979 میں ایران میں ہونے والے انقلاب اور شاہِ ایران کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں بھرپور حصہ لیا تھا۔

    ابراہیم رئیسی ایران کی عدلیہ میں محض 25 برس کی عمر میں بطور پراسیکیوٹر تعینات ہوگئے تھے اور تہران کے ڈپٹی پراسیکیوٹر کے طور پر بھی کام کرتے رہے۔

    2017 کے صدارتی انتخابات میں ابراہیم رئیسی نے بھی حصہ لیا تھا تاہم حسن روحانی انہیں شکست دینے میں کامیاب ہوگئے تھے، اُس وقت ابراہیم رئیسی 38 فی صد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

    ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد جاں بحق، تہران ٹائمز

    ابراہیم رئیسی پر سال 2019 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پابندی عائد کر دی تھی، ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ ان کی انتظامی نگرانی میں ایسے افراد کو بھی پھانسی دی گئی تھی جو جرم کے ارتکاب کے وقت کم عمر تھے۔

  • ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے ترکی کا اہم اقدام

    ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے ترکی کا اہم اقدام

    ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کے لئے جہاں دیگر اسلامک ممالک نے تعاون کی پیشکش کی وہیں ترکی نے اہم اقدام اُٹھاتے ہوئے پہاڑوں میں ریسکیوآپریشن کرنیوالی خصوصی ٹیم بھیج دی۔

    ترک امدادی ایجنسی کے مطابق 32ریسکیو ماہرین پر مشتمل ٹیم ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے بھیجی گئی ہے، ترکی کی ریسکیو ٹیم نائٹ ویژن آلات اور سہولتوں سے لیس ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش اور واقعے کی وجوہات کی تفتیش کیلئے ہر قسم کی مدد کی پیش کش کی ہے۔

    روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارو نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر کی تلاش میں ایران کی مدد کے لیے تیار ہیں، لاپتہ ہیلی کاپٹر کی تلاش اور وجوہات کی تحقیقات میں ضروری مدد فراہم کریں گے اور ہم امید کرتے ہیں کہ صدر رئیسی اور ان کے ہمراہ افراد سلامتی کے ساتھ واپس آئیں گے۔

    یورپی کمیشن نے بھی صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے سیٹلائٹ میپنگ سروس ایکٹیویٹ کر دی ہے۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق یورپی کمیشن نے سیٹلائٹ میپنگ سروس ایکٹیویٹ کرنے کا یہ قدم ایران کی درخواست پر اٹھایا ہے۔

    ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا

    اس کے علاوہ سعودی عرب، قطر، ترکیہ، عراق اور متحدہ عرب امارات نے بھی ایران کو حادثے کا شکار ہونے والے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔

    واضح رہے کہ ایرانی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ تلاش کرلیا گیا ہے، ریسکیو ٹیمیں صدر رئیسی کے تباہ ہونیوالے ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچ گئیں ہیں۔

    ایرانی ہلال احمر کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ ایک پہاڑی سے ملاہے، حادثے کاشکار ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سوار تھے۔

    ہیلی کاپٹر میں وزیرخارجہ حسین امیر،آیت اللہ خامنہ ای کے نمائندے آیت اللہ علی ہاشم بھی سوار تھے،حادثے کاشکار ہیلی کاپٹر میں مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی بھی سوار تھے۔

  • ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا

    ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا

    ایرانی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ تلاش کرلیا گیا ہے، ریسکیو ٹیمیں صدر رئیسی کے تباہ ہونیوالے ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچ گئیں ہیں۔

    ایرانی ہلال احمر کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ ایک پہاڑی سے ملاہے، حادثے کاشکار ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سوار تھے۔

    ہیلی کاپٹر میں وزیرخارجہ حسین امیر،آیت اللہ خامنہ ای کے نمائندے آیت اللہ علی ہاشم بھی سوار تھے،حادثے کاشکار ہیلی کاپٹر میں مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی بھی سوار تھے۔

    ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا ہے کہ حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر تلاش کرنے والی ٹیموں کو مل گیا ہے تاہم صدر رئیسی اور بورڈ میں موجود دیگر عہدیداروں کے حالات کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئی۔

    صدر کے ایگزیکٹو امور کے نائب محسن منصوری کے مطابق رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے ایک اہلکار اور پرواز کے عملے کے ایک رکن نے ہیلی کاپٹر کے حادثے کا شکار ہونے کے بعد رابطہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ واقعے کی شدت بہت زیادہ نہیں تھی کیونکہ فلائٹ میں سوار دو افراد نے کئی مواقع پر ہمارے لوگوں سے رابطہ کیا تھا جو جائے وقوعہ پر تلاش کی قیادت کر رہے ہیں۔

    تصاویر اور ویڈیوز سے تصدیق ہوئی ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھی امریکا کے تیار کردہ بیل 212 ہیلی کاپٹر پر سوار تھے۔

    پاسداران انقلاب کا ہیلی کاپٹر حادثے سے متعلق اہم بیان

    دو بلیڈ والا یہ طیارہ درمیانے درجے کا ہیلی کاپٹر ہے جس میں 15 نشستوں کی گنجائش ہے جس میں ایک پائلٹ اور چودہ مسافر سوار ہو سکتے ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ رئیسی کے ہیلی کاپٹر میں کتنے افراد سوار ہیں، جن میں فلائٹ عملہ اور ممکنہ سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔

  • پاسداران انقلاب کا ہیلی کاپٹر حادثے سے متعلق اہم بیان

    پاسداران انقلاب کا ہیلی کاپٹر حادثے سے متعلق اہم بیان

    پاسداران انقلاب کی جانب سے یہ بیان سامنے آرہا ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کریش ہونے کے مقام کا تعین کرلیا گیا ہے، کمانڈر پاسداران انقلاب ہیلی کاپٹر لینڈنگ کے علاقے میں پہنچ گئے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب نے ممکنہ طور پر ہیلی کاپٹر حادثے کا ملبہ ملنے کی تصدیق کردی ہے۔ایرانی کمانڈرز،وزرا،نائب صدراورمقامی حکام کے درمیان اہم اجلاس جاری ہے۔

    ترک میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ترک ڈرون نے تپش موجود ہونے کا مقام ڈھونڈ لیا ہے، جس مقام پر تپش ہے وہاں ہیلی کاپٹر کا ممکنہ ملبہ موجود ہے۔

    ترک حکام کی جانب سے تپش کے مقام سے ایرانی حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے جبکہ ایرانی میڈیا کے مطابق ریسکیو عملہ حادثے کے ممکنہ مقام تاویل کی جانب گامزن ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش اور واقعے کی وجوہات کی تفتیش کیلئے ہر قسم کی مدد کی پیش کش کی ہے۔

    روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارو نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر کی تلاش میں ایران کی مدد کے لیے تیار ہیں، لاپتہ ہیلی کاپٹر کی تلاش اور وجوہات کی تحقیقات میں ضروری مدد فراہم کریں گے اور ہم امید کرتے ہیں کہ صدر رئیسی اور ان کے ہمراہ افراد سلامتی کے ساتھ واپس آئیں گے۔

    یورپی کمیشن نے بھی صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے سیٹلائٹ میپنگ سروس ایکٹیویٹ کر دی ہے۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق یورپی کمیشن نے سیٹلائٹ میپنگ سروس ایکٹیویٹ کرنے کا یہ قدم ایران کی درخواست پر اٹھایا ہے۔

    مختلف ممالک لاپتہ ہیلی کاپٹر کی تلاش میں ایران کی مدد کیلیے تیار

    اس کے علاوہ سعودی عرب، قطر، ترکیہ، عراق اور متحدہ عرب امارات نے بھی ایران کو حادثے کا شکار ہونے والے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔