Tag: یورپی یونین

  • یورپی یونین کا لفظ ہٹا کر برطانوی پاسپورٹ کا اجرا شروع

    یورپی یونین کا لفظ ہٹا کر برطانوی پاسپورٹ کا اجرا شروع

    لندن: برطانیہ نے یورپی یونین کا لفظ ہٹا کر برطانوی پاسپورٹ کا اجرا شروع کردیا جس کی وزارت داخلہ نے تصدیق کردی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ 30 مارچ کو کچھ پاسپورٹ جاری کیے گئے جن کے سرورق سے یورپی یونین کا لفظ ہٹا ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ یہ وہی تاریخ ہے جب برطانیہ کو 2017 کے ریفرنڈم کے فیصلے کے تحت یورپی یونین سے علیحدہ ہونا تھا لیکن اب ان کی یورپی یونین سے علیحدگی کا معاملہ تعطل کا شکار ہوگیا ہے۔

    برطانوی وزارت داخلہ نے کہا کہ جن پاسپورٹوں کے سرورق پر یورپی یونین آویزاں ہے ان کو نئی سفری دستاویزات میں شامل کیا جاسکے گا تاکہ عوام کا پیسہ بچایا جاسکے۔

    وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بچے ہوئے اسٹاک کو استعمال کرنے اور ٹیکس ادا کرنے والوں کے پیسوں کے صحیح استعمال کے لیے کچھ وقت تک پاسپورٹ پر یورپی یونین کا نام چلتا رہے گا۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ کی تاریخ میں 30 جون تک توسیع کی جائے، تھریسامے کی درخواست

    انہوں نے کہا کہ ایک برطانوی شہری کے لیے کوئی فرق نہیں ہوگا چاہے اس کے پاسپورٹ پر یورپی یونین کا لفظ لکھا ہو یا نہیں۔

    یاد رہے کہ برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے نکلنا تھا لیکن یورپی یونین سے اخراج کی شرائط پر ہونے والے سیاسی بحران کے سبب یہ عمل تعطل کا شکار ہوگیا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے یورپی یونین سے بریگزٹ کی ڈیڈ لائن میں 30 جون تک توسیع کی درخواست کی تھی۔

    یورپی یونین کے ایک سینئر اہلکار کا کہنا تھا کہ یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے برطانیہ کو یورپی یونین سے اخراج کے لیے ایک سال کی مہلت دینے کی تجویز دی ہے۔

  • برطانیہ کو یورپی یونین سے اخراج کے لیے ایک سال کی مہلت دینے کی تجویز

    برطانیہ کو یورپی یونین سے اخراج کے لیے ایک سال کی مہلت دینے کی تجویز

    برسلز: یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے برطانیہ کو یورپی یونین سے اخراج کے لیے ایک سال کی مہلت دینے کی تجویز دی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے ایک سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ اگر برطانوی پارلیمان اس مدت سے قبل یورپی یونین چھوڑنے کی منظوری دے تو برطانیہ ایسا کرسکے گا، تجویز آئندہ ہفتے یورپی یونین کے سربراہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے لیبر پارٹی سے بریگزٹ معاملے پر اتفاق رائے کے لیے کوشاں ہیں، حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان مذاکرات جاری رہیں گے جس میں بریگزٹ معاہدے پر تصدیقی ریفرنڈم بھی زیر بحث آئے گا۔

    برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بدھ کے روز صرف ایک ووٹ کی برتری سے منظور ہونے والی قرارداد کے نتیجے میں وزیراعظم تھریسامے کو مجبور کردیا ہے کہ وہ بریگزٹ کی تاریخ میں توسیع کے لیے یورپی یونین سے رجوع کریں تاکہ ڈیل کے بغیر یورپی یونین سے علیحدگی سے بچا جاسکے۔

    مزید پڑھیں: برطانوی پارلیمنٹ میں نوڈیل بریگزٹ کو مسترد کرنے کا بل منظور

    واضح رہے کہ برطانوی چانسلر فلپ ہیمنڈ نے کہا تھا کہ وہ امید رکھتے ہیں کہ برسلز ایک طویل توسیع پر زور دے گا، ان کا کہنا تھا کہ حتمی معاہدے پر عوامی رائے دہی مکمل طور پر قابل اعتماد راستہ ہوگا۔

    برطانیہ کے پاس یورپی یونین کو بریگزٹ کا لائحہ عمل تجویز کرنے کے لیے 12 اپریل تک کا وقت ہے، منصوبہ قبول نہ ہونے کی صورت میں برطانیہ کسی معاہدے کے بغیر یورپی یونین سے نکل جائے گا۔

    بریگزٹ ڈیل نہ ہونے کے باعث ملک میں سیاست کے علاوہ معاشی بحران کی صورت حال پیدا ہورہی ہے، امریکی ڈالر اور یورو کے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں صفر عشاریہ تین فیصد کمی نوٹ کی گئی۔

  • پولینڈ میں عدالتی اختیارات محدود کرنے کے خلاف یورپی یونین کی کارروائی

    پولینڈ میں عدالتی اختیارات محدود کرنے کے خلاف یورپی یونین کی کارروائی

    برسلز : یورپی کمیشن نے پولینڈ کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے وارسا حکومت کو باقاعدہ تحریری نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولینڈ حکومت کی جانب سے ایک سال قبل متنازعہ قانون متعارف کرایا تھا جس کے تحت تمام ججز سربراہ مملکت کے زیر کنٹرول ہوں گے۔

    یورپی یونین کا مؤقف ہے کہ انصاف سے متعلق حالیہ پولینڈ میں ہونے والی حالیہ ترامیم ملکی عدلیہ کے خود مختاری اور ججوں کی آزادی کو منفی طور پر متاثر کرتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے پولینڈ کو خط کا جواب دینے کےلیے دو ماہ کی مہلت دی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یورپی کمیشن کی جانب سے اس سے قبل ہنگری کے خلاف بھی اسی طرز کی کارروائی شروع کی جاچکی ہے۔

    یورپین کمیشن کے نائب صدر فرانس ٹمّرمین کا کہنا ہے کہ مذکورہ متنازعہ نظام 2017 میں متعارف کرایا گیا تھا جس کے ذریعے ججز کو سربراہ مملکت کے کنٹرول میں دیا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جو پولش ججز مذکورہ ترامیم کے خلاف عوامی سطح پر گفتگو کررہے تھے ان کے خلاف نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے پر حکومت کی نیشنل کونسل آف جوڈیسری نے نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔

    جرمن میڈیا کے مطابق وہ ججز جنہوں نے یورپی عدالت برائے انصاف میں مذکورہ ترامیم سے متعلق سوال کیا تھا پولش حکومت نے ان کے خلاف بھی تحقیقیات کا آغاز کردیا ہے۔

  • بریگزٹ ڈیل: یورپی کمیشن کے صدر کی برطانیہ کو تنبیہ

    بریگزٹ ڈیل: یورپی کمیشن کے صدر کی برطانیہ کو تنبیہ

    برسلز: یورپی کمیشن کے صدر جون کلاڈ جنکر نے بریگزٹ سے متعلق برطانوی حکام کو تنبیہ کرتے ہوئے جلد لائحہ عمل طے کرنے پر زور دیا ہے۔

    تفصیلا کے مطابق یورپی کمیشن کے صدر نے برطانوی حکام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’اب یورپی یونین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایک اطالوی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے جان کلاڈ کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومتی رہنماؤں سے اچھے تعلقات ہیں لیکن بریگزٹ کے حوالے سے اب صبر کا دامن چھوٹ رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے برطانوی پارلیمنٹ مستقبل میں کچھ اچھا فیصلہ کریں۔پوچھے گئے ایک سوال پر یورپی کمیشن کے صدر نے بتایا کہ بریگزٹ سے متعلق دوسرا ریفرنڈم کرانا برطانیہ کا معاملہ ہے۔

    برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلا کی نئی تاریخ بارہ اپریل ہے اور لندن حکومت کو اس تاریخ سے قبل بریگزٹ کے لیے نیا لائحہ عمل طے کرنا ہے۔

    گزشتہ ہفتے برطانوی پارلیمان نے وزیر اعظم تھریسامے کی بریگزٹ ڈیل کو تیسری مرتبہ بھی مسترد کر دیا تھا۔

    خیال رہے کہ برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے اور کابینہ یورپی یونین سے انخلاء کے معاہدے پر چوتھی مرتبہ ووٹنگ کروانے کےلیے پُر عزم ہیں تاکہ ایم پیز کی حمایت لینے میں کامیاب ہوسکیں۔

    تھریسامے چوتھی مرتبہ بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ کے لیے پُرعزم

    واضح رہے کہ 27 مارچ کو بریگزٹ پر تھریسامے کی حکومت کو ایک اور ناکامی سامنا کرنا پڑا تھا، برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ کا اختیار وزیراعظم تھریسامے سے چھین لیا تھا۔

  • بریگزٹ: برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان کیا چاہتے ہیں؟

    بریگزٹ: برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان کیا چاہتے ہیں؟

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران نے یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا سے متعلق آٹھ مختلف تجاویز مسترد کردیں، اس سے قبل تھریسا مے  کا تجویز کردہ بریگزٹ مسودہ کئی بار مسترد کیا جاچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے سے بریگزٹ امور کا اختیار چھین لینے کے بعد برطانوی پارلیمنٹ اپنے طور پر یہ مرحلہ کرنے کے لیے کوشاں ہے، اسی سلسلے میں بریگزٹ پر دوسرے ریفرنڈم سے لے کر یورپی یونین سے بغیر کسی معاہدے کے نکلنے کی تجاویز شامل تھیں۔

    اس سلسلے میں ووٹنگ کی ایک سیریز تیار کی گئی تھی جس کا عنوان نشاندہی ووٹ رکھا گیا تھا۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ یہ جانا جائے کہ ممبران پارلیمنٹ بریگزٹ ڈیڈ لاک کے معاملے پر کیا چاہتے ہیں اور کیا نہیں چاہتے۔ اس ووٹنگ کا انعقاد کئی گھنٹوں سے جاری بحث و مباحثے کے بعد ہوا۔

    غیر متوقع طور پر ممبران پارلیمنٹ نے ووٹنگ کے لیے لابیوں کا رخ کرنے کا طریقہ کار اپنانے کے بجائے پرنٹ شدہ ووٹنگ کو ترجیح دی جس کے بعد دارالعوام کے اسپیکر جون بیر کاؤ نے نتائج کا اعلان کیا، جن میں نمائندگان نے مندرجہ ذیل تجاویز کو مسترد کردیا۔

    یورپی یونین سے 12 اپریل کو بغیر کسی ڈیل کے انخلا کیا جائے۔
    اگر 12 اپریل تک کوئی معاہدہ نہ ہو تو یک طرفہ طور پر یورپی یونین سےنکلنے کا منصوبہ ترک کردیا جائے۔
    یورپی یونین سے نکلنے کے لیے کسی ڈیل پر ریفرنڈم کرایا جائے۔
    یورپی یونین سے نکلا جائے لیکن یورپی یونین کے 27 ممالک کے ساتھ کسٹم یونین میں رہا جائے۔
    یورپی یونین کو چھوڑا جائے لیکن یورپی اکانومک ایریا میں رہا جائے اور یورپی فری ٹریڈ ایسو سی ایشن میں دوبارہ شمولیت اختیار کی جائے۔
    انخلا کے معاہدے پر لیبر پارٹی کے نقطہ نثر سے تبدیلی لانے کے لیے مذاکرات کیے جائیں۔
    یورپی یونین کی اس پیشکش سے اتفاق کیا جائے کہ دو سال تک برطانوی مصنوعات کو یورپی منڈیوں تک مکمل رسائی حاصل رہے گی۔

    اس رائے شماری میں تھریسا مے کی کنزرویٹو پارٹی نے اپنے ممبران پارلیمنٹ کو اجازت دی تھی کہ وہ جو بہتر سمجھیں اس کے لیےووٹ دیں، ماسوائے چند سینئر وزراء کے جن سے امید تھی کہ وہ رائے دہی سے الگ تھلگ رہیں گے۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ ڈیل کی تاریخ میں تبدیلی کے حوالے سے قرار داد پیش کی گئی، قرارداد 105 کے مقابلے میں 441 ووٹوں سے منظور ہوئی۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ کی تاریخ میں تبدیلی کی قرارداد منظور ہوگئی البتہ بریگزٹ ڈیل کی تاریخ مقرر ہونا باقی ہے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بریگزٹ کی تاریخ میں 12 اپریل یا 22 مئی تک توسیع دی جائے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز بریگزٹ پر تھریسامے کی حکومت کو ایک اور ناکامی سامنا کرنا پڑا تھا، برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ کا اختیار وزیراعظم تھریسامے سے چھین لیا، پیش کیے جانے والے قرار داد کے حق میں 320 کے مقابلے میں 329 ووٹ پڑے۔

    بعد ازاں تھریسامے حکومت کا کہنا تھا کہ بریگزٹ کے آپشنز پر ترجیحات طے کرنے کا اختیار حاصل کرکے ارکان نے مستقبل کے لیے خطرناک مثال قائم کردی ہے۔

    بریگزٹ ڈیل میں ناکامی، برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے مستعفی ہونے کا عندیہ دے دیا

    دوسری جانب بریگزٹ ڈیل میں پارلیمنٹ سے ناکامی کے بعد برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے مستعفی ہونے کا عندیہ دے دیا تھا۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کنزرویٹو پالیمنٹری گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بریگزٹ پر ہونے والے آئندہ مذاکرات میں حصہ بھی نہیں لوں گی۔

  • یورپی یونین پاکستان کا بڑا تجارتی اور سرمایہ کار پارٹنر ہے، عمران خان

    یورپی یونین پاکستان کا بڑا تجارتی اور سرمایہ کار پارٹنر ہے، عمران خان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یورپی یونین پاکستان کا بڑا تجارتی اور سرمایہ کار پارٹنر ہے، رکن ممالک کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کیلئے آنے والی یورپی کمیشن کی نمائندہ خصوصی برائے خارجہ و سیکورٹی پالیسی فیڈریکا موگیرینی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین پاکستان کا بڑا تجارتی اور سرمایہ کار پارٹنر ہے، یورپی یونین اور اس کے رکن ممالک کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو انتہائی اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    وزیر اعظم نے جی ایس پی پلس کے بعد دوطرفہ تجارت میں اضافے کا خیرمقدم کیا، وزیر اعظم نے یورپی کمیشن کی نمائندہ خصوصی کو موجودہ علاقائی صورتحال، افغان مفاہمتی امن عمل اور بھارت کے ساتھ کشیدگی کم کرنے میں پاکستان کے مثبت کردارسے بھی آگاہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ یورپی یونین مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اجاگر کرے۔

    ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے فیڈریکاموگیرینی نے پلوامہ واقعے کے بعد کشیدہ صورتحال کو بہتر انداز میں سنبھالنے پروزیراعظم کی تعریف کی اور وزیراعظم کے اصلاحاتی ایجنڈا کیلئے تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔

    مزید پڑھیں: آرمی چیف سے یورپی کمیشن کی نمائندہ خصوصی کی ملاقات

    واضح رہے کہ اس سے قبل  یورپی کمیشن کی نمائندہ خصوصی برائے خارجہ و سیکورٹی پالیسی فیڈریکا موگیرینی  نے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی ملاقات کی تھی۔

  • آرمی چیف سے یورپی کمیشن کی نمائندہ خصوصی کی ملاقات

    آرمی چیف سے یورپی کمیشن کی نمائندہ خصوصی کی ملاقات

    راولپنڈی: یورپی کمیشن کی نمائندہ خصوصی برائے خارجہ و سیکورٹی پالیسی نے جی ایچ کیو کا دورہ کر کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

    آئی ایس پی آر سے جاری اعلامیے کے مطابق آرمی چیف سے یورپی یونین کی نمائندہ خصوصی فیڈریکا موگرینی نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے کہا ہے کہ ملاقات میں باہمی دل چسپی اور علاقائی سیکورٹی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق فیڈریکا موگرینی نے علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کے مثبت کردار کو قابل تعریف قرار دیا۔

    خیال رہے کہ یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی آج ہی پاکستان پہنچی ہیں، پاکستان دورے کے دوران ان کی وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات متوقع ہے۔

    قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے انھوں نے ملاقات کی جس میں پاکستان اور یورپی یونین میں نئے اسٹریٹجک تعلقات کا معاہدہ طے پا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان اور یورپی یونین میں نئے اسٹریٹجک تعلقات کا معاہدہ طے پاگیا

    وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی یونین اور تحریک انصاف حکومت کی پالیسیوں میں مماثلت ہے، ملاقات میں نیشنل ایکشن پلان، انتہا پسندی اور افغان امن عمل سے متعلق بات ہوئی۔

    فیڈریکا موگرینی نے کہا کہ اسلامو فوبیا صرف مسلمانوں کے لیے نہیں ہمارے لیے بھی خطرہ ہے، اسلامو فوبیا پر نہ صرف او آئی سی بلکہ اقوام متحدہ میں بھی کام کرنے کو تیار ہیں۔

  • یورپی یونین کی وزارت خارجہ کی سربراہ فیڈریکاموگیرنی کی وزارت خارجہ آمد

    یورپی یونین کی وزارت خارجہ کی سربراہ فیڈریکاموگیرنی کی وزارت خارجہ آمد

    اسلام آباد : یورپی یونین کی وزارت خارجہ کی سربراہ فیڈریکاموگیرنی کی وزارت خارجہ پہنچ گئیں ، جہاں پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹریٹیجک مذاکرات ہوں گے،مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات اور اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے خارجہ تعلقات اور سیکورٹی پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگیرینی نے وفد کے ہمراہ وزارتِ خارجہ کادورہ کیا، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے معزز مہمان اور وفدکا استقبال کیا۔

    اس موقع پرپاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹریٹیجک مذاکرات ہوں گے، یورپی یونین وفد کی قیادت فیڈریکا موگیرینی جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کریں گے۔

    مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات اور اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ فیڈریکاموگرینی دورے کے دوران میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی متوقع ہے۔

    یاد رہے 13 مارچ کو وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے بزنس لیڈرز سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا جی ایس پی پلس کے حوالے سے یورپی یونین کے شکرگزار ہیں، 26 مارچ کو پاکستان اور یورپی یونین میں معاہدہ ہونے جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : 26 مارچ کو پاکستان اور یورپی یونین میں معاہدہ ہونے جارہا ہے ، وزیرخارجہ

    گزشتہ ماہ 24 فروری کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے یورپی یونین کی نمائندہ فیڈریکاموگرینی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا تھا جس میں انہوں نے یورپی یونین کی جانب سے پاک بھارت کشیدگی کم کرانے کے لیے تعاون کی یقین کرائی تھی۔

    فیڈریکاموگرینی نے موجودہ صورت حال میں پاکستان کے رویے کو سراہتے ہوئے زور دیا تھا کہ دونوں ملک تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کریں۔

  • تھریسامے کوعہدے سے ہٹائے بغیر یورپی یونین سےعلیحدگی اختیارکرنی چاہیے‘فلپ ہیمنڈ

    تھریسامے کوعہدے سے ہٹائے بغیر یورپی یونین سےعلیحدگی اختیارکرنی چاہیے‘فلپ ہیمنڈ

    لندن: برطانوی وزیر خزانہ فلپ ہیمنڈ نے سینئر وزاء کی جانب سے تھریسا مے کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق خبروں کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیرخزانہ فلپ ہیمنڈ نے نیوزچینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا برطانیہ کو وزیراعظم تھریسامے کو اقتدار سے ہٹائے بغیر یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرنی چاہیے۔

    فلپ ہیمنڈ نے اخبارات کی ان خبروں کو مسترد کردیا جن میں کہا گیا کہ سینئروزاء وزیراعظم تھریسامے کو عہدے سے ہٹانے کے لیے سازش کررہے ہیں۔

    برطانوی وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم تھریسامے کی تبدیلی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، وہ اپنے فرائض اچھے سے انجام دے رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یورپی یونین سے علیحدگی کے معاہدے کے لیے اکثریت حاصل کرنے میں کامیابی نہیں ہوسکیں گی۔

    وزیر خزانہ فلپ ہیمنڈ نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو پارلیمنٹ کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ کس کے خلاف اور کس کے حق میں ہے۔

    یورپی یونین سے انخلاء نامنظور، برطانوی عوام بریگزٹ کی مخالفت کردی

    یاد رہے کہ برطانیہ میں بریگزٹ مخالف مارچ نے شدت اختیارکرلی، گزشتہ روز لاکھوں افراد بریگزٹ پر دوبارہ ریفرنڈم کا مطالبہ لے کرسڑکوں پر نکل آئے تھے۔

    مظاہرین نے یورپی یونین کے حق میں درجنوں پوسٹرز اور پرچم اٹھا کر احتجاج کیا اور ناقص حکمت عملی پر وزیراعظم تھریسامے کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔