Tag: یورپی یونین

  • غزہ اور مصر کے درمیان سرحد کا کنٹرول کس کے پاس رہے گا؟ یورپی یونین کا بڑا بیان

    غزہ اور مصر کے درمیان سرحد کا کنٹرول کس کے پاس رہے گا؟ یورپی یونین کا بڑا بیان

    یورپی یونین نے عندیہ دیا ہے کہ وہ غزہ اور مصر کے درمیان سرحد کا کنٹرول دوبارہ لینے پر غور کر رہے ہیں۔

    غزہ اور مصر کے درمیان سرحد پر واقع فلاڈیلفی کوریڈور غزہ میں جنگ بندی کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن گیا ہے، نیتن یاہو بہ ضد ہیں کہ اس کوریڈور کا کنٹرول اسرائیل کے پاس رہے گا، جب کہ حماس کی شرط ہے کہ اسرائیل یہاں سے بھی نکل جائے گا۔

    اب یورپی یونین کے خارجہ اور سلامتی امور کے نمائندے جوزف بوریل نے اعلان کیا ہے کہ یونین اس معاملے کو دیکھ رہی ہے اور سرحدی نگرانی کے مشن کو دوبارہ شروع کرنے پر بات چیت کر رہی ہے۔

    جوزپ بوریل نے ہسپانوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یونین اس حوالے سے مذاکرات کر رہی ہے کہ مصر اور غزہ کی سرحد پر کئی سالوں سے اس کا جو بارڈر مانیٹرنگ مشن تعینات تھا، وہ واپس آ کر ایک کراسنگ پوائنٹ کھول سکے اور اس کراسنگ پوائنٹ کے ذریعے امداد نہ ملنے والے زخمیوں کو غزہ سے نکالا جا سکے۔

    جوزپ بوریل نے غزہ میں جلد از جلد جنگ بندی تک پہنچنے کے عزم کا اعلان کیا، اور کہا کہ اس مرحلے پر صرف ایک چیز جو حاصل کی جانی چاہیے وہ جنگ بندی ہے۔

    واضح رہے کہ سرحد پر واقع یہ کراسنگ غزہ میں لاکھوں فلسطینیوں کے لیے لائف لائن کی طرح ہے، مصر نے اس معاملے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ اس کراسنگ کے فلسطینی حصے پر صرف فلسطینی اتھارٹی کے کنٹرول کو قبول کرے گا۔

    یاد رہے 2007 سے قبل رفح کراسنگ یورپی نگرانی کے تابع تھی لیکن حماس کی طرف سے فلسطینی پٹی کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد یورپی مشن نے اس وقت اپنی سرگرمیاں معطل کر دی تھیں۔

  • یورپی یونین نے بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کر دی

    یورپی یونین نے بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کر دی

    یورپی یونین نے بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کر دی ہے۔

    یورپی یونین خارجہ امور اور سیکیورٹی پالیسی کی ترجمان نبیلہ مسرالی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گرد حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر ہمیں افسوس ہے۔

    انھوں نے کہا کہ دہشت گردی اور تشدد کی کسی بھی صورت میں کہیں جگہ نہیں ہے، اور یہ جمہوریت کی بنیادوں کے لیے خطرہ ہیں۔ ترجمان نبیلہ مسرالی نے کہا کہ ہماری ہمدردی دہشت گرد حملے میں متاثر ہونے والوں کے ساتھ ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے متعدد اضلاع میں (موسیٰ خیل، قلات، بالاناڑی) چوبیس گھنٹوں میں دہشت گردی کے واقعات میں 38 سے زائد فراد جاں بحق ہوئے ہیں، جاں بحق افراد میں قبائلی رہنما، پولیس اور لیویز اہلکار بھی شامل ہیں۔

    ضلع قلات میں ایک ہوٹل پر فائرنگ میں قبائلی رہنما ملک زبر خان محمد حسنی سمیت 3 افراد جاں بحق، دیگر جھڑپوں میں پولیس اے ایس آئی حضور بخش، اور 4 لیویز اہلکار سپاہی احسان اللہ، علی اکبر، رحمت اللہ اور نصیب اللہ جاں بحق ہوئے، جب کہ اسسٹنٹ کمشنر سمیت 7 افراد زخمی ہوئے۔

    اس سے قبل موسیٰ خیل کے علاقے میں قومی شاہراہ پر 23 افراد کو گاڑیوں سے اتار کر مار دیا گیا تھا، راڑہ شم اور کنگری کے درمیان قومی شاہراہ پر درجن بھر سے زائ دگاڑیاں بھی جلائی گئی تھیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کے بعد سیکیورٹی فورسز نے مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے 12 دہشت گرد مار دیے۔

  • یورپی ممالک جانے والے مسافروں کے لیے نئے قوانین کا اطلاق

    یورپی ممالک جانے والے مسافروں کے لیے نئے قوانین کا اطلاق

    برلن : یورپی ممالک کے ہوائی اڈوں پر یکم ستمبر سے مائع (لیکوئیڈ) کنٹینرز  لے جانے کے قواعد و ضوابط مزید سخت کیے جا رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے یورپی ممالک کے مسافروں کیلئے ساتھ لے جانے والے سامان سے متعلق نئے قوانین لاگو کردیئے۔

    اس پالیسی کے تحت مقررہ تاریخ یعنی یکم ستمبر کے بعد یورپی ممالک کے مسافروں کو 100 ملی لیٹر سے زیادہ وزن کے مائع کنٹینرز لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    مسافروں کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مائع کنٹینرز کو ایک شفاف پلاسٹک بیگ میں پیک کریں جس کی زیادہ سے زیادہ گنجائش 1 لیٹر ہو۔

    رپورٹ کے مطابق ادویات اور بچوں کے کھانے پینے کی مائع چیزوں کو ان قواعد وضوابط سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ مسافروں کے سامان میں مائع (لیکوئیڈ) لے جانے کے یہ قواعد پہلی بار سال 2006 میں متعارف کروائے گئے تھے لیکن کچھ جرمن ہوائی اڈوں کیلئے یہ قواعد نرم کیے گئے تھے، جس پر یورپی یونین حکام نے شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا۔

    سامان کو کمپیوٹر ٹوموگرافی (سی ٹی) اسکینرز کے ذریعے چیک کیا جاسکتا تھا، یہ ٹیکنالوجی میڈیکل اسکینز کے لیے تیار کی گئی تھی جو بیگ کے مواد کی تیزی سے اور تین جانب سے تصویر کھینچ سکتی ہے۔

    نئے یورپی یونین کے قواعد و ضوابط کے مطابق نئے اسکینرز سے لیس چیک پوائنٹس پر مائع کنٹینرز کو بیگ کے اندر ہی رکھا جاسکے گا اور انہیں نکالنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    تاہم، مائع اور الیکٹرانکس اشیاء کو روایتی اسکینرز والے چیک پوائنٹس پر الگ سے نکال کر پیش کرنا ہوگا جو کہ ابھی بھی جرمنی سمیت یورپی یونین کے بہت سے ہوائی اڈوں پر عام ہیں۔

  • یورپ میں پی آئی اے کی پروازوں پرعائد پابندی کب تک ختم ہوگی؟

    یورپ میں پی آئی اے کی پروازوں پرعائد پابندی کب تک ختم ہوگی؟

    کراچی : قومی ایئر لائن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قوی امید ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے پر سے پابندی نومبر میں ختم ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن کے چیف کمرشل آفیسر نوشیروان عادل کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ کہ قومی ائیرلائن کی نجکاری کا عمل شفاف طریقے تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

    نوشیروان عادل کا کہنا تھا کہ قومی ائیرلائن کی خریداری کے لیے چھ ادارے دلچسپی رکھتے ہیں ،یہ مرحلہ انتہائی شفاف طریقے سے تکمیل تک پہنچے گا، کسی بھی ملازم کو ادارے سے نہیں نکالا جائے گا۔

    پی آئی اے کے چیف کمرشل آفیسر نے کہا کہ پاکستانی ائیرلانز کے متعلق یورپی ایر سیفٹی کمیٹی اجلاس نومبرکو ہوگا، قومی امید ہے یورپی یونین کی قومی ایئر لائن پر عائد پابندی نومبر میں ختم ہوجائے گی۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یورپ اور بر طانیہ کا روٹ ایئر لائن کے لئے انتہائی اہم ہے۔

  • اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے پر یورپی یونین کا رد عمل

    اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے پر یورپی یونین کا رد عمل

    برسلز: اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے پر یورپی یونین کا رد عمل سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے آئی سی جے کے فیصلے کو یورپی یونین کے مؤقف سے ہم آہنگ قرار دے دیا۔

    انھوں نے X پر کہا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کا فیصلہ کہ مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں اسرائیل کی موجودگی غیر قانونی ہے اور اسے ختم کرنے کی ضرورت ہے، یہ بڑی حد تک یورپی یونین کے مؤقف کے مطابق ہے۔

    جوزف بوریل نے لکھا کہ دنیا میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں بڑھتی ہی جا رہی ہیں، ایسے میں یہ ہمارا اخلاقی فرض ہے کہ ہم ICJ کے تمام فیصلوں پر سر تسلیم خم کریں۔

    عالمی عدالت کا اسرائیل کو فلسطینی علاقوں سے اپنا قبضہ ختم کرنے کا حکم

    خیال رہے کہ جمعہ کو بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے اسرائیل کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اسے فلسطینی علاقوں سے اپنے قبضے ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    آئی سی جے نے مشاورتی اجلاس میں کہا کہ اسرائیل کی غیر قانونی آباد کاری عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، یہودی بستیاں قائم کرنے کا مقصد مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیلی تسلط کو فروغ دینا ہے، فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی کارروائیاں انسداد نسل پرستی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

  • پی آئی اے سے یورپ میں پروازوں پر پابندی ہٹنے سے متعلق آج اہم فیصلہ متوقع

    پی آئی اے سے یورپ میں پروازوں پر پابندی ہٹنے سے متعلق آج اہم فیصلہ متوقع

    کراچی : پی آئی اے سے یورپ میں پروازوں پر پابندی ہٹنے سے متعلق آج اہم فیصلہ متوقع ہے، جس میں 4 سال بعد پابندی ہٹنے کے امکانات روشن ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے سے یورپ میں پروازوں پر 4 سال بعد پابندی ہٹنے کے امکانات روشن ہوگئے۔

    یورپی یونین کی جانب سے قومی ایئرلائن سے پابندی ہٹانے سےمتعلق اہم فیصلہ آج متوقع ہے، یورپی سیفٹی ایجنسی پابندی ختم کرنے سے متعلق سی اے اے کو آج فیصلے سے آگاہ کرے گا۔

    سی اے اے نے اکاؤ کے یونیورسل ایوی ایشن سیکیورٹی آڈٹ میں بھی کامیابی حاصل کررکھی ہے، سول ایوی ایشن نے ایاسا کے اہم شعبوں کا اسسمنٹ (جانچ پڑتال) میں کامیابی حاصل کی تھی۔

    آئی کیو کا 2023 کیلئے 80 فیصد ہدف تھا جبکہ پاکستان کو86.73 فیصد سے کامیابی ملی تھی۔

    سی اےاےٹیم نے رواں ماہ برسلز میں یورپی سیفٹی ریویو بورڈ اجلاس میں شرکت کی تھی، جس میں پائلٹس لائسنس سمیت سیفٹی اوور سائیڈ سے متعلق اقدامات پر یورپی یونین کو بریفنگ دی گئی تھی۔

    قومی ایئرلائن نے پیرس کو یورپی فلائٹ آپریشن کیلئے حب بنانے کیلئے تیاریاں بھی مکمل کررکھی ہیں۔

  • بھارتی مصالحہ جات میں  کینسر کا سبب بننے والے  اجزا کی موجودگی کا انکشاف ،عالمی سطح پر پابندی عائد

    بھارتی مصالحہ جات میں کینسر کا سبب بننے والے اجزا کی موجودگی کا انکشاف ،عالمی سطح پر پابندی عائد

    بھارتی مصالحہ جات دنیا بھر میں بھارت کیلئے بدنامی اورشرمندگی کاباعث بن گئے، مصالحہ جات میں کینسر کا سبب بننے والے ایتھیلین آکسائیڈکی موجودگی کا انکشاف سامنے آیا۔

    معروف بھارتی مصالحہ جات کمپنیوں کی جانچ پڑتال کےدوران ہوشربا انکشافات سامنے آئے ، جس کے بعد بھارتی مصالحہ جات پرغیرمعیاری ہونےکی وجہ سے عالمی سطح پرپابندی عائدکردی گئی۔

    یورپی یونین برائےفوڈسیفٹی اتھارٹی نےبھارتی مصالحہ جات کمپنیوں بشمول ایم ڈی ایچ اور ایوریسٹ پر مکمل پابندی لگاتے ہوئے انہیں فوری طورپرمارکیٹ سے ہٹانے کا حکم دیا۔

    یورپی یونین کا بھارتی مصالحہ جات میں کینسر کاسبب بننے والے ایتھیلین آکسائیڈکی موجودگی کا انکشاف سامنے آیا۔

    سنگاپور اورہانگ کانگ نےبھی بھارت کےمشہور مصالحہ جات پرمکمل پابندی عائدکردی۔

    عالمی سطح پر بھارتی مصالحہ جات پرپابندی اور بدنامی کے باوجود مودی سرکارنےکوئی اقدامات نہیں کیے۔

    سال 2021 سے ایم ڈی ایچ مصالحوں کی14فیصدامریکی کھیپ کوبیکٹیریا کی موجودگی کی وجہ سے مسترد کر دیا گیا ہے۔

    پچھلے 4 سال میں یورپی یونین کی فوڈ سیفٹی اتھارٹی نے 500 سے زائد بھارتی مصالحہ جات پر پابندی لگا دی تھی۔

    سال 2014 میں بائیوکیمسٹری کی ماہرایپسیتا مزومدارنےکولکتہ میں مصالحوں کےمشہور برانڈز پر ریسرچ کی جو مرچ، زیرہ، کری پاؤڈر، اور گرم مصالحہ بناتے ہیں۔

    اپریل 2024 میں گجرات میں فوڈاینڈ ڈرگزکنٹرول حکام نے 60,000 کلوگرام سے زائد ملاوٹ شدہ مصالحے ضبط کیے جن میں مرچ پاؤڈر، ہلدی اور دھنیا اور اچار مصالحہ شامل ہیں۔

    صرف بھارتی مصالحہ جات ہی نہیں بلکہ میوے، ڈرائی فروٹس، جڑی بوٹیاں اور دیگر متفرق کھانے کی مصنوعات بھی عالمی سطح پر غیر معیاری قرار دے دی گئیں۔

    بھارتی فارماسوٹیکل کمپنیاں بھی عالمی سطح پر بدنام ہو چکی ہیں۔

    اس سے قبل بھارتی کھانسی کے شربت پینے سے افریقہ میں کئی بچوں کی اموات ہوئیں،شربت میں ایتھائلین گلائکول کی بڑی تعداد موجود تھی۔

    ماضی میں بھارتی آموں میں کیڑے مار ادویات ملنے پر امریکہ نے بھارت سے آم کی درآمد کو روک دیا تھا۔

    مودی عالمی سطح پر اپنی مضبوط معیشت کے دعوے کرنے میں مصروف ہے جبکہ ہر دن کوئی نہ کوئی رپورٹ سامنے آتی ہے۔

  • بھارت کو بڑا دھچکا، یورپی یونین نے انڈین مسالوں سمیت 527 فوڈ پروڈکٹس پر پابندی لگا دی

    بھارت کو بڑا دھچکا، یورپی یونین نے انڈین مسالوں سمیت 527 فوڈ پروڈکٹس پر پابندی لگا دی

    یورپی یونین نے انڈین مسالوں سمیت 527 فوڈ پروڈکٹس پر پابندی لگا دی، جو بھارتی معیشت کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی یونین کے فوڈ سیفٹی حکام کی جانب سے کیے گئے ٹیسٹوں میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی فوڈ پروڈکٹس کی ایک قابل ذکر تعداد میں ایتھیلین آکسائیڈ موجود ہے، جو ایک قسم کا کینسر پیدا کرتا ہے۔

    یہ معاملہ اس وقت نمایاں ہو کر سامنے میں آیا جب معروف بھارتی مسالہ جات برانڈز (بشمول ایم ڈی ایچ اور ایورسٹ) کی جانچ پڑتال کی گئی، اور یہ معلوم ہوا کہ ان میں ایتھیلین آکسائیڈ نامی کیمیکل مقررہ حد سے زیادہ مقدار میں موجود ہے۔

    اس سے قبل سنگاپور فوڈ ایجنسی اور ہانگ کانگ کے سینٹر فار فوڈ سیفٹی نے انکشاف کیا تھا کہ بھارتی فوڈ پروڈکٹس میں اتھیلین آکسائیڈ مقررہ حد سے زیادہ مقدار میں موجود ہے، جس پر دونوں نے ممالک نے انڈین مسالوں پر پابندی لگائی، ہانگ کانگ فوڈ سیفٹی ریگولیٹر نے صارفین کو خبردار کیا کہ ’ایورسٹ فش کری مسالہ‘ سمیت چار قسم کے مسالے نہ خریدیں۔

    اب یورپی یونین نے بھی 527 سے زیادہ ہندوستانی فوڈ پروڈکٹس میں کینسر پیدا کرنے والے کیمیکلز پر تشویش کا اظہار کیا ہے، یورپی فوڈ سیفٹی اتھارٹی (EFSA) نے ساڑھے 3 سالوں کے دوران (ستمبر 2020 سے اپریل 2024) وسیع سطح پر بھارتی فوڈ پروڈکٹس کی جانچ کی جن میں گری دار میوے اور تل کے بیج (313)، جڑی بوٹیاں اور مسالے (60)، غذائی خوراک (48)، اور دیگر متفرق کھانے کی مصنوعات (34) شامل تھیں۔

    امریکا میں بھی بھارتی مسالوں پر پابندی کی تیاری

    ٹیسٹوں سے یہ بات سامنے آئی کہ ان ہندوستانی مصنوعات کی ایک بڑی تعداد میں ایتھیلین آکسائیڈ موجود ہے، جس نے یورپی یونین کو کارروائی کرنے پر مجبور کیا، کیوں کہ یورپی یونین 2011 میں اس کیمیکل پر پابندی لگا چکا ہے۔

  • یورپی یونین : تین ممالک کیلئے ویزہ قوانین میں نرمی

    یورپی یونین : تین ممالک کیلئے ویزہ قوانین میں نرمی

    برسلز : یورپی یونین نے تین خلیجی ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا کے قواعد و ضوابط میں نرمی کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے گزشتہ روز جن تین ممالک کے ناموں کا اعلان کیا ان میں سعودی عرب، عمان اور بحرین شامل ہیںِ جن سے تعلق رکھنے والے شہری اس سہولت سے مستفید ہوسکتے ہیں۔

    مذکورہ شہری ملٹی انٹری ویزے کے اہل ہوں گے جس سے وہ ایک ہی ویزے کے ساتھ پانچ سال کی مدت میں متعدد مرتبہ یورپی یونین کا دورہ کرسکیں گے۔

    Schengen visas

    رپورٹ کے مطابق یورپی کمیشن نے تین خلیجی ملکوں کے لیے ملٹی انٹری ویزے کے قواعد کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے اقدامات کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔

    علاوہ ازیں یورپی یونین کے خارجہ اموراورسکیورٹی پالیسی کے اعلی نمائندے جوزف بوریل نے تصدیق کی کہ یورپی کمیشن نے خلیجی ممالک کے شہریوں کو ملٹی پل ویزا دینے کی منظوری دی ہے۔

    اس اپ ڈیٹ کا مقصد ان تمام جی سی سی ممالک کے لیے ویزا رولز کو معیاری بنانا ہے جن کے شہریوں کو شنگین ایریا تک رسائی کے لیے ویزا درکار ہوتا ہے۔

    اس سے قبل سال 2022 جون میں یورپی یونین نے شینگین ویزا نظام میں شامل ملکوں میں توسیع کی تھی۔

    یورپی یونین کے کمیشن نے یورپی کونسل سے سفارش کی تھی کہ وہ مشرقی یورپ کے تین ممالک کروشیا، رومانیہ اور بلغاریہ کو شینگین نظام میں شامل کرنے کی منظوری دے۔

  • یوکرین کو فوجی امداد ملے گی یا نہیں؟ یورپی یونین کا اہم فیصلہ

    یوکرین کو فوجی امداد ملے گی یا نہیں؟ یورپی یونین کا اہم فیصلہ

    روس کیخلاف جنگ میں یوکرین کی مدد کیلئے یورپی یونین 5.48 ارب ڈالر (5ارب یورو) کی بڑی فوجی امداد فراہم کرنے پرمتفق ہوگیا ہے۔

    بین الااقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے برسلز میں ہونے والے اجلاس میں یوکرین کو فوجی امداد کیلئے 5.48 بلین ڈالر (5 ارب یورو) فراہم کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

    میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجی امداد یورپی یونین کے زیر انتظام یورپی امن سہولت (ای پی ایف) فنڈ کی بحالی کا حصہ ہے۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری ایک پیغام میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے یوکرین کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

    یورپی یونین کا کہنا ہے کہ ای پی ایف پہلے ہی یوکرین کیلئے فوجی امداد کی مد میں تقریبا 6.1 بلین یورو مختص کر چکا ہے۔

    دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا اور اس کے اتحادی مغربی ممالک کو دھمکی دی ہے کہ ہم جوہری جنگ کیلیے بالکل تیار ہیں۔

    خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ولادیمیر پیوٹن نے سرکاری میڈیا سے گفتگو میں واضح پیغام دیا کہ روس تکنیکی طور پر جوہری جنگ کیلیے تیار ہے اور اگر امریکا یوکرین میں اپنی فوج بھیجتا ہے تو اسے تنازع میں نمایاں اضافہ تصور کیا جائے گا۔

    روس کے صدارتی انتخابات، ممکنہ نئے صدر کا نام سامنے آگیا؟

    انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ منظر نامے کو دیکھا جائے تو فی الحال ہمیں جوہری جنگ کی کوئی جلدی نہیں ہے اور نہ ہی یوکرین میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے، لیکن اگر فوجی تکنیکی نقطہ نظر سے دیکھیں تو ہم یقیناً تیار ہیں۔