Tag: یمن

  • یمن: شادی کی تقریب پر حوثیوں کا راکٹ حملہ، 5 افراد جاں بحق

    یمن: شادی کی تقریب پر حوثیوں کا راکٹ حملہ، 5 افراد جاں بحق

    ریاض: یمن کے شمال مشرقی صوبے الجوف میں شادی کی تقریب میں حوثی باغیوں کی جانب سے داغا جانے والا راکٹ گرنے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    یمنی خبر رساں ایجنسی کے مطابق الجوف جنرل اسپتال میں پانچ خواتین اور بچوں کو مردہ حالت میں لایا گیا جبکہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق حوثی باغیوں نے الجوف صوبے کے شہر الحزم میں ایک مکان پر راکٹ داغا، مکان میں شادی کی تقریب کے موقع پر خواتین جمع تھیں۔

    دوسری جانب ایک اور واقعے میں یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے داغے جانے والے ہتھیاروں کے ٹکڑے لگنے سے سعودی عرب کے صوبے جازان کے العارضہ ضلع میں تین افراد زخمی ہوگئے۔

    جازان صوبے میں شہری دفاع کے میڈیا ترجمان کے مطابق دو سعودی نوجوان شدید زخمی ہوئے جبکہ ایک دس سالہ بچہ بھی معمولی زخمی ہوا ہے۔

    ہتھیاروں کے ٹکڑے لگنے سے زخمی ہونے والے تینوں افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، شہری دفاع نے جائے وقوعہ کا دورہ کرکے حفاظتی اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ یمن میں جاری خانہ جنگی کے دوران حوثی باغیوں اور سعودی اتحادی افواج کے درمیان جھڑپوں میں متعدد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ سعودی حکام کا کہنا ہے کہ حوثی باغی کی جانب سے سرحدی علاقوں پر داغے گئے میزائل ایرانی ساختہ ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • یمن جنگ میں شامل فوجیوں کی غلطیوں پر عام معافی کا شاہی فرمان جاری

    یمن جنگ میں شامل فوجیوں کی غلطیوں پر عام معافی کا شاہی فرمان جاری

    ریاض : شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے یمن میں برسرپیکار حوثی ملیشیاء سے لڑنے والے فوجیوں کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے معمولی غلطیوں پر سزا نہ دینے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حاکم وقت شامہ سلمان بن عبدالعزیز نے گذشتہ روز ایک حکم صادر کیا ہے کہ جس کے تحت حوثی جنگجوؤں کے خلاف جنگی کارروائیوں میں حصّہ لینے والے فوجیوں سے سرزد ہونے والی غلطیوں کو بخش دیا جائے گا۔

    عربی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے جاری ہونے والے شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ جو فوجی افسران و جوان یمن میں ’بحالی امید آپریشن‘ میں شرکت میں کررہے ہیں ان کی پیشہ وارانہ عسکری یا پھر مسلکی بنیادوں پر سرِزد ہونے والی معمولی کوتاہیوں میں انہیں عام معافی ہے۔

    یاد رہے کہ یمن کی سرکاری فوج نے سعودی اتحادی افواج کے تعاون سے چند روز قبل یمن کی حبل بندرگاہ پر اہم کارروائی کی تھی، جس کے باعث ایران نواز باغی بندرگاہ چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے جبکہ متعدد کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ یمن جنگ میں گذشتہ تین برسوں کے دوران 10 ہزار سے زائد بے گناہ شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں، جس کے بعد اقوام متحدہ نے یمن کی موجودہ صورتحال کو ’بدترین انسانی تباہی‘ کہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • عرب اتحاد کی یمن میں کارروائی، حوثی ملیشیا کا جدید مواصلااتی نظام تباہ

    عرب اتحاد کی یمن میں کارروائی، حوثی ملیشیا کا جدید مواصلااتی نظام تباہ

    صنعاء/ریاض : سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے عرب اتحاد نے یمن کے شہر صعدہ میں فضائی کارروائی کرتے ہوئے حوثی جنگجوؤں کے جدید مواصلاتی نظام کو تباہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی آئینی حکومت کے خلاف جدوجہد کرنے والی ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں یمنی حکومت کی حمایت میں لڑنے والے عرب اتحاد نے گذشتہ روز یمن کے علاقے صعدہ میں حوثی جنگجوؤں کی فوجی اڈوں پر فضائی حملے کیے گئے ہیں۔

    عربی میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ عرب اتحاد نے کی فضائی افواج نے کارروائی کرتے ہوئے ’حدیان اور رازح‘ میں حوثی جنگجوؤں کے مواصلاتی نظام کو پوری طرح تباہ کردیا گیا ہے۔

    عرب اتحاد کے ترجمان کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز کی جانے والی کارروائی میں حوثی جنگجوؤں کے مواصلاتی نیٹ ورک اور جدید ٹیکنالوجی سے چلنے والی آلات کو بھی مکمل کردیا گیا ہے، جسے چلانے کےلیے غیر ملکی ماہرین کی مدد سے چلایا جاتا تھا۔

    سعودی عرب کی قیادت میں حوثی جنگجوؤں کے خلاف لڑنے والے عرب اتحاد کے ترجمان نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’عرب اتحاد کسی بھی دہشت گرد تنظیم کو اس طرح کے جدید ٹیکنالوجی سے چلنے والے آلات استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • حوثی بغاوت سے متاثرہ ملک یمن کے لیے سعودی عرب نے سب سے بڑی امداد دے دی

    حوثی بغاوت سے متاثرہ ملک یمن کے لیے سعودی عرب نے سب سے بڑی امداد دے دی

    ریاض: سعودی عرب اقوام متحدہ کی اپیل پر حوثی بغاوت سے شدید متاثرہ ملک یمن کے لیے سب سے زیادہ انسانی امداد دینے والا ملک بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ’’انسانی امداد ردعمل منصوبے‘‘ کے تحت 53 کروڑ چار لاکھ ڈالرز عطیہ کے طور پر دیے ہیں۔

    خانہ جنگی کے شکار عرب ملک یمن کے شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں، ملک کے ایک حصے پر حوثی باغیوں کا قبضہ ہے جن کے ساتھ جنگ میں یمنی شہری جاں بحق اور زخمی ہو رہے ہیں۔

    انسانی امور سے متعلق اقوام متحدہ کے رابطہ کاری دفتر کی ایک رپورٹ کے مطابق یمن کی مدد کے لیے مختلف ممالک نے مجموعی طور پر ایک ارب 54 کروڑ ڈالرز کی امداد دی ہے جس میں سعودی عرب کی امداد سب سے زیادہ ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امدادی رقوم کو یمن میں خوراک، پانی، صحت، تعلیم، شیلٹر اور صفائی ستھرائی سمیت دیگر عوامی ضروریات پر خرچ کیا جائے گا۔

    یمن: سعودی اتحادی افواج کا آپریشن، 145 حوثی باغی ہلاک


    واضح رہے کہ یہ اقوام متحدہ کے تحت یمن کے لیے عمل میں لایا جانے والا سب سے بڑا امدادی منصوبہ ہے، جس کا مقصد انسانی زندگیوں کو بچانا ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ وہ اس منصوبے کے تحت شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا اور سب کو برابر برابر امداد کی ترسیل کرنا چاہتی ہے، نیز وہ تنظیمیں جو اس کارِ خیر میں پیش پیش رہتی ہیں، ان کی کوششوں کو تسلسل حاصل ہونے میں مدد ملے۔

    واضح رہے کہ تین دن قبل یمن میں سعودی عرب کے اتحادی افواج کی جانب سے جاری آپریشن میں 145 حوثی باغی ہلاک جب کہ متعدد گرفتار کیے گئے، یمن کی مرکزی بندرگاہ الحدیدہ میں سعودی اتحادی افواج کی جانب سے حوثی باغیوں کے انخلا کے لیے بڑا آپریشن جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی حکام کی جانب سے یمنی بچوں کے لیے نصابی کتب کا تحفہ

    سعودی حکام کی جانب سے یمنی بچوں کے لیے نصابی کتب کا تحفہ

    سعودی عرب کے فرمانروا سلمان بن عبد العزیز کی جانب سے یمنی اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے لیے نصابی کتب اور دیگر تعلیمی اشیاء کا تحفہ پیش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے جنگ کے ایندھن میں جلنے والے عرب ملک یمن کے بچوں کو مفت درسی کتب اور اسٹیشنرری فراہم کرنے میں یمن کے شعبہ تعلیم کی معاونت کی ہے۔

    سعودی عرب کی جانب سے پہلے مرحلے میں یمن کے شہر المہرہ کے اسکول میں زیر تعلیم چھٹی جماعت تک کے بچوں میں کتابیں تقسیم کی گئیں ہیں۔ جبکہ دوسرے دور میں یمن کے دیگر شہروں میں بھی کتب اور دیگر تعلیمی اشیاء کی فراہمی کی جائے گی۔

    سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبد العزیز کے حکم پر سعودی حکام کی جانب سے یمنی بچوں میں نصابی کتب کی فراہمی المہرہ کی شہری حکومت کے سیکریٹری مختار محمد سعید عبد الکریم اور ڈائریکٹر جنرل سمیر مبخوت ہراش کے ذریعے کی۔

    یاد رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے یمن جنگ میں استعمال کیے جانے والے بچوں کو سعودی عرب بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نام سے منسوب ریلیف سینٹر میں بحالی پروگرام کا پانچواں دور شروع ہوچکا ہے، جس میں 80 یمنی بچوں کی بحالی کام کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سلمان بن عبد العزیز ریلیف سینیٹر میں جاری بحالی پروگرام کے چوتھے مرحلے میں 161 بچوں کو بحالی کے مختلف مراحل سے گزارا گیا تھا۔

    واضع رہے کہ شاہ سلمان بن عبد العزیز بحالی مرکز یمن حوثیوں کی جانب سے یمن جنگ میں استعمال کیے گئے 2ہزار بچوں کی بحالی کے لیے کام کررہا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ یمن جنگ میں متاثر ہونے والے بچے کو بحالی مرکز میں ایک ماہ کورس کروایا جاتا ہے جس میں ان کی تفسیات اور تعلیم سمیت دیگر امور پر خاص دھیان رکھا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اماراتی ہلال احمرکی جانب سے یمنی شہریوں میں غذا تقسیم

    اماراتی ہلال احمرکی جانب سے یمنی شہریوں میں غذا تقسیم

    ابوظہبی : ہلال احمر متحدہ عرب امارات کی جانب سے شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے حکم پر یمن کے جنگ زدہ علاقوں میں راشن کے 1 ہزار پیکٹس تقسیم کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے حکمرانوں اور عوام کی جانب سے جنگ کے باعث یمن میں پیدا ہونے والی غذائی قلت کو مد نظر رکھتے ہوئے کھانے  کے 1 ہزار پیکٹ امداد میں دیئے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے حکم پر راشن  یمنی شہریوں میں تقسیم کی گئی ہیں۔

    عرب میڈیا نے بتایا کہ شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کی جانب سے اماراتی ہلال احمر نے یمن کے ضلع المظفر میں پیکٹس تقسیم کیے گئے ہیں، جو ایئر آف زاید منصوبوں کا حصّہ ہے۔

    ہلال احمر متحدہ عرب امارات کے ترجمان ایہاب الڈابلی کا کہنا تھا کہ یمنی صوبے تیز میں انسانیت کی بنیاد پر امداد فراہم کی گئی ہے، تاکہ رمضان المبارک میں یمنی عوام صحیح سے زندگی گزار سکیں۔

    یاد رہے کہ یمن میں گذشتہ کئی برس سے یمن کے حوثی باغیوں اورحکومتی افواج کے درمیان جنگ جاری ہے جس کے باعث شہریوں کو غذائی قلت کا شامنا کرنا پڑرہا ہے.

    خیال رہے کہ یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف حکومتی افواج کے ساتھ ساتھ سعودی اتحادی افواج بھی حوثیوں کے خلاف برسرپیکار ہے جس میں متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج بھی شامل ہیں.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • یمن میں شادی کی تقریب پربمباری‘ 20 افراد ہلاک

    یمن میں شادی کی تقریب پربمباری‘ 20 افراد ہلاک

    صنعا: یمن کے شمالی علاقے میں شادی کی تقریب پرفضائی بمباری کے نتیجے میں دلہن سمیت 20 افراد ہلاک جبکہ 45 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کے شمالی صوبے حجاح میں شادی کی تقریب پر فضائی بمباری کے نتیجے میں دلہن سمیت 20 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    مقامہ اسپتال الجمہوری کے سربراہ محمد الصومالی کے مطابق فضائی بمباری میں زخمی ہونے والے 45 افراد کو اسپتال لایا گیا جن میں دلہا بھی شامل ہے۔

    فضائی بمباری کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد میں 30 بچے بھی شامل ہیں جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے۔

    دوسری جانب حوثی باغیوں نے الزام عائد کیا ہے کہ شادی کی تقریب پرفضائی کارروائی سعودی فوجی اتحاد نے کی۔

    دوسری جانب سعودی اتحادی افواج کے ترجمان نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی، اتحادی فورسز شہری آبادی کو نشانہ نہیں بناتی۔


    یمن میں فضائی کارروائی ‘5 افراد ہلاک

    خیال رہے کہ دو اکتوبر2017 کو یمن کے جنوبی علاقوں میں فضائی کارروائی کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک جبکہ 8 افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    یمن میں مسجد پر میزائل حملہ‘ 26افراد ہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 18 مارچ کو یمن کے صوبے مارب میں باغیوں کی جانب سے حکومت کی حامی فورسز کے کوفیل کیمپ کی مسجد پرنمازجمعہ کے دوران میزائل حملے میں 26افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ کےسعودی عرب سے تعلقات تاریخی اوراہم  ہیں‘ برطانوی وزیراعظم

    برطانیہ کےسعودی عرب سے تعلقات تاریخی اوراہم ہیں‘ برطانوی وزیراعظم

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ برطانیہ یمن میں سعودی کارروائیوں کی حمایت کرتا ہے، یمن کی جائز حکومت کی درخواست پرسعودی عرب نے اقدامات کیے۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے ارکان پارلیمنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کے سعودی عرب سے تعلقات تاریخی اوراہم ہیں۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے کہا کہ برطانیہ اورسعودی عرب میں انسداد دہشت گردی تعاون جاری ہے، دوطرفہ تعاون سےممکنہ دہشت گردی کے واقعات کا سدباب ہوا۔

    تھریسا مے نے ارکان پارلیمنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ یمن میں سعودی کارروائیوں کی حمایت کرتا ہے، یمن کی جائز حکومت کی درخواست پرسعودی عرب نے اقدامات کیے، سعودی عرب کےاقدام کوسیکیورٹی کونسل کی تائیدحاصل ہے۔


    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان برطانیہ پہنچ گئے


    خیال رہے کہ گزشتہ روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان برطانیہ کے سرکاری دورے پر لندن پہنچے جہاں ان کا استقبال وزیرخارجہ بورس جانسن اور برطانیہ میں سعودی سفیر شہزادہ محمد بن نواف نے کیا، استقبال کرنے والوں میں ریاض میں تعینات سفیر سائمن کالیز بھی شامل تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی فیصلے نے اسرائیل و فلسطین تنازعے کو بھڑکا دیا ہے، پوپ فرانسس

    امریکی فیصلے نے اسرائیل و فلسطین تنازعے کو بھڑکا دیا ہے، پوپ فرانسس

    مسیحوں کے مبارک دن کے موقع پر پوپ فرانسس نے اپنے روایتی پیغام میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے ٹرمپ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فیصلے کے بعد اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے۔

    یہ بات ویٹی کن میں لاکھوں رومن کیتھولک عیسائیوں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے پوپ فرانسس نے کہی،اُن کا کہنا تھا مشرق وسطیٰ کے بچے ان کشیدہ حالات کے سب سے بڑے متاثرین ہیں جن کا بچپن تنازعات اور جنگ نے چھین لیا ہے اور وہ ایک دہشت زدہ ماحول میں پرورش پارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے بلکہ ہر تنازعے کا حتمی حل مزاکرات سے ہی نکلتا ہے اور آج مسیح علیہ السلام کے جنم دن کے مبارک موقع پر میں دعا گو ہوں کہ اسرائیل و فلسطین امن اور سلامتی کے ساتھ حل ہوجائے۔

    فلسطین کے علاوہ پوپ فرانسس نے شام، عراق اور یمن میں بھی قیام امن کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے ان ممالک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے خصوصی دعا بھی کرائی۔

    پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ جنگ کا طوفان ہماری دنیا کو لپیٹ میں لیے ہوئے ہے جس کے باعث اللہ کی سب سے اعلیٰ مخلوق کو انسانیت کی تذلیل، سماجی گٹھن اور معاشی بد حالی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    یاد رہے کرسمس کے موقع پر لاکھوں مسیح افراد دنیا بھر سے ویٹی کن میں جمع ہوتے ہیں جہاں موجودہ پوپ خصوصی خطاب کرتے ہیں۔

  • باغیوں کے سامنے کبھی ہتھیار نہ ڈالنا، اب جنت میں ملاقات ہو گی، مقتول یمنی صدر کی وصیت

    باغیوں کے سامنے کبھی ہتھیار نہ ڈالنا، اب جنت میں ملاقات ہو گی، مقتول یمنی صدر کی وصیت

    یمن : یمن کے سابق مقتول صدر علی صالح نے اپنی مبینہ وصیت میں کہا ہے کہ وطن بڑی قیمتی چیز ہے جس کے حوالے سے غفلت برتنے والے ہمیشہ نقصان میں رہتے ہیں اور کبھی اپنی سرزمین حوثی قبائلیوں کے حوالے نہیں کرنا.

    یہ مبینہ وصیت سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر علی صالح کی تنظیم جنرل پیپلز کانگریس کے وائس چیئرمین شیخ طارق العواضی کے بھائی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شائع کیا، ہاتھ سے لکھی ہوئی تحریر میں سابق صدر کے دستخط بھی موجود ہیں اور اس پر تاریخ ان کے قتل سے ایک روز قبل کی یعنی 3 دسمبر 2017 درج ہے.


     یمن، سابق صدر و فیلڈ مارشل علی عبداللہ، استعفیٰ سے قتل تک


    مبینہ وصیت میں حوثی باغیوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے سابق صدر علی عبداللہ نے اپنی قوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تم لوگوں وصیت مل جائے تو یہ جان رکھو کہ وطن بڑا قیمتی ہے جس کی حفاظت کے لیے ذرا برابر بھی غفلت نہیں برتنی ہے چنانچہ میں اپنی اولاد اور عوام کو وصیت کرتا ہوں کہ حوثی باغیوں کے سامنے ہتھیار نہ ڈالیں اور یمن کو حوثیوں کے لیے ایک بھیناک خواب بنا دیں.

    انہوں نے مزید لکھا کہ میں اس وقت خود کو غداروں کے درمیان دیکھ رہا ہوں جنہوں نے یمن کو سستے داموں فروخت کر ڈالا ہے میرا انجام چاہے کچھ بھی ہو لیکن یمن کے عظیم عوام کو میرا سلام پہنچے اور اب ہماری ملاقات جنت الفردوس میں ہو گی.

    خیال رہے سابق یمنی صدر علی عبداللہ کے قریب رہنے والے یمنی صحافی سام الغباری نے بھی اس وصیت کی تصویر اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر جاری کی ہے جب کہ تجزیہ نگاروں کا دعوی ہے کہ وصیت کا متن، طرز تحریر اور واقعات کا تناظر وصیت کو درست ثابت کرتا ہے تاہم آزاد ذرائع اس کی تصدیق ہونا باقی ہے.

    خیال رہے کہ 4 دسمبر 2017 کو حوثی باغیوں نے صنعاء میں پیش قدمی کرتے ہوئے ایک جھڑپ میں سابق صدر علی عبداللہ کے گھر کو نشانہ بنایا تھا جس کے باعث ان کا گھر مکمل طور تباہ ہوگیا تھا جب کہ سابق صدر اُس وقت گھر میں موجود تھے جس کے بعد ان کی لاش کی ویڈیو کلپ بھی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی تھی۔