Tag: ہیکرز

  • ہوشیار، ہیکرز نے واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک کرنے کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا

    ہوشیار، ہیکرز نے واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک کرنے کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا

    نیویارک: واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیک کرنے والے ہیکرز اب نیا طریقہ ڈھونڈ لائے ہیں، سائبر سیکیورٹی ماہرین نے صارفین کو اس سلسلے میں ہوشیار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق دنیا کی مقبول ترین میسجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ کے صارفین آئے روز ہیکنگ کے نئے حربے سے دوچار رہتے ہیں، اب ہیکرز لوگوں کے واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیک کرنے کا نیا طریقہ لے آئے ہیں۔

    سائبر سیکیورٹی ماہرین نے لوگوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے اس نئے طریقے میں صارفین کو ان کے کسی دوست کی طرف سے ایک میسج موصول ہوتا ہے، جس میں 6 ہندسوں پر مشتمل ایک کوڈ ہوتا ہے۔

    دی مرر کی رپورٹ کے مطابق اس میسج میں وہ دوست اس صارف سے رابطہ کر کے کہتا ہے کہ ہیلو، سوری، میں نے غلطی سے 6 ہندسوں والا کوڈ آپ کو بھیج دیا ہے، برائے مہربانی یہ کوڈ آپ مجھے دے دیں، یہ بہت ’ارجنٹ‘ ہے۔

    سیکیورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ کوڈ حقیقت میں ہیکرز کی طرف سے آیا ہوتا ہے اور جس صارف کو موصول ہوتا ہے، اُس کے واٹس ایپ اکاؤنٹ کو اس کے ذریعے ہیک کیا جاتا ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ اگر صارف اس آدمی کو کوڈ بتا دیتا ہے تو اگلے ہی لمحے اس کے واٹس ایپ کا کنٹرول ہیکرز کے ہاتھ میں چلا جاتا ہے، کوڈ اس آدمی کو دینے کے بعد صارف کے موبائل فون سے واٹس ایپ اکاؤنٹ سائن آف ہو جاتا ہے اور اکاؤنٹ کے ساتھ ساتھ اس صارف کا کلاؤڈ بھی ہیکرز کے کنٹرول میں چلا جاتا ہے۔

    سائبر سیکیورٹی کے ایک ماہر ٹومی واتھن نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لوگوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس کسی کو ایسا 6 ہندسوں کے کوڈ پر مشتمل پیغام موصول ہو، اسے فوری طور پر ڈیلیٹ کر دیں اور یہ کوڈ کسی کو بھی مت بتائیں خواہ اس آدمی کو آپ ذاتی طور پر بھی جانتے ہوں۔

  • ہیکرز نے سسٹم کی بحالی کیلئے کے الیکٹرک سے لاکھوں ڈالر طلب کرلئے

    ہیکرز نے سسٹم کی بحالی کیلئے کے الیکٹرک سے لاکھوں ڈالر طلب کرلئے

    کراچی: ہیکرز نے 15ستمبر تک کے الیکٹرک کا ڈیٹا واپس کرنے کیلئے38 ملین ڈالرز طلب کرلئے اور کہا رقم ادا نہ کی تو مطالبے کی رقم دگنی ہو جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک آئی ٹی سسٹم تا حال ہیک ہے، ہیکرز نے کے الیکٹرک سے سے لاکھوں ڈالر طلب کرلئے ہیں جبکہ ہیکرز کی جانب سے کے الیکٹرک کو 15ستمبر کی ڈیڈلائن بھی جاری کردی گئی ہے۔

    ہیکرز نے 15ستمبر تک کے الیکٹرک کا ڈیٹا واپس کرنے کیلئے38ملین ڈالرزکی رقم طلب کرلی اور کہا اگر کے الیکٹرک انتظامیہ نے15ستمبر تک ادائیگی نہ کی تومطالبے کی رقم دگنی کردی جائے گی۔

    ہیکرز نے دعویٰ کیا ہے کہ کے الیکٹرک کے صارفین سمیت بہت اہم ڈاکو منٹس بھی ہمارے پاس ہیں۔

    کے الیکٹرک نے سائبر حملے کی توڑ کیلئے بین الاقوامی آئی ٹی سیکیورٹی ماہرین سے رابطہ کرلیا ہے ، کے الیکٹرک کو اس ہفتے کے آغاز میں سائبر حملے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    گذشتہ روز کے الیکٹرک نے سائبر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے صارفین کے لیے اہم ہدایت جار ی کی تھی۔

    کے الیکٹرک کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا تھا  کہ رواں ہفتے کے آغاز پر کے الیکٹرک کے سسٹم پر سائبر حملہ کیا گیا جس کی وجہ سے ادارے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    ترجمان کے مطابق سائبر حملے کے بعد احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے سسٹم کی حفاظت کو یقینی بنایا گیا، بل کی ادائیگی کے حل، کال سینٹر سمیت تمام کسٹمر سروسز آپریشنل کو بحال کردیا گیا جبکہ غیر متعلقہ سروسز کو سسٹم سے ختم کردیا گیا۔

    کے الیکٹرک ترجمان کے مطابق بیشتر صارفین کو ویب سائٹ سے بلوں کی نقول حاصل کرنے کے لیے مشکلات کا سامنا ہے، اس ضمن میں متبادل سروسز کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • ہیکرز نے کے الیکٹرک کو ڈارک ویب سائٹ کے ذریعے رابطے کرنے کا کہہ دیا

    ہیکرز نے کے الیکٹرک کو ڈارک ویب سائٹ کے ذریعے رابطے کرنے کا کہہ دیا

    کراچی: بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کے سسٹم کو ہیک ہوئے آج دوسرا دن ہے، ہیکرز نے انتظامیہ کو ڈارک ویب سائٹ کے ذریعے رابطے کرنے کا کہہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سسٹم کی ہیکنگ کے سلسلے میں کے الیکٹرک نے ایف آئی اے سائبر کرائم سے رابطہ کر لیا ہے، ایف آئی اے کو دی گئی درخواست میں کے الیکٹرک نے کہا کہ ادارے کا سسٹم گزشتہ روز سے تاحال ہیک ہے، کے الیکٹرک کا آئی ٹی سسٹم 2 سال پہلے بھی اگست میں ہیک ہو چکا ہے۔

    کے الیکٹرک کے مطابق ہیکرز نے انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے، ہیکرز نے کے الیکٹرک کے سسٹم میں ایکسل شیٹ کے ذریعے پیغام دیا، ہیکرز نے انتظامیہ کو ڈارک ویب سائٹ کے ذریعے رابطے کرنے کا کہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ہیک ہونے کے بعد کے الیکٹرک کا بلنگ کا نظام مکمل بند ہو چکا ہے، مختلف ریجن کے بل جاری نہیں ہو سکے ہیں۔

    کے الیکٹرک کی بلنگ سمیت کئی ویب سائٹ ہیک

    ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک ہیکنگ کے کیس پر کام کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز دوپہر کے وقت کے الیکٹرک کے آئی ٹی سسٹم پر سائبر حملہ ہوا تھا، جس کے باعث کے الیکٹرک کا نظام مفلوج ہو گیا تھا اور بینکوں سے رابطے سمیت انٹرنل کمیونیکیشن رک گئی تھی۔

    آج معلوم ہوا کہ کے الیکٹرک کی بلنگ سمیت کئی ویب سائٹس ہیک کر لی گئی ہیں، جس کے باعث کے الیکٹرک کا شہر بھر میں بلنگ سمیت دیگر نیٹ ورکس منقطع ہو گئے ہیں۔

  • آئی فون صارفین ہیکرز کا آسان شکار؟

    آئی فون صارفین ہیکرز کا آسان شکار؟

    واشنگٹن: معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے فونز اور آئی پیڈز میں ایک خرابی کا انکشاف ہوا ہے جس کی وجہ سے صارفین کے آئی فونز ہیک ہونے کا خدشہ ہے، کمپنی اس خرابی سے لاعلم تھی۔

    سان فرانسسکو کی ایک سائبر سیکیورٹی کمپنی زیک اوپس نے اس خرابی کو دریافت کیا ہے اور اس کے مطابق یہ خرابی نصف ارب سے زائد آئی فون صارفین کو ہیکرز کا آسان ہدف بنا دے گی۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ خرابی آئی پیڈز میں بھی موجود ہے۔

    مذکورہ سیکیورٹی کمپنی نے اس خرابی کی دریافت سنہ 2019 میں اس وقت کی جب وہ اپنے ایک کلائنٹ کی سائبر حملے کی شکایت پر کام کر رہے تھے۔

    اس خرابی کو مزید 6 سائبر حملوں کے دوران بھی بطور آلہ استعمال ہوتے دیکھا گیا، یہ حملے جاپان، جرمنی، سعودی عرب اور اسرائیل سے تعلق رکھنے والے ہائی پروفائل صارفین کے خلاف کیے گئے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ اس ہیکنگ میں صارفین کو ایک خالی ای میل روانہ کی جاتی ہے جسے کھولتے ہی موبائل کا سسٹم کریش کر جاتا ہے اور موبائل ری اسٹارٹ ہوجاتا ہے۔ ری اسٹارٹ ہونے کے دوران ہیکرز کو ڈیٹا تک رسائی حاصل ہوجاتی ہے۔

    کمپنی کے چیف ایگزیکٹو زک اوراہم کا کہنا ہے کہ وہ خود بھی سنہ 2018 میں ذاتی طور پر اس خرابی کا مشاہدہ کر چکے تھے۔

    بظاہر یوں لگ رہا ہے کہ ایپل اس خرابی سے لاعلم تھی، تاہم ایپل کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ کمپنی اس سے واقف تھی اور اس کی درستگی پر کام کیا جارہا ہے جو جلد ایک اپ ڈیٹ کے ذریعے آئی فون کے صارفین کو فراہم کردی جائے گی۔

    زک اوراہم کے مطابق یہ ہیکنگ کئی بڑی مشکوک سائبر سرگرمیوں کا ایک حصہ ہوسکتی ہے جن کا ابھی تک سراغ نہیں لگایا جاسکا۔

    2 آزادانہ سیکیورٹی ریسرچز نے بھی زک اوپس کی اس رپورٹ کی تصدیق کی ہے اور ان کا بھی یہی ماننا ہے کہ یہ معلومات ادھوری ہیں اور اس کی مزید کڑیوں کا ملنا باقی ہے۔

  • لاک ڈاؤن میں ’زوم‘ ایپ استعمال کرنے والوں کے لیے چونکا دینے والی خبر

    لاک ڈاؤن میں ’زوم‘ ایپ استعمال کرنے والوں کے لیے چونکا دینے والی خبر

    ویڈیو کمیونیکیشنز کے سافٹ ویئر زوم سے متعلق دل دہلا دینے والی خبر سامنے آگئی، زوم کے 5 لاکھ سے زائد صارفین کا ڈیٹا بدنام زمانہ ڈارک ویب پر فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    زوم پر اس حملے کا انکشاف ایک سائبر سیکیورٹی فرم نے کیا ہے، فرم کا کہنا ہے کہ ایک ہیکر فورم پر زوم صارفین کے اکاؤنٹس کو خریداری کے لیے پیش کیا گیا ہے۔

    ان اکاؤنٹس کی قیمت اعشاریہ 1 یا 2 ڈالر رکھی گئی جبکہ اکاؤنٹس مفت میں بھی دیے جارہے ہیں، فرم کا کہنا ہے کہ ان اکاؤنٹس کی تعداد 5 لاکھ 30 ہزار ہے۔

    فرم کے مطابق فروخت کیے جانے والے ڈیٹا میں پرسنل میٹنگز کے یو آر ایلز، ای میل ایڈریسز، پاسورڈز اور وہ ہوسٹ کیز شامل ہیں جن کے ذریعے ہیکر کسی بھی میٹنگ میں کسی بھی وقت شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔

    مذکورہ انکشاف کے بعد زوم کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مختلف ویب سائٹس پر اس طرح کی کارروائیاں عام بات ہیں، اس سے وہ صارفین متاثر نہیں ہوں گے جو سنگل سائن ان کے اصول پر چلتے ہیں۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ البتہ ان صارفین کو خطرہ ہوسکتا ہے جو بہت سے پلیٹ فارمز کے اکاؤنٹس کے لیے ایک ہی ای میل اور پاسورڈ استعمال کرتے ہیں۔

    اس حوالے سے اس سے قبل امریکا کی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی بھی خبردار کر چکی ہے کہ مختلف پلیٹ فارمز کے علیحدہ اکاؤنٹس کے لیے ایک جیسی معلومات استعمال نہ کی جائیں۔

    سنہ 2108 میں ایجنسی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا، کہ اگر کسی ایک پلیٹ فارم پر آپ کا اکاؤنٹ ہیک ہوگیا ہو، اور آپ نے اسی اکاؤنٹ والا ای میل اور پاسورڈ دوسرے اکاؤنٹس کے لیے بھی مختص کر رکھا ہو، تو آپ کے تمام اکاؤنٹس اور ان کے ذریعے تمام معلومات خطرے میں ہیں۔

    زوم کا کہنا ہے کہ کمپنی نے اس طرح کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے متعدد انٹیلی جنس فرمز کی خدمات بھی حاصل کر رکھی ہیں، علاوہ ازیں صارفین کو احتیاطاً اپنے پاسورڈز تبدیل کرنے کی ہدایت بھی کردی گئی ہے۔

    دوسری جانب سائبر سیکیورٹی فرم کا کہنا ہے کہ ہیک کیے جانے والے اکاؤنٹس میں نہ صرف انفرادی اکاؤنٹس شامل ہیں، بلکہ بڑی کمپنیز کے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں جن میں سے ایک امریکا کا مالیاتی ادارہ سٹی بینک بھی ہے۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے بعد جب نصف سے زائد کاروبار زندگی گھروں سے کیا جارہا ہے، ایسے میں زوم پیشہ وارانہ رابطوں کا مؤثر ترین ذریعہ ثابت ہورہا ہے تاہم اس کے ذریعے ڈیٹا چوری، ہیکنگ اور دیگر خدشات بھی سامنے آرہے ہیں۔

    زوم کے وسیع استعمال کو دیکھتے ہوئے ہیکرز نے اب اسے اپنے حملوں کا نشانہ بنانا شروع کردیا ہے، ایسے واقعات پیش آرہے ہیں جب اداروں کے ملازمین کی ویڈیو کانفرنس کے درمیان کوئی ہیکر بیچ میں گھس آیا اور پورنو گرافی اور نسل پرستانہ مواد ڈسپلے کردیا۔

    اس طرح کی مداخلت کو ’زوم بومبنگ‘ کا نام دیا جارہا ہے۔

    زوم کی سیکیورٹی کو پرخطر سمجھتے ہوئے کئی اداروں نے اس کے استعمال پر پابندی بھی عائد کی ہے جس کے بعد کمپنی اپنے سافٹ ویئر کو محفوظ بنانے پر کام کر رہی ہے۔

  • فری وائی فائی کے جھانسے میں مت آئیں

    فری وائی فائی کے جھانسے میں مت آئیں

    گھر سے دور کسی اجنبی جگہ پر اپنے پیاروں سے رابطے کا آسان ذریعہ اسمارٹ فون ہی ہوتا ہے جس میں مختلف میسجنگ ایپس کے ذریعے آپ ان سے رابطے میں رہ سکتے ہیں۔

    ایسے میں فری وائی فائی آپ کے رابطوں کو مزید آسان بنا سکتا ہے، لیکن ایک منٹ۔۔

    کیا آپ جانتے ہیں پبلک وائی فائی ہیکرز کا بچھایا ہوا ایک جال بھی ہوسکتا ہے؟

    پبلک وائی فائی سے کنیکٹ ہونے کا مطلب ہے اپنی تمام معلومات ہیکرز کے ہاتھ میں دے دینا۔ آئیں دیکھتے ہیں ہیکرز کس طرح آپ کا ڈیٹا چوری کرسکتے ہیں۔

    سب سے پہلے تو آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ وائی فائی کا کوئی بھی نام رکھا جاسکتا ہے اور ضروری نہیں اصل دکھنے والا وائی فائی اصل ہی ہو۔

    مثال کے طور پر اگر آپ کراچی کے جناح انٹرنیشل ایئرپورٹ پر بیٹھے ہوں، اور آپ کو اسمارٹ فون میں ’جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ‘ کے نام سے وائی فائی دکھائی دے، تو ضروری نہیں کہ وہ ایئرپورٹ کا آفیشل وائی فائی ہو۔

    ہوسکتا ہے وہ ہیکرز کا بنایا گیا وائی فائی ہو۔

    اب آپ جیسے ہی اس وائی فائی سے کنیکٹ ہوں گے آپ کے اسمارٹ فون پر ہونے والی تمام سرگرمیاں ہیکر کو دکھائی دیں گی۔

    آپ چاہے اپنے موبائل پر کوئی چیٹ کریں، ای میل بھیجیں، کوئی ڈاکیو منٹ پڑھیں، وہ سب ہیکرز کے پاس جارہا ہوگا۔

    ایک اور طریقہ فری وائی فائی ایپس بھی ہوتی ہیں۔ ان کو انسٹال کرنے کا مطلب اپنے آپ کو سیکیورٹی رسک میں ڈالنا ہے۔

    ہیک ہوجانے کے بعد ہیکرز آپ کی لاعلمی میں آپ کے موبائل میں کیمرہ اور وائس ریکارڈنگ کھول سکتے ہیں جس کے بعد آپ کی بالمشافہ ملاقاتوں کی تفصیل بھی ہیکرز کے پاس جاسکتی ہے۔

    ایسی صورت میں آپ چاہے کوئی خفیہ ملاقات کریں لیکن وہ آپ کے اپنے ہی موبائل میں ریکارڈ ہوتی رہے گی اور تمام معلومات ہیکرز کے پاس جاتی رہیں گی۔

    گویا فری وائی فائی آپ کے اسمارٹ فون کا تمام کنٹرول ہیکر کے ہاتھ میں دے سکتا ہے۔

    اس سے کیسے بچا جائے؟

    فری وائی فائی کے ممکنہ نقصان سے بچنے کا سب سے آسان طریقہ تو اس وائی فائی کو استعمال نہ کرنا ہے تاہم یہ زیادہ قانل عمل نہیں۔

    دوسرا طریقہ یہ ہے کہ پبلک وائی فائی استعمال کرتے ہوئے اسمارٹ فون میں کسی بھی قسم کے پاسورڈز نہ ڈالیں۔

    اپنے اسمارٹ فون، ٹیبلیٹس، اور لیپ ٹاپ وغیرہ میں سیکیورٹی سلوشن انسٹال کریں جو آپ کو ہیکرز سے کسی حد تک تحفظ دے سکتی ہیں۔

  • واٹس ایپ استعمال کرنے والےلاکھوں صارفین کےاکاؤنٹس خطرے میں

    واٹس ایپ استعمال کرنے والےلاکھوں صارفین کےاکاؤنٹس خطرے میں

    سان فرانسسکو:سائبر سیکیورٹی کمپنی چیک پوائنٹ سیکیورٹی نے واٹس ایپ اور ٹیلی گرام پر ہیکرز کےنئے حملے کا انکشاف کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق چیک پوائنٹ نامی سیکورٹی کمپنی کاکہناہےکہ واٹس ایپ استعمال کرنے والےصارفین کے اکاؤنٹس کوتصاویر اور ملٹی میڈیا فائلز کے ذریعے ہیک کیا جاسکتا ہے۔

    ہیکرز کی جانب سے اس حملے میں پریویو میں بظاہر عام نظر آنے والی تصویر کو استعمال کیا جاتا ہےجس پر کلک کرنے پر یہ صارف کو میل وئیر سے آلودہ ایچ ٹی ایم ایل پیج پر لے جاتی ہے۔اگر ایک بار یہ پیج لوڈ ہوجائےتو ہیکرزکے لیےاکاؤنٹ کرنا آسان ہوجاتاہے۔

    p1

    چیک پوائنٹ سیکورٹی کمپنی کے بیان کے مطابق ایک عام نظر آنے والی تصویر کو بھیج کرہیکراکاﺅنٹ ہیک کرسکتا ہے، اسے میسجز ہسٹری تک رسائی مل جاتی ہے جبکہ تمام شیئر کی جانے والی تصاویر بھی وہ دیکھ سکتا ہے۔

    دوسری جانب واٹس ایپ کاکہناہےکہ ہم نے اس ایپ کو لوگوں اور ان کی معلومات محفوظ رکھنے کے لیے بنایا ہے،چیک پوائنٹ نےجب اس مسئلے کی نشاندہی کی تو ہم نے اسے حل کرتے ہوئے واٹس ایپ فار ویب کی ایک ایپ ڈیٹ ریلیز کی۔

    p2

    واضح رہےکہ ماہرین کا کہناہےکہ واٹس ایپ میں اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن موجود ہےاس لیےوائرس زدہ تصاویر کو بھیجنا بہت آسان ہےاوراس طرح کے پیغامات کی ترسیل روکنے کا کوئی خاص توڑ موجود نہیں ہے۔

  • خیبرپختونخواہ کی سرکاری ویب سائٹ ہیک

    خیبرپختونخواہ کی سرکاری ویب سائٹ ہیک

    پشاور : خیبرپختونخوا حکومت کی سرکاری ویب سائٹ ’پشتون سائبر آرمی‘نامی ہیکرز نے ہیک کرلی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق ہیکرز نے خیبرپختونخوا کی حکمران جماعت تحریک انصاف کے ‘تبدیلی’ کے نعرے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ویب سائٹ پر پیغام چھوڑا، ‘تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آگئی ہے۔

    ہیکرز نے ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں لکھا کہ عمران خان کی حکومت صوبے میں مذاق ہے،یہ حکومت بنی گالہ سے چلائی جا رہی ہے۔

    ہیکرزنے ان کی ذاتی زندگی کو تنقیدکا نشانہ بناتےہوئے کہا کہ جو ایک سال تک شادی نہیں چلا سکتا وہ حکومت کیا چلائے گا۔

    خیال رہے کہ ماضی میں بھی ہیکرز کی جانب سے پاکستان کے مختلف محکموں اور سیاسی جماعتوں کی ویب سائٹ ہیک کی جاتی رہی ہیں۔

    مزید پڑھیں:پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی ویب سائٹ کو ہیک کرلیا گیا

    یادرہےکہ اس سے قبل 2014 میں پی پی پی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنانے کے بیان پربھارتی ہیکرز نےپیپلزپارٹی کی ویب سائٹ کو ہیک کرلیا تھا۔

    مزید پڑھیں:پیپلزپارٹی اورنواز لیگ کی آفیشل ویب سائٹس ہیک کرلی گئیں

    واضح رہے کہ رواں سال پیپلزپارٹی اور نواز لیگ کی آفیشل ویب سائٹ ہیک کرلی گئی تھیں۔ ویب سائٹس ہیک کرنے کے بعد ہیکرز نے نواز شریف اور آصف زرداری کے نام پیغامات بھی دئیے تھے۔

  • دنیا کی نامور ویب سائٹس پرسائبر حملہ

    دنیا کی نامور ویب سائٹس پرسائبر حملہ

    نیویارک : امریکہ میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنی پر بڑے سائبر حملے کے باعث ٹوئٹر، اسپوٹی فائی اور ایمازون سمیت کئی معروف ویب سائٹس کو سروس کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کےمطابق نامعلوم ہیکرزکی جانب سےجمعےکےروزایک دن میں دومرتبہ ڈی این ایس سروس فراہم کرنےوالی ڈائن نامی کمپنی پرحملہ کیاگیا۔

    ہیکرز نے ڈائن کےاس کمپیوٹرکونشانہ بنایاجس میں ٹوئٹر، ٹمبلر، ایمیزون سمیت دیگرٹاپ ویب سائٹس کےڈی این ایس ایڈرس محفوظ تھے۔ ہیکرز کے حملے کے باعث ٹوئٹر،ساؤنڈ کلاؤڈ، ٹمبلر، ریڈ اٹ، ایمیزون، اسپاٹیفائی سمیت دیگرامریکی ویب سائٹس بند ہوگئیں۔

    ایک گھنٹےسےبھی زیادہ دیرتک کوشش کےبعدویب سائٹس بحال ہوگئیں۔حملےکے پیچھے کون سے عناصرتھے اوران کے کیا مقاصد تھے اس بارےمیں ابھی تک کچھ معلوم نہیں ہوسکاہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سائبر حملے کے باعث انٹرنیٹ استعمال کرنے والے لاکھوں صارفین کئی گھنٹے تک، نیٹ فلکس، ریڈیٹ، ایٹسے اور سوفٹ ویئر ڈویلپر کمپنی گِٹ ہب جیسی بڑی اور معروف آن لائن کمپنیوں کی ویب سائٹس تک رسائی حاصل نہ کرسکے۔

    تجزیہ کاروں کامانناہےکہ اتنےبڑے پیمانے پرحملہ انفرادی حیثیت میں کرناممکن نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی کاکہناہےکہ ڈیپارٹمنٹ نے سائبر حملے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

  • ہیکرز نے 50 کروڑ صارفین کی معلومات چوری کیں،یاہو

    ہیکرز نے 50 کروڑ صارفین کی معلومات چوری کیں،یاہو

    سان فرانسسکو: انٹرنیٹ کمپنی یاہو نے تصدیق کی ہے کہ ہیکرز نے اس کے 50 کروڑ صارفین کے اکاؤنٹس کی معلومات چوری کر لی ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق انٹرنیٹ کمپنی یاہو کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ڈیٹا کی چوری سال 2014 کے اواخر میں ہوئی تھی اور اس میں ذاتی معلومات کے علاوہ سکیورٹی سوالات و جوابات بھی چوری ہوئے۔تاہم اس میں صارفین کے کریڈٹ کارڈز کا ڈیٹا چوری نہیں ہوا۔

    خیال رہے کہ جولائی میں یاہو کو امریکی ٹیلی کام کمپنی ویرائزون نے چار ارب 80 کروڑ میں خریدا تھا۔ابھی یہ معلوم نہیں کہ حالیہ چوری کا اس کی فروخت اور اہمیت پر کیا اثر مرتب ہوگا۔

    یاد رہے کہ یاہو پر ممکنہ طور پر بڑے حملے کی خبریں گذشتہ ماہ سامنے آنا شروع ہوئی تھیں جبکہ ’پیس‘ نامی ہیکر نے بظاہر 20 کروڑ اکاؤنٹس کی معلومات بیچنے کی کوشش کی تھی۔

    جمعرات کو یاہو کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ یہ حملہ اور چوری ہونے والا مواد ابتدائی اندازے سے کہیں زیادہ بڑا ہے۔

    واضح رہے کہ کمپنی کی جانب سے صارفین کو تجویز دی گئی ہے کہ اگر انہوں نے سنہ 2014 سے اپنے اکاؤنٹس کے پاس ورڈ تبدیل نہیں کیے تو وہ انھیں تبدیل کر لیں۔