Tag: یورپ

  • فرانس سمیت یورپ کے کئی ملکوں میں شدید گرمی

    فرانس سمیت یورپ کے کئی ملکوں میں شدید گرمی

    پیرس: فرانس سمیت یورپ کے کئی ملکوں کو شدید گرمی کی لہر نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، فرانس کی تاریخ میں پہلی بار درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ سمیت یورپ کے کئی ملکوں میں شدید گرمی سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا ہے۔

    فرانس کی تاریخ میں پہلی بار درجہ حرارت46 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا، شدید گرمی کے باعث فرانس کے 4 ہزاراسکول بند کردیے گئے۔ موجودہ گرمی کی لہر کے باعث پیرس سمیت کئی شہروں میں آلودگی کم رکھنے کے لیے ٹریفک کو بھی کنٹرول کیا گیا ہے۔

    فرانسیسی حکام نے شدید گرمی کی لہرکے سبب انسانی جانوں کو لاحق خطرات کی وارننگ جاری کی ہے۔ پیرس سمیت فرانس کے کئی شہروں کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے شمالی افریقا سے چلنے والی غیرمعمولی گرم ہواؤں کو یورپ میں ہیٹ ویو کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

    دوسری جانب جرمنی میں رواں ماہ ملکی تاریخ کا بلند ترین درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جرمنی میں تاریخ کا بلند ترین درجہ حرات پولینڈ کی سرحد پر واقع شہر کَوشن میں ریکارڈ کیا گیا جو 44.1 سے 44.3 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔

    یاد رہے کہ 2003ء میں فرانس میں ہیٹ ویو کے باعث 15 ہزار افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

  • امریکی پابندیاں، ایران کے ساتھ تجارت کیلئے یورپ کا متبادل نظام ناکام

    امریکی پابندیاں، ایران کے ساتھ تجارت کیلئے یورپ کا متبادل نظام ناکام

    برسلز: امریکا کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیوں کے ردعمل میں یورپ کا ایران کے ساتھ متبادل تجارتی نظام ناکام ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی دباؤ کے سامنے فرانس، جرمنی اور برطانیہ کو ایرانی جوہری معاہدہ بچانے میں بڑی دشواریوں کا سامنا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس امر کا انکشاف فرانسیسی جریدے کی رپورٹ میں کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کے ساتھ تجارت کے لیے متبادل یورپی مالیاتی نظام اب تک کسی بھی تجارتی لین دین پر عمل درآمد سے قاصر رہا ہے۔

    واشنگٹن کی جانب سے تہران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کے اعلان کے جواب میں فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے رواں سال 31 جنوری کو I انسٹیکس کا نظام بنایا تھا۔

    یہ ایک متبادل میکانزم ہے جو یورپی کمپنیوں کو تہران کے ساتھ تجارت جاری رکھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اس طرح ایران سامان کی درآمد اور خدمات کے حصول کو ممکن بنا سکتا ہے بالخصوص تیل کی فروخت جس پر امریکا نے پابندی عائد کر دی ہے۔

    البتہ اس نظام کے بننے کے چار ماہ بعد بھی یہ ابھی تک کام نہیں کر رہا۔ فرانس کے معیشت کے وزیر برونو لو مائر نے ایران کی جانب سے دی گئی دو ماہ کی مہلت کے حوالے سے کہا کہ ہم کسی بھی صورت اس وارننگ کو قبول نہیں کریں گے۔

    اقتصادی جنگ میں ایرانی قوم دشمنوں کو پشیمان کردے گی: ایرانی صدر

    ہم کسی وارننگ کے آگے نہیں جھکیں گے۔ یہ اب ایران پر منحصر ہے کہ وہ اس میکانزم اور نظام کو کامیاب بنانے کے لیے ہماری مدد کرے۔ ایران کی معیشت کساد کا شکار ہے۔ توقع ہے کہ رواں سال ایران کی مجموعی مقامی پیداوار میں کم از کم 6% کی کمی واقع ہو گی۔ گزشتہ سال 2018 میں یہ تناسب 3.9% رہا تھا۔

  • روسی میزائل سسٹم کے حوالے سے امریکا کی ترکی کو آخری وارننگ

    روسی میزائل سسٹم کے حوالے سے امریکا کی ترکی کو آخری وارننگ

    واشنگٹن : امریکی وزارت خارجہ کے ایک عہدے دار نے خبردار کیا ہے کہ روسی میزائل کی وصولی کا عمل مکمل ہونے کی صورت میں انقرہ کو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ترکی کو باور کرایا گیا ہے کہ روسی ایس 400 میزائلوں کی ڈیل کے حوالے سے یہ امریکا کی ترکی کو آخری وارننگ ہے۔ نیٹو اتحاد کے رکن ترکی کو آئندہ ماہ زمین سے فضا میں مار کرنے والا ایس 400 روسی میزائل نظام حاصل کرنا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس نظام کی خریداری نیٹو اتحاد کے لیے خطرہ پیدا کر دے گی، اس کے سبب ترکی ایف 35 طیاروں کے پروگرام سے محروم ہو جائے گا جو امریکا کی تاریخ میں ہتھیاروں کا مہنگا ترین پروگرام شمار کیا جا رہا ہے۔

    امریکی وزارت خارجہ کے مذکورہ عہدے دار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ روسی میزائل نظام نیٹو اتحاد کی جانب سے عسکری ساز و سامان کی خریداری کے لیے مقررہ معیارات سے موافقت نہیں رکھتا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سال 2017 میں بعض رپورٹوں سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ انقرہ نے ایف 400 میزائل نظام کے حصول کے لیے کرملن کے ساتھ 2.5 ارب ڈالر مالیت کی ڈیل طے کی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اگرچہ امریکا کی جانب سے خبردار کیا جاتا رہا کہ اس نظام کی خریداری کے نتیجے میں سیاسی اور اقتصادی نتائج مرتب ہوں گے۔ترکی کو ایس 400 نظام کی خریداری سے روکنے پر قائل کرنے کے واسطے امریکی وزارت خارجہ نے 2013 اور 2017 میں پیٹریاٹ میزائل نظام فروخت کرنے کی پیش کش کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی نے دونوں بار اس پیش کش کو مسترد کر دیا کیوں کہ امریکا نے اس میزائل نظام کی حساس ٹکنالوجی منتقل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

    میڈیا ذرائع کے مطابق اختلاف کے باوجود اس پورے عرصے میں امریکا نے ترکی کو اجازت دی کہ وہ لوک ہیڈ مارٹن کمپنی کے ایف 35 طیارے کے پروگرام میں مالی اور صنعتی طور پر شریک رہے، یہ دنیا کا جدید ترین لڑاکا طیارہ شمار کیا جا رہا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس ترکی نے اپنی سرزمین پر ایس 400 میزائل نظام کے لیے جگہ کے قیام کا کام شروع کیا تھا، انٹیلی جنس رپورٹوں میں مذکورہ تنصیبات کے مقام کی سیٹلائٹ تصاویر بھی شامل کی گئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں سال روس سے ایس 400 میزائل نظام حاصل کرنے کی صورت میں توقع ہے کہ یہ نظام 2020 میں استعمال کے لیے مکمل طور پر تیار ہو گا۔

  • یورپی پارلیمانی انتخابات، برطانیہ کا مستقبل کیا ہوگا؟

    یورپی پارلیمانی انتخابات، برطانیہ کا مستقبل کیا ہوگا؟

    لندن: بریگزٹ ڈیل کے تناظر میں برطانوی عوام اس سال گومگوکی کیفیت میں یورپی پارلیمنٹ الیکشن میں حصہ لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کی رکنیت بریگزٹ سے مشروط ہونے سے عوام کی عدم دلچسپی سامنے آئی ہے، برطانیہ بھر سے یورپی پارلیمنٹ کی 73نشستوں کیلئے 12 پارٹیوں کے امیدوار سامنے آگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گزشتہ سالوں کی طرح اس بار امیگرینٹس کی کم تعداد انتخابات میں حصہ لے رہی ہے، اسکاٹ لینڈ کی 6 نشستوں میں نوشینہ مبارک ٹوری پارٹی کی معروف امیدوار ہیں۔

    نوشینہ مبارک ہاؤس آف لارڈز کی ممبر بھی ہیں، مغربی انگلینڈ کے 3 حلقوں کی 17 نشستوں پر 3 پاکستانی نژاد امیدوار میدان میں ہیں، تینوں امیدوار سجادکریم، امجدبشیر ،واجدخان پہلے بھی ممبر یورپی پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔

    لبرل ڈیموکریٹس کے شفق محمد اور ٹوریز کےجوادخان بھی جیت کیلئے پر امید ہیں، مڈلینڈز کی 12نشستوں پرپاکستانی نژاد احمد اعجاز اور عنصرعلی خان میدان میں ہیں۔

    ویلزسمیت جنوبی حصے کی 20نشستوں پر کوئی معروف پاکستانی میدان میں نہیں ہے، لندن کی8 نشستوں میں ٹوری امیدوار سید کمال جیت کی امید کے ساتھ میدان میں آئیں گے، گرین پارٹی کی گلنار حسین اور لیبر کے مراد قریشی بھی لندن سے قسمت آزمائی کریں گے۔

    لب ڈیم کےحسین خان اور روبینہ خان لندن کی سیٹ سے میدان میں ہیں، ایسٹ آف انگلینڈ کی7 نشستوں پر جویریہ حسین لیبر پارٹی کی طرف سے امیدوار ہیں، کامیابی کیلئے پر امید پارٹی سربراہ نیجل فراج بھی اسی حلقے سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔

    بریگزٹ ڈیل، یورپی رہنما نے رواں ہفتہ اہم قرار دے دیا

    تازہ ترین سروے رپورٹس کے مطابق بریگزٹ پارٹی پہلے نمبر پر رہے گی، لب ڈیم، لیبرپارٹی قابل قدر سیٹیں حاصل کرسکیں گی، ٹوریز کو بڑی شکست کا سامنا ہوگا۔

  • یورپی عدالت نے تارکین وطن کے حوالے سے اہم اعلان کردیا

    یورپی عدالت نے تارکین وطن کے حوالے سے اہم اعلان کردیا

    برسلز: یورپی عدالت نے سنگین جرائم میں ملوث مہاجرین کو ملک بدر نہ کرنے کا اعلان کردیا، جرمنی اپنے ملک میں بڑھتے ہوئے جرائم کا ذمہ دار تارکین وطن کو قرار دیتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی عدالت انصاف نے ملک بدری کے حوالے سے اہم فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سنگین جرائم میں ملوث تارکین وطن کو بھی مخصوص حالات میں ملک بدر نہیں کیا جاسکے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی قوانین کی رو سے کسی شخص کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کیے جانے کا جنیوا کنونشن کے تحت پناہ کے حق اور یورپی یونین کے بنیادی قوانین سے تعلق نہیں بنتا۔

    ملک بدری کے حوالے سے کیس کی سماعت کے موقع پر ججز نے ریمارکس دیئے کہ یورپی قوانین کی رو سے کسی شخص کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کیے جانے کا جنیوا کنونشن کے تحت پناہ کے حق اور یورپی یونین کے بنیادی قوانین سے تعلق نہیں بنتا۔

    اس سلسلے میں تین تارک وطن نے یورپی عدالت انصاف سے رجوع کیا تھا۔ بیلجیم اور چیک ریپبلک نے سنگین جرائم میں ملوث ہونے کی وجہ سے ان تینوں کی سیاسی پناہ کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔

    خیال رہے کہ جرمنی میں حالیہ دنوں میں جرائم میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، انتظامیہ نے اس کا ذمہ دار تارکین وطن کو قراد دیا ہے، جرائم پیشہ افراد کا تعلق افغانستان یا پر شام سے بتایا جاتا ہے۔

    جرمنی: افغان مہاجرین کی ملک بدری جاری، مزید 14 افغان ملک بدر

    گذشتہ سال جرمنی نے درجنوں افغان شہریوں کو جرائم میں ملوث ہونے کے شبہے میں ملک بدر کیا تھا۔

  • ایران امریکا کشیدگی، یورپ نے تشویش کا اظہار کردیا

    ایران امریکا کشیدگی، یورپ نے تشویش کا اظہار کردیا

    برسلز: ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی پر یورپ نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کے حل پر زور دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے جوہری ڈیل کے شرائط نہ ماننے کے اعلان کے بعد امریکا اور ایران کے درمیان تنازعے میں مزید شدت آگئی ہے، جبکہ یورپ پر بھی شدید دباؤ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران نے جوہری ڈیل میں شامل یورپی ممالک پر زور دیا ہے کہ اگر وہ معاہدے کی شرائط کی مکمل پاسداری کریں تو ایران پر اس پر عمل کرنے کے لیے تیار ہے۔

    دریں اثنا امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز کا دورہ کیا اور کئی یورپی رہنماؤں سمیت جرمن وزیرخارجہ ہائیکو ماس سے خصوصی ملاقات کی اس دوران تنازعے کے حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے موقع پر جرمن وزير خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ نہيں چاہتے کہ کشيدگی اس قدر بڑھے کہ بات فوجی تصادم تک جا پہنچے، معاملہ سنگین ہے باہمی مشاورت سے حل ہونا چاہیئے۔

    قبل ازيں برطانوی وزير خارجہ جيريمی ہنٹ کا اپنے بیان میں بھی کچھ ايسے ہی خيالات کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ اس بارے ميں فکرمند ہيں کہ کسی حادثے کے نتيجے ميں باقاعدہ تصادم کا خطرہ بڑھ نہ جائے، جو دونوں فريق نہيں چاہتے۔

    ایران کی طرف سے عالمی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی کا سلسلہ بدستور جاری

    دوسری جانب ایران نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عالمی مالیاتی امور میں شفافیت کے قوانین پر عملدرآمد کا یورپ اور ایران کے درمیان تجارتی روابط یا سہولیات کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔

  • کیا خسرہ کی وبا یورپ کو لپیٹ میں لینے والی ہے؟

    کیا خسرہ کی وبا یورپ کو لپیٹ میں لینے والی ہے؟

    جینیوا: خسرہ کا مرض یورپ میں وبائی شکل اختیار کر سکتا ہے، عالمی ادارہ صحت کی طرف سے الرٹ جاری کر دیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق یورپ میں گزشتہ دو ماہ میں خسرہ کے 34 ہزار کیسز سامنے آگئے ہیں، جنھوں نے پورے براعظم میں سنسنی پھیلا دی.

    صورت حال کی سنگینی کے پیش نظر عالمی ادارہ صحت نے یورپی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ خسرے سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کو یقینی بنائیں۔

    ڈبلیو ایچ او کی طرف سے یہ انتباہ یورپ میں دو مہینوں کے دوران خسرہ کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر جاری کیا گیا، جو وبائی شکل اختیار کر سکتے ہیں.

    خسرے سے متاثر ہونے کے زیادہ تر کیسز یوکرائن میں سامنے آئے، نواحی علاقے زیادہ متاثر ہوئے.

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق 42 ممالک میں کُل 34,300 کیسز رجسٹر ہوئے، جن میں سے 13 افراد ہلاک ہوئے۔ بیان کے مطابق اگر اس بیماری سے بچاؤ کے لیے بروقت اقدامات نہ کیے گئے، تو یہ نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکی شہر نیویارک میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی ، ایمرجنسی نافذ

    یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ چند کسیز شاید رجسٹرڈ ہونے سے رہ گئے ہوں اور ہلاکتوں سے حکام لاعلم ہوں.

    خیال رہے کہ جرمنی نے ان والدین پر بھاری جرمانہ عائد کرنے کی تجویز دی ہے، جو اپنے بچوں کی خسرہ کی ویکسینیشن میں‌ رکاوٹ بنیں.

  • غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش ناکام، کشتی ڈوبنے سے 7 تارکین وطن ہلاک

    غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش ناکام، کشتی ڈوبنے سے 7 تارکین وطن ہلاک

    انقرہ: غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی ایک اور کوشش ناکام ہوگئی، بحیرہ اینجیئن میں کشتی کی غرقابی سے 7 تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بہتر مستقبل اور ترقی کی خواہش لیے ہر سال ہزاروں کی تعداد میں تارکین وطن غیرقانونی طور پر پسماندہ ممالک سے یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں، جس کے باعث سینکڑوں تاریکن وطن کشتی ڈوبنے یا پھر بارڈر سیکیورٹی اہلکاروں کی گولیوں کا نشانہ بن جاتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بحیرہ ایجیئن میں سات تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے، ڈوبنے والوں میں سے دو خواتین تھیں اور پانچ بچے شامل ہیں۔

    ترک کوسٹ گارڈز کی جانب سے بروقت کارروائی کے نتیجے میں پانچ تارکین وطن کو بچا لیا گیا تاہم ان کی حالت غیر ہے، مقامی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ کشتی ڈوبنے کا واقعہ شمال مغربی ترکی کے ساحلی قصبے ایوالیک کے قریب پیش آیا، کشتی پر کُل سترہ افراد سوار تھے، باقی چار مہاجرین اور انسانوں کے ایک اسمگلر کی تلاش جاری ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی ایک اور کوشش جان لیوا ثابت ہوئی تھی، لیبیا کے ساحل پر کشتی ڈوبنے سے درجنوں تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے۔

    لیبیا: تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، درجنوں مہاجرین ہلاک

    قبل ازیں 2015 میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں سترہ سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اسی سال ہی اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے ایک بڑا ریسکیو آپریشن کر کے ہزاروں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔

  • یورپ میں فلسطینیوں کی 17 ویں کانفرنس ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں شروع

    یورپ میں فلسطینیوں کی 17 ویں کانفرنس ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں شروع

    کوپن ہیگن : فلسطین کانفرنس کے چیئرمین کا خطاب میں کہنا ہے کہ ہم پہلے فلسطینی ہیں اور بعد میں یورپی شہری،اپنی زمین پر واپسی کے حق کے لیے ڈٹے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپ میں فلسطینیوں کی 17 ویں کانفرنس اتحاد اور ثابت قدمی کے ساتھ” ہم واپس آئیں گے کے نعرے کے ساتھ “ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں شروع ہو گئی، ہزاروں فلسطینیوں اور مہمانوں نے کانفرنس میں شرکت کے لیے ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں موجود ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پہلی کانفرنس 2003 میں لندن میں منعقد ہوئی تھی جس میں معروف فلسطینی شخصیات اس کے ساتھ ساتھ عرب اور غیر ملکی کارکنوں اور اعلی شخصیات نے شرکت کی تھی۔

    غیر ملکی خبر ادارے کا کہنا تھا کہ استقبالیہ تقریب میں کانفرنس کے چئیرمین ماجد الزیر نے کہا کہ یورپ میں سالانہ منعقد یونے والی کانفرنس کا مقصد دنیا کے رہنماوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ فلسطینی سوائے اپنے وطن اور اپنے گھروں میں واپسی کے حقوق کے علاوہ اور کچھ نہیں چاہتے۔

    الزیر نے کانفرنس کو قابض اسرائیل اور اسکے حامیوں کی جانب سے فلسطین کےحصے بخرے کرنے کی کوششوں کا جواب دینے کے لیے ایک اہم تقریب قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ جب تک فلسطین کے لوگ متحد ہیں اور اپنی زمین کے حق کے لیے کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں دنیا میں کوئی بھی طاقت فلسطین کی تاریخ اور جغرافیے کو نہیں بدل سکتی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم پہلے فلسطینی ہیں اور بعد میں یورپی شہری اور ہم اپنی زمین پر واپسی کے حق کے لیے ڈٹے رہیں گے اور اسکا کوئی متبادل قبول نہیں کریں گے۔

  • یورپ کی پہلی ماحول دوست مسجد کو عام نمازیوں کیلئے کھول دیاگیا

    یورپ کی پہلی ماحول دوست مسجد کو عام نمازیوں کیلئے کھول دیاگیا

    لندن : برطانیہ میں  یورپ کی پہلی ماحول دوست تاریخی مسجد کو عام نمازیوں کیلئےکھول دیاگیا، مسجد کے آرکیٹیکٹ نےاسےاکیسویں صدی کےبرطانیہ کااسلام کاثقافتی پل قراردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق درختوں کی ساخت جیسے لکڑی کے ستون، تازہ ہوا اور روشنی سے بھرپور برطانیہ کے تاریخی شہر کیمبرج میں یورپ کی پہلی ماحول دوست مسجد کی تعمیر مکمل کر لی گئی۔

    تاریخی مسجد کو عام نمازیوں کیلئے کھول دیاگیا، تئیس ملین پاؤنڈ کی لاگت سے بنائی گئی کیمبرج سینٹرل مسجد تقریباً بارہ برس سے زیرِ تعمیرتھی۔


    مسجد کے آرکیٹیکٹ نے اسے اکیسویں صدی کے برطانیہ کا اسلام کا ثقافتی پل قراردیا ہے۔

    برطانیہ میں رہائش پذیرمسلمانوں کیلئے وسیع مسجد کی ضرورت کیمبرج سینٹرل مسجد کی بنیاد بنی، اس مسجد کی تعمیر کے روح رواں ماضی کے عظیم گلوکار کیٹ اسٹیونز ہیں، جو اسلام قبول کر کے یوسف اسلام کہلائے۔

    تاریخی مسجد کو ایوارڈ یافتہ آرکیٹیکٹ ڈیوڈمارکس اوران کی پارٹنر جولیا بار نےڈیزائن کیاہے جبکہ اس میں خطاطی ترکی کےماہر خطاط نے کیا ہے۔