Tag: ہیٹ اسٹروک

  • ہمارا جسم گرمی کی شدت کا کیسے مقابلہ کرتا ہے؟

    ہمارا جسم گرمی کی شدت کا کیسے مقابلہ کرتا ہے؟

    سورج کی تمازت اور گرم ہواؤں کے بارے میں تو محکمہ موسمیات آپ کو باخبر رکھتا اور معلومات فراہم کرتا رہتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ہمارا جسم اس موسم کی شدت کے دوران کیسے ردعمل ظاہر کرتا ہے؟

    موسمِ گرما میں جہاں‌ ہم گرمی کی شدت نڈھال اور بے حال ہوئے جاتے ہیں، وہیں ہیٹ اسٹروک کا خدشہ بھی رہتا ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران پاکستان میں اس کی وجہ سے اموات بھی ہوئی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق انسانی جسم 37.5 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت برقرار رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ انتہائی سرد مقام کے باسی اور گرم خطوں کے لوگوں کا جسم بھی اسی درجہ حرارت کا عادی ہوتا ہے۔

    شدید گرمی میں ہمارے جسم کو اپنا بنیادی درجہ حرارت کم رکھنے میں مشکل پیش آنے لگتی ہے اور وہ موسم کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ان شریانوں سے جسم میں موجود پانی کو پسینے کی صورت خارج کرنے لگتا ہے جو ہماری جلد کے قریب واقع ہوتی ہیں۔

    ہمارا جسم اس طرح درجہ حرارت کو کم کرتا ہے۔ تاہم اس عمل کے دوران ہمارا بلڈ پریشر گھٹتا ہے اور جسم کے پمپنگ اسٹیشن یعنی دل کو خون کی روانی برقرار رکھنے کے لیے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے۔

    اکثر گرمی کی شدت یا ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے جب بلڈ پریشر کافی کم ہو جاتا ہے تو دل کے دورے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

    موسمِ گرما میں خاص طور پر بچوں اور عمر رسیدہ افراد کو ٹھنڈی جگہ پر رہنا اور زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہیے جب کہ غیر ضروری طور پر گھر سے باہر جانے سے اجتناب برتنا چاہیے۔

  • کراچی: غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری، شہری گرمی اور پانی کی قلت سے بے حال

    کراچی: غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری، شہری گرمی اور پانی کی قلت سے بے حال

    کراچی: شہرِ قائد میں کے الیکٹرک کی جانب سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا بد ترین سلسلہ آج بھی جاری رہا، شہری شدید گرمی اور پانی کی قلت سے بے حال رہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مختلف علاقوں میں کئی کئی گھنٹے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، لوڈ شیڈنگ کا یہ سلسلہ گرمی میں اضافے کے ساتھ ہی شروع ہوا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کے مطابق لیاری، میراں ناکہ، چاکیواڑہ، بہار کالونی میں 6 گھنٹے سے بجلی غائب ہے۔

    اورنگی ٹاؤن، قصبہ کالونی، پہاڑ گنج میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، نارتھ ناظم آباد، حسرت موہانی سوسائٹی، گلستان جوہر میں بھی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

    گلشن اقبال، عائشہ منزل، صفورہ گوٹھ میں بھی بجلی کی آنکھ مچولی نے علاقہ مکینوں کو بے حال کر دیا ہے، کاٹھور، احسن آباد، گڈاپ، اسکیم 33 اور ابوالحسن اصفحانی روڈ پر بھی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کے الیکٹرک کا کم گیس پریشر کا دعویٰ غلط ہے: وزیر توانائی

    ادھر شہر میں مسلسل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث واٹر بورڈ تنصیبات بھی متاثر ہوئی ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو پانی کی قلت کا بھی سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کے الیکٹرک کے ترجمان نے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر جاری بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ ایس ایس جی سی کی جانب سے گیس پریشر میں کمی سے کچھ پلانٹس کی پیداوار متاثر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے کچھ جگہوں پر جزوی طور پر لوڈ مینجمنٹ ہو رہی ہے۔

    تاہم ایس ایس جی سی اور وفاقی وزیر توانائی نے کے الیکٹرک کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ کے ای کو طلب سے زیادہ گیس فراہم کی جا رہی ہے۔

    دریں اثنا، وزیر بلدیات سعید غنی اور ایم ڈی واٹر بورڈ انجینئر اسد اللہ خان نے شدید گرم موسم میں شہر بھر میں ٹھنڈے پانی کے کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں، ان کیمپوں پر شہریوں کو ٹھنڈا پانی اور شربت پلایا جا رہا ہے۔

    یہ کیمپ نارتھ ناظم آباد، لانڈھی، نیپا، صفورا، منگھوپیر، بنارس سمیت 16 مقامات پر لگائے گئے ہیں، ایم ڈی واٹر بورڈ نے ہائیڈرنٹس اور ٹینکرز سیل کو مزید کیمپ قائم کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

  • ہیٹ ویو سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    ہیٹ ویو سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    کراچی سمیت ملک کے کئی شہروں میں گرمی کی شدید لہر جاری ہے، محکمہ موسمیات نے گرمی کی شدید لہر سے خبردار کیا تھا ، جو لوگ گھر سے باہر زیادہ وقت گزارتے ہیں اُن کو ہیٹ اسٹروک کا بھی زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

    موسمِ گرما کے سخت دن نا صرف ماحول کو غیر آرام دہ بناتے ہیں بلکہ آپ کے جسم کا درجہ حرارت بھی بڑھا دیتے ہیں، جو مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔

    ہیٹ اسٹروک کی وجوہات


    گرم ا ور خشک موسم
    شدید گرمی میں پانی پیئے بغیر محنت مشقت یا ورزش کرنا
    جسم میں پانی کی کمی
    ذیابیطس کا بڑھ جانا
    دھوپ میں براہ راست زیادہ دیر رہنا

    ہیٹ اسٹروک کی علامات


    سرخ اور گرم جلد
    جسم کا درجہ حرارت 104 ڈگری فارن ہائیٹ ہوجانا
    غشی طاری ہونا
    دل کی دھڑکن بہت زیادہ بڑھ جانا
    جسم سے پسینے کا اخراج روک جانا
    پٹھوں کا درد
    سر میں شدید درد
    متلی ہونا

    کسی کو ہیٹ اسٹروک ہو جائے توکیا کیا جائے


    ہیٹ اسٹروک ہونے کی صورت میں مریض کو لٹا دیں اوراس کے پیر کسی اونچی چیز پر رکھ دیں۔ مریض کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں یا ٹھنڈا پانی چھڑکیں، مریض کو پنکھے کے قریب کردیں، یا کسی چیز سے پنکھا جَھلیں۔ مریض کو فوری طور پر اسپتال پہنچانے کی کوشش کریں۔

    ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کی اہم تدابیر


    گرمیوں میں ہیٹ اسٹروک کے امکانات ہوتے ہیں چنانچہ اس سے بچنے کےلئے تدابیر بھی اپنانی چاہیے تاکہ ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔

    پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال

    گرم موسم میں پانی کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے ،روزانہ کم از کم تین لیٹر پانی تو لازمی پینا چاہیے، خاص طور پر پانی کے ذریعے اپنے جسم میں نمکیات اور پانی کا توازن برقرار رکھنا چاہیے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنے جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کھیرے کا جوس، ناریل کا پانی، لیموں کا جوس کا استعمال کرنا چاہیے، گرم اشیاء، چائے، کافی کا استعمال کم کیجئے ۔

    ڈھیلے کپڑے پہنیں

    ڈھیلے اور ہلکے رنگوں کے ملبوسات کاٹن جیسے ہوا دار کپڑے پہنیں، تاکہ پسینہ سوکھ جائے، اگر آپ مچھروں کے کاٹنے کے وقت باہر ہوں، تو پوری آستین کی قیمض اور پتلون پہنیں اور بند جوتے پہنیں۔

    اگر آپ شام کے وقت پارک میں جائیں، تو جرابیں ٹخنوں سے اوپر چڑھائیں، اور شرٹ پینٹ کے اندر اڑس لیں۔

    گرم اشیاء اور الکوحلک مشروبات سے پرہیز کریں

    گرم اشیاء، چائے، کافی کا استمال کم کیجئے، جب الکوحل اور کیفین والے مشروبات سے پرہیز کرنا چاہیے، کولڈرنکس کے بجائے پانی، لسی، اور دیسی مشروبات کا استعمال کریں۔

    ایسی چیزیں جو آپ کو دھوپ سے محفوظ رکھیں

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بلاوجہ گھروں سے نہ نکلیں، زیادہ دیر تک دھوپ میں نہ رہیں، باہر نکلیں تو سر ڈھانپ کر رکھیں، اگر نکلنا بھی ہے تو گیلے کپڑے سے سر اور جسم ڈھانپ کر نکلیں اور اپنے ساتھ پانی کی ایک بوتل ضرور رکھیں اور ہر 20 سے 30 منٹ کے بعد پانی پانی لازمی ہے، جبکہ ایک اسپرے بھی ساتھ رکھنا چاہیے، جس میں عرقِ گلاب، یا پیپرمنٹ ایسنس پانی کے ساتھ ملایا جائے، جس سے چہرے کو ٹھنڈا رکھا جا سکتا ہے۔

    سن بلاک کا استعمال کریں

    اس میں کوئی شک نہیں کہ دھوپ وٹامن ڈی کا بہت اچھا ذریعہ ہے، لیکن الٹراوائیلٹ شعاعوں کا نقصان شدید اور طویل مدتی ہوسکتا ہے، جب بھی آپ باہر ہوں، تو اپنے جسم کے کھلے حصوں پر سن اسکرین لگائیں۔ اسے اپنے پورے جسم پر گھر سے باہر نکلنے سے کم از کم تیس منٹ پہلے لگائیں۔

    اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کریں

    طبی ماہرین نے شدید گرمی میں اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ اس سے فالج کا خطرہ ہے۔

    باہر کا کھانا مت کھائیں

    طبی ماہرین کے مطابق کیفین اور تیل سے بھرپور چیزیں، اور تلے ہوئے یا پیک شدہ کھانے کم کر دینی چاہیئں۔ تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دینا چاہیے، خاص طور پر کچا سلاد اور ایسے پھل کھانے چاہیئں جن میں پانی زیادہ ہو جیسے کھیرا، تربوز، آم، کینو، خربوزہ، گاجر، وغیرہ۔

    اس موسم میں خاص طور پر گھر میں پکے ہوئے تازہ اور صاف ستھرے کھانے کھانے چاہیئں۔ گھر میں کھانے کو درست درجہ حرارت پر رکھنا چاہیے، اور جتنا ہوسکے، باہر کا کھانا کم سے کم کریں۔ تھوڑی سی بھی لاپرواہی مختلف اقسام کے انفیکشن ہوسکتے ہیں لہٰذا کھانے اور پینے میں احتیاط کرنی چاہیے۔

    گرم پانی میں نہانے سے پرہیز کریں

    نیگلیریا فولیری کو گرم پانی بہت پسند ہوتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ سوئمنگ پول میں کلورین اچھی طرح شامل ہو، یا پھر کم گہرے اور گرم پانی والی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے اجتناب کریں۔

    اس لاعلاج اور ہلاکت خیز مرض سے صرف بچا ہی جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ناک کے کلپ خریدیں، اور اپنا سر پانی سے اوپر رکھیں تاکہ پانی کو ناک میں جانے سے بچایا جا سکے۔

    اگر ہم یہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تو گرمی سے ناصرف بچا جا سکتا ہے بلکہ صحت کو بھی متوازن رکھا جا سکتا ہے۔

  • شدید گرمی: رحیم یار خان، دادو میں درجہ حرارت 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا

    شدید گرمی: رحیم یار خان، دادو میں درجہ حرارت 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا

    لاہور: ملک کے مختلف شہروں میں شدید گرمی نے شہریوں کو لپیٹ میں لے لیا ہے، رحیم یار خان اور سندھ کے شہر دادو میں پارہ 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا، دوسری طرف پنجاب میں ہیٹ ویو الرٹ جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شدید گرمی نے ملک کے مختلف شہروں کو لپیٹ میں لے لیا ہے، رحیم یار خان اور دادو میں پارہ 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا، بہاول نگر میں 47، بہاول پور میں درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ ہو گیا ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق بنوں میں موجودہ درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، ڈی جی خان 47، ڈی آئی خان میں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ، فیصل آباد 45، گوجرانوالہ میں 43 ڈگری، اسلام آباد میں پارہ 40، جہلم میں موجودہ درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔

    صادق آباد میں بھی شدید گرمی پڑنے لگی ہے، سورج آگ برسانے لگا ہے، صادق آباد میں درجہ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا، دھوپ کی شدت کی وجہ سے سڑکوں پر آمد و رفت کم ہو گئی۔

    نواب شاہ، لاڑکانہ، خانیوال، خان پور میں درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ، جب کہ ملتان پارہ 45 ڈگری سینٹی گریڈ کو چھونے لگا ہے۔

    دریں اثنا، گرمی کی بڑھتی شدت کے باعث محکمہ صحت پنجاب نے ہیٹ ویو الرٹ جاری کر دیا ہے، ڈی جی ہیلتھ نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ گرمی سے بچے اور بزرگ افراد ہیٹ اسٹروک کا شکار ہو سکتے ہیں، سردرد، چکر، بلڈ پریشر اور غنودگی ہیٹ اسٹروک کی علامات ہو سکتی ہیں۔

    ڈی جی ہیلتھ نے ہدایت کی ہے کہ دھوپ کے اوقات میں غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کیا جائے، دھوپ میں نکلنا ضروری ہو تو سر کپڑے سے ڈھانپ کر رکھیں، اور سکنجبین کا استعمال زیادہ کریں، یہ جسم میں نمکیات اور پانی کی کمی پوری کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ ملک کے بیش تر علاقوں میں آج بھی شدید گرمی کی لہر برقرار ہے جب کہ محکمہ موسمیات نے امکان ظاہر کیا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بھی موسم گرم اور خشک رہے گا۔

    ادھر خیبر پختون خوا اور سندھ کے بھی کئی شہر شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، محکمہ موسمیات نے کل سے کراچی میں ہوا میں نمی کا تناسب بڑھنے کی پیش گوئی کی ہے جس سے گرمی کی شدت میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

  • خبردار! یہ گرمی موت کا سبب بن سکتی ہے

    خبردار! یہ گرمی موت کا سبب بن سکتی ہے

    پاکستان میں موسم گرما اپنے عروج پر ہے اور بعض علاقوں میں پارہ 47 ڈگری سے بھی اوپر جارہا ہے ، ایسے موسم میں بے احتیاطی موت کا سبب بن سکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم کا درجہ حرارت 41 ڈگری پر پہنچ جائے تو موت واقع ہونے کے امکانات 90 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔ یہ درجہ حرارت موسمی درجہ حرارت نہیں بلکہ انسانی جسم کا درجہ حرارت ہے، جس کی تیزی سے بخار کا مرض لاحق ہوتا ہے۔

    یہی سبب ہے کہ شدید گرمی سے بزرگ، خواتین اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ اس شدید موسم میں کچھ ایسی تدابیر ہیں جن کا جاننا اور ان پر عمل پیرا ہونا بے حد ضروری ہے

    گرمی کا سدباب کرنے والی غذائیں

    کدو ، ٹنڈے ، اروی ، گھیا توری ، شلجم ، پیٹھا ، مولی ، گاجر ، کھیرا ، دودھ ، دیسی گھی ، شربت بزوری ، بلنگو اور شربت بادام پھلوں میں تربوز ، کیلا خوبانی اور خربوزہ ، یہ ایسی غذائیں ہیں کہ ان کا استعمال موسم گرما میں جسم کا درجہ حرارت کم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔

    املی اور آلو بخارے کا لال شربت پیاس کی شدت کو انتہائی کم کر دیتا ہے اورساتھ ہی ساتھ سونف اور الائچی کا قہوہ گرمی کا بہترین توڑ ہے۔
    جس قدر ممکن ہو پانی کا استعمال زیادہ کریں اور اگر فریج کے بجائے مٹکے کا پانی استعمال کریں تو بہتر ہے کہ اس کی قدرتی فرحت پیاس کی شدت کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔

    کون سی غذائیں نہ کھائی جائیں

    گرمی کی آمد کے ساتھ ہی گوشت ، انڈہ ، اچار ، کولڈ ڈرنکس ، تیز مرچ مصالحے ، پالک ، میتھی وغیرہ کھانے سے اجتناب کریں اور اپنے کھانے میں نمک کا کم سے کم استعمال کریں۔

    کپڑوں میں احتیاط

    جب درجہ حرارت زیادہ ہو تو سفید ، گلابی ، سبز اور ہلکے رنگ کے کپڑوں کا استمعال کریں اورکالا ، نیلا ، لال ، میرون ، جامنی اور گہرے رنگ والے کپڑے پہننے سے پرہیز کریں۔

    کوشش کریں کہ کالے رنگ کے اور مکمل بند جوتے کم سے کم پہنیں اور ان کی جگہ ہوا دار جوتوں کا استعمال کریں۔

    گھر سے نکتے وقت گیلا تولیہ ضرور ساتھ رکھیں۔ اگر یہ ممکن نہ ہو تو سر اور گردن کو کسی کپڑے سے ضرور ڈھانپیں اور دھوپ کی عینک کا استعمال بھی کریں، یاد رکھیں سورج کی تپش آنکھوں کے لیے شدید نقصان دہ ہے ۔

    ضروری تدابیر

    انتہائی گرمی کے اوقات یعنی صبح10 سے شام 4 بجے تک بلا ضروری سفر نا کریں اور جتنی بار ممکن ہو، دن میں غسل کریں کہ غسل انسانی جسم کے درجہ حرارت کو نارمل رکھنے کا تیر بہدف نسخہ ہے۔

    سنت نبوی ﷺ بھی ہے اور انسانی فریضہ بھی کہ زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں جو کہ جو نہ صرف موجودہ گرمی کو کم کرتے ہیں بلکہ سردی میں پڑنے والی سموگ کا بھی توڑ ہیں ۔ ساتھ ہی ساتھ درخت بارش برسانے میں مدد دیتے ہیں اور ماحول میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرکے آب و ہوا کو صاف ستھرا کرتے ہیں۔

    گھروں اور دوکانوں کے باہر راہ گیروں کے لیے ٹھنڈے پانی کا اہتمام کریں اور جب بھی اس موسم میں کوئی برف مانگنے آئے تو اسے منع نہ کریں۔

    انسانوں کے ساتھ جانوروں کا بھی خیال رکھیں اور اپنے گھر کی سایہ دار جگہوں پر پرندوں کے لئے لازمی پانی کا بندوبست کریں۔

  • کراچی میں 115 ہیٹ اسٹروک سینٹرز قائم

    کراچی میں 115 ہیٹ اسٹروک سینٹرز قائم

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں متوقع ہیٹ ویو کے پیش نظر سندھ حکومت نے پلان مرتب کرلیا، شہر بھر میں 115 ہیٹ اسٹروک سینٹرز قائم کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کے مختلف مقامات پر 115 ہیٹ اسٹروک سینٹرز قائم کردیے گئے ہیں، سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری پر مکمل عملدر آمد کیا جا رہا ہے۔ 112 مقامات پر کیمپ اسپتال کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

    سندھ حکومت کے اعلامیے کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور مارکیٹ کمیٹیوں کے تعاون سے 185 مقامات پر پینے کا پانی بھی رکھا گیا ہے۔ شہر میں 24 مقامات پر موبائل ٹیمیں موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں: ہیٹ ویو کے دوران یہ احتیاطی تدابیر اپنائیں

    اس حوالے سے سندھ کے مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے میڈیا کو بتایا کہ ضلع کورنگی میں 24 مقامات پر ٹھنڈا پانی میسر ہوگا، ضلع کورنگی سمیت دیگر مقامات پر بھی شہریوں کو ٹھنڈا پانی میسر ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے 185 مقامات پر ٹھنڈے پانی کی سہولت اور 118 مقامات پر دیگر سہولتیں اور ایمبولینس دستیاب ہوں گی۔

    خیال رہے کہ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ یکم مئی سے 3 مئی تک شہر قائد میں ہیٹ ویو کا امکان ہے

    اس دوران درجہ حرارت 40 سے 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہوگا جبکہ ہیٹ ویو کے دوران سمندری ہوائیں معطل رہیں گی۔

  • ہیٹ ویو کے دوران یہ احتیاطی تدابیر اپنائیں

    ہیٹ ویو کے دوران یہ احتیاطی تدابیر اپنائیں

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک بار پھر ہیٹ ویو الرٹ جاری کردیا گیا ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق یکم تا 3 مئی کراچی میں ہیٹ ویو ہونے کا امکان ہے۔

    شدید گرمیوں کے اس موسم میں احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے ورنہ لو لگنے یا ہیٹ اسٹروک ہونے کا خدشہ ہوتا ہے جس میں مریض کو فوری طور پر طبی امداد نہ دینے کی صورت میں اس کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: دھوپ میں لو لگنے سے موت کیوں ہوتی ہے؟

    یہاں ہم آپ کو ایسی ہی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور ان سے محفوظ رہنے کے طریقے بتا رہے ہیں۔ سب سے پہلے تو آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ہیٹ اسٹروک ہے کیا اور اس کی علامات کیا ہیں۔

    ہیٹ اسٹروک کی وجوہات

    گرم اور خشک موسم

    شدید گرمی میں پانی پیے بغیر محنت مشقت یا ورزش کرنا

    جسم میں پانی کی کمی

    ذیابیطس کا بڑھ جانا

    دھوپ میں براہ راست زیادہ دیر رہنا

    ہیٹ اسٹروک کی علامات

    سرخ اور گرم جلد

    جسم کا درجہ حرارت 104 ڈگری فارن ہائیٹ ہوجانا

    غشی طاری ہونا

    دل کی دھڑکن بہت زیادہ بڑھ جانا

    جسم سے پسینے کا اخراج رک جانا

    پٹھوں کا درد

    سر میں شدید درد

    متلی ہونا

    ہیٹ اسٹروک ہونے کی صورت میں کیا کیا جائے؟

    اگر آپ اپنے ارد گرد کسی شخص میں مندرجہ بالا علامات دیکھیں تو جان جائیں کہ وہ شخص ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوا ہے اور فوری طور پر اس کی مدد کی کوشش کریں۔

    مریض کو لٹا دیں اوراس کے پیر کسی اونچی چیز پر رکھ دیں۔

    ہیٹ اسٹروک کا شکار شخص کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں یا ٹھنڈا پانی چھڑکیں۔

    مریض کو پنکھے کے قریب کر دیں، یا کسی چیز سے پنکھا جھلیں۔

    مریض کو فوری طور پر اسپتال پہنچانے کی کوشش کریں۔

    ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر

    مندرجہ ذیل تدابیر اپنا کر آپ شدید گرمی کے موسم میں اپنے آپ کو کسی نقصان سے بچا سکتے ہیں۔

    پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال

    گرم موسم میں پانی کا زیادہ استعمال کریں۔ روزانہ کم از کم 3 لیٹر پانی لازمی پیئیں۔ پانی کے ذریعے اپنے جسم میں نمکیات اور پانی کا توازن برقرار رکھیں۔

    مائع اشیا کا استعمال

    طبی ماہرین کے مطابق اپنے جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کھیرے کا جوس، ناریل کا پانی، لیموں کا جوس اور دیگر مائع اشیا کا استعمال کریں۔

    چائے کافی سے پرہیز

    شدید گرم موسم میں گرم اشیا، چائے، کافی کا استعمال کم کریں۔ الکوحل اور کیفین والے مشروبات سے پرہیز کریں۔ کولڈ ڈرنکس کے بجائے پانی، لسی، اور دیسی مشروبات کا استعمال کریں۔

    ڈھیلے کپڑے پہنیں

    سخت گرمیوں میں ڈھیلے لیکن مکمل اور ہلکے رنگوں کے ملبوسات کا استعمال کریں۔ ہوا دار کپڑے پہنیں، تاکہ پسینہ سوکھ جائے۔ تیز دھوپ میں نکلتے ہوئے آپ کے جسم کا کوئی حصہ کھلا نہ ہونا چاہیئے ورنہ دھوپ براہ راست اس حصے پر پڑ کر جلد کو سرخ کر سکتی ہے۔

    کیا کھائیں؟

    گرمی کے موسم میں مائع اشیا جیسے خالص جوسز، سلاد، ہلکے پھلکے کھانے خاص طور پر سبزیاں کھائیں۔

    اپنا شیڈول ترتیب دیں

    شدید گرمی کے دنوں میں باہر نکلنے سے زیادہ سے زیادہ پرہیز کریں۔ کوشش کریں کہ باہر نکلنے والے کام صبح سورج نکلنے سے پہلے یا شام کے وقت نمٹالیں۔

    باہر نکلتے ہوئے احتیاط کریں

    گھر سے باہر نکلتے ہوئے سن اسکرین، دھوپ کے چشمے اور کیپ کا استعمال کیجیئے۔ اپنے ساتھ پانی کی ایک بوتل ضرور رکھیں اور ہر 20 سے 30 منٹ بعد پانی پیئیں۔

    عرق گلاب یا پیپر منٹ ایسنس پانی کے ساتھ ملاا ہوا اسپرے بھی ساتھ ہونا چاہیئے جس سے چہرے کو ٹھنڈا رکھا جا سکتا ہے۔

    اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کریں

    طبی ماہرین شدید گرمی میں اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ اس سے فالج کا خطرہ ہے۔

    باہر کا کھانا مت کھائیں

    سخت گرمیوں میں باہر کی تیل سے بھرپور اشیا، تلے ہوئے یا پیک شدہ کھانے کم کر دیں۔ اس کی جگہ تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دیں۔ خاص طور پر کچا سلاد اور ایسے پھل کھائیں جن میں پانی زیادہ ہو جیسے کھیرا، تربوز، کینو، خربوزہ وغیرہ۔

    گرم پانی میں نہانے سے پرہیز

    گرمیوں کے موسم میں گرم پانی سے نہانے سے بھی پرہیز کریں۔ یہ آپ کے دوران خون پر منفی اثرات ڈال کر شدید نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔

    بچوں کو بند کار میں نہ چھوڑیں

    دن کے اوقات میں اگر باہر جانا ہو تو بند گاڑی میں کبھی بھی بچوں یا جانوروں کو نہ چھوڑیں۔ یہ عمل ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

  • کراچی میں سورج آج مزید آگ برسائے گا

    کراچی میں سورج آج مزید آگ برسائے گا

    کراچی: شہری قائد کے باسی قہرڈھانے والی گرمی سے بچنے کے لیے تیار ہوجائیں، سورج آج مزید آگ برسائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق موسم کا حال بتانے والوں کہنا ہے آج سورج مزید آگ برسائے گا، پارہ تینتالیس ڈگری تک جاسکتا ہے۔

    کراچی میں گذشتہ روز پارہ چالیس ڈگری سینٹی گریڈ تک رہا، سندھ بھر میں شدید گرمی نے شہریوں کو بے حال کردیا۔

    محکمہ موسمیات نے حیدرآباد میں بیالیس، نواب شاہ میں پارہ اکتالیس تک جانے کی پیشگوئی کردی۔ بلوچستان کےمیدانی علاقوں میں بھی گرمی کی زد پر ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ شہر قائد میں گرمی کی لہر تین دن جاری رہ سکتی ہے تاہم پیر سے گرمی کی شدت میں کمی کا امکان ہے۔

    ڈائریکٹرمحکمہ موسمیات عبدالرشید نے یہ بھی بتایا تھا کہ مئی میں درجہ حرارت 40 ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے، کراچی میں ہیٹ ویو آنے کا بھی خدشہ ہے۔

    ان کے مطابق ہیٹ ویو آنے سے قبل سارے ادارے تیار رہیں گے تو ہیٹ ویو سے نمٹنے میں مشکلات نہیں ہوں گی۔

    کراچی میں رواں ہفتے ہیٹ اسٹروک کا خطرہ، محکمہ موسمیات کی وارننگ

    یاد رہے کہ شہر میں 2015 کی ہیٹ اسٹروک سے تقریباً 1400 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، جاں بحق ہونے والوں میں بچے، بوڑھے اور عورتیں بھی شامل تھیں۔

  • شدید گرمی کے موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں

    شدید گرمی کے موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک بار پھر سورج سوا نیزے پر جا پہنچا۔ آج (ہفتے کے روز) زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری رہنے کا امکان ہے جبکہ سورج کی تیز شعاعوں نے شہریوں کے لیے زندگی مشکل بنادی ہے۔

    شدید گرمیوں کے اس موسم میں احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے ورنہ لو لگنے یا ہیٹ اسٹروک ہونے کا خدشہ ہوتا ہے جس میں مریض کو فوری طور طبی امداد نہ دینے کی صورت میں اس کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: دھوپ میں لو لگنے سے موت کیوں ہوتی ہے؟

    یہاں ہم آپ کو ایسی ہی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور ان سے محفوظ رہنے کے طریقے بتا رہے ہیں۔ سب سے پہلے تو آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ہیٹ اسٹروک ہے کیا اور اس کی علامات کیا ہیں۔


    ہیٹ اسٹروک کی وجوہات

    گرم اور خشک موسم

    شدید گرمی میں پانی پیے بغیر محنت مشقت یا ورزش کرنا

    جسم میں پانی کی کمی

    ذیابیطس کا بڑھ جانا

    دھوپ میں براہ راست زیادہ دیر رہنا


    ہیٹ اسٹروک کی علامات

    سرخ اور گرم جلد

    جسم کا درجہ حرارت 104 ڈگری فارن ہائیٹ ہوجانا

    غشی طاری ہونا

    دل کی دھڑکن بہت زیادہ بڑھ جانا

    جسم سے پسینے کا اخراج رک جانا

    پٹھوں کا درد

    سر میں شدید درد

    متلی ہونا


    ہیٹ اسٹروک ہونے کی صورت میں کیا کیا جائے؟

    اگر آپ اپنے ارد گرد کسی شخص میں مندرجہ بالا علامات دیکھیں تو جان جائیں کہ وہ شخص ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوا ہے اور فوری طور پر اس کی مدد کی کوشش کریں۔

    مریض کو لٹا دیں اوراس کے پیر کسی اونچی چیز پر رکھ دیں۔

    ہیٹ اسٹروک کا شکار شخص کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں یا ٹھنڈا پانی چھڑکیں۔

    مریض کو پنکھے کے قریب کر دیں، یا کسی چیز سے پنکھا جھلیں۔

    مریض کو فوری طور پر اسپتال پہنچانے کی کوشش کریں۔


    ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر

    مندرجہ ذیل تدابیر اپنا کر آپ شدید گرمی کے موسم میں اپنے آپ کو کسی نقصان سے بچا سکتے ہیں۔

    پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال

    گرم موسم میں پانی کا زیادہ استعمال کریں۔ روزانہ کم از کم 3 لیٹر پانی لازمی پیئیں۔ پانی کے ذریعے اپنے جسم میں نمکیات اور پانی کا توازن برقرار رکھیں۔

    مائع اشیا کا استعمال

    طبی ماہرین کے مطابق اپنے جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کھیرے کا جوس، ناریل کا پانی، لیموں کا جوس اور دیگر مائع اشیا کا استعمال کریں۔

    چائے کافی سے پرہیز

    شدید گرم موسم میں گرم اشیا، چائے، کافی کا استعمال کم کریں۔ الکوحل اور کیفین والے مشروبات سے پرہیز کریں۔

    کولڈ ڈرنکس کے بجائے پانی، لسی، اور دیسی مشروبات کا استعمال کریں۔

    ڈھیلے کپڑے پہنیں

    سخت گرمیوں میں ڈھیلے لیکن مکمل اور ہلکے رنگوں کے ملبوسات کا استعمال کریں۔ ہوا دار کپڑے پہنیں، تاکہ پسینہ سوکھ جائے۔

    تیز دھوپ میں نکلتے ہوئے آپ کے جسم کا کوئی حصہ کھلا نہ ہونا چاہیئے ورنہ دھوپ براہ راست اس حصے پر پڑ کر جلد کو سرخ کر سکتی ہے۔

    کیا کھائیں؟

    گرمی کے موسم میں مائع اشیا جیسے خالص جوسز، سلاد، ہلکے پھلکے کھانے خاص طور پر سبزیاں کھائیں۔

    اپنا شیڈول ترتیب دیں

    شدید گرمی کے دنوں میں باہر نکلنے سے زیادہ سے زیادہ پرہیز کریں۔ کوشش کریں کہ باہر نکلنے والے کام صبح سورج نکلنے سے پہلے یا شام کے وقت نمٹالیں۔

    باہر نکلتے ہوئے احتیاط کریں

    گھر سے باہر نکلتے ہوئے سن اسکرین، دھوپ کے چشمے اور کیپ کا استعمال کیجیئے۔ اپنے ساتھ پانی کی ایک بوتل ضرور رکھیں اور ہر 20 سے 30 منٹ بعد پانی پیئیں۔

    عرق گلاب یا پیپر منٹ ایسنس پانی کے ساتھ ملاا ہوا اسپرے بھی ساتھ ہونا چاہیئے جس سے چہرے کو ٹھنڈا رکھا جا سکتا ہے۔

    اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کریں

    طبی ماہرین شدید گرمی میں اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ اس سے فالج کا خطرہ ہے۔

    باہر کا کھانا مت کھائیں

    سخت گرمیوں میں باہر کی تیل سے بھرپور اشیا، تلے ہوئے یا پیک شدہ کھانے کم کر دیں۔ اس کی جگہ تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دیں۔

    خاص طور پر کچا سلاد اور ایسے پھل کھائیں جن میں پانی زیادہ ہو جیسے کھیرا، تربوز، کینو، خربوزہ وغیرہ۔

    گرم پانی میں نہانے سے پرہیز

    گرمیوں کے موسم میں گرم پانی سے نہانے سے بھی پرہیز کریں۔ یہ آپ کے دوران خون پر منفی اثرات ڈال کر شدید نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔

    بچوں کو بند کار میں نہ چھوڑیں

    دن کے اوقات میں اگر باہر جانا ہو تو بند گاڑی میں کبھی بھی بچوں یا جانوروں کو نہ چھوڑیں۔ یہ عمل ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

  • کراچی ملک کا دوسرا گرم ترین شہربن گیا

    کراچی ملک کا دوسرا گرم ترین شہربن گیا

    کراچی: ملک کے مختلف شہروں میں گرمی کی لہر اپنی شدت پر ہے، کراچی ملک کا دوسرا گرم ترین شہربن گیا، درجہ حرارت 44 ڈگری تک جا پہنچا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری ہوا بند اور ہوا میں نمی کا تناسب 7 فی صد ہے، شمال مشرق کی جانب سے گرم اور خشک ہوا کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    شہر میں اس وقت گرم اور خشک ہوا کے باعث لُو کی کیفیت ہے، جس کے باعث ہیٹ اسٹروک کا خدشہ ہے، طبی ماہرین نے کہا ہے کہ شہری غیرضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

    موسمیات کی رپورٹ کے مطابق ضلع عمر کوٹ کا ٹاؤن چھور ملک کا گرم ترین شہر بن گیا ہے جہاں درجہ حرارت 47 ڈگری تک جا پہنچا ہے۔ شہید بے نظیرآباد اور مٹھی میں بھی پارہ 42 ڈگری تک پہنچ گیا ہے جب کہ سکھر اور حیدر آباد میں درجہ حرارت41 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، دادو، لاڑکانہ، موئن جودڑو اور بہاول نگر  میں درجہ حرارت 40 تک پہنچ گیا ہے۔

    کراچی میں گرمی کی لہر23 مئی تک برقراررہنےکا امکان ‘ محکمہ موسمیات


      بہاولپور، جہلم، قصور، خانپور، لاہور، ساہیوال، سیالکوٹ میں  39ڈگری ریکارڈ ، فیصل آباد، گوجرانوالہ، گجرات، جھنگ، اوکاڑہ، سرگودھا، تربت میں 38ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے جب کہ ڈی جی خان اور منگلا میں 37 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    طبی ماہرین نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں، گھروں سے باہر نہ نکلیں، بالخصوص بچے اور بوڑھے افراد، جن کے اندر قوت مدافعت کم ہوتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔