Tag: ہیوی ٹریفک

  • کراچی میں رواں برس ہیوی ٹریفک 168 افراد کی جانیں نگل چکا

    کراچی میں رواں برس ہیوی ٹریفک 168 افراد کی جانیں نگل چکا

    کراچی (11 اگست 2025): شہر قائد میں ڈمپر ٹینکر ٹریلر رواں برس میں اب تک 168 افراد کی جانیں لے چکے ہیں لیکن حادثات کا سلسلہ تھم نہیں رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں ڈمپر، ٹینکر اور ٹریلر پر مشتمل ہیوی ٹریفک شہریوں کا قاتل بن چکا ہے اور ہر روز کوئی نہ کوئی انسانی جان اس کے پہیوں تلے روندی جا رہی ہے۔

    دو روز قبل گلشن اقبال راشد منہاس روڈ پر ڈمپر نے موٹر سائیکل سواروں کو کچل ڈالا، جس کے نتیجے میں بہن اور بھائی موقع پر ہی دم توڑ گئے جب کہ ان کا والد شدید زخمی ہو گیا۔

    جس لڑکی کی اس واقعہ میں موت ہوئی، اس کی ایک ماہ بعد شادی ہونے والی تھی اور گھر والے اس کی شادی کی تیاریوں میں مصروف تھے۔

    تاہم یہ پہلا دلخراش حادثہ نہیں بلکہ کراچی کی سڑکوں پر بے قابو ہیوی ٹریفک حادثے میں روز کوئی نیا سانحہ اور ہولناک داستان رونما ہوتی ہے۔

    چند ماہ قبل گلستان جوہر کے قریب ہیوی ٹریفک نے میاں بیوی کو کچل ڈالا تھا جس میں دونوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی تھی۔ خاتون حاملہ تھی اور چند دن میں اس کے ہاں بچے کی پیدائش متوقع تھی۔

    یہ جوڑا چیک اپ کے لیے اسپتال جا رہا تھا کہ راستے میں ڈمپر آ گیا۔ اس حادثے کا سب سے ہولناک پہلو یہ تھا کہ ڈمپر کے پہیے نے خاتون کو اس بری طرح کچلا کہ اس کا پیٹ پھٹ گیا اور بچہ باہر آ گیا تھا جو کچھ دیر بعد اپنے ماں باپ کے پاس ہی چلا گیا تھا۔

    اس کے علاوہ بھی حادثات میں جو جاں بحق ہوئے۔ ان میں کوئی گھر کا واحد کفیل تھا تو کئی والدین کی اکلوتی اولاد تھے۔

    آئے روز کے حادثات کے بعد کمشنر کراچی نے شہر میں صبح 6 بجے سے رات 10 بجے تک ہیوی ٹریفک کے داخلے پر مکمل پابندی بھی عائد کی، جب کہ سندھ حکومت نے ہیوی ٹریفک کے لیے حد اسپیڈ 30 کلومیٹر مقرر کی، لیکن اکثر حادثات دن کے اوقات میں ہوئے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ انتظامیہ پابندی پر عملدرآمد کرانے میں ناکام رہی۔

    آئے روز ہیوی ٹریفک حادثات میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر مشتعل افراد متعدد بار ٹینکر اور ڈمپر جلا ڈالے لیکن حادثات تھمنے کا نام نہیں لے رہے۔

    ریسکیو حکام نے رواں برس یکم جنوری سے 10 اگست تک شہر قائد میں ہیوی ٹریفک سے ہونے والے جانی نقصان کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ رواں برس کے 7 ماہ 10 دن کے دوران ہیوی ٹریفک نے 168 زندگیوں کے چراغ گل کیے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ اموات ٹریلر کی ٹکر سے ہوئیں اور 62 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ واٹر ٹینکر نے 37 افراد کی جانیں لیں تو ڈمپر نے 34 افراد کو روند کر زندگی سے آزاد کر دیا۔

    اس کے علاوہ بسوں کی ٹکر سے 20 اور منی ٹرک کی وجہ سے 15 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔

  • کراچی میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پر مکمل پابندی عائد

    کراچی میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پر مکمل پابندی عائد

    کراچی میں بڑھتے ٹریفک حادثات پر قابو پانے کے لیے کمشنر کراچی نے ڈمپرز اور ٹینکرز کے لیے نیا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

    کراچی میں ڈمپرز اور ٹینکرز سمیت دیگر ہیوی ٹریفک حادثات سے اموات کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے۔ کمشنر کراچی نے شہر میں ٹریفک حادثات پر قابو پانے کے لیے ڈمپرز اور ٹینکرز کے لیے نیا حکم نامہ جاری کر دیا ہے جس کے تحت دن کے اوقات میں ہیوی ٹریفک کے شہر میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    کمشنر کراچی نے دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ہیوی ٹریفک کے شہر قائد میں داخلے پر پابندی عائد کی ہے۔ اس کا اطلاق مال بردار ڈمپرز پر بھی ہوگا۔

    یہ پابندی ڈی آئی جی ٹریفک کی سفارش پر لگائی گئی ہے اور اس پابندی کے تحت ہیوی ٹریفک کو صبح 6 بجے سے رات 10 بجے تک شہر میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگ۔ی

    ہیوی ٹریفک کو سپر ہائی وے سے نیو کراچی انڈسٹریل ایریا براستہ سلپ روڈ چلنے کی اجازت ہوگی۔ اس کے علاوہ نیشنل ہائی وے سے گودام چورنگی براستہ منزل پٹرول پمپ، یونس چورنگی، داؤد چورنگی سے جام صادق چلنے کی اجازت ہوگی۔

    ناردرن بائی پاس سے پراچہ چوک، اسٹیٹ ایونیو، سیمینس چورنگی سے گلبائی ماڑی پور روڈ پر بھی ہیوی ٹریفک کو آمدورفت کی اجازت ہوگی۔

    کمشنر کراچی کی جانب سے اس پابندی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، اور اس میں پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف متعلقہ حکام کو شکایت درج کرکے کارروائی کرنے کے اختیارات بھی تفویض کر دیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں برس کے تین ماہ میں 100 سے زائد معصوم شہری اپنی جانوں سے گئے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب ردعمل میں کئی علاقوں میں ڈمپرز اور ٹینکرز جلانے کے واقعات بھی ہوئے۔

  • دن میں ہیوی ٹریفک برقرار، قذافی برج کے اوپر لوڈ ٹرالر الٹ گیا

    دن میں ہیوی ٹریفک برقرار، قذافی برج کے اوپر لوڈ ٹرالر الٹ گیا

    کراچی: دن کے اوقات میں بھی ہیوی ٹریفک کا سڑکوں پر راج برقرار ہے، یونس چورنگی سے منزل پمپ قذافی برج کے اوپر کنٹینر لوڈ ٹرالر الٹ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کورنگی میں یونس چورنگی سے منزل پمپ جاتے ہوئے ایک ٹرالر الٹ گیا ہے، حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم حادثے کے باعث ٹریفک کی آمد و رفت متاثر ہو گئی ہے۔

    ٹریفک پولیس کے مطابق کنٹینر کو ہٹانے کے لیے کرین اور دیگر سامان طلب کر لیا گیا ہے، حادثے کے بعد ٹریفک کی روانی معطل ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے ٹریفک کو متبادل راستوں پر موڑا جا رہا ہے۔

    ہیوی گاڑیوں کو یونس چورنگی سے مہران ہائی وے بھیجا جا رہا ہے، جب کہ چھوٹی گاڑیوں کو سڑک کے ایک حصے سے گزارا جا رہا ہے۔

    ایک اور ٹینکر حادثہ، کے ڈی اے فلیٹس کی دیوار توڑ کر گھس گیا

    یاد رہے کہ رات 10 سے صبح 6 بجے تک ہیوی ٹریفک کو چلنے کی اجازت ہے، یہ واقعہ صبح 8 بجے کے بعد ہوا ہے۔ واضح رہے کہ یکم جنوری سے اب تک سال رواں میں کراچی میں قاتلوں کی طرح دندناتے ڈمپروں، ٹینکروں، ٹرکوں اور بسوں نے 100 سے زیادہ شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے، جب کہ درجنوں زخمی اور کئی زندگی بھر کے لیے معذور ہو چکے ہیں۔

    بدمست ٹینکروں کو قابو کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے ہیوی ٹریفک کے دن کے اوقات میں شہر میں داخلے پر پابندی بھی عائد کی گئی ہے لیکن حادثات نہیں رک سکے ہیں۔

  • ہیوی ٹریفک کے اوقات کار کی پابندی سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ

    ہیوی ٹریفک کے اوقات کار کی پابندی سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ

    کراچی: شہر قائد میں ہیوی ٹریفک کے اوقات کار کی پابندی سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہر میں ہیوی ٹریفک کے رات 11 سے صبح 6 بجے تک داخلے کے عدالتی حکم کو سختی سے نافذ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ محکمہ سالڈ ویسٹ کو ایک ڈیڑھ ماہ میں آپریشن رات کو منتقل کرنے کا کہہ دیا گیا ہے، سالڈ ویسٹ کی گاڑیاں بھی اب رات کو نقل و حمل کریں گی، تاہم ان کے لیے ڈیڑھ ماہ کی مہلت دی گئی ہے تاکہ وہ اپنے آپریشن کو ایڈجسٹ کر سکیں۔

    سعدیہ جاوید نے بتایا کہ اجناس کی ترسیل کرنے والے ہیوی ٹریفک کو دن میں آپریشن کی اجازت ہوگی، انھوں نے کہا کہ جن گاڑیوں کی فٹنس سندھ حکومت سے ہوگی انھیں ٹیگ کیا جائے گا۔

    ترجمان کے مطابق سندھ حکومت نے احتجاج کرنے والوں کو بھی آڑے ہاتھوں لینے کا فیصلہ کیا ہے، اور خبردار کیا ہے کہ جو کوئی بھی سڑک بند کرے گا، یا اشتعال پھیلائے گا تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔

    واضح رہے کہ کراچی میں ڈمپرز اور دیگر بڑی گاڑیوں سے شہریوں کی پے در پے افسوس ناک اموات کے بعد شہر میں دن کے اوقات میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے، ہیوی ٹریفک کو رات 11 سے صبح 6 بجے تک داخلے کی اجازت ہوگی، اس حوالے سے عدالتی حکم بھی آیا ہے۔

  • کراچی کی سڑکوں پر ہیوی ٹریفک کا خونی کھیل جاری، ایک گھنٹے میں 2 افراد کچل ڈالے

    کراچی کی سڑکوں پر ہیوی ٹریفک کا خونی کھیل جاری، ایک گھنٹے میں 2 افراد کچل ڈالے

    کراچی کی سڑکوں پر ہیوی ٹریفک کا خونی کھیل جاری ہے ایک گھنٹے میں بچی سمیت دو افراد کو کچل کر موت کی نیند سلا دیا گیا۔

    کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے لیکن یہاں کے شہری کی جان سب سے زیادہ سستی ہے۔ شہر قائد کے حوالے سے مشہور ہوتا جا رہا ہے کہ جو شہری چوروں، ڈاکوؤں کی گولیوں سے بچ جاتے ہیں، انہیں ٹرالر، ڈمپر یا ٹرک کچل ڈالتے ہیں۔

    شہر قائد کے لیے جمعرات کا سورج خونیں صبح لے کر طلوع ہوا۔ اورنگی ٹاؤن پانچ نمبر کے علاقے میں تیز رفتار ٹرک نے موٹر سائیکل سوار کو ٹکر مار دی۔ اس حادثے کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار ایک شخص موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جب کہ دوسرا زخمی ہوگیا۔

    پولیس اور ریسکیو ادارے جائے حادثہ پر پہنچ گئے جب کہ ٹرک ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق نوجوان کی شناخت محمد حمزہ سے ہوئی جب کہ ارسلان نامی شخص زخمی ہوا ہے۔

    اس سے قبل آج علی الصباح سپر ہائی وے کے قریب ڈمپر نے 6 سالہ بچی کو کچل ڈالا۔ بچی کا تعلق بہاولپور سے ہے۔ اس کے والدین آج ہی رشتہ داروں سے ملنے کراچی آئے تھے لیکن بیٹی کی لاش لے کر اپنے آبائی شہر جائیں گے۔

    گزشتہ روز بھی شارع فیصل بلوچ کالونی پر گاڑی کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار نشانہ بنا تھا جب کہ لیاقت آباد نمر چار میں واٹر ٹینکر کی ٹکر سے نوجوان جاں بحق ہوا۔

    ریسکیو حکام کے مطابق جنوری کے ابتدائی 15 دن میں اب تک مختلف ٹریفک حادثات میں 30 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ حادثات واٹر ٹینکرز، ڈمپرز، کوچز، کاروں اور موٹر سائیکلوں کے ٹکرانے کے باعث ہوئے۔

  • سندھ حکومت کا کراچی میں ٹریفک کی روانی بہتر بنانے سے متعلق اہم فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے کراچی میں ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کیلئے ہیوی ٹریفک پر پابندی پر سختی سے عمل درآمد کا فیصلہ کیا ہے۔

    سندھ حکومت کالے شیشے والی گاڑیوں، سائرن، بار لائٹس ،غیر قانونی نمبر پلیٹس کیخلاف کریک ڈاؤن کرےگی۔

    سندھ کے چیف سیکریٹری نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ فینسی نمبر پلیٹ والی گاڑیوں کوقبضے میں لیا جائے، غیرقانونی فینسی نمبرپلیٹ بنانےوالوں کیخلاف بھی کارروائی کی جائے۔

    چیف سیکریٹری نے یونیورسٹی روڈ کے سروس روڈ سے ہر قسم کی پارکنگ کو ہٹانے کی ہدایت جاری کی اور کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر  جرمانہ عائد کی جائے۔

    ڈی آئی جی ٹریفک نے چیف سیکریٹری سندھ کو بریفنگ میں بتایا کہ رواں سال ابتک 15704 ڈرائیور کو خلاف ورزی پر گرفتارکیاگیا، رواں سال ابتک 3421 گاڑیوں کا فٹنس سرٹیفکیٹ معطل کیا گیا۔

    ڈی آئی جی ٹریفک نے بتایا کہ ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی کے چالان کی رقم دیگر صوبوں میں زیادہ ہے۔

  • ٹریفک پولیس کی غفلت 2 بھائیوں کی جان لے گئی

    ٹریفک پولیس کی غفلت 2 بھائیوں کی جان لے گئی

    کراچی: ٹریفک پولیس کی غفلت سے شہر قائد میں 2 نوجوان بھائیوں کی جان چلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی انڈسٹریل ایریا میں ایک ٹریفک حادثے میں دو نوجوان جاں بحق ہو گئے، جاں بحق نوجوانوں کی شناخت بھی ہو گئی۔

    ٹینکر اور اس کا ڈرائیور

    پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد کے نام نسیم اور وسیم ہیں، دونوں بھائی تھے، دونوں لڑکوں کو 22 ویلر ٹینکر نے کچلا تھا، یہ حادثہ آج صبح سوا 8 بجے کورنگی میں پیش آیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جناح اسپتال کراچی میں 2 نوجوانوں کی لاشوں کی موت کا معمہ حل ہو گیا

    خیال رہے کہ ہیوی ٹریفک کے شہر کی سڑکوں پر داخلے پر صبح 7 سے رات 11 بجے تک پابندی ہوتی ہے، تاہم بائیس ویلر ٹینکر سوا آٹھ بجے سڑکوں پر دوڑ رہا تھا جس کی وجہ سے دو قیمتی انسانی جانیں ضایع ہو گئیں۔

    قبل ازیں، کورنگی میں ٹینکر کی ٹکر سے 2 نوجوان بھائیوں کی موت کے بعد عوامی کالونی پولیس نے ٹینکر ڈرائیور کو گرفتار کر لیا تھا، جب کہ نوجوان بھائیوں کی لاشیں پانچ گھنٹے تک جناح اسپتال میں پڑی رہیں، تاہم میڈیکل افسر پوسٹ مارٹم کے لیے نہیں آئے، دوسری طرف پولیس اور نوجوانوں کے لواحقین مردہ خانے میں موجود رہے۔

  • ہائی ویز پر زیادہ وزن لادنے والی گاڑیوں پر بھاری جرمانہ عاید کیا جائے گا

    ہائی ویز پر زیادہ وزن لادنے والی گاڑیوں پر بھاری جرمانہ عاید کیا جائے گا

    کراچی: ڈی آئی جی موٹر وے پولیس ساؤتھ زون نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہائی ویز پر زیادہ وزن لادنے والی گاڑیوں پر بھاری جرمانہ عاید کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی موٹر وے پولیس ساؤتھ زون نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ یکم جون سے بھاری گاڑیاں ہائی وے سیفٹی آرڈیننس کے تحت وزن لادیں۔

    یہ اعلامیہ گڈز ٹرانسپورٹرز کے لیے جاری کیا گیا ہے، جس میں ڈی آئی جی نے کہا کہ مقررہ وزن لادنے والی گاڑیاں ہی صرف ایم نائن اور ہائی ویز پر لائی جائیں۔

    انھوں نے کہا کہ اوورلوڈنگ اور شیڈول سے زیادہ وزن پر بھاری جرمانہ عاید کیا جائے گا، جرمانے کی ادائیگی کے بعد گاڑی کو واپس بھی کرایا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  معمولی غفلت اور لاپرواہی کے باعث پاکستان میں ٹریفک حادثات میں تشویش ناک اضافہ

    ڈی آئی جی موٹر وے پولیس نے کہا کہ اوورلوڈنگ کی وجہ سے سڑکوں کو نقصان پہنچتا ہے اور حادثات ہوتے ہیں۔

    خیال رہے کہ شہر قائد کی سڑکوں پر ہیوی ٹریفک کے داخلے کے لیے اوقات بھی مقرر کیے جا چکے ہیں تاہم اس کی تعمیل دیکھنے میں نہیں آ رہی ہے اور آئے دن بڑے اور ہیوی ٹرالرز کی وجہ سے مخصوص سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہو جاتا ہے۔

    کراچی کی متعدد سڑکیں ہیوی ٹریفک کی وجہ سے جگہ جگہ دھنسی اور ٹوٹی ہوئی نظر آتی ہیں تاہم ٹریفک پولیس تا حال اس مسئلے کو حل نہیں کر سکی ہے۔

  • کراچی میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پرپابندی سے متعلق کیس کی سماعت 21 مارچ تک ملتوی

    کراچی میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پرپابندی سے متعلق کیس کی سماعت 21 مارچ تک ملتوی

    کراچی: شہر قائد میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پرپابندی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ رپورٹ پیش کرنے سے کچھ نہیں ہوتا کام نظرآنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کراچی میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پرپابندی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران جمع کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ بس ٹرمینل شہر سے باہر تعمیر کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ صرف کاغذات نہ جمع کرائیں ٹھوس کام بھی کریں، لانگ ٹرم اور شارٹ ٹرم کے چکر میں نہ الجھائیں۔

    جسٹس محمدعلی مظہر نے ریمارکس دیے کہ رپورٹ پیش کرنے سے کچھ نہیں ہوتا کام نظرآنا چاہیے، رپورٹ جمع کرائے 2 ماہ ہوگئے مگر کوئی کام نظر نہیں آرہا۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ نیشنل ہائی وے پرٹرمینل بنائیں گے، سپر ہائی وے والے کہاں جائیں گے؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ سپر ہائی وے پر بھی ٹرمینل کی تعمیر کا منصوبہ ہے۔

    رہنما ٹرانسپورٹرز نے کہا کہ منصوبہ ناردرن بائی پاس پرہے کراچی سے 25 کلومیٹر دور ہے، وہاں سیکیورٹی نہیں ڈاکو ہمیں لوٹ لیتے ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ این ایچ اے والے کہاں پھرتے رہتے ہیں، سیکیورٹی کیوں نہیں دیتے ؟۔

    عدالت نے کمشنر کراچی، ڈی آئی جی ٹریفک اور این ایچ اے حکام کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 12 مارچ تک ملتوی کردی۔