Tag: یورپی یونین

  • یورپی یونین کا اسرائیل سے نئی بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ

    یورپی یونین کا اسرائیل سے نئی بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ

    یورپی یونین کی جانب سے اسرائیل سے نئی بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے خارجہ پالیسی امور کی سربراہ کاجا کالاس نے کہا کہ اسرائیلی آبادکاری کا منصوبہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نئی بستیوں کا منصوبہ دو ریاستی حل کو مزید کمزور کرتا ہے، جرمنی نے بھی اسرائیل سے مغربی کنارے میں بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    دوسری جانب جنوبی سوڈان نے فلسطینیوں کی بیدخلی سے متعلق اسرائیل سے مذاکرات کی تردید کر دی۔

    جنوبی سوڈان کی حکومت نے فلسطینیوں کی مشرقی افریقی ملک میں آبادکاری کی خبروں کی نفی کی ہے۔ اس حوالے سے وزارت خارجہ نے اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے۔

    وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ جنوبی سوڈان جنگ زدہ غزہ سے فلسطینیوں کو آباد کرنے کے لیے اسرائیل کے ساتھ بات چیت نہیں کر رہا ہے۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس خبر رساں ایجنسی نے اس معاملے کی معلومات رکھنے والے چھ افراد کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ اسرائیل مشرقی افریقی ملک غزہ سے فلسطینیوں کو آباد کرنے کے لیے جوبا کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔

    وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ دعوے بے بنیاد ہیں اور جمہوریہ جنوبی سوڈان کی حکومت کے سرکاری موقف یا پالیسی کی عکاسی نہیں کرتے۔

    بھارت پر مزید امریکی ٹیرف کا خطرہ منڈلانے لگا

    بہت سے عالمی رہنما غزہ کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی کرنے کے خیال سے خوفزدہ ہیں۔ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک اور نکبہ یا تباہی کی طرح ہو گا، جب 1948 کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران لاکھوں لوگ فرار ہو گئے یا انہیں مجبور کیا گیا۔

  • امریکا نے یورپی یونین کیخلاف خفیہ محاذ کھول لیا

    امریکا نے یورپی یونین کیخلاف خفیہ محاذ کھول لیا

    امریکا نے یورپی یونین کے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کیخلاف خفیہ محاذ کھول لیا ہے، امریکی محکمہ خارجہ نے سفیروں کو یورپی قانون کیخلاف مہم کی ہدایت کردی ہے۔

    رائٹرز کے مطابق امریکاکی جانب سے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کو اظہار رائے کی آزادی کیلئے خطرہ قرار دیا گیا ہے، یورپی یونین کے قانون کو امریکی کمپنیوں پر مالی بوجھ قرار دیدیا۔

    امریکی وزیرخارجہ مارکوروبیو نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈی ایس اے امریکی روایات کے منافی ہے، یورپی یونین کا قانون فیس بک، گوگل، ایمازون اور ایپل سمیت 19 بڑے پلیٹ فارمز پر لاگو ہے۔

    قانون کی خلاف ورزی پر کمپنیوں پر 6 فیصد عالمی آمدن کا جرمانہ لگ سکتا ہے، امریکی سفارتکاروں کو یورپی حکام سے ملاقاتیں کرکے قانون ختم یا تبدیل کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    امریکی نائب صدر کے مطابق ڈی ایس اے بالغوں کو متبادل آرا تک رسائی سے روک رہا ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کر کے سفارتی تعلقات قائم کریں۔

    چین نے برازیل پر 50 فیصد امریکی ٹیرف کو ناقابل برداشت قرار دیدیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور تمام عرب ممالک پر ابراہیمی معاہدوں میں شامل ہونے پر زور دیتے ہوئے انہیں اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    امریکا کے نائب صدر نے کہا کہ ایران کا ایٹمی ہتھیاروں کا نیٹ ورک مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے اور اس کا جوہری پروگرام تباہ ہونے کے بعد امن کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

  • امریکا اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا

    امریکا اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا

    اسکاٹ لینڈ(28 جولائی 2025): مریکا اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت یورپی یونین سے امریکا برآمد کی جانے والی تمام اشیا پر 15 فیصد ٹیرف عائد ہو گا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسکاٹ لینڈ میں سربراہ یورپی کمیشن سے ملاقات کے بعد تجارتی معاہدے کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہم ایک معاہدے پر پہنچ چکے ہیں جو سب کیلئے اچھا ہے، یہ یورپی یونین کیساتھ تجارتی معاہدہ اب تک کا سب سے بڑا معاہدہ ہے۔

    امریکی صدر نے بتایا کہ امریکا یورپی یونین پر 15 فیصد ٹیرف عائد کرے گا، یورپی یونین امریکی فوجی ساز و سامان خریدے گا اور توانائی کے شعبے میں 750 ارب ڈالر کی خریداری کرے گا۔

    اُنہوں نے کہا یورپی یونین امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کرے گا، اس موقع پر سربراہ یورپی کمیشن نے کہا امریکا یورپی یونین تجارتی معاہدہ استحکام لائے گا۔

  • امریکا اور یورپی یونین میں تجارتی معاہدہ

    امریکا اور یورپی یونین میں تجارتی معاہدہ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ اور یورپی یونین نے ایک تجارتی معاہدے کا ابتدائی خاکہ تیار کرلیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان انہوں نے اسکاٹ لینڈ کے شہر ٹرن بیری میں یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لائن کے ساتھ بات چیت کے بعد کیا۔

    اس موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اور یورپی یونین تجارتی معاہدے کے لیے ایک فریم ورک پر پہنچ گئے ہیں۔

    انہوں نے یورپی یونین سے درآمد ہونے والی تمام اشیاء پر 15 فیصد یکساں محصول (ٹیرف) عائد کرنے کا اعلان کیا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ یورپی یونین امریکہ سے 750 ارب ڈالر کی توانائی خریدنے پر رضامند ہوگئی ہے اور امریکہ میں موجودہ سرمایہ کاری سے 600 ارب ڈالر زائد کی مزید سرمایہ کاری کرے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تمام یورپی ممالک اب امریکہ کے ساتھ زیرو ٹیرف پر تجارت کے لیے کھل جائیں گے اور وہ بڑی مقدار میں فوجی ساز و سامان خریدنے پر بھی متفق ہوگئے ہیں۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے اس معاہدے کو اب تک کا سب سے بڑا معاہدہ قرار دیا ہے۔ اس اعلان کے بعد سے امریکہ کے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار کے ساتھ مہینوں سے جاری کشیدگی کا خاتمہ ہوگیا ہے۔

    غزہ میں امداد روانہ کرنے پر کسی نے بھی شکریہ نہیں کہا، ٹرمپ

    امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ غزہ میں اس وقت کیا ہورہا ہے؟ یہ بات میرے علم میں نہیں، غزہ میں خوراک کیلئے 6 کروڑ ڈالر فراہم کیے ہیں۔

    غزہ میں امداد کی فراہمی کیلئے نیتن یاہو سے بات کرنا چاہتا ہوں، غزہ میں خوراک بھیجی جارہی ہے لیکن کسی نے شکریہ بھی ادا نہیں کیا، امریکا غزہ میں امداد کیلئے مزید اقدامات کرے گا۔

  • برطانیہ، چین اور یورپی یونین بغیر ویزہ جانا ہے تو اس چھوٹے سے ملک کی شہریت لیں

    برطانیہ، چین اور یورپی یونین بغیر ویزہ جانا ہے تو اس چھوٹے سے ملک کی شہریت لیں

    اگر آپ برطانیہ چین یورپی یونین سمیت دنیا کے 120 ممالک میں بغیر ویزہ انٹری چاہتے ہیں تو اس چھوٹے سے ملک کی شہریت لے لیں۔

    دنیا کے کسی بھی ملک میں جانے کے لیے ویزا لازمی ہوتا ہے۔ مگر دنیا میں کچھ ایسے ممالک ہیں جن کے شہریوں کو کئی ممالک میں بغیر ویزا انٹری کی سہولت حاصل ہے۔ ان ہی میں ایک ملک ڈومینیکا ہے۔

    دنیا کے نقشے پر ڈومینیکا اگرچہ ایک چھوٹے سے رقبہ پر کم آبادی والا ملک ہے۔ مگر یہ خوبصورت جزیرائی ملک ہونے کے ساتھ دولت مشترکہ کا رکن بھی ہے غیر ملکیوں کو اپنے ملک کی شہریت حاصل کرنے کا نادر موقع فراہم کر رہا ہے اور اس ملک کا پاسپورٹ آپ کو بغیر ویزہ 120 ملکوں کا سفر کی سہولت فراہم کر سکتا ہے۔

    ڈومینیکن حکومت نے غیر ملکیوں کو اپنے ملک کی شہریت حاصل کرنے کا نادر موقع فراہم کیا ہے۔ کوئی بھی شخص سرمایہ کاری کے ذریعہ اس خوبصورت ملک کی شہریت حاصل کر سکتا ہے۔ ڈومینیکا نے سرمایہ کاری کا یہ CBI پروگرام 1993 میں شروع کیا تھا جو وقت گزرنے کے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں میں مقبول ہو چکا ہے۔

    سر سبز بارانی جنگلات، گرم چشموں، آبشاروں جیسے قدرتی مناظر اور متنوع جنگلی حیات کی وجہ سے اس کو ’’نیچر آئی لینڈ‘‘ بھی کہا جاتا ہے اور قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہونے والے افراد کے لیے یہ رہائش کی آئیڈیل جگہ ہو سکتی ہے۔

    اس کے علاوہ یہ مہم جو سیاحوں کے لیے بھی کشش رکھتا ہے۔ 4747 فٹ (1447 میٹر) بلند اس مقام پر پیدل سفر کے ساتھ تیراکی اور وہیل واچنگ کے ذریعہ مہم جوئی کا شوق بھی پورا کیا جا سکتا ہے۔

    اگر آپ اس خوبصورت قدرتی نظاروں سے بھرپور اس ملک (ڈومینیکا) کی شہریت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کی اہلیت پر پورا اترنے کے لیے کچھ شرائط ہیں، جن کو پورا کرنا لازمی ہوگا۔

    ڈومینیکا کی شہریت حاصل کرنے کی اہلیت:

    اس جزیرائی ملک کی شہریت حاصل کرنے والے خواہشمند کسی بھی فرد کی عمر کم از کم 18 سال ہونی چاہیے اور اس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں ہونا چاہیے۔

    ڈومینیکا کی شہریت حاصل کرنے کے خواہشمند درخواست دہندگان کا صحت مند ہونا بھی ضروری ہے۔ اسکے لیے انہیں میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی پیش کرنا ہوگا۔

    درخواست دہندہ کو شہریت دینے کا حتمی فیصلہ کرنے سے قبل سخت جانچ پڑتال کے عمل سے گزارا جائے گا۔

    ڈومینیکا کی شہریت لینے والے درخواست دہندگان کو اس ملک میں کچھ شعبوں میں مقررہ حد تک کم از کم سرمایہ کاری بھی کرنی ہوگی۔

    ڈومینیکا CBI پروگرام کے لیے کم از کم سرمای کاری کی حد:

    ڈومینیکا CBI پروگرام کے لیے کم از کم سرمای کاری کی حد ایک لاکھ ڈالر ہے۔ جس کا شیڈول کچھ اس طرح ہے۔

    اکنامک ڈائیورسیفیکیشن فنڈ (EDF) میں ایک لاکھ امریکی ڈالر کا عطیہ

    7500 ڈالر ڈیو ڈیلیجنس فیس

    1000 ڈالر پاسپورٹ فیس

    اس کے علاوہ، درخواست دہندگان جائیداد میں سرمایہ کاری کا اختیار بھی منتخب کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے انہیں پیشگی منظور شدہ جائیداد جس کی مالیت کم از کم 2 لاکھ ڈالر ہونی چاہیے، اس میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔

    ڈومینیکا کی شہریت کے فوائد:

    ڈومینیکا اگرچہ 750 مربع کلومیٹر (290 مربع میل) رقبہ اور 70 ہزار سے زائد آبادی کے ساتھ ایک چھوٹا سا ملک ہے۔ تاہم اس چھوٹے سے ملک کی شہریت حاصل کرنے والے کو بیش بہا فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔

    CBI پروگرام کے ذریعے ڈومینیکا کی شہریت حاصل کرنے کا سب سے بڑا فائدہ برطانیہ، یورپی یونین، چین سمیت دنیا کے 120 سے زائد ممالک کا بغیر ویزا سفر کی سہولت ہے۔

    ڈومینیکا کے شہری کی آمدنی ٹیکس فری ہوگی اور اس کو کوئی ویلتھ ٹیکس نہیں دینا ہوگا اور ٹیکس فری ماحوال میں کاروبار کرنے کے بہترین مواقع میسر ہوں گے۔

    اس کے علاوہ اس ملک کا شہری بن کر ڈومینیکا میں ایک اعلیٰ معیار زندگی کا حصول، کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کا حق بھی حاصل ہوگا۔

    درخواست دینے کا طریقہ:

    ڈومینیکا کی شہریت کے حصول کے لیے درخواست دینے کا طریقہ انتہائی آسان ہے۔ تاہم CBI پروگرام کے لیے درخواست پر سخت جانچ پڑتال کے باعث عملدرآمد میں دو سے تین ماہ کا عرصہ لگتا ہے۔

    ڈومینیکا کی شہریت حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کو پہلے ابتدائی درخواست اور اس کے ساتھ مطلوبہ دستاویزات جمع کرانا ہوں گی۔ جس کے بعد درخواست کو ڈیو ڈیلیجنس کے عمل سے گزارا جائے گا۔

    درخواست تمام مطلوبہ معیار پر پورا اترنے کے بعد ڈومینیکا کی حکومت کی جانب سے درخواست دہندہ کے لیے شہریت کی منظوری دی جائے گی۔

    اگلے مرحلے میں کامیاب درخواست گزار سے ڈومینیکا سے وفاداری کا حلف لیا جائے گا، جس کے بعد اس کو ملک کا پاسپورٹ جاری کر دیا جائے گا۔

  • کاروباری ماحول کی بہتری کیلئے پاکستان، یورپی یونین میں 20ملین یورو کے معاہدے پر دستخط

    کاروباری ماحول کی بہتری کیلئے پاکستان، یورپی یونین میں 20ملین یورو کے معاہدے پر دستخط

    اسلام آباد: وزارت اقتصادی امور کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان 20 ملین یورو کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ معاہدے پر پاکستان میں تعینات یورپی یونین کی سفیر رینا کیونکا اور سیکریٹری اقتصادی امور نے دستخط کئے، 20 ملین یوروکی گرانٹ گورننس کی بہتری اور کاروباری ماحول سازگار بنانے کیلئے استعمال ہوگی۔

    اقتصادی امور کے ترجمان نے مزید بتایا کہ اس اقدام کا مقصد نجی شعبے، خاص طور پر ایس ایم ایز کی مسابقت کو بڑھانا ہے۔

    سیکریٹری اقتصادی امور نے کہا کہ یورپی یونین کے مسلسل تعاون اور شراکت داری پر مشکور ہیں، پروگرام اُڑان پاکستان کےتحت نجی شعبے کی ترقی اور ادارہ جاتی اصلاحات سے ہم آہنگ ہے۔

    یورپی یونین کی سفیر نے کہا کہ معاہدہ پاکستان کو مسابقتی اور جامع معیشت بنانے کے عزم کا مظہر ہے، خواتین کی زیرِقیادت کاروبار، پبلک پرائیویٹ شراکت داریوں میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/eu-slaps-meta-apple-with-nearly-800m-fines/

  • یورپی یونین کا غزہ کی صورتحال پر اظہارافسوس، اسرائیل سے محاصرہ ختم کرنیکا مطالبہ

    یورپی یونین کا غزہ کی صورتحال پر اظہارافسوس، اسرائیل سے محاصرہ ختم کرنیکا مطالبہ

    یورپی یونین نے غزہ کی صورتحال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اسرائیل سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق یورپی یونین زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں انسانی بحران اور اموات ناقابل قبول ہیں، غزہ میں امدادی سامان کی فوری اور بلاروک ٹوک فراہمی یقینی بنائی جائے، غزہ میں اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کو آزادانہ کام کرنے کی اجازت دی جائے۔

    یورپی یونین آئندہ ماہ اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرغورکریگی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رپورٹ کے بعد یورپی کونسل اسرائیل پرممکنہ پابندیوں پرغورکریگی۔

    اسرائیل کا فلسطین سے متعلق ایک اور ظالمانہ اقدام، یورپی یونین نے خبردار کر دیا

    دوسری جانب برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا اور اسرائیل 2 ہفتوں میں غزہ جنگ ختم کرنے پر متفق ہو گئے، ٹرمپ اور نیتن یاہو نے خفیہ ٹیلی فونک گفتگو میں غزہ جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے جبکہ ٹرمپ نیتن یاہو میں غزہ کے مستقبل کی قیادت سے متعلق فیصلہ بھی طے پایا ہے۔

    اخبار نے لکھا کہ خفیہ کال میں امریکی وزیرخارجہ اور اسرائیلی وزیراسٹریٹیجک امور شامل تھے، ٹرمپ نے نیتن یاہو کو یقین دہانی کروائی کہ غزہ جنگ کا خاتمہ امریکا کی قیادت میں ہو گا۔

    یہ بھی طے پایا کہ غزہ جنگ بندی کے بعد حماس قیادت کو جلاوطن کیا جائے گا، اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا باقاعدہ اعلان آئندہ 2ہفتے میں متوقع ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/israeli-army-strikes-gaza-78-palestinians-martyred/

  • ٹرمپ ایلون مسک جھگڑے پر یورپی یونین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی

    ٹرمپ ایلون مسک جھگڑے پر یورپی یونین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی

    برسلز: ٹرمپ ایلون مسک جھگڑے پر یورپی یونین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، یورپی کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹرمپ سے جھگڑے کے بعد ایلون مسک کا یورپ میں بھرپور استقبال کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ارب پتی بزنس مین ایلون مسک کے سیاسی رشتے کے غبارے سے اس وقت ہوا نکل گئی جب دونوں نے سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کو برا بھلا کہا، اور ٹرمپ نے مسک سے مایوسی کا اظہار بھی کیا۔

    ٹرمپ کے ٹیرف اقدامات سے پریشان یورپی یونین نے اس صورت حال پر خوشی کا اظہار کیا ہے، اور ترجمان یورپی کمیشن پاؤلا پنہو نے کہا ہے کہ مسک کے کاروبار یورپ منتقل کرنے کے امکانات خوش آئند ہیں، یورپ میں ہر کسی کا خیر مقدم کیا جائے گا جو بھی کاروبار شروع کرنا چاہتا ہے، ’’چوز یورپ‘‘ منصوبہ اسٹارٹ اپس اور کاروبار کی ترقی کی حمایت کرتا ہے۔


    میرا ایلون مسک سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ


    واضح رہے کہ مسک یورپی یونین کی ڈیجیٹل قوانین اور قیادت پر سخت تنقید کرتے رہے ہیں، تاہم جب ٹرمپ نے مسک کی کمپنیوں کے ساتھ 18 ارب ڈالر کے معاہدے ختم کرنے کی دھمکی دی تو ٹیسلا کے مالک نے ٹرمپ کی دھمکی کے جواب میں امریکی خلائی پروگرام بند کرنے کا عندیہ دیا۔

    ادھر روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو کہا ہے کہ ان کا ایلون مسک کے ساتھ بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، انھوں نے اس بات کا اشارہ دیا کہ دونوں میں ٹیکسوں میں کٹوتی کے بل پر جھگڑا جلد ختم ہونے والا نہیں۔

  • یورپی یونین  کا ٹرمپ کی دھمکی پر درِعمل

    یورپی یونین کا ٹرمپ کی دھمکی پر درِعمل

    برسلز : یورپی یونین کا ٹرمپ کی دھمکی پر درعمل آگیا اور امریکی نمائندوں کو دوٹوک بتایا ایسا معاہدہ چاہتے ہیں ، جس سے دونوں کا فائدہ ہو۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے ٹرمپ کی دھمکی پر درعمل دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین امریکا کیساتھ دھمکیوں کے بجائے احترام کی بنیاد پر تجارتی معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔

    تجارتی امور کے سربراہ ماروس سیفکووچ نے امریکی نمائندوں کو دوٹوک بتادیا اور فون پر گفتگو میں کہا   ایسا معاہدہ چاہتے ہیں، جس سے دونوں کا فائدہ ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین اور امریکا کے درمیان تجارت مثالی ہے اور ان کی بنیاد دھمکیاں نہیں بلکہ باہمی احترام ہونا چاہیے، ہم اپنے مفادات کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔

    یاد رہے صدر ٹرمپ نے یورپی یونین سے درآمد ہونے والی تمام مصنوعات پر یکم جون 2025 سے 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی بھی دھمکی دی تھی۔.

    انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ یورپی یونین کا قیام امریکا سے تجارتی فائدہ اٹھانے کے لیے ہوا تھا مگر اب ان کے ساتھ بات چیت انتہائی دشوار ہے۔ ان کی جانب سے تجارتی رکاوٹیں، وی اے ٹی ٹیکس، غیر معقول کارپوریٹ جرمانے، غیر مالیاتی رکاوٹیں، کرنسی میں ہیرا پھیری اور امریکی کمپنیوں کے خلاف ناجائز قانونی کارروائیاں ناقابلِ قبول ہیں۔

    ٹرمپ نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ ہماری ان سے بات چیت آگے نہیں بڑھ رہی اور وہ یکم جون 2025 سے یورپی یونین پر 50 فیصد ٹیرف نافذ کرنے کی سفارش کررہے ہیں۔

  • یورپی یونین کی ٹرمپ کو ’زیرو ٹیرف‘ کی مشروط پیشکش

    یورپی یونین کی ٹرمپ کو ’زیرو ٹیرف‘ کی مشروط پیشکش

    یورپی یونین نے امریکا کے ساتھ صفر پہ صفر ٹیرف معاہدے کی مشروط پیشکش کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی کمشنر برائے تجارت نے کہا کہ ٹرمپ کی ٹیرف جنگ سے ہفتوں پہلے یورپی یونین نے ٹرمپ کو ’زیرو ٹیرف‘ کی مشروط پیشکش کی تھی لیکن ڈونلڈ ٹرمپ اِس کے لیے راضی دکھائی نہیں دیتے۔

    یورپی کمشنر برائے تجارت نے کہا کہ ٹرمپ کی ٹریف جنگ سے ہفتوں پہلے امریکا کو گاڑیوں اور صنعتی اشیاء پر زیرو پر زیرو ٹیرف کی پیشکش کی تھی لیکن وہ راضی نہیں ہوئے، ضرورت پڑی تو جوابی محصولات لگانے سے گریز نہیں کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ لیکن ٹرمپ اس پر راضی نہیں تھے اور صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یورپ کو ٹیرف ریلیف چاہیے ہے تو اسکو امریکا سے ساڑے تین سو ارب ڈالر کی توانائی مصنوعات خریدنا ہوں گی۔

    https://urdu.arynews.tv/us-stocks-market-down/