Tag: یاسمین راشد

  • بیٹی کہتی ہے، تیمار داری کرنے جانا ہے، کیا ریسٹورنٹ میں تیمار داری ہوگی؟ یاسمین راشد

    بیٹی کہتی ہے، تیمار داری کرنے جانا ہے، کیا ریسٹورنٹ میں تیمار داری ہوگی؟ یاسمین راشد

    اہور: صوبہ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے ڈاکٹر عدنان کو کل فون کیا اور کہا کہ کیا یہ سیر بھی علاج کا حصہ ہے۔ بیٹی کہتی ہے، تیمار داری کرنے جانا ہے، کیا ریسٹورنٹ میں تیمار داری کی جائے گی؟

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو علاج کے لیے 6 ہفتے کی اجازت دی گئی، 25 دسمبر کو نواز شریف کی ضمانت کا وقت ختم ہوگیا تھا، 25 دسمبر تک کسی قسم کی رپورٹ نہیں بھیجی گئی۔

    صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ خواجہ حارث نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ 27 دسمبر کو بھیجی، 3 جنوری کو میڈیکل بورڈ نے رپورٹس پڑھیں۔ میڈیکل بورڈ کے مطابق رپورٹس میں کوئی نئی چیز نہیں تھی۔ رپورٹس پر اعتراض کے بعد ڈاکٹر لارنس نے ایک لیٹر لکھ کر بھیج دیا۔

    انہوں نے کہا کہ اس لیٹر میں 2013 سے اب تک کی میڈیکل سمری لکھ کر بھیجی گئی۔ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس نامکمل ہیں، پرانی طبی تشخیص بھجوائی گئی۔ کل نواز شریف کی تصویر دیکھی کہ وہ بیٹھے چائے پی رہے ہیں۔

    یاسمین راشد نے کہا کہ نواز شریف کے ڈاکٹر عدنان کو کل فون کیا اور ان سے کہا کہ کیا یہ سیر بھی علاج کا حصہ ہے۔ بیٹی کہتی ہے، تیمار داری کرنے جانا ہے، کیا ریسٹورنٹ میں تیمار داری کی جائے گی؟

    انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی معلومات نہیں کہ لندن میں کیا علاج ہو رہا ہے، ہم نے جو سمری انہیں دی تھی وہی واپس بھجوا دی۔ 6 ہفتے میں نواز شریف کا کوئی علاج نہیں ہوا تو بتایا جائے کیوں نہیں ہوا۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے نواز شریف کو براہ راست خط لکھا ہے۔

    صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ دنیا کے کونے کونے میں جو علاج ہو رہا تھا وہ ہم بھی کر رہے تھے، نواز شریف کو انسانی ہمدردی کے تحت بیرون ملک علاج کی اجازت دی گئی۔ نواز شریف سزا یافتہ ہیں، عدالت نے علاج کے لیے ریلیف دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کل عدالت پوچھے گی تو ہم کیا جواب دیں گے، علاج تو 14 دن ہم نے بھی کیا تھا۔ ہمیں تو لگتا ہے کہ نواز شریف علاج کروا ہی نہیں رہے۔ باہر رہنے کے بہانے کے لیے معاملہ لمبا کیا جا رہا ہے تو یہ قوم سے زیادتی ہے۔

  • قیام پاکستان سے اب تک کتنے ڈاکٹرز نے ڈگری حاصل کی؟

    قیام پاکستان سے اب تک کتنے ڈاکٹرز نے ڈگری حاصل کی؟

    لاہور: صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنے ایک بیان میں انکشاف کیا ہے کہ قیام پاکستان سے اب تک 2 لاکھ 75 ہزار ڈاکٹرز نے ڈگری حاصل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے کہا ہے کہ جب سے پاکستان بنا ہے تب سے اب تک میڈیکل کالجز نے ڈھائی لاکھ سے زیادہ ڈاکٹر بنائے، ڈاکٹرز کا اصل امتحان پریکٹیکل لائف میں شروع ہوتا ہے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز عید کے دن بھی مریضوں کو اپنی خدمات پیش کریں، ڈاکٹرز کا بنیادی فریضہ دکھی انسانیت کی خدمت ہے۔ انھوں نے کہا کہ شعبہ صحت کے حالات بہتر کرنے کے لیے ہم دن رات محنت کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی آئی سی حملہ: مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی، یاسمین راشد

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کی زندگی مسلسل ایک امتحان سے گزرتی ہے، لیکن ہمیں اکثر ڈاکٹرز کی یہ شکایت موصول ہو رہی ہے کہ وہ موبائل فون میں مصروف رہتے ہیں اور مریضوں پر ان کی توجہ کم ہوتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ میں ڈاکٹرز کی جنگ لڑنے کے لیے تیار ہوں، لیکن ڈاکٹرز مریضوں کا خیال رکھ کر میری جنگ لڑیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈاکٹر یاسمین راشد نے پی آئی سی پر وکلا کے حملے کے معاملے میں کہا تھا کہ اس حملے کے باوجود ڈاکٹرز نے بتایا کہ وہ انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں، اور انھوں نے اسپتالوں میں ہڑتال نہیں کی۔

  • پی آئی سی حملہ: مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی، یاسمین راشد

    پی آئی سی حملہ: مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی، یاسمین راشد

    لاہور: صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں ایمرجنسی سروس شروع کردی گئی ہے، مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں ایمرجنسی سروس شروع کردی گئی ہے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ 2 روز تک پی آئی سی میں مریضوں کا علاج شروع نہیں ہوسکا تھا، ڈاکٹرز نے اسپتالوں میں ہڑتال نہیں کی، ان کے شکر گزار ہیں۔ حملے کے باوجود ڈاکٹرز نے بتایا وہ انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی۔ پی آئی سی میں ڈاکٹرز کی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی گئی۔

    خیال رہے کہ 11 دسمبر کو لاہور میں قانون دانوں نے قانون کی دھجیاں اڑا دی تھیں، وکلا نے مبینہ طور پر ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے اپنے خلاف ایک ویڈیو وائرل کیے جانے پر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا جس سے مریضوں اور تیمار داروں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

    وکلا نے ایمرجنسی میں توڑ پھوڑ کی، عمارت کے شیشے توڑ دیے جبکہ وکلا آپریشن تھیٹر میں بھی گھس گئے۔ وکلا نے ڈاکٹرز، مریضوں، اور ان کے لواحقین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

    وکلا نے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا، افسوسناک واقعے میں 3 مریض جاں بحق بھی ہوئے۔

  • مشتعل وکلاء کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا، یاسمین راشد

    مشتعل وکلاء کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا، یاسمین راشد

    لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ مشتعل وکلاء نے پی آئی سی میں زبردستی گھس کر ڈاکٹرز پرتشدد کیا، مشتعل وکلاء کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے ڈاکٹرز کے ساتھ کھڑے ہونے کاحکم دیا ہے، مشتعل وکلاء کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ مشتعل وکلاء نے پی آئی سی میں زبردستی گھس کر ڈاکٹرز پرتشدد کیا، وکلاء نے گاڑیاں توڑیں اورعلاج معالجے کو زبردستی روک دیا۔

    صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ کسی کو اسپتال میں علاج روکنے یا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں ہے، تشدد کا نشانہ بننے والے ڈاکٹر ز کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    وکلا نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا

    واضح رہے کہ وکلاء کی جانب سے آج پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے اندر گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی اور ڈاکٹروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان رپورٹ لینے کے لیے موقع پر پہنچے تو مشتعل وکلاء نے انہیں تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ انہیں اغوا کرنے کی کوشش کی گئی، آج انصاف پسند وکلاء بہت رنجیدہ اور دکھی ہوں گے۔

  • نوازشریف کی بیماری اور میڈیکل رپورٹ پر قائم ہوں، یاسمین راشد

    نوازشریف کی بیماری اور میڈیکل رپورٹ پر قائم ہوں، یاسمین راشد

    لاہور: وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے کہا ہے کہ نوازشریف کی بیماری اور میڈیکل رپورٹ پر قائم ہوں، میڈیکل بورڈ یا ہم نے کبھی نہیں کہا کہ نوازشریف چل پھر نہیں سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے برطانوی اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ میڈیکل بورڈ نے میڈیکل رپورٹس کی بنیاد پرنوازشریف کو طبی سہولتیں دیں، ڈاکٹروں کی تجویز تھی بعض ٹیسٹ بیرون ملک ہی ہوسکتے ہیں۔

    وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے کہا ہے کہ نوازشریف کی بیماری اور میڈیکل رپورٹ پر قائم ہوں، میڈیکل بورڈ یا ہم نے کبھی نہیں کہا کہ نوازشریف چل پھر نہیں سکتے۔

    نواز شریف ملک کا اثاثہ ہیں، اللہ انہیں صحت دے، شہباز شریف

    شہباز شریف کا 2 روز قبل کہنا تھا کہ ڈاکٹر لارنس نے نوازشریف کا معائنہ کیا ہے اور انہوں نے مزید ٹیسٹ تجویز کیے ہیں، نوازشریف کا آئندہ ہفتے پی ای ٹی اسکین ہوگا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بارےمیں کوئی بات نہیں کرنا چاہتا، دیار غیر میں سیاسی بات کرنا مناسب نہیں لگتا۔

    یاد رہے کہ 19 نومبر کو سابق وزیراعظم نوازشریف قطر ایئرلائنز کی پرواز کے ذریعے لاہور سے پہلے دوحہ اور پھر دوحہ سے لندن پہنچے تھے۔

  • نوازشریف کے میڈیکل بورڈ کا 2 لائنوں کا جواب ناکافی ہے، یاسمین راشد

    نوازشریف کے میڈیکل بورڈ کا 2 لائنوں کا جواب ناکافی ہے، یاسمین راشد

    لاہور: وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے کہا ہے کہ نوازشریف کے میڈیکل بورڈ کا 2 لائنوں کا جواب ناکافی ہے، میڈیکل بورڈ کا 2 لائنوں کا جواب وزارت داخلہ کو بھیجتے تو مذاق بنتا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں پریس کانفرس کرتے ہوئے صوبائی وزیر یاسمین راشد نے کہا کہ نوازشریف کی بیماری کی تشخیص ہوگئی ہے، ان کی شوگر کنٹرول نہیں ہو پا رہی ہے، نوازشریف کو اسٹیرائیڈزسمیت دیگر دوائیں دی جا رہی ہیں۔

    یاسمین راشد نے کہا کہ نوازشریف نے بیرون ملک علاج کے لیے وزارت داخلہ کو درخواست دی، وزارت داخلہ کی جانب سے خط آیا میڈیکل بورڈ سے رائے لی جائے، وزارت داخلہ نے صوبائی حکومت سے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ طلب کی ہے، نامکمل رپورٹ پر میڈیکل بورڈ سے سوال جواب پوچھے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کہا گیا کچھ ایسی بیماریاں ہیں جن کاعلاج پاکستان میں دستیاب نہیں ہے، میڈیکل بورڈ سے پوچھا بتائیں کون سی ایسی بیماریوں کاعلاج یہاں ممکن نہیں ہے۔

    وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ نوازشریف کے سرکاری میڈیکل بورڈ کا آج ایک اور اجلاس ہوگا، میڈیکل بورڈ کی تفصیلی رپورٹ آنے پر وزارت داخلہ کو بھجوائیں گے، میڈیکل بورڈ خودمختار ہے کسی بھی ممبر سے پوچھ لیں۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف ہائی پروفائل مریض ہیں، ان کی بیماری سے کبھی انکار نہیں کیا، ان کی بیماری کی ہسٹری بہت لمبی چوڑی ہے، نوازشریف کو لاحق امراض کی تفصیلات سے سب واقف ہیں، نوازشریف بیمار ہیں اس معاملے پر کوئی شک نہیں کیا جاسکتا۔

    یاسمین راشد نے کہا کہ نوازشریف کے میڈیکل بورڈ کا 2 لائنوں کا جواب ناکافی ہے، میڈیکل بورڈ کا 2 لائنوں کا جواب وزارت داخلہ کو بھیجتے تو مذاق بنتا۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر کوئی دباؤ نہیں، ہمیشہ حقائق سے آگاہ کیا، میڈیکل بورڈ سے تفصیل مانگنا کوئی غلط بات نہیں ہے۔

    وزیرصحت پنجاب نے کہا کہ نوازشریف کے پیٹ اسکین نہ ہونے کی وجہ شوگر کا کنٹرول نہ ہونا ہے، ڈاکٹرز رسک لینے کو تیار نہیں ہیں، بدقسمتی سے میڈیکل میں بہت ساری چیزوں کا فقدان ہے۔

  • ریل حادثے کے بعد پنجاب کا 100 مقامات پر ایمرجنسی سینٹرز بنانے کا فیصلہ

    ریل حادثے کے بعد پنجاب کا 100 مقامات پر ایمرجنسی سینٹرز بنانے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ لیاقت پور تحصیل سمیت 100 مقامات پر ایمرجنسی سینٹرز بنائیں گے، سانحہ تیز گام جیسے واقعات سے نمٹنے کے لیے فرسٹ ایڈ ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ میانوالی، لیہ سمیت مختلف شہروں میں 5 زچہ بچہ اسپتال بنا رہے ہیں، جب کہ گنگارام اسپتال میں مزید سہولتوں کے لہے ڈیپارٹمنٹس بنائے جائیں گے۔

    یاسمین راشد نے حادثات میں فرسٹ ایڈ کی ضرورت سے متعلق حکومتی اقدامات کے حوالے سے کہا کہ سانحہ تیز گام جیسے واقعات سے نمٹنے کے لیے فرسٹ ایڈ ضروری ہے، اس ضمن میں ایمرجنسی سینٹرز قائم کیے جا رہے ہیں جن کے قیام سے حادثات سے جلد نمٹنے میں مدد ملے گی۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ لیاقت پور تحصیل میں ایمرجنسی سینٹر ضرور ہونا چاہیے، 100 ایسی جگہوں پر ایمرجنسی سینٹرز بنائیں گے، وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی ایئر ایمبولینس میں گہری دل چسپی کا اظہار کیا ہے۔

    نواز شریف کی صحت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے اچھے سے اچھے علاج کی کوشش کی گئی ہے، مریض کی مرضی اہم ہوتی ہے، نواز شریف اپنی مرضی سے گھر گئے ہیں، علاج کی سہولتوں سے وہ خود مطمئن تھے، تاہم کوئی بھی کسی کی زندگی اور صحت کی گارنٹی نہیں دے سکتا، ہم اپنی گارنٹی نہیں دے سکتے دوسروں کی کیسے دیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اللہ سے دعا کرتی ہوں ہمیں دوسروں کے لیے شفا کا ذریعہ بنائے، مریض کے معاملے پر ہم سمجھوتا نہیں کر سکتے، ڈاکٹرز کے لیے زندگی میں مریض سے زیادہ کوئی اہم نہیں ہوتا، حکومت پر ذمہ داری ڈالنے جیسے بیانات آئے تو بہت دکھ ہوا، خان صاحب سے بات کی اور کہا کہ ہم کیسے کسی کی گارنٹی دیں۔

  • نواز شریف کے جنیٹک ٹیسٹ کا فیصلہ میڈیکل بورڈ ہی کر سکتا ہے: یاسمین راشد

    نواز شریف کے جنیٹک ٹیسٹ کا فیصلہ میڈیکل بورڈ ہی کر سکتا ہے: یاسمین راشد

    لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ نواز شریف کی مجموعی حالت خطرے سے باہر ہے، اس طرح کی نوعیت میں پلیٹ لیٹس بڑھتے اور کم ہوتے رہتے ہیں، ان کے جینیٹک ٹیسٹ کا فیصلہ بورڈ ہی کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے نواز شریف کی طبیعت سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ ان کے شوگر، بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن میں بہتری آئی ہے، شریف سٹی اسپتال کے ڈاکٹروں کو علاج سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ شریف سٹی اسپتال کے ڈاکٹروں سے میڈیکل بورڈ نے ملاقات کر کے تمام طبی رپورٹس اور علاج کی تفصیلات فراہم کر دیں، پاکستان میں ڈی این اے ٹیسٹ سے بیماری کی تشخیص کی جا سکتی ہے، نواز شریف کے جنیٹک ٹیسٹ کا حتمی فیصلہ میڈیکل بورڈ ہی کر سکتا ہے۔

    تازہ ترین: نوازشریف کو آج شریف میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا جائے گا

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی موجودہ بیماری نئی نہیں بلکہ پرانی ہے، ان کی بون میرو اب خود سے پلیٹ لیٹس بنا رہی ہیں، مجموعی طور پر ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو آج سروسز اسپتال سے شریف میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا جائے گا، مریم نواز کی روبکار نہ آنے کی وجہ سےنواز شریف اسپتال میں ہی رک گئے تھے، انھیں گزشتہ روز ڈسچارج کر دیا گیا تھا، میڈیکل بورڈ کے ذرایع کے مطابق نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد اب 30 ہزار ہے، آج 11 بجے میڈیکل بورڈ ان کا طبی معائنہ بھیکرے گا۔

  • صحت کے شعبے میں سہولتیں پیدا کرنے کے لیے  تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، یاسمین راشد

    صحت کے شعبے میں سہولتیں پیدا کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، یاسمین راشد

    لاہور: صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی کرپٹ حکومت نے جعلی صحت اسکیموں سے اربوں روپے کمائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرصحت پنجاب کی زیرصدارت محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئراینڈ میڈیکل ایجوکیشن میں وینٹی لیٹرزکی تقسیم کے حوالہ سے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔

    اجلاس میں اسپیشل سیکرٹری میاں شکیل، ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹرسلمان شاہد، ایڈیشنل سیکرٹری ڈویلپمنٹ آصف طفیل اورٹیکنیکل ایڈوائزر ڈاکٹراختر رشید ودیگرافسران نے شرکت کی۔

    صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے کہاکہ سابق کرپٹ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے وینٹی لیٹرز کو روک لیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ دوسواناسی وینٹی لیٹرز کو پنجاب کے مختلف ٹیچنگ اسپتالوں میں ضرورت کے مطابق ایک ہفتہ کے دوران تقسیم کردیا جائے گا۔ ایک ہفتے کے دوران تمام وینٹی لیٹرز کو فعال کر دیا جائے گا۔

    یاسمین راشد نے کہا کہ ن لیگ کی کرپٹ حکومت نے جعلی صحت اسکیموں سے اربوں روپے کمائے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت عوام کا پیسہ عوام پرخرچ کرنے پرمکمل یقین رکھتی ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب کی عوام کے لیے صحت کے شعبے میں سہولتیں پیدا کرنے کے لیے تمام تروسائل بروئے کارلائے جا رہے ہیں۔

  • سرکاری اسپتالوں کا فضلہ تلف کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا، یاسمین راشد

    سرکاری اسپتالوں کا فضلہ تلف کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا، یاسمین راشد

    لاہور: صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ تمام سرکاری اسپتالوں کے فضلے کی محفوظ تلفی کویقینی بنانے کے لیے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی خدمات لی جا رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیرصدارت محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئراینڈ میڈیکل ایجوکیشن میں اجلاس منعقد ہوا جس میں اسپیشل سیکرٹری میاں شکیل، منیجنگ ڈائریکٹرلاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی اجمل بھٹی ودیگر افسران نے شرکت کی۔

    وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے اجلاس میں ہاسپٹل ویسٹ مینجمنٹ سسٹم کو فعال کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا۔ایم ڈی لاہورویسٹ مینجمنٹ کمپنی اورمختلف سرکاری اسپتالوں کے ایم ایس حضرات نے فضلے کوتلف کرنے کے مختلف طریقہ کار پربریفنگ دی۔

    اس موقع پر وزیر صحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا ہ سرکاری اسپتالوں کے فضلے کی محفوظ تلفی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تمام سرکاری اسپتالوں کو صاف رکھ کرآنے والے مریضوں اورلواحقین کوصاف ستھراماحول فراہم کریں گے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ تمام سرکاری اسپتالوں کے فضلے کی محفوظ تلفی کویقینی بنانے کے لیے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی خدمات لی جا رہی ہیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کوبہترین طبی سہولیات فراہم کرکے عمدہ علاج گاہیں بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اسپتالوں کا فضلہ تلف کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔