Tag: یمن پر بمباری

  • یمن پر دوسرے روز بھی امریکا و برطانیہ کی بمباری، سلامتی کونسل میں حملے جائز قرار دے دیے

    یمن پر دوسرے روز بھی امریکا و برطانیہ کی بمباری، سلامتی کونسل میں حملے جائز قرار دے دیے

    یمن پر دوسرے روز بھی امریکا و برطانیہ کی جانب سے بمباری کی گئی، دوسری طرف جارحیت کرنے والے دونوں ممالک نے سلامتی کونسل میں حملے جائز قرار دے دیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور برطانیہ کے یمن پر حملے دوسرے روز بھی جاری ہیں، امریکی فضائی طیاروں نے دارالحکومت صنعا میں بمباری کی، امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں حوثیوں کے ریڈار سسٹم پر میزائل داغے گئے، وائٹ ہاوس نے حملے کی تصدیق کر دی ہے، ان حملوں میں متعدد شہری جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی فوج نے ہفتے کے روز علی الصبح یمن کے دارالحکومت صنعا میں حوثیوں کے زیر کنٹرول ایک اور مقام پر حملہ کیا، امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ حوثی ریڈار سائٹ پر زمین پر حملہ کرنے والے میزائلوں ’ٹوماہاک‘ داغے گئے۔

    واضح رہے کہ حملوں کے پہلے دن جمعہ کو 28 مقامات کو نشان زد کیا گیا تھا اور 60 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ صدر جو بائیڈن نے جمعے کو خبردار کیا تھا کہ حوثیوں کو مزید حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    یمن کیخلاف امریکی اور برطانوی جارحیت پر حماس کا رد عمل

    دوسری طرف امریکا اور برطانیہ نے یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کا دفاع کرتے ہوئے انھیں بین الاقوامی قانون کے تحت جائز قرار دے دیا، اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا یہ حملے حوثی باغیوں کی دفاعی صلاحیتوں کو کمزور کرنے کے لیے کیے گئے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نومبر سے اب تک حوثی باغیوں کے حملے میں 2 ہزار سے زائد بحری جہازوں کو بحیرہ احمر سے اپنا رخ تبدیل کرنا پڑا ہے۔ ادھر حوثیوں نے کہا ہے کہ امریکی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ حماس نے ایک بیان میں یمن کے خلاف امریکی اور برطانوی جارحیت کی شدید مذمت کی، اور کہا کہ امریکی حملہ جرم ہے، یمن کے خلاف یہ ایک جارحیت ہے اور ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

    یمن کے مختلف شہروں میں امریکی اور برطانوی حملوں کے خلاف احتجاج کیا گیا، ایران میں یمن پر امریکی حملے کے خلاف لوگوں کی بڑی تعداد نے مظاہرہ کیا، اردن میں ہزاروں افراد نے ریلی نکالی اور حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

  • امریکا اور برطانیہ کی یمن پر بمباری، نیا محاذ کھول دیا گیا

    امریکا اور برطانیہ کی یمن پر بمباری، نیا محاذ کھول دیا گیا

    یمن میں حوثیوں کے خلاف امریکا اور برطانیہ نے نیامحاز کھول دیا ہے، امریکی اور برطانوی طیاروں نے یمنی حوثیوں کے خلاف بمباری شروع کردی ہے، دارالحکومت صنعا دھماکوں سے گونج اُٹھا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یمن کے انقلابی رہنما عبدالمالک بدرالدین الحوثی نے یمن پر امریکی و برطانوی فضائی حملوں کے بعد جارحیت کا مقابلہ کرنے کے اپنے بھرپور عزم کا اظہار کیا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ لڑاکا طیاروں، بحری جہازوں اور آبدوزوں کی مدد سے یمن کے دارالحکومت صنعا، بندرگاہی شہر حدیدہ اور شمالی شہر سعدہ میں درجن بھر سے زائد مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔

    امریکا کے صدر بائیڈن نے حملوں کے بعد بیان میں کہا کہ یہ حملے بحر احمر میں بین الاقوامی جہازوں پر ان حملوں کا جواب ہیں جن میں پہلی بار اینٹی شپ بیلسٹک میزائل بھی استعمال کیے گئے تھے۔

    برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے اپنے بیان میں کہا کہ حوثیوں کو جہازوں پر حملوں سے کئی بار خبردار کیا گیا تھا اور یہ صورتحال برداشت نہیں کی جاسکتی تھی۔

    عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ پہلے امریکی ایجنٹوں کے خلاف ہزاروں یمنی شہریوں نے جانیں پیش کی تھیں، اب فلسطینیوں کیلئے امریکا، برطانیہ اور اسرائیل سے براہ راست نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔

    دوسری جانب پاکستان میں فلسطین کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن نادر الترک نے ایک سیمینار سے خطاب کرتے کہا ہے کہ اسرائیل صرف فلسطین نہیں پورے مشرق وسطیٰ کا نقشہ بدلنا چاہتا ہے، جنگ غزہ تک محدود نہیں رہے گی بلکہ پورا خطہ اس کی لپیٹ میں آئے گا۔

    فلسطین کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن نادر الترک نے قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی کا مقصد غزہ پر قبضہ نہیں بلکہ پورے مشرق وسطیٰ کا نقشہ بدلنا ہے۔

    فلسطینی سفارت کار نے کہا کہ اسرائیل کے لیے منصوبے پر عمل آسان نہیں کیونکہ اس کی اپنی سیکیورٹی بھی شدید خطرے میں ہے۔

    ’عالمی عدالت میں مقدمہ فلسطینیوں کے تحفظ کیلیے اہم قدم ہے‘

    اسرائیل کو امریکہ اور اس کے دیگر مغربی اتحادی اب تک 300 ارب ڈالر دے چکے ہیں جس کا مقصد مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل کے ذریعے امریکی اجارہ داری قائم کرنا ہے۔