Tag: یورپی یونین

  • ٹرمپ کے ٹیرف پر یورپی یونین کا جوابی وار ،  امریکی درآمدات پر 28 ارب ڈالر ٹیرف لگانے کا فیصلہ

    ٹرمپ کے ٹیرف پر یورپی یونین کا جوابی وار ، امریکی درآمدات پر 28 ارب ڈالر ٹیرف لگانے کا فیصلہ

    پیرس : امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف عائد کرنے کے بعد یورپی یونین نے امریکی درآمدات پر 28 ارب ڈالر ٹیرف لگانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے امریکی صدر کی جانب سے ٹیرف کے جواب میں امریکی درآمدات پر اٹھائیس ارب ڈالر کا جوابی ٹیرف لگانے کا فیصلہ کرلیا۔

    سربراہ یورپی کمیشن کا کہنا ہے ٹیرف لگانے کی منظوری اتحادیوں سے مشاورت کے بعد دیں گے ، اس سلسلے میں چوبیس اپریل کو لندن میں برطانوی وزیراعظم سے ملاقات ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ   ٹیرف کے مسئلے پر اپنے دفاع کیلئے تیار ہیں، امریکا کے ساتھ مذاکرات کیلئے بھی پرعزم ہیں، ستائیس ممالک پر مشتمل یورپی بلاک کو امریکا کی جانب سے پچیس فیصد درآمدی ٹیرف کا سامنا ہے۔

    یاد رہے امریکی صدر ٹرمپ نے یورپی یونین سمیت سو ملکوں پر بھاری ٹیکس عائد کردیا تھا، جس میں پاکستان سمیت پچیس ملکوں پر جوابی ٹیرف لگایا۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان سمیت مختلف ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

    صدر ٹرمپ  نے پاکستان پر انتیس فیصد، بھارت پر چھبیس فیصد، برطانیہ پر دس، یورپی یونین پر بیس، چین پر چونتیس، جاپان پر چوبیس، اسرائیل پرسترہ، سعودی عرب، قطر اورافغانستان پر دس دس فیصد ٹیرف عائد کیا تھا۔

    بعد ازاں امریکی ٹیرف کے جواب میں دنیا بھر نے شدید ردعمل دیا تھا، یورپ نے امریکی ٹیرف کو تجارتی جنگ قرار دے دیا، یورپی یونین کا جوابی اقدامات کا اعلان کیا جبکہ چین نے بھی اسے بلیک میلنگ قرار دیتے ہوئے جوابی اقدامات کے عزم کا اظہار کیا۔

  • یورپی یونین نے میئر استنبول کی گرفتاری کو غیر جمہوری اقدام قرار دے دیا

    یورپی یونین نے میئر استنبول کی گرفتاری کو غیر جمہوری اقدام قرار دے دیا

    یورپی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے میئر استنبول کی گرفتاری کو غیرجمہوری اقدام قرار دے دیا۔ جبکہ ترکیہ میں طیب اردوان حکومت کیخلاف احتجاج ساتویں روزمیں داخل ہوگیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں ہوئیں، اس دوران 1400 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

    ترکیہ کے صدر طیب اردگان کا کہنا تھا کہ ملک کیخلاف بڑی سازش کی جارہی ہے، کچھ لوگ ملک میں بدامنی اور افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں، ہم کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی جازت نہیں دیں گے۔

    طیب اردگان کا مزیدکہنا تھا کہ کوئی ہمیں جمہوریت کا سبق نہ سکھائے، ہمارے لئے جمہوریت مقدم ہے، سرخ لکیر عبور کرنے والے ہر شخص کا احتساب کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ترکیہ میں صدر طیب اردوان کے اہم حریف کی گرفتاری سے شروع ہونے والے مظاہرے شدت اختیار کرگئے، اب تک سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں کئی صحافی بھی شامل ہیں۔

    ترک پولیس نے صدر رجب طیب اردوان کے حریف اور استنبول کے سابق میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں مظاہروں کے دوران 1400 افراد کو حراست میں لے لیا گرفتار شدگان میں کئی صحافی بھی شامل ہیں۔

    عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق 6روز سے جاری احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک 1400سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا، مظاہروں کی رپورٹنگ کرنے والے10صحافی بھی گرفتار کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق فرانسیسی خبر رساں ایجنسی نے اپنے صحافی کی گرفتاری پر شدید مذمت کا اظہار کیا گیا ہے۔ اے ایف پی نے ترکیہ حکام سے اپنے صحافی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    امریکا کی یمن میں حوثیوں کے 17 مقامات پر شدید بمباری

    ترکیہ حکام نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) انتظامیہ سے حکومت مخالف اکاؤنٹس بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے صدرترکیہ اردوان نے کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے احتجاجی مظاہروں کو پُرتشدد تحریک قرار دیا۔

  • یورپ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں  کے لیے بڑی خوشخبری آگئی

    یورپ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کے لیے بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : یورپی یونین نے پاکستان میں اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا، جس سے ہنرمند پاکستانیوں کو یورپ جانے کا موقع مل سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے پاکستانی مزدوروں کو یورپی منڈیوں کے تقاضوں کے مطابق مہارتیں فراہم کرنے کے لیے ایک خصوصی پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ’خواہش مند پاکستانی تارکین وطن کے لیے محفوظ ہجرت کے راستے‘ کے عنوان سے منعقدہ مکالمے کے دوران ایک سینئر عہدیدار نے اس حوالے سے اعلان کیا۔

    پاکستان میں یورپی یونین کے وفد کے نائب سربراہ فلپ اولیور گراس نے کہا کہ یورپی منڈیوں میں ہنر مند کارکنوں کی کمی ہے، اور اس خلا کو پُر کرنے کے لیے یورپی یونین پاکستانی مزدوروں کی تکنیکی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے ہنر کی ترقی کا پروگرام متعارف کروا رہی ہے۔

    انہوں نے یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کے ساتھ منظم ہجرت کے فروغ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہنر مند افراد جب بیرون ملک کام کے مواقع حاصل کرتے ہیں تو اس سے نہ صرف ان کی زندگی میں بہتری آتی ہے بلکہ میزبان ممالک کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

    گراس نے اس چیلنج کو تسلیم کیا کہ اگرچہ یورپ کو مزدوروں کی کمی کا سامنا ہے، لیکن بہت سے پاکستانی تارکین وطن مطلوبہ مہارتوں پر پورا نہیں اترتے۔

    فلپ اولیور گراس نے یورپی یونین کے ٹیلنٹ پارٹنرشپ پروگرام پر بھی روشنی ڈالی، جس کا مقصد پاکستان کی افرادی قوت کو یورپی مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تیار کرنا ہے۔

    اس سلسلے میں یورپی یونین نے پیشہ ورانہ تربیت، مائیگریشن گورننس، اور دوبارہ انضمام کے اقدامات کی حمایت کے لیے 2021 سے 2027 کے دوران 20 ملین یورو مختص کیے ہیں۔

  • یورپی یونین نے امریکا کو کافی نقصان پہنچایا، ڈونلڈ ٹرمپ

    یورپی یونین نے امریکا کو کافی نقصان پہنچایا، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یورپی یونین نے امریکا کو کافی نقصان پہنچایا، یہ بات انہوں نے اپنی کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں امریکی کابینہ کا پہلا اجلاس ہوا جس میں تمام وزراء اور مشیروں نے شرکت کی۔

    اس موقع پر صدر ٹرمپ نے تمام محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا، کابینہ اجلاس میں امریکی صدر کے مشیر ایلون مسک نے حکومتی قرضوں اور محکموں کے زائد اخراجات پر بریفنگ دی۔

     یورپی یونین

    کابینہ اجلاس کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک نے میڈیا سے گفتگو کی، ٹرمپ نے کہا کہ یورپی یونین کی تخلیق کا مقصد امریکا کو نقصان پہنچانا تھا اور یورپی یونین امریکا کو نقصان پہنچانے میں کافی حد تک کامیاب بھی ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایلون مسک کی سربراہی میں ڈوج کا محکمہ اربوں ڈالرز کی چوریاں پکڑ رہا ہے، وفاقی ملازمتوں میں کئی ایسے لوگ بھی ہیں جو موجود ہی نہیں۔

    ایک صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ سننے میں آرہا ہے کہ کئی حکومتی اراکین ایلون مسک سے خوش نہیں ہیں؟

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کابینہ اراکین سے سوال کیا کہ اگر کسی حکومتی رکن کو ایلون مسک پسند نہیں تو مجھے بتائے تو اسے ابھی اجلاس سے باہر نکال دیتے ہیں، ٹرمپ کے اس مزاحیہ جواب پر کابینہ اراکین کے قہقہے گونجنے لگے۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں اب تک اپنی کابینہ کے تمام اراکین کی کارکردگی سے خوش ہوں، ہم حکومتی ڈھانچے کو کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں،  بارڈر سیکورٹی، پٹرول، آئس اور غیرقانونی امیگرینٹس کو نکالنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ امریکا میں قانونی طریقے سے آئیں، گولڈ کارڈ کے ذریعے بہترین لوگ امریکا آکر سرمایہ کاری کریں گے، غیرملکی ادارے گولڈ کارڈ کے ذریعے امریکا میں کاروبار کرسکتے ہیں۔

    روس یوکرین جنگ

    روس یوکرین جنگ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس جنگ میں ہزاروں کی تعداد فوجی مارے جارہے ہیں، میری پہلی ترجیح جنگ کے قتل عام کو روکنا ہے، ہم اس جنگ کے خاتمے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ روس کے صدر بہت ہوشیار آدمی ہیں، میرے خیال میں روس یوکرین جنگ پر معاہدہ ہوجائے گا، یوکرین روس جنگ کو فوری ختم ہوتے دیکھنا چاہتا ہوں، ہمارے جنگی سازو سامان کے بغیر یوکرین جنگ لڑ ہی نہیں سکتا تھا۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں روس پر کوئی نئی پابندیاں عائد نہیں کررہا، میرا پہلا مقصد اس خطے میں امن قائم کرنا ہے، یوکرین کے ساتھ معدنیات کے معاہدے سے امریکا کو بہت فائدہ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری دوسری ترجیح پیسے کا ضیاع روکنا ہے، امریکا نے350ارب ڈالرز خرچ کئے، یورپ نے100ارب ڈالرز خرچ کئے لیکن انہیں یہ رقم واپس مل گئی، امریکا کو اب تک کوئی رقم واپس نہیں ملی۔

    چین امریکا تعلقات 

    چین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ میرے چین کے صدر کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، میرے دور میں چین کے ساتھ تعلقات مزید بہتر ہوں گے، اس کے علاوہ میرے دور میں روس، یوکرین اور مشرق وسطی کے ساتھ تعلقات میں بھی بہتری آئے گی۔

    امریکی صدر نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ کے باعث امریکا میں ہزاروں لوگوں کی اموات ہوچکی ہیں، یہ منشیات چین سے میکسیکو سرحد کے ذریعے آرہی تھیں۔

    غزہ صورتحال 

    غزہ کی صورتحال پر انہوں نے بتایا کہ فیز ون کا مرحلہ ختم ہونے والا ہے، اسرائیل لاشیں وصول کررہا ہے اور یہ فیصلہ اسرائیل کا ہی ہے۔

    افغان جنگ

    افغان جنگ کے حوالے سے انہون نے بتایا کہ امریکا نے افغانستان میں اربوں ڈالرز خرچ کئے اور وہاں سے واپسی پر اربوں ڈالرز کے ہتھیار وہیں چھوڑ دیئے گئے، افغانستان اب امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ دنیا کو فروخت کررہا ہے، ہم افغانستان میں اپنا چھوڑا ہوا اسلحہ واپس لیں گے، افغانستان میں ہر سال ہزاروں امریکی فوجی گاڑیوں، رائفلز کی نمائش کی جاتی ہے۔

    ٹیرف عائد

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ 2 اپریل سے میکسیکو پر25فیصد ٹیرف عائد کردیا جائے گا، میکسیکو کی سرحد سے فینٹانیل کی اسمگلنگ سے امریکا میں 3 لاکھ افراد کی موت واقع ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا 95 فیصد امریکا پر انحصار کرتا ہے، اس کی فوج بھی انتہائی کم ہے، کینیڈا پر بھی 25فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ امریکا میں انتخابات ایک دن میں ہونے چاہیے60دن میں نہیں، میل ان ووٹنگ میں ہزاروں ڈبے آگے پیچھے ہوجاتے ہیں۔

     ٹرمپ زیلنسکی ملاقات

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جمعہ کو یوکرینی صدر زیلنسکی سے ملاقات کریں گے، دونوں صدور کے درمیان ملاقات وائٹ ہاؤس میں ہوگی۔

    ایلون مسک کی گفتگو 

    اس موقع پر ایلون مسک نے کہا کہ حکومتی اخراجات میں کمی کی کوششیں کی جارہی ہیں، ہمارے کام میں کچھ غلطیاں بھی ہوں گی جنہیں درست کریں گے۔

    ایلون مسک نے وفاقی ملازمین کو کارکردگی کےحوالے سے ای میلز بھیجنے پر سوال کا جواب دیا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وفاقی ملازمین مزید بہتر کام کریں۔

    صدرٹرمپ کے مشیر نے کہا کہ پہلے لوگ صرف ایک ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری سے گرین کارڈ حاصل کررہے تھے، سرمایہ کاری کے ویزوں کو غلط طریقے سے استعمال کیا جارہا تھا۔

  • یورپی یونین کا پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس اسٹیٹس پر اہم اعلامیہ جاری، کیا شرائط عائد کیں؟

    یورپی یونین کا پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس اسٹیٹس پر اہم اعلامیہ جاری، کیا شرائط عائد کیں؟

    اسلام آباد : یورپی یونین نے پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس پر اہم اعلامیے میں خبردار کیا اسٹیٹس کیلئے انسانی حقوق اور ٹھوس اصلاحات ضروری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس اسٹیٹس پر اہم اعلامیہ جاری کردیا ، جس میں کہا ہے کہ جی ایس پی پلس کے موجودہ مانیٹرنگ سائیکل کے وسط مدت کے قریب پہنچ رہے ہیں، ہم پاکستان کو اپنے اصلاحاتی راستے پر جاری رکھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

    اعلامیے میں کہنا تھا کہ پاکستان نئے جی ایس پی پلس ضابطے کے تحت دوبارہ درخواست کی تیاری کررہاہے، اجی ایس پی پلس کے تحت تجارتی فوائد کا انحصار مسائل کی فہرست حل کرنے میں پیشرفت پرہے، جی ایس پی پلس کیلئےانسانی حقوق اور ٹھوس اصلاحات ضروری ہیں۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ یورپی یونین کے خصوصی نمائندےبرائےانسانی حقوق اولوف سکوگ نے پاکستان کاایک ہفتہ طویل دورہ کیا، اس دوران وفاقی و صوبائی وزرا اور عسکری قیادت سےملاقاتیں کیں۔

    اعلامیے کے مطابق اقوام متحدہ کے اداروں،انسانی حقوق کے محافظوں اور وکلا سے ملاقاتیں کیں جبکہ سول سوسائٹی، میڈیا نمائندوں اور کاروباری شعبے سے وابستہ افراد سے بھی ملاقاتیں کی گئیں۔

    دورے کے دوران نمائندہ خصوصی نے انسانی حقوق کے قومی کمیشن کے کردار کو تسلیم کیا اور انسانی حقوق کمیشن کی آزادی کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    نمائندہ خصوصی ای یو نے وزیر اعلیٰ مریم نواز اور صوبائی وزیررمیش اروڑہ سے بھی ملاقات کی جبکہ مسیحی نمائندوں سمیت اسٹیک ہولڈرز سےملاقات کیلئےلاہور کا دورہ کیا۔

    نمائندہ خصوصی نے انسانی حقوق ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں پاکستان کی حمایت کےعزم کااعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں یورپی یونین کا کلیدی شراکت دار ہے، ہمارا رشتہ جمہوریت،انسانی حقوق اورقانون کی حکمرانی کی مشترکہ اقدار پراستوارہے۔

    اعلامیے میں کہنا تھا کہ پاک ای یو تعلق یووین چارٹر اوربین الاقوامی اصولوں کے مطابق ہے، پاکستان جی ایس پی پلس کا سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والا ملک بن گیا ہے، 2014 میں تجارتی اسکیم کا آغاز ہوا، پاکستانی بزنسز نے یورپی یونین مارکیٹ میں برآمدات میں 108 فیصد اضافہ کیا۔

  • بائیڈن انتظامیہ نے سرکاری اداروں کو کرپٹ کیا: ٹرمپ

    بائیڈن انتظامیہ نے سرکاری اداروں کو کرپٹ کیا: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے سرکاری اداروں کو کرپٹ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ بائیڈن دور میں محکمہ انصاف نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ نے سرکاری اداروں کو کرپٹ کیا، بائیڈن دور میں وفاقی ملازم گھر بیٹھ کر تنخواہیں وصول کررہے تھے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ایک ٹریلین ڈالر کے غیر ضروری اخراجات کی کٹوتی کی جارہی ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 18 فروری سے تیل اور گیس پر ٹیرف کے نفاذ کرنے کا اعلان کردیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ یورپی یونین پر بھی ٹیرف نافذ کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسٹیل، المونیم اور تانبے پر بھی ٹیرف لاگو ہوگا، ٹیرف کے نفاذ پر کینیڈا، میکسیکو اور چین کچھ نہیں کرسکتے، ٹیرف کو یورپی یونین پر بھی نافذ کریں گے۔

  • اب کسی دوسری ڈیوائس کے لیے صارف کو نیا چارجر نہیں لینا پڑے گا

    اب کسی دوسری ڈیوائس کے لیے صارف کو نیا چارجر نہیں لینا پڑے گا

    اب کسی دوسری ڈیوائس کے لیے صارف کو نیا چارجر نہیں لینا پڑے گا، تمام نئی ڈیوائسز یوایس بی ’سی‘ کے چارجرز ہی سے چارج ہوں گی۔

    رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے تمام 27 ممالک میں نئے اسمارٹ فونز، ٹیبلیٹس، ڈیجیٹل کیمروں، ہیڈ فونز، اسپیکرز اور کی بورڈ کا چارجر ایک ہی قسم کا ہوگا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مینو فیکچررز پابند ہوں گے کہ تمام نئی ڈیوائسز  یوایس بی ‘سی’ کے چارجرز ہی سے چارج ہوں گی۔

    یورپی یونین نے ایک ہی چارجر کا قانون 2022 میں منظور کیا تھا، جس پر باضابطہ عملدرآمد ہفتہ 28 دسمبر سے شروع ہوگیا ہے۔

     اس فیصلے سے صارفین کو سالانہ 208 ملین ڈالرز بچت ہونے کی توقع ہے جبکہ ایک ہزار ٹن سالانہ فضلے سے بھی دنیا کو نجات ملے گی۔

  • یورپی یونین کا شام کے حوالے سے مایوس کن بیان

    یورپی یونین کا شام کے حوالے سے مایوس کن بیان

    برسلز: یورپی یونین نے شام کے حوالے سے مایوس کن بیان دیا ہے کہ شام پر عاید پابندیاں فوری اٹھانے کا کوئی ارادہ نہیں۔

    یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کایا کالس نے کہا ہے کہ یورپی بلاک شام پر عائد پابندیاں فی الحال نہیں اٹھائے گا، بلاک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس کل آج پیر کو برسلز میں ہو رہا ہے، جس کے ایجنڈے میں شامل کو شامل کیا گیا ہے۔

    کالس نے مزید کہا کہ اجلاس میں دمشق کو فراہم کی جانے والی مالی امداد میں اضافے کے مسئلے پر بات نہیں کی جائے گی، تاہم یورپی یونین شام کو اقوام متحدہ کے اداروں کے ذریعے ضروری امداد فراہم کرے گی۔

    روئٹرز کو ایک انٹرویو میں کایا کالس نے کہا فی الحال اگرچہ پابندیاں ختم کرنے کا معاملہ ایجنڈے پر نہیں ہے، تاہم اجلاس میں زیر بحث مسائل میں سے ایک یہ بھی ہے کہ کیا ہم مستقبل میں پابندیوں کے نظام میں ترمیم کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔

    جنون میں مبتلا اسرائیل نے شام پر ’زلزلہ بم‘ گرا دیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ہو سکتا ہے کہ بعد میں ہونے والے اجلاسوں میں پابندیوں کے خاتمے پر بات کی جائے گی، اور اس کے لیے دیکھا جائے گا کہ شام کی نئی انتظامیہ مثبت اقدامات اٹھا رہی ہے یا نہیں۔

    واضح رہے کہ یورپی یونین کی بیش تر حکومتوں نے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کا خیر مقدم کیا ہے، لیکن وہ ھیُۃ تحریر الشام سمیت حزب اختلاف کے جنگجوؤں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی صلاحیت کا جائزہ لے رہی ہیں۔ دریں اثنا شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن نے کہا ہے کہ وہ ھیۃ تحریر الشام پر سے پابندیاں ہٹانے کی حمایت کرتے ہیں۔

  • یورپی یونین کا پہلی مرتبہ اسرائیل کے خلاف تجارتی پابندی عائد کرنے پر غور

    یورپی یونین کا پہلی مرتبہ اسرائیل کے خلاف تجارتی پابندی عائد کرنے پر غور

    برسلز: غزہ میں جنگ بندی سے انکار اور محصور پٹی میں بدترین مظالم کے باعث یورپی یونین پہلی مرتبہ اسرائیل کے خلاف تجارتی پابندی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا اجلاس 18 نومبر کو طلب کیا گیا ہے، جس میں غزہ میں اسرائیلی حملوں اور اسرائیل کی مذاکرات میں عدم دل چسپی سے پیدا ہونے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    یورپی یونین کی خارجہ اور سیکیورٹی پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل کا کہنا ہے کہ اجلاس میں حتمی فیصلے پر پہنچنے کی کوشش کریں گے، بوریل نے اپنے بلاگ میں لکھا کہ ایک سال تک اسرائیلی حکام سے بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنے کی اپیلیں کرنے کے بعد اب ہم اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعاون کو جاری نہیں رکھ سکتے۔

    غزہ کی تباہ حال صورت حال کی تصاویر ایک ہولناک صحرا کو ظاہر کرتی ہیں، یہ کوئی اتفاقی بات نہیں ہے کہ شمالی غزہ میں ہونے والے واقعات کو بیان کرنے کے لیے ’نسلی صفائی‘ کا لفظ تیزی سے استعمال ہو رہا ہے۔

    یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے غزہ، لبنان، مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کے تشدد کی مذمت کی۔ اور کہا وزرائے خارجہ اسرائیل کے ساتھ سیاسی مذاکرات کو معطل کرنے اور غیر قانونی اسرائیلی بستیوں سے یورپ کو درآمدات پر پابندی لگانے کی تجویز پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    انھوں نے جمعہ کو کہا کہ غزہ کی بدتر ہوتی ہوئی صورت حال کو بیان کرنے کے لیے ہمارے پاس الفاظ ختم ہو رہے ہیں، غزہ کی پٹی کے بہت سے حصوں میں انسانی زندگی کو برقرار رکھنے والی کوئی چیز نہیں بچی ہے، ایک سال سے زیادہ عرصے سے شاید ہی کوئی صحافی یا بین الاقوامی مبصر غزہ میں داخل ہوا ہو، یہ کسی جمہوری ریاست کی جانب سے اب تک کا سب سے طویل معلوماتی بلیک آؤٹ ہے۔

    بیروت میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر اسرائیلی فورسز نے 59 لبنانی شہید کر دیے

    جوزف بوریل کا کہنا تھا کہ یہ طرز غزہ میں بہت طویل عرصے سے چل رہا تھا، اب دوسری جگہوں پر نقل کیا جا رہا ہے، جنوبی لبنان میں، تقریباً 30 دیہاتوں کو ختم کر دیا گیا ہے، شدید لڑائی کے نتیجے میں نہیں بلکہ ایک کنٹرول طریقے سے۔

    انھوں نے کہا کہ مغربی کنارے میں انتہاپسند آباد کاروں کا تشدد بہت سے فلسطینی کسانوں اور چرواہوں کو اپنی زمینوں سے دور کرنے پر مجبور کر رہا ہے، جنین اور تلکرم میں اسرائیلی فضائی حملوں نے شہری انفراسٹرکچر تباہ کر دیا ہے، اس جائزے کی بنیاد پر میں یورپی یونین کے رکن ممالک کو اسرائیل کے ساتھ سیاسی مذاکرات کو معطل کرنے کی تجویز پیش کروں گا، ایک سال کی درخواستوں کے بعد اب ہم اسرائیل کے ساتھ معمول کے مطابق کاروبار جاری نہیں رکھ سکتے۔

  • لبنان پر حملے : یورپی یونین نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    لبنان پر حملے : یورپی یونین نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    اسرائیل اور لبنان کے درمیان جاری کشیدگی پر یورپی یونین نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل لبنان میں مزید حملے نہ کرے، فوجی مداخلت سے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔

    اس حوالے سے اسرائیلی جارحیت اور لبنان کی موجودہ صورتحال پر یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اجلاس کے بعد یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا کہ اسرائیل لبنان میں مزید حملے نہ کرے، اسرائیل کو لبنان میں مزید مداخلت سے گریز کرنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ لبنان میں فوجی مداخلت صورتحال کو مزید بگاڑ دے گی اور خطہ تباہی کی طرف جائیگا، اسرائیل اور لبنان دونوں کی خودمختاری کو یقینی بنانا ضروری ہے، فوجی مداخلت سے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں، اسے روکنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم خطے میں تنازعے کے مزید پھیلاؤ کے خطرے سے بہت زیادہ فکرمند ہیں اور ہم فریقین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کشیدگی کو کم کرنے کی غرض سے تحمل کا مظاہرہ کریں۔

    گزشتہ اتوار کی شب اسرائیل نے حملہ کرکے پہلی بار لبنانی دارالحکومت بیروت کے مرکزی علاقے کو نشانہ بنایا۔ یہ 7 اکتوبر کے بعد سے پہلی مرتبہ ہوا، جس سے عالمی برادری کو خطے میں تنازعے کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے متحرک ہونا پڑا۔

    اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے لبنان میں سات دن تک مسلسل فضائی حملے کیے گئے جن میں حزب اللہ کے اعلیٰ رہنما سمیت، اس کے سربراہ حسن نصر اللہ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    واضح رہے کہ لبنان پر اسرائیل نے زمینی حملوں کا سلسلہ شروع کردیا، جنوبی لبنان پر اسرائیلی ٹینک اور آرٹلری کے حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ جنوبی لبنان میں دراندازی پر لبنانی فوج نے بھی اسرائیل پر جوابی حملے شروع کردیئے ہیں۔