Tag: یمن

  • حوثی باغیوں کا سعودی عرب کے ہوائی اڈے پر ڈرون حملے کا دعویٰ

    حوثی باغیوں کا سعودی عرب کے ہوائی اڈے پر ڈرون حملے کا دعویٰ

    ریاض: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب کے ہوائی اڈے کو ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغیوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ عرب کے سرحدی شہر نجران کے ہوائی اڈے کو بدھ بائیس مئی کو ایک مرتبہ پھر ڈرون سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس حوالے سے کوئی مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئی، اور نہ ہی سعودی حکام کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے۔

    سعودی اتحادی افواج کی جانب سے نجران ایئرپورٹ سے ہی لڑاکا طیارے اڑائے جاتے ہیں جو یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر حملے کرتے ہیں۔

    باغیوں کے زیراثر کام کرنے والے میڈیا نمائندوں کا کہنا ہے کہ حوثی حملے میں، ایئرپورٹ کے رنوے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ دوسری جانب حوثی باغیوں نے اس حملے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے سعودی عرب کے شہروں میں مزید حملے کی دھمکی دی ہے۔

    دوسری جانب یمنی صدر عبدربہ منصور ہادی کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی جنگ کے خطرات خطے اور ساری دنیا تک پھیل رہے ہیں، جنگ ایک مجرمانہ منصوبہ اور مقصد فرقہ وارانہ ٹولے کی جانب سے نسل پرستی کے ایسے نظریات کا غلبہ ہے۔

    حوثیوں کی جنگ کے خطرات خطے اور ساری دنیا تک پھیل رہے ہیں، یمنی صدر

    ہادی نے باور کرایا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ دنیا حوثیوں کی جانب سے نسل پرستی کے اس منصوبے سے متاثر یمنی عوام کے دکھوں کا حقیقی مداوا کرے۔

  • حوثی باغیوں کے اہم بندرگاہوں سے انخلا کے باوجود جنگ کا خطرہ ہے: اقوام متحدہ

    حوثی باغیوں کے اہم بندرگاہوں سے انخلا کے باوجود جنگ کا خطرہ ہے: اقوام متحدہ

    نیویارک: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کے اہم بندر گاہوں سے انخلا کے باوجود اقوام متحدہ کو خطے میں جنگ کے آثار نظر آرہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے یمن مارٹن گریفتھس نے خبردار کیا ہے کہ حوثی باغیوں کے اہم بندرگاہوں سے انخلا کے باوجود ملک میں ایک مکمل جنگ دوبارہ چھڑنے کا خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کا یمن کے بڑے بندرگاہ حدیدہ پر قبضہ بردستور برقرار ہے، جس کے خاتمے کے لیے میگا آپریشن بھی کیا گیا تاہم اس کے باوجود حوثی بندرگاہ کے بڑے حصے پر قابض ہیں۔

    مارٹن گریفتھس کا کہنا تھا کہ یمن میں پیش آنے والے حالیہ واقعات سے جنگ مزید بڑھنے کا خطرہ ہے، حکومتی نمائندوں اور باغیوں کو وسیع ترمفاد کی خاطر مذاکرات کا راستہ اپنانا چاہیئے۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ حوثیوں نے کئی بندرگاہوں کا قبضہ چھوڑ دیا، جو ایک خوش آئند عمل ہے، مستقبل میں حدیدہ سے بھی انخلا عمل میں آئے گا۔

    دوسری جانب یمن میں حکومتی، سعودی اتحاد کے خلاف جنگ میں مصروف حوثی باغیوں کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں سعودی عرب کی بندرگاہ ینبع البحر میں تیل کے دو پمپنگ اسٹیشن پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

    سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر 7 ڈرون حملے کیے، حوثی باغیوں کا دعویٰ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح نے کہا تھا کہ تیل کی تنصیبات کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا جس کے لیے ڈرون میں بارود بھرا گیا تھا، ڈرون کو تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر 7 ڈرون حملے کیے، حوثی باغیوں کا دعویٰ

    سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر 7 ڈرون حملے کیے، حوثی باغیوں کا دعویٰ

    صنعا: یمن میں سعودی اتحاد سے برسرپیکار حوثی باغیوں نے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر 7 ڈرون حملے کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق یمن میں حکومتی، سعودی اتحاد کے خلاف جنگ میں مصروف حوثی باغیوں کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں سعودی عرب کی بندرگاہ ینبع البحر میں تیل کے دو پمپنگ اسٹیشن پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

    حوثی باغیوں کے ترجمان نے کہا کہ تیل کے پمپنگ اسٹیشن پر سات ڈرون حملے کیے جس سے تیل کی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے اور ایسے حملے مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔

    حوثی باغیوں کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یمن میں شروع کی گئی جنگ اب یمن سے نکل کر سعودی عرب تک پہنچ جائے گی۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب میں تیل کی پائپ لائنوں پر دہشت گردوں کا ڈرون حملہ

    سعودی حکام کی جانب سے حوثی باغیوں کے دعویٰ پر کسی قسم کا تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح نے کہا تھا کہ تیل کی تنصیبات کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا جس کے لیے ڈرون میں بارود بھرا گیا تھا، ڈرون کو تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    خالد الفالح نے کہا تھا کہ یہ ڈرون حملے دنیا کو تیل کی رسد روکنے کے لیے کیے گئے ہیں مگر سعودی عرب کی تیل پیداوار اور برآمدات بلاتعطل جاری ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان حملوں سے ایک مرتبہ پھر یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ تمام دہشت گرد تنظیموں کا استحصال ضروری ہے۔

  • یمن میں اتحادی طیاروں کی بمباری، 40 حوثی جنگجو ہلاک

    یمن میں اتحادی طیاروں کی بمباری، 40 حوثی جنگجو ہلاک

    صنعاء:یمن میں سرکاری فوج نے ایک بیان میں بتایا کہ عرب اتحادی فوج نے حجتہ اور الضالع گورنریوں میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں انہیں بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حجتہ گورنری میں عبس ڈائریکٹوریٹ کےنواحی علاقے بنی حسن اور مستبا کے مقامات پر حوثیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں حوثیوں کا اسلحہ ڈپو اور دیگر کئی ٹھکانے تباہ ہوگئے۔ بمباری کے نتیجے میں متعدد جنگجو بھی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

    حجتہ میں عرب اتحادی فوج کی بمباری سے 23 ملی میٹر دھانے والی ایئرکرافٹ گنوں اور دیگر بھاری اسلحہ کو تباہ کیا گیا۔ادھر ایک دوسری پیش رفت میں الضالع گورنری میں حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں پر عرب اتحادی طیاروں نے بمباری کی جس کے نتیجے میں کئی ٹھکانے تباہ ہوگئے۔

    الضالع گورنری میں سوموار کے روز ہونے والی لڑائی میں 40 حوثی دہشت گرد ہلاک اور دسیوں زخمی ہوگئے۔عینی شاہدین نے بتایاکہ الضالع گورنری کے الدمت شہرمیں حوثیوں کو 20 جنگجوؤں کی لاشیں لے جاتے دیکھا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ عدن میں منعقد ایک اہم اجلاس میں یمنی کابینہ نے حوثی ملیشیا اور ایران میں اس کے حامیوں پر الزام عائد کیا تھاکہ وہ اقوام متحدہ کے زیر سرپرستی بین الاقوامی حمایت کے حامل سیاسی حل کی جانب ہر اقدام سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے جنگ کے نئے محاذ کھول لیتی ہے۔

    رواں ماں یمن میں عرب اتحاد کے طیاروں نے الضالع صوبے میں قعطبہ شہر کے مغرب میں حوثی ملیشیا کے ایک مجمع کو بم باری کا نشانہ بنایا تھا، بیت الشوکی کے علاقے میں ہونے والے کارروائی کے نتیجے میں ملیشیا کے 31 ارکان ہلاک اور 60 سے زخمی ہوئے۔

    حملے میں عسکری گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں، ادھر قعطبہ کے شمال میں مریش کے علاقے میں یمنی فوج کی العمالقہ فورسز کے یونٹوں نے پہاڑی علاقے کے نزدیک حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں اور کمک پر راکٹوں کے ذریعے بم باری کی تھی ، اس کے نتیجے میں ملیشیا کی عسکری گاڑیاں جل گئیں اور 29 باغی ہلاک اور 54 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

  • یمن میں حوثی باغیوں کا قبضہ، حکومت کا سخت ایکشن لینے پر غور

    یمن میں حوثی باغیوں کا قبضہ، حکومت کا سخت ایکشن لینے پر غور

    صنعا: یمن میں آئینی حکومت کی کابینہ نے جلد از جلد ممکنہ وقت میں ملک کی تمام اراضی کو حوثی ملیشیا کے قبضے سے آزاد کرانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایکشن لینے پر غور کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عدن میں منعقد ایک اہم اجلاس میں یمنی کابینہ نے حوثی ملیشیا اور ایران میں اس کے حامیوں پر الزام عائد کیا کہ وہ اقوام متحدہ کے زیر سرپرستی بین الاقوامی حمایت کے حامل سیاسی حل کی جانب ہر اقدام سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے جنگ کے نئے محاذ کھول لیتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کابینہ کے مطابق یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ایرانی نظام کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی بننے کے بعد حوثی ملیشیا کا فیصلہ اب اس کے اپنے ہاتھ میں نہیں رہا۔ ایرانی نظام کے عناصر اپنے مفادات کے مطابق حوثیوں کی ڈوریں ہلا رہے ہیں اور تہران پر عائد پابندیوں سے فرار کے لیے عالمی برادری کو بلیک میل کرنے کے خواہاں ہیں۔

    یمنی حکومت نے باور کرایا کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے کامیابیوں کے کھوکھلے دعوؤں کا مقصد اپنے پیروکاروں کو یہ اشارہ دینا ہے کہ وہ اب بھی زمینی طور پر پیش قدمی کی قدرت رکھتی ہے، جب کہ حوثیوں کے پیروکاروں کو یہ یقین ہو چلا ہے کہ اب حتمی طور پر باغیوں کا اختتام قریب آ چکا ہے۔

    یمن میں عرب طیاروں کی دو الگ الگ کارروائیاں، 60 حوثی باغی ہلاک

    یمنی کابینہ کے مطابق ایرانی منصوبہ بندی کا مقابلہ کرنے کے لیے عرب دنیا اور عالمی برادری کی جانب سے یمن اور اس کی آئینی قیادت کو حاصل سپورٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ یمن خطے میں علاقائی اور عالمی مفادات کے حوالے سے کس حد تک جیو پولیٹیکل، اقتصادی اور اسٹریٹجک سیکورٹی اہمیت رکھتا ہے۔

    کابینہ نے سیاسی، انسانی، امدادی، اقتصادی اور حوثیوں کے خلاف عسکری نوعیت کی ان تمام کوششوں کو گراں قدر قرار دیا جو یمن میں آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد کی جانب سے سعودی عرب کے زیر قیادت سامنے آ رہی ہیں۔

  • یمن میں عرب طیاروں کی دو الگ الگ کارروائیاں، 60 حوثی باغی ہلاک

    یمن میں عرب طیاروں کی دو الگ الگ کارروائیاں، 60 حوثی باغی ہلاک

    صنعا: یمن میں سعودی اتحادی افواج نے حوثی باغیوں کے دو ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، فضائی بمباری کے نتیجے میں 60 باغی ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں عرب اتحاد کے طیاروں نے الضالع صوبے میں قعطبہ شہر کے مغرب میں حوثی ملیشیا کے ایک مجمع کو بم باری کا نشانہ بنایا ہے بیت الشوکی کے علاقے میں ہونے والے کارروائی کے نتیجے میں ملیشیا کے 31 ارکان ہلاک اور 60 سے زخمی ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ عسکری گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں، ادھر قعطبہ کے شمال میں مریش کے علاقے میں یمنی فوج کی العمالقہ فورسز کے یونٹوں نے پہاڑی علاقے کے نزدیک حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں اور کمک پر راکٹوں کے ذریعے بم باری کی، اس کے نتیجے میں ملیشیا کی عسکری گاڑیاں جل گئیں اور 29 باغی ہلاک اور 54 سے زائد زخمی ہوئے۔

    عرب اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے تعز صوبے کے جنوب میں واقع علاقے الاعبوس میں کیٹوشیا راکٹ داغنے کے پلیٹ فارم اور اڈے پر کئی حملے کیے، اسی علاقے میں کورنیٹ راکٹ داغے جانے کے لیے استعمال ہونے والے ایک پلیٹ فارم کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں پلیٹ فارم تباہ ہو گیا اور وہاں کام کرنے والے حوثی مارے گئے۔

    دوسری جانب صنعا میں تعلیمی ذرائع نے بتایا کہ حوثی ملیشیا اپنے ہمنوا طالب علموں کو لڑائی کے محاذوں پر موجود ہونے کے عوض اسکولوں اور ہائی اسکولوں میں امتیازی نمبروں سے نواز رہی ہے۔

    حوثی ملیشیا نے اپنے پیروکار طلبہ کو پڑھائی میں شرکت اور حاضری کے بغیر امتحانی ہال میں داخلے کی اجازت دے دی، ان طلبہ کے پاس حوثی نگراں کی جانب سے جاری داخلے کا اجازت نامہ تھا۔

    بعض اساتذہ اور ذمے داران کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا فرضی نمبروں اور جعل سازی کے ذریعے طلبہ کو دھوکہ دے رہی ہے، ملیشیا نے جنگجوں کو علم کے حصول یا حاضری کے بغیر ہی امتحانی مرکز میں داخل ہونے کی اجازت دے دی۔

    حوثی باغیوں کی بارودی سرنگیں امدادی کاموں میں رکاوٹ بن گئیں

    اساتذہ نے باور کرایا کہ حوثیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں تعلیم کا عمل غیر معمولی نوعیت کی تباہی سے دوچار ہو رہا ہے، حوثی ملیشیا منظم طریقے سے اسے برباد کر رہی ہے تا کہ اپنے درآمد شدہ ایجنڈے پر عمل درامد کی کوشش کر سکے، اس کا مقصد یمن کی سوچ اور شناخت کو ایران طرز فکر سے تبدیل کر دینا ہے۔

  • یمن کے صوبے ججہ میں سمندری بارودی سرنگیں برآمد

    یمن کے صوبے ججہ میں سمندری بارودی سرنگیں برآمد

    صنعاء : یمن میں بحریہ کی فورسز کو حجہ صوبے میں ساحل سمندر کے مقابل متعدد بارودی سرنگیں ملی ہیں، یہ سمندری بارودی سرنگیں حوثی ملیشیا کی جانب سے بچھائی گئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق فوج نے عبس ضلع میں مرسی حبل کے علاقے کے ساحلوں پر حوثیوں کی جانب سے بچھائی جانے والی سمندری بارودی سرنگوں کی تلاش کے لیے ایک وسیع آپریشن کیا۔ مذکورہ ضلع کو کچھ عرصہ قبل باغیوں کے قبضے سے آزاد کرایا گیا تھا۔

    حوثی ملیشیا نے یمن کے علاقائی پانی میں سمندری بارودی سرنگیں بچھانے کی کارروائی کا آغاز اسی علاقے سے کیا تھا جو بحر احمر میں جہاز رانی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔

    دوسری جانب الضالع صوبے میں یمن کی فوج اور مزاحمت کاروں نے حوثیوں کی ایک پوری عسکری کمپنی کو حراست میں لے لیا۔ یہ کمپنی الفاخر کے علاقے میں دراندازی کی کوشش کر رہی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک عسکری ذریعے نے بتایا ہے کہ کمپنی میں شامل 20 سے زیادہ حوثیوں نے العود کے محاذ پر خود کو فوج اور مزاحمت کاروں کے حوالے کر دیا۔

    ان افراد میں حوثیوں کا ایک میجر جنرل اور 9 دیگر افسران شامل ہیں جو میجر سے کیپٹن کے درمیان مختلف عہدوں کے حامل ہیں۔ادھر مریس کے محاذ پر شمالی علاقے یعیس میں یمنی فوج اور مزاحمت کاروں نے حوثی ملیشیا کو توپ خانوں کے ذریعے نشانہ بنایا۔ اس کے نتیجے میں 12 سے زیادہ باغی مارے گئے۔

  • حوثی باغیوں کی بارودی سرنگیں امدادی کاموں میں رکاوٹ بن گئیں

    حوثی باغیوں کی بارودی سرنگیں امدادی کاموں میں رکاوٹ بن گئیں

    صنعا: انسانی حقوق کی عالم تنظیم ‘ہیومن رایٹس واچ’ کا کہنا ہے کہ یمن میں متحارب حوثی باغی ملک کے مغربی ساحلی علاقوں میں اندھا دھند بارودی سرنگیں بچھا رہے ہیں جس کے نتیجےمیں نہ صرف امدادی آپریشن میں رکاوٹ پیداہوتی ہے بلکہ بڑی تعداد میں شہریوں کی جانی ضائع ہورہی ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا نے 2017ءکے وسط میں یمن کے مغربی ساحلی علاقوں میں بارودی سرنگیں نصب کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔ ان بارودی سرنگیں کے دھماکوں میں سیکڑوں شہری جاں‌بحق یا زخمی ہوئے اور شہری بہبود کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کو امدادی کاموں میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔

    "ہیومن رائٹس واچ” نے یمن میں‌حوثیوں کی بچھائی گئی بارودی سرنگوں کے بارے میں ایک رپورٹ اپنی ویب سائٹ پر شائع کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے زرعی زمینوں، دیہاتوں، تیل کے کنوؤں اور راستوں کے اطراف میں بچھائی گئی بارودی سرنگوں کے نتیجے میں 140 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    زیادہ تر ہلاکتیں الحدیدہ اور تعز شہروں میں‌ ہوئیں۔ ان میں 19 بچے شامل ہیں۔ یہ سنہ 2018ء کے اعدادو شمار ہیں۔ حوثیوں کی بچھائی گئی بارودی سرنگوں کے باعث جنگ زدہ علاقوں میں شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے والی تنظیموں کو امدادی آپریشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    ہیومن رائٹس واچ کی ڈائریکٹر برائے ایمرجنسی ریلیف پروگرام پریانکا موتا پرتی نےکہا کہ حوثیوں کی شہری علاقوں اور آبادی کے اندر بچھائی گئی بارودی سرنگوں کے باعث امدادی نہ صرف شہریوں کا جانی نقصان ہورہا بلکہ امدادی کارکنوں کی امدادی کارروائیاں بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔ حوثیوں کی بچھائی گئی بارودی سرنگوں کے باعث شہری خوراک، ادویات اور دیگر بنیادی ضروریات سے محروم ہو رہے ہیں۔

    انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہےکہ حوثیوں کی طرف سے بچھائی گئی بارودی سرنگوں کے ذریعے گاڑیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جاتی ہے مگر اس دوران ہونےوالے دھماکوں سے شہریوں کا جانی نقصان ہوتا ہے۔

  • حوثی باغی حدیدہ بندرگاہ جلد خالی کردیں گے، اقوام متحدہ کا دعویٰ

    حوثی باغی حدیدہ بندرگاہ جلد خالی کردیں گے، اقوام متحدہ کا دعویٰ

    صنعا: اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس نے دعویٰ کیا ہے کہ یمن کے متحارب فریقین چند ہفتوں کے اندر اندر حدیدہ سے اپنی فورسز نکال لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس نے توقع ظاہر کی ہے کہ یمن کے متحارب گروپ ساحلی شہر حدیدہ اوربندرگاہ سے چند ہفتوں کے اندر اندر نکل جائیں گے اور علاقے کا کنٹرول اقوام متحدہ کے امن مشن کے سپرد کر دیا جائے گا۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اقوام متحدہ کے ایلچی نے ایک بیان میں کہا کہ ابھی تک حدیدہ میں اقوام متحدہ کی فورسز کی تعیناتی کے طریقہ پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے تاہم ہماری کوشش ہے کہ یہ کام چند ہفتوں کے اندر اندر پایہ تکمیل تک پہنچ جائے۔

    مارٹن گریفتھس کا کہنا تھا حدیدہ سے انخلاء ہی چار سال سے جاری جنگ کےخاتمے اور مذاکرات کی بحالی کی راہ ہموار کرسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یمن می آئینی حکومت اور ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی حکومت نے حدیدہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے نفاذ سے اتفاق کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ عن قریب حدیدہ سے اپنی فورسز نکال لیں گے۔

    یمن بحران: حدیدہ میں جنگ بندی کا معاہدہ کچھ دیر بعد ہی ختم ہوگیا

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں متحارب فریقین نے حدیدہ میں اقوام متحدہ کی فوج کی تعیناتی سے اتفاق کیا ہے، سلامتی کونسل کے اجلاس کے موقع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ حدیدہ کے معاملے میں پیش رفت کے بعد ملک میں سیاسی عمل کے لیے مذاکرات کا آغاز ہوسکتا ہے۔

  • یمن میں خانہ جنگی کے بعد پہلی مرتبہ پارلیمانی انتخابات کا انعقاد

    یمن میں خانہ جنگی کے بعد پہلی مرتبہ پارلیمانی انتخابات کا انعقاد

    صنعاء : یمن کے اراکین پارلیمنٹ نے ملک میں خانہ جنگی کے بعد پہلی اجلاس کے دوران جنرل کانگریس (جی پی سی) کے سلطان البرکانی کو اسپیکر منتخب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کے ایوان نمائندگان کے نومنتخب اسپیکر سلطان البرکانی نے اپنے انتخاب کے بعد کہا ہے کہ حوثی منصوبے کے ذریعے ایران یمن سے لبنان تک اپنا اثرورسوخ قائم کرنا چاہتا ہے۔

    عرب کا کہنا ہے کہ پارلیمان کے اجلاس میں 141 ارکان نے شرکت کی تھی، اجلاس میں صدر  عبد ربہ منصور ہادی اور یمنی حکومت کے بعض عہدے دار بھی شریک تھے۔

    نومنتخب اسپیکر  سلطان البرکانی نے کہا کہ حکومت حوثی بغاوت کو شکست دینے کے لیے پرعزم ہے تاکہ یمنی عوام اپنے ملک کو واگزار کراسکیں۔

    انھوں نے حوثیوں پر زور دیا کہ وہ امن کی حمایت کریں اور بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق تشدد کا سلسلہ بند کردیں۔

    سلطان البرکانی نے سرکاری اداروں کے سربراہان سے بھی کہا کہ وہ عارضی دارالحکومت عدن میں منتقل ہوجائیں تاکہ وہ اپنے فرائض انجام دے سکیں۔

    صدر ہادی نے پارلیمان میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجلاس اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ حوثیوں کا تخریبی منصوبہ روز بروز روبہ زوال ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نے حوثی ملیشیا سے مخاطب ہوکر کہا کہ ملک کے ماضی اور مستقبل کو دشمن کے ساتھ مل کر دا پر نہ لگائیں۔

    صدر منصور ہادی نے کہا کہ اب ان کی ترجیح حوثی بغاوت کو کچلنا اور سرکاری اداروں کی تعمیر ہے۔

    انھوں نے یمنیوں سے اپیل کی کہ وہ حوثیوں کی دھمکیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باوجود امید کا دامن نہ چھوڑیں ۔

    یمنی صدر کا کہنا تھا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے ہیں اور اس سے بچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔