Tag: ہیٹ ویو

  • شدید گرمی سے یورپ کے برفانی پہاڑوں میں جھیل نمودار ہوگئی

    شدید گرمی سے یورپ کے برفانی پہاڑوں میں جھیل نمودار ہوگئی

    جنوبی وسطی یورپ کے اہم پہاڑی سلسلے الپس کی بلندیوں پر ایک جھیل دریافت کی گئی ہے جس نے ماہرین کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔

    یہ جھیل برائن میسٹر نامی ایک کوہ پیما نے دریافت کی، جھیل الپس پہاڑی سلسلے کے سب سے بلند پہاڑ ماؤنٹ بلانک پر دیکھی گئی اور یہ سطح سمندر سے 11 ہزار 100 فٹ بلند ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس جھیل کی تشکیل اس ہیٹ ویو کی وجہ سے ہوئی جس نے گزشتہ ماہ پورے یورپ کو بری طرح متاثر کیا۔ کوہ پیما میسٹر کا کہنا تھا کہ یہ نہایت خطرناک صورتحال ہے۔ صرف 10 دن کی شدید گرمی نے برفانی پہاڑ کو پگھلا کر ایک جھیل تشکیل دے دی۔

    میسٹر کا کہنا تھا کہ جس وقت وہ اس مقام پر پہنچے اس سے صرف 10 دن قبل ہی ایک اور کوہ پیما اس علاقے میں پہنچا تھا۔ اس وقت یہ حصہ برف سے ڈھکا ہوا تھا اور یہاں کسی جھیل کا نام و نشان بھی نہیں تھا۔ صرف 10 دن میں یہاں ایک جھیل نمودار ہوگئی۔

     

    View this post on Instagram

     

    Time to sound the alarm… The problem here? These two pictures were taken only 10 days apart… It was taken earlier on June 28th, the second one was shared by Paul Todhunter. Only 10 days of extreme heat were enough to collapse, melt and form a lake at the base of the Dent du Géant and the Aiguilles Marbrées That I know, this is the first time anything like that as ever happened. Southern Europe and the Alps have been struck by a massive heatwave with temperature ranging from 40 to 50 degrees, the below 0 freezing altitude was as high as 4,700m (15,400ft) and during the day temperatures as high as 10 degrees Celsius (50 F) were felt on top of Mont Blanc 4,810m (15,780ft)… This is truly alarming glaciers all over the world are melting at an exponential speed… My interview with @mblivetv can be found here! https://montblanclive.com/radiomontblanc/article/massif-du-mont-blanc-un-petit-lac-se-forme-a-plus-de-3000-m-daltitude-48453 #climbing #climber #climb #frenchalps #savoie #savoiemontblanc #hautesavoie #outdoors #globalwarming #mountaineering #mountains #mountain #montagne #montaña #montagna #montanhismo #mountaineer #alpinist #alpinism #alpinisme #alpinismo #alpi #alps #environment #savetheplanet #climatechange #montblanc @patagonia @beal.official @millet_mountain @blueiceclimbing

    A post shared by Bryan Mestre (@bryanthealpinist) on

    انہوں نے کہا کہ یہ اس قدر بلند حصہ ہے کہ یہاں پر صرف برف کی موجودگی ممکن ہے، ’جب ہم یہاں جاتے ہیں تو ہماری بوتلوں میں موجود پانی جم جاتا ہے‘۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں یورپ میں آنے والی ہیٹ ویو کے دوران کئی شہروں میں درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا، شدید گرمی کے باعث کئی افراد کی ہلاکتیں بھی سامنے آئیں۔

    یہ پہلی بار نہیں ہے کہ کلائمٹ چینج کی وجہ سے ہونے والی شدید گرمی کے باعث گلیشیئرز پر جھیلیں دیکھی جارہی ہیں۔ ماہرین اس سے قبل برفانی خطے انٹارکٹیکا میں بھی جھیلیں بننے کی تصدیق کر چکے ہیں۔

    کچھ عرصہ قبل برطانوی ماہرین نے سیٹلائٹ سے موصول ہونے والی ہزاروں تصویروں اور ڈیٹا کی بغور چھان بین کے بعد اس بات کی تصدیق کی تھی کہ قطب جنوبی یعنی انٹارکٹیکا میں برف کے نیچے جھیلیں بن رہی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق یہ جھیلیں اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ وہاں موجود برف پگھلنے کے باعث اس کی تہہ کمزور ہو کر چٹخ رہی ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق سنہ 2000 سے انٹارکٹیکا کی برف نہایت تیزی سے پگھل رہی ہے اور اس عرصہ میں یہاں 8 ہزار کے قریب مختلف چھوٹی بڑی جھیلیں تشکیل پا چکی ہیں۔

  • امریکا میں ہیٹ ویو سے 6 افراد ہلاک، ایمرجنسی نافذ

    امریکا میں ہیٹ ویو سے 6 افراد ہلاک، ایمرجنسی نافذ

    واشنگٹن: امریکا میں گرمی کی شدید لہر سے 6 افراد جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد نیویارک میں ہیٹ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کے مشرقی اور وسطی علاقوں میں ہیٹ ویو نے 6 لوگوں کی جان لے لی، گرمی کی شدت میں اضافے کے بعد لوگوں نے ساحل سمندر اور سوئمنگ پول کا رخ کرلیا۔

    امریکی ریاست نیویارک، فلاڈیفیلیا اور واشنگٹن میں بھی درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے۔

    ہیٹ ویو کے سبب اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، نیویارک میں ہیٹ ویو کا شکار 25 سے زائد مریضوں کو اسپتال لایا گیا ہے، نیویارک کے میئر نے ہیٹ ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

    شاہراہوں اور پارکوں میں پائپ کے ذریعے لوگوں پر پانی برسایا جارہا ہے، ٹریفک پولیس نے سر ڈھانپے بغیر سفر نہ کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

    ٹریفک پولیس کی جانب سے شہریوں ہیٹ ویو سے بچاؤ کے لیے پمفلٹ بھی تقسیم کیے گئے ہیں۔

    امریکا میں محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گرمی شدت مزید دو دن تک جاری رہے گی، تمام بڑے شہروں کے میونسپل اداروں کو اس حوالے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق جولائی 1995 میں امریکی شہر شکاگو میں ہیٹ ویو کے نتیجے میں 700 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے جن میں زیادہ تر بزرگ شہری شامل تھے، جبکہ درجہ حرارت 36 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

  • کراچی میں آج بھی گرمی کی شدت برقرار رہے گی، محکمہ موسمیات

    کراچی میں آج بھی گرمی کی شدت برقرار رہے گی، محکمہ موسمیات

    کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج کراچی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں آج بھی گرمی کی شدت برقرار رہے گی، درجہ حرارت 40 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق دن گزرنے کے ساتھ درجہ حرارت میں بتدریج اضافہ ہوگا، ہوا میں نمی کا تناسب53 فیصد ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ شہر کےتمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے، ڈاکٹروں اورپیرامیڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کی جا چکی ہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق تمام اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک سینٹرقائم کیے گئے ہیں، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔

    ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ سروسزسندھ مسعود احمد سولنگی کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر پرعمل کیا جائے، ڈاکٹرز،پیرا میڈیکل اسٹاف حاضری یقینی بنائیں، 24 گھنٹے ایمرجنسی سہولیات کے انتظامات مکمل رکھے جائیں۔

    سمندری طوفان ’وایو‘ کے اثرات، کراچی میں پارہ 41 ڈگری تک پہنچ گیا

    طبی ماہرین کے مطابق گرم موسم میں پانی کا استعمال زیادہ کریں، غیرضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے گریز گریں۔

    یاد رہے کہ محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ روز شہر قائد میں درجہ حرارت 41 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

  • کراچی: شدید گرمی میں 8 سے 15 گھنٹے لوڈ شیڈنگ، کے الیکٹرک کی بے رحمی، شہریوں کا احتجاج

    کراچی: شدید گرمی میں 8 سے 15 گھنٹے لوڈ شیڈنگ، کے الیکٹرک کی بے رحمی، شہریوں کا احتجاج

    کراچی: کے الیکٹرک نے گیس پریشر میں کمی کی آڑ میں شدید گرمی میں بد ترین لوڈ شیڈنگ شروع کر دی، ایس ایس جی سی نے کے الیکٹرک کا دعویٰ مسترد کر دیا، دوسری طرف پریشان شہریوں نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کے الیکٹرک نے شہر بھر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بڑھا دی ہے، کئی علاقوں میں 8 سے 15 گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی کہیں دن میں ایک، ایک گھنٹہ اور کہیں تین گھنٹے بجلی کی بندش جاری ہے۔

    کے الیکٹرک اور ایس ایس جی سی گیس پریشر کا تنازع ایک بار پھر کھڑا ہو گیا، تاہم شہریوں کی پریشانی بے رحمی سے نظر انداز کی جا رہی ہے، ایس ایس جی سی نے کے الیکٹرک کا دعویٰ مسترد کر دیا، اور فل پریشر پر گیس فراہمی کا شیڈول بھی جاری کر دیا۔

    ادھر سخت گرمی میں لوڈ شیڈنگ کے ستائے شہریوں کا پارہ چڑھ گیا ہے، لانڈھی کے مکینوں نے دوسرے دن بھی لوڈ شیڈنگ کے خلاف شدید احتجاج کیا، مکینوں نے کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر احتجاج کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کی، مشتعل افراد نے پارکنگ میں کھڑی کئی موٹر سائیکلوں کو جزوی نقصان پہنچایا، تاہم پولیس نے پہنچ کر صورت حال کنٹرول کر کے مشتعل مظاہرین کو منشتر کر دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کے الیکٹرک کو طلب سے زیادہ گیس فراہم کر رہے ہیں: ایس ایس جی سی

    دوسری طرف کے الیکٹرک کی جانب سے ملیر، کلفٹن، ڈیفنس، شاہ فیصل اور مضافاتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ ساڑھے 3 گھنٹے کر دیا ہے، سائٹ، میٹروول، سرجانی، نارتھ کراچی، گلستان جوہر، کریم آباد، گلبرگ، پی ای سی ایچ ایس، بفر زون، شادمان ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد، گلشن اقبال، لیاقت آباد، صدر اور ملحقہ علاقے بھی بد ترین لوڈ شیڈنگ کی لپیٹ میں لائے جا چکے ہیں۔

    لوڈ شیڈنگ کی خبریں آتے ہی کے الیکٹرک نے بے بنیاد دعوے شروع کر دیے، تاہم کے الیکٹرک پلانٹس کی ڈیمانڈ سپلائی بتانے میں نا کام ہو گئی ہے۔

    ادھر وایو طوفان کے اثرات بڑھ گئے ہیں، شہر قائد میں آج بھی گرمی کا راج رہا، طوفان کے باعث سمندری ہوائیں جنوب مشرق کی جانب بڑھ گئیں، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ہیٹ ویو کی وجہ نمی کا تناسب بڑھنا اور سمندری ہوائیں بند ہونا ہے۔

    محکمہ موسمیات نے کہا کہ کراچی کا درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ رہا لیکن 50 ڈگری سینٹی گریڈ محسوس کیا گیا، 3 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں، نمی کا تناسب 39 فی صد ہے، 15جون تک شہر قائد میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔

  • کراچی میں آج ہیٹ ویوکا خدشہ، محکمہ موسمیات

    کراچی میں آج ہیٹ ویوکا خدشہ، محکمہ موسمیات

    کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج کراچی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 سے 42 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں صبح سے ہی شدید گرمی ہے اور آج شہر میں ہیٹ ویو کا خدشہ بھی ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر کا آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 سے 42 سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا میں نمی کا تناسب 76 فیصد ہے، ہوا میں نمی کا تناسب بڑھنے سے گرمی کی شدت زیادہ محسوس کی جائے گی۔

    صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے سرڈھانپ کر رکھنے، تولیہ، پانی اور چھتری ساتھ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق گرم موسم میں پانی کا استعمال زیادہ کریں، غیرضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے گریز گریں۔

    دوسری جانب آج ٹھٹھہ، بدین، تھرپارکر سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں آندھی اوربارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق ٹھٹھہ اور بدین کی جانب سے ہوائیں چل رہی ہیں، ہوا کی رفتار 7 ناٹیکل مائیل ہے۔

  • کراچی میں موسم مزید گرم ہونے کا امکان

    کراچی میں موسم مزید گرم ہونے کا امکان

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں قیامت خیز گرمی مزید چند روز رہے گی، 20 جون کے بعد موسم میں تبدیلی آنی شروع ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں آئندہ 2 روز تک درجہ حرارت مزید بڑھے گا، کراچی میں پارہ 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 15 سے 20 جون کے بعد موسم میں تبدیلی آئے گی، اس کے بعد جولائی کا مہینہ مون سون کا ہوگا۔

    خیال رہے کہ کراچی میں یکم جون سے شدید گرمی کا آغاز ہوا تھا جس کی شدت تاحال برقرار ہے۔ اس دوران درجہ حرارت 32 سے 38 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔

    اس دوران طبی ماہرین نے شہریوں کو دھوپ میں باہر نکلنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر باہر جانا بھی پڑے تو چھتری استعمال کریں اور سر پر گیلا کپڑا رکھیں۔

  • ہیٹ ویو سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    ہیٹ ویو سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    کراچی سمیت ملک کے کئی شہروں میں گرمی کی شدید لہر جاری ہے، محکمہ موسمیات نے گرمی کی شدید لہر سے خبردار کیا تھا ، جو لوگ گھر سے باہر زیادہ وقت گزارتے ہیں اُن کو ہیٹ اسٹروک کا بھی زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

    موسمِ گرما کے سخت دن نا صرف ماحول کو غیر آرام دہ بناتے ہیں بلکہ آپ کے جسم کا درجہ حرارت بھی بڑھا دیتے ہیں، جو مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔

    ہیٹ اسٹروک کی وجوہات


    گرم ا ور خشک موسم
    شدید گرمی میں پانی پیئے بغیر محنت مشقت یا ورزش کرنا
    جسم میں پانی کی کمی
    ذیابیطس کا بڑھ جانا
    دھوپ میں براہ راست زیادہ دیر رہنا

    ہیٹ اسٹروک کی علامات


    سرخ اور گرم جلد
    جسم کا درجہ حرارت 104 ڈگری فارن ہائیٹ ہوجانا
    غشی طاری ہونا
    دل کی دھڑکن بہت زیادہ بڑھ جانا
    جسم سے پسینے کا اخراج روک جانا
    پٹھوں کا درد
    سر میں شدید درد
    متلی ہونا

    کسی کو ہیٹ اسٹروک ہو جائے توکیا کیا جائے


    ہیٹ اسٹروک ہونے کی صورت میں مریض کو لٹا دیں اوراس کے پیر کسی اونچی چیز پر رکھ دیں۔ مریض کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں یا ٹھنڈا پانی چھڑکیں، مریض کو پنکھے کے قریب کردیں، یا کسی چیز سے پنکھا جَھلیں۔ مریض کو فوری طور پر اسپتال پہنچانے کی کوشش کریں۔

    ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کی اہم تدابیر


    گرمیوں میں ہیٹ اسٹروک کے امکانات ہوتے ہیں چنانچہ اس سے بچنے کےلئے تدابیر بھی اپنانی چاہیے تاکہ ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔

    پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال

    گرم موسم میں پانی کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے ،روزانہ کم از کم تین لیٹر پانی تو لازمی پینا چاہیے، خاص طور پر پانی کے ذریعے اپنے جسم میں نمکیات اور پانی کا توازن برقرار رکھنا چاہیے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنے جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کھیرے کا جوس، ناریل کا پانی، لیموں کا جوس کا استعمال کرنا چاہیے، گرم اشیاء، چائے، کافی کا استعمال کم کیجئے ۔

    ڈھیلے کپڑے پہنیں

    ڈھیلے اور ہلکے رنگوں کے ملبوسات کاٹن جیسے ہوا دار کپڑے پہنیں، تاکہ پسینہ سوکھ جائے، اگر آپ مچھروں کے کاٹنے کے وقت باہر ہوں، تو پوری آستین کی قیمض اور پتلون پہنیں اور بند جوتے پہنیں۔

    اگر آپ شام کے وقت پارک میں جائیں، تو جرابیں ٹخنوں سے اوپر چڑھائیں، اور شرٹ پینٹ کے اندر اڑس لیں۔

    گرم اشیاء اور الکوحلک مشروبات سے پرہیز کریں

    گرم اشیاء، چائے، کافی کا استمال کم کیجئے، جب الکوحل اور کیفین والے مشروبات سے پرہیز کرنا چاہیے، کولڈرنکس کے بجائے پانی، لسی، اور دیسی مشروبات کا استعمال کریں۔

    ایسی چیزیں جو آپ کو دھوپ سے محفوظ رکھیں

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بلاوجہ گھروں سے نہ نکلیں، زیادہ دیر تک دھوپ میں نہ رہیں، باہر نکلیں تو سر ڈھانپ کر رکھیں، اگر نکلنا بھی ہے تو گیلے کپڑے سے سر اور جسم ڈھانپ کر نکلیں اور اپنے ساتھ پانی کی ایک بوتل ضرور رکھیں اور ہر 20 سے 30 منٹ کے بعد پانی پانی لازمی ہے، جبکہ ایک اسپرے بھی ساتھ رکھنا چاہیے، جس میں عرقِ گلاب، یا پیپرمنٹ ایسنس پانی کے ساتھ ملایا جائے، جس سے چہرے کو ٹھنڈا رکھا جا سکتا ہے۔

    سن بلاک کا استعمال کریں

    اس میں کوئی شک نہیں کہ دھوپ وٹامن ڈی کا بہت اچھا ذریعہ ہے، لیکن الٹراوائیلٹ شعاعوں کا نقصان شدید اور طویل مدتی ہوسکتا ہے، جب بھی آپ باہر ہوں، تو اپنے جسم کے کھلے حصوں پر سن اسکرین لگائیں۔ اسے اپنے پورے جسم پر گھر سے باہر نکلنے سے کم از کم تیس منٹ پہلے لگائیں۔

    اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کریں

    طبی ماہرین نے شدید گرمی میں اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ اس سے فالج کا خطرہ ہے۔

    باہر کا کھانا مت کھائیں

    طبی ماہرین کے مطابق کیفین اور تیل سے بھرپور چیزیں، اور تلے ہوئے یا پیک شدہ کھانے کم کر دینی چاہیئں۔ تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دینا چاہیے، خاص طور پر کچا سلاد اور ایسے پھل کھانے چاہیئں جن میں پانی زیادہ ہو جیسے کھیرا، تربوز، آم، کینو، خربوزہ، گاجر، وغیرہ۔

    اس موسم میں خاص طور پر گھر میں پکے ہوئے تازہ اور صاف ستھرے کھانے کھانے چاہیئں۔ گھر میں کھانے کو درست درجہ حرارت پر رکھنا چاہیے، اور جتنا ہوسکے، باہر کا کھانا کم سے کم کریں۔ تھوڑی سی بھی لاپرواہی مختلف اقسام کے انفیکشن ہوسکتے ہیں لہٰذا کھانے اور پینے میں احتیاط کرنی چاہیے۔

    گرم پانی میں نہانے سے پرہیز کریں

    نیگلیریا فولیری کو گرم پانی بہت پسند ہوتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ سوئمنگ پول میں کلورین اچھی طرح شامل ہو، یا پھر کم گہرے اور گرم پانی والی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے اجتناب کریں۔

    اس لاعلاج اور ہلاکت خیز مرض سے صرف بچا ہی جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ناک کے کلپ خریدیں، اور اپنا سر پانی سے اوپر رکھیں تاکہ پانی کو ناک میں جانے سے بچایا جا سکے۔

    اگر ہم یہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تو گرمی سے ناصرف بچا جا سکتا ہے بلکہ صحت کو بھی متوازن رکھا جا سکتا ہے۔

  • شدید گرمی: رحیم یار خان، دادو میں درجہ حرارت 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا

    شدید گرمی: رحیم یار خان، دادو میں درجہ حرارت 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا

    لاہور: ملک کے مختلف شہروں میں شدید گرمی نے شہریوں کو لپیٹ میں لے لیا ہے، رحیم یار خان اور سندھ کے شہر دادو میں پارہ 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا، دوسری طرف پنجاب میں ہیٹ ویو الرٹ جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شدید گرمی نے ملک کے مختلف شہروں کو لپیٹ میں لے لیا ہے، رحیم یار خان اور دادو میں پارہ 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا، بہاول نگر میں 47، بہاول پور میں درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ ہو گیا ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق بنوں میں موجودہ درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، ڈی جی خان 47، ڈی آئی خان میں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ، فیصل آباد 45، گوجرانوالہ میں 43 ڈگری، اسلام آباد میں پارہ 40، جہلم میں موجودہ درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔

    صادق آباد میں بھی شدید گرمی پڑنے لگی ہے، سورج آگ برسانے لگا ہے، صادق آباد میں درجہ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا، دھوپ کی شدت کی وجہ سے سڑکوں پر آمد و رفت کم ہو گئی۔

    نواب شاہ، لاڑکانہ، خانیوال، خان پور میں درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ، جب کہ ملتان پارہ 45 ڈگری سینٹی گریڈ کو چھونے لگا ہے۔

    دریں اثنا، گرمی کی بڑھتی شدت کے باعث محکمہ صحت پنجاب نے ہیٹ ویو الرٹ جاری کر دیا ہے، ڈی جی ہیلتھ نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ گرمی سے بچے اور بزرگ افراد ہیٹ اسٹروک کا شکار ہو سکتے ہیں، سردرد، چکر، بلڈ پریشر اور غنودگی ہیٹ اسٹروک کی علامات ہو سکتی ہیں۔

    ڈی جی ہیلتھ نے ہدایت کی ہے کہ دھوپ کے اوقات میں غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کیا جائے، دھوپ میں نکلنا ضروری ہو تو سر کپڑے سے ڈھانپ کر رکھیں، اور سکنجبین کا استعمال زیادہ کریں، یہ جسم میں نمکیات اور پانی کی کمی پوری کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ ملک کے بیش تر علاقوں میں آج بھی شدید گرمی کی لہر برقرار ہے جب کہ محکمہ موسمیات نے امکان ظاہر کیا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بھی موسم گرم اور خشک رہے گا۔

    ادھر خیبر پختون خوا اور سندھ کے بھی کئی شہر شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، محکمہ موسمیات نے کل سے کراچی میں ہوا میں نمی کا تناسب بڑھنے کی پیش گوئی کی ہے جس سے گرمی کی شدت میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

  • خبردار! یہ گرمی موت کا سبب بن سکتی ہے

    خبردار! یہ گرمی موت کا سبب بن سکتی ہے

    پاکستان میں موسم گرما اپنے عروج پر ہے اور بعض علاقوں میں پارہ 47 ڈگری سے بھی اوپر جارہا ہے ، ایسے موسم میں بے احتیاطی موت کا سبب بن سکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم کا درجہ حرارت 41 ڈگری پر پہنچ جائے تو موت واقع ہونے کے امکانات 90 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔ یہ درجہ حرارت موسمی درجہ حرارت نہیں بلکہ انسانی جسم کا درجہ حرارت ہے، جس کی تیزی سے بخار کا مرض لاحق ہوتا ہے۔

    یہی سبب ہے کہ شدید گرمی سے بزرگ، خواتین اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ اس شدید موسم میں کچھ ایسی تدابیر ہیں جن کا جاننا اور ان پر عمل پیرا ہونا بے حد ضروری ہے

    گرمی کا سدباب کرنے والی غذائیں

    کدو ، ٹنڈے ، اروی ، گھیا توری ، شلجم ، پیٹھا ، مولی ، گاجر ، کھیرا ، دودھ ، دیسی گھی ، شربت بزوری ، بلنگو اور شربت بادام پھلوں میں تربوز ، کیلا خوبانی اور خربوزہ ، یہ ایسی غذائیں ہیں کہ ان کا استعمال موسم گرما میں جسم کا درجہ حرارت کم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔

    املی اور آلو بخارے کا لال شربت پیاس کی شدت کو انتہائی کم کر دیتا ہے اورساتھ ہی ساتھ سونف اور الائچی کا قہوہ گرمی کا بہترین توڑ ہے۔
    جس قدر ممکن ہو پانی کا استعمال زیادہ کریں اور اگر فریج کے بجائے مٹکے کا پانی استعمال کریں تو بہتر ہے کہ اس کی قدرتی فرحت پیاس کی شدت کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔

    کون سی غذائیں نہ کھائی جائیں

    گرمی کی آمد کے ساتھ ہی گوشت ، انڈہ ، اچار ، کولڈ ڈرنکس ، تیز مرچ مصالحے ، پالک ، میتھی وغیرہ کھانے سے اجتناب کریں اور اپنے کھانے میں نمک کا کم سے کم استعمال کریں۔

    کپڑوں میں احتیاط

    جب درجہ حرارت زیادہ ہو تو سفید ، گلابی ، سبز اور ہلکے رنگ کے کپڑوں کا استمعال کریں اورکالا ، نیلا ، لال ، میرون ، جامنی اور گہرے رنگ والے کپڑے پہننے سے پرہیز کریں۔

    کوشش کریں کہ کالے رنگ کے اور مکمل بند جوتے کم سے کم پہنیں اور ان کی جگہ ہوا دار جوتوں کا استعمال کریں۔

    گھر سے نکتے وقت گیلا تولیہ ضرور ساتھ رکھیں۔ اگر یہ ممکن نہ ہو تو سر اور گردن کو کسی کپڑے سے ضرور ڈھانپیں اور دھوپ کی عینک کا استعمال بھی کریں، یاد رکھیں سورج کی تپش آنکھوں کے لیے شدید نقصان دہ ہے ۔

    ضروری تدابیر

    انتہائی گرمی کے اوقات یعنی صبح10 سے شام 4 بجے تک بلا ضروری سفر نا کریں اور جتنی بار ممکن ہو، دن میں غسل کریں کہ غسل انسانی جسم کے درجہ حرارت کو نارمل رکھنے کا تیر بہدف نسخہ ہے۔

    سنت نبوی ﷺ بھی ہے اور انسانی فریضہ بھی کہ زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں جو کہ جو نہ صرف موجودہ گرمی کو کم کرتے ہیں بلکہ سردی میں پڑنے والی سموگ کا بھی توڑ ہیں ۔ ساتھ ہی ساتھ درخت بارش برسانے میں مدد دیتے ہیں اور ماحول میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرکے آب و ہوا کو صاف ستھرا کرتے ہیں۔

    گھروں اور دوکانوں کے باہر راہ گیروں کے لیے ٹھنڈے پانی کا اہتمام کریں اور جب بھی اس موسم میں کوئی برف مانگنے آئے تو اسے منع نہ کریں۔

    انسانوں کے ساتھ جانوروں کا بھی خیال رکھیں اور اپنے گھر کی سایہ دار جگہوں پر پرندوں کے لئے لازمی پانی کا بندوبست کریں۔

  • دھوپ میں جھلسی جلد کو کیسے بحال کیا جائے؟

    دھوپ میں جھلسی جلد کو کیسے بحال کیا جائے؟

    گرمیوں کے موسم میں جلد کا جھلس جانا عام بات ہے۔ باہر نکلنے والے افراد کو خاص طور پر اس مسئلہ کا سامنا ہوتا ہے۔ جھلسی ہوئی جلد ایک دو دن تک تکلیف بھی دیتی ہے اس کے بعد اس کا رنگ گہرا ہوجاتا ہے۔

    اب جبکہ ملک بھر میں موسم گرما اپنے عروج پر ہے، ایسے میں اس موسم میں جھلس جانے والی جلد سے مندرجہ ذیل اجزا سے نجات پائی جاسکتی ہے۔

    دہی

    دہی کے ذریعے جھلسی ہوئی جلد سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ ایک کپ دہی میں کھیرا، لیموں اور ٹماٹر کا رس شامل کریں۔ اب اس میں تھوڑا بیسن شامل کرلیں۔

    اب اس ماسک کو چہرے یا جہاں جلد جھلسی ہے وہاں لگائیں اور 30 منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔ بعد میں نیم گرم پانی سے چہرے کو صاف کرلیں۔

    ایلو ویرا

    ایلو ویرا جھلسی ہوئی جلد سے نجات کا بہترین طریقہ ہے۔ سونے سے پہلے ایلو ویرا کو متاثرہ جلد پر لگائیں اور صبح اٹھ کے اچھی طرح دھو لیں۔ جب تک جلن ختم نہ ہو ایلو ویرا کا استعمال جاری رکھیں۔

    آلو

    آلو بھی جلن سے نجات کے لیے بے حد مفید ہے۔ آلو میں وٹامن سی موجود ہوتا ہے اور وٹامن سی جلد کے لیے بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ آلو کو قدرتی فیشل بھی کہا جاتا ہے۔

    آلوؤں کو چھیل کے ٹکڑوں میں کاٹ لیں اور بلینڈر میں پیس لیں۔ اب اس پیسٹ کو متاثرہ جلد پر 30 منٹ تک لگائیں۔ اس کے بعد ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔ بہترین نتائج کے لیے اس پیسٹ میں لیموں بھی شامل کرلیں۔

    بیسن

    بیسن سن برن ختم کرنے کا بہترین نسخہ ہے۔ بیسن کے ذریعے سے جلد کے مردہ خلیہ نکل جاتے ہیں اور اس سے آپ کی جلد تروتازہ ہوجاتی ہے۔

    بیسن کو سادے پانی میں حل کریں اور گاڑھا سا پیسٹ بنا کے سن برن والے حصے پر لگالیں۔ 20 منٹ بعد اس پیسٹ کو صاف کرلیں۔ یہ عمل ہفتے میں 2 بار کرنے سے نہ صرف سن برن ختم ہوگا بلکہ آپ کا رنگ بھی صاف ہوجائے گا۔