Tag: یورپی پارلیمنٹ

  • بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی کیخلاف یورپی پارلیمنٹ میں قرارداد منظور

    بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی کیخلاف یورپی پارلیمنٹ میں قرارداد منظور

    برسلز: بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی کیخلاف یورپی پارلیمنٹ میں قرارداد منظور کرلی گئی، جس میں مطالبہ کیا کہ بھارتی حکام نسلی اورمذہبی تشدد کو روکیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی کیخلاف یورپی پارلیمنٹ میں قرارداد منظور کرلی گئی، قراردادمیں بھارت میں نسلی اورمذہبی تشددکی مذمت کی گئی۔

    یورپی پارلیمنٹ میں قرارداد میں کہا گیا کہ بھارتی حکام نسلی اورمذہبی تشدد کو روکیں اور بھارت میں مذہبی اقلیتوں کوتحفظ فراہم کیا جائے۔

    قرارداد میں کہنا تھا کہ بھارت میں عدم برداشت نے منی پورفسادات میں اہم کردارادا کیا، بھارت میں ہندواکثریت پسندی کوبڑھاوادینےوالی پالیسیوں پرتشویش ہے،ای یو

    منی پور میں انٹرنیٹ بندکیا اور میڈیا رپورٹنگ میں رکاوٹیں ڈالیں، بھارتی حکام منی پورمیں پرتشددصورتحال کی تحقیقات کی اجازت دیں۔

  • خلیجی ملک سے رشوت لینے کے الزام میں یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر گرفتار

    خلیجی ملک سے رشوت لینے کے الزام میں یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر گرفتار

    برسلز: خلیجی ملک سے رشوت لینے کے الزام میں یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کیلی کو گرفتار کر لیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کیلی کو ایک خلیجی ریاست سے رشوت لینے کے سلسلے میں تحقیقات کے لیے جمعہ کو ان کے گھر سے تلاشی کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    بیلجیئم کے استغاثہ کا خیال ہے کہ خلیجی ملک نے رقم یا دیگر تحائف کے ذریعے پارلیمنٹ اور برسلز کی پالیسیوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔

    خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بیلجیئم پولیس نے کرپشن اور منی لانڈرنگ پر 4 دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا ہے، بیلجیئم پولیس نے نائب صدر ایوا کیلی کے گھر سے نوٹوں سے بھرے بیگز بھی برآمد کیے۔

    یورپی پارلیمنٹ نے تحقیقات کی روشنی میں نائب صدر ایوا کیلی کے اختیارات کو معطل کر دیا ہے۔ گرفتاریاں انسداد بدعنوانی کے بین الاقوامی دن 9 دسمبر کو عمل میں لائی گئی تھیں۔

    اوپر کی تصویر میں ایوا کیلی قطر کے وزیر محنت سے ملاقات کر رہی ہیں

     

    دوسری طرف یونانی مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ یونانی حکام نے پیر کو یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کیلی کی بیلجیئم میں گرفتاری کے بعد ان کے اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔

    بیلجیئم کی مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ زیر بحث خلیجی ریاست قطر ہے، تاہم قطری ترجمان نے کہا کہ وہ کسی بھی تحقیقات سے لاعلم ہیں، اور وہ ایسی کسی بدعنوانی میں ملوث نہیں۔ بی بی سی نے بھی اس کی تصدیق نہیں کی۔

    بیلجیئم کی پولیس نے جمعے کو برسلز میں 16 مقامات کی تلاشی کے دوران تقریباً 6 لاکھ یورو کی رقم برآمد کی، پولیس نے ملزمان کے کمپیوٹر اور موبائل فون بھی قبضے میں لے لیے ہیں۔ بیلجیئم کے وفاقی پراسیکیوٹر کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ تفتیش کاروں کو شبہ تھا کہ ایک خلیجی ریاست پارلیمنٹ کے اقتصادی اور سیاسی فیصلوں پر کئی مہینوں سے اثر انداز ہو رہی ہے۔

    دوسری طرف یونان میں ایوا کیلی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں، یونانی پبلک براڈکاسٹر کے مطابق، حکام نے ایوا کیلی کے رشتہ داروں کے بینک اکاؤنٹس، سیف، کمپنیاں اور دیگر مالیاتی اثاثے بھی معطل کر دیے ہیں، اس کے علاوہ، کولوناکی میں ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی، جس کی بنیاد کیلی اور اس کے شوہر نے رکھی تھی، کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کر دیے گئے۔

    قطر کا رد عمل

    قطر نے یورپی پارلیمنٹ کو ہلا کر رکھ دینے والی بدعنوانی کے کیس میں ’بے بنیاد اور انتہائی غلط معلومات پر مبنی‘ الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

    یورپی یونین میں دوحہ کے مشن نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ’قطر نے واضح طور پر بدعنوانی کے الزامات کے ساتھ منسلک کیے جانے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کر دیا ہے، رپورٹ شدہ دعوؤں کے ساتھ قطری حکومت کا کوئی بھی تعلق بے بنیاد اور انتہائی غلط معلومات پر مبنی ہے۔‘

  • گوگل اور فیس بک کو اب قانون کے دائرے میں آنا ہوگا

    گوگل اور فیس بک کو اب قانون کے دائرے میں آنا ہوگا

    یورپی پارلیمنٹ کی اکثریت نے امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے اشتہارات کے لیے صارفین کی ٹریکنگ کے خلاف قانون کے حق میں ووٹ دے دیے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق یورپی پارلیمنٹ نے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ ( ڈی ایس اے) کے حق میں اکثریت کے ساتھ ووٹ دے دیے ہیں، اس قانون کی منظوری سے امریکا کی فیس بک، ایمیزون اور گوگل جیسے بڑے ٹیکنالوجی جائنٹس کے لیے مشکلات میں اضافہ ہوجائے گا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یورپی یونین پارلیمنٹ میں ٹریکنگ ایڈ کے گرد شکنجہ سخت کرنے والے قانون ڈی ایس اے کے حق میں 530 اور مخالفت میں 78 ووٹ پڑے، جبکہ 80 ارکان نے رائے شماری سے اجتناب کیا۔

    ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کے نام سے بننے والے اس قانون کے تحت آن لائن خدمات فراہم کرنے والے پلیٹ فارمز کی جانب سے صارفین خصوصاً کم عمر بچوں کی ٹریکنگ محدود کردی جائے گی۔

    اس حوالے سے یورپی پارلیمنٹ کے رکن کرسٹیل شیلڈیموز کا کہنا ہے کہ گزشتہ 20 سالوں میں ای کامرس کے میدان میں بہت تبدیلیاں ہوگئی ہیں، یہ آن لائن پلیٹ فارمز ہمارے لیے نئے مواقعوں کے ساتھ روزمرہ کی زندگی کا اہم حصہ بھی بن گئے ہیں لیکن ان سے خطرات بھی لاحق ہیں۔

    نیا قانون بنانے کا مقصد ان خطرات میں کمی لانا ہے۔

  • پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا، یورپی پارلیمنٹ میں بھارت خود جواب دہ ہوگیا

    پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا، یورپی پارلیمنٹ میں بھارت خود جواب دہ ہوگیا

    برسلز: پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈے کے نتیجے میں بھارت کو خود جواب دہ بننا پڑ گیا ہے، مختلف ممالک کے کردار کے جائزے کے لیے یورپی پارلیمنٹ میں 2 روزہ سماعت مقرر ہوئی، جس میں بھارتی سازش کا پردہ چاک ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سماعت میں بھارت کی مدد سے چلنے والی ڈس انفو لیب کا معاملہ زیر بحث آیا، خصوصی کمیٹی نے یورپی قانون سازوں کو بھارت کے منفی کردار کی آگاہی نے دی، اس کمیٹی میں پارلیمنٹ میں تمام سیاسی جماعتوں کے 33 ارکان شامل ہیں۔

    یورپی پارلیمنٹ میں یہ سماعت 25 اور 26 جنوری کو آن لائن منعقد ہوئی، جو کہ جغرافیائی سیاسی لحاظ سے تیسرے ملک کی مداخلت کے خطرات پر تھی، سماعت میں بھارتی کرانیکل سے متعلق تحقیق پیش کی گئی۔

    تحقیق میں بھارتی جعلی ویب سائٹس اور جعلی پیجز کا پردہ چاک کیاگیا، بتایا گیا کہ بھارتی نیٹ ورک طویل عرصے سے یورپ اور عالمی اداروں کو متاثر کر رہا تھا، جس کا مقصد ایک بھارتی سیاسی پارٹی کو فائدہ پہنچانا تھا، نیٹ ورک نے بھارتی عوام کو غلط تاثر دیا اور پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔

    سماعت کے دوران یورپی قانون ساز ادارے نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ کیا بھارت جھوٹ گھڑنے کی ہر حد پار کر سکتا ہے۔

    پاکستان کیخلاف بھارتی شرانگیزیاں اور ڈس انفولیب کے انکشافات

    محققین نے بتایا کہ تحقیق کے بعد ڈس انفو لیب محققین اور خاندانوں کو دھمکیاں دی گئیں، جس پر یورپی پارلیمان کی جانب سے ای یو ڈس انفو لیب کو دھمکیوں کی مذمت کی گئی، ڈس انفو لیب میں کہا گیا تھا کہ بھارتی نیٹ ورک جنیوا میں طلبہ کو پیسے دے کر پروپیگنڈا کراتے، اور جعلی این جی اوز بنواتے تھے۔

    اس جعلی پروپیگنڈے پر یورپی پارلیمان میں منعقد کی گئی سماعت بھی مہر تصدیق بن گئی ہے۔

    ای یو ڈس انفو لیب کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ 15 سال سے گھناؤنا کھیل کھیلا جا رہا ہے، بھارتی پروپیگنڈے کا مقصد پوری دنیا میں پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانا تھا، یورپی ممبران کے جعلی بیانات کو بھی میڈیا نیٹ ورکس پر شائع کیا گیا۔

  • ہزار سے زائد یورپی ارکان پارلیمنٹ نے فلسطین میں اسرائیلی آباد کاری مسترد کر دی

    ہزار سے زائد یورپی ارکان پارلیمنٹ نے فلسطین میں اسرائیلی آباد کاری مسترد کر دی

    لندن: ایک ہزار سے زائد یورپی ارکان پارلیمنٹ نے فلسطین میں اسرائیلی آباد کاری مسترد کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ارکان پارلیمنٹ نے فلسطینی علاقے مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاری پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے، 1080 ارکان نے یورپی حکومتوں کو خط میں اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    خط میں 25 ممالک کے ارکان نے یہودی بستیوں کی تعمیر پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، یورپی پارلیمنٹرینز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے کی اسرائیل میں شمولیت غلط مثال قائم کرے گی۔

    یورپی پارلیمنٹرینز نے خط میں لکھا کہ یورپ دہائیوں سے فلسطین اور اسرائیل تنازعے کے حل کی کوششیں کر رہا ہے، امریکی صدر کا منصوبہ فلسطین پر اسرائیلی تسلط قائم کرے گا، ٹرمپ منصوبہ یو این قراردادوں اور عالمی قوانین سے مطابقت نہیں رکھتا۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    خط میں ارکان پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ وہ فلسطینی اور اسرائیلی عوام کی مرضی کے مطابق اس مسئلے کا حل چاہتے ہیں، خطے کے امن کے لیے مسئلے کا پائیدار حل ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ 1080 ارکان پارلیمنٹ میں برطانوی لارڈز بھی شامل ہیں، 240 سے زیادہ دستخط کرنے والے برطانوی قانون ساز ہیں۔ لندن میں اسرائیلی سفارت خانے نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ متعدد اخبارات میں اس خط کی اشاعت مغربی کنارے کے الحاق کا عمل شروع ہونے سے ایک ہفتہ پہلے ہوئی ہے۔

    اسرائیلی منصوبے کی قیادت وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کر رہے ہیں، جو مغربی کنارے کے چند حصوں پر اسرائیلی خود مختاری میں توسیع کے خواہاں ہیں، بہ شمول یہودی آباد کاری۔

  • یورپی پارلیمنٹ کا بھارتی وزیر داخلہ کو خط، اہم مطالبہ

    یورپی پارلیمنٹ کا بھارتی وزیر داخلہ کو خط، اہم مطالبہ

    برسلز: یورپی پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی کی سربراہ ماریا ارینا نے بھارتی وزیر داخلہ کوخط لکھا ہے جس میں انہوں نے بھارت سے اقلیتوں کے حقوق کےتحفظ،سماجی کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی کی سربراہ ماریا ارینا بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ کو خط لکھ کر بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

    ماریا ارینا کی جانب سے بھارتی وزیر داخلہ کو لکھے گئے خط میں بھارت سے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ، سماجی کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں پورپی پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی برائے انسانی حقوق کی جانب سے تشویش کی حمایت کی ہے۔

    علی رضا سید کا کہنا تھا کہ بھارت نے 7 دہائیوں قبل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا آغاز مقبوضہ کشمیر سے کیا اور آج پورا ہندوستان بھارتی متعصبانہ مودی حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کا نشانہ بن رہا ہے، خاص طور پر اقلیتوں کو بڑی بے دردی سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

  • یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر ویک کی تیاریاں، فاروق حیدر افتتاح کریں گے

    یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر ویک کی تیاریاں، فاروق حیدر افتتاح کریں گے

    برسلز: یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر یورپی یونین ویک کی تقریبات کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں، وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خصوصی طور پر شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر ویک منایا جائے گا جس کے لیے تیاریاں مکمل کرلی گئیں، وزیراعظم آزادکشمیر پیر کو کشمیرای یو ویک کا افتتاح کریں گے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کشمیر ای یوویک کے سلسلے میں تقریبات4سے8نومبر تک جاری رہیں گی، یورپی پارلیمنٹ میں کانفرنسز، سیمینارز، تصویری نمائش اور مباحثے ہوں گے۔

    دوسری جانب وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں 91 ویں روز بھی کرفیو برقرار

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ قابض انتظامیہ نے 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ علاقے کی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی ہے۔

  • بھارت مقبوضہ کشمیر سے فوری کرفیو ختم کرے، یورپی پارلیمنٹ کا مطالبہ

    بھارت مقبوضہ کشمیر سے فوری کرفیو ختم کرے، یورپی پارلیمنٹ کا مطالبہ

    برسلز: یورپی پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو بھانپتے ہوئے مودی سرکار سے وادی نافذ کرفیو فی الفور اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کی بین الاقوامی امور کی کمیٹی نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو فوری طور پر اٹھایا جائے کیونکہ اس سے مقبوضہ وادی میں انسانی بحران پیدا ہوگیا ہے۔

    یورپی پارلیمنٹ نے مقبوضہ وادی میں جاری لاک ڈاؤن تمام مواصلاتی ذرائع کی معطلی اور ذرائع ابلاغ پر عائد پابندیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ہم مودی حکومت کی ظالمانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں جن سے مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔

    یورپی پارلیمنٹ کے ارکان نے مظلوم کشمیر کیلئے آواز اٹھاتے ہوئے بھارت سے پاکستان کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ کومقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے فوری طور پر جاری کرنا چاہئے۔

    اس سے قبل مسئلہ کشمیر پر یورپی پارلیمان میں ان کیمرا بریفنگ میں برطانوی مندوب فل بینئن نے بھارت پر مذاکرات کے لیے زور دینے کی تجویز پیش کی تھی ۔

    یورپی پارلیمنٹ کے 70 رکنی اجلاس کے اکثر ارکان نے تجویز کی حمایت کی تھی ، فل بینئن نے اس موقع پر کہا تھا کہ معاملہ دو طرفہ قرار دے کر ختم نہیں کیا جا سکتا، بھارت کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے دباؤ ڈالنا ہوگا۔

    فل بینئن نے یہ بھی کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی ختم کرانا ہوگی، سیاسی قیدی رہا کرانا ہوں گے اور کرفیو ختم کرنا ہوگا۔

  • عالمی برادری نے کشمیر کی آواز اب سننا شروع کردی ہے، فاروق حیدر

    عالمی برادری نے کشمیر کی آواز اب سننا شروع کردی ہے، فاروق حیدر

    برسلز: وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کا کہنا ہے اگر مسئلہ کشمیر کو فوری حل نہ کیا گیا تو سنگین انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے برسلز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ نے مسئلہ کشمیر پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کشمیر کے بارے میں اس کا اجلاس ہماری کامیابی ہے۔

    راجہ فاروق حیدر نے کہ عالمی برادری نے کشمیر کی آواز اب سننا شروع کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوںکی جدوجہد جاری ہے، اگر مسئلہ کشمیر کو فوری حل نہ کیا گیا تو سنگین انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔

    لندن میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے بڑا مظاہرہ آج ہوگا

    وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کی قیادت میں آج برطانوی دارالحکومت میں کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے بڑا مظاہرہ ہوگا۔

    مظاہرے میں برطانوی اراکین پارلیمنٹ، سیاسی جماعتوں کے قائدین، تارکین وطن اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہوں گے جس کے ذریعے بھارتی جارحیت کو بے نقاب کیا جائے گا۔

    مقبوضہ کشمیرمیں 30ویں روز بھی کرفیو

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 30ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • یورپی  پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بحث  آج ہوگی

    یورپی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بحث آج ہوگی

    برسلز : یورپی پارلیمنٹ  میں مسئلہ کشمیر پرآج بحث ہوگی، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امیدہے کہ یورپین پارلیمنٹ انسانی حقوق کے لئے کردار ادا کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بحث آج ہوگی ، یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ کمیٹی نے مسئلہ کشمیر پر رپورٹ طلب کرلی ہے۔ اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کیا جائے گا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یورپی یونین پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیرپراجلاس بڑی کامیابی ہے،اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر بھی شریک ہوں گے۔

    کشمیر کونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضا سید کا کہنا ہے کہ یورپی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر پر اجلاس بہت بڑی کامیابی ہے، کشمیریوں کی آواز یورپ تک پہنچا شروع ہوگئی ہے، بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے۔

    دوسری جانب سربراہ یورپی خارجہ امور کی برسلز میں بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر سےملاقات ہوئی تھی ، ملاقات میں سربراہ یورپی خارجہ امور نے مسئلہ کشمیر اٹھایا  اور عوام کے حقوق اور آزادی بحال کرنے پر بھی زور دیا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کی ایک اور سفارتی کامیابی، مسئلہ کشمیر یورپین پارلیمنٹ میں زیربحث آئے گا

    خیال رہے وزیر خارجہ نے تین ستمبر کو لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کےباہراحتجاج کرنے بھی اعلان کیا کرتے ہوئے کہا تھا کہ امیدہے کہ یورپین پارلیمنٹ  انسانی حقوق کیلئےکردارادا کرے گی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان پُرامن ملک ہے، جنگ آخری آپشن ہوتاہے،ابھی مذاکرات کاماحول دکھائی نہیں دے رہا، کیا کرفیو میں مذاکرات ہوں گے، بھارت جہاں بھی گیا منہ کی کھائی ہے۔

    واضح رہے مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 29ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔