Tag: یاسین ملک

  • عدالتی قتل کی ایک اور سازش؛ بھارت کو یاسین ملک کے ان سوالوں کا جواب دینا چاہیے

    عدالتی قتل کی ایک اور سازش؛ بھارت کو یاسین ملک کے ان سوالوں کا جواب دینا چاہیے

    یاسین ملک، جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ اور دیگر تمام حریت رہنماؤں کو بھارت نے کئی سالوں سے نئی دہلی کی جیل میں غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے۔ 19 مئی 2022 کو بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی عدالت نے یاسین ملک کو بھارتی ریاست کے خلاف سازش اور جنگ چھیڑنے کے الزامات میں مجرم قرار دیا۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی/آر ایس ایس حکومت کے پہلے پانچ سالوں کے دوران ان پر یا ان کی جماعت پر کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ بھارتی عدالت نے یاسین ملک کو 30 سال پرانے جھوٹے مقدمے میں سزا سنائی۔ بین الاقوامی میڈیا نے بھارتی غیر قانونی کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دیا۔ الجزیرہ نے لکھا: ’’یہ سیاسی انتقام لگتا ہے۔‘‘

    الجزیرہ کے مطابق ان مقدمات نے اقوام متحدہ کی جانب سے متنازعہ قرار دیے گئے علاقے میں یہ خوف پیدا کیا کہ بھارتی ریاست نے پہلے ہی ان کی سزائے موت کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    مارچ 2020 میں جیل سے خاندان کے ذریعے جاری کردہ کھلے خط کے مطابق، جے کے ایل ایف نے 1994 میں بھارتی ریاست کی طرف سے اس کے اور اس کے ساتھیوں کے خلاف سیاسی تصفیہ اور ’عسکریت پسندی سے متعلق مقدمات‘ کو معطل کرنے کی یقین دہانی کے بعد یک طرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

    کسان دیوس، کسانوں کا دن، بھارتی حکومت سے کسانوں کی مایوسی

    پاکستان کے دفتر خارجہ نے اس پیش رفت کو ’’انتہائی قابل مذمت‘‘ قرار دیا ہے۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا کہ یاسین ملک پر ’’من گھڑت الزامات‘‘ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے (UDHR) اور شہری و سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (ICCPR) کی خلاف ورزی ہیں۔ یہ ’’پاکستان کے خلاف مفروضاتی الزامات‘‘ عائد کرنے کی کوشش بھی ہیں۔ بھارت نے جنگ بندی کے اس وعدے کی خلاف ورزی کی جو 1994 میں کیا گیا تھا، جب جموں کی ٹی اے ڈی اے عدالت نے 30 سال پرانے مقدمات کی سماعت شروع کی جو اس معاہدے کی روح کے خلاف ہے۔

    یاسین ملک نے جج پر ’’استغاثہ یا پولیس افسر‘‘ کے طور پر کام کرنے کا الزام لگایا اور منصفانہ مقدمے سے انکار کیا۔ انھوں نے کہا: ’’میرے پاس قانونی حق ہے کہ میں عدالت میں جسمانی طور پر پیش ہوں، لیکن جج اور سی بی آئی حکومت کے کہنے پر مجھے پیش ہونے کی اجازت نہیں دے رہے۔‘‘

    یاسین ملک کے وکیل طفیل راجہ نے ان کے خلاف مقدمات کو ’’من گھڑت‘‘ قرار دیا۔ طفیل راجہ نے کہا کہ اگر حکومت انھیں منصفانہ ٹرائل کی پیشکش نہیں کرتی تو وہ بائیکاٹ کریں گے۔ انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز نے کہا کہ منصفانہ سماعت ہر ایک کا عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے گروپوں نے بھی بھارتی حکومت پر یاسین ملک کے ساتھ غیر منصفانہ رویے کا الزام عائد کیا۔

    بھارت کو یاسین ملک کے ان سوالوں کا جواب دینا چاہیے جو بی جے پی کے چھپے ہوئے ایجنڈے کی طرف اشارہ کرتے ہیں:

    ’’اگر میں دہشت گرد تھا تو بھارت کے 7 وزرائے اعظم نے مجھ سے کیوں ملاقات کی؟ اگر میں دہشت گرد تھا تو اس پورے مقدمے کے دوران میرے خلاف چارج شیٹ کیوں نہیں داخل کی گئی؟ اگر میں دہشت گرد تھا تو وزیر اعظم واجپائی نے مجھے پاسپورٹ کیوں جاری کیا؟ اگر میں دہشت گرد تھا تو مجھے دنیا بھر کے مختلف اداروں میں لیکچر دینے کا موقع کیوں دیا گیا؟‘‘

    عدالتی قتل کی ایک اور سازش

    یہ عام علم ہے کہ بھارتی حکومت نے 1984 میں جے کے ایل ایف کے بانی مقبول بٹ کو عدالتی طور پر قتل کر کے پھانسی دی۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو خدشہ ہے کہ یاسین ملک بھی اسی طرح کا نشانہ بن سکتے ہیں۔ سابق بھارتی سفارت کار وجاہت حبیب اللہ نے بھی اس بارے میں قیاس آرائیوں کو تسلیم کیا ہے کہ انھیں پھانسی دی جا سکتی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے آزاد محقق فیضان بھٹ نے کہا کہ ’’جب کشمیری سیاسی قیدیوں کی بات آتی ہے، تو بھارتی ریاست کے علاوہ ان کی عدلیہ بھی تمام قوانین اور ہدایات کو نظرانداز کر دیتی ہے۔‘‘

    وزیر اعظم آزاد کشمیر نے بھارت کی جانب سے یاسین ملک کے یک طرفہ ٹرائل کو ’’کینگرو کورٹ‘‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔ یو کے کے وزیر خارجہ طارق احمد نے 17 مئی 2022 کو ہاؤس آف لارڈز میں کشمیری علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک کے مقدمے کی قریب سے نگرانی کی تصدیق کی۔

    برطانوی پارلیمنٹیرین لارڈ قربان حسین نے کہا کہ یاسین ملک ایک ’’نمایاں کشمیری رہنما‘‘ ہیں جن کے برطانیہ میں بھی بڑے پیمانے پر حامی ہیں۔ لارڈ قربان حسین نے دعویٰ کیا کہ کشمیریوں کو خدشہ ہے کہ بھارتی حکومت یاسین ملک کو راستے سے ہٹانا چاہتی ہے۔ ’’ان کی زندگی کو حقیقی خطرہ ہے۔‘‘

  • حریت رہنما یاسین ملک کو جیل سے نئی دہلی رام منوہر اسپتال منتقل کر دیا گیا

    حریت رہنما یاسین ملک کو جیل سے نئی دہلی رام منوہر اسپتال منتقل کر دیا گیا

    نئی دہلی: حریت رہنما یاسین ملک کو جیل سے نئی دہلی رام منوہر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے ترجمان اور حریت رہنما کے نمائندہ خصوصی رفیق ڈار کا کہنا ہے کہ یاسین ملک کو نئی دہلی کے اسپتال منتقل کیا گیا ہے، اور ان کی منتقلی کی اطلاع کچھ دیر پہلے ہی ملی ہے۔

    رفیق ڈار کے مطابق یاسین ملک کو گزشتہ کئی روز سے طبی سہولیات میسر نہیں تھیں، انھوں نے جیل حکام کے رویے کے خلاف بھوک ہڑتال بھی کی تھی۔

    رفیق ڈار نے بتایا کہ حریت رہنما یاسین ملک کو عدالت نے سہولتیں فراہم کرنے کا حکم دیا تھا تاہم بھارتی حکومت یاسین ملک کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔

    دوسری طرف کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوجی تعیناتی والا علاقہ بن چکا ہے۔

    ترجمان نے کہا علاقے میں تعینات دس لاکھ سے زائد بھارتی اہلکاروں نے نہتے کشمیریوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے، مودی حکومت نے اگست 2019 کے بعد مقبوضہ علاقے کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام حقوق سلب کرلیے ہیں۔

  • کشمیری رہنما یاسین ملک کی تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال جاری

    کشمیری رہنما یاسین ملک کی تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال جاری

    سری نگر : سینئر کشمیری حریت رہنما اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی دہلی کی تہاڑ جیل میں طبی سہولیات کی عدم دستیابی کیخلاف بھوک ہڑتال جاری ہے۔

    اس حوالے سے یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اپنے شوہر کی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیمار یاسین ملک مودی حکومت کے سیاسی انتقام کے نشانے پر ہیں۔

    مشعال ملک کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات اور یقین دہانیوں کے باوجود یاسین ملک کو مناسب طبی امداد نہیں دی جارہی، سیاسی قیدی کو مناسب طبی دیکھ بھال سے محروم رکھنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں یاسین ملک کی جان بچانے کیلئے مداخلت کریں، بھارت کی سول سوسائٹی اور سنجیدہ حلقے ان کی حمایت میں آواز بلند کریں۔

    علاوہ ازیں کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یاسین ملک جیسے رہنما جو تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے مذاکرات کے حامی ہیں، ان کو سیاسی نظریے کی بنیاد پرانتقام کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔

    ترجمان نے یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مناسب طبی سہولیات سے محرومی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جسے عالمی اداروں بالخصوص انسانی حقوق کی تنظیموں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

  • بھارت کے متعصبانہ رویئے پر یاسین ملک کا اپنا کیس خود لڑنے کا فیصلہ

    بھارت کے متعصبانہ رویئے پر یاسین ملک کا اپنا کیس خود لڑنے کا فیصلہ

    مقبوضہ جموں کشمیر کے حریت پسند رہنما یاسین ملک نے بھارت کے متعصبانہ رویئے پر اپنا کیس خود لڑنے کا فیصلہ کرلیا۔

    جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے چیئرمین یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی بھارتی حکومت کی درخواست کی سماعت 15 ستمبر نئی دہلی ہائی کورٹ میں ہوگی۔

    درخواست کی سماعت کے موقع پر محمد یاسین ملک کو عدالت میں پیش کرنے پر پابندی ہے تاہم انہیں ویڈیو لنگ کے زریعے پیش کیا جائے گا۔

    گزشہ روز مقدمے کی سماعت کے موقع پر یاسین ملک کو نئی دلی کی تہاڑ جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیاگیا، یاسین ملک نے ایک جھوٹے مقدمے میں انہیں سزا ئے موت دلانے کیلئے دائر اپیل میں اپنا دفاع خود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یاسین ملک سمجھتے ہیں وکیل ان کا مقدمہ منصفانہ انداز سے نہیں چلاسکتے، جس کے بعد جسٹس سریش کیٹ کی سربراہی والے بینچ نے سماعت 25 ستمبر تک ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ یاسین ملک جھوٹے اور بے بنیاد قتل کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں، یاسین ملک سمیت کئی کشمیری رہنما بغیر شواہد اور بغیر ثبوت پابند سلاسل ہیں۔

  • برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا یاسین ملک کی قید سزائے موت میں بدلنے کی کوشش پر اظہار تشویش

    برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا یاسین ملک کی قید سزائے موت میں بدلنے کی کوشش پر اظہار تشویش

    لندن: برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے یاسین ملک کی عمر قید کو سزائے موت میں بدلنے کی بھارتی کوشش پر اظہار تشویش کیا ہے۔

    برطانوی پارلیمنٹ کے کمیٹی روم نمبر بیس میں کشمیری حریت پسند رہنما یاسین ملک کے حق میں اجلاس ہوا، جس میں 17 ممبران پارلیمنٹ نے شرکت کی۔

    ارکان پارلیمنٹ نے یاسین ملک کی عمر قید کی سزا کو سزائے موت میں بدلنے کی بھارتی کوشش کی مذمت کی اور یاسین ملک سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

    دوسری طرف غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی حریت قیادت نے مختلف جیلوں میں نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ سزا مکمل کرنے اور عدالتی احکامات کے باوجود انھیں رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کئی قیدی پچیس پچیس سال سے نظر بند ہیں جو بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث مختلف امراض کا شکار ہو چکے ہیں، ان میں محمد قاسم فکتو، محمد شفیع شریعتی، نذیر احمد اور محمد ایوب شامل ہیں۔

  • پاکستان کا  یاسین ملک  کیخلاف سزائے موت کے مقدمے پر سخت تشویش کا اظہار

    پاکستان کا یاسین ملک کیخلاف سزائے موت کے مقدمے پر سخت تشویش کا اظہار

    اسلام آباد : پاکستان نے حریت رہنما یاسین ملک کیخلاف سزائے موت کےمقدمے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا یاسین ملک کو صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا بھارت کی جانب سےیاسین ملک کیخلاف سزائےموت کےمقدمےپرپاکستان کو سخت تشویش ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ یاسین ملک کو ان کے اہلخانہ سے ملنے نہیں دیا جا رہا،پاکستان بھارت سے یاسین ملک کو صحت کی سہولیات فراہم کرنےکامطالبہ کرتا ہے۔

    خیال رہے بھارت کی بدنام زمانہ قومی تحقیقاتی ایجنسی پابند سلاسل حریت رہنما یاسین ملک کو سزائے موت دلوانے کے درپے ہیں۔

    نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے سزا دلوانے کے لیے دہلی ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ، یاسین ملک کے خلاف این آئی اے کی درخواست عدالت میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔

    جسٹس سدھارتھ میریدل اورجسٹس تلونت سنگھ پرمشتمل دہلی ہائی کورٹ کا ڈویژن بینچ سماعت کرے گا۔

    واضح رہے حریت رہنمایاسین ملک قابض بھارتی فورسزاورسرکار کے ہاتھوں جعلی مقدمات میں پابندسلاسل ہیں ، بھارتی فسطائی حکومت نے حریت رہنما کو 35سالہ پرانےجعلی مقدمے میں پھنسا رکھا ہے۔

    بھارتی عدالتی نظام اورانتظامیہ کی ملی بھگت سےیاسین ملک کو گزشتہ سال سزاسنائی گئی تھی ، حریت رہنما کو دہشت گردی کی مالی معاونت کےجعلی مقدمے میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔

  • یاسین ملک کی جیل میں بھوک ہڑتال: اہلیہ کی نریندر مودی کو وارننگ

    یاسین ملک کی جیل میں بھوک ہڑتال: اہلیہ کی نریندر مودی کو وارننگ

    سرینگر: کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام خط لکھتے ہوئے انہیں وارننگ دی ہے کہ اگر جیل میں یاسین ملک کو کچھ ہوا تو اس کی ذمے دار بھارتی حکومت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام خط تحریر کیا ہے۔

    خط میں مشعال ملک نے لکھا ہے کہ میرے شوہر یاسین ملک اس وقت بھارتی جیل میں ہیں، یاسین ملک کے خلاف ٹرائل ناانصافی اور جمہوری نظام کے برعکس ہے۔

    انہوں نے لکھا کہ مسلسل قید، تشدد اور ٹارچر کے باعث یاسین ملک کو کئی بیماریاں لاحق ہوچکی ہیں۔

    مشعال ملک کا کہنا تھا کہ یاسین ملک نے متعدد بار عدالت میں پیش ہونے کی درخواست کی، بھارتی حکام نے یاسین ملک کی غیر موجودگی میں جرح کی، بظاہر لگتا ہے کہ یاسین ملک کے خلاف یکطرفہ ٹرائل کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے مودی کو وارننگ دی ہے کہ اگر جیل میں یاسین ملک کو کچھ ہوا تو اس کی ذمے دار بھارتی حکومت ہوگی۔

    خیال رہے کہ رواں برس مئی میں بھارتی عدالت نے حریت رہنما یاسین ملک کو دہشت گردوں کی فنڈنگ کے جھوٹے الزام میں 2 بار عمر قید اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

    یاسین ملک نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں گزشتہ کئی برسوں سے قید ہیں، سزا سنائے جانے کے بعد یاسین ملک نے جیل میں بھوک ہڑتال کردی ہے۔

  • عمران خان  کا یاسین ملک کی جان بچانے اور مودی حکومت کیخلاف کارروائی  کا مطالبہ

    عمران خان کا یاسین ملک کی جان بچانے اور مودی حکومت کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جیل میں قید یاسین ملک سے ناروا سلوک کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ یاسین ملک کوبھوک ہڑتال پرمجبورکرنےکی شدید مذمت کرتے ہیں، تہاڑجیل میں قید کشمیری رہنما یاسین ملک کی جان انتہائی خطرے میں ہے، بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کرتاہوں بھارت کیخلاف کارروائی کریں اور یاسین ملک کی جان بچائیں۔

    خیال رہے کشمیر کے حریت رہنما یاسین ملک نے بھارتی عدلیہ کی ناانصافی کے خلاف تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال پر ہے۔

    یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ یاسین ملک نے بھارتی عدلیہ کی ناانصافی کے خلاف بھوک ہڑتال کی ہے، ان کے ساتھ بھارتی عدالتوں کے رویہ پر دنیا کی خاموشی پر افسوس ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی عدالت نے یاسین ملک کو ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید اور جرمانہ کی سزا سنا رکھی ہے۔ ان پر دہشت گردوں کی فنڈنگ کرنے کا الزام ہے۔

  • یاسین ملک کو سزا، برطانوی حکومت سے مداخلت کا مطالبہ

    یاسین ملک کو سزا، برطانوی حکومت سے مداخلت کا مطالبہ

    آکسفورڈ: برطانوی ممبر پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیری رہنما یاسین ملک کی سزا کے سلسلے میں مداخلت کرے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی عدالت نے بدھ کو کشمیری حریت پسند رہنما یاسین ملک کو ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی ہے، جسے برطانوی ممبر پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے انصاف کا قتل قرار دے دیا ہے۔

    یاسمین قریشی نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کشمیری حریت پسند یاسین ملک کی سزا انصاف کا قتل ہے، نام نہاد عدالتی کارروائی میں سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں، اور یاسین ملک کو قانونی دفاعی حق سے محروم رکھا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یاسین ملک کو تحریک آزادئ کشمیر کو متحرک رکھنے کی سزا دی گئی ہے، عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کو ماورائے قانون سزا پر احتجاج کرنا چاہیے۔

    یاسمین قریشی نے برطانوی حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی عدالت کی کارروائی قانونی کی بجائے سیاسی تھی۔

    واضح رہے کہ یاسین ملک نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں کئی برسوں سے قید ہیں، بھارتی عدالت نے 19 مئی کو حریت رہنما پر دہشت گردی کی فنڈنگ کے جھوٹے مقدمے میں فرد جرم عائد کی تھی، 25 مئی کو عدالت نے انھیں 2 بار عمر قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی، جب کہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نے عدالت سے یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی استدعا کی تھی۔

    بھارتی عدالت نے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنادی

    یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے شوہر کی سزا کے فیصلے کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے، مشعال ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا یاسین ملک کو کالے قانون کے تحت سزادی گئی ہے، انھیں دفاع کا موقع نہیں دیا گیا، میں اس فیصلے کو مسترد کرتی ہوں۔

  • یاسین ملک کی اہلیہ  کا شوہر کی سزا کے فیصلے کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کا اعلان

    یاسین ملک کی اہلیہ کا شوہر کی سزا کے فیصلے کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے شوہر کی سزا کے فیصلے کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں یاسین ملک کا مقدمہ عالمی عدالت میں لے کر جاؤں گی، یاسین ملک کو کالے قانون کے تحت سزادی گئی، جب فیصلہ سنایا گیا تو انہیں دفاع کا موقع نہیں دیا گیا، میں اس فیصلے کو مسترد کرتی ہوں۔

    مشعال ملک کا کہنا تھا کہ دنیا سے پوچھتی ہوں کہ ہر قیدی کو مفت کاؤنسلنگ کی سہولت فراہم کی جاتی ہے مگر کشمیر میں حریت رہنما کو کیوں نہیں دی گئی، بین الا قوامی قانون پر سوالیہ نشان ہے، عدالت کی سماعت میں انٹرنیشنل آبزور کو رسائی کیوں نہیں دی جاتی۔

    انھوں نے کہا کہ یاسین ملک نے بھارتی عدالت سے جوسوال کیے اس کے جواب نہیں ملے ، یاسین ملک نےجج سےکہاکہ زندگی کی بھیک نہیں مانگیں گے

    یاسین ملک کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ کشمیر ی مودی کی صورت میں وقت کےیزیدکامقابلہ کررہےہیں، کشمیری قوم یاسین ملک کی قربانیوں کوکبھی فراموش نہیں کرے گی، یاسین ملک کی بہادری اور ہمت پرفخر ہے، تمام کشمیری یاسین ملک کے مشن کو آگے بڑھائیں گے۔

    مشعال ملک نے مزید کہا کہ بھارت نےاقوام متحدہ کی قرادروں کومستردکیاہے، نظرانہ دینےکیلئےزندگی بہت چھوٹی چیزہے، یاسین ملک اکیلے نہیں ہیں، اقوام متحدہ کی قرارداد کےمطابق یہ سیاسی تحریک ہے، میں کشمیر ی قوم کے لیے جنگ لڑوں گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یاسین ملک کیس میں میڈیا پر بتایا گیا کہ عمرقیدہوجائےگی، بڑے سے بڑے مجرم کو بولنے کا حق دیا جاتا ہے، ایڈیشنل سیشن جج نےیاسین ملک کو بولنے کا موقع تک نہیں دیا۔

    اہلیہ یاسین ملک نے مزید کہا کہ افضل گرو شہید کیس کے بارے میں سب کو معلوم ہے، کشمیریوں نے جتنی قربانیاں دیں کسی نے نہیں دیں، آج کا ہٹلر مودی ہے اور کوئی نہیں ہے، یاسین ملک اکیلا نہیں ہے ہر بچہ یاسین ملک ہے۔