Tag: یمن

  • جعلی دستاویزات پر آٹھ تیل بردار جہاز یمن لانے کی حوثی سازش ناکام

    جعلی دستاویزات پر آٹھ تیل بردار جہاز یمن لانے کی حوثی سازش ناکام

    صنعاء : یمن کی آئینی حکومت نے ایران نواز حوثی جنگجوؤں کی جعلی دستاویزات کے تحت 8 تیل بردار جہاز یمن لانے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے مغربی بندرگاہ الحدیدہ کے راستے تیل سے لدے 8 بحری جہاز جعلی دستاویزات کے تحت یمن لانے کی کوشش کی گئی تھی مگر سیکیورٹی فورسز نے یہ کوشش ناکام بنا دی۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ یمنی حکومت کے زیرانتظام سپریم اقتصادی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی باغی جعلی دستاویزات کے ذریعے بحری جہاز یمن میں داخل کرنے کی ناکام کوشش کرتے رہے ہیں۔ حالیہ کچھ عرصے کے دوران حوثی باغی حکومت کی اجازت کے بغیر جعلی کاغذات کے ذریعے بحری جہاز الحدیدہ میں لانے کی کوشش کرتے رہے ہیں

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سرکاری فوج نے کارروائی کرکے حوثیوں کے لیے کام کرنے والے بحری جہازوں کے عملے کو حراست میں لیا اور حوثیوں کو تیل کی سپلائی ناکام بنائی۔

    کمیٹی نے بیان میں مزید کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے نقل وحمل کا اجازت نامہ حاصل کرنے اور حکومتی وضع کردہ آرڈر 75 کے میکیزم پر عمل درآمد کے بغیر حوثیوں کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات ملک میں داخل کرنے کی غیرقانونی کوشش کی گئی۔

    سپریم اقتصادی کمیٹی کا بیان میں کہنا تھا کہ حکومت کی اجازت سے 5 بحری جہازوں پر لدے 89 ہزار ٹن تیل کو ملک میں لانے کی اجازت دی گئی، اس کے علاوہ دو بحری جہازوں پر 40 ہزار ٹن ڈیزل اور 10 ہزار ٹن پٹرول لایا گیا۔

  • سعودی اتحادی افواج نے حوثی باغیوں کی ڈرون فیکٹری تباہ کردی

    سعودی اتحادی افواج نے حوثی باغیوں کی ڈرون فیکٹری تباہ کردی

    ریاض: سعودی اتحادی افواج نے یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی جس کے باعث باغیوں کی ڈرون فیکٹری تباہ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغی ڈرون کی مدد سے سعودی حدود میں فضائی حملے کرتے تھے، اتحادی افواج نے فضائی کارروائی میں ڈرون فیکٹری ہی تباہ کردی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ فضائی کارروائی یمنی دارالحکومت صنعا میں کی گئی، جس کے باعث جنگی تنصیبات میں موجود دیگر جنگی ساز وسامان بھی تباہ ہوئے۔

    عسکری حکام نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ لڑاکا طیاروں نے حوثیوں کے ڈرون تیار کرنے والے ایک پلانٹ اور ایک اسٹور پر بمباری کی، اور باغیوں کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔

    اس حملے میں متعدد جنگجوؤں کی ہلاکتوں کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے، البتہ اس حوالے سے فوری طور پر تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

    سعودی اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیا کو ان جدید جنگی صلاحیتوں کو استعمال کرنے سے باز رکھا جائے گا۔

    انہوں نے واضح کیا کہ شہریوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے اور اہم تنصیبات اور علاقوں کو ڈرونز کے حملوں کے خطرے سے محفوظ کیا جائے گا۔

    حوثی باغیوں کی سعودی عرب پر ڈرون حملے کی کوشش ناکام، 6 افراد زخمی

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کی جانب بھیجا گیا ڈرون فضا میں ہی تباہ کردیا گیا تھا، البتہ 6 افراد زخمی ہوئے تھے۔

  • امریکی کانگریس کا یمن میں عرب اتحاد کی حمایت ختم کرنے کا فیصلہ

    امریکی کانگریس کا یمن میں عرب اتحاد کی حمایت ختم کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکی کانگریس نے ایک قرار داد منظور کی ہے جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ یمن میں سرگرم عرب اتحاد کی عسکری سپورٹ روک دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹس کی اکثریت والے ایوان نمائندگان میں قرار داد کے حق میں 274 اور مخالفت میں 175 ووٹ آئے، واضح رہے کہ ریپبلکنز کی اکثریت والی سینیٹ سے یہ قرار داد پہلے ہی منظور ہو چکی ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کانگریس کی اس قرار داد کی منظوری میں کئی ماہ کا عرصہ لگ گیا۔

    کانگریس کے دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد اب اس قرار داد کو وہائٹ ہاؤس ارسال کیا جائے گا تاہم وہائٹ ہاؤس کی جانب سے گزشتہ ماہ یہ کہا جا چکا ہے کہ صدر ٹرمپ اس کو مسترد کر دیں گے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ دوسرا موقع ہو گا جب امریکی صدر قانونی سازی کے خلاف اپنا ویٹو کا حق استعمال کریں گے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے ویٹو کے حق کا غیر مؤثر بنانے کے لیے سینیٹ اور ایوان نمائندگان دونوں میں اس قرار داد کے لیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں : یمن جنگ میں سعودی حمایت ختم کرنے کےلیے امریکی سینیٹ میں قرار داد پیش

    خیال رہے کہ نومبر 2018 میں کئی برسوں سے یمن میں جاری سعودی عرب کی قیادت میں کام کرنے والے عرب اتحاد کی حمایت ختم کرنے کے لیے قرارداد لانے اور اس پر گفتگو کرنے کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی جس میں 63 سینیٹرز حق میں جبکہ صرف 37 مخالفت میں ووٹ دئیے تھے۔

    امریکی سینیٹرز کا جنگ میں حمایت کرنے کی تحریک چلانا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک دھچکا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کانگریس نے یمن جنگ میں سعودی عرب کی حمایت کرنے کے لیے قرار داد منظور کی تو میں بحیثیت صدر اسے ویٹو کردوں گا۔

  • حوثی ملیشیا نے اپنے ہی 31 جنگجو موت کے گھاٹ اتار دیے

    حوثی ملیشیا نے اپنے ہی 31 جنگجو موت کے گھاٹ اتار دیے

    صنعا: حوثی ملیشیا نے ہتھیار ڈالنے کی تیاری کرنے والے 31 جنگجوﺅں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ ملیشیا کے باغیوں نے ہتھیار ڈالنے اور خود کو حکام کے حوالے کرنے کی تیاری مکمل کرلی تھی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق العمالقہ فورسز اور باغیوں کے درمیان 18 مارچ سے مذاکرات جاری تھے۔ یہ بات چیت تربطی کے علاقے کے ایک مقامی شہری کی معاونت سے جاری رہے۔

    محاصرے میں آنے والے باغیوں نے ہتھیار ڈالنے اور خود کو حکام کے حوالے کرنے کی تیاری مکمل کرلی تھی مگر ملیشیا نے انہیں گولیاں مار کر قتل کردیا۔ العمالقہ فورسز کی طرف سے ملیشیا کے ہتھیار ڈالنے والے تمام جنگجوﺅں کو جان کے تحفظ کی یقین دہائی کروائی گئی تھی اور ان کے ساتھ بین الاقوامی قوانین کے تحت حسن سلوک کی ضمانت فراہم کی گئی مگر انہیں ہتھیار ڈالنے سے قبل ہی قتل کردیا گیا۔

    دوسری جانب حوثی ملیشیا کی جانب سے سوئیڈن کی میزبانی میں الحدیدہ میں جنگ بندی کے حوالے سے طے پائے معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ حوثی ملیشیا نے الدریہمی کے مشرقی علاقے میں بھاری توپ خانے سے حملہ کیا۔ باغیوں نے سرکاری فوج کے ٹھکانوں اور شہری آبادی پر بھاری توپ خانے کا استعمال کیا ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق سرکاری فوج کے ماتحت عمالقہ فورسز کی طرف سے بتایا گیا کہ جنوبی علاقے الحدیدہ کے الدریہمی شہر میں درجنوں حوثی باغیوں نے گھیرے میں آنے کے بعد ہتھیار ڈالنے کی کوشش کی جس پر حوثی ملیشیا نے اپنے ہی ساتھیوں کو گولیاں مار کر قتل کردیا۔

    العمالقہ فورسز کے ترجمان وضاح الدبیش نے بتایا کہ حوثی ملیشیا نے آبار کے مقام پر اپنے جنگجوﺅں کو بددیانتی کے الزام میں گولیاں مار کر قتل کیا اور اس کے بعد انہیں ایک اسکول کے صحن میں دفن کردیا گیا۔

    الدبیش کا کہنا تھا کہ العمالقہ فورسز اور باغیوں کے درمیان مذاکرات کئی روز جاری رہے۔ اس دوران ہتھیار ڈالنے والے باغیوں کو محفوظ راستے سے نکالنے کے انتظامات بھی مکمل کرلیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز عرب اتحادی فوج کی جانب سے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری بھی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 45 جنگجو ہلاک ہوگئے، عرب اتحاد نے شمالی الضالع میں مریس کے محاذ پر جبل نصی میں باغیوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کر دیے تھے۔

  • عرب اتحادی فوج کی حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری، 45 جنگجو ہلاک

    عرب اتحادی فوج کی حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری، 45 جنگجو ہلاک

    صنعا: عرب اتحادی فوج نے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 45 جنگجو ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عرب اتحادی فوج کی جانب سے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں 45 جنگجو ہلاک ہوگئے، عرب اتحاد نے شمالی الضالع میں مریس کے محاذ پر جبل نصی میں باغیوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کردئیے۔

    عرب اتحاد نے الضالع گورنری کے شمال مغربی علاقے العود میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 19 باغی ہلاک، 55 زخمی ہوگئے۔

    یمن کی سرکاری فوج نے مریس کے محاظ پر الزیلہ کے مقام پر حوثیوں کے ٹھکانوں پر ایک بڑا حملہ کیا جس کے نتیجے میں 26 باغی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب شمال مغربی حجی گورنری میں عبس کے مقام پر سرکاری فوج نے ایک کارروائی میں 39 حوثی باغیوں کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: عرب اتحادی فوج کی بمباری، 30 حوثی باغی ہلاک

    دوسری جانب یمن کے ذرائع ابلاغ کے مطابق الضالع اور اب گورنری میں سرکاری فوج اور حوثی باغیوں کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے، طویل لڑائی کے بعد حوثی باغیوں نے مشرقی النادرہ ڈائریکٹوریٹ پر قبضہ کرلیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کارروائی کے بعد حوثی باغیوں نے جنگجوؤں کی بڑی تعداد جمع کی اور تین بریگیڈ مریس طلب کیے، مریس منگوائے گئے باغی حجور قبائل کے خلاف لڑائی میں پیش پیش رہے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں کشر ڈائریکٹوریٹ میں عرب اتحادی فوجیوں نے باغیوں کے ٹھکانوں پر بم گرائے جس کے  نتیجے میں 30 حوثی باغی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

  • حوثی باغیوں کی سعودی عرب پر ڈرون حملے کی کوشش ناکام، 6 افراد زخمی

    حوثی باغیوں کی سعودی عرب پر ڈرون حملے کی کوشش ناکام، 6 افراد زخمی

    ریاض: حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کی جانب بھیجا گیا ڈرون فضا میں ہی تباہ کردیا گیا، البتہ 6 افراد زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے شہر ‘ابہا‘ میں ڈرون کے ذریعے شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی تاہم سعودی اتحادی افواج نے ناکام بنا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترجمان سعودی اتحادی افواج ترکی المالکی کے مطابق تباہ ہونے والے ڈرون کے ملبے سے معلوم ہوا کہ یہ ڈرون ایرانی ساخت کا تھا۔

    انہوں نے حوثی باغیوں کو خبردار کیا کہ وہ عام شہریوں پر حملہ کرنے سے باز آجائیں، بصورت دیگر عالمی قوانین کے مطابق سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    ترجمال سول ڈیفنس کرنل محمد الاسامی کا کہنا ہے کہ ڈرون کا ملبہ گرنے سے خواتین سمیت 6 شہری زخمی بھی ہوئے، کامیاب کارروائی میں ڈروان مار گرایا۔

    دوسری جانب حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے امن ڈیل کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتیں معاملے کو دیکھیں، حوثی امن مذاکرات کا ناجائزہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

    حوثی جنگجو امن معاہدے کی پاسداری نہیں‌ کررہے، متحدہ عرب امارات کا الزام

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں اماراتی حکام نے الزام عائد کیاتھا کہ حوثی جنگجو اسٹاک ہوم معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کررہے ہیں، حوثیوں نے دو ہفتے قبل بھی الحدیدہ میں سرکاری افواج کی تعیناتی میں بھی رکاوٹیں ڈالیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

  • حوثی جنگجو امن معاہدے کی پاسداری نہیں‌ کررہے، متحدہ عرب امارات کا الزام

    حوثی جنگجو امن معاہدے کی پاسداری نہیں‌ کررہے، متحدہ عرب امارات کا الزام

    ابوظبی : اماراتی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ حوثی جنگجو اسٹاک ہوم معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کررہے ہیں، حوثیوں نے دو ہفتے قبل بھی الحدیدہ میں سرکاری افواج کی تعیناتی میں بھی رکاوٹیں ڈالیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کےلیے سعودی عرب کی قیادت میں جنگ لڑنے والے اہم سعودی اتحادی متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ یمن میں سویڈن معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنوائے۔

    اماراتی حکام نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کو خط ارسال کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ یمن میں سرکاری افواج سے متعلق طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد کروائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سرکاری افواج اور حوثیوں کے درمیان وعدوں پر عمل درآمد نہ ہوا تو دوبارہ جنگی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے اور ساحلی شہر الحدیدہ سے فوج اور حوثی جنگجوؤں کا انخلا ناکام ہوجائے گا۔

    خیال رہے کہ حوثی ملیشیاء اور حکومت کے درمیان معاہدے کے تحت رواں سال 7 جنوری تک حدیدہ کو غیر مسلح کرنا تھا اور فوجیں ہٹا لینی تھیں لیکن اس پر تاحال عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے۔

    مزید پڑھیں : یمن میں جنگ بندی امن کی جانب پہلا قدم ہے: مندوب اقوام متحدہ

    واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • عرب اتحادی فوج کی بمباری، 30 حوثی باغی ہلاک

    عرب اتحادی فوج کی بمباری، 30 حوثی باغی ہلاک

    ریاض: یمن کی حجتہ گورنر میں عرب اتحادی فوج کی بمباری کے نتیجے میں 30 حوثی باغی ہلاک ہوگئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق کشر ڈائریکٹوریٹ میں عرب اتحادی فوجیوں نے باغیوں کے ٹھکانوں پر بم گرائے جس کے نتیجے میں 30 حوثی باغی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    یمن کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ کشر میں المندلہ کے مقام پر حوثی باغیوں کو اسلحہ تقسیم کیا جارہا تھا کہ اس دوران عرب اتحادی فورسز نے بمباری شروع کردی، بمباری کے دوران اسلحہ سے لدی متعدد گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں۔

    مزید پڑھیں: یمن: حوثی باغیوں اور فورسز کے درمیان چھڑپیں، 29 افراد ہلاک

    واضح رہے گزشتہ روز اسی علاقے میں اتحادی فوج نے حوثیوں کو لے جانے والی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں متعدد جنگجو ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ فروری کے اوائل سے اب تک حجتہ میں حجور قبائل اور باغیوں کے درمیان جاری لڑائی کے دوران 500 سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں حوثی باغیوں اور حکومتی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 29 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق تين سال سے زائد عرصے سے جاری يمنی جنگ ميں دس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہيں، فریقین کے درمیان مذاکرات بھی کسی کام نہ آئے۔

  • حوثی ملیشیا یمن میں قیام امن میں رکاوٹ ہیں، سعودی سفیر محمد الجابر

    حوثی ملیشیا یمن میں قیام امن میں رکاوٹ ہیں، سعودی سفیر محمد الجابر

    صنعاء : سعودی سفیر محمد الجابر کا کہنا ہے کہ سعودیہ یمن میں امن چاہتا ہے لیکن ایرانی حمایت یافتہ حوثی اسٹاک ہوم معاہدے کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں تعینات سعودی سفیر محمد الجابر نے یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجوؤں سے متعلق کہا ہے کہ سعودی عرب شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی قیادت میں یمن امن و امان کی صورتحال بحال کرنے کےلیے کوشاں ہے۔

    محمد الجابر کا کہنا تھا کہ ریاست سعودی عرب یمن میں سیاسی حل کےلیے اقوام متحدہ کی کوششوں کو سراہتا ہے اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتا ہے۔

    مزید پڑھیں : یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • عالمی برادری شام کا بحران ختم کرنے کے لیے کردار ادا کرے، عادل الجبیر

    عالمی برادری شام کا بحران ختم کرنے کے لیے کردار ادا کرے، عادل الجبیر

    ریاض: سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے کہا ہے کہ عالمی برادری شام کا بحران ختم کرنے کے لیے کردار ادا کرے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے کہا کہ اس بات کی توقع کی جارہی ہے کہ شام کی خود مختاری اور یکجہتی کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا اور غیرملکی فورسز کو وہاں سے دور کردیا جائے گا، عالمی برادری بھی شام کا بحران ختم کرنے کے لیے کردار ادا کرے۔

    مسئلہ فلسطین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم ایسے حل کا مطالبہ کرتے ہیں جس میں بین الاقوامی قراردادوں اور 1967 کی سرحدوں کے مطابق فلسطینیوں کے حقوق کی ضمانت شامل ہو۔

    عادل الجبیر نے کہا کہ یمن میں آئینی حکومت کے شانہ بشانہ سعودی عرب کا موقف بھی واضح ہے، سعودی عرب حوثیوں کی ان خلاف ورزیوں کی مذمت کرتا ہے جو ایران کی سرپرستی میں کی جارہی ہیں۔

    مزید پڑھیں: شام میں بارودی سرنگ کا دھماکا، 20 افراد ہلاک

    سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب یمنی عوام کے لیے ہر قسم کی سپورٹ فراہم کررہا ہے تاکہ ان کی مشقت کو دور کیا جاسکے، انسانی حقوق سے متعلق ایرانی خلاف ورزیوں بالخصوص الاہواز کے علاقے میں ان کے ارتکاب کو روکا جائے۔

    دوسری جانب یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد الجابر نے کہا کہ یمن میں امن کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں، سعودی عرب یمن کے سیاسی حل اور اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس کی تمام تر کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ الحدیدہ میں اجلاس کے دوران آئینی حکومت کے وفد نے بین الاقوامی مبصرین کی ٹیم کے سربراہ کو حوثیوں کی جانب سے فائر بندی کے معاہدے کی خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔