Tag: یمن

  • یو اے ای اور سعودی عرب کا یمن کے لیے 500 ملین ڈالر امداد کا اعلان

    یو اے ای اور سعودی عرب کا یمن کے لیے 500 ملین ڈالر امداد کا اعلان

    دبئی: سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے یمن کے لیے 500 ملین ڈالر اضافی امداد کا اعلان کردیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے یمن کو درپیش بحران سے نکالنے کے لیے ایک اہم قدم اُٹھایا ہے جس کے تحت قحط اور افلاس کے شکار عوام کے لیے 500 ملین ڈالر کی اضافی امداد فراہم کی جائے گی۔

    اضافی امداد کا اعلان شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی امور کے عمومی نگران عبداللہ الربیعہ نے متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے بین الاقوامی تعاون الہاشمی کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    دونوں ممالک کے اس اقدام سے دس سے بارہ ملین یمنی شہریوں کو غذا کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

    عبداللہ الربیعہ نے کہا کہ ہم یمن میں ضرورت مندوں کو مدد فراہم کرنے والی اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیموں کے ساتھ مل کر امداد پہنچانے کی کوشش کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ تین برسوں کے دوران عرب اتحاد کے رکن ممالک نے یمن کے لیے 18 ارب ڈالر مالیت کی امداد فراہم کی ہے۔

    ریم الہاشمی نے بتایا کہ مملکت سعودی عرب اور یو اے ای کی حالیہ مشترکہ کاوش سے دس ملین یمنی عوام کو فائدہ پہنچے گا۔

    یہ پڑھیں: سعودی عرب نے یمنی شہریوں کے لیے امدادی سامان روانہ کردیا

    واضح رہے کہ رواں سال جون میں بھی شاہ سلمان بن عبدالعزیز ریلیف مرکز نے یمن جنگ سے متاثرہ افراد کے لیے 70 ٹن وزنی سامان سے لدے تین طیارے یمنی شہر عدن روانہ کیے تھے۔

    ریلیف مرکز کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ کا کہنا تھا کہ امدادی سامان سے بھرے ہوئے سعودی طیاروں میں خیمے، کمبل، خوراک اور دیگر اشیاء شامل ہیں، 70 ٹن وزنی سامان جنگ سے متاثر ہونے والے افراد میں تقسیم کیا جائے گا۔

  • یمن جنگ کے فریقین 30 دن میں‌ مذاکرات کی میز پر آئیں، امریکا

    یمن جنگ کے فریقین 30 دن میں‌ مذاکرات کی میز پر آئیں، امریکا

    واشنگٹن : امریکا نے قیام امن و استحکام کے لیے یمن میں جاری جنگ کے دونوں فریقین سے جنگ بند کرکے مذاکرات کی میز پر آنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کئی برسوں سے یمن میں جاری میں ہزاروں لوگوں کی ہلاکت کے بعد امریکی وزیر دفاع نے جنگ کے دونوں فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ خون ریزی بند کی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا ہے کہ امریکا طویل عرصے سے یمن میں جاری جنگ اور جنگ کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت پر خاموش ہے۔

    امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا تھا کہ یمن جنگ کے فریقین جنگ بندی کرکے مذاکرات کی میز پر آئیں، ہمیں امن کی جانب بڑھنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جم میٹس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی حوثی جنگجوؤں اور سعودی عرب کی قیادت میں جنگ میں شریک عرب اتحاد سے یمن میں جنگ روکنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمن میں جاری جنگ روکنے کے لیے اگلے ماہ دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات شروع ہونے چاہیں۔

  • جمال خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات منظرعام پر لارہے تھے، برطانوی ایجنسی کا دعویٰ

    جمال خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات منظرعام پر لارہے تھے، برطانوی ایجنسی کا دعویٰ

    لندن : برطانوی خفیہ ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات منظر عام پر لارہے تھے، اس لیے انہیں قتل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں لاپتہ اور قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی سے متعلق برطانوی خفیہ ایجنسی سے دعویٰ کیا ہے کہ خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی حقیقت عیاں کرنے والے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی خفیہ ایجنسی کو امریکی اخبار سے منسلک صحافی و کالم نویس کے سعودی سفارت خانے میں سفاکانہ قتل سے تین ہفتے قبل ہی اغواء کی سازش کا علم ہوگیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق خفیہ ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی کو سعودی عرب کے شاہی خاندان کے کسی اہم فرد کی جانب سے ریاست کی جنرل انٹیلیجنس ایجنسی کو اغواء کرکے ریاض لانے کے احکامات دئیے گئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک صحافی جمال خاشقجی سعودی عرب کی قیادت میں کام کرنے والے عرب اتحاد کے یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات ظاہر کرنے والے تھے تاہم سعودی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے انہیں پہلے ہی سفارت خانے میں بہیمانہ طریقے سے قتل کردیا۔

    برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کا حکم ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے برائے راست نہیں دیا گیا، خفیہ ایجنسی کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ بھی نہیں پتہ محمد بن سلمان کو واقعے کا علم بھی تھا یا نہیں۔

    دوسری جانب سعودی عرب کے جنرل پراسیکیوٹر جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں ترکی پہنچے تو اردوگان نے معاملے کی حقیقت معلوم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تفتیش میں کچھ خاص افراد کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ ترک صدر طیب اردوگان کی جانب سے انقرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا تھا کہ بتایا جائے امریکی صحافی کے قتل کے لیے جاسوسوں کو کس نے بھیجا تھا؟

    سعودی صحافی کب اور کہاں لاپتہ اور قتل ہوئے

    خیال رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ تھے، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے ہیں۔

  • یمنی شہریوں کے لیے پہنچائی گئی امداد حوثیوں نے لوٹ لی، عبداللہ الربیعہ

    یمنی شہریوں کے لیے پہنچائی گئی امداد حوثیوں نے لوٹ لی، عبداللہ الربیعہ

    ریاض/دبئی : شاہ سلمان ریلیف سینٹر کے سپروائزر نے کہا ہے کہ الحدیدہ کے متاثرہ کی ہر ممکن امداد کررہا ہے، متحدہ عرب امارت نے الحدیدہ کے جنگ متاثرین کے لیے 8کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز ریلیف سینٹر یمن کے جنگ زدہ علاقوں میں امدادی سامان پہنچانے میں کامیاب رہا ہے، ریلیف سینٹر کے سپر وائزر عبد اللہ الرربیعہ نے کہا ہے کہ شاہ سلمان ریلیف سینٹر نے یمن میں کامیابی سے امدادی آپریشن انجام دے رہا ہے۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ الربیعہ کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان ریلیف سینٹر الحدیدہ بندر گاہ کے علاقے میں جنگ سے متاثر ہونے والے یمنیوں کی ہر ممکن امداد کررہا ہے۔

    شاہ سلمان ریلیف سینٹر کے سپروائزر نے حوثی جنگجوؤں پر الزام عائد کیا کہ یمنی شہریوں کے لیے پہنچائی جانے والی امداد حوثی جنگجو راستے میں ہی لوٹ لیتے ہیں، حوثیوں کی جانب سے سنہ 2015 اور 17 میں 65 امدادی کشتیاں، 124 امدادی قافلے جبکہ 628 ٹرک لوٹے گئے ہیں۔

    مشترکا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے معاون وزیر خارجہ سلطان الشامسی کا کہنا تھا کہ یو اے ای، سعوی عرب کے ہمراہ یمنی شہریوں کی امداد میں مصروف ہے۔

    سلطان الشامسی کا کہنا تھا کہ حوثی جنگجوؤں نے یمن میں باردی سرنگوں کو بچھا کر بین عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے، امارات اور سعودی عرب مشترکا طور پر یمن میں اقوام متحدہ کے قوانین نافذ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    متحدہ عرب امارات کے معاون وزیر کا کہنا تھا کہ اماراتی حکام کی جانب سے گذشتہ تین ماہ میں یمن کے علاقے الحدیدہ کے متاثرین کے لیے 8 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کی گئی ہے جبکہ اب تک یواےای یمن کے لیے 4 ارب ڈالر کی امداد فراہم کرچکا ہے۔

  • کسی کوبھی سعودی عرب پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے ‘عمران خان

    کسی کوبھی سعودی عرب پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے ‘عمران خان

    ریاض : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے سعودی عرب بڑا کردار ادا کرسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سعودی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک میں غربت کی سب سے بڑی وجہ کرپشن ہی ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں کرپشن کے خلاف مہم قابل ستائش ہے، کرپشن کے خلاف سعودی حکومت کی طرزپراقدامات چاہتا ہوں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ کسی کوبھی سعودی عرب پرحملے کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

    عمران خان نے کہا کہ ضرورت پڑی توتنازع یمن کے حل کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کوتیارہیں، تنازعات کے فوجی حل پریقین نہیں رکھتا۔

    انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے سعودی عرب بڑا کردارادا کرسکتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات سے ہی نکالا جاسکتا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں مفاہمت کارکا کردارادا کرنا چاہتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف پاکستان سے بہترکوئی مشورہ نہیں دے سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے سیاسی ڈائیلاگ کا راستہ بھی ہونا چاہیے۔

    افغان مسئلے سے متعلق عمران خان نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کے سیاسی حل کی بات پرہمیں طالبان نواز کہا گیا، اب سب کواحساس ہوگیا کہ مسئلہ افغانستان کا حل صرف سیاسی ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ مسلمان ممالک کومغرب کی طرف سے نئی طرح کی استعماریت کا سامنا ہے، انسانی حقوق کے نام پرمغربی کلچرتھوپنے کی کوشش کی جارہی ہے، دوسرا کلچرتھوپنے سے ملک ترقی نہیں کرتا، یہ ثقافتی سامراجیت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب سے ہماری پارٹی نے اقتدارسنبھالا ایک دن بھی چھٹی نہیں کی، الیکشن کے بعد سے اہل خانہ کے لیے زیادہ وقت نہیں نکال سکا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کوبہت سے مسائل درپیش ہیں، پہلے 3 سے 4 ماہ کٹھن ہوں گے، پاکستان میں طرزحکمرانی اورلوگوں کا مائنڈ سیٹ تبدیل کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ آبادی کے 50 فیصد پسماندہ طبقے کو چین کی طرح اوپرلائیں گے، صحت، تعلیم، صاف پانی اور انصاف کی فراہمی حکومتی ترجیحات ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کوئی شخص اداروں سے بالا نہیں ہوگا، ملک میں ریاستی اداروں کو مضبوط کریں گے۔

    وزیرِ اعظم عمران خان کی سعودی فرماں روا شاہ سلمان سے ملاقات

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم اور سعودی فرمانروا کی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات پرگفتگو ہوئی تھی جس میں علاقائی وعالمی امور اور امت مسلمہ کو درپیش مسائل پربھی تفصیلی بات چیت ہوئی تھی۔

  • یمنی بچوں کی بس پر حملہ غلطی تھی، عرب اتحاد کا اعتراف

    یمنی بچوں کی بس پر حملہ غلطی تھی، عرب اتحاد کا اعتراف

    ریاض : عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے 9 اگست کو یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول بس پر فضائی بمباری کا اعتراف کرتے ہوئے حملے کو فورسز کی غلطی قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی سربراہی یمن میں حوثی جنگجوؤں کے خلاف لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے گذشتہ ماہ یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول کے بچوں سے بھری ہوئی بس پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 40 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق جبکہ 79 زخمی ہوئے تھے۔

    عرب خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ عرب اتحاد کی جانب سے یمن میں اسکول بس پر حملے کو غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضائی بمباری میں ہونے والی اموات پر افسوس ہے۔

    عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے کہا ہے کہ 9 اگست کو بس پر کیے گئے حملے کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات میں اعتراف کیا گیا ہے کہ صوبہ صعدہ میں فضائی حملوں کے دوران عسکری فورسز سے کچھ غلطیاں ہوئی تھیں۔

    ترجمان ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ عوامی ہجوم کے درمیان موجود بس کو نشانہ بنانے سے منع کیا گیا تھا تاہم حکم تاخیر سے پہنچا۔

    ترجمان عرب اتحاد کا کہنا تھا کہ خفیہ ذرائع سے بس میں حوثی جنگجوؤں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے تسلیم کیا کہ بس میں بچے موجود تھے اور بس پر فضائی بمباری کرنا عرب اتحاد کی غلطی تھی۔

    یاد رہے کہ 9 اگست کو بس پر فضائی بمباری کے بعد عرب اتحاد کے ترجمان نے کہا تھا کہ مذکورہ کارروائی حوثیوں کے سعودی شہر جازان پر بیلسٹک میزائل حملوں کا جواب تھا۔

    ریڈ کراس کے مطابق صعدہ میں موجود ریڈ کراس کے اسپتال میں 29 بچوں کی لاشیں لائی گئی تھیں جن کی عمریں 15 برس سے کم تھیں۔ جبکہ حملے میں زخمی ہونے والے 79 افراد میں بھی 56 بچے تھے۔

  • یمن: ممکنہ جنگی جرائم میں تمام پارٹیاں ملوث ہیں، اقوام متحدہ

    یمن: ممکنہ جنگی جرائم میں تمام پارٹیاں ملوث ہیں، اقوام متحدہ

    جنیوا: اقوامِ متحدہ کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ یمن میں ہونے والے ممکنہ جنگی جرائم میں صرف ایک پارٹی نہیں بلکہ سبھی پارٹیاں ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ نے اس تاثر کو رد کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے ایک اہم ملک یمن میں کسی ایک پارٹی کی جانب سے جنگی جرائم ہو رہے ہیں۔

    اقوامِ متحدہ کے تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ خونی جنگ میں تمام پارٹیاں ملوث ہیں جس کی وجہ سے وہ سبھی یمن میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے لیے ذمہ دار ہیں۔ تاہم سعودی عرب کی جانب سے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو غیر شفاف قرار دیا گیا ہے۔

    یو این کا کہنا ہے ’یمن کے خونی تنازعے میں ہونے والے جنگی جرائم میں تباہ کن فضائی حملے، بے پناہ جنسی تشدد اور بچوں کی بہ طور فوجی بھرتی شامل ہیں۔‘

    [bs-quote quote=”اس بات پر یقین کی معقول وجوہ ہیں کہ یمن میں مسلح تصادم میں ملوث پارٹیوں نے بین الاقوامی انسانی قوانین کی کافی تعداد میں خلاف ورزی کی: اقوام متحدہ” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اقوامِ متحدہ کے تفتیش کاروں کی ٹیم نے رپورٹ دی ہے کہ اس بات پر یقین کی معقول وجوہ ہیں کہ یمن میں مسلح تصادم میں ملوث پارٹیوں نے بین الاقوامی انسانی قوانین کی کافی تعداد میں خلاف ورزی کی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان خلاف ورزیوں میں سے اکثر ’جنگی جرائم‘ کے زمرے میں آتے ہیں، جن میں لوگوں کو انفرادی سطح پر قید کرنے کے بہت زیادہ واقعات، جنسی زیادتی، تشدد اور آٹھ سال کے بچوں کو فوج میں بھرتی کرنا شامل ہیں۔

    یو این ٹیم کے سربراہ کامل جندوبی نے کہا کہ تفتیش کاروں نے جرائم میں ملوث چند لوگوں کو بھی نشان زد کیا ہے، جن کی فہرست آج اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر کے حوالے کی جائے گی۔


    یہ بھی پڑھیں:  سعودی اتحادی افواج نے یمن سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ کو غیر شفاف قرار دے دیا


    ’سیو دی چلڈرن‘ نامی ادارے کا کہنا ہے کہ یمن میں بھوک اور بیماریوں کی وجہ سے روزانہ 130 بچے جان سے ہاتھ دھوتے ہیں، یہ بھوک اور بیماریاں جنگ کے ساتھ آئی ہیں۔

    اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق یمن میں خانہ جنگی کے بعد سے اب تک 10,000 لوگ مر چکے ہیں، تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

  • عرب اتحاد کی یمن میں کارروائی، 26 افراد ہلاک، حوثیوں کو دعویٰ

    عرب اتحاد کی یمن میں کارروائی، 26 افراد ہلاک، حوثیوں کو دعویٰ

    ریاض : سعودی عرب کی سربراہی میں لڑنے والے عرب اتحاد کی یمن کے پناہ گزین کیمپ پر فضائی بمباری میں 22 بچوں سمیت 26 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں برسر پیکار حوثی جنگجوؤں کی جانب سے سامنے آیا ہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں لڑنے والے عرب اتحاد نے ایک روز قبل یمن کے ایک پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں درجنوں بچے اور عورتیں ہلاک ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثی جنگجوؤں کے خلاف جنگ لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے الحدیدہ بندر گاہ کے قریبی علاقے الدرہیمی میں واقع ایک پناہ گزین کیمپ پر کیا گیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق عرب اتحاد کے فضائی حملے میں 22 یمنی بچے جبکہ 4 عورتیں لقمہ اجل بنے تھے۔

    یاد رہے کہ دو ہفتے قبل سعودی عرب کی سربراہی میں یمن میں لڑنے والی عرب اتحادی فورسز کی جانب سے ایک اسکول بس کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں طالب علموں و سمیت 50 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسکول بس پر بمباری پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے عرب اتحاد کی کارروائی پر تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ 18 اگست کو سعودی فضائیہ نے یمن میں برسرپیکار حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی علاقے جازان پر داغا گیا بیلسٹک میزائل فضا میں ہی تباہ کردیا تھا۔

  • سعودی عرب کا یمن میں تیل کی بندرگاہ بنانے کا امکان

    سعودی عرب کا یمن میں تیل کی بندرگاہ بنانے کا امکان

    صنعا: سعودی عرب یمن کے علاقے المہرا میں تیل کی بندرگاہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

    عرب خبررساں ادارے کے مطابق سعودی حکومت یمن کے علاقے المہرا میں تیل کی بندرگاہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے، المہرا میں پہلے ہی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے فوجی موجود ہیں۔

    بندرگاہ بنانے سے متعلق سعودی کمپنی ’ہوتا‘ کا ایک خط منظرعام پرآیا ہے جو یمن میں تعینات سلطنت کے سفیر کو لکھا گیا ہے۔

    خط میں کمپنی سعودی سفیر کا شکریہ ادا کررہی ہے کہ انہوں نے کمپنی کی صلاحیتوں پراعتماد کا اظہار کیا۔

    عرب خبررساں ادارے نے بندرگاہ بنانے سے متعلق ہوتا کمپنی سے بذریعہ ای میل رابطہ کیا تاہم کمپنی کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔

    دوسری جانب رواں سال اپریل میں المہرا کے شہریوں کی جانب سے ان کے علاقے میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی ملٹری کی موجودگی پراحتجاج بھی کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ یمن میں باب المندب بندرگاہ کے قریب سعودی عرب کے تیل بردار جہاز کو حوثی باغیوں نے نشانہ بنایا تھا، یمن حکومت نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ یمن کے علاقے المہرا میں دسمبر 2017 سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی فوجی موجود ہیں۔

  • یمنی شہریوں کو نشانہ بنانے کے الزامات بے بنیاد ہیں، ترجمان جیاٹ

    یمنی شہریوں کو نشانہ بنانے کے الزامات بے بنیاد ہیں، ترجمان جیاٹ

    ریاض : عرب اتحاد کی تحقیقاتی کمیٹی کے ترجمان منصور المنصور نے کہا ہے کہ اتحادی فورسز نے یمن میں کسی بھی شہری عمارت یا گھر کو بمباری کا نشانہ نہیں بنایا۔ عرب اتحاد پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی قیادت میں بنے والے عرب اتحاد کی دوران جنگ حالات و واقعات کا جائزہ لینے والی تحقیقاتی کمیٹی (جیاٹ) نے یمن کے شمالی صوبے میں شہری عمارتوں اور عام شہریوں پر بمباری کرنے کے الزامات کی تردید کردی ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یمن میں حالیہ کچھ دنوں میں عام شہریوں کو گولہ باری کا نشانہ بنانے کے کئی واقعات منظر عام پر آئے تھے جن کے الزامات عرب اتحاد پر عائد کیے جارہے تھے۔

    عرب اتحاد کی تحقیقاتی کمیٹی کے ترجمان منصور المنصور نے گذشتہ روز سعودی دارالحکومت ریاض میں میڈیا سے گفتگو کے دوران یمنی صوبے میں واقع ایک عمارت کو بمباری کا نشانہ بنانے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ عمارت میں حوثیوں کی خفیہ موجودگی پر نشانہ بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی کچھ بین الااقوامی تنظیموں کی جانب سے الزام عائد کیا جارہا تھا کہ صعدہ میں جس گھر پر بمباری کی گئی ہے وہ عام شہریوں کے گھروں سے متصل تھا۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ منصور المنصور کی جانب سے دیکھائی جانے والی تصاویر کے مطابق مذکورہ گھر کے اردگرد کوئی عمارت موجود نہیں۔ اور تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مذکورہ گھر پر عالمی قوانین کے تحت بمباری کی گئی ہے۔