Tag: یورپی یونین

  • یورپی خواتین گھر سے باہر جانے سے خوفزدہ

    یورپی خواتین گھر سے باہر جانے سے خوفزدہ

    برسلز: یورپی یونین کا کہنا ہے کہ یورپی خواتین نے ہراسگی کے خوف سے گھر سے باہر گزارے جانے والے وقت کو محدود کردیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یورپی یونین ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یورپی خواتین کی اکثریت نے حملے یا ہراسگی کے خوف کی وجہ سے اپنی آمد و رفت محدود کر دی ہے۔

    فنڈامینٹل رائٹس ایجنسی (ایف آر اے) نے جمعے کو شائع ہونے والی اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ حیران کن طور پر 16 سے 29 سال تک کی عمر کی 83 فیصد خواتین نے اپنی حفاظت کی وجہ سے کہیں جانے یا کسی کے ساتھ وقت گزارنے کے وقت کو محدود کر دیا ہے۔

    ایف آر اے نے یہ اعداد و شمار پورے یورپ، برطانیہ اور شمالی مقدونیہ میں 35 ہزار افراد کے سروے کے بعد جاری کیے ہیں۔

    رپورٹ کے مصنف سیمی نیوالا کا کہنا ہے کہ یہ ہراسگی جنسی نوعیت کی ہے جو خواتین پر خاص طور پر اثر ڈالتی ہے، اکثر یہ واقعات عوامی مقامات پر ہوتے ہیں اور اس میں ملوث افراد کو خواتین جانتی بھی نہیں ہیں۔

    سیمی نیوالا کا مزید کہنا ہے کہ اس طرح کے تجربات بعد میں خواتین کی ان جگہوں کے بارے میں خیالات کی عکاسی کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ برابری کے معیار میں بھی یہ بڑا مسئلہ ہے کیونکہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ خواتین مردوں کی طرح عوامی مقامات پر نہیں جا سکتیں۔

    ایف آر اے کے مطابق سروے کے 5 برسوں کے دوران یورپی یونین میں 100 میں سے تقریباً ایک فرد کو تشدد کا سامنا کرنا پڑا، نوجوان افراد، نسلی اقلیتوں اور معذور افراد کو دوسروں کی نسبت تشدد کا زیادہ سامنا رہا۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اس طرح کے زیادہ تر جرائم منظر عام پر نہیں آتے، جسمانی تشدد کے صرف 30 فیصد واقعات رپورٹ کیے جاتے ہیں جبکہ ہراسگی کے واقعات بھی صرف 11 فیصد رپورٹ ہوتے ہیں۔

  • سال 2020: کرونا وبا کے باوجود چین نے تجارت میں امریکا کو پیچھے چھوڑ دیا

    سال 2020: کرونا وبا کے باوجود چین نے تجارت میں امریکا کو پیچھے چھوڑ دیا

    بیجنگ: سال 2020 کے دوران کرونا وائرس کی وبا کے باوجود چین یورپی یونین کا اہم تجارتی شراکت دار رہا اور امریکا کو پیچھے چھوڑ دیا۔

    یورپی یونین کے بیورو آف شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2020 میں کووڈ 19 وبا کے باوجود یورپی یونین کے 27 ممالک اور چین کے درمیان دو طرفہ تجارت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اس دوران چین پہلی بار امریکا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے یورپی یونین کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن گیا۔

    سنہ 2020 میں یورپی یونین نے چین سے 3 کھرب 83 ارب 50 کروڑ یورو مالیت کا سامان درآمد کیا، جو پچھلے برس کے مقابلے میں 5.6 فیصد زیادہ ہے۔

    یورپی یونین نے چین کو 2 کھرب 2 ارب 50 کروڑ یورو مالیت کی اشیا برآمد کیں جو پچھلے سال کے مقابلے میں 2۔2 فیصد زیادہ ہے۔

    دوسری طرف یورپی یونین اور امریکا کے مابین دو طرفہ تجارت میں کمی واقع ہوئی۔

    سنہ 2020 میں یورپی یونین نے امریکا سے 2 کھرب 2 ارب یورو سامان درآمد کیا جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 13.2 فیصد کم ہے۔

    یورپی یونین نے امریکا کو 3 کھرب 53 ارب یورو مالیت کا سامان برآمد کیا جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 8.2 فیصد کم ہے۔

  • اگر امن چاہتے ہیں تو جنگ کے لیے تیاری کریں: روس

    اگر امن چاہتے ہیں تو جنگ کے لیے تیاری کریں: روس

    ماسکو: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے یورپی یونین کے کہا ہے کہ اگر آپ امن چاہتے ہیں تو جنگ کے لیے تیاری کریں۔

    روسی میڈیا کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ برسلز میں زیر غور تازہ اقتصادی پابندیوں کے جواب میں روس یورپی یونین کے ساتھ مکمل طور پر معاملات ختم کرنے کا فیصلہ کرسکتا ہے۔

    ایک لائیو یوٹیوب چینل پر اپنے انٹرویو میں سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ماسکو یورپ کے ساتھ تعلقات ترک کرنے پر سنجیدگی سے غور کرے گا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ یقیناً ہم خود کو دنیا میں الگ تھلگ نہیں کرنا چاہتے لیکن ہمیں اس کے لیے تیار رہنا چاہیئے، انہوں نے زور دیا کہ اگر آپ امن چاہتے ہیں تو جنگ کے لیے تیاری کریں۔

    خیال رہے کہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورریل کے اس اعلان کے بعد کہ وہ روس کے خلاف نئی پابندیوں کا ادارہ رکھتے ہیں، ماسکو نے شدید رد عمل کا اعلان کیا تھا۔

  • یورپی یونین 2020 تک 2 کروڑ افراد کو غربت سے نکالنے میں ناکام

    یورپی یونین 2020 تک 2 کروڑ افراد کو غربت سے نکالنے میں ناکام

    برسلز: یورپی یونین گزشتہ برس 2020 تک 2 کروڑ افراد کو غربت سے نکالنے میں ناکام رہی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین میں غربت کے حوالے سے ایک یو این رپورٹ جاری ہوئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ای یو میں غربت کے شکار افراد کی تعداد 9 کروڑ 24 لاکھ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ہر 5 میں سے ایک شخص غربت کا شکار ہے، مجموعی آبادی کا 21.1 فی صد غربت کے باعث سماجی اخراج کے خطرے سے دوچار ہے، یعنی 92.4 ملین (9 کروڑ 24 لاکھ) افراد۔

    رپورٹ کے مطابق یونین بھر میں ایک کروڑ 94 لاکھ بچے غربت میں جی رہے ہیں، اور 2 کروڑ چالیس لاکھ مزدور غربت کے خطرے سے دوچار ہیں۔

    اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے انتہائی غربت و انسانی حقوق کے لیے نمائندہ خصوصی اولیوئیرڈی سخوتر نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں کہا کہ کرونا وائرس نے ایسے بے شمار لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کیا جنھوں نے پہلی بار بھوک دیکھی۔

    انھوں نے کہا یورپی یونین کے 2020 تک 20 ملین افراد کو غربت سے نکالنے کے عزم کو دھچکا لگا ہے، اگر غربت کے خاتمے کے اپنے عزم پر قائم رہنا ہے تو یورپی یونین کو دلیری کے ساتھ اپنی سماجی و معاشی گورننس پر نظر ثانی کرنی ہوگی۔

  • بریگزٹ مذاکرات کا نتیجہ: مذاکرات کار مشل بارنیئر کا ٹویٹر پر اہم پیغام

    بریگزٹ مذاکرات کا نتیجہ: مذاکرات کار مشل بارنیئر کا ٹویٹر پر اہم پیغام

    لندن: برطانیہ اور یورپی یونین کے مابین بریگزٹ مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان تجارت اور مستقبل کے تعلقات کو شکل دینے والے معاہدے بریگزٹ سے متعلق مذاکرات میں اتفاق رائے نہ ہو سکا۔

    اس سلسلے میں آج برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور یورپی یونین کمیشن کے سربراہ اُرسلا وون دی لیین موجودہ پیش رفت پر اپنے جائزے پیش کریں گے۔

    بریگزٹ کے مذاکرات کار مشل بارنیئر نے ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں لندن میں ایک ہفتے سے جاری وسیع سطح کے مذاکرات کے حوالے سے بتایا کہ فریقین میں منصفانہ تقسیم، گورننس اور فشریز کے معاملات میں نمایاں اختلاف کے سبب مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکے۔

    مشل بارنیئر نے کہا کہ بریگزٹ امور کے مذاکرات کار ڈیو فراسٹ کے ساتھ وہ فی الوقت مذاکرات کے سلسلے کو روکنے پر رضامند ہو گئے ہیں، مذاکرات سے متعلق اب حکام بالا کو بریفنگ دی جائے گی۔

    یاد رہے کہ یورپی یونین سے 31 جنوری 2020 سے علیحدگی اختیار کرنے والے برطانیہ اور یونین کے مابین تجارتی اور دو طرفہ تعلقات پر وسیع پیمانے پر مذاکرات ہو رہے ہیں۔

    ان مذاکرات کے دوران اگر کسی نتیجے تک نہ پہنچا گیا تو فریقین تجارتی تعلقات کو 31 دسمبر کے بعد عالمی تجارتی تنظیم کے اصولوں کے مطابق سر انجام دیں گے۔

  • بھارت میں مسلمان دباؤ کا شکار ہیں: یورپی یونین پارلیمنٹ کا اظہار تشویش

    بھارت میں مسلمان دباؤ کا شکار ہیں: یورپی یونین پارلیمنٹ کا اظہار تشویش

    برسلز: یورپی یونین پارلیمنٹ کی سب کمیٹی نے بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں قانون کی حکمرانی کا خاتمہ ہو رہا ہے جو باعث تشویش ہے، بھارت انسانی حقوق سے متعلق وعدوں کی پاسداری کرے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر یورپی یونین پارلیمنٹ سب کمیٹی نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی پر سب کمیٹی برائےانسانی حقوق کی جانب سے کہا گیا کہ بھارت میں حکومتی پالیسیوں سے اقلیتیں خصوصاً مسلمان دباؤ میں ہیں۔

    رکن پارلیمنٹ ماریا ایرینا کا کہنا تھا کہ بھارت میں قانون کی حکمرانی کا خاتمہ ہو رہا ہے جو باعث تشویش ہے، بھارت انسانی حقوق سے متعلق وعدوں کی پاسداری کرے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں حکومتی ناقدین کو سخت قوانین کے تحت گرفتار کیا جا رہا ہے، بھارت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کو دفتر بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔

    یورپی یونین پارلیمنٹ کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی فوری تحقیقات کی جائیں، انسانی حقوق کو بھارت اور یورپی یونین کے درمیان مکالمے کا حصہ بنایا جائے۔

  • توقع ہے پاکستانی شہریوں کو بھی یورپی ممالک میں داخلے کے لیے اہل قرار دیا جائے گا: وزیر خارجہ

    توقع ہے پاکستانی شہریوں کو بھی یورپی ممالک میں داخلے کے لیے اہل قرار دیا جائے گا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یورپی یونین کی سفیر اینڈرولا کامینارا سے ملاقات میں توقع ظاہر کی ہے کہ کرونا وبا کے بعد پاکستانی شہریوں کو بھی یورپی ممالک میں داخلے کے لیے اہل قرار دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آج پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر اینڈرولا کامینارا نے وزارتِ خارجہ آ کر شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تعلقات، کرونا صورت حال سمیت باہمی دل چسپی کےامور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود نے کرونا وبا سے نمٹنے کے لیے یورپی یونین کی پاکستان کی بروقت معاونت پر شکریہ ادا کیا، اور ترقی پذیر ممالک کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی تجویز کی حمایت پر یورپی یونین کے کردار کو سراہا۔

    وزیر خارجہ نے کہا پاکستان نے محدود وسائل کے باوجود کرونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے، پاکستان نے معیشت کے پہیے کو بھی ازسر نو متحرک کیا، آج پاکستان کی اسمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی کو دنیا میں سراہا جا رہا ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی یورپی یونین کی سفیر اینڈرولا کامینارا سے ملاقات کر رہے ہیں

    وزیر خارجہ نے توقع ظاہر کی کہ یورپی یونین دیگر ممالک کے شہریوں کی طرح پاکستانی شہریوں کو بھی یورپی ممالک میں داخلے کے لیے اہل قرار دے گا، انھوں نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون اور باہمی روابط کا فروغ خوش آئند ہے۔

    وزیر خارجہ نے یورپی یونین کی سفیر کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی طرف دلاتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین انسانی حقوق کی داعی ہونے کے ناطے بھارت پر زور دے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم کا سلسلہ فوری طور پر بند کرے اور بھارتی جیلوں میں مقید بے گناہ کشمیریوں کو فی الفور رہا کرے۔

    دوران ملاقات وزیر خارجہ نے افغان امن عمل میں پاکستان کی مصالحانہ کوششوں، بین الافغان مذاکرات اور اس سلسلے میں اب تک ہونے والی پیش رفت کا بھی تذکرہ کیا۔ فریقین نے مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

  • یورپی یونین نے ویکسین خریدنے کا معاہدہ کر لیا

    یورپی یونین نے ویکسین خریدنے کا معاہدہ کر لیا

    پیرس: یورپی یونین نے جرمن فارماسوٹیکل کمپنی ’کیورویک‘ کے ساتھ ممکنہ کرونا ویکسین کی 25 کروڑ خوراکیں حاصل کرنے کا معاہدہ کر لیا۔

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یورپی یونین نے کرونا ویکسین بنانے والی چوتھی کمپنی سے معاہدہ کر لیا۔اس حوالے سے یورپی کمیشن کا بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کیورویک کے ساتھ ہونے والے ممکنہ معاہدے سے تمام ممبر ممالک کے لیے کرونا ویکسین خریدنا ممکن ہوسکے گا۔

    اس سے قبل سنوفی، جی ایس کے، جونسن اینڈ جونسن اور آسٹرازینیکا کے ساتھ معاہدے کیے گئے تھے۔

    یورپی کمیشن کے مطابق کیورویک کمپنی کے ساتھ ویکسین خریدنے کا حتمی معاہدہ تب ہوگا جب یہ ویکسین محفوظ اور موثر ثابت ہوگی۔

    دوسری جانب روس اگلے ہفتے 40 ہزار افراد پر کرونا ویکسین کے ٹرائلز شروع کرنے جا رہا ہے جس کی نگرانی ایک غیر ملکی ریسرچ باڈی کرے گی۔

    روس کی جانب سے تیار کردہ ویکسین کا نام ’سپوتنک V‘ رکھا گیا ہے جسے روسی حکام اور سائنس دانوں نے محفوظ اور موثر قرار دیا ہے اس ویکسین کے لیے 2 ماہ چھوٹے پیمانے پر ٹرائلز کیے گئے ہیں جس کے نتائج ابھی تک عام نہیں کیے گئے۔

    رشین ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ کے سربراہ کیریل دمیتریو کا کہنا ہے کہ بہت سے ممالک روسی ویکسین سے متعلق غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ویکسین کا ڈیٹا رواں ماہ کے آخر میں ایک اکیڈمک جنرل میں شائع کیا جائے گا۔

    کیریل دمیتریو نے دعویٰ کیا کہ روس کو دنیا بھر سے ویکسین کی ایک ارب خوراکوں کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور روس شراکت داری کے ساتھ کرونا ویکسین کی سالانہ 50 کروڑ خوراکیں تیار کرسکتا ہے۔

  • یورپی یونین کا کرونا ویکسین کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    یورپی یونین کا کرونا ویکسین کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    برسلز: یورپی یونین کی کوشش ہے کہ وہ کرونا وائرس کی ویکسین کو 40 ڈالر سے کم قیمت میں حاصل کرے اور اس کے لیے یونین عالمی ادارہ صحت کی سربراہی میں کرونا ویکسین کے لیے قائم کردہ اتحاد سے خریداری کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔

    یورپی یونین کے 2 آفیشلز کے مطابق یونین دوا ساز کمپنیوں سے 40 ڈالرز سے بھی کم قیمت میں ویکسین حاصل کرنے کے لیے بات چیت کر رہی ہے۔

    یورپی یونین اس بات کا حامی ہے کہ کرونا وائرس کی ویکسین تمام ممالک کو یکساں طور پر فراہم کی جائے تاہم اس کی کوشش ہے کہ اس موقع پر یورپی ممالک کو ترجیح دی جائے۔

    یونین کے ایک آفیشل کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے کوویکس (عالمی طور پر ویکسین کی تیاری کا مکینزم) کے ذریعے ویکسین کے حصول سے قیمتوں میں اضافہ ہوگا جبکہ اس کی ترسیل میں تاخیر ہوگی۔

    مذکورہ آفیشل کے مطابق کوویکس میکینزم کے ذریعے ویکسین پیشگی طور پر خریدنی ہوگی، اور امیر ممالک کے لیے ویکسین کی ممکنہ قیمت کا ٹارگٹ 40 ڈالر رکھا گیا ہے، تاہم یورپی یونین اپنے میکنزم کے تحت ویکسین اس سے کم قیمت میں خرید سکتی ہے۔

    یونین ممکنہ ویکسین کی ادائیگی اپنے ایمرجنسی سپورٹ انسٹرومنٹ کے 2 ارب یورو کے فنڈ سے کرے گی۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی حکومت نے فائزر اور جرمن بائیوٹک کمپنی کے ساتھ 2 ارب ڈالرز کے معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کووڈ 19 کی ویکسین کے لیے قیمت کا معیار طے کیا تھا۔

    صنعتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے قیمتوں کے معیار طے ہونے کا دباؤ دیگر مینو فیکچررز پر بھی پڑے گا کہ وہ بھی یہی قیمتیں مقرر کریں۔

    یہ معاہدہ 5 کروڑ امریکیوں کے لیے ویکسی نیشن کا موقع فراہم کرے گا اور فی امریکی کو ویکسین 40 ڈالر میں پڑے گی، یا اتنے میں جتنے میں وہ سالانہ طور پر فلو ویکسین خریدتے ہیں۔

  • یورپی یونین کا پاکستان کیلئے اربوں روپے کی گرانٹ کا اعلان

    یورپی یونین کا پاکستان کیلئے اربوں روپے کی گرانٹ کا اعلان

    اسلام آباد : یورپی یونین پاکستان کو رول آف لا کی بہتری کیلئے 3.6 ارب  روپے کی گرانٹ فراہم کرے گا، گرانٹ خیبر پختونخواہ ، ضم اضلاع اور بلوچستان میں استعمال ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت اقتصادی امور اور یورپی یونین پاکستان کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین پاکستان کو3.6 ارب گرانٹ مہیا کرے گی ، گرانٹ رول آف لا کی بہتری کے لیے استعمال کی جائے گی۔

    یورپی یونین گرانٹ کے پی،ضم اضلاع اور بلوچستان میں یو این ڈی پی،یو این وومن اوریو این او ڈی سی کے ذریعے استعمال ہوگی۔

    ہیڈ آٓف یورپی یونین پاکستان نے معاونت پر وزارت اقتصادی امور کا شکریہ ادا کیا جبکہ سیکرٹری اقتصادی امور نے کہا کہ یورپی یونین کے پاکستان میں پروگرام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    یاد رہے یورپی یونین اورپاکستان کے درمیان پبلک فنانشل مینجمنٹ کیلئے13 ملین یوروکا معاہدہ طے پایا تھا ، معاہدے کے تحت یورپی یونین میکروفسکل پالیسیوں،بجٹ تیاری ،فورکاسٹنگ کیلئے معاونت دےگا۔

    اس موقع پر وفاقی وزیرحماد اظہر نے کہا تھا کہ پروگرام کی مدد سے معاشی،معاشرتی ترقی کو فروغ دیا جائے گا، پبلک فنانشل سپورٹ کا دائرہ کارسندھ، بلوچستان اور وفاقی سطح پر ہوگا، ہمیں ملک میں مساوی معاشی وسماجی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ملک کا معاشی استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے، یورپی یونین سے معاشی و سماجی اشتراک جاری رہے گا۔