Tag: یادداشت کی خرابی

  • یادداشت کی خرابی سے بچنے کا آسان طریقہ

    یادداشت کی خرابی سے بچنے کا آسان طریقہ

    یادداشت کی خرابی غیر صحت مند طرز زندگی اور بڑھتی عمر کے ساتھ مسئلہ بنتی جاتی ہے، تاہم حال ہی میں ماہرین نے اس سے محفوظ رہنے کا آسان طریقہ بتایا ہے۔

    حال ہی میں ایک برطانوی یونیورسٹی نے مہینے میں صرف ایک بار ورزش کو یادداشت محفوظ کرنے کا ذریعہ بتایا ہے۔

    اس حوالے سے یونیورسٹی کالج لندن کے سائنسدانوں نے 30 سال سے زائد عمر کے 1400 افراد کی عادات پر جانچ کی۔

    جامعہ نے 36 سے لے کر 69 سال کی عمر تک افراد کے لیے ایک سوال نامہ تیار کیا جس میں مختلف عمروں کے افراد سے ان کی روزمرہ کی زندگی سے متعلق سوالات پوچھے گئے۔

    جن افراد پر ریسرچ کی گئی جب وہ 69 برس کے ہوئے تو رضا کاروں نے ان کی یادداشت، توجہ، زبان اور بات چیت کی صلاحیت کا ٹیسٹ لیا۔

    ان افراد کے جوابات اور صلاحیتوں کے ٹیسٹ کے تناظر میں نتائج اخذ کرتے ہوئے یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ان میں جن افراد کی یادداشت بہتر پائی گئی اور جو نسبتاً زیادہ متحرک نظر آئے وہ ماہانہ ایک سے چار مرتبہ ورزش کیا کرتے تھے۔

    سائنسدانوں نے ورزش سے متعلق بتایا کہ وہ بیڈ منٹن، تیراکی، فٹنس ایکسر سائز، یوگا، ڈانسنگ، فٹبال، جاگنگ اور حتیٰ کہ تیزی کے ساتھ چہل قدمی بھی ہوسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ ان ہی سائنسدانوں کی گزشتہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ورزش کرنے سے انسان میں یادداشت کے مسائل کا خطرہ 33 فیصد کم ہوجاتا ہے۔

  • کیا یادداشت کی خرابی کا علاج ممکن ہوسکے گا؟

    کیا یادداشت کی خرابی کا علاج ممکن ہوسکے گا؟

    بڑھاپے میں لاحق ہونے والی خرابی یادداشت کی بیماری الزائمر کو لاعلاج سمجھا جاتا ہے تاہم ماہرین نے اب اس حوالے سے ایک اہم پیش رفت کی ہے۔

    برطانوی اور جرمن محققین کی جانب سے مشترکہ طور پر کی جانے والی ایک تحقیق کے بعد الزائمر کے علاج میں ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے جس میں دوا کے 15 پاؤنڈز فی ڈوز سے بیماری کو روکا یا ختم کیا جا سکے گا۔

    چوہوں پر کیے جانے والے ان تجربوں سے معلوم ہوا کہ دوا کے ڈوز نے دماغ میں سرخ پروٹینز کو ختم کیا اور یادداشت بحال کی۔ ماہرین کے مطابق اس تھراپی سے علاج میں انقلاب برپا کرنے کی صلاحیت ہے۔

    تحقیق کے شریک مصنف پروفیسر تھامس بائیر کا کہنا تھا کہ کلینکل ٹرائلز میں کسی بھی علاج نے الزائمر کی علامات کم کرنے اتنی کامیابی حاصل نہیں کی، کچھ نے منفی سائیڈ افیکٹ بھی دکھائے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے چوہوں میں ایسی اینٹی باڈی کی شناخت کی جو ایمیلائڈ بیٹا کے ذرات کو غیر فعال کردیتے لیکن عام قسم کے پروٹینز سے نہیں جڑتے۔

    پروفیسر کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ میں اینٹی باڈی اور انجینیئرڈ ویکسین دونوں نے دماغ کے نیورون فنکشن کی مرمت کی اور دماغ میں گلوکوز میٹابولزم بڑھایا، جس سے چوہوں کی یادداشت واپس آئی۔

    ماہرین کے مطابق اگر انسانوں پر ٹرائلز میں بھی نتائج ایسے ہی آئے تو پھر یہ انقلاب پذیر ہوسکتا ہے۔