Tag: ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال

  • سکھر: علاج نہ ہونے پر ایک اور مریض دم توڑ گیا

    سکھر: علاج نہ ہونے پر ایک اور مریض دم توڑ گیا

    سکھر: سندھ میں ڈاکٹروں کی ہڑتال مریضوں کی زندگیاں نگلنے لگی، سکھر میں علاج نہ ہونے پر ایک اور مریض دم توڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں تنخواہوں کے معاملے پر ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث مریضوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں رہا، سکھر میں ایک اور مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    [bs-quote quote=”ہڑتال کے دوران مرنے والوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    حادثے میں زخمی طارق کو سِول اسپتال لایا گیا تو کوئی ڈاکٹر ڈیوٹی پر موجود نہیں تھا، زخموں کی تاب نہ لا کر طارق نے دم توڑ دیا۔

    ہڑتال کے دوران مرنے والوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے، جب کہ سندھ بھر میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال آج 5 ویں روز میں داخل ہو گئی ہے، دوسری طرف محکمۂ صحت نے ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    محکمۂ صحت نے سرکاری اسپتالوں کے سربراہان سے ڈیوٹی نہ دینے والے ڈاکٹروں کی فہرست طلب کر لی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ حکومت کا ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا اعلان

    یاد رہے کہ ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث صوبے کے تمام سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز بند ہیں، مریض نجی اسپتالوں میں جانے پر مجبور ہیں۔

    دوسری طرف سندھ حکومت نے کل سے تمام او پی ڈیز کھولنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، سندھ حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کا غیر پیشہ ورانہ عمل قابل قبول نہیں ہے۔

  • سندھ حکومت کا ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا اعلان

    سندھ حکومت کا ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا اعلان

    کراچی: سندھ حکومت نے ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے جاری او پی ڈیز کے بائیکاٹ کے بعد بچوں کی اموات پر ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے ہڑتال کرنے والے ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، ینگ ڈاکٹرز کی جاری ہڑتال کے باعث کمسن بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    سندھ حکومت نے کل سے تمام اوپی ڈیز کھولنے کے احکامات جاری کردئیے جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، سندھ حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کا غیرپیشہ ورانہ عمل قابل قبول نہیں ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق اسپتالوں کی انتظامیہ ہر صورت او پی ڈیز کا بائیکاٹ ختم کرے، ہڑتال و کام کرنے والے ڈاکٹروں کی فہرستیں تیار کرکے بھیجی جائیں۔

    مزید پڑھیں: سندھ بھر میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال 5ویں روز میں داخل

    واضح رہے کہ سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال پانچویں روز میں داخل ہوچکی ہے جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث اسپتال میں داخل مریضوں اور آنے والے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، علاج ومعالجے کی سہولیات میسر نہ ہونے کے سسب مریض نجی اسپتالوں میں جانے پرمجبور ہیں۔

    مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ بات چیت کرنے کو تیار ہیں، معاملہ افہام و تفہیم سے حل کریں، ضد کرنا مناسب نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ ینگ ڈاکٹرز الاؤنس میں اضافہ اور تنخواہیں پنجاب کے ینگ ڈاکٹرز کے برابر نہ کرنے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں تاہم وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تھا فروری سے تنخواہیں بڑھا دی جائیں گی لیکن ینگ ڈاکٹرز نے ماننے سے انکار کردیا۔

  • سندھ میں ڈاکٹروں کی ہڑتال، کراچی میں دو بچوں کی طبعی اموات

    سندھ میں ڈاکٹروں کی ہڑتال، کراچی میں دو بچوں کی طبعی اموات

    کراچی: شہر قائد میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے سبب شہر بھر کے لاکھوں مریض رل گئے، دو بچوں کی طبعی اموات پر لواحقین غم و غصہ، این آئی سی ایچ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بچوں کی اموات ہڑتال کے سبب نہیں ہوئیں، تحریک انصاف نے ہڑتال کا ذمہ دار سندھ حکومت کو قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے این آئی سی ایچ میں آج دو بچے دم توڑ گئے ، لواحقین کا کہنا ہے کہ بچوں کی موت ڈاکٹرز کی عدم دستیابی کے سبب ہوئی، اس موقع پر غم و غصے سے بھرے افراد نے اسپتال میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

    واقعے کے بعد سربراہ این آئی سی ایچ ڈاکٹر جمال رضا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی ہلاکت ہڑتال کے سبب نہیں ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہڑتال صرف او پی ڈی میں جاری ہے جبکہ بچے وارڈ میں داخل تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وارڈ میں داخل مریضوں کو مسلسل طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، ایک بچہ ذہنی معذوری کا شکار تھا، دوسرے کو پیدائشی نمونیا تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہاں روزانہ ہزاروں بچے علاج کی غرض سے آتے ہیں۔ ان میں سے بعض کی حالت اس قدر سنگین ہوتی ہے کہ وہ جانبر نہیں ہوپاتے ۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے بچوں کی اموات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی ہٹ دھرمی کےباعث مریض پریشان ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بچوں کی اموات پر سندھ حکومت کی خاموشی مجرمانہ عمل ہے،وزیراعلیٰ سندھ ڈاکٹرزکےمطالبات کافوری حل نکالیں۔

    انہوں نے ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث ہونےوالی اموات کا ذمہ دار وزیراعلیٰ سندھ کو قرار دے دیا، ساتھ ہی ساتھ انہوں نے ڈاکٹر سے بھی اپیل کی کہ انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت ہڑتال پر نظرثانی کریں۔

  • سکھر: ڈاکٹروں کی ہڑتال، بد قسمت ماں نے دوسرا بچہ بھی کھو دیا

    سکھر: ڈاکٹروں کی ہڑتال، بد قسمت ماں نے دوسرا بچہ بھی کھو دیا

    سکھر: اندرون سندھ اور کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری ہے، جس کے باعث ایک اور بچہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں ڈاکٹروں کی سنگ دلی 8 ماہ کے بچے کی جان لے گئی، جان جاتی ہے تو جائے، معالج اپنا حلف ہی بھول گئے۔

    [bs-quote quote=”پانچ سال پہلے بھی ایک بیٹا ڈاکٹروں کی ہڑتال کی بھنیٹ چڑھ گیا تھا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”بد قسمت ماں کی فریاد”][/bs-quote]

    شدید بیمار بچی کی ماں مسیحا کی تلاش میں پھرتی رہی تاہم بچی کے علاج کے لیے ڈاکٹر میسر نہیں ہوا۔

    بد قسمت ماں نے جگر گوشے کا لاشا اٹھائے آہیں بھرتے ہوئے کہا کہ پانچ سال پہلے بھی ایک بیٹا ڈاکٹروں کی ہڑتال کی بھنیٹ چڑھ گیا تھا۔

    دوسری طرف سندھ کے ضلع گھوٹکی کے شہر ڈھرکی میں بھی ایک نوجوان 4 گھنٹے تڑپ تڑپ کر مر گیا، تاہم اس کا علاج نہ ہو سکا، نوجوان کے ورثا نے ڈاکٹروں کے خلاف احتجاج کیا۔

    میر محمد کو اس کے لواحقین طبیعت خراب ہونے پر گزشتہ رات ڈھرکی اسپتال لائے تاہم اسپتال میں ڈاکٹرز نہ ہونے کے باعث اس کا انتقال ہو گیا، لواحقین کا کہنا تھا کہ 4 گھنٹے تک میر محمد تڑپتا رہا، لیکن ڈاکٹروں نے علاج سے انکار کر دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسپتالوں میں او پی ڈیز بند، حکومت اور ڈاکٹروں کی لڑائی میں شہری رل گئے

    نوجوان کی ہلاکت کے واقعے کے بعد ڈھرکی پولیس تحصیل اسپتال پہنچ گئی، پولیس نے واقعے کی رپورٹ بھی درج کر لی۔

    واضح رہے کہ سندھ بھر کے ینگ ڈاکٹروں کا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہیں پنجاب کے ینگ ڈاکٹرز کے مساوی کیے جائیں، اپنا یہ مطالبہ منوانے کے لیے انھوں نے صوبے بھر میں کئی دن تک ہڑتال کی، جس کے باعث سرکاری اسپتالوں میں ہزاروں مریض رل گئے۔

    سنگ دل ڈاکٹروں کے طرزِ عمل کی وجہ سے ننھے بیمار بچوں کو روتے تڑپتے دیکھ کر والدین شدید ذہنی اذیت میں مبتلا رہے۔

  • مرادعلی شاہ ہر کام چھوڑ کر ینگ ڈاکٹرز کا مسئلہ حل کریں، خرم شیر زمان

    مرادعلی شاہ ہر کام چھوڑ کر ینگ ڈاکٹرز کا مسئلہ حل کریں، خرم شیر زمان

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے ممبر سندھ اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی لاپرواہی سے تعلیم، صحت سمیت ہرشعبہ برباد ہوگیا، مرادعلی شاہ ہرکام چھوڑکرینگ ڈاکٹرزکامسئلہ حل کریں، وہ سمجھ لیں ہمیں آپ کا طریقہ کار منظور نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ممبر سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے ینگ ڈاکٹر کی ہڑتال کے حوالے سے کہا محکمہ صحت کی لاپرواہی کے باعث ڈاکٹرز مجبور ہیں اور سندھ حکومت کی لاپرواہی نےمحکمہ صحت تباہ کردیا۔

    [bs-quote quote=” وفاق کے حوالے کئےگئے اسپتالوں کو مثالی بنائیں گے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”خرم شیر زمان "][/bs-quote]

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ آلودہ پانی کی وجہ سےٹائیفائیڈکی وباپھیل چکی ہے، سندھ کو18ویں ترمیم کےبعدزیادہ نقصان ہوا، تعلیم، صحت سمیت ہرشعبہ برباد ہوگیا ہے، وفاق کے حوالے کئےگئے اسپتالوں کو مثالی بنائیں گے۔

    رہنماپی ٹی آئی نے مرادعلی شاہ سمجھ لیں ہمیں آپ کاطریقہ کارمنظورنہیں، وہ ہرکام چھوڑکرینگ ڈاکٹرزکامسئلہ حل کریں، ینگ ڈاکٹرز سے ملاقات کی، تحریک التواجمع کرائیں گے اور سب سے پہلے این آئی سی وی ڈی کا آڈٹ کرائیں گے۔

    خیال رہے سندھ کےاسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری ہے، اوپی ڈیز اور آپریشن تھیٹر بند ہے ، جس کے باعث شہری رل گئے ہیں ، ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مطالبات نہ ماننے پر ایمرجنسی بند کردیں گے اور انتقامی کارروائی پر وزیراعلی ہاؤس کاگھیراؤکریں گے، نوٹیفیکشن کے اجرا تک احتجاج جاری رہے گا۔

    ینگ ڈاکٹر ز ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر عمر سلطان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت فوری نوٹیفکیشن جاری کرے، نوٹیفیکشن کے اجرا تک احتجاج جاری رہے گا ،ایمرجنسی اور وارڈ میں کام معمول کے مطابق جاری ہے، ایمرجنسی میں آنے تمام مریضوں کو طبی امداد فراہم کی جائے گی۔

    گزشتہ ہفتے سندھ حکومت نے ڈاکٹرز کے مطالبات کی منظوری دی تھی،لیکن نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے پر دوبارہ ہڑتال شروع کردی گئی۔

  • اسپتالوں میں او پی ڈیز بند، حکومت اور ڈاکٹروں کی لڑائی میں شہری رل گئے

    اسپتالوں میں او پی ڈیز بند، حکومت اور ڈاکٹروں کی لڑائی میں شہری رل گئے

    کراچی : اندرون اور کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری ہے ،اوپی ڈیز بند ہونے کی وجہ سے مقامی مریضوں سمیت دیہی علاقوں سے آنے والے مریضوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اندرون سندھ اور کراچی کے اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز نے پھر ہڑتال کردی، اوپی ڈیز اور آپریشن تھیٹر بند ہیں، حکومت اور ڈاکٹروں کی لڑائی میں بیمار شہری رل گئے، بیمار بچے روتے تڑپتے رہے جنہیں دیکھ کر والدین شدید ذہنی اذیت میں ہیں، مگر بےحس ڈاکٹروں کی ہڑتال تاحال جاری ہے اور سندھ حکومت بھی اپنے وعدے پر عمل کرنے سے گریزاں ہے۔

    صرف کراچی کے جناح اسپتال میں روزانہ ڈیڑھ سو آپریشن اور پانچ ہزار سے زائد مریضوں کی او پی ڈی ہوتی ہے مگر اب ان شعبہ جات پر لگے تالے عوام کو مزید تکلیف میں مبتلا کر رہے ہیں۔

    این آئی سی ایچ میں گھوٹکی سے آئے دو بچوں کے والد غم وغصے سے پھٹ پڑے اور انتظامیہ پر اپنے شدید غصے کا اظہار کیا، دیگر مریضوں کا بھی کہنا تھا کہ خدارا بچوں کا علاج تو نہ روکیں یہ کیسی انسانیت ہے؟ دوسری جانب مریضوں کی پریشانی بھی مسیحاؤں کے دل نرم نہ کرسکی۔

    ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو ایمرجنسی کا بھی بائیکاٹ کردیں گے۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔

    اسپتال میں شہری زندگی اورموت کی کشمکش میں ہیں تاہم وزیراعلیٰ سندھ نے معاملہ محکمہ صحت پر ڈال کر اپنی ذمہ داری پوری کردی۔ گزشتہ ہفتے سندھ حکومت نے ڈاکٹرز کے مطالبات کی منظوری دی تھی لیکن نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے پر ڈاکٹروں نے دوبارہ ہڑتال شروع کردی۔

    مزید پڑھیں: ینگ ڈاکٹرز نے ایک بار پھر سندھ بھر کے اسپتال بند کرنے کا اعلان کردیا

    ینگ ڈاکٹرز کا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہیں پنجاب کے ینگ ڈاکٹرز کے مساوی کی جائیں۔ اس حوالے سے گزشتہ دنوں حکومت سندھ اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات میں معاملات طے پاگئے تھے تاہم مقررہ وقت پر نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے پر ڈاکٹر ایک بار پھر سراپا احتجاج ہیں۔