Tag: یورپی یونین

  • یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں

    یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں

    برسلز: یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔

    الجزیرہ کے مطابق ایران میں 22 سالہ کُرد خاتون کی ہلاکت پر مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن اور طاقت کے بھر پُور استعمال پر یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔

    یورپی یونین نے حکومتی حراست میں مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد پھوٹ پڑنے والے حکومت مخالف مظاہروں کے خلاف سیکیورٹی کریک ڈاؤن میں مبینہ کردار ادا کرنے پر ایران کی موریلیٹی پولیس اور وزیر اطلاعات پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

    پابندیوں میں موریلیٹی پولیس اور وزیرِ اطلاعات سمیت 4 ایرانی اداروں کے علاوہ ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی پیرا ملٹری فورس بھی شامل ہے۔ ان اداروں کے 11 افسران پر یورپی یونین کے رُکن ممالک کے ویزوں پر پابندی ہوگی، ان کے اثاثے بھی منجمد کر دیے گئے ہیں۔

    ایران نے یورپی یونی کی پابندیوں کو زیادتی قرار دیتے ہوئے فوری جواب دینے کا عندیہ دے دیا، ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ توڑ پھوڑ اور فسادات کہیں بھی برداشت نہیں کیے جائیں گے۔

  • یورپی یونین کی جانب سے سیلاب زدگان کے لیے 30 ملین یورو کی امداد

    یورپی یونین کی جانب سے سیلاب زدگان کے لیے 30 ملین یورو کی امداد

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے یورپی یونین کی جاب سے 30 ملین یورو کی امداد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی تعاون سے خوراک اور صحت کے چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ یورپی یونین نے سیلاب متاثرین کے لیے 30 ملین یورو کی امداد کا اعلان کیا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امداد کے لیے یورپی یونین، بالخصوص صدر یورپی یونین کمیشن وانڈرلین کے مشکور ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عالمی تعاون سے خوراک اور صحت کے چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

  • یورپی یونین کا سیلاب زدگان کے لیے 3 لاکھ 50 ہزار یورو کی امداد کا اعلان

    یورپی یونین کا سیلاب زدگان کے لیے 3 لاکھ 50 ہزار یورو کی امداد کا اعلان

    برسلز: یورپی یونین نے پاکستان میں سیلاب زدگان کے لیے 3 لاکھ 50 ہزار یورو کی امداد کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے سیلاب کے متاثرین کے لیے امداد کا اعلان کر دیا، نگران انسانی ہمدردی پروگرام کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سیلاب زدگان کی مدد کی جائے گی۔

    تہینی تھماناگوڈا نے کہا کہ سیلاب نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں تباہی مچائی ہے، پروگرام کے تحت بلوچستان کے علاقوں جھل مگسی اور لسبیلا میں سیلاب زدگان کی مدد کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ طوفانی بارشوں اور سیلاب نے سندھ اور بلوچستان پر قیامت ڈھا دی ہے، سندھ میں چوبیس گھنٹے میں مزید تیس افراد جاں بحق، جب کہ بلوچستان میں مون سون سیزن کی تباہی میں 234 افراد جان سے گئے۔

    بلوچستان میں اٹھائیس ہزار مکانات منہدم ہوئے اور ساڑھے سات ہزار گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، جب کہ 710 کلومیٹر طویل شاہراہیں اور 18 پل متاثر ہوئے، جب کہ ایک لاکھ سے زائد مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • منکی پاکس وائرس کی ویکسین تیار

    منکی پاکس وائرس کی ویکسین تیار

    دنیا بھر میں پھیلنے والے منکی پاکس وائرس کے لیے خصوصی ویکسین تیار کرلی گئی جس کے استعمال کی بھی اجازت دے دی گئی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یورپی ملک ڈنمارک کی بائیوٹیکنالوجی کمپنی بائیو نارڈوک نے تیزی سے پھیلنے والی بیماری منکی پاکس کی خصوصی ویکسین تیار کرلی، جسے یورپین یونین (ای یو) نے استعمال کرنے کی اجازت بھی دے دی۔

    بائیو نارڈوک نے کچھ عرصہ قبل ہی اموانیکس نامی ویکسین تیار کی تھی، جسے ابتدائی طور پر امریکا اور کینیڈا کی حکومتوں نے استعمال کی اجازت دی تھی۔

    امریکی ممالک کے بعد یورپین یونین کی ہیلتھ ایجنسی نے بھی اسے استعمال کرنے کی اجازت دی تھی، جس کے بعد 26 جولائی کو یورپین یونین نے اس کے ہنگامی استعمال کی اجازت دی۔

    کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ یونین کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد ویکسین کے ڈوز تمام یورپی ممالک کو فراہم کیے جائیں گے جبکہ پہلے ہی امریکا اور کینیڈا کو اس کے ڈوز فراہم کیے جا چکے ہیں۔

    یورپی یونین کی جانب سے منظوری سے قبل ہی مذکورہ ویکسین کو متعدد یورپی ممالک میں تقسیم کیا گیا تھا اور اسے منکی پاکس سمیت سمال پاکس کے مریضوں پر بھی استعمال کیا جا رہا تھا۔

    یورپی یونین نے مذکورہ ویکسین کو استعمال کی اجازت ایک ایسے وقت میں دی ہے جب حال ہی میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے منکی پاکس کے پیش نظر عالمی سطح پر صحت کی ہنگامی صورت حال کا اعلان کیا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت نے 24 جولائی کو ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا تھا اور یورپین یونین نے 26 جولائی کو ویکسین کے استعمال کی اجازت دی۔

    منکی پاکس کے علاج کے لیے اب تک ماہرین خارش سمیت چکن پاکس کے علاج میں استعمال ہونے والی ویکسین کا استعمال کر رہے تھے۔

  • پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی تمام گاڑیاں خاتمے کے قریب

    پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی تمام گاڑیاں خاتمے کے قریب

    برسلز: یورپی یونین نے اگلے 13 سال میں پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی تمام گاڑیوں کو ختم کر کے الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کی منظوری دے دی۔

    بین الاقوامی ویب سائت کے مطابق یورپی یونین نے ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت سنہ 2035 تک مکمل طور پر ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے، یہ اعلان 27 رکنی بلاک نے بدھ کو کیا جس کا مقصد آلودگی کے خطرات کو کم کرنا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ تجویز جولائی 2021 میں سامنے آئی تھی، جس کی منظوری دی گئی ہے۔ یورپی یونین کے فیصلے کے بعد پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی تمام گاڑیوں کو الیکٹرک انجن پر شفٹ کیا جائے گا۔

    اس اقدام کا مقصد ماحولیات کے تحفظ سے متعلق طے کیے گئے اہداف کو حاصل کرنا ہے جس میں 2050 تک کاربن کے اخراج کو صفر کرنا ہے۔

    جرمنی اور اٹلی سمیت بلاک میں شامل دیگر ممالک کی درخواست پر تمام 27 ممالک نے اتفاق کیا کہ مستقبل میں آلودگی کے مسائل سے بچنے کے لیے متبادل ٹیکنالوجیز کی طرف بڑھنا چاہیئے، جیسا کہ ہائبرڈ یا بجلی سے چلنے والی گاڑیاں جن کی مدد سے فضا کو آلودہ بنانے والی گیسز کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

    اجلاس میں گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کو بھی 5 سال کے لیے اس پابندی سے چھوٹ کی منظوری دی گئی ہے، اس میں وہ کمپنیاں بھی شامل ہیں جو 2035 کے آخر تک سالانہ 10 ہزار سے کم گاڑیاں بنا رہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اس شق کو فراری ترمیم کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے کیونکہ اس سے پرتعیش برانڈز کو فائدہ ہوگا، ان اقدامات پر اب یورپی پارلیمنٹ کے ارکان کے ساتھ بھی صلاح مشورہ کیا جائے گا۔

    اجلاس کی صدارت کرنے والی فرانس کی وزیر برائے ماحولیات ایگنس پینیر رنیچر کا کہنا ہے کہ یہ ہماری آٹو موٹیو انڈسٹری کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چین اور امریکا کے ساتھ مسابقت کے لیے یہ ایک بہت بڑی ضرورت ہے جن کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کے لیے بہت بڑے اقدامات کیے گئے ہیں۔

  • روس سے تیل کی درآمد پر پابندی، یورپی یونین آخر کار ایک معاہدے پر پہنچ گیا

    روس سے تیل کی درآمد پر پابندی، یورپی یونین آخر کار ایک معاہدے پر پہنچ گیا

    برسلز: روس سے تیل کی درآمد پر پابندی کے سلسلے میں یورپی یونین آخر کار ایک معاہدے پر پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے پیر کو برسلز میں ایک خصوصی اجلاس کے دوران روس سے درآمد ہونے والے تیل پر جزوی پابندی عائد کرنے کا معاہدہ کر لیا ہے۔

    یورپی کونسل کے سربراہ چارلس مشیل کے مطابق یورپی یونین نے روسی تیل کی درآمد پر جزوی پابندی عائد کرنے پر اتفاق کیا ہے، انھوں نے سوشل میڈیا پر کہا کہ یہ معاہدہ فوری طور پر روس سے درآمد ہونے والے دو تہائی سے زیادہ تیل کی امپورٹ روک سکے گا۔

    تاہم اس معاہدے کی تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں، غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کے خلاف پابندیوں کا چھٹا پیکج 4 مئی کو یورپی کمیشن کی جانب سے تجویز کیا گیا تھا۔

    روس مخالف یورپی اتحاد ٹوٹنے لگا

    ان میں تمام روسی تیل، سمندری اور پائپ لائن، خام اور ریفائنڈ کی درآمد پر مکمل پابندی شامل تھی۔

    خیال رہے کہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ ہنگری کی مخالفت کی وجہ سے 16 مئی کو پابندیوں کے حوالے سے کسی معاہدے پر پہنچنے میں ناکام رہے تھے۔

  • یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے پر عائد پابندی ختم ہونے  کے امکانات روشن

    یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے پر عائد پابندی ختم ہونے کے امکانات روشن

    اسلام آباد : یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کی ٹیم آڈٹ کلیئرنس کیلئے رواں یا آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرے گی ، جس کے بعد پاکستان اور یورپ میں پروازوں کا آغاز ممکن ہوسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی پروازوں کی یورپی ممالک میں آمد پر پابندی کے معاملے پر یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی ٹیم کی آڈٹ کے لئے پاکستان آمد رواں ماہ کے آخر یا اپریل کے شروع میں متوقع ہے۔

    آڈٹ کلیئرنس پر پاکستان اور یورپ میں پروازوں کا آغاز ممکن ہوسکے گا ، سیفٹی اقدامات پر تحفظات کے باعث یورپ کے لیے پروازوں پر پابندی عائد ہے۔

    یاد رہے رواں سال جنوری میں اکاؤ کی جانب سے سی اے اے پر سگنیفیکنٹ سیفٹی کنسرن ختم کرنے کے بعد قومی ایئرلائن پی آئی اے نے یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی سے یورپ اور برطانیہ جانے والی پروازوں سے پابندی ختم کرنے کی درخواست کی تھی۔

    بعد ازاں یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے جواب دیتے ہوئے پاکستانی طیاروں سے پابندی ہٹانے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اکاؤ آڈٹ کا یورپی روٹ پر پابندی سے کوئی تعلق نہیں۔

    مراسلے میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی ائیرلائنزسے پابندیاں ختم کرنے کے لیے ایاسا سی اےاے کا آڈٹ کرائے گی ، ایاسا آڈٹ کے بعد یورپی روٹ کی پابندیاں ختم کرنے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    ایاسا نے پی آئی اے کی جانب سے سیفٹی مینجمنٹ سسٹم کے اقدامات پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا ایاسا تیسرے ملک کے ذریعے پابندی اٹھانے کے لئے آڈٹ کراسکتا ہے۔

  • یوکرین تنازع: یورپی یونین کے صدر کی وزیر اعظم کو کال

    یوکرین تنازع: یورپی یونین کے صدر کی وزیر اعظم کو کال

    برسلز: یوکرین تنازع پر یورپی یونین کے صدر نے وزیر اعظم عمران خان کو کال کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ انھیں آج پیر کو یورپی یونین کے صدر چارلس میشل کی کال آئی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ صدر ای یو نے درخواست کی کہ روس، یوکرین تنازع پر پاکستان ثالثی کا کردار ادا کرے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹ میں لکھا کہ یورپی یونین کے صدر سے آج یوکرین کی صورت حال پر بات ہوئی، میں نے ان سے روس یوکرین جنگ پر تشویش کا اظہار کیا، اور انھیں جنگ سے ترقی پذیر ملکوں پر منفی اثرات کا بتایا۔

    وزیر اعظم نے لکھا کہ انھوں نے فوجی جنگ بندی، تناؤ میں کمی، اور روس یوکرین تنازع ڈائیلاگ اور ڈپلومیسی سے حل کرنے پر زور دیا، ای یو صدر نے بھی اتفاق کیا کہ پاکستان جیسے ملک امن کی کوششوں میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ وہ مشترکہ مقاصد کے لیے قریبی رابطوں کے منتظر ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان روس یوکرین معاملے پر عملی اقدامات کریں گے۔

    ہم کسی کیمپ میں نہیں، چاہتے ہیں کہ یوکرین میں جنگ بند ہو

    یاد رہے کہ گزشتہ روز میلسی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے یورپی یونین کے سفیر کی جانب سے بھیجے گئے ایک خط کے بارے میں بات کی تھی، انھوں نے کہا تھا کہ یورپی یونین روس کے خلاف ہماری حمایت چاہتے ہیں۔

    خطاب میں وزیر اعظم نے سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے یورپی یونین کو مخاطب کیا اور کہا میں یورپی یونین کے سفیر سے پوچھتا ہوں کہ کیا یہ خط بھارت کو بھی لکھا گیا؟ کیا کسی نے بھارت کے اقدامات پر بھی اس سے کچھ پوچھا؟ کیا ہم آپ کے غلام ہیں جو آپ کہیں وہ کر لیں؟

    عمران خان نے روس یوکرین تنازع پر ریاستی مؤقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہماری روس امریکا، چین اور یورپ سب سے دوستی ہے، ہم کسی کیمپ میں نہیں، اور چاہتے ہیں کہ یوکرین میں جنگ بند ہو۔

    انھوں نے کہا تھا کہ دنیا کو اس جنگ سے بہت نقصان ہو رہا ہے، جنگ کی وجہ سے تیل کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں، ہم جنگ میں کسی کا ساتھ نہیں دیں گے، اور امن میں سب کا ساتھ دیں گے۔

  • روس یوکرین جنگ: یورپی یونین نے پروازوں پر بڑی پابندی لگا دی

    روس یوکرین جنگ: یورپی یونین نے پروازوں پر بڑی پابندی لگا دی

    برسلز: روس اور یوکرین کے مابین جنگ کی وجہ سے یورپین یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے نیا سیفٹی بلیٹن جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے روس اور یوکرین سمیت اطراف میں سویلین پروازوں پر 90 روز کے لیے پابندی عائد کر دی ہے، یورپی یونین کے ممالک سمیت تھرڈ کنٹری کی ایئر لائنز پروازوں پر بھی پابندی عائد ہوگی۔

    سیفٹی بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ ایئر اسپیس میں جاری جنگ میں راکٹ اور میزائل سے طیاروں کو خطرہ ہے، ایاسا کی پابندی کا اطلاق 24 فروری تا 24 مئی کے لیے ہوگا۔

    ایجنسی نے مزید کہا کہ آپریٹرز کو انتہائی احتیاط برتنی چاہیے، اور روس یوکرین سرحد کے 100 ناٹیکل میل کے اندر فضائی حدود استعمال کرنے سے گریز کریں۔

    واضح رہے کہ یوکرین نے بھی جمعرات کو اپنی فضائی حدود کو شہری پروازوں کے لیے بند کر دیا ہے، روس نے اپنے پڑوسی پر زمینی، سمندری اور فضائی حملے شروع کر دیے ہیں، جس کی وجہ سے یورپ کے ایوی ایشن ریگولیٹر نے بھی سرحدی علاقوں میں پروازوں کے خطرات سے خبردار کر دیا ہے۔

  • یورپی یونین کا افغانستان سے متعلق اہم فیصلہ

    یورپی یونین کا افغانستان سے متعلق اہم فیصلہ

    برسلز: یورپی یونین نے افغانستان میں سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر افغانستان میں اپنی باقاعدہ موجودگی کو پھر سے منظم کر رہا ہے، تاہم یونین نے اس بات پر زور دیا کہ وہ طالبان کی قیادت والی انتظامیہ کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کر رہے ہیں۔

    یہ کسی مغربی طاقت کی طرف سے اس طرح کا پہلا اعلان ہے، جب سے 27 ممالک پر مشتمل یورپی یونین اور کئی حکومتوں نے افغانستان سے عملے اور سفارت کاروں کو واپس بلا لیا ہے، جب گزشتہ اگست میں کابل طالبان کے قبضے میں چلا گیا ہے۔

    یورپی کمیشن کے خارجہ امور کے ترجمان پیٹر اسٹینو نے بتایا یورپی یونین نے انسانی امداد کی فراہمی میں سہولت فراہم کرنے اور انسانی صورت حال کی نگرانی کے لیے بین الاقوامی یورپی وفد کے عملے کی کم سے کم موجودگی کو دوبارہ قائم کرنا شروع کر دیا ہے۔

    طالبان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے قبل ازیں ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ اس کے حکام یورپی یونین کے ساتھ ایک مفاہمت پر پہنچ گئے ہیں، جس نے کابل میں مستقل موجودگی کے ساتھ اپنا سفارت خانہ باضابطہ طور پر کھول دیا ہے اور عملی طور پر آپریشن شروع کر دیا ہے۔

    یورپی یونین نے کہا کہ افغانستان کو اس وقت انسانی بحران کا سامنا ہے، طالبان حکومت کو یورپی یونین نے تسلیم نہیں کیا ہے اور کابل میں ہماری کم سے کم موجودگی کو کسی بھی طرح تسلیم کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔