Tag: یورپی یونین

  • یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ آج پاکستان پہنچیں گی

    یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ آج پاکستان پہنچیں گی

    اسلام آباد: یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ آج پاکستان پہنچیں گی، دورے کے دوران فیڈریکاموگرینی کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ فیڈریکاموگرینی آج پاکستان پہنچیں گی، دورے کے دوران تجارت، خطے کی سیکیورٹی، باہمی تعلقات پرمذاکرات ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق یورپین یونین اورپاکستان کے درمیان اسٹریٹیجک ڈائیلاگ ہوں گے، مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کریں گے۔

    یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ فیڈریکاموگرینی دورے کے دوران میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی متوقع ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا یورپی یونین سے رابطہ، بھارتی اشتعال انگیزی سے آگاہ کیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 24 فروری کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے یورپی یونین کی نمائندہ فیڈریکاموگرینی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا تھا جس میں انہوں نے یورپی یونین کی جانب سے پاک بھارت کشیدگی کم کرانے کے لیے تعاون کی یقین کرائی تھی۔

    فیڈریکاموگرینی نے موجودہ صورت حال میں پاکستان کے رویے کو سراہتے ہوئے زور دیا تھا کہ دونوں ملک تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کریں۔

  • یورپی یونین سے انخلاء نامنظور، برطانوی عوام بریگزٹ کی مخالفت کردی

    یورپی یونین سے انخلاء نامنظور، برطانوی عوام بریگزٹ کی مخالفت کردی

    لندن : برطانوی شہریوں نے یورپی یونین سے برطانوی انخلاء کے خلاف لندن میں مظاہرے شروع کردئیے، مظاہرین نے وزیر اعظم نے بریگزٹ پر نئے ریفرنڈم کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلاء کا معاملہ مزید پیچیدہ ہوتا جارہا ہے گزشتہ روز برطانوی دارالحکومت لندن میں لاکھوں شہریوں نے بریگزٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بریگزٹ کے خلاف مارچ میں شریک مظاہرین نے ہاتھوں نے پلے کارڈ اور یورپی یونین کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطنایہ کے لبرل ڈیموکریٹ لیڈر وینس کیبل کو بریگزٹ مخالف مارچ کی قیادت کی دعوت دی گئی تھی، جس پر انہوں نے کہا کہ ’اس مارچ میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد موجود ہیں‘۔

    وینس کیبل کا کہنا تھا کہ مذکورہ احتجاجی مارچ میں تقریباً ساٹھ فیصد برطانوی عوام یورپی یونین سے برطانوی انخلاء کے خلاف ہے۔

    مزید پڑھیں : لندن : 7 لاکھ سے زائد افراد نے بریگزٹ کے خلاف پٹیشن پر دستخط کردئیے

    یاد رہے کہ دو روز قبل یورپی یونین سے برطانوی انخلاء کے خلاف چالیس لاکھ افراد نے ایک برقی پٹیشن پر دستخط کیے تھے، درخواست میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ آرٹیکل 50 پر عمل درآمد کرتے ہوئے بریگزٹ منسوخ کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم کا خط، یورپی یونین بریگزٹ میں تاخیر کے لیے راضی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے بریگزٹ ڈیل میں تاخیر سے متعلق خط پر یورپی یونین نے رضامندی ظاہر کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین 22 مئی تک بریگزٹ میں تاخیر پر رضامند ہوگیا ہے، یو ای کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ سے ڈیل کی منظوری پر بریگزٹ 22 مئی تک ملتوی کریں گے۔

    یورپی یونین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہنا تھا کہ ڈیل کی عدم منظوری پر 12 اپریل کو بریگزٹ پر عمل درآمد ہوگا۔

    برطانوی وزیراعظم نے یورپی یونین کے آرٹیکل پچاس کے تحت اس بلاک سے اپنے اخراج کی طے شدہ مدت میں تیس جون تک کی توسیع کی درخواست کی تھی۔

  • یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ کل پاکستان پہنچیں گی

    یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ کل پاکستان پہنچیں گی

    اسلام آباد: یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ کل پاکستان پہنچیں گی، دورے کے دوران فیڈریکاموگرینی کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ فیڈریکاموگرینی کل پاکستان پہنچیں گی، دورے کے دوران تجارت، خطے کی سیکیورٹی، باہمی تعلقات پرمذاکرات ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق یورپین یونین اورپاکستان کے درمیان اسٹریٹیجک ڈائیلاگ ہوں گے، مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کریں گے۔

    یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ فیڈریکاموگرینی دورے کے دوران میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی متوقع ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا یورپی یونین سے رابطہ، بھارتی اشتعال انگیزی سے آگاہ کیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 24 فروری کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے یورپی یونین کی نمائندہ فیڈریکاموگرینی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا تھا جس میں انہوں نے یورپی یونین کی جانب سے پاک بھارت کشیدگی کم کرانے کے لیے تعاون کی یقین کرائی تھی۔

    فیڈریکاموگرینی نے موجودہ صورت حال میں پاکستان کے رویے کو سراہتے ہوئے زور دیا تھا کہ دونوں ملک تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کریں۔

  • تھریسامے بریگزٹ میں تاخیر کیلئے باضابطہ طور یورپی یونین کو خط ارسال کریں گی

    تھریسامے بریگزٹ میں تاخیر کیلئے باضابطہ طور یورپی یونین کو خط ارسال کریں گی

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے یورپی یونین کو باقاعدہ طور پر یورپی یونین سے برطانوی انخلاء میں تاخیر کے لیے خط لکھ رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کو 2016 میں ہونے والے معاہدے کے تحت رواں ماہ 29 مارچ کو یورپی یونین سے نکلنا ہے لیکن اب تک تین مرتبہ اراکین پارلیمنٹ تھریسامے کی تیار کردہ بریگزٹ ڈیل کو مسترد کرچکی ہے جس کے باعث یورپی یونین سے انخلاء مشکل دور میں داخل ہوگیا ہے۔

    وزارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بریگزٹ میں طویل تاخیر کم از کم دو سال کی ہوسکتی ہے لیکن کابینہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا۔

    یورپی یونین کے بریگزٹ سیکریٹری مائیکل برنیئر کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی جانب سے مضبوط منصوبہ بندی کے بغیر یورپی یونین بریگزٹ میں تاخیر نہیں کرے گی بالکل آخر برطانیہ چاہتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ موجودہ قانون کے تحت برطانیہ 9 دن بعد یورپی یونین سے ڈیل یا بغیر ڈیل کے یورپی یونین سے خارج ہونا ہے۔

    خیال رہے کہ 12 مارچ منگل کے روز بریگزٹ معاہدے کے مسودے کی منظوری کےلیے ہونے والی ووٹنگ میں اراکین پارلیمنٹ بریگزٹ ڈیل کو دوسری مرتبہ مسترد کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بدھ کے روز برطانوی ایم پیز نے برطانیہ کا یورپی یونین سے بغیر ڈیل کے انخلاء کو نامنظور کیا تھا جبکہ قانون کے مطابق مذکورہ معاملے پر ووٹنگ قانون کے تحت نہیں تھی، موجودہ قانون کے تحت برطانیہ 29 مارچ کو بغیر ڈیل یورپی یونین سے نکل جائے گا۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم تھریسامے تیسری مرتبہ بریگزٹ‌ معاہدے پر ووٹنگ کےلیے پُرعزم

    مزید پڑھیں : بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے خبردار کیا کہ حد زیادہ ترجیحات کے باعث دو مرتبہ بریگزٹ ڈیل مسترد ہوچکی ہے اگر اس مرتبہ بھی مسترد ہوئی برطانیہ کو بریگزٹ کےلیے طویل عرصے تک توسیع لینا پڑے گی کیوں برطانیہ کو یورپی پارلیمنٹ کے الیکشن میں حصّہ لینے کی ضرورت پڑے گی۔

    یاد رہے کہ بدھ کے روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا جب اراکین پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی 242 کے مقابلے میں 391 ووٹوں سے مسترد ہوگئی تھی۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

  • یورپی یونین کے سربراہان بریگزٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع پر غور کریں، ڈونلڈ ٹسک

    یورپی یونین کے سربراہان بریگزٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع پر غور کریں، ڈونلڈ ٹسک

    برسلز : یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کا کہنا ہے کہ ’میں یورپی سربراہوں سے گزارش کرتا ہوں کہ اگر برطانیہ کو اپنی پالیسیوں پر دوبارہ سوچنے اور فیصلے کرنے کی ضرورت ہے تو’’بریگزٹ کی تاریخ میں طویل توسیع کی جائے‘۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلاء کا معاملہ مشکلات کا شکار ہوگیا ہے، 29 مارچ رات 11 بجے برطانیہ یورپی یونین سے نکل جائے گا لیکن ابھی وزیر اعظم تھریسامے پارلیمنٹ سے بریگزٹ معاہدے کے مسودے کو منظور کروانے میں ناکام رہی ہیں۔

    صدر ڈونلڈ ٹسک کا کہنا تھا کہ مجھے اس لیے درمیان میں مداخلت میں کرنا پڑرہی ہے کیوں برطانوی اراکین پارلیمنٹ بریگزٹ کی ڈیڈ لائن 29 سے بڑھا کر 30 جون پر ووٹنگ سے متعلق سوچ رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے سربراہان 21 مارچ کو برسلز میں ملاقات کرکے حتمی فیصلہ کریں گے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بریگزٹ معاہدہ دو مرتبہ ہاؤس آف کامنز سے مسترد ہونے کے بعد تھریسامے آئندہ ہفتے تیسری مرتبہ یورپی یونین سے انخلاء کے معاہدے پر منظوری لینے کی کوشش کریں گی۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم تھریسامے کا کہنا ہے کہ اگر بریگزٹ ڈیل تیسری مرتبہ بھی مسترد ہوئی تو بریگزٹ میں طویل عرصے کےلیے توسیع لینا پڑے گی۔

    وزیر اعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ اگر بریگزٹ معاہدے کا مسودہ اس مرتبہ بھی حمایت حاصل نہ کرسکا تو بریگزٹ کےلیے طویل مدت تک انتظار کرنا پرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم تھریسامے تیسری مرتبہ بریگزٹ‌ معاہدے پر ووٹنگ کےلیے پُرعزم

    مزید پڑھیں : بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے خبردار کیا کہ حد زیادہ ترجیحات کے باعث دو مرتبہ بریگزٹ ڈیل مسترد ہوچکی ہے اگر اس مرتبہ بھی مسترد ہوئی برطانیہ کو بریگزٹ کےلیے طویل عرصے تک توسیع لینا پڑے گی کیوں برطانیہ کو یورپی پارلیمنٹ کے الیکشن میں حصّہ لینے کی ضرورت پڑے گی۔

    یاد رہے کہ بدھ کے روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا جب اراکین پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی 242 کے مقابلے میں 391 ووٹوں سے مسترد ہوگئی تھی۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

  • یورپی یونین کا بدعنوان ممالک کی فہرست میں سعودیہ کا نام شامل کرنے سے انکار

    یورپی یونین کا بدعنوان ممالک کی فہرست میں سعودیہ کا نام شامل کرنے سے انکار

    برسلز : یورپی یونین نے بدعنوان ممالک کی فہرست میں سعودی عرب کا نام شامل کرنے کی یورپین کمیشن کی تجویز مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں جمعے کے روز منعقدہ ایک اجلاس کے دوران یورپی یونین کے رکن ممالک نے یورپین کمیشن کی جانب سے سعودی عرب بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز منسوخ کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک نے کہا کہ سعودی عرب یورپی اسلحے اور دیگر سازو سامان کا ایک بڑا خریدار ہے اسے ہائی کرپٹ ممالک کی فہرست میں نہیں ہونا چاہیے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس یورپین کمیشن نے یورپی یونین سعودی عرب سمیت سات ممالک کو دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت روکنے میں ناکامی پر بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز دی تھی۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپین کمیشن کی بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل ہونے والے ممالک پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی جاتی، لیکن ان ممالک کے اداروں سے تجارت احتیاط سے کرنی ہوتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی کمیشن کی جانب سے نشانہ بنائے جانے والے نئے ممالک میں پانامہ, سعودی عرب, نائجیریا سمیت سات ممالک شامل ہیں جبکہ پاکستان، ایران، عراق، شمالی کوریا اور ایتھوپیا سمیت 16 ممالک پہلے اس فہرست میں شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : بدعنوان ممالک کی فہرست میں سات ممالک کا اضافہ

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور دیگر سات ممالک کے مذکورہ فہرست میں شامل ہونے کے بعد بدعنوان ممالک کی تعداد 23 ہوگئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدام ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں جمال خاشقجی کے دردناک قتل کے بعد سعودی حکومت اور یورپی یونین کے مابین کشیدگی کے بعد سامنے آیا تھا۔

  • بریگزٹ ڈیل: برطانیہ اور یورپی یونین کا بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق

    بریگزٹ ڈیل: برطانیہ اور یورپی یونین کا بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق

    برسلز: برطانیہ اور یورپی یونین نے بریگزٹ پر مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے رہنما یورپی یونین جین کلاؤڈ سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے ملاقات کو تعمیری قرار دیا۔

    تھریسامے اور جین کلاؤڈ کی ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان بریگزٹ پر مذاکرات جاری رہنے چاہئیں۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق بریگزٹ منسٹر اسٹیفن بار کلے پیر کو یورپی یونین کے ثالث بارنیئر سے ملاقات کریں گے جبکہ برطانوی وزیراعظم رواں ماہ کے آخر میں جین کلاؤڈ سے دوبارہ ملاقات کریں گی۔

    دوسری جانب یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ میں پریشان ہوں کہ بغیر کسی منصوبہ بندی کے بریگزٹ کو آگے بڑھانے والوں کے لیے جہنم میں جگہ کیسی ہوگی؟

    واضح رہے کہ برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان بریگزٹ ڈیل پر دسمبر 2017 میں دستخط ہوئے تھے لیکن اس کے بعد سے اب تک معاہدے پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ، تھریسامے کی شمالی آئرلینڈ کی سیاسی جماعتوں سے ملاقات

    یاد رہے کہ شمالی آئرلینڈ کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے تھریسامے کو بیک اسٹاپ سے متعلق دو الگ الگ پیغامات دئیے گئے تھے۔

    کنزرویٹو پارٹی کی اتحادی جماعت ڈی یو پی کا کہنا تھا کہ انہیں آئرش بیک اسٹاپ کے معاملے پر موجودہ تجویز کسی صورت قبول نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ بیک اسٹاپ (اوپن بارڈر) ایک معاہدہ ہے جس کے تحت شمالی آئرلینڈ اور جمہویہ آئرلینڈ کے درمیان سرحدی باڑ اور کسٹمز چیک پوسٹیں قائم کرنے سے گریز کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق متعدد افراد کو خوفزدہ ہیں کہ آئرلینڈ اور سمالی آئرلینڈ کے درمیان کسٹمز چیک پوسٹیں قائم کرنے سے امن کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

  • بریگزٹ : تھریسامے یورپی یونین سے بیک اسٹاپ مراعات کو محفوظ کریں، بورس جانسن

    بریگزٹ : تھریسامے یورپی یونین سے بیک اسٹاپ مراعات کو محفوظ کریں، بورس جانسن

    لندن : سابق وزیر بورس جانسن نے تھریسامے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ ہونے والی تبدیلیوں کو محفوظ بنانے کیلئے شمالی آئرش بیک اسٹاپ کو مدنظر رکھتے ہوئے پارلیمنٹ سے بریگزٹ ڈیل منظور کروائیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اگر ہم فریڈم کلوز (یورپی یونین کے شہریوں کو رکن ممالک میں بغیر ویزے کے سفر کی آزادی) برقرار رکھنے میں کامیاب رہے تو یہ بریگزٹ کی اچھی خبر ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایم پیز منگل کے روز وزیر اعظم تھریسامے کی ترمیم شدہ بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ کریں گے، جو مستقبل میں بریگزٹ کی سمت طے کرے گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آئرلینڈ کے ڈپٹی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ سخت بارڈر کو روکنے کےلیے بیک اسٹاپ میں کی گئی تبدیلی قابل قبول نہیں ہوگی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ یورپی یونین سے نکلنے کیلئے بیک اسٹاپ(اوپن بارڈر) ’انشورنس پالیسی‘ ہے، جس کے ذریعے یورپی یونین برطانیہ کے انخلاء کے بعد بھی شمالی آئرلینڈ اور جمہوریہ آئرلینڈ کے درمیان سرحد کھلی رہے گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین اور برطانیہ کو یقین ہے کہ شمالی آئرلینڈ اور جمہوریہ آئرلینڈ کے درمیان سرحد قائم کرنا امن کے لیے خطرناک ہوگا لیکن بریگزٹ کے حامی ایم پیز بیک اسٹاپ پلان کو پسند نہیں کرتے۔

    بریگزٹ کے حامی ایم پیز کا خیال ہے کہ اگر بریگزٹ کے بعد ہی بیک اسٹاپ پلان رہا تو برطانیہ یورپی یونین سے انخلاء کے باوجود یورپی یونین کے قوانین میں بندھا رہے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کو تاریخی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، پارلیمنٹ نے یورپی یونین سے انخلا کی مخالفت میں فیصلہ دیا، ڈیل کے حق میں 202 جبکہ مخالفت میں 432 ووٹ پڑے، 118 حکومتی ممبران نے بھی ڈیل کے خلاف ووٹ دیے تھے۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل نہ ہونے پر برطانیہ میں مارشل لاء لگنے کا خطرہ

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بریگزٹ ڈیل نہ ہونے پر برطانیہ میں مارشل لاء لگ سکتا ہے، اندرونی خانہ جنگی ہوئی تو آپشن استعمال کیا جاسکتا ہے، ہنگاموں سے نمٹنے کے لیے فوج کی مدد کے ساتھ کرفیو کا آپشن بھی زیر غور کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ کو ملتوی کرنا ہی سب سے بہتر آپشن ہے: سابق چانسلر

    یاد رہے کہ ایک روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر جارج اوسبورن کا کہنا ہے کہ یورپین یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے۔

  • وینزویلا کو نئے الیکشن کا الٹی میٹم دینا یورپی یونین کی غلطی ہے، نکولس ماڈورو

    وینزویلا کو نئے الیکشن کا الٹی میٹم دینا یورپی یونین کی غلطی ہے، نکولس ماڈورو

    کراکس : وینزویلا کے صدر نکولس ماڈورو نے یورپی ممالک کی جانب سے ملک میں دوبارہ انتخابات کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وینزویلا یورپ کی قید‘ میں نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا ہے وینزویلا کے صدر نکولس ماڈورو نے یورپی ممالک کے دوبارہ انتخابات کے مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’یورپی ممالک اپنا الٹی میٹم واپس لیں، ہمیں کوئی الٹی میٹم نہیں دے سکتا‘۔

    وینزویلن صدر نے گزشتہ روز امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کا ہمیں الٹی میٹم دینا ایک غلطی ہے، یورپی ممالک یہ نہ بھولیں کہ وینزویلا یورپی یونین کا حصّہ نہیں ہے۔

    فرانس، نیدرلینڈز اور جرمنی سمیت یورپی طاقتوں نے کہا تھا کہ اگر ماڈورو نے آٹھ روز میں دوبارہ انتخابات نہیں کرائے تو یورپی یونین اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کو وینزویلا کا صدر تسلیم کرلیں گے۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے رواں ماں خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا اور جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔ اس پر صدر نکولس ماڈور نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیے تھے۔

    مزید پڑھیں : امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی نے بھی اپوزیشن رہنما کی حمایت کردی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکا واقع وینزویلن سفارت خانے میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی نے حکومت کے خلاف تحریک چلانے والے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو سے وفاداری کا اعلان کیا تھا۔

    امریکا میں تعینات ملٹری اتاشی نے وینزویلن افواج سے اپیل کی ہے کہ وہ صدر نکولس ماڈورو سے وفاداری ختم کرکے اپوزیشن رہنما (خود ساختہ قائم مقام صدر) جون گائیڈو اظہار وفاداری کریں۔

  • بریگزٹ ڈیل مسترد، ڈونلڈ ٹسک نے برطانیہ کو یورپی یونین میں رہنے کا مشورہ دے دیا

    بریگزٹ ڈیل مسترد، ڈونلڈ ٹسک نے برطانیہ کو یورپی یونین میں رہنے کا مشورہ دے دیا

    برسلز : یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ ڈیل مسترد ہونے پر برطانیہ کو یورپی یونین میں رہنے کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کو دارالعوام میں تاریخی شکست کا سامنا کرنا پڑا، پارلیمنٹ نے یورپی یونین سے انخلا کی مخالفت میں فیصلہ دے دیا، ڈیل کے حق میں 202 جبکہ مخالفت میں 432 ووٹ پڑے، 118 حکومتی ممبران نے بھی ڈیل کے خلاف ووٹ دیا۔

    ڈونلڈ ٹسک نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر ٹویٹ کیا کہ اگر معاہدہ ناممکن ہے اور کوئی بھی ڈیل نہیں چاہتا، تو پھر کس میں یہ کہنے کی ہمت ہوگی کہ مثبت حل کیا ہے؟

    یورپی حکام اور سیاست دانوں کی جانب سے بریگزٹ ڈیل مسترد کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل مسترد ہونے پر بڑا دکھ ہوا: صدر یورپین کمیشن

    اس سے قبل یورپین کمیشن کے صدر جان کلاڈی جنکر نے کہا تھا کہ بریگزٹ ہونے میں بہت کم دن رہ گئے ہیں ایسے میں برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ ڈیل مسترد کی جس پر بڑا دکھ ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم تھریسامے کے تیار کردہ بریگزٹ معاہدے کی مخالفت میں حکمران جماعت کے ہی 118 ایم پیز نے ووٹ دئیے جو برطانوی تاریخ کی سب سے بڑی شکست ہے۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں ہونے والی ووٹنگ نے بریگزٹ کے عمل کو مزید مشکوک کردیا ہے جبکہ اپوزیشن رہنما جیریمی کوربن نے تھریسامے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل مسترد، تھریسامے کو تاریخی شکست

    دوسری جانب شکست کے بعد تھریسامے کا کہنا ہے کہ غیریقینی میں گزرنے والا ہر دن برطانیہ کو نقصان دے رہا ہے، اب بھی حکومت کو پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل ہے۔

    برطانوی وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہماری حکمت عملی 29 مارچ تک وقت گزارنا نہیں، 2 سال تک بریگزٹ ڈیل پر کام کیا، مستقبل سے متعلق سوچ رہے ہیں۔