Tag: یورپ کی خبریں

  • سینئرآرک بشپ نے پوپ سے استعفے کا مطالبہ کردیا

    سینئرآرک بشپ نے پوپ سے استعفے کا مطالبہ کردیا

    واشنگٹن: سینئر آرک بشپ کارلو میریا نے پوپ پر اپنے نمائندوں کی بداعمالیوں کو چھپانے کا الزام عائد کرتے ہوئے مبینہ طور پر استعفے کا مطالبہ کردیا ہے، چرچ کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا میں 11 صفحات پر مبنی ایک خط گردش کررہا ہے جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ پوپ کے امریکا میں سابق سفیر آرک بشپ کارلو نے لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پوپ نے امریکی چرچز کے بارے میں میری شکایت پر توجہ نہیں دی ، ماضی میں عبادت کے لیے نا اہل قراردیے گئے کارڈینل میک کارک کو دوبارہ بحال کیا۔

    انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ پوپ نے غلط کار لوگوں پر سے پابندی ختم کی ،عالمی چرچ کو اس اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا چاہیے اور ایک اچھی مثال قائم کرنی چاہیے ۔ یاد رہے کہ سابق پوپ بینڈیکٹ نے امریکی کارڈینل کو جنسی اسکینڈل کے سبب ان کی دعائیہ خدمات سے معطل کردیا تھا ، تاہم پوپ فرانسس کا خیال تھا کہ وہ امریکا میں ایک قابل اعتماد سفیر ثابت ہوں گے لہذا انہیں بحال کردیا گیا۔

    بشپ کارلو میریا میں کہا گیا ہے کہ بد عنوانی عالمی چرچ کی اوپری سطح تک پہنچ چکی ہے ، ان کی جانب سے لکھے گئے خط میں تقاضا کیا گیا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ پوپ ان تمام افراد کے ہمراہ مستعفی ہوں جو کہ کسی نہ کسی قسم کے جرائم میں ملوث ہیں۔

    دوسری جانب پوپ نے اپنے دورہ آئر لینڈ کے دوران پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ تحریر کا متن از خود بتاتا ہے کہ مجھے اس پر ردعمل دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ خیا ل رہے کہ گزشتہ ماہ جنسی اسکینڈل میں ملوث کارڈینل میک کیریک نے ا پنا استعفیٰ پوپ کو ارسال کیا تھا جسے منظور کرلیا گیا تھا۔

    کچھ ذرائع کا کہ نا ہے چرچ کی دو ہزار سالہ تاریخ میں پوپ کو آج تک کسی نے ایساخط نہیں لکھا اور نہ ہی کبھی ماضی میں عالمی چرچ سے اس قدر سخت مطالبے کیے گئے ہیں۔

  • "اپنی سیلفی جیسا جاذب نظر بننا چاہتا ہوں!” یورپی نوجوانوں کے مطالبے پر پلاسٹک سرجن پریشان

    "اپنی سیلفی جیسا جاذب نظر بننا چاہتا ہوں!” یورپی نوجوانوں کے مطالبے پر پلاسٹک سرجن پریشان

    لندن: یورپ میں پلاسٹک سرجری کا ایک عجیب و غریب رجحان سامنے آ گیا ہے، لوگ اپنی فلٹر شدہ سیلفی جیسا جاذبِ نظر دکھائی دینے کے لیے پلاسٹک سرجری کلینکس کا رُخ کرنے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی نوجوانوں میں ایک نیا رجحان پروان چڑھنے لگا ہے، نوجوان اپنی فلٹر والی سیلفیز جیسا دکھائی دینے کے لیے پلاسٹک سرجری کروا رہے ہیں۔

    پلاسٹک سرجری کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلے لوگ جاذبِ نظر دکھائی دینے کے لیے مشہور افراد کی تصاویر لایا کرتے تھے لیکن اب جدید موبائل ایپس نے اس رجحان کو تبدیل کر دیا ہے۔

    پلاسٹک سرجنز کے مطابق لوگ اب اپنی ڈیجیٹل طریقے سے تبدیل شدہ تصاویر کی طرف متوجہ ہو گئے ہیں، اور یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی اپنی صورت بھی اگر فلٹر سے گزرے تو کسی سیلی بریٹی سے کم دکھائی نہیں دیتی۔

    خیال رہے کہ موبائل ایپس میں موجود فلٹرز کی مدد سے آپ کی جلد ملائم ہوسکتی ہے، آنکھیں بڑی ہوسکتی ہیں، اور ناک بھی ستواں ہو جاتی ہے۔

    پلاسٹک سرجنز کے مطابق اب ان کے 55 فی صد مریض اپنی سیلفیز جیسا دکھائی دینا چاہتے ہیں، لوگ تو یہ چاہتے ہیں لیکن کیا ایسا ممکن ہے؟


    لندن: ہتھوڑے سے خواتین پر قاتلانہ حملہ کرنے والا شخص قتلِ عمد کا ملزم نامزد


    بوسٹن میڈیکل سینٹر کے محققین نے کہا ہے کہ یہ معیار حاصل کرنا ممکن نہیں ہے، مقبول ایپس میں دیے گئے فیچرز حقیقت اور تخیل کا فرق مٹا رہے ہیں، لوگوں کو یہ حقیقت مد نظر رکھنی ہوگی۔

    ڈاکٹروں کو خدشہ ہے کہ فلٹرز والی ایپس سے ایسے لوگوں پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں جو اپنی شکل و صورت کے بارے میں بہت زیادہ فکر مند رہنے کی بیماری کا شکار ہیں۔

  • یورپ میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی، 37 افراد ہلاک

    یورپ میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی، 37 افراد ہلاک

    یورپ میں خسرہ کی خوفناک وبا پھوٹ پڑی جس سے صرف 6 ماہ میں 37 افراد ہلاک ہوگئے۔ یورپ بھر میں خسرہ کے 41 ہزار کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ یورپ میں خسرہ کی وبا میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور سال رواں کے صرف 6 ماہ میں اتنے کیسز سامنے آئے جتنے گزشتہ پوری دہائی میں سامنے نہیں آئے تھے۔

    ادارے کے مطابق تقریباً نصف کیسز جن کی تعداد 23 ہزار ہے صرف یوکرین میں ریکارڈ کیے گئے۔

    دوسری جانب فرانس، جارجیا، یونان، اٹلی اور روس میں 1، 1 ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے۔

    خیال رہے کہ خسرہ ایک متعدی بیماری ہے جو مریض کے کھانسنے یا چھینکے سے بھی پھیل سکتی ہے۔

    خسرہ کے لیے سنہ 1960 سے ایک ہی ویکسین استعمال کی جارہی ہے، ماہرین کو خدشہ ہے کہ اس ویکسین کا درست استعمال نہیں کیا جارہا جس کی وجہ سے یہ مرض پھیل رہا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق خسرہ بچوں کی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ اس کی ابتدائی علامت بخار کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے جس کے بعد چہرے اور گردن پر سرخ دانے نمودار ہوتے ہیں۔

    زیادہ تر لوگ اس بیماری سے صحت یاب ہوجاتے ہیں تاہم بچوں کے لیے یہ جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔

  • یورپ جھلساتی گرمی، قحط اور جنگلات کی آتش زدگی سے نبرد آزما

    یورپ جھلساتی گرمی، قحط اور جنگلات کی آتش زدگی سے نبرد آزما

    اسپین: یورپ اور برطانیہ میں گرمی کی لہر بدستور جاری ہے، ہیٹ ویو کی وجہ سے یورپ کو جھلساتی گرمی، قحط اور جنگلات میں آتش زدگی کا بھی سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپ اور برطانیہ میں گرمی کا راج برقرار ہے جس کی وجہ شہری بے حال ہوچکے ہیں، مختلف شہروں میں درجہ حرارت چالیس ڈگری سے تجاوز کر گیا۔

    جرمنی، فرانس، بیلجیئم، اسپین اور پرتگال شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، آج اسپین اور پرتگال میں سال کا گرم ترین دن رہا، درجہ حرارت چالیس سے تجاوز کر گیا۔

    اسپین میں ہیٹ ویو سے دو افراد بھی ہلاک ہوئے جس کے باعث ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے، ادھر جرمنی بھی گرمی کی لپیٹ میں ہے، شدید گرمی میں لوگوں کا کام کرنا مشکل ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق جنوبی پرتگال میں آج درجہ حرارت ریکارڈ سطح تک پہنچنے کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگ گئی ہے جسے بجھانے کے لیے سات سو سے زیادہ فائر فائٹرز جدوجہد میں مصروف ہیں۔

    یورپ میں خدا کا قہر، شہری گرمی سے بلبلا اٹھے


    جنوبی یورپ کو لپیٹ میں لینے والی گرمی کی لہر نے یونان سے سویڈن تک قحط کی بھی ایک لہر دوڑا دی ہے، کئی ممالک قحط کے خطرے سے بھی نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں، شمالی کوریا میں شدید گرمی کے باعث فصلیں متاثر ہونے لگ گئیں۔

    دوسری طرف فرانس کے مختلف شہر وں میں پارہ ہائی ہوا تو لوگ گرمی کا توڑ کرنے تفریحی مقامات پر پہنچ گئے، بیلجیئم میں گرمی کا مقابلہ کرنے کے لیے خواتین نے گھر میں ہی پول بنا لیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فرانس میں طالبہ کو ہراساں اورتھپڑ رسید کرنے کی ویڈیو نے ہلچل مچادی

    فرانس میں طالبہ کو ہراساں اورتھپڑ رسید کرنے کی ویڈیو نے ہلچل مچادی

    پیرس: فرانس میں سڑک پر طالبہ کو ہراساں کرنے اورسرِ عام تھپڑ مارنے کی ویڈیو نے ملک بھر میں ہلچل مچادی، فرانس میں خواتین کو ہراساں کرنے پر جرمانے کا بل پارلیمنٹ میں زیرِ غور ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میری لاگیورے نامی طالبہ نے ایک سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج شیئر کی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جب انہوں نے ہراساں کرنے والے شکص کو للکارا تو اس نے انہیں تھپڑ رسید کردیا۔

    یہ ویڈیو ملک بھر میں وائرل ہوگئی اور اس کے بعد عوام ی جانب سے ہراساں کرنے والوں کو سزا دینے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا، یاد رہے کہ فرانس کی حکومت پہلے ہی ہراساں کرنے والوں کو موقع پر ہی جرمانہ کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔

    اس موقع پر فرانس کی وزیر برائے برابری مارلن شیاپا کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ اس موسمِ خزاں سے ہم یہ جرمانے شروع کرسکیں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ فرانس میں ہراساں کرنے پر 75 سے 90 یورو تک کے جرمانے ہوسکیں گے۔ اس فیصلے کی فرانس کے ممبران پارلیمنٹ نے مئی میں حمایت کی تھی اور رواں ہفتے اس کی منظوری کا امکان ہے۔

    طالبہ کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح ہراساں کرنے پر طالبہ نے اسے للکارا جواب میں اس شخص نے اسے تھپڑ رسید کردیا۔ طالبہ نے مقامی ریڈیو کو بتایا کہ یہ پہلی بار نہیں تھی اور یہ شخص اس سے پہلے بھی اس قسم کی حرکات کرچکا ہے تاہم اس بار وہ کیفے کے کیمرے کی ریکارڈنگ میں آگیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ایتھنز کے جنگلات میں لگی آگ نے تباہی مچادی، 74 افراد ہلاک

    ایتھنز کے جنگلات میں لگی آگ نے تباہی مچادی، 74 افراد ہلاک

    ایتھنز: یونان کے دارالحکومت ایتھنز کے قریب جنگلات میں لگنے والی آگ نے آبادی کو لپیٹ میں لے لیا جس کے نتیجے میں 74 افراد ہلاک، 150 سے زائد زخمی ہوگئے۔۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایتھنز کے قریب جنگلات میں لگنے والی خطرناک آگ نے آبادی کو لپیٹ میں لے لیا جس کے نتیجے میں 74 افراد ہلاک ہوگئے، آگ ایتھنز کے اردگرد تقریباً 50 کلو میٹر تک پھیل چکی ہے جس سے 100 کے قریب گھر اور متعدد گاڑیاں بھی جل چکی ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ آگ مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجے لگی اور تیزی سے پھیلتی چلی گئی، گھروں سے بھاگنے والے افراد بھی آگ کی لپیٹ میں آکر جان کی بازی ہار گئے۔

    آگ لگنے کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان رفینا شہر میں ہوا جہاں سے 26 لاشیں ملی ہیں، جبکہ 300 فائر فائٹرز، 5 طیارے اور 2 ہیلی کاپٹرز آگ بجھانے میں مصروف ہیں، یونان کی حکومت نے ہمسایہ ممالک سے آگ بجھانے میں مدد کی درخواست کی ہے۔

    یونانی فائر بریگیڈ کے ترجمان کے مطابق آگ بہت بڑے رقبے پر پھیلی ہوئی ہے تاہم آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، مقامی آبادی کی محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    حکام کے مطابق گہرے دھوئیں کے باعث اہم شاہراہیں عام ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہیں جبکہ خشک موسم کے باعث فائر فائٹرز کو آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا ہے، دوسری جانب یونان حکومت نے علاقے میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکا اپنے اتحادیوں کی قدر کرے جو زیادہ نہیں رہے، صدر یورپین کونسل

    امریکا اپنے اتحادیوں کی قدر کرے جو زیادہ نہیں رہے، صدر یورپین کونسل

    برلن: یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کہا ہے کہ امریکا اپنے اتحادیوں کی قدر کرے جو اب اس کے پاس بہت زیادہ نہیں رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا، انہوں نے کہا کہ امریکا کے پاس یورپ سے اچھا اتحادی نہ ہے اور نہ ہوگا۔

    ڈونلڈ ٹسک نے ٹرمپ کی جانب سے یورپ کو روزانہ کی بنیاد پر تنقید کا نشانہ بنانے کی روش پر اعتراض کرتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ یہ یورپین افواج تھیں جنہوں نے 11 ستمبر پر امریکا پر ہونے والے حملوں کے بعد اس کے ساتھ مل کر افغانستان میں لڑائی لڑی اور ہلاکتیں برداشت کیں۔

    یورپین کونسل کے صدر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر کہ یورپ نیٹو میں اپنے دفاع کے لیے زیادہ رقم مختص کرے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یورپ دفاع پر روس سے زیادہ اور چین کے تقریباً مساوی خرچ کررہا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو کے منعقدہ سربراہی اجلاس میں کہا تھا کہ جرمنی کو مکمل طور پر روس کنٹرول کررہا ہے جو مغربی ممالک کی اتحادی تنظیم کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔

    امریکی صدر نے نیٹو کے رکن یورپی ممالک پر نیٹو آپریشنز کے لیے کم رقم خرچ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ جرمن حکومت پر اکثر نیٹو کے لیے کم بجٹ مختص کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • آسٹریلیا: گرمی نے سڑک پگھلا دی، تارکول ٹائروں سے چپک گئی

    آسٹریلیا: گرمی نے سڑک پگھلا دی، تارکول ٹائروں سے چپک گئی

    کوئینز لینڈ: آسٹریلوی ریاست کوئینز لینڈ کے ایک علاقے میں گرمی کی وجہ سے سڑک کی تارکول گاڑیوں کے ٹائروں سے چپکنے لگی، انتظامیہ نے فوری طور پر سڑک بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی موسم میں تیزی کے ساتھ آنے والی تبدیلیوں کے اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، شدید سردی کے بعد شدید گرمی نے سڑک پگھلا دی ہے۔

    مقامی انتظامیہ کی طرف سے مذکورہ واقعے کی وجہ گزشتہ ہفتے سڑک کی مرمت کے ساتھ ساتھ موسمی تبدیلیوں کے اثرات بتائے جاتے ہیں، نئی مرمت شدہ سڑک کو پہلے شدید سردی اور پھر شدید گرمی کا سامنا رہا۔

    کوئینز لینڈ میں واقع مذکورہ سڑک پر ڈرائیورز کو اس وقت شدید حیرت اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب انھوں نے دیکھا کہ سڑک پگھل کر ان کی گاڑیوں کے ٹائروں کے ساتھ چپک گئی ہے۔

    پگھلتی تارکول نے گاڑیوں کے ٹائر تباہ کر دیے، ڈرائیوروں کو گاڑیاں سڑک پر چھوڑ کر جانا پڑا، واقعے میں پچاس گاڑیاں متاثر ہوئیں، جن کے مالکان انتظامیہ کے خلاف ہرجانے کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔

    پلاسٹک سے بھری قوی الجثہ وھیل نہر میں آگئی


    متاثرہ افراد نے ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ پہلے شدید سردی کی وجہ سے ان کی گاڑیوں کے ونڈ اسکرینز پر دراڑیں پڑیں اور پھر گرمی کی آمد سے سڑک پگھلنے کا واقعہ پیش آگیا۔

    مقامی میئر نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے زندگی میں کبھی ایسا واقعہ رونما ہوتے نہیں دیکھا، یہ بہت حیران کن تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خلائی سائنس کی دنیا میں تہلکہ خیزتحقیق کرنے والے پاکستانی سائنس داں سے ملیے

    خلائی سائنس کی دنیا میں تہلکہ خیزتحقیق کرنے والے پاکستانی سائنس داں سے ملیے

    پاکستانی نژاد جرمن سائنسداں ڈاکٹر نزیر خواجہ چاہتے ہیں کہ ان کی طرح پاکستان سے دیگر طالب علم بھی اسپیس سائنس کے میدان میں آگے آئیں اور ملک کا نام روشن کریں، ان کی حالیہ تحقیق نے خلائی سائنس کی دنیا میں تہلکہ مچا رکھا ہے۔

    حال ہی میں ڈاکٹر نزیر خواجہ اور ان کی ٹیم نے ناسا ، یورپی اور اطالوی خلائی ایجنسی کے انتہائی مہنگے مشن ’کیسینی‘ سے حاصل شدہ ڈیٹا پر ثابت کیا ہے کہ مریخ کے ایک چاند ’انسلیداس ‘ پر وہ تمام عوامل موجود ہیں جو کہ زندگی کی نشونما کے لیے درکار ہیں۔

    ان کی اس تحقیق کو تسلیم کرتے ہوئے ناسا نے گزشتہ ماہ اس کا باقاعدہ اعلان کیا جس کے بعد یہ ساری دنیا کے نشریاتی اداروں کی ہیڈلائن بن گئی۔ ڈاکٹر نزیر اور ان کے ساتھی فرینک پوسٹ برگ اس وقت سے ہی عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز ہیں۔

    پاکستان کے لیے فخر کا مقام یہ ہے کہ اس انتہائی بلند پایہ تحقیق کی سربراہی کرنے والے ڈاکٹر نزیر خواجہ پاکستانی شہری ہیں ۔ ان کا تعلق پاکستان کے ضلع وزیر آباد سے ہے ۔پنجاب یونی ورسٹی سے اسپیس سائنس میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی، بعد ازاں جرمنی کے نامور تعلیمی ادارے ہائیڈل برگ یونی ورسٹی سے پی ایچ ڈی کیااور پھر وہیں خلائی تحقیق سے وابستہ ہوگئے۔

    پاکستان کا سر فخر سے بلند کرنے والے ڈاکٹر نزیر کا تحقیقاتی کام دنیا کے موقر ترین سائنسی جریدوں میں شائع ہوتا رہتا ہے ، اس کے علاوہ وہ خلائی سائنس سے وابستہ اداروں میں جاکر بھی مقالے پڑھا کرتے ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ وہ وقتاً فوقتاً ا پنےمتعلقہ مضمون سے متعلق پاکستانی طالب علموں کی رہنمائی بھی کیا کرتے ہیں، اسی مقصد کے لیے انہوں نے آسٹرو بیالوجی نیٹ ورک آف پاکستان کے نام سے ایک سوسائٹی بھی قائم کررکھی ہے جس کے ذریعے وہ نوجوانوں سے رابطے میں رہتے ہیں، اس نیٹ ورک کے قیام کا مقصد اسپیس سائنس میں دلچسی رکھنے والے طلبہ و طالبات کو مستقبل کی منصوبہ بندی کرنے اور اعلیٰ تعلیم کے حصول میں مدد فراہم کرنا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ان کے تربیت یافتہ رضا کار اگلے مرحلےمیں اسکولوں میں جاکر طالب علموں کی رہنمائی کریں گے کہ مروجہ روایتی مضامین سے ہٹ کر بھی طالب علموں کے پاس کئی مواقع موجود ہیں۔

    ڈاکٹر نزیر کی پیشہ ورانہ زندگی کا زیادہ تر حصہ کیسینی نامی خلائی مشن سے حاصل کردہ ڈ یٹا پر کام کرتے گزرا ہے جو کہ خلائی تسخیر کی تاریخ کا اہم ترین مشن سمجھا جاتا ہے اور حالیہ تحقیق میں اس مشن کی اہمیت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔

    خلا کے طویل سفر پر جانے والے ’کیسینی ‘نامی خلائی جہاز کے ذریعے حاصل کردہ ڈیٹا پر تحقیق کے نتیجے میں معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ بالا چاند کی سطح پر’ پیچیدہ مالیکیول‘ تشکیل پارہے ہیں جس سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ سمندر حیات کی ابتدا کے لیے انتہائی ساز گار ماحول رکھتے ہیں۔ تحقیق کے نتیجے میں تشکیل پانے والے مالیکیول اب تک کے سب سے بڑے مالیکیول ثابت ہوئے ہیں۔تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ زحل کے چاند پر موجود سمندر میں بالکل ویسے ہی نمکیا ت پائے جاتے ہیں جیسا کہ ہمارے سمندروں میں موجو د ہیں۔

    اے آروائی نیوز کے لیے خصوصی طور پر ریکارڈ کردہ ویڈیو پیغام میں ڈاکٹر نزیر نے اپنی تحقیق کے حوالے سے بتایا کہ ایسا نہیں ہے کہ ہم نے زحل پر کوئی زندگی تلاش کرلی ہے بلکہ ہماری تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زحل کے چاند انسلیدس پر وہ تمام عوامل موجود ہیں جو کہ زندگی کی تشکیل کے لیے ضروری ہیں۔ اور یہ پہلی بار ہے کہ زمین سے باہر کسی مقام پرخلائی تحقیق کرنے والے سائنسدانوں کو زندگی کے لیے سازگار حالات کے اتنے پختہ ثبوت ملے ہوں۔

  • فلموں کا شوقین مجرم فلمی انداز میں جیل سے فرار

    فلموں کا شوقین مجرم فلمی انداز میں جیل سے فرار

    پیرس: فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں فلموں کے شوقین ایک گینگسٹر نے فلمی انداز میں جیل سے فرار ہو کر سیکیورٹی اداروں کی دوڑیں لگوا دیں۔

    فرانس میں مسلح ڈکیتی اور دوران ڈکیتی قتل کرنے والے مجرم ریدوئن فائد کو اس کے ساتھی اس وقت چھڑا لے گئے جب وہ وزیٹرز روم میں اپنے بھائی کے ساتھ ملاقات کر رہا تھا۔

    فائد کے ساتھی ایک جگہ سے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کو یرغمال بنا کر اسے ہیلی کاپٹر سمیت جیل کے اندر لے آئے۔

    ایک ساتھی جیل کے احاطے میں ہیلی کاپٹر کی حفاظت کرتا رہا جبکہ 2 ساتھی اندر داخل ہوئے، دھوئیں کے بم چلائے اور ویزیٹرز روم کے دروازے توڑ کر فائد کو ہیلی کاپٹر میں بٹھا کر فرار ہوگئے۔

    یہ ساری کارروائی صرف 10 منٹ میں مکمل کی گئی۔

    بعد ازاں پولیس کو قریبی علاقے سے ہیلی کاپٹر مل گیا جسے جلا دیا گیا تھا لیکن فائد اور اس کے ساتھ تاحال مفرور ہیں۔ فرانسیسی پولیس کے 3 ہزار اہلکار اس وقت فائد کی تلاش پر مامور ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ فائد ہالی ووڈ فلموں کا بے حد شوقین ہے اور امریکی ڈائریکٹر مائیکل مین کی کرائم فلموں کا دیوانہ ہے۔

    ان کے مطابق ایک بار پیرس فلم فیسٹیول کے دوران وہ مائیکل مین سے ملا اور اس سے کہا، ’تم میرے تکنیکی مشیر ہو‘۔ اس نے کئی جرائم میں مائیکل کی فلموں میں دکھائی جانے والی مجرمانہ تکنیکیں بھی استعمال کیں۔

    فائد اس سے قبل بھی ایسی ہی ایک خطرناک تکنیک سے جیل سے فرار ہوچکا ہے۔ سنہ 2013 میں اس نے جیل کے گارڈز کو ڈھال بنا کر ڈائنامائٹ سے ذریعے جیل کے دروازوں کو توڑا اور فرار ہوگیا۔

    فرار کی یہ کامیاب کوشش اس نے جیل پہنچنے کے صرف ایک گھنٹے کے اندر کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔