Tag: یمن

  • یمن: حوثی باغیوں اور فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں، 16 افراد ہلاک

    یمن: حوثی باغیوں اور فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں، 16 افراد ہلاک

    صعنا: یمن میں حوثی باغیوں اور فورسز کے درمیان شدید جھڑپوں کے نتیجے میں دونوں اطراف سے 16 افراد مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی شہر عتق میں یمنی حکومتی فوج اور عبوری کونسل کی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جھڑپوں میں دونوں اطراف سے 16 ارکان ہلاک اور درجن سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جھڑپوں کے دوران جنوبی عبوری کونسل کے زیر انتظام الشبوانیہ ایلیٹ فورس شہر میں اپنے متعدد ٹھکانوں کو چھوڑ کر نکل گئی۔

    ادھریمن میں جنوبی عبوری کونسل کے نائب سربراہ ہانی بن بریک نے یمن میں آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے اتحاد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شبوہ صوبے کے شہر عتق میں جنم لینے والی صورت حال کے ذمے دار فریق کا پتہ چلانے کے واسطے ایک تحقیقاتی کمیٹی بھیجے۔

    عرب اتحاد نے صعدہ میں حوثیوں کا آپریشن کنٹرول روم تباہ کردیا،17جنگجو ہلاک

    بن بریک کا یہ مطالبہ جمعہ کو علی الصبح کی جانے والی ایک ٹویٹ میں سمنے آیا۔ دوسری جانب شبوہ صوبہ کے سیکورٹی ڈائریکٹر بریگیڈیر جنرل عوض الدحبول نے کہا کہ یمنی فوج اور سیکورٹی فورسز نے عتق شہر کی صورت حال پر قابو پا لیا ہے۔

    جبکہ شبوہ صوبے کے شیوخ اور اہم شخصیات نے جاری ایک بیان میں کہا کہ عبوری کونسل صوبے کو تشدد اور انارکی میں دھکیلنا چاہتی ہے۔ شیوخ نے بیان میں واضح کیا کہ وہ صدر عبدربہ منصور ہادی کی سیاسی قیادت اور یمنی قومی فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

  • سعودی نائب وزیردفاع کی یمنی رہنماؤں سے ملاقاتیں، جنگی صورتحال پر گفتگو

    سعودی نائب وزیردفاع کی یمنی رہنماؤں سے ملاقاتیں، جنگی صورتحال پر گفتگو

    ریاض: سعودی عرب کے نائب وزیردفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے یمن کی جنوبی عبوری کونسل کی قیادت سے ملاقاتیں کیں اور یمن کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے جنوبی یمن کی عبوری کونسل کی قیادت سے ملاقات کی جس کی سربراہی عیدروس الزبیدی کر رہے تھے۔

    سعودی اخبار نے بتایا کہ اس موقع پر شہزادہ خالد نے سعودی عرب کی جانب سے بات چیت کی دعوت اور یمن میں اتحادی افواج کی جانب سے فائر بندی کا مطالبہ قبول کرنے پر جنوبی عبوری کونسل کے موقف کو گراں قدر قرار دیا۔

    سعودی نائب وزیر دفاع نے زور دیا کہ طاقت کے استعمال سے دور رہ کر اختلافات کو بات چیت سے حل کیا جائے، یمن کی حکومت اور عوام کی مرکزی دشمن حوثی ملیشیا کے خطرے سے نمٹنے کے لیے صفوں میں اتحاد پر کام کیا جائے اور یمن کو ولایت فقیہ کے حوالے کرنا کسی طور بھی قبول نہ کیا جائے۔

    عرب اتحاد نے صعدہ میں حوثیوں کا آپریشن کنٹرول روم تباہ کردیا،17جنگجو ہلاک

    شہزادہ خالد نے جنوبی یمن کے معاملے کو مکالمے کے ذریعے حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ طاقت کے استعمال سے صرف ایرانی نظام اور یمن میں اس کے دست راس حوثیوں کو ہی فائدہ پہنچے گا۔

    دوسری جانب اتحادی فوج کی کتاف ڈاریکٹوریٹ میں متمرکزحوثی ملیشیا کے لیے بھیجی گئی کمک پربمباری کے نتیجے میں 21جنگجو مارے گئے۔

    خیال رہے کہ یمن میں آئینی حکومت کی عمل داری کی بحالی کے لیے سرگرم عرب اتحادی فوج کے جنگی طیاروں نے شمالی گورنری صعدہ میں حوثی ملیشیا کا آپریشن کنٹرول روم بمباری سے تباہ کردیااور اس میں موجود تمام 17جنگجو ہلاک ہوگئے۔

  • ’یمن میں سعودی اتحاد نے گذشتہ سال 47 ماہی گیروں کو ہلاک کیا‘

    ’یمن میں سعودی اتحاد نے گذشتہ سال 47 ماہی گیروں کو ہلاک کیا‘

    صنعا: ہیومن رائٹس واچ نے انکشاف کیا ہے کہ یمن میں سعودی اتحادی افواج نے گذشتہ سال 47 ماہی گیروں کو ہلاک کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی اتحادی افواج نے یمن میں کشتیوں پر بمباری کرکے 2018 میں تقریباً 47 ماہی گیروں کو ہلاک کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 2018 میں ہونے والی بمباریوں میں یہ ہلاکتیں صرف ماہی گیروں کی ہیں جبکہ بچوں عورتوں سمیت سینکڑوں عام شہری بھی مارے گئے۔

    ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلو) کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ سال ماہی گیروں پر پانچ فضائی حملے ہوئے، جبکہ ہلاک ہونے والوں میں کم عمر مچھیرے بھی شامل ہیں۔

    دوسری جانب یمن کے مغربی صوبے الحدیدہ کے ضلع حیس میں باغی حوثی ملیشیا کی جانب سے شہریوں کے گھروں پر توپ سے گولہ باری کے نتیجے میں پانچ شہری ہلاک جبکہ ایک درجن سے زائدشدید زخمی ہو گئے۔

    مقامی ذرائع نے بتایا کہ حوثی ملیشیا نے حیس شہر پر ایک بار پھر توپ کے گولے اور کیٹوشیا راکٹ برسائے۔ زخمیوں کو فوری طور پر علاج فراہم کرنے کے لیے فیلڈ اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    یمن: سعودی اتحادی افواج کا ایک بار پھر فضائی حملہ، 22 عام شہری ہلاک

    حوثی ملیشیا نے توپ کے گولوں کے علاوہ مارٹر گولے شہریوں کے گھروں کی جانب داغے۔ اس دوران مارٹر گولے حیس ضلع کے وسط میں گرے اور شہریوں کے گھروں اور املاک کو شدید نقصان پہنچا۔

    ذرائع نے باور کرایا کہ حوثی ملیشیا نے حالیہ عرصے میں الحدیدہ صوبے کے مختلف ضلعوں اور علاقوں میں شہریوں کے گھروں کو جنونی صورت میں بم باری کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کی جانب سے باغیوں کے ان سنگین جرائم کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

  • حوثی باغی یمنی عوام کے لیے بھیجے گئے امدادی ٹرکوں پر قبضہ نہیں کریں گے

    حوثی باغی یمنی عوام کے لیے بھیجے گئے امدادی ٹرکوں پر قبضہ نہیں کریں گے

    صنعا: حوثی باغی اور اقوام متحدہ کے درمیان معاہدہ طے پاگئے جس کے تحت یمن میں امداد کی مد میں خوراک کی ترسیل باآسانی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ یا دیگر عالمی تنظیمیوں کی جانب سے جنگ زدہ یمن میں بھیجے گئے خوراک کے کنٹینرز پر حوثی باغی اکثر قبضہ کرلیتے ہیں، تاہم اب فریقین کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے محکمہ خوراک اور یمن کے حوثی باغیوں کے مابین جنگ زدہ علاقوں میں خوراک کی ترسیل دوبارہ شروع کرنے کا معاہدہ طے پاگیا۔

    حوثی باغیوں کے ترجمان محمد علی حوثی نے سماجی روابط کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ عالمی ادارے برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دے دی گئی۔

    واضح رہے کہ جنگ زدہ علاقوں میں رواں برس جون سے خوراک کی ترسیل روک دی گئی تھی۔ اس ضمن میں ڈبلیو ایف پی کے ترجمان ہرویو ورہوسل نے کہا کہ اعلیٰ سطح کا معاہدہ ایک مثبت اور انتہائی اہم قدم ہے جس کے تحت یمن میں ہماری انسان دوست سرگرمیوں کو تحفظ ملے گا۔

    یمنی شہریوں کے لیے پہنچائی گئی امداد حوثیوں نے لوٹ لی، عبداللہ الربیعہ

    انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تکنیکی نوعیت کے مسائل پر آئندہ چند دن میں اتفاق رائے ہوسکے گا۔ خیال رہے کہ ڈبلیو ایف پی نے 20 جون کو اپنی امدادی کارروائی بند کردی تھیں، انہیں تحفظات تھے کہ خوراک متاثرہ خاندانوں کے بجائے کہیں اور منتقل کی جارہی ہے۔

    ڈبلیو ایف پی نے خدشے کے باوجود حاملہ خواتین، غذائی قلت کے حامل بچوں اور بچوں کو دودھ پلانی والی عورتوں کے لیے خوراک کی ترسیل جاری رکھی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ڈبلیو ایف پی نے حوثی جنگجوؤں پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ خوراک چوری کرلیتے ہیں جس کی روک تھام کے لیے بائیو میٹرک رجسٹریشن کا نظام لایا جائے گا۔

  • یمن میں اماراتی فوج کی تعیناتی میں سعودیہ کو اعتماد میں لیا گیا،انور قرقاش

    یمن میں اماراتی فوج کی تعیناتی میں سعودیہ کو اعتماد میں لیا گیا،انور قرقاش

    ابوظبی : اماراتی وزیر خارجہ انور قرقاش نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ دونوں ملکوں کی فوجیں یمن میں امن وامان کی بحالی کے لیے شراکت کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہا ہے کہ یمن میں اماراتی فوج کی دوبارہ تعیناتی سعودی عرب کے ساتھ مشورے کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔

    یمن میں جاری آپریشن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو ایک دوسرے کا تعاون حاصل ہے،دونوں ملکوں کی فوجیں یمن میں امن وامان کی بحالی کے لیے شراکت کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

    مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں انور قرقاش نے کہا کہ یمن میں نئی دفاعی حکمت عملی کے لیے متحدہ عرب امارات نے سعودی عرب کو اعتماد میں لیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یمن میں آئینی حکومت کی عمل داری کی بحالی اور ایرانی تخریب کارانہ کردار کے خلاف مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر امارات اور سعودیہ میں مکمل ہم آہنگی موجود ہے۔

    انور قرقاش نے خلیجی ریاست قطر کی پالیسی اور اس کے ابلاغی اداروں کے منفی پروپیگنڈے کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ قطر خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے رقوم اور ذرائع ابلاغ کا استعمال کر رہا ہے۔

    خیال رہے کہ حال ہی میں متحدہ عرب امارات نے یمن میں دوبارہ اپنی فوج تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ جمعرات کو انور قرقاش نے کہا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے باہمی تعلقات خراب کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہوں گی، ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی طاقت سعودیہ اور امارات کے درمیان دراڑ نہیں ڈال سکتی۔

  • یمن تنازع، امریکا سمیت اہم ممالک کے دورے کے بعد گریفتھس آج سعودی عرب پہنچیں گے

    یمن تنازع، امریکا سمیت اہم ممالک کے دورے کے بعد گریفتھس آج سعودی عرب پہنچیں گے

    نیویارک: اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس امریکا سمیت اہم ممالک کا دورہ کرنے کے بعد آج سعودی عرب پہنچیں گے، جہاں وہ یمن میں قیام امن کی کوششوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مارٹن گریفتھس روس، متحدہ عرب امارات، امریکا اور سلطنت عمان کے میراتھن دورے کے بعد آج سعودی عرب پہنچیں گے، دورے کا مقصد یمن میں ہرصورت امن کا قیام ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے حکومتی اہم عہدیداروں سے اقوام متحدہ کے مندوب ملاقاتیں کریں گے، اور خطے کی تازہ صورت حال پر گفتگو ہوگی۔

    مارٹن گریفتھس یمن میں جنگ بندی کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے تمام اہم اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کر چکے ہیں، حال ہی میں انہوں نے امریکا کا دورہ کیا تھا اور وزیرخارجہ مائیک پومپیو سے خصوصی ملاقات کی تھی۔

    ادھر غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے حوثیوں کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں کے بعد سویڈن سمجھوتے پر عمل درآمد معطل کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ جنگ بندی کے باوجود دونوں طرف سے ایک دوسرے پر حملے کیے جارہے ہیں، جبکہ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملے بھی جاری ہے۔

    یمنی فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں، 42 جنگجو ہلاک

    یاد رہے کہ گذشتہ روز ہی یمن کے دو مختلف علاقوں میں فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، مشرقی صوبے مارب کے مغرب میں صراوح کے محاذ پر یمنی فوج کے ہاتھوں 20 حوثی مارے گئے۔

  • یمنی فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں، 42 جنگجو ہلاک

    یمنی فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں، 42 جنگجو ہلاک

    صنعا: یمن میں فوج اور حوثی باغیوں کے درمیان تازہ جھڑپوں کے نتیجے میں 42 سے زائد شدت پسند ہلاک ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کے دو مختلف علاقوں میں فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، مشرقی صوبے مارب کے مغرب میں صراوح کے محاذ پر یمنی فوج کے ہاتھوں 20 حوثی مارے گئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مسلح افواج کے میڈیا سینٹر نے بتایا ہے کہ یمنی فوج نے گھات لگا کر کارروائی کی، کارروائی میں متعدد حوثی باغی زخمی بھی ہوئے۔

    ادھر الجوف صوبے کے مغربی ضلع المتون میں یمنی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں حوثی ملیشیا کے 22 ارکان ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    یمنی فوج کے ایک کمانڈر کے مطابق باغی حوثی القعیطہ کا ٹیلہ واپس لینے کی کوشش کر رہے تھے تاہم یمنی فوج نے یہ کوشش ناکام بنا دی۔

    دریں اثنا یمن کی سرکاری فوج کا کہنا ہے کہ یمن کے مارب شہر میں حوثی باغیوں کے 2 ڈرون طیارے بھی مار گرائے ہیں، جبکہ بھرپور مقابلے کے بعد حوثی پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئے۔

    یمن کے شہر مارب میں حوثی باغیوں کے 2 ڈرون طیارے گر کر تباہ

    ادھر حال ہی میں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس سے ملاقات کی ہے، اس دوران یمن کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    مارٹن گریفتھس یمن میں قیام امن کے لیے بھرپور اقدامات کررہے ہیں، انہوں نے گذشتہ دنوں متحدہ عرب امارات کا بھی دورہ کیا تھا اور یمنی تنازع پر تفصیلی تبادلہ خیال بھی کیا تھا۔

  • یمن کے شہر مارب میں حوثی باغیوں کے 2 ڈرون طیارے گر کر تباہ

    یمن کے شہر مارب میں حوثی باغیوں کے 2 ڈرون طیارے گر کر تباہ

    ریاض: یمن کی سرکاری فوج نے کہا ہے کہ مارب شہر میں حوثی باغیوں کے 2 ڈرون طیارے گر کر تباہ ہوگئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق یمنی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرقی گورنری مارب میں صراوح کے مقام پر حوثیوں اور سرکاری فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، سرکاری فوج نے حوثی باغیوں کا حملہ پسپا کردیا۔

    یمنی فوج کے فیلڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں نے صرواح کے محاذ پر جنگجوؤں اور اسلحہ کی بھاری کمک بھیجی ہے۔

    گزشتہ روز علی الصباح حوثی باغیوں نے صرواح کے محاذ پر سرکاری فوج پر حملے شروع کردئیے تھے، ان حملوں کا مقصد سرکاری فوج کو کوفل کیمپ سے باہر نکالنا تھا تاہم حوثی شدت پسندوں کا حملہ پسپا کردیا گیا ہے۔

    یمن کے عسکری ذرائع کے مطابق ہفتے کے روز صرواح کے محاذ پر لڑائی میں 20 حوثی باغی ہلاک ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں: حوثی باغیوں کے ڈرون حملے، سعودی عرب تباہی سے بچ گیا

    واضح رہے کہ رواں ماہ حوثی باغیوں نے سعودی حدود میں 2 ڈرون طیارے بھیجے تھے جبکہ بروقت کارروائی کرتے ہوئے سعودی اتحادی فورسز نے ڈرون فضا میں ہی تباہ کردئیے تھے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب کے ابھاایئرپورٹ پر حوثی باغیوں کے ایک میزائل حملے میں ایک شخص جاں بحق اور 21 زخمی ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ ابھا ایئرپورٹ سعودی عرب کا ایک مصروف ترین ہوائی اڈہ ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں لوگ آمدورفت کے لیے موجود تھے ہیں۔

  • مائیک پومپیو کی ماٹن گریفتھس سے ملاقات، یمنی صورت حال پر تبادلہ خیال

    مائیک پومپیو کی ماٹن گریفتھس سے ملاقات، یمنی صورت حال پر تبادلہ خیال

    واشنگٹن: امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس سے ملاقات کی، اس دوران یمن کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات نے جنگ زدہ یمن میں فوج کو واپس بلا کر ان کی دوبارہ تعیناتی پر تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے باعث سعودی حکام کو شدید تشویش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ ابوظہبی فوج کی تعداد میں کمی کے باوجود وہ جنگ جاری رکھیں گے اور یمنی بندرگاہوں سے حوثیوں کو انخلا پر مجبور کردیں گے۔

    مائیک پومپیو نے مارٹن گریفتھس سے ملاقات کے موقع پر حالیہ کشیدگی پر گفتگو کی، اور یمن میں سعودی اتحادی افواج سمیت اقوام متحدہ کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے سعودی عرب کی سر زمین پر حملوں کے نتیجے میں یمنی بحران میں اضافہ ہوچکا ہے۔

    متحدہ عرب امارات کا یمن میں فوجیوں کی دوبارہ تعیناتی پر تعداد کم کرنے کا فیصلہ

    یو این کے مندوب نے مائیک مامپیو سے ملاقات سے قبل متحدہ عرب امارات کا بھی دورہ کیا تھا، اس دوران انہوں نے ابوظہبی حکام کے حالیہ فیصلوں پر گفتگو کی تھی۔

    یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات سعودی اتحادی فوج کا اہم شراکت دار ہے، جس نے 2015 میں یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف صدر عبدریہ منصور بادی کی بین الاقوامی تسلیم شدہ حکومت کی حمایت میں مداخلت کی تھی۔

  • سعودی اتحادی افواج نے ایک بار پھر حوثیوں کا ڈرون مار گرایا

    سعودی اتحادی افواج نے ایک بار پھر حوثیوں کا ڈرون مار گرایا

    ریاض: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر مسلسل ڈرون حملوں کی کوششیں کی جارہی ہیں، اتحادی افواج نے ایک بار پھر حوثیوں کا ڈرون مار گرایا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے عرب اتحاد نے ایک اعلان میں بتایا ہے کہ گذشتہ روز ایک ڈرون طیارے کو مار گرایا گیا، یہ طیارہ حوثیوں نے سعودی عرب کی سمت بھیجا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عرب اتحاد کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے دہشت گردانہ مجرمانہ روش کے تحت ڈرون طیارے بھیجے جانے کا سلسلہ جاری ہے، اس کا مقصد شہریوں اور شہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی معاندانہ کارروائیاں کرنا ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ طیارے اپنے اہداف پورے نہیں کر سکے اور انہیں تباہ کر کے مار گرایا جا رہا ہے، حوثی باغیوں کے خلاف بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق سخت ترین جوابی منہ توڑ کارروائیاں جاری رہیں گی۔

    دوسری جانب یمن میں آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے عرب اتحاد کی بحریہ کا کہنا ہے کہ اس نے گذشتہ روز حوثیوں کی جانب سے بحر احمر کے جنوب میں ایک تجارتی بحری جہاز کو نشانہ بنانے کی دہشت گردانہ کوشش کو ناکام بنا دیا۔

    اتحاد کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی کے مطابق بحری جہاز کو نشانہ بنانے کی کوشش blue fish ساخت کی دھماکا خیز مواد سے بھری کشتی کے ذریعے کی گئی، عرب اتحاد کی فورسز نے دوران نقل و حرکت اس کشتی کا پتہ چلا لیا اور اسے تباہ کر دیا۔

    عرب اتحادی فورسز نے حوثیوں کا ڈرون طیارہ مار گرایا

    ترکی المالکی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حوثی ملیشیا کی کارستانیوں نے یمن میں دہشت گرد تنظیموں کے وجود کو تقویت بخشی ہے، انہوں نے یمن میں داعش تنظیم کے سربراہ ابو اسامہ المہاجر کی گرفتاری کی کارروائی پر بھی روشنی ڈالی۔

    المالکی نے واضح کیا کہ ایک گھر کی مسلسل نگرانی سے ثابت ہوا کہ اس میں داعش کا سربراہ اور تنظیم کے ارکان موجود ہیں، اس کے بعد شہریوں کے تحفظ کے حوالے سے احتیاطی اقدامات کے ساتھ آپریشن کیا گیا جو حملے کے آغاز کے بعد صرف 10 منٹ جاری رہا۔