Tag: یقین نہ کریں

  • مجھ پر یقین نہ کیا کریں، ماریہ ملک نے ایسا کیوں کہا؟

    مجھ پر یقین نہ کیا کریں، ماریہ ملک نے ایسا کیوں کہا؟

    پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ماریہ ملک نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی اور مداحوں کو مشورہ دیا کہ ان پر یقین نہ کریں۔

    فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ماریہ ملک نے ایک پقسٹ شیئر کی ہے جس میں انھیں ایک دیدہ زیب جوڑے میں ہاتھ میں گجرے اور چھتری کے ساتھ خوشگوار موڈ میں مسکراتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    ماریہ ملک نے اس پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ میں نہایت سنجیدہ صورتحال میں بھی ہنس سکتی ہوں، اس لیے مجھ پر یقین نہ کیا کریں۔

    اداکارہ نے مزید لکھا کہ مجھے سپورٹ کرتے رہیں ساتھ میں انھوں نے ایموجی بھی بنائی اور اپنے نئے ڈرامے شکوہ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔

    اس سے قبل انھوں نے اے آر وائی کی ڈرامہ سیریل ’شکوہ‘ میں ’ثانیہ‘ کا کردار ادا کرنے کی وجہ بیان کی تھی، ’شکوہ‘ میں سمیع خان (زرون)، ماریہ ملک (ثانیہ)، یشما گل (کرن)، عاصم محمود، عثمان پیرزادہ ودیگر اداکاری کے جوہر دکھا رہے ہیں۔

    ماریہ ملک کا کہنا تھا کہ اس کردار میں ہوں یہ اس لیے بھی مختلف ہے دوسری بات یہ کہ کہانی بہت اچھی لگی، اس میں ثانیہ کا کردار نبھا رہی ہوں، ثانیہ کا تعلق ٹوٹے ہوئے گھرانے سے ہے لیکن وہ بہت زیادہ مضبوط ہے۔

  • ’’سوشل میڈیا کی تصاویر اور ویڈیوز پر آنکھیں بند کرکے یقین نہ کریں‘‘

    ’’سوشل میڈیا کی تصاویر اور ویڈیوز پر آنکھیں بند کرکے یقین نہ کریں‘‘

    دنیا بھر میں معروف سوشل میڈیا ایپ انسٹا گرام کے سربراہ ایڈم موسیری نے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر جاری تصاویر پر آنکھیں بند کرکے یقین نہ کریں۔

    اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ صارفین کو سوشل میڈیا پر نظر آنے والی تصاویر اور ویڈیوز پر اندھا اعتماد نہیں کرنا چاہیے کیونکہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کردہ تصاویر بظاہر دیکھنے میں حقیقی محسوس ہوتی ہیں جن سے باآسانی دھوکہ کھایا جاسکتا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ تھریڈز پر مختلف پوسٹس میں ایڈم موسیری نے کہا کہ انٹرنیٹ پلیٹ فارمز کی حیثیت سے ہمارا کام یہ ہے کہ جو مواد آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی سے تیار کیا گیا ہو، اس کے بارے میں ممکنہ حد تک آگاہ کریں۔

    تاہم کچھ مواد یقینی طور پر ہماری نظر سے بھی بچ سکتا ہے لیکن تمام غلط بیانیوں کو اے آئی سے منسوب نہیں کیا جاسکتا۔ اس لیے ضروری ہے کہ اس مواد کے بارے میں حقائق فراہم کریں کہ یہ مواد کون شیئر کر رہا ہے تاکہ صارفین بھی خود فیصلہ کر سکیں کہ اس مواد پر کتنا اعتماد کیا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے سوشل میڈیا صارفین کو مشورہ دیا کہ وہ بحیثیت ناظر یا قاری محتاط ذہن کے ساتھ اس مواد کا بغورجائزہ لیں کہ سوشل میڈیا پر جو ریکارڈنگ یا بیان دکھایا جارہا ہے وہ کس حد تک حقیقی ہے۔ اور اس بات کو بھی ذہن نشین کریں کہ آیا جو بات کہی جا رہی ہے، وہ کہنے والا شخص کون ہے۔

    یاد رہے کہ اے آئی چیٹ بوٹس مکمل اعتماد سے آپ سے جھوٹ بول سکتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کمپنیوں کی جانب سے انتباہ کیا جاتا ہے کہ چیٹ بوٹس کی فراہم کردہ معلومات اور تفصیلات پر آنکھیں بند کرکے بھروسہ مت کریں۔