Tag: یورپی کی خبریں

  • بھارت مقبوضہ کشمیر سے فوری کرفیو ختم کرے، یورپی پارلیمنٹ کا مطالبہ

    بھارت مقبوضہ کشمیر سے فوری کرفیو ختم کرے، یورپی پارلیمنٹ کا مطالبہ

    برسلز: یورپی پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو بھانپتے ہوئے مودی سرکار سے وادی نافذ کرفیو فی الفور اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کی بین الاقوامی امور کی کمیٹی نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو فوری طور پر اٹھایا جائے کیونکہ اس سے مقبوضہ وادی میں انسانی بحران پیدا ہوگیا ہے۔

    یورپی پارلیمنٹ نے مقبوضہ وادی میں جاری لاک ڈاؤن تمام مواصلاتی ذرائع کی معطلی اور ذرائع ابلاغ پر عائد پابندیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ہم مودی حکومت کی ظالمانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں جن سے مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔

    یورپی پارلیمنٹ کے ارکان نے مظلوم کشمیر کیلئے آواز اٹھاتے ہوئے بھارت سے پاکستان کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ کومقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے فوری طور پر جاری کرنا چاہئے۔

    اس سے قبل مسئلہ کشمیر پر یورپی پارلیمان میں ان کیمرا بریفنگ میں برطانوی مندوب فل بینئن نے بھارت پر مذاکرات کے لیے زور دینے کی تجویز پیش کی تھی ۔

    یورپی پارلیمنٹ کے 70 رکنی اجلاس کے اکثر ارکان نے تجویز کی حمایت کی تھی ، فل بینئن نے اس موقع پر کہا تھا کہ معاملہ دو طرفہ قرار دے کر ختم نہیں کیا جا سکتا، بھارت کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے دباؤ ڈالنا ہوگا۔

    فل بینئن نے یہ بھی کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی ختم کرانا ہوگی، سیاسی قیدی رہا کرانا ہوں گے اور کرفیو ختم کرنا ہوگا۔

  • فن لینڈ: امریکی صدر اور پیوٹن کی ملاقات، شہریوں کا شدید احتجاج

    فن لینڈ: امریکی صدر اور پیوٹن کی ملاقات، شہریوں کا شدید احتجاج

    ہیلسنکی : ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ملاقات کے موقع پر شہریوں کا شدید احتجاج، فن لینڈ کی عوام دونوں سربراہوں سے ’ملک چھوڑنے‘ کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان آج یورپی ملک فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں پہلی باضابطہ ملاقات ہونے جارہی ہے، جس کے باعث اس ملاقات کو بہت زیادہ اہمیت دی جارہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیلسنکی کی عوام آج ہونے والی امریکا اور روس کی سربراہی ملاقات کے خلاف گذشتہ روز ہیلنکی کے ڈاون ٹاؤن سے احتجاجی نکالی جو دونوں سربراہوں کی ملاقات کے مقام سے کچھ فاصلے پر ختم ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارو کا کہنا ہے کہ احتجاج میں شریک مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر امریکی صدر ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن کے خلاف نعرے درج تھے، جبکہ احتجاج کے اختتام پر موسیقی کا پروگرام بھی منعقد کیا گیا جس میں گلوکار نے ’ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن سے فن لینڈ چھوڑنے‘ مطالبہ کیا۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق اس اہم ملاقات کے موقع پر احتجاج کرنے والے فن لینڈ کے شہریوں نے امریکی خاتون اول اہلیہ میلانیا ٹرمپ کی متنازعہ جیکٹ پر بھی احتجاج کیا جو انہوں نے تارکین وطن بچوں سے ملاقات کے دوران پہنی تھی۔

    مظاہرین نے میلانیا کی جیکٹ پر لکھے متنازعہ الفاظ ’مجھے کوئی پرواہ نہیں، آپ کو ہے؟‘ کے جواب میں ’ہمیں پرواہ ہے‘ کے بینرز اٹھا رکھے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فن لینڈ کے شہریوں کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن سے متعلق پالیسیوں، دیگر ممالک کو دھماکانے، دنیا کے امن و استحکام برباد کرنے کے خلاف مظاہرہ کیا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ فن لینڈ اس سے قبل سنہ 1975 میں امریکی صدر جیرالڈ فورڈ اور سوویت یونین کے سربراہ لیونڈ برژینف کے درمیان ہونے والی ملاقات کی میزبانی بھی کرچکا ہے، جس میں دونوں سربراہوں نے ’ہیلنکی معاہدے‘ پر دستخط کیے تھے۔

    واضح رہے کہ سنہ 1993 ستمبر میں جارج بش سینیئر اور سوویت یونین کے صدر میخائل گورباچوف جبکہ سنہ 1997 میں بل کلنٹن اور روس کے صدر بورس یلسن کے درمیان ہونے والی ملاقات کی بھی میزبانی کرچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں