Tag: یادداشت

  • یادداشت کی خرابی سے بچنا چاہتے ہیں تو گھر کے کام کریں

    یادداشت کی خرابی سے بچنا چاہتے ہیں تو گھر کے کام کریں

    عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ مختلف جسمانی اعضا بشمول دماغ کی کارکردگی میں کمی آتی جاتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ بڑھاپے میں دماغ کو لاحق ہونے والے امراض جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا سے بچنا چاہتے ہیں تو گھر کے کاموں میں حصہ لیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی طور پر فعال رہنا نہ صرف جسم کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ دماغ کو بھی فعال رکھتا ہے، اور دماغ جتنا زیادہ فعال رہے گا اتنا ہی اس کی بوسیدگی کا خطرہ کم ہوگا۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جسم اور دماغ کو فعال رکھنے کے لیے ضروری نہیں کہ باقاعدگی سے ورزش ہی کی جائے بلکہ گھر کے روزمرہ کے کام انجام دینے سے بھی مطلوبہ نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ 70 اور 80 سال کی عمر میں گھر کے مختلف کام سر انجام دینا دماغ کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے جس سے یادداشت کم کرنے والے امراض جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا سے تحفظ مل سکتا ہے۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ہفتے میں مجموعی طور پر 45 منٹ کی چہل قدمی 65 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کے دماغ کو صحت مند رکھتی ہے۔

    تاہم حالیہ تحقیق کے مطابق بغیر کسی خاص ورزش کے روزانہ کے امور انجام دیتے ہوئے بھی دماغ کو صحت مند رکھا جاسکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چھوٹی موٹی دماغی مشقیں جیسے ریاضی کی مشقیں زبانی حل کرنا، حساب کرنا، چیزوں کو یاد کرنا، پزل حل کرنا بھی دماغ کو چست اور فعال رکھتا ہے۔

  • یادداشت بہتر بنانے کے لیے ننگے پاؤں دوڑیں

    یادداشت بہتر بنانے کے لیے ننگے پاؤں دوڑیں

    کیا آپ جانتے ہیں جوتے پہن کر بھاگنے کی بہ نسبت ننگے پاؤں بھاگنا یادداشت کے لیے فائدہ مند ہے؟

    امریکا کی نارتھ فلوریڈا یونیورسٹی کے پروفیسر کے مطابق یادداشت کو فعال رکھنا زیادہ ضروری ہے۔ اگر کوئی چیز ہماری یادداشت میں ہے لیکن جب اس کی ضرورت پڑے اس وقت وہ یاد نہ آئے تو اس کا مطلب ہے آپ کو اپنی یادداشت بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

    اس تحقیق کے لیے 18 سے 44 سال کی عمر کے افراد کو ننگے پاؤں اور جوتے پہن کر دوڑایا گیا اور اس دوران ان کی یادداشت کا جائزہ لیا گیا۔ نتیجے کے مطابق جو لوگ ننگے پاؤں دوڑے تھے ان کی یادداشت نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

    ماہرین کے مطابق یہ تحقیق ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہوگی جو اپنی یادداشت کو فعال رکھنے کے لیے کسی آسان طریقے کی تلاش میں ہوتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر آپ یادداشت بہتر کرنے کے اس طریقے پر عمل کرنے جارہے ہیں تو اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ کسی ایسی جگہ دوڑیں جہاں آپ کے پیروں کو چوٹ نہ لگے ورنہ آپ یادداشت بہتر بنانے کے چکر میں اپنے پاؤں زخمی کروا بیٹھیں گے۔

  • بڑھاپے میں یادداشت کی خرابی سے بچنا بے حد آسان

    بڑھاپے میں یادداشت کی خرابی سے بچنا بے حد آسان

    آج دنیا بھر میں بڑھاپے میں یادداشت کو خراب کرنے والی بیماری الزائمر سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 4 کروڑ 60 لاکھ افراد اس بیماری سے متاثر ہیں۔

    الزائمر ایک دماغی مرض ہے جو عموماً 65 سال سے زائد عمر کے افراد میں عام ہے۔ اس مرض میں انسان اپنے آپ سے متعلق تمام چیزوں اور رشتوں کو بھول جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق الزائمر اموات کی وجہ بننے والی بیماریوں میں چھٹے نمبر پر ہے۔

    اس مرض سے آگاہی پیدا کرنے کے لیے ہر سال 21 ستمبر کو الزائمر کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق پوری دنیا میں 2050 تک ہر 8 میں سے ایک شخص اس مرض میں مبتلا ہو سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: دماغی طور پر حاضر بنانے والی غذائیں


    اسباب کیا ہیں؟

    طبی ماہرین کے مطابق خون میں شکر کی مقدار کی کمی سے یادداشت کی کمی واقع ہونے لگتی ہے اور یہی الزائمر اور ڈیمینشیا جیسے امراض کا سبب بنتی ہے۔ خون میں شکر کی مقدار اور سطح کو نارمل حالت میں رکھ کر اس بیماری کو روکنے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔

    اس کے ساتھ ساتھ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا بھی لازمی ہے کیونکہ فشار خون زیادہ ہونے سے بھی دماغ میں گلوکوز کی فراہمی کے تناسب میں گڑ بڑ پیدا ہو جاتی ہے۔

    علاوہ ازیں مندرجہ ذیل وجوہات بھی دماغ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے والی ہیں جن کی طرف طرف توجہ دے کر الزائمر اور ڈیمینشیا جیسے امراض سے حفاظت کی جاسکتی ہے۔

    درمیانی عمر میں ہونے والا بلند فشار خون

    موٹاپا

    بالوں کا جھڑنا

    ذہنی دباؤ

    ذیابیطس

    جسمانی طور پر غیر متحرک رہنا

    تمباکو نوشی

    تنہائی کی زندگی گزارنا

    مزید پڑھیں: دماغی صحت کے لیے نقصان دہ عادات


    الزائمر کی علامات

    ماہرین کا کہنا ہے کہ الزائمر کے آغاز کی 4 علامات ہوتی ہیں جنہیں عام طور پر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ اگر ان پر نظر رکھی جائے تو الزائمر کی شروعات میں تاخیر ہو سکتی ہے۔

    الزائمر کے مریض میں پہلی علامت غیر ضروری طور پر بڑھی ہوئی خود اعتمادی ہوتی ہے۔

    دوسری علامت الفاظ کی ادائیگی میں مشکل اور غیر مناسب الفاظ کا انتخاب ہوتا ہے۔

    تیسری علامت لکھتے ہوئے الفاظ کے ہجے بھول جانا ہے۔

    آخری علامت کسی تحریر کو پڑھنے اور سمجھنے میں مشکل پیش آنا ہے۔


    بچاؤ کیسے ممکن ہے؟

    ماہرین کے مطابق ایسے کئی اسباب ہیں جو الزائمر کا سبب بنتے ہیں اور ان سے بچاؤ حاصل کرکے الزائمر کے خطرے میں کسی حد تک کمی لائی جاسکتی ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق زیادہ درجہ حرارت پر پکائے جانے والے کھانوں میں ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو الزائمر کا باعث بنتے ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق تیز آنچ پر زیادہ دیر تک پکائے ہوئے کھانے میں گلوکوز اور پروٹینز پر مشتمل ایڈوانس گلائیکیشن اینڈ پروڈکٹس نامی پیچیدہ مرکب تشکیل پاتا ہے، جسے سائنسی زبان میں اے جی ای بھی کہا جاتا ہے۔ یہ مرکب انسانی یادداشت کو متاثر کرتا ہے۔

    ایسے تمام کھانے جن میں نمک کی بڑی مقدار استعمال کی جاتی ہے وہ بھی دماغی صحت کو متاثر کرتے ہیں اور اس سے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت پر بھی برا اثر پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ نمکین کھانے ذہانت کو بھی متاثر کرتے ہیں۔

    امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی بھی انسانی دماغ پر اثر انداز ہوتی ہے اور یہ مختلف دماغی بیماریوں جیسے الزائمر وغیرہ کا سبب بن سکتی ہے۔

    علاوہ ازیں جسمانی طور پر فعال رہنا بھی دماغ کے لیے فائدہ مند ہے۔ چھوٹی موٹی دماغی مشقیں جیسے ریاضی کی مشقیں زبانی حل کرنا، حساب کرنا، چیزوں کو یاد کرنا، پزل حل کرنا بھی دماغ کو چست اور فعال رکھتا ہے۔

    مزید پڑھیں: یہ آسان پہیلی حل کر کے اپنے دماغ کو فعال کریں

  • سیکھی ہوئی چیزوں کو یاد رکھنے کے طریقے

    سیکھی ہوئی چیزوں کو یاد رکھنے کے طریقے

    ہم اپنی زندگی میں بچپن سے لے کر بڑھاپے تک بے شمار چیزیں سیکھتے ہیں لیکن ان میں سے بہت کم چیزیں ہمیں یاد رہ پاتی ہیں۔

    یہ ایک عام مشق ہے کہ اگر آپ کسی چیز کو یاد رکھنا چاہتے ہیں تو اسے بار بار دہرائیں۔ بار بار دہرانے سے وہ چیز آپ کو یاد رہے گی اور آپ کبھی اسے نہیں بھولیں گے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہمیں کوئی چیز سیکھنے میں مشکل پیش آرہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ہم اپنی زندگی کی بہترین چیز سیکھ رہے ہیں۔ اس کی مثال یوں ہے کہ جسم کو مضبوط بنانے کے لیے جتنی زیادہ سخت ورزش اور محنت کی جائے جسم اتنا ہی مضبوط ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: دماغی استعداد میں اضافہ کرنے والی عادات

    اسی طرح اگر کوئی چیز پہلی بار آپ کو باآسانی یاد ہو گئی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ بہت جلد اسے بھول جائیں گے۔

    یہاں آپ کو چیزوں کو یاد رکھنے کے کچھ آسان طریقے بتائے جارہے ہیں۔

    سیکھی ہوئی چیزوں کو یاد رکھنے کا بہترین طریقہ کارڈز کا استعمال ہے۔ چھوٹی چھوٹی چیزوں کو لکھ لیں اور وقتاً فوقتاً انہیں دیکھتے رہیں تو وہ آپ کو یاد رہیں گی۔

    recall-2

    اگر آپ اپنی موجودہ معلومات کو دوسروں سے شیئر کریں گے تو وہ نہ صرف آپ کو یاد رہیں گی بلکہ دیگر لوگوں کی گفتگو سے اس میں اضافہ بھی ہوگا۔

    سیکھی ہوئی چیزوں کو دہرائیں۔ مثال کے طور پر آپ ائیر پورٹ جاتے ہیں، آپ مانیٹر پر دیکھتے ہیں کہ آپ کا گیٹ نمبر 44 ہے، اس کے بعد جیسے ہی آپ پلٹتے ہیں آپ فوراً اسے بھول جاتے ہیں اور آپ کو اسے دوبارہ دیکھنے کی ضرورت پڑجاتی ہے۔

    اس کی جگہ اگر آپ اسے دیکھ کر دہرائیں، کہ گیٹ نمبر 44 ہے، تو اس سے آپ کو یاد رکھنے میں آسانی ہوگی۔

    recall-3

    نئی سیکھی ہوئی چیزوں کو پرانی چیزوں سے جوڑیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ پہلی بار کسی عمران نامی شخص سے ملے ہیں اور آپ اس کا نام یاد رکھنا چاہتے ہیں، تو آپ اس وقت دو مشہور ’عمران‘ کے بارے میں سوچیں۔ ایک سیاستدان عمران خان اور ایک بالی ووڈ کا عمران خان۔

    اس طریقے سے آپ اپنے نئے دوست کا نام کبھی نہیں بھولیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دماغی کمزوری دور کرنے کا آسان ہربل نسخہ

    دماغی کمزوری دور کرنے کا آسان ہربل نسخہ

    دماغی صحت کے بغیر ایک مکمل صحت مند زندگی کا تصور ممکن ہی نہیں کیونکہ دماغ انسانی جسم میں ’’کنٹرول روم‘‘ کی حیثیت رکھتا ہے، اگر دماغ کی کارکردگی درست نہیں تو کسی بھی شخص کے معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔

    دماغ انسانی جسم کا وہ حصہ ہے جو پورے جسم کو کنٹرول کرتا ہے اسی وجہ سے دماغی بیماریاں شخصیت پر بری طرح سے اثر انداز ہوتی ہے، مہنگے علاج کے علاوہ اس بیماری سے نجات کے لیے مختلف گھریلو ٹوٹکے بھی آزمائے جاتے ہیں۔

    week-brain-3

    دماغ کمزور ہونے کا شکوہ اکثر لوگ کرتے دکھائے دیتے ہیں، یہ ایسی بیماری ہے جس کے علاج کے لیے لوگ مہنگی ادویات تک استعمال کرنے کو تیار ہوتے ہیں۔

    طریقہ علاج

    اے آر وائی کیو ٹی وی پر نشر ہونے والے پروگرام ’’حکمت اور صحت‘‘ میں اس معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے حکیم صاحب نے بیماری کا آسان علاج بتایا، انہوں نے بتایا کہ 10 گرام کاسنی کے بیچ اور 50 گرام کلونجی کو ملا کر پیس لیا جائے۔

    week-brain-2

    week-brain-1

    دونوں اجزاء کو پیسنے کے بعد ایک پاؤ یعنی 250 گرام شہد میں ملا کر معجون تیار کریں اور باقاعدگی کے ساتھ استعمال کریں۔ ایک ماہ استعمال کے بعد دماغی قوت اور طاقت میں واضح فرق نظر آئے گا۔

    حکیم صاحب کے مطابق یہ نسخہ نسیان (بھولنے کا مرض) کے مریضوں کے لیے مفید ہے، جن افراد کو یہ مرض لاحق ہے اس میں کمی واقع ہوگی اور جو اس مرض میں مبتلا ہونے والے ہوں گے انہیں اس مرض کا شکار ہونے سے قبل ہی دماغی قوت مدافعت ملے گی۔

    یہ عام اور سادہ سا نسخہ ہے جو کہ بالخصوص بوڑھے افراد کے لیے بہترین ہے کیوں کہ ادھیڑ عمری کے بعد جسم کے ساتھ ساتھ دماغ بھی کمزوری کا شکار ہونے لگتا ہے یا ایسے طالب علم جنہیں اپنا نصاب یاد کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو۔

    نوٹ: تمام اشیاء گرم ہیں لہذا معجون چھوٹے چمچے کا ایک چوتھائی حصہ بطور دوا دن میں ایک بار استعمال کریں۔

    ویڈیو دیکھیں

    اسی سے متعلق: دماغی کارکردگی میں اضافہ کے لیے یہ ورزشیں کریں

    مزید پڑھیں: مصوری کے ذریعے ذہنی کیفیات میں تبدیلی لائیں

     مزید پڑھیں: ذہین بنانے والے 6 مشغلے

    مزید پڑھیں: دو زبانیں بولنے والوں کا دماغ زیادہ فعال

  • خواتین کی یادداشت مردوں سے بہتر

    خواتین کی یادداشت مردوں سے بہتر

    کیا آپ کو لگتا ہے کہ مرد عورتوں کی نسبت زیادہ ذہین، چالاک اور سمجھدار ہوتے ہیں؟ ایک عام خیال ہے کہ خواتین کی عقل ’آدھی‘ ہوتی ہے اور زیادہ تر افراد اپنے فیصلوں میں خواتین کی شمولیت سے پرہیز کرتے ہیں۔

    اگر آپ کا شمار بھی ایسے ہی افراد میں ہوتا ہے تو ہو سکتا ہے یہ جان کر آپ کو شدید دھچکہ لگے کہ سائنس نے آپ کی اس غلط فہمی کو دور کردیا ہے۔

    امریکا میں کی جانے والی ایک ریسرچ سے ثابت ہوا کہ خواتین مردوں کے مقابلے میں بہترین یادداشت کی حامل ہوتی ہیں۔ تحقیق کے لیے کیے جانے یادداشت سے متعلق ٹیسٹوں میں خواتین نے تمام مردوں کو بری طرح فیل کردیا۔

    مزید پڑھیں: یادداشت میں بہتری لانے کے لیے یہ اشیا کھائیں

    نارتھ امریکن مینوپاز سوسائٹی کے جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق خواتین مینوپاز کی عمر یعنی تقریباً 50 سال کی عمر سے قبل بہترین یادداشت کی حامل ہوتی ہیں۔ وہ تمام چیزوں کو مردوں کے مقابلے میں زیادہ یاد رکھتی ہیں اور کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے ماضی کے واقعات کو مدنظر رکھتی ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ خواتین کی یادداشت میں بھی خرابی واقع ہوتی جاتی ہے۔ اس خرابی کا آغاز 45 سال کی عمر کے بعد سے شروع ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: چہل قدمی بہترین یادداشت کا سبب

    طبی ماہرین کے مطابق بڑھتی عمر کے ساتھ خواتین میں یادداشت سے متعلق امراض جیسے ڈیمینشیا وغیرہ کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ خواتین میں ڈیمینشیا اور یادداشت کی خرابی میں مبتلا ہونے کا امکان مردوں سے زیادہ ہوتا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق بڑھاپے میں ہر 6 میں سے 1 خاتون ڈیمینشیا یا الزائمر کا شکار ہوسکتی ہے جبکہ مردوں میں یہ شرح 11 میں سے صرف ایک شخص کی ہے۔