Tag: یمن

  • متحدہ عرب امارات کا یمن میں فوجیوں کی دوبارہ تعیناتی پر تعداد کم کرنے کا فیصلہ

    متحدہ عرب امارات کا یمن میں فوجیوں کی دوبارہ تعیناتی پر تعداد کم کرنے کا فیصلہ

    دبئی: متحدہ عرب امارات نے جنگ زدہ یمن میں فوج کو واپس بلا کر ان کی دوبارہ تعیناتی پر تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ بحر احمر کے شہر حدیدہ میں فوجیوں کی تعداد کم کرنے کے لیے ہمارے پاس اسٹریٹجک وجوہات ہیں۔

    انہوں نے یمن حکومت اور سعودی اتحاد کے لیے یو اے ای کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ فوجیوں کی دوبارہ تعیناتی پر ایک سال سے زائد عرصے سے تبادلہ خیال ہورہا ہے۔

    اماراتی عہدیدار نے کہا کہ یمن کے 90 ہزار سپاہیوں کی عسکری تربیت مکمل ہورہی ہے جس کے بعد بعض علاقوں میں پیدا ہونے والے خلا کو پر کیا جاسکے گا، یو اے ای یمن میں ملٹری اسٹریٹیجی کو ملک میں امن و امان کے منصوبے پر منتقل کرنے کے لیے کام کررہا ہے۔

    مزید پڑھیں: عرب اتحادی فورسز نے حوثیوں کا ڈرون طیارہ مار گرایا

    دوسری جانب عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات دونوں یمن میں اپنے مقاصد کے حصول کے لیے پرعزم ہیں۔

    کرنل ترکی المالکی نے کہا کہ اتحاد میں شامل متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک اپنے آپریشن اور اسٹریٹجک مقاصد کے حصول کو جاری رکھیں۔

    یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات سعودی اتحادی فوج کا اہم شراکت دار ہے، جس نے 2015 میں یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف صدر عبدریہ منصور بادی کی بین الاقوامی تسلیم شدہ حکومت کی حمایت میں مداخلت کی تھی۔

  • حوثی باغیوں کی اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے ملاقات، حدیدہ سے انخلا پر تبالہ خیال

    حوثی باغیوں کی اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے ملاقات، حدیدہ سے انخلا پر تبالہ خیال

    مسقط: حوثی باغیوں کے وفد نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن مارٹن گریفیتھس سے ملاقات کی اس دوران حدیدہ بندرگاہ سے جنگجوؤں کے انخلا پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغی یمنی بندرگاہی شہر حدیدہ پر قابض ہیں، جبکہ ملکی حکومت اور باغیوں کے درمیان مذکورہ شہر سے انخلا پر اتفاق ہوا تھا البتہ اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مارٹن نے حوثی باغیوں کے وفد سے عمان کے دارالحکومت مسقط میں ملاقات کی اور اقوام متحدہ کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے پر گفتگو کی۔

    معاہدے کے تحت حوثی باغی اور ملکی فوج کے درمیان جنگ بندی رہے گی، جبکہ حوثی باغی یمنی بندرگاہی شہر حدیدہ سے اپنا انخلا یقینی بنائیں گے، تاہم اس معاہدے پر مکمل طور پر عمل درآمد نہیں ہورہا، فریقین کے درمیان جھڑپیں بھی معمول بن چکی ہیں۔

    دریں اثنا اقوام متحدہ کی رابطہ کمیٹی آئندہ ہفتے حوثی باغیوں اور حکومتی نمائندوں پر مشتمل ایک اجلاس منعقد کر رہی ہے، تاہم حوثی باغی اس اجلاس میں شرکت سے انکاری نظر آتے ہیں۔

    حوثی باغی حدیدہ بندرگاہ جلد خالی کردیں گے، اقوام متحدہ کا دعویٰ

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس نے دعویٰ کیا تھا کہ یمن کے متحارب فریقین چند ہفتوں کے اندر اندر حدیدہ سے اپنی فورسز نکال لیں گے۔

    اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس نے توقع ظاہر کی تھی کہ یمن کے متحارب گروپ ساحلی شہر حدیدہ اوربندرگاہ سے چند ہفتوں کے اندر اندر نکل جائیں گے اور علاقے کا کنٹرول اقوام متحدہ کے امن مشن کے سپرد کر دیا جائے گا۔

  • الحدیدہ میں حوثیوں نے رہائشی عمارتوں میں مورچے بنالیے

    الحدیدہ میں حوثیوں نے رہائشی عمارتوں میں مورچے بنالیے

    صنعاء: یمن کے مغربی شہر الحدیدہ میں باغی حوثی ملیشیا نے رہائشی عمارتوں میں مورچہ بندی کی کارروائیوں میں اضافہ کردیا ہے، یہ پیش رفت باغی ملیشیا کی جانب سے وسیع پیمانے پر تین حملوں میں ناکامی کے بعد سامنے آئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمنی مشترکہ مزاحمت کے زیر انتظام عسکری میڈیا نے الحدیدہ میں الخمسین اسٹریٹ کے نزدیک رہائشی عمارتوں میں حوثی عناصر کی جانب سے مورچے قائم کرنے کی کارروائی کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرلیا۔

    عسکری ذرائع کے مطابق غیرمعمولی نوعیت کی چڑھائی کے سلسلے میں بہت تیزی سے مورچے قائم کیے جارہے ہیں اس دوران باغیوں کی جانب سے فائرنگ، گولہ باری اور دراندازی کی کوششوں کے علاوہ آزاد کرائے جانے والے رہائشی علاقوں میں وسیع پیمانے پر حملوں اور پیش قدمی کی سرتوڑ کوشش کی جارہی ہے۔

    حوثی ملیشیا اقوام متحدہ کے زیر سرپرستی اعلان کردہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے الحدیدہ شہر میں آزاد کرائے جانے والے علاقوں اور محلوں میں رہائشی علاقوں پر بھاری گولہ باری کررہی ہے۔

    حوثی باغیوں نے دسمبر میں دستخط کیے گئے سویڈن معاہدے پر عمل درآمد سے بھی انکار کردیا ہے، اس سے قبل عسکری ذرائع نے خبردار کیا تھا کہ مغربی ساحل کے محاذوں پر اور الحدیدہ شہر کے اندر مسلح جتھے نقل و حرکت کررہے ہیں۔

    اس کے علاوہ صوبے کے باہر سے کمک بھی منگوائی جارہی ہیں جبکہ اقوام متحدہ سویڈن معاہدے پر عملدرآمد میں پیش رفت کے لیے کوششیں کررہی ہے، اس میں الحدیدہ شہر اور اس کی بندرگاہوں سے حوثی ملیشیا کا انخلا شامل ہے۔

  • سعودی سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی، داعش کا امیر ساتھیوں سمیت گرفتار

    سعودی سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی، داعش کا امیر ساتھیوں سمیت گرفتار

    ریاض: سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد نے یمن میں سخت گیر جنگجو گروپ داعش کے امیر ابو اسامہ المہاجر کو ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق ابو اسامہ المہاجر اور اس کے انتہا پسند گروپ کے دوسرے کارندوں کو 3 جون کو ایک مشترکہ کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا، ان کے قبضے سے ہتھیار، گولہ بارود اور ٹیلی مواصلات کے آلات بھی برآمد ہوئے تھے۔

    عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ سعودی فورسز نے یمنی فورسز کے ساتھ مل کر ایک مکان میں یہ چھاپہ مار کارروائی کی تھی، البتہ انہوں نے اس مکان کے محل و وقوع کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔

    انہوں نے کہا کہ اس مکان کی کئی روز تک نگرانی کی جاتی رہی تھی جس سے اس میں دہشت گرد گروپ داعش کے لیڈر کی دوسرے عناصر کے ساتھ موجودگی کا پتا چلا تھا، ان کے ساتھ عورتیں اور تین بچے بھی رہائش پذیر تھے۔

    کرنل ترکی المالکی کے مطابق نگرانی اور مسلسل مانیٹرنگ کے ذریعے ان کے روزمرہ کے معمولات، نقل و حرکت کی تفہیم اور ان کی مکمل طور پر شناخت کے بعد فورسز نے کامیاب کارروائی کی تھی۔

    انہوں ںے کہا کہ دہشت گردوں کو مختصر دورانیے میں گرفتار کرلیا تھا اور اس کارروائی کے دوران میں اس امر کو بھی یقینی بنایا تھا کہ مکان میں موجود بچوں اور عورتوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔

    کرنل ترکی المالکی نے کہا کہ دہشت گردوں کی گرفتاری اور گھر میں موجد اسلحہ و دیگر آلات کو پکڑنے کے لیے یہ تمام چھاپہ مار کارروائی صرف دس منٹ میں مکمل ہوگئی تھی۔

    سعودی فورسز نے تب یمن کے مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بجکر 20 منٹ پر یہ کارروائی شروع کی تھی اور اس کو ساڑھے 9 بجے مکمل بھی کرلیا تھا۔

  • سعودی اتحادی افواج کا حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر حملہ، درجنوں حوثی ہلاک

    سعودی اتحادی افواج کا حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر حملہ، درجنوں حوثی ہلاک

    صنعا: یمنی بندرگاہ الحدیدہ میں حوثیوں کے عسکری ٹھکانوں پر اتحادی فوج کی شدید بمباری کے نتیجے میں درجنوں حوثی باغی ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کی رِٹ کی بحالی میں سرگرم عرب اتحادی فوج کی ساحلی علاقے الحدیدہ کے شمال میں ایران نواز حوثی شدت پسندوں کے متعدد ٹھکانوں پر بمباری کے نتیجے میں باغیوں کو غیر معمولی جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

    عرب اتحادی فوج کی طرف سے جاری بیان میں یمنی شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ حوثی دہشت گردوں کے فوجی ٹھکانوں سے دور رہیں تاکہ کسی فوجی کارروائی کے وقت شہریوں کو جانی نقصان سے بچایا جاسکے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر حملے باغیوں کی دہشت گردانہ کارروائیوں اور ان کی فوجی صلاحیت کو تباہ کرنے کے لیے ہیں۔

    بیان کے مطابق حوثیوں کے خلاف کارروائیاں بین الاقوامی قوانین کے مطابق اور عالمی انسانی معاہدوں کے ضوابط کے تحت کی جا رہی ہیں۔

    عرب اتحادی فوج نے کہا کہ اس نے شمالی الحدیدہ میں حوثیوں کی بارود سے بھری متعدد کشتیوں کو بھی نشانہ بنایا جو بین الاقوامی جہاز رانی کے لیے خطرہ تھیں۔

    حوثی باغیوں کا ایک بار پھر سعودی عرب پر میزائل حملہ

    میڈیا رپورٹ کے مطابق شمالی الحدیدہ میں بحر الاحمر میں عالمی جہازوں پر حملوں کےلئے تیار کی گئی حوثیوں کی 9 بارود بردار کشتیاں تباہ کردی گئیں۔

    خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے گذشتہ ماہ سعودی ایئرپورٹ پر بیلسٹک میزائل داغے تھے، تاہم کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

  • حوثی باغیوں کا ایک بار پھر سعودی عرب پر میزائل حملہ

    حوثی باغیوں کا ایک بار پھر سعودی عرب پر میزائل حملہ

    ریاض: سعودی عرب میں واٹر ڈیسیلی نیشن پلانٹ کے نزدیک حوثیوں نے میزائل داغا تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن مین آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد کی فورسز کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے داغا جانے والا ایک میزائل سعودی عرب کے شہر الشقیق میں واٹر ڈیسیلی نیشن پلانٹ کے قریب آ کر گرا، تاہم واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان نے بتایا کہ عسکری اور سیکورٹی ادارے حملے میں استعمال کئے جانے والے میزائل کی نوعیت متعین کرنے پر کام کر رہے ہیں۔

    کرنل ترکی المالکی نے کہا کہ شہری تنصیبات کو نشانہ بنانا جنگی جرم کے برابر ہے، دہشت گرد حوثی ملیشیا کا اعتراف اس بات کا ثبوت ہے کہ اسے جدید نوعیت کا اسلحہ مل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی نظام کی جانب سے حوثیوں کو اس دہشت گردی کے سلسلے میں پوری حمایت حاصل ہے، اسی بنا پر وہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قرار دادوں 2216 اور 2231 کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    عرب اتحاد کے ترجمان کے مطابق دہشت گرد حوثی ملیشیا مختلف نوعیت کے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے لئے الحدیدہ کی بندرگاہ کو استعمال کر رہی ہے جس کے سبب علاقائی اور بین الاقوامی امن خطرے میں پڑ گیا ہے۔

    حوثی باغیوں کو سعودی عرب پر حملوں کا حساب دینا ہوگا، شہزادہ خالد بن سلمان

    انہوں نے باور کرایا کہ عرب اتحاد کی مشترکہ قیادت اس دہشت گرد ملیشیا کو منہ توڑ جواب دینے کےلئے سخت اور فوری اقدامات کرے گی تا کہ شہریوں اور شہری تنصیبات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

    المالکی کا مزید کہنا تھا کہ اس نوعیت کی دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد کے ذمے دار دہشت گرد عناصر کا کڑا احتساب کیا جائے گا۔

  • سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں، درجنوں باغی ہلاک

    سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں، درجنوں باغی ہلاک

    صنعا: یمن میں اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان شدید جھڑپوں کے نتیجے میں درجنوں باغی ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی وسطی شہر الضالع میں سرکاری فوج اور عرب اتحادی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں ایران نواز حوثی جنگجوﺅں کی بڑی تعداد ہلاک ہو گئی ہے جس کے بعد اسپتالوں میں لاشوں کے انبار لگے ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وسطی یمن شہر ذمار کے تین اسپتالوں میں مقتول حوثی باغیوں کی 12 لاشیں لائی گئی ہیں۔ ان میں حوثیوں کی طرف سے بھرتی کیے گئے متعدد بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں۔ یہ لاشیں الضالع سے ذمار کے اسپتالوں کے سرد خانوں میں رکھی گئی ہیں۔

    عرب ٹی وی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول حوثی جنگجوﺅں کی لاشوں میں کیپٹن کے عہدے کا ایک حوثی عہدیدار جابر مہدی البحش بھی شامل ہے۔ ذمار کے اسپتالوں میں منتقل کی گئی حوثی جنگجوﺅں کی لاشوں کی شناخت جابر مہدی البحش، محمد عبداللہ السدعی، عبدالرزاق الکبسی، جہاد دوبع، حلمی فہد غرفہ، شہاب الدین عبدالجلیل العنسی، الرمیم عبدہ الرمیم، محمد عبداللہ الحکمی، عبدالسلام غالب الحرازی اور مجدالدین حسین المنقذی کے ناموں سے کی گئی ہے۔

    حوثیوں کے ٹھکانوں کو بموں سے اڑائیں گے، ترکی المالکی

    ادھر ذمار شہر کے مغرب میں حوثیوں کے سیکورٹی سپروائزر فواز عبداللہ عبدہ الجعدبی المعروف ابو مروان الجعدبی نے 45 سالہ عبدہ مصلح النقذی اور اس کے دو بیٹوں 13 سالہ عصام عبدہ مصلح اور 11 سالہ مجیب عبدہ مصلح کو گولیاں مارنے کے بعد زخمی کیا۔

    بعد ازاں انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حوثی کمانڈر کی اندھا دھند فائرنگ سے ایک شہری، اس کے دو بیٹے اور پانچ دیگر شہری مختار احمد علی، جمیل المجمر، طارق یحییٰ سعد طلحہ، فواد محمد خالد الاحجور اور طارق یوسف ابراہیم زخمی ہوگئے۔ انہیں بوصاب العالی کے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

  • سعودی محکمہ دفاع نے حوثیوں کے پانچ ڈرون طیارے مار گرائے

    سعودی محکمہ دفاع نے حوثیوں کے پانچ ڈرون طیارے مار گرائے

    ریاض: سعودی محکمہ دفاع نے حوثی باغیوں کی جانب سے سرحدی علاقوں خمیس اور ابھا کی طرف داخل ہونے والے پانچ ڈرون طیارے مار گرائے۔

    عرب میڈیا کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کی رٹ بحالی میں سرگرم عرب اتحادی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ سعودی ایئر ڈیفنس نے یمنی باغیوں کی جانب سے مملکت کے سرحدی علاقوں خمیس مشیط اور ابھا کی طرف بھیجے گئے پانچ ڈرون طیارے مار گرائے، اس کارروائی سے شہری علاقے بڑی تباہی سے بچالیے گئے ہیں۔

    کرنل ترکی المالکی نے کہا کہ ابھا کے ہوائی اڈے پر فلائٹ آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے، پروازوں کی آمدورفت میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہوئی اور نہ ہی مسافروں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب:‌ حوثی باغیوں‌ کا ائیرپورٹ پر میزائل حملہ، 26 زخمی

    انہوں نے کہا کہ دہشت گرد حوثی ملیشیا نے سعودی عرب کے سرحدی شہروں کو ڈرون طیاروں کی مدد سے نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کی مگر سعودی محکمہ دفاع نے فوری اور موثر کارروائی کرتے ہوئے حوثیوں کے پانچ ڈرون طیارے مار گرائے۔

    کرنل المالکی نے کہا کہ حوثیوں کے انسان دشمن اقدامات کے خلاف سعودی عرب کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق جوابی کارروائی کا بھرپور حق حاصل ہے۔

    یاد رہے کہ بدھ کے روز حوثی باغیوں نے ابھا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر میزائل حملہ کیا جس کے نتیجے میں 26 مسافر زخمی ہوگئے تھے، زخمی ہونے والوں میں دو سعودی بچے، بھارتی، یمنی اور مقامی شہری اور تین خواتین شامل تھیں۔

  • الحدیدہ میں حوثیوں کی عسکری سرگرمیاں بدستور جاری ہیں: اقوام متحدہ

    الحدیدہ میں حوثیوں کی عسکری سرگرمیاں بدستور جاری ہیں: اقوام متحدہ

    واشنگٹن: اقوام متحدہ نے انکشاف کیا ہے کہ یمن کے ساحلی علاقے الحدیدہ سے انخلا کے باوجود ایران نواز حوثی ملیشیا کی الحدیدہ بندرگاہ پرعسکری سرگرمیاں غیرمعمولی حد تک بدستورجاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الحدیدہ میں طے پائے جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کےلئے قائم اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن کے سربراہ جنرل مائیکل لولیسگارڈ نے ایک بیان میں حوثیوں پر زور دیا کہ وہ الحدیدہ بندرگاہ پراپنی عسکری سرگرمیاں مکمل اور فوری طورپر ختم کریں، الحدیدہ میں کھودے گئے بنکر اور خندقیں ختم کرنا جنگ بندی معاہدے کا حصہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی زیرنگرانی الحدیدہ کے لئے طے پائے جنگ بندی معاہدے کے تحت الحدیدہ میں 450 افراد پرمشتمل کوسٹ گارڈ فورس کی تشکیل کی حمایت کی گئی تھی، یہ نفری الحدیدہ سمیت دو دوسری بندرگاہوں کی سیکیورٹی کی ذمہ دار ہے۔

    جنرل لولسیگارڈ نے یمنی حکومت اور حوثی ملیشیا پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کےلئے مذاکرات کا سلسلہ بحال کریں تاکہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے اور دوسرے مرحلے کو کامیابی سے آگے بڑھایا جا سکے۔

    حوثی باغیوں کو سعودی عرب پر حملوں کا حساب دینا ہوگا، شہزادہ خالد بن سلمان

    اقوام متحدہ کے نگران کمیشن کے سربراہ جنرل لولیسگارڈ نے جنگ بندی کمیٹی میں شامل یمنی حکومت اور حوثیوں کے نمائندوں کو مکتوب ارسال کیا ہے جس میں انہیں اقوام متحدہ کی امن فوج کی بحرالاحمر کی تین بندرگاہوں الحدیدہ، راس عیسیٰ اورالصلیف پر 11 سے14 مئی کے دوران تعیناتی کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ مئی میں حوثی ملیشیا نے الحدیدہ سے یک طرفہ طورپر اپنا عملہ نکال لیا تھا مگر یمنی حکومت نے اسے حوثیوں کی ایک چال اور دھوکہ قراردے کر مسترد کردیا تھا۔

  • یمن، الضالع صوبے میں اتحادی طیاروں کی بمباری، 36 حوثی باغی ہلاک

    یمن، الضالع صوبے میں اتحادی طیاروں کی بمباری، 36 حوثی باغی ہلاک

    صنعا: یمن میں عرب اتحاد کے طیاروں نے الضالع صوبے کے شمالی محاذ پر باغی حوثی ملیشیاؤں کے ٹھکانوں پر متعدد فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں 36 حوثی باغی ہلاک اور 52 زخمی ہوگئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق الضالع کے شمال میں واقع محاذ پر حوثی ملیشیا کے 22 ارکان کو گرفتار کرلیا گیا جن میں ایک سینئر عسکری کمانڈر اور متعدد افسران شامل ہیں۔

    دوسری جانب قعطبہ ضلع کے مغرب میں شخب کے علاقے کے نزدیک کی جانے والی بمباری میں راکٹ لانچرز سمیت کئی عسکری گاڑیاں اور دو فوجی ٹینک تباہ ہوگئے۔

    یمنی مشترکہ مزاحمتی فورسز کے ایک عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ الضالع کے شمال میں واقع محاذ پر حوثی ملیشیا کے درجنوں ارکان کو گرفتار کیا گیا، ان میں ایک سینئر عسکری کمانڈر اور متعدد افسران شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: یمن میں عرب طیاروں کی دو الگ الگ کارروائیاں، 60 حوثی باغی ہلاک

    رپورٹ کے مطابق شخب کے علاقے میں سڑکوں اور جھاڑیوں کے پیچھے درجنوں حوثی باغیوں کی لاشیں موجود ہیں جن کو مفرور ارکان چھوڑ کر بھاگ گئے۔

    اس دوران حوثی باغیوں نے الفاخر کے اطراف پلوں کو دھماکے سے اڑانے اور بارودی سرنگیں اور دھماکا خیز مواد نصب کرنے کی کارروائیوں میں اضافہ کردیا جس کا مقصد اتحادی فورسز کی سلیم سے الفاخر کی جانب پیش قدمی کو روکنا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں سعودی اتحادی فورسز نے حوثی باغیوں کے دو ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں 60 باغی ہلاک ہوگئے تھے۔