Tag: یورپی یونین

  • بڑی کامیابی ، یورپی یونین کی جانب سے پاکستانی جہازوں پر عائد پابندی ختم ہونے کا امکان

    بڑی کامیابی ، یورپی یونین کی جانب سے پاکستانی جہازوں پر عائد پابندی ختم ہونے کا امکان

    اسلام آباد : عالمی ہوا بازی کی تنظیم اکاؤنے سول ایوی ایشن اتھارٹی پر سیفٹی سگنی فکینٹ کنسرن ( ایس ایس سی ) ختم کردیا، جس کے بعد یورپی یونین کی پابندی ہٹنے کے امکان روشن ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کے لیے اچھی خبر آگئی ، عالمی ہوا بازی کی تنظیم اکاؤ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی پر سیفٹی سگنی فکینٹ کنسرن ( ایس ایس سی ) ختم کردیا۔

    سیفٹی سگنی فکینٹ کنسرن ہٹنے سے یورپی یونین کی پابندی ہٹنےکےامکان روشن ہوگئے ہیں۔

    اکاؤ نے سی اے اے کے آڈٹ کے دوران72.77 فیصد رینکنگ دی تھی اور سی اے اے کے آڈٹ کے دوران اکاؤنے اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

    ترجمان سی اے اے کا کہنا تھا کہ عالمی ہوا بازی کی تنظیم اکاؤ نے دسمبر میں سی اے اے کا مکمل طور پر آڈٹ کیا تھا اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے کردار کی تعریف کی تھی۔

    سی اے اے کے ڈائریکٹر جنرل خاقان مرتضیٰ نے کہا  تھا کہ   یہ ایک سال کی ان تھک کوششوں کا نتیجہ ہے کہ آڈٹ کا نتیجہ بغیر کسی اہم خدشات کے انتہائی مثبت رہا ہے۔

  • وبا کے دوران پاکستانی ایکسپورٹرز نے یورپی مارکیٹ کا سب سے زیادہ فائدہ حاصل کیا: یورپی سفیر

    وبا کے دوران پاکستانی ایکسپورٹرز نے یورپی مارکیٹ کا سب سے زیادہ فائدہ حاصل کیا: یورپی سفیر

    کراچی: یورپی یونین کی سفیر اینڈرولا کامینارا نے کہا ہے کہ کرونا وبا کے دوران پاکستانی ایکسپورٹرز نے یورپی مارکیٹ کا سب سے زیادہ فائدہ حاصل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر اینڈرولا کامینارا نے کہا ہے کہ کرونا وبا کے دوران پاکستانی ایکسپورٹرز نے یورپی مارکیٹ کا سب سے زیادہ فائدہ حاصل کیا۔

    کراچی میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یورپی یونین کی سفیر نے کہا کہ ایسے بہت سے ممالک جو یورپ کے ایکسپورٹر تھے، کووِڈ کے دوران ان کی ایکسپورٹ بند ہوگئی تھی، جب کہ پاکستان نے اپنی برآمدات کو نہ صرف بڑھایا بلکہ مارکیٹ شیئر بھی بہتر کیا۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان یورپی یونین کو 7 ارب 50 کروڑ یورو کی سالانہ ایکسپورٹ کرتا ہے۔

    اینڈرولا کامینارا کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایکسپورٹرز اگر گروپ کی صورت میں یورپی یونین کی معاونت چاہتے ہیں تو ہم ہر سیکٹر میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جی ایس پی پلس ملنے کے بعد پاکستانی ایکسپورٹ میں 65 فی صد اضافہ ہوا ہے، جو کہ اب سات ارب پچاس کروڑ یورو تک پہنچ گئی ہے، اور اس میں 70 فی صد حصہ ٹیکسٹائل کا ہے، جب کہ لیدر کی مصنوعات، شوز، سرجیکل آئٹمز اور مشینری بھی پاکستان سے ایکسپورٹ ہو رہی ہے۔

    مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے اس موقع پر کہا کہ یورپی یونین ہماری ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے مدد کر رہی ہے، یورپی یونین کی مارکیٹیں ہماری مصنوعات کے لیے کھلی ہیں، انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنی مصنوعات کی کوالٹی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

  • پاکستانی نوجوانوں کیلئے خوشخبری ، یورپی یونین نے بڑا اعلان کردیا

    پاکستانی نوجوانوں کیلئے خوشخبری ، یورپی یونین نے بڑا اعلان کردیا

    اسلام آباد :  یورپی یونین نے کامیاب جوان پروگرام کیلئے تعاون کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی نوجوانوں کےلئے بڑے پیمانے پرسرمایہ کاری کا بھی عندیہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک کے بعد یورپی یونین نے بھی کامیاب جوان پروگرام کیلئے پاکستان سے تعاون کا اعلان کردیا اور پاکستانی نوجوانوں کےلئے بڑے پیمانے پرسرمایہ کاری کا بھی عندیہ دیا۔

    اس سلسلے میں سربراہ کامیاب جوان پروگرام عثمان ڈارسے یورپی یونین سفیر اینڈرولا کامینرا کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں منصوبے کی 3بنیادی ترجیحات  روزگار، تعلیم اور تکنیکی تربیت پر بریفنگ دی گئی۔

    عثمان ڈار نے لون اسکیم اور ہنرمند پاکستان پروگرام کے اعداد و شمار سے بھی آگاہ کیا، جس پر یورپی یونین نے کامیاب جوان پروگرام کی شفافیت اور میرٹ پر اعتماد کا اظہار کیا۔

    سفیراینڈرولا کامینرا نے کہا ای یوٹیکنیکل اورووکیشنل ایجوکیشن معیار بہتر بنانے میں سرگرم عمل ہے، پاکستان سےملکر کامیاب جوان پروگرام آگے بڑھانے کیلئے تیارہیں۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نوجوانوں کو ہنر کی طاقت سے آراستہ دیکھنا چاہتےہیں کامیاب جوان پروگرام وزیراعظم پاکستان کے دل سے قریب تر ہے ، مثبت نتائج کیلئےیورپی یونین کی تکنیکی معاونت ،رہنمائی مددگار ثابت ہوگی۔

    سفیر ای یو نے مزید کہا کہ جدید دورکے مطابق نوجوانوں کو مزید سہولتوں سے آراستہ کر سکتے ہیں، باہمی اشتراک کیلئے دونوں جانب سے تکنیکی ٹیمیں آپس میں مشاورت کریں گی، آئندہ ماہ ملاقات میں ممکنہ تعاون پر تفصیلی روڈ میپ تیار کیا جائے گا۔

  • یورپی یونین میں جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے متعلق نظرثانی ، پاکستان نے بڑا فیصلہ کرلیا

    یورپی یونین میں جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے متعلق نظرثانی ، پاکستان نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : پاکستان نے یورپی یونین میں جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے متعلق نظرثانی کے معاملے پر یورپی ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین میں پاکستان کیلئے جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے متعلق نظرثانی کے معاملے پر پاکستان نے یورپی ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرلیا۔

    اس سلسلے میں یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر کی دعوت پر گورنرپنجاب چوہدری سرور یورپ روانہ ہوگئے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نےگورنر پنجاب کوجی ایس پی پلس پراہم ٹاسک سونپا ہے۔

    دورے کے دوران گورنرپنجاب یورپی یونین کے نائب صدرسےملاقات کریں گے جبکہ مانٹیر نگ کمیشن یورپی یونین اور اراکین پارلیمنٹ سےبھی ملیں گے۔

    چوہدری سرور نے کہا کہ جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے 24ارب ڈالرکا فائدہ ہوچکا ہے، پاکستان دشمنوں قوتوں کے عزائم کو ناکا م بنایا جائےگا اور جی ایس پی پلس اسٹیٹس میں توسیع کامعاملہ حل ہوجائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان ہی نہیں دنیا میں امن کی بات کررہا ہے،بھارت کے جھوٹ کو سچ ثابت کر نے کے عزائم کو ناکام بنایا جائے گا۔

  • طالبان سے متعلق یورپی یونین کا مؤقف

    طالبان سے متعلق یورپی یونین کا مؤقف

    برسلز: یورپی یونین کا کہنا ہے کہ طالبان کو تسلیم نہیں کیا اور نہ ہی ان کے ساتھ سیاسی مذاکرات کر رہے ہیں، طالبان کے الفاظ کا موازنہ ان کے عملی کردار اور کارروائیوں سے ہی کیا جائے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یورپی یونین کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لین کا کہنا ہے کہ یورپی یونین نے افغانستان میں طالبان کو تسلیم نہیں کیا اور نہ ہی ان کے ساتھ سیاسی مذاکرات کر رہے ہیں۔

    یورپی یونین کی جانب سے یہ بیان طالبان کے کابل پر قبضے کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا ہے۔

    افغانستان میں یورپی اداروں کے لیے کام کرنے والے افغان اہلکاروں کے بحفاظت اسپین پہنچنے پر استقبالیہ تقریب سے خطاب میں صدر ارسلا لین نے کہا کہ طالبان کی جانب سے بیانات سامنے آئے ہیں تاہم ان کے الفاظ کا موازنہ طالبان کے عملی کردار اور کارروائیوں سے ہی کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے رواں سال کے دوران افغانستان میں انسانی امداد کی مد میں 67 ملین ڈالر کی رقم مختص کی ہے جس میں وہ اضافے کی تجویز پیش کریں گی۔

    یورپی یونین کمیشن کی صدر نے واضح کیا کہ افغانستان کے لیے مختص امداد ملک میں انسانی حقوق کی پاسداری، اقلیتوں کے ساتھ حسن سلوک اور خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی عزت کے ساتھ مشروط ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یورپی کمیشن پناہ گزینوں کی آباد کاری میں مدد کرنے والے یورپی ممالک کو مالی امداد دینے کو تیار ہے، وہ پناہ گزینوں کی آباد کاری کا معاملہ اگلے ہفتے منعقد ہونے والے جی سیون اجلاس میں بھی اٹھائیں گی۔

  • یورپی شہری سالانہ کتنے ارب ڈالرز کی جعلی مصنوعات خریدتے ہیں؟

    یورپی شہری سالانہ کتنے ارب ڈالرز کی جعلی مصنوعات خریدتے ہیں؟

    میڈرڈ: یورپی یونین کے حقوق دانش کے آفس نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ یونین کے رکن ممالک کا ہر 10 میں سے ایک فرد جعلی مصنوعات خریدتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے انٹیلیکچوئل پراپرٹی آفس نے ایک جائزہ رپورٹ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ یورپی بلاک میں فروخت ہونے والی جعلی مصنوعات کی مالیت 147 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔

    خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق یورپ کا ہر دسواں شخص مارکیٹوں میں موجود جعلی مصنوعات کے چنگل میں پھنس جاتا ہے، کئی لوگ اصل اور نقل میں فرق کی کوشش بھی کرتے ہیں تاہم ناکام رہتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یورپی ممالک میں ایسی جعلی اشیا اکثر ایشیائی ممالک سے درآمد شدہ ہوتی ہیں، جو یورپی یونین کے رکن ممالک کی کل درآمدات کا 6.8 فی صد اور ان کی مالیت 121 ارب یورو یعنی 147 ارب ڈالر ہے، اور ان جعلی مصنوعات میں کپڑے، الیکٹرانکس، کھلونے اور وائن پروڈکٹس شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جعلی مصنوعات کی صورت حال یورپی یونین کے مختلف ملکوں میں الگ الگ ہے، ان میں اسپین 12 فی صد، فرانس 9 فی صد، بلغاریہ 19 فی صد اور سوئٹزرلینڈ 2 فی صد کے ساتھ نمایاں ہیں۔

    اس سلسلے میں 9 فی صد یورپی شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ خریداری کے دوران غیر متوقع طور پر جعلی مصنوعات کی خریداری بھی کر لیتے ہیں۔

  • 12 سے 15 سال کے بچوں کے لیے کرونا ویکسین منظور

    12 سے 15 سال کے بچوں کے لیے کرونا ویکسین منظور

    برسلز: یورپی یونین نے امریکی فائزر کی کرونا ویکسین 12 سے 15 سال کے بچوں کو لگانے کی منظوری دے دی، اس عمر کے بچوں کو فائزر کی 2 خوراکیں 3 ہفتوں کے وقفے سے لگیں گی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یورپی یونین نے فائزر کی کرونا ویکسین 12 سے 15 سال کے بچوں کو لگانے کی منظوری دے دی، اس عمر کے لیے یورپی یونین میں یہ پہلی ویکسین منظورکی گئی ہے۔

    یورپی یونین کے رکن ممالک انفرادی طور پر فیصلہ کریں گے کہ ان کے ملک میں اس عمر کے بچوں کو ویکسین لگانی ہے یا نہیں جبکہ جرمنی نے اس حوالے سے گرین سگنل دے دیا ہے۔

    اس سے قبل امریکا اور کینیڈا میں بھی اس عمر کے لیے فائزر ویکسین کی منظوری دی جاچکی ہے۔ ماہرین کے مطابق 12 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کو فائزر کی 2 خوراکیں 3 ہفتوں کے وقفے سے لگیں گی۔

    یورپی یونین کی جانب سے یہ منظوری ایسے وقت میں دی گئی ہے جب عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ یورپ میں ویکسی نیشن میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ جب تک دنیا کی 70 فیصد آبادی کو ویکسین نہیں لگ جاتی وبا کے خاتمے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

  • یورپی یونین کون سی کرونا ویکسین خریدے گی؟

    یورپی یونین کون سی کرونا ویکسین خریدے گی؟

    برسلز: یورپی یونین نے 1.8 بلین کرونا ویکسینز خریدنے کا معاہدہ کر لیا ہے، تاہم ہنگری نے معاہدے کا حصہ بننے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو یورپی یونین نے جرمن ویکسین بائیو این ٹیک۔فائزر کے ساتھ ایک ارب 80 کروڑ کرونا ویکسین ڈوز خریدنے کے معاہدے پر دستخط کر لیے۔

    ای یو کمیشن کی سربراہ اُرسلا وان ڈرلئین نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے کرونا ویکسین کے حصول کے لیے بائیو این ٹیک۔فائزر کے ساتھ تیسرا معاہدہ کر لیا ہے۔

    ڈرلئین کا کہنا تھا کہ نئے معاہدے کے مطابق ویکسین بنانے والی کمپنی یورپی یونین کو 2023 تک 900 ملین اضافی خوراکوں کے ساتھ کُل 1.8 بلین اضافی ویکسین فراہم کرے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین دیگر کمپنیوں کے ساتھ بھی اسی طرح کے طویل المدت معاہدے کر سکتی ہے، اور یہ ویکسینز وبا کے خلاف جدوجہد میں اور وائرس کی تبدیل شدہ حالتوں کے علاج میں استعمال کی جائیں گی۔

    دوسری طرف یونین کے ملک ہنگری نے ویکسین خریدنے کے اس معاہدے کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    واضح رہے کہ ہنگری مغربی ویکسینز کے ساتھ ساتھ چینی اور روسی کرونا ویکسینز بھی استعمال کر رہا ہے، اور اب تک 40 فی صد ہنگرین آبادی ویکسین کا پہلا ڈوز حاصل کر چکی ہے، جو یورپ میں دوسری بڑی ویکسی نیشن شرح ہے۔

  • فلسطین میں اب تشدد ختم ہو جانا چاہیے، یورپی یونین نے واضح پیغام جاری کر دیا

    فلسطین میں اب تشدد ختم ہو جانا چاہیے، یورپی یونین نے واضح پیغام جاری کر دیا

    برسلز: یورپی یونین نے فلسطین میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں جاری بد ترین تشدد کے خاتمے کے مطالبے پر مبنی واضح پیغام جاری کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سربراہ وزارت خارجہ یورپی یونین جوزف بوریل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یورپی یونین کی ترجیح اور پیغام واضح ہے کہ اب تشدد ختم ہونا چاہیے۔

    جوزف بوریل نے کہا فلسطین میں جاری تشدد کے خاتمے کے لیے یونین کی جانب سے سفارتی کوششیں جاری ہیں، اس سلسلے میں یورپی یونین کی ترجیح اور پیغام واضح ہے، یہ کہ اب تشدد ختم ہونا چاہیے۔

    جوزف بوریل نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ اب یقینی بنایا جائے کہ ہر طرف سے شہری محفوظ رہیں، اور بڑھتے تشدد کے واقعات فوری ختم کیے جائیں۔

    سربراہ وزارت خارجہ ای یو کا کہنا تھا کہ مقدس مقامات کی حیثیت کا احترام کرنے کی ضرورت ہے، اس لیے مقدس مقامات کے اطراف اشتعال انگیزی سے گریز کیا جائے۔

    جوزف بوریل نے کہا ہم اس صورت حال پر رکن ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطوں میں ہیں، تنازع کی اصل وجوہ کی نشان دہی کی جانے چاہیے، اور اس کے حل کے لیے سیاسی راستے کی تلاش کی اشد ضرورت ہے، تاہم عالمی اتفاق رائے سے دو ریاستی حل کے لیے راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

    ادھر غزہ میں اسرائیلی حملے میں عالمی میڈیا ہاؤسز کی عمارت کی تباہی پر یو این سیکریٹری جنرل نے اسرائیلی حملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، ترجمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو غزہ میں حملوں میں عام شہریوں کی بڑھتی اموات پر بھی افسوس ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی حملے میں تباہ عمارت میں الجزیرہ سمیت کئی میڈیا ہاؤسز کے دفاتر تھے، اور اس حملے میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد بھی شہید ہو گئے تھے جن میں بڑی تعداد بچوں کی تھی۔

  • اہم سربراہان کی ملاقات، خاتون سربراہ کو بیٹھنے کے لیے کرسی نہ دی گئی

    اہم سربراہان کی ملاقات، خاتون سربراہ کو بیٹھنے کے لیے کرسی نہ دی گئی

    انقرہ: یورپی یونین کے قانون سازوں کی ترک صدر سے ملاقات کے دوران اس وقت عجیب صورتحال پیش آئی جب ترک صدر اور یورپی کونسل کے صدر کرسیوں پر براجمان ہوگئے لیکن خاتون رکن کرسی نہ ہونے کے سبب کھڑی رہ گئیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یورپی یونین کے قانون سازوں کا وفد ترکی پہنچا تھا اور منگل کے روز انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے دوران یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل اور ترک صدر خود بھی اپنی نشستوں پر براجمان ہوگئے لیکن وہاں تیسری کرسی موجود نہیں تھی جس کی وجہ سے یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا وون ڈر لیئن تذبذب کے عالم میں کھڑی رہ گئیں۔

    بعد ازاں مجبوراً خاتون سربراہ کو وہاں رکھے دیگر افراد کے لیے مخصوص صوفے پر بیٹھنا پڑا۔

    اس واقعے پر سوشل میڈیا پر بے حد تنقید کی جارہی ہے اور اسے صوفہ گیٹ اسکینڈل کا نام دیا جارہا ہے، یورپی یونین کے اداروں نے اسے صنفی امتیاز کا مظہر قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ترکی کی جانب سے جان بوجھ کر یہ حرکت کی گئی۔

    نشست پر بیٹھنے والے یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل کو بھی اپنی ساتھی کی حمایت میں نہ بولنے اور واحد دستیاب نشست قبول کرنے پر برسلز میں جواب دہی کا سامنا ہے۔

    تاہم ترک وزیر خارجہ میولود چاؤش اوغلو نے بعد ازاں ایک پریس کانفرنس میں سختی سے ان الزمات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ یقیناً پروٹوکول کی غلطی ہے لیکن ملاقات کے دوران بیٹھنے کے انتظامات یورپی یونین کے مشورے کے مطابق کیے گئے تھے۔