Tag: یروشلم

  • اسرائیل، نو مسلم شخص کو داعش میں شمولیت کے الزام پر 38 ماہ کی سزا

    اسرائیل، نو مسلم شخص کو داعش میں شمولیت کے الزام پر 38 ماہ کی سزا

    یروشلم : اسرائیل کی ضلعی عدالت نے یہودیت سے اسلام قبول کرنے والے نو مسلم کو 38 ماہ قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی ضلعی عدالت کی جانب سے آج 40 سالہ نو مسلم ویلنٹن میزلیوسکی کو انتہا پسند جماعت داعش سے تعلق رکھنے پر 38 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے، نومسلم شخص کو ریاست مخالف سرگرمیاں رکھنے اور دہشت گردی کی واردات کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کے مقدمات کا سامنا تھا۔

    اسرائیل کی ضلعی عدالت نے نومسلم ویلنٹن کے خلاف اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزم کے انتہا پسندانہ خیالات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ داعش میں شمولیت اختیار کرنا چاہتا تھا جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی ملزم کے شدت پسند تنظیم سے روابط کے شواہد جمع کرائے ہیں جن سے ملزم کا دہشت گردی کی واردات کی مںصوبہ بندی کرنا ثابت ہوجاتی ہے.

    بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق 40 سالہ ویلنٹن 1996 میں بیلاروس سے ہجرت کر کے اسرائیل پہنچا تھا جہاں اسرائیلی آرمی کی لازمی ٹریننگ کے دوران 2000 میں اُس نے اسلام قبول کرلیا تھا تاہم مشکوک سرگرمیوں کے باعث واچ لسٹ میں شامل کیا گیا اور شواہد ملنے پرسیکیورٹی اداروں نے ویلنٹن کو 2017 کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کر کے امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کے فیصلے کو اقوام متحدہ اور دیگر عالمی قوتوں کی جانب سے تنقید کا سامنا رہے جس کے بعد اسرائیلی مظالم میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں اور انسانیت سوز مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے والوں کو قید و بند کی اذیتوں کا سامنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • افسوس! اسرائیل نے مذاکرات کی تمام کوششیں ناکام بنادیں، فلسطینی صدر

    افسوس! اسرائیل نے مذاکرات کی تمام کوششیں ناکام بنادیں، فلسطینی صدر

    نیویارک: فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ فلسطین کے حالات اب برداشت سے باہر ہوتے جارہے ہیں، افسوس کہ اسرائیل نے مذاکرات کی تمام کوششیں ناکام بنادی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، صدر محمود عباس کا کہنا تھا کہ فلسطین کا مسئلہ انتہائی سنگین ہوچکا ہے، اس کے حل کے لیے عالمی کثیر الملکی میکینزم کا ہونا ضروری ہے۔

    فلسطینی رہنما محمود عباس نے اپنےخطاب میں اس سال کے وسط تک ایک بین الاقوامی کانفرنس بلانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ فلسطینیوں کی ایک علیحدہ ریاست کے حق کو مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے وسیع تر منصوبے کا حصہ بنایا جا سکے۔

    عالمی امن اورسلامتی کےلیےمسئلہ فلسطین کا حل ضروری ہے‘ملیحہ لودھی

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے یروشلم کو مذاکرات کی میز سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے،  لیکن ہم اپنے لوگوں کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کرنے کےلیے کوشاں ہیں۔

    خیال رہے گزشتہ سال دسمبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرپ نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ یروشلم کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرتے ہیں اور اپنا سفارت خانہ وہاں منتقل کریں گے، جس کے بعد سے ہی فلسیطینی صدر امریکی اقدامات سے خفا ہیں۔

    فلسطینی سفیر اظہار یکجہتی کے لیے احتجاجی اجتماعات میں شریک ہوئے، ترجمان دفترخارجہ

    بعد ازاں انتہائی غصے کے عالم میں محمود عباس نے امریکی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب امریکا امن عمل میں مصالحت کا کردار ادا نہیں کر پائے گا۔ علاوہ ازیں آخری لمحات پر فلسطین کے دورے پر آئے ہوئے امریکا کے نائب صدر مائیک پینس کے ساتھ ملاقات کو بھی منسوخ کر دیا تھا۔

    واضح رہے سنہ 2009 کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فلسطینی صدر محمود عباس کا یہ پہلا خطاب ہے۔ فلسطین اس وقت خانہ جنگی کا شکار ہے جہاں اسرائیل کی جانب سے فسلطینی سرزمین پر غیر قانونی تعمیرات اور شہریوں کی بے دخلی کا سلسلہ جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مودی کی فلسطین آمد، سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط

    مودی کی فلسطین آمد، سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط

    تل ابیب : فلسطین کے صدر محمود عباس اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستظ کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی آج فسلطین کے سرکاری دورے پر پہنچے ہیں جہاں اُن کا فلسطین کے صدر محمود عباس نے پُرتپاک استقبال کیا اور دونوں رہنماؤں نے 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اعزاز میں رام اللہ میں صدارتی محل میں عشائیہ بھی دیا جہاں دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا اور ایک دوسرے کے ساتھ معاشی و سفارتی تعلقات کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انڈیا ہر فلسطین کے عوام کے مفاد میں کیے جانے والے ہر حل کی حمایت کی یقین دلاتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ خطے میں جلد امن بحال ہوگا اور فلسطینی عوام اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

    اس موقع پر صدر فلسطین محمود عباس نے فلسطین کی آزادی کے لیے مصمم ارادے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جانب سے یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کو دنیا بھر نے مسترد کردیا ہے جسے فلسطینی عوام کی فتح سمجھتا ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسرائیلی فوجیوں کےآگ ڈٹ جانےوالی فلسطینی لڑکی پرفرد جرم عائد

    اسرائیلی فوجیوں کےآگ ڈٹ جانےوالی فلسطینی لڑکی پرفرد جرم عائد

    یروشلم : قابض اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی فلسطینی لڑکی پر اسرائیل کی فوجی عدالت نے فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کے سامنے مزاحمت کرتے ہوئے فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی احد تمیمی پر فوجی عدالت نے فرد جرم عائد کردی۔

    احد تمیمی اور ان کی کزن کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ اسرائیلی فوجیوں کے سامنے مزاحمت کررہی ہیں۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فوجی فلسطینی مظاہرین کو قریب ہی آتی جاتی گاڑیوں پرپتھرپھینکنے سے روکنے کی کوشش کررہے تھے۔


    اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی فلسطینی خواتین عدالت میں پیش


    بہادر فلسطینی لڑکی احد کی گرفتاری اس وقت ہوئی تھی جب ایک دن قبل امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد احتجاج شروع ہوگیا تھا۔


    اسرائیل کے ہاتھوں اپنی گرفتار بیٹی کے عزم و ہمت کو سلام پیش کرتا ہوں، باسم التمیمی


    یاد رہے کہ احد تمیمی کی گرفتاری کے بعد ان کے والد باسم کا کہنا تھا میری بیٹی مزاحمت کار اور جنگجو ہے اُسے ہمدردی یا ترس کی نہیں حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سال 2017: عالمی سیاست میں ہونے والے اہم واقعات

    سال 2017: عالمی سیاست میں ہونے والے اہم واقعات

    سال 2017 دنیا بھر میں غم اور خوشیاں بانٹ کررخصت ہورہا ہےگزرتے ہوئے سال میں عالمی منظرنامے پراورسیاسی میدان میں مختلف تبدیلیاں اور واقعات رونما ہوئے۔

    ڈونلڈٹرمپ نے 20 جنوری 2017 کو امریکہ کے 45 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا، امریکہ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔

    برطانوی ایوان بالا یعنی ہاؤس آف لارڈز نے 14 مارچ 2017 کو بریگزٹ بل کی منظوری دیتے ہوئے برطانیہ کے لیے یورپی یونین کو چھوڑنے کے لیے مذاکرات شروع کرنے کی راہ ہموار کردی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم جون 2017 کو اعلان کیا کہ امریکہ سنہ2015 میں پیرس میں ماحولیات سے متعلق طے پانے والا عالمی معاہدہ ختم کررہا ہے۔

    سعودی عرب اور مصر سمیت 6 عرب ممالک نے 5 جون 2017 کو قطرپر خطے کو غیرمستحکم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا۔

    شمالی کوریا نے 3 ستمبر2017 کو دعویٰ کیا کہ اس نے جدید ترین ہائیڈروجن بم تیار کرلیا ہے جسے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل پررکھ کر لانچ کیا جاسکتا ہے۔

    یکم نومبر2017 کو فرانس میں لگائی گئی 2 سالہ ایمرجنسی اختتام پذیر ہوئی، ملک میں 13 نومبر 2015 کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی۔

    سعودی عرب میں 5 نومبر کو اینٹی کرپشن کمیٹی نے گیارہ شہزادوں سمیت موجودہ اور سابق وزرا کو گرفتار کیا جن میں شہزادہ الولید بن طلال بھی شامل تھے۔

    آف شور کمپنیوں کے حوالے سے کام کرنے والی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے 5 نومبر 2017 کو پیراڈائز لیکس کی دستاویزات جاری کیں۔

    پیراڈائز لیکس میں سابق وزیراعظم پاکستان شوکت عزیز سمیت امراکی آف شور کمپنیوں میں چھپائی گئی دولت کا انکشاف ہوا۔

    داعش کے آخری گڑھ کے خاتمے کے بعد 5 نومبر 2017 کو شامی حکومت نے دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کے 3 سالہ قبضے کا خاتمہ کرتے ہوئے اسے شکست دینے کا اعلان کیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 دسمبر 2017 کو متنازع علاقے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 21 دسمبر کو امریکی فیصلے خلاف قرارداد منظور کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ مقبوضہ بیت المقدس یا مشرقی یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان واپس لے۔

    امریکہ کے فیصلے خلاف قرارداد کے حق میں 128 ممالک نے ووٹ دیا، 35 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا جبکہ 9 ممالک نے اس قرارداد کی مخالفت کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ نےاقوام متحدہ کےبجٹ میں 28 کروڑڈالرکی کٹوتی کردی

    امریکہ نےاقوام متحدہ کےبجٹ میں 28 کروڑڈالرکی کٹوتی کردی

    نیویارک: امریکہ نے اقوام متحدہ کے بجٹ میں 28 کروڑ50 لاکھ ڈالر کی کٹوتی کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو امریکی عوام کی سخاوت کا ناجائزفائدہ اٹھانے نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ نے اقوام متحدہ کے بجٹ میں 28 کروڑ50 لاکھ ڈالر کی کٹوتی کردی، اقوام متحدہ کے نئے بجٹ برائے سال 19-2018ء میں یہ کٹوتی کی گئی ہے۔

    اقوام متحدہ کے اجلاس میں اگلے دو سال کے لیے 5 ارب 39 کروڑ 60 لاکھ روپے کا بجٹ پیش کیا گیا تھا۔

    امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے بجٹ میں کٹوتی درست سمت میں ایک بڑا قدم ہے، کسی کو امریکی عوام کی سخاوت کا ناجائزفائدہ اٹھانے نہیں دیں گے۔

    امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی ناکامیاں اور شاہ خرچیاں سب جانتے ہیں اس لیے اقوام متحدہ کے بجٹ میں 285 ملین ڈالرز کم کیے جا رہے ہیں۔


    یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو اقوام متحدہ نے مسترد کردیا


    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے قرارداد منظور کی تھی جس میں امریکہ سے کہا گیا تھا کہ وہ یروشلم کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے۔

    امریکی فیصلے کے خلاف قرارداد کے حق میں 128 جبکہ 9 ممالک نے مخالف کی تھی اور35 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ میں امریکی فیصلے کی مخالفت کرنے والے ممالک کو امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ کےبعد گوئٹےمالا کا بھی اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنےکا اعلان

    امریکہ کےبعد گوئٹےمالا کا بھی اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنےکا اعلان

    گوئٹے مالاسٹی: امریکہ کے بعد گوئٹے مالا کے صدر جمی موریلس نے اسرائیل میں موجود اپنے سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گوئٹے مالا کے صدر جمی موریلس نے اسرائیل میں موجود اپنے سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    گوئٹے مالا کے صدر جمی موریلس نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے پیغام میں کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے بات کرنے کے بعد کیا۔

    جمی موریلس نے اپنے بیان میں کہا کہ گوئٹے مالا اسرائیل کا دیرینہ دوست ہے اور انہوں نے متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ وہ گوئٹے مالا کا سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرلیں۔


    یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو اقوام متحدہ نے مسترد کردیا


    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے قرارداد منظور کی تھی جس میں امریکہ سے کہا گیا تھا کہ وہ یروشلم کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے۔

    امریکی فیصلے کے خلاف قرارداد کے حق میں 128 جبکہ 9 ممالک نے مخالف کی تھی اور35 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ میں امریکی فیصلے کی مخالفت کرنے والے ممالک کو امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔

    واضح رہے کہ وسطی امریکہ کے غریب ملک گوئٹے مالا کو امداد دینے والے اہم ممالک میں امریکہ بھی شامل ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عیسائی بشپ نے یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو مسترد کردیا

    عیسائی بشپ نے یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو مسترد کردیا

    غزہ : عیسائی رہنما نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے امریکی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے یروشلم میں واقع مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقامات مقدسہ کے تحفظ کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کا عندیہ دیا ہے.

    بشپ عطااللہ ہننا نے ان خیالات کا اظہار میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، بشپ ہننا نے کہا کہ ٹرمپ نے 6 دسمبر کو متعصبانہ اور نفرت آمیز فیصلہ کیا تھا جسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت پوری دنیا نے مسترد کردیا.

    انہوں نے کہا کہ امریکا کے فیصلے نے عیسائی اور مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے اور ان کے مذہبی مقام کی تضحیک کی ہے جس پر مسلمان اور عیسائی دل گرفتہ ہیں.

    الجزیرہ کے مطابق عیاسئی رہنما کا کہنا تھا کہ یروشلم دنیا بھر کے مسلمانوں اور عیسائیوں کے لیے مقدس، روحانی اور قومی ثقافت کا درجہ رکھتی ہے۔ امریکی فیصلے سے مسلمانوں اور عیسائیوں کی دل آزاری ہوئی ہے جس پر امریکا کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑے گا.


     اسی سے متعلق : یروشلم تنازع، سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا


    انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کے رہائشی مسلمان اور عیسائی امریکا کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اپنے مقدس مقامات کی حفاظت کے لیے آخری حد تک جائیں گے اور ہر جائز عمل بروئے کار لائیں گے.


      یہ بھی پڑھیں : یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو اقوام متحدہ نے مسترد کردیا


    یاد رہے کہ 6 دسمبر 2017 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے تل ابیب سے اپنے سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنے کا عندیہ دیا تھا.

  • اسرائیلی فوج کی فائرنگ‘ 2 فلسطینی شہید‘ 30 زخمی

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ‘ 2 فلسطینی شہید‘ 30 زخمی

    غزہ : اسرائیلی فوج نے غزہ میں نہتے فلسطینیوں پرفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید جبکہ 30 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں فلسطینی عوام امریکہ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف احتجاج کررہے تھے کہ اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر دی۔

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے احتجاج کرنے والے 2 مظاہرین شہید جبکہ 30 افراد زخمی ہو گئے۔

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے دونوں افراد کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ اس موقع پر اسرائیلی جارحیت اور ٹرمپ کےخلاف زبردست نعرے بازی بھی کی گئی۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی فوج نے غزہ میں نہتے فلسطینیوں پرفائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 80 افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    اسرائیلی فورسزکی فائرنگ‘ 4 فلسطینی شہید‘ 160زخمی


    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتےامریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرین پراسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 4 فلسطینی جاں بحق جبکہ 160 افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • قراردادکی منظوری سے ڈونلڈٹرمپ کے فیصلے کو بڑا دھچکا لگا،خورشیدشاہ

    قراردادکی منظوری سے ڈونلڈٹرمپ کے فیصلے کو بڑا دھچکا لگا،خورشیدشاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ قراردادکی منظوری دنیامیں امن کیلئےنیک شگون ہے، فلسطین کےحق میں ووٹ سےثابت ہوااقوام عالم کاضمیر زندہ ہے، قراردادکی منظوری سےڈونلڈٹرمپ کےفیصلے کو بڑا دھچکا لگا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ نے اقوام متحدہ میں فلسطین کے حق میں قرارداد منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دنیا نے انتشار کے خلاف ووٹ دے کرامن کا راستہ چنا، قراردادکی منظوری دنیامیں امن کیلئےنیک شگون ہے۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ فلسطین کےحق میں ووٹ سےثابت ہوا اقوام عالم کاضمیر زندہ ہے، اقوام عالم کا ضمیر نہ خریدا جاسکتا ہے نہ طاقت سے ڈرایا جاسکتا ہے۔


    مزید پڑھیں :  یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو اقوام متحدہ نے مسترد کردیا


    قائد حزب اختلاف نے کہا کہ قرارداد کی منظوری سے ڈونلڈٹرمپ کے فیصلے کو بڑا دھچکا لگا۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اہم اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے تل ابیب سے امریکی سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کے فیصلے کے خلاف قرار داد کو کثرت رائے منظور کرلیا گیا تھا۔

    امریکی متنازع فیصلے کے خلاف قرارداد کے حق میں 128 اور مخالفت میں 9 ووٹ ڈالے گئے جب کہ 35 ممالک نے جنرل اسمبلی اجلاس میں رائے دہی سے اجتناب کیا۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متنازعہ علاقے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا جب کہ امریکا یروشلم کے خلاف آنے والی قرارداد کو اقوام متحدہ میں پہلے ہی ویٹو کرچکا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔