Tag: ہیکرز

  • کرپٹو کرنسی کمپنی پر سائبر حملہ، ہیکرز نے خطرناک دھمکی دے دی

    کرپٹو کرنسی کمپنی پر سائبر حملہ، ہیکرز نے خطرناک دھمکی دے دی

    دنیا کی معروف کرپٹو کرنسی کمپنی کوائن بیس نے انکشاف کیا ہے کہ سائبر حملے کے نتیجے میں اسے 400ملین ڈالر کا مالی نقصان ہو سکتا ہے۔

    اس حوالے سے کمپنی کے ترجمان نے بتایا کہ ہیکرز نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے کوائن بیس کے کچھ ٹھیکیداروں اور ملازمین کو ادائیگیاں کر کے کسٹمرز کی معلومات حاصل کرلی ہیں۔

    ان معلومات کو استعمال کرتے ہوئے انہوں نے کمپنی کا روپ دھار کر صارفین کو دھوکہ دیا اور ان سے کرپٹو کرنسی نکلوا لی۔

    Coin base

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ہیکرز نے حملے کی معلومات خفیہ رکھنے کیلیے کوائن بیس سے 20 ملین ڈالر رشوت کا مطالبہ کیا ہے،
    بصورت دیگر اسے لیک کردیا جائے گا۔

    ترجمان کے مطابق کمپنی نے یہ رقم ادا کرنے سے انکار کر دیا ہے اور وعدہ کیا کہ وہ تمام متاثرہ صارفین کو رقم واپس کرے گی۔

    اس انکشاف کے بعد کمپنی کے شیئرز کی قیمت میں 4.1 فیصد کمی واقع ہوئی۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب کوائن بیس امریکی ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں شامل ہونے والا ہے، جو کرپٹو انڈسٹری کے لیے ایک بڑا سنگ میل ہے۔

    یاد رہے کہ کوائن بیس کمپنی کو 11 مئی کو نامعلوم فریق کی جانب سے ایک ای میل موصول ہوئی تھی جس میں بھاری رشوت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    جس کے جواب میں کمپنی نے کہا کہ ہم ان صارفین کو مکمل طور پر ادائیگی کریں گے جنہیں حملہ آوروں نے دھوکہ دیا۔

    کوائن بیس نے 20 ملین ڈالر کا انعامی فنڈ قائم کیا ہے، جو ان افراد کو دیا جائے گا جو حملہ آوروں کی گرفتاری اور سزا میں مدد فراہم کریں گے۔

  • ہیکرز نے بینک سے ایک کروڑ 70 لاکھ ڈالر چرالیے

    ہیکرز نے بینک سے ایک کروڑ 70 لاکھ ڈالر چرالیے

    ہیکرز نے مشرقی افریقی ملک یوگنڈا کے مرکزی بینک کو ایک کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا چونا لگا دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہیکرز نے بینک آف یوگنڈا کے آئی ٹی سسٹمز تک رسائی حاصل کرکے یہ رقم دوسرے اکاؤنٹ میں منتقل کرلی۔

    رپورٹس کے مطابق جنوب مشرقی ایشیا میں واقع ہیکنگ گروپ نے چوری کی رقم کا کچھ حصہ جاپان منتقل کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بینک چوری شدہ رقم کا آدھا حصہ ریکور کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے جبکہ یوگنڈا کے صدر یویری موسیوینی کے حکم پر سائبر حملے سے متعلق مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    اس سے قبل پاکستان میں پنڈی بھٹیاں کے علاقے میں ہیکرز اے ٹی ایم سے 58لاکھ سے زائد رقم لے اڑے تھے۔

    بینک ذرائع نے بتایا کہ ہیکرز نے ڈیوائس سے 5 ہزار والے نوٹوں کے ٹرے کو ہیک کیا، ڈیوائس کا رابطہ منقطع ہوا تو اے ٹی ایم خود کار طریقے سے بندہوگئی۔

    جرمن صحافیوں کی بے دخلی پر برلن نے روسی سفیر کو طلب کر لیا

    ذرائع نے بتایا کہ ہیڈآفس سے الرٹ بھی جاری ہوا، بینک کا گارڈ مشین تک پہنچا لیکن مشین خالی ملی، واقعے کا مقدمہ درج کروادیا گیاہے۔

  • 10 کروڑ ڈالر کی ڈیجیٹل چوری

    10 کروڑ ڈالر کی ڈیجیٹل چوری

    واشنگٹن: امریکی کرپٹو کرنسی کمپنی ہارمونی نے کہا ہے کہ چور ان کے 10 کروڑ ڈالر مالیت کے ڈیجیٹل سکے ہیک کر چکے ہیں، چوری سے ہاریزن برج متاثر ہوا ہے جو کرپٹو کو مختلف بلاک چینز کے درمیان منتقل کرتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا کی کرپٹو کرنسی کمپنی ہارمونی نے کہا ہے کہ چور ان کی اہم مصنوعات سے تقریباً 10 کروڑ ڈالر مالیت کے ڈیجیٹل سکے لے اڑے ہیں، ہیکرز طویل عرصے سے اس شعبے کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

    ہارمونی نے ڈی سینٹرلائزڈ فنانس کے لیے بلاک چین کو تیار کیا ہے، یہ کمپنی بینکاری اور نان فنجبل ٹوکن کے روایتی طریقے سے ہٹ کر قرض اور دیگر سہولیات فراہم کرتی ہے۔

    کیلی فورنیا کی کمپنی نے بتایا کہ چوری سے ہاریزن برج متاثر ہوا ہے جو کرپٹو کو مختلف بلاک چینز کے درمیان منتقل کرتا ہے، یہ سافٹ ویئر بٹ کوائن اور ایتھر جیسے ڈیجیٹل ٹوکنز کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    برطانیہ کی بلاک چین تجزیہ کار کمپنی ایلپٹک کے مطابق طویل عرصے سے کرپٹو کمپنیاں چوریوں کا نشانہ بن رہی ہیں، 2022 میں اب تک برجز سے ایک ارب ڈالر سے زائد کی رقم چوری کی جاچکی ہے۔

    ہارمونی نے ٹویٹ میں آگاہ کیا کہ وہ متعلقہ حکام اور فرانزک کے ماہرین کے ساتھ مجرموں کی شناخت اور چوری شدہ فنڈ کو واپس لینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    ایلپٹک نے بتایا کہ ہیکرز نے ہارمونی کمپنی سے مختلف کرپٹو کرنسیاں چرائی ہیں جن میں ایتھر، ٹیتھر اور یو ایس ڈی کوائن شامل ہیں۔

    مارچ میں ہیکرز نے تقریباً 61 کروڑ روپے مالیت کی کرپٹو کرنسیاں رونن برج سے چرائی تھیں جس سے ایگزی انفنیٹی گیم میں کرپٹو کے تبادلے کے لیے متنقل کیا گیا، امریکا نے اس چوری کا الزام شمالی کوریا کے ہیکرز پر عائد کیا تھا۔

  • سعودی عرب: ہیکرز کے نئے حربوں کو جاننا ضروری

    سعودی عرب: ہیکرز کے نئے حربوں کو جاننا ضروری

    ریاض: سعودی عرب میں ہیکرز بینک اکاؤنٹس سے رقم نکالنے کے لیے نئے حربے آزما رہے ہیں، جبکہ ریستورانوں اور کافی شاپس میں مینیو کے ذریعے بھی نجی کوائف تک رسائی حاصل کرنے لگے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ٹیکنالوجی کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ہیکرز نجی کوائف چوری کرنے، سماجی رابطہ وسائل کی معلومات حاصل کرنے اور ٹیلی فون پر موجود معلومات تک رسائی کے لیے جعلی کیو آر کوڈ کا سہارا لینے لگے ہیں۔

    ہیکرز بینک اکاؤنٹس سے رقم نکالنے کے لیے نئے حربے آزما رہے ہیں جبکہ ریستورانوں اور کافی شاپس میں مینیو کے ذریعے بھی نجی کوائف تک رسائی حاصل کرنے لگے ہیں۔

    سعودی بینکوں میں میڈیا کمیٹی کے سیکریٹری جنرل طلعت حافظ نے بتایا کہ بار کوڈ اور کیو آر کوڈ میں فرق ہے، بارکوڈ میں موٹی اور اونچی لائنیں ہوتی ہیں جو ایک دوسرے سے فاصلہ رکھتی ہیں اور یہ نمبروں پر مشتمل ہوتی ہیں۔

    بارکوڈ غذائی اشیا اور مصنوعات میں استعمال ہوتا ہے، اس میں سامان کی خصوصیات، قیمت اور اس کے عناصر ہوتے ہیں جبکہ کیو آر کوڈ عام طور پر اسپتالوں، ریستورانوں اور بازاروں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

    کیو آر کوڈ ریستورانوں کے مینیو میں بھی استعمال ہوتا ہے، اس کے محفوظ ہونے کا اطمینان حاصل کرنا صارف کے ذمے ہے۔

    بعض کیو آر کوڈ میں نمبر ہوتے ہیں جسے مٹایا جاسکتا ہے اور شک ہونے پر ویب سائٹ تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے، شک ہوجانے پر کیو آر کوڈ کے محفوظ ہونے کا اطمینان ضروری ہے، اس سے جعلسازی کا پتہ چل جاتا ہے۔

  • بینک اسلامی نے امریکی عدالت میں سائبر ہیکر کے خلاف کیس جیت لیا، پاکستان کے لیے اعزاز

    بینک اسلامی نے امریکی عدالت میں سائبر ہیکر کے خلاف کیس جیت لیا، پاکستان کے لیے اعزاز

    کراچی: بینک اسلامی نے امریکی عدالت میں سائبر ہیکر کے خلاف کیس جیت لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی بینک نے امریکی عدالت میں سائبر ہیکر کے خلاف دائر مقدمہ جیت کر نہ صرف بینکنگ سیکٹر بلکہ پورے پاکستان کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔

    گزشتہ روز امریکی عدالت نے کینیڈین نژاد سائبر ہیکر کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے اسے 11 سال 6 ماہ قید اور دنیا بھر کے مختلف بینکوں سے لوٹی ہوئی 30 ملین ڈالر کی رقم واپس اد اکرنے کی سزا سنائی ہے۔

    2018 میں ہونے والی اس واردات میں زیادہ تر نارتھ کوریا سے تعلق رکھنے والے ہیکرز کے ایک گروپ نے مذکورہ کینیڈین نژاد شخص کی سربراہی میں دنیا بھر کے مختلف بینکوں کا ڈیٹا چوری کر کے بڑے پیمانے پر رقوم نکال لی تھیں۔

    بینک اسلامی بھی ان ہیکرز کی جانب سے دنیا بھر میں کیے جانے والے سائبر حملوں کا شکار ہوا تھا، اور اسے تقریباََ 5.5 ملین امریکی ڈالرز کا خطیر مالی نقصان اٹھانا پڑا، بعد ازاں، امریکا میں مذکورہ ہیکرز کی گرفتاری عمل میں آئی تو بینک اسلامی نے امریکی عدالت میں ان ہیکرز کے خلاف سائبر ہیکنگ کے ذریعے بینک کا ڈیٹا چوری کر کے رقوم لوٹنے کے حوالے سے مقدمہ دائر کیا۔

    بینک کی جانب سے مقدمے کی پیروی اور تمام تر ثبوت و شواہد پیش کیے جانے پر امریکی عدالت نے ان ہیکرز کے سائبر حملوں سے متاثرہ، بینک اسلامی اور دنیا بھر کے دیگر متاثرہ بینکوں کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے، ہیکرز کو 11 سال 6 ماہ کی سزا اور دنیا بھر کے مختلف بینکوں سے 30 ملین ڈالر کی لوٹی ہوئی رقوم کی واپس ادائیگی کا حکم صادر کیا، بینک اسلامی کو بھی اس کی دعویٰ شدہ 5.5 ملین ڈالر کی رقم فراہم کی جائے گی۔

    ترجمان کے مطابق پاکستان میں موجود کسی بینک کی جانب سے امریکی عدالت میں مقدمہ کیے جانے اور اس کی مسلسل پیروی کے ذریعے جیتنے کے حوالے سے یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، جس نے پورے بینکنگ سیکٹر کا سر فخر سے بلند کر کے ایک مثال قائم کر دی ہے۔

  • ایران کے ریلوے سسٹم پر سائبر حملہ

    ایران کے ریلوے سسٹم پر سائبر حملہ

    تہران: ایران کے ریلوے نظام پر سائبر حملے سے پورے ملک کے ریلوے اسٹیشنز پر مسافروں میں افراتفری مچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے ریلوے سسٹم پر جمعے کو سائبر حملے کیے گئے، ہیکرز نے پورے ملک کے ریلوے اسٹیشنز کے ڈسپلے بورڈز پر ٹرینوں کی آمد میں مبینہ تاخیر اور منسوخی کے حوالے سے جعلی پیغامات پوسٹ کیے۔

    ایران کی نیم سرکاری خبر ایجنسی کے حوالے سے امریکی خبر رساں ادارے نے بتایا کہ ہیکرز نے مضحکہ خیز طور سے ٹرینوں کی آمد میں تاخیر یا منسوخی کے پیغامات کے ساتھ ملک کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے دفتر کا فون نمبر بھی درج کیا، اور اس نمبر پر مسافروں سے معلومات طلب کرنے کا کہا گیا۔

    اس ہیکر حملے سے ریلوے اسٹیشنز پر زبردست انتشار پیدا ہو گیا، تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، دوسری طرف حکام نے یہ بھی کہا تھا کہ ملک بھر میں ٹرینوں کا الیکٹرانک ٹریکنگ سسٹم ختم ہو گیا ہے، تاہم یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا تھا کہ کیا یہ بھی سائبر حملے کا حصہ ہے۔

    بعد ازاں مقامی نیم سرکاری میڈیا نے یہ نیوز رپورٹ ہٹا دی، اور سرکاری ریلوے کمپنی کے ترجمان صادق سكری کے حوالے سے کہا گیا کہ جو خلل آیا تھا، وہ ٹرین سروس کے لیے کسی قسم کی پریشانی کا باعث نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ 2019 میں بھی ریلوے کمپنی کے کمپیوٹر سرورز میں خرابی کے سبب ٹرین سروسز میں تاخیر کے متعدد واقعات سامنے آئے تھے، جب کہ اسی سال دسمبر میں ایران کی وزارت مواصلات نے کہا تھا کہ ملک نے ’الیکٹرانک انفراسٹرکچر‘ پر ایک بڑے پیمانے پر سائبر حملے کو ناکام بنا دیا ہے، تاہم اس حملے کے بارے میں کوئی تفصیل فراہم نہیں کی گئی تھی۔

  • دنیا کی سب سے بڑی گوشت کمپنی نے ہیکرز کو بٹ کوائن میں بڑا تاوان ادا کر دیا

    دنیا کی سب سے بڑی گوشت کمپنی نے ہیکرز کو بٹ کوائن میں بڑا تاوان ادا کر دیا

    واشنگٹن: دنیا کی سب سے بڑی گوشت کمپنی کو سائبر حملے کے نتیجے میں ایک کروڑ ڈالر سے زیادہ کا تاوان بٹ کوائن میں ادا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی گوشت فراہم کرنے والی برازیلی جے بی ایس کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ کمپنی پر سائبر حملے کے بعد انھوں نے ہیکرز کو بٹ کوائن میں 11 ملین ڈالر کا تاوان ادا کیا ہے۔

    جے بی ایس امریکا نے بدھ کو کہا کہ کریمینل ہیکرز کو تاوان کی ادائیگی اس وقت کی گئی جب کمپنی کی اکثر فیکٹریوں نے آن لائن کام شروع کر دیا تھا۔

    جے بی ایس امریکا ڈویژن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر آندرے نوگویرا کا کہنا تھا کہ کمپنی نے حملے سے متعلق کسی غیر متوقع مسائل کو روکنے اور ڈیٹا باہر نہیں جانے کو یقینی بنانے کے لیے یہ فیصلہ کیا۔

    گوشت کمپنی پر سائبر حملہ، گوشت کی فراہمی بند

    آندرے نوگویرا نے وال اسٹریٹ جرنل کو انٹرویو میں کہا کہ مجرموں کو رقم کی ادائیگی بہت تکلیف دہ تھی، لیکن ہم نے اپنے صارفین کے حق میں یہ قدم اٹھایا، رقم تب ادا کی گئی جب کمپنی کے اکثر پلانٹس نے دوبارہ کام شروع کر دیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تاوان اس لیے ادا کیا گیا تاکہ جے بی ایس کے گوشت پلانٹس کو مزید خلل سے بچایا جا سکے، اور ریسٹورنٹس، گروسری اسٹورز اور کسانوں پر مرتب ہونے والے اثرات کو محدود کیا جا سکے۔

    واضح رہے کہ JBS فروخت کے لحاظ سے گوشت فراہم کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے، اور یہ آسٹریلیا سے لے کر جنوبی امریکا اور یورپ تک گوشت سپلائی کرتی ہے، امریکا میں یہ سب سے بڑا بیف پروسیسر، اور چکن اور پورک میں سرفہرست سپلائر ہے۔

    سائبر اٹیک سے شمالی امریکا اور آسٹریلیا میں کمپنی کے آئی ٹی سپورٹنگ سسٹمز متاثر ہوئے تھے، امریکی حکومت نے اس ransomware (نقصان دہ سافٹ ویئر کے ذریعے تاوان کی وصولی) کے لیے مجرموں کے ایک گروہ REvil کو ذمہ دار قرار دیا ہے، جس کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس کا تعلق روس یا مشرقی یورپ سے ہے۔

    ہیکرز ناکام، کروڑوں روپے کے بٹ کوائنز کی تاوان کی رقم ضبط کر لی گئی

    خیال رہے کہ جے بی ایس پر یہ حملہ تاوانی سافٹ ویئر کے ذریعے ہونے والے حملوں کا حصہ تھا، جن میں کمپنیوں کو ان کے آپریٹنگ سسٹم پر دوبارہ کنٹرول دینے کے لیے لاکھوں ڈالرز کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا۔ گزشتہ ماہ مئی میں ہیکرز نے امریکا میں ایسٹ کوسٹ میں ایک گیس کمپنی کی پائپ لائن بند کر دی تھی، جسے اپنے آپریشنز اور سروس پر کنٹرول واپس حاصل کرنے کے لیے ہیکرز کو بٹ کوائن میں 44 لاکھ ڈالرز ادا کرنے پڑے تھے، جن میں سے 23 لاکھ ڈالرز مالیت کی کرپٹو کرنسی کی تاوانی رقم ایف بی آئی نے ایک ورچوئل کرنسی ویلٹ سے واپس ضبط کر لی تھی۔

    یہ حملے بتاتے ہیں کہ سائبر مجرموں نے اپنے اہداف بدل دیے ہیں، پہلے وہ ڈیٹا سے مالا مال کمپنیوں جیسا کہ ری ٹیلرز، بینکس اور انشوررز کو نشانہ بناتے تھے، لیکن اب ان کا ہدف اہم سروس فراہم کرنے والے ادارے بن گئے جیسا کہ اسپتال، ٹرانسپورٹ آپریٹرز اور فوڈ کمپنیاں۔

  • ہیکرز ناکام، کروڑوں روپے کے بٹ کوائنز کی تاوان کی رقم ضبط کر لی گئی

    ہیکرز ناکام، کروڑوں روپے کے بٹ کوائنز کی تاوان کی رقم ضبط کر لی گئی

    واشنگٹن: امریکا میں ایک گیس پائپ لائن کو تاوان کے لیے کمپیوٹر کے ذریعے ہیک کرنے والے ہیکرز سے تاوان کی بٹ کوائنز رقم واپس لے لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے ہیکرز سے 2.3 ملین ڈالرز مالیت کی کرپٹو کرنسی کی تاوانی رقم واپس حاصل کر لی ہے، یہ رقم کالونیل پائپ لائن نامی کمپنی نے ہیکرز کو ادا کی تھی۔

    ہیکرز نے ایک سائبر اٹیک کے ذریعے گزشتہ ماہ مذکورہ کمپنی کی ایسٹ کوسٹ پائپ لائن کو بند کر دیا تھا، جس کی وجہ سے ایسٹ کوسٹ میں گیس کی شدید قلت پیدا ہو گئی تھی۔

    امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ انھوں نے پائپ لائن بند کرنے کے بعد تاوان کی صورت میں دی جانے والی رقم واپس حاصل کر لی ہے، ہیکرز کو رقم بٹ کوائن میں دی گئی تھی جسے اب ایف بی آئی نے ایک ورچوئل کرنسی ویلٹ سے ضبط کر لیا ہے۔

    امریکی حکام نے 63.7 بٹ کوائنز واپس لیے ہیں جن کی قیمت 2.3 ملین ڈالرز ہے، یہ رقم پائپ لائن کمپنی نے گزشتہ ماہ سائبر اٹیک کے بعد ہیکرز کو ادا کی تھی، امریکی حکام نے مشتبہ افراد کے ذریعے استعمال شدہ ورچوئل والٹ کی نشان دہی کی تھی۔

    کالونیل پائپ لائن کے مالکان کا کہنا ہے کہ انھوں نے ہیک ہوئی پائپ لائن تک دوبارہ رسائی کے لیے ہیکرز کو تقریباً 5 ملین ڈالرز ادا کیے تھے، لیکن حالیہ ہفتوں میں بٹ کوائن کی قیمت میں کمی واقع ہوئی ہے، جو اپریل میں 63 ہزار ڈالر تھی وہ اب 36 ہزار ڈالر ہو چکی ہے۔

    سائبر حملے کا علم ہونے کے بعد کالونیل پائپ لائن نے اپنے سسٹم بند کر دیے تھے تاکہ حملے کے اثرات کو محدود رکھا جا سکے، کمپنی کا کہنا تھا کہ سائبر حملے سے کچھ سرگرمیاں روکنا پڑیں اور چند آئی ٹی سسٹم متاثر ہوئے۔

  • ہیکرز نے ایلون مسک کو دھمکی کیوں دی؟

    ہیکرز نے ایلون مسک کو دھمکی کیوں دی؟

    نیویارک: الیکٹرک گاڑیوں کی امریکی کمپنی ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کو ہیکرز نے دھمکیاں دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک ٹویٹ سے ڈیجیٹل کرنسی کے شئیرز اٹھانے اور گرانے والے سرمایہ دار ایلون مسک کو ہیکرز نے دھمکیاں دی ہیں کہ بٹ کوائن کی ویلیو گرانے اور اٹھانے کے کھیل میں کیا صرف آپ ہی اسمارٹ ہیں، لیکن اب آپ کو ہمارا سامنا کرنا ہوگا۔

    اینانیمس (نامعلوم) کے نام سے ہیکرز کے اس گروپ نے اپنے پیغام میں ایلون مسک کی کرپٹو کرنسی پر اجارہ داری کو عام شہریوں کی تضحیک کے مترادف قرار دیا، ہیکرز کا کہنا ہے کہ لاکھوں افراد اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کر کے رسک لے رہے ہیں، لیکن آپ کی ٹویٹس ان افرد کے لیے توہین آمیز ہوتی ہیں۔

    ہیکرز کا یہ پیغام ملنے کے 20 منٹ بعد ہی اسپیس ایکس کے بانی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ جس سے نفرت ہے اسے ختم کرنے کی بجائے جس سے محبت ہے اسے بچانے کی کوشش کرو۔

    بٹ کوائن، ایلون مسک نے بڑی پیش گوئی کردی

    خیال رہے کہ ہیکرز نے ایلون مسک کے کمپنیوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی ہے، ہیکرز نے ان سے کہا ہے کہ کئی برس سے آپ ارب پتی طبقے میں پسندیدہ ساکھ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، اور اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ ہم میں سے بہت لوگ الیکٹرک کاروں اور خلا میں جانے کی جستجو رکھتے ہیں، اور آپ نے اس کا فائدہ بھی اٹھایا۔

    ہیکرز نے ایلون مسک کی شخصیت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ان میں ایک ایسا امیر آدمی نظر آتا ہے جو توجہ حاصل کرنے کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے۔

    ارب پتی ایلون مسک اور مریخ پر حکومت کرنے والے افسانوی کردار ’ایلون‘ میں حیرت انگیز مشابہت

    گزشتہ ماہ سے ایلون مسک نے ایک بار پھر اپنے ٹوئٹ کے ذریعے کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ کو ہلا کر رکھا ہوا ہے، انھوں نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ان کی کمپنی تمام بٹ کوائنز فروخت کر سکتی ہے، اس ٹوئٹ کے بعد بٹ کوائن 10 فی صد نیچے آ گیا۔