Tag: یورپی انتخابات

  • یورپین یونین کے انتخابات کو جھوٹی خبروں سے خطرہ لاحق

    یورپین یونین کے انتخابات کو جھوٹی خبروں سے خطرہ لاحق

    برسلز: امریکی ادارے کی تحقیق سے بات سامنے آئی ہے کہ یورپین یونین کے انتخابات کو جھوٹی خبروں سے سخت خطرہ لاحق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپین میڈیا میں شائع تازہ تحقیق کے مطابق یورپین الیکشن کے لیے یورپ مخالف شدت پسند گروہ غلط اور جعلی خبروں پر مشتمل کئی ایسی ویب سائٹس چلا رہے ہیں جن میں مہاجر نوجوانوں کو مقامی آبادی کے خلاف نامنا سب کام کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ رپورٹ شائع کرنے والے ادارے کے مطابق جب تحقیق کی گئی تو وہ فلموں میں استعمال ہونے والے مختلف سین تھے جنہیں اس فلم سے کاٹ کر علیحدہ ویڈیو کی صورت میں پیش کیا گیا تھا۔

    ان میں سے ایک سین میں ایک غیر ملکی ڈرائیور اپنی ٹیکسی میں ایک مقامی خاتون پر جنسی حملہ کرتے جبکہ دوسری ویڈیو میں مہاجر نوجوانوں کو پولیس کی گاڑی پر حملہ آور ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ان جعلی ویڈیوز میں سے ایک کو گذشتہ تین ماہ کے دوران 333 ملین مرتبہ دیکھا گیا۔ گویا مہاجرین مخالف اس ویڈیو کو روزانہ 60 لاکھ افراد نے دیکھا۔ آواز مومنٹ کی جانب سے شائع شدہ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جرمنی، فرانس، برطانیہ، اٹلی، اسپین اور پولینڈ میں انتہائی دائیں بازو کے شدت پسند گروہوں کے نظریات پر مشتمل 500 سے زائد فیس بک پیجز کام کر رہے ہیں جن میں سے شکایات پر 77 پیجز کو فیس بک انتظامیہ نے بند کر دیا ہے، لیکن اہم بات یہ ہے کہ ان بند کئے گئے پیچز کے 60 لاکھ فالوورز تھے۔

    یورپی پارلیمانی انتخابات، برطانیہ کا مستقبل کیا ہوگا؟

    اس تحقیقی رپورٹ کو شائع کرنے والے ادارے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کرسٹوف شوٹ کا کہنا تھا کہ ان یورپین الیکشنز میں یورپ مخالف حلقوں کی جانب سے جھوٹ اور جعلی خبروں کے استعمال نے اسے ایک خطرناک الیکشن بنا دیا ہے اور یورپین یونین جعلی خبروں میں ڈوبتی جا رہی ہے۔

  • یورپی انتخابات میں عام ووٹر کو باہر لانا مشکل کام ہے، رپورٹ

    یورپی انتخابات میں عام ووٹر کو باہر لانا مشکل کام ہے، رپورٹ

    برسلز : قومی انتخابات کے برعکس یورپی یونین کے انتخابات کے لیے عام ووٹر کو باہر لانا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے۔ آئندہ ہفتے ہونے والے انتخابات میں بھی صورتحال مختلف نہیں اور اس کا فائدہ دائیں بازو کی جماعتیں اٹھا سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کثیر القومی جمہوریت میں یہ دنیا کا سب سے بڑی انتخابی عمل ہے تاہم یورپی پارلیمان کے انتخابات کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے ووٹرز کو باہر لانا ہمیشہ ہی ایک مشکل عمل رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 2014ء میں ہونے والے گزشتہ انتخابات میں قریب 60 فیصد ووٹرز نے ووٹنگ کے عمل کو نظر انداز ہی کر دیا۔

    دوسری طرف مہاجرین کے بحران کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال جو یورپ میں اخلاقی اور سیاسی سطح پر تقسیم کا باعث بنی اور پھر بریگزٹ کے عمل کے بعد بعض ووٹرز کے خیال میں 23 سے 26 مئی تک ہونے والے یورپی پارلیمان کے انتخابات، ایک طرح سے ایک موقع ہیں کہ قوم پرستوں اور دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کے عزائم کے آگے بند باندھا جا سکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انتخابات کے حوالے سے تحقیق نے ایک بات البتہ واضح کی ہے کہ جب عوامیت پسند جماعتیں انتخاب لڑ رہی ہوں تو زیادہ لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے آتے ہیں۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین میں قومی شناخت کھو جانے کے خوف میں مبتلا افراد عوامیت پسند جماعتوں کے حق میں باہر نکلتے ہیں تو جو دوسری جانب سیاسی طور پر اعتدال پسند اور بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے زیادہ تعداد میں ووٹ ڈالنے کے لیے نکلتے ہیں تاکہ دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی قوتوں کے یورپ کی رہنمائی کا راستہ روکا جا سکے اور تاریخ کے سیاہ ترین لمحات کا اعادہ ہو پائے۔