Tag: یورپ

  • ماحول دوست بجلی فراہم کرنے والا جزیرہ

    ماحول دوست بجلی فراہم کرنے والا جزیرہ

    براعظم یورپ ایسے جزیرے کی تیاری پر کام کر رہا ہے جو متعدد یورپی ممالک کو ماحول دوست بجلی فراہم کرے گا۔

    اس جزیرے کی تیاری فی الحال ماہرین کے زیر غور ہے تاہم بہت جلد اس پر کام شروع کردیا جائے گا۔ یہ جزیرہ سمندر میں لگائی گئی ان ہزاروں پن چکیوں سے بجلی پیدا کرے گا جو اسی مقصد کے لیے نئی نصب کی جائیں گی۔

    شمالی سمندر میں اس جزیرے کے قیام کے لیے جرمنی، نیدر لینڈز اور ڈنمارک مل کر کام کریں گے۔

    یہ جزیرہ برطانیہ، ناروے، نیدر لینڈز، جرمنی، ڈنمارک اور بیلجیئم سے منسلک ہوگا اور یورپ کے شمال مغرب میں واقع ممالک کو توانائی فراہم کرے گا۔

    جزیرے پر زیادہ سے زیادہ توانائی پیدا کرنے کے لیے سولر فارمز بھی بنائے جائیں گے جبکہ اس تک رسائی کے لیے یہاں بندر گاہ اور ہوائی جہازوں کے لیے رن وے بھی تعمیر کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یورپ امریکہ‘ برطانیہ پرانحصارنہیں کر سکتا ‘ انجیلا مرکل

    یورپ امریکہ‘ برطانیہ پرانحصارنہیں کر سکتا ‘ انجیلا مرکل

    برلن : جرمن چانسلر انجیلا مکل کاکہناہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد اور بریگزٹ کے بعد یورپ مکمل طور پرامریکہ اور برطانیہ پر انحصار نہیں کر سکتا۔

    تفصیلات کےمطابق جنوبی جرمنی میں الیکشن کی ایک ریلی سے خطاب کے دوران کہا کہ’ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت اور مغربی قوتوں کے بریگزیٹ سے ٹوٹنے کے بعد یورپ کو اپنی قسمت خود اپنےہاتھوں میں لینا پڑے گی‘۔

    جرمن چانسلر نے کہا کہ وہ برطانیہ اور امریکہ کے ساتھ ساتھ روس کے ساتھ بھی دوستانہ تعلقات رکھنا چاہتی ہیں لیکن یورپ کو اب اپنی منزل کے لیے خود لڑنا ہو گا۔

    انجیلا مرکل کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب جی سیون اجلاس میں 2015 پیرس کلائمٹ معاہدے پر اتفاق نہیں ہو سکا۔ اس اجلاس کے بعد جرمن چانسلر نے کہا تھا کہ مذاکرات کافی دشوار تھے۔

    انہوں نےکہا کہ فرانس کے نئے منتخب صدرامینیول ماکروں اور برلن کے درمیان خوشگوار تعلقات کے لیے خاص توجہ کی ضرورت ہے۔

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہناتھاکہ وہ وقت اب ختم ہونے والا ہے جب ہم دوسروں پر انحصار کیا کرتے تھےاور اس بات کا تجربہ میں نے گذشتہ چند دنوں میں کیا ہے۔


    نیٹو اتحادی ممالک دفاعی اخراجات اداکریں : ڈونلڈ ٹرمپ


    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو میں شامل اتحادی ممالک سے کہا تھا کہ وہ لازمی طور پر دفاعی بجٹ میں اپنے حصے کے مناسب اخراجات ادا کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • یورپی عدالت نےملازمین کےحجاب پہننے پر پابندی عائد کردی

    یورپی عدالت نےملازمین کےحجاب پہننے پر پابندی عائد کردی

    بیلجیئم : یورپ کی اعلی ترین عدالت نے ایک مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے ملازمین کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کردی جسے امتیازی سلوک نہیں سمجھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپین کورٹ آف جسٹس نے اپنے فیصلے میں اسلامی حجاب سمیت دیگر مذہبی، سیاسی اور فلسفہ و نظریات کی ترجمانی کرنے والے یا علامتی لباس و حجاب وغیرہ زیب تن کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔


    *لندن: مسلمان خاتون کا حجاب اتارنے اور سڑک پر گھسیٹنے کی کوشش


    عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ ہدایت بھی جاری کی ہے کہ اس طرح کی کوئی بھی پابندی تمام ملازمین کے مکمل طور پرغیر جانب دارانہ لباس پہننے کی پالیسی پرمبنی ہونی چاہیے۔


    *امریکہ: مسلمان طالبہ پر تین افراد کا حملہ، حجاب اتارنے کی کوشش


    واضح رہے کہ اس مقدمے کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب بیلجیئم میں واقع ایک معروف کمپنی نے اپنے صارف کی شکایت پر ایک خاتون ریسیپشنسٹ کے حجاب پہننے پر ملازمت سے فارغ کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھے کہ کمپنی کے صار فین کو حجاب پہنی ملازمین سے الجھن اور پریشانی کا سامنا ہوتا ہے۔


    *ٹرمپ کے حامی کا باحجاب مسلم ایئر ہوسٹس پر تشدد


    خاتون ریسپشنسٹ نے عدالت سے رجوع کیا جس پر یہ مقدمہ بیلجیئم کی عدالت نے یورپین کورٹ آف جسٹس میں بھیج دیا تھا جہاں آج اس مقدمے کا فیصلہ سنا دیا گیا۔


    *برطانوی وزیراعظم نےحجاب پہننے کی حمایت کردی


    واضح رہے کہ آج کل حقوقِ اظہارِ رائے اور حقوقِ نسواں کے علم بردار ممالک میں بنیاد پرستی اور انتہا پرستی کی آڑ میں اسلامی تشخص حجاب کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کئی ممالک کی درس گاہوں اور دفاتر میں حجاب پہننے کی پابندی پہلے ہی لگائی جا چکی ہے۔

  • امریکی شہریوں کی بغیرویزایورپ سفرکی سہولت ختم

    امریکی شہریوں کی بغیرویزایورپ سفرکی سہولت ختم

    برسلز: یورپی یونین کی پارلیمنٹ نےامریکی شہریوں کےبغیر ویزا یورپ سفر کرنے کی سہولت ختم کرنے کے حق میں ووٹ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کی شہری آزادی کی کمیٹی نےیہ فیصلہ امریکہ کی جانب سے خیر سگالی معاہدے پر رضامندی میں ناکامی پر کیا،جس کے تحت 5یورپی ممالک رومانیا،پولینڈ،قبرص،بلغاریہ اورکروشیا کےشہری بغیر ویزے امریکہ کاسفرکرسکتے تھے۔

    خیال رہےکہ یورپی کمیشن نے3سال قبل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکہ معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریاں نہیں نبھا رہا،لیکن اس حوالے سے کوئی قانونی قدم اٹھایاجانا باقی تھا۔

    یاد رہےکہ گزشتہ سال دسمبر میں یورپی پارلیمنٹ کےارکان نے بھی امریکی شہریوں کو بغیر ویزا یورپ سفر کرنے کی سہولت ختم کرنے پر زور دیا تھا،تاکہ واشنگٹن اس حوالے سےاپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

    واضح رہےکہ یورپی پارلیمنٹ کے بغیر ویزے کی سفری سہولت ختم کرنے کے حق میں ووٹ دیے جانے کے بعد امریکی شہریوں کو اگلے 12 ماہ یورپی ممالک جانے کے لیےاضافی سفری دستاویزات کی درخواست جمع کرانی ہوگی۔

  • برف پر ’ڈرون بورڈنگ‘ کریں

    برف پر ’ڈرون بورڈنگ‘ کریں

    آپ نے برف پر کھیلے جانے والے کئی کھیلوں کے بارے میں سنا ہوگا۔ لیکن کیا آپ ڈرون بورڈنگ کے بارے میں جانتے ہیں؟

    یورپی ملک لٹویا میں کچھ نوجوانوں نے ڈرون کی ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے برف پر کھیلا جانے والا نیا کھیل ڈرون بورڈنگ متعارف کروا دیا۔

    drone-2

    جینس پٹرماز نامی نوجوان، جو اس طریقہ کھیل کا ایجاد کنندہ ہے اپنے اس آئیڈیے کو جدید ٹیکنالوجی کے جدید استعمال کا نام دیتا ہے۔

    اس کھیل میں ایک وزنی ڈرون سے 4 رسیاں باندھی دی جاتی ہیں۔ رسیوں کے دوسرے سروں پر اسکیٹنگ بورڈ پر سوار شوقین افراد اسے پکڑ کر اس کے ساتھ کھنچے چلے جاتے ہیں۔

    drone-3

    اس کو تخلیق کرنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے 2 سال قبل اس کھیل کا آئیڈیا سوچا تھا۔ اسے عملی جامہ پہنانے میں انہیں 2 سال کا وقت لگا اور اب وہ اسے مزید بہتر بنانا چاہتے ہیں۔

  • یورپ میں شدید سردی کی لہر‘ہلاکتوں کی تعداد23ہوگئی

    یورپ میں شدید سردی کی لہر‘ہلاکتوں کی تعداد23ہوگئی

    وارسا: یورپ کے مختلف ممالک میں شدید سردی کےباعث تارکین وطن اور بےگھر لوگوں سمیت23 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق یورپ کے مختلف ممالک میں شدید سردی کی لہررواں ہفتے کے اختتام تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

    اٹلی میں بحری اور فضائی سفر کی سہولیات تعطل کا شکار ہوئی ہیں جبکہ جنوبی علاقوں میں اسکول بند کردیےگئےہیں۔

    c1

    ترکی بھی سرد موسم سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ باسفورس کی بندرگاہ کو بھی استنبول میں برفانی طوفان کے بعد لنگر اندازی کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    c2

    پولینڈ میں سردی کے باعث کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔جہاں منجمند کردینے والی سردی مائنس 14 سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کی گئی۔روس میں رات کے وقت درجۂ حرارت منفی 30 تک پہنچ چکا ہے۔

    c3

    یونان کے شمالی علاقوں میں درجۂ حرارت منفی 15 تک پہنچ گیا ہیں جہاں گذشتہ ہفتے ایک افغان پناہ گزین سردی کے باعث ہلاک ہو گیا تھا وہاں تمام سڑکیں بند ہیں۔

    c4

    اٹلی میں سات افراد کی ہلاک کے بعد بے گھر افراد کے لیے بنے ہاسٹلز دن رات کھلے ہیں۔ مرنے والوں میں پانچ افراد کھلے آسمان تلے ہلاک ہو ئے۔

    c5

    واضح رہےکہ روس میں 120 سال کے بعد اس قدر سردی پڑی ہے۔جہاں رات کے وقت درجۂ حرارت منفی 30 تک ریکارڈ کیاگیا ہے۔

    c6

  • دنیا کے انوکھے اور عجیب و غریب گھر

    دنیا کے انوکھے اور عجیب و غریب گھر

    دنیا میں رہنے والے مہم جو اور انفرادیت پسند افراد ہر شے میں مہم جوئی اور انفرادیت چاہتے ہیں چاہے وہ کوئی سفر ہو، یا ان کے زیر استعمال رہنے والی کوئی بھی معمولی شے۔

    اسی طرح یہ افراد اپنے رہنے کے گھروں کو بھی عجیب وغریب انداز میں تخلیق کرتے ہیں۔ ایسے افراد اگر تخلیقی صلاحیت کے حامل ہوں تو ان کا فن اور انفرادیت کا شوق ان کی بنائی گئی چیزوں کو شاہکار بنا دیتا ہے۔

    آج ہم آپ کے سامنے دنیا کے ایسے ہی کچھ عجیب و غریب گھر پیش کر رہے ہیں۔ یہ گھر دیکھنے میں بھی بے حد خوبصورت لگتے ہیں اور انہیں دیکھ کر بے اختیار یہاں رہائش اختیار کرنے کا دل چاہتا ہے۔

    9

    سوئٹزر لینڈ میں 13 ہزار فٹ بلند پہاڑ کی چوٹی پر واقع اس گھر میں رہائش رکھنا دل گردے کا کام ہے۔ دروازہ کھلتے ہی آپ کا سامنا پہاڑوں، بادلوں اور خلا سے ہوتا ہے۔

    5

    پرتگال کی سرحد پر واقع یہ گھر ایک بڑے پتھر کے اندر تعمیر کیا گیا ہے۔

    7

    اسی طرح کا ایک اور گھر وسطی یورپ کے علاقے بوکووینیا میں بھی ہے جو دیکھنے میں کسی قدیم دور کے چرواہے کا گھر لگتا ہے۔

    8

    مکمل طور شمسی پینلز سے تیار کیا گیا یہ گھر توانائی کی ضروریات میں خود کفیل ہے۔

    3

    جاپان میں واقع اس گھر کو دیکھ کر بظاہر یوں لگتا ہے کہ یہ بغیر چھت اور دیواروں کے ہے لیکن درحقیقت یہ مکمل طور پر شیشے سے بنایا گیا ہے۔

    دن بھر سورج کی روشنی ان شیشوں کے ذریعہ گھر میں داخل ہوتی ہے جس سے مکینوں کو مصنوعی روشنی کے استعمال کی ضرورت ہی نہیں پڑتی۔ یہی نہیں اس گھر میں رہنے والے چاندنی راتوں، بارش اور بوندا باندی کا بھی صحیح معنوں میں لطف اٹھاتے ہیں۔

    2

    سوئٹزر لیںڈ کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں یہ گھر ایک ڈھلان کے اندر تراشا گیا ہے۔ یہ صحیح معنوں میں لفظ ’زیر زمین‘ کی عکاسی کرتا ہے۔

    11

    امریکی ریاست ٹیکسس میں ایک پہاڑی پر تعمیر کیے گئے اس گھر کی خاص بات یہ ہے کہ یہ مکمل طور پر لوہے سے بنا ہوا ہے۔ اس کی تعمیر میں 110 ٹن لوہا استعمال کیا گیا ہے۔

    4

    فطرت سے محبت کرنے والے کسی شخص نے یہ گھر کینیڈا کے جنگل میں بنایا ہے۔ درخت پر رہنے کا قدیم طریقہ لیکن گھر میں موجود تمام جدید سہولیات کے باعث جنگل میں رہائش رکھنا بے حد آسان ہوگیا ہے۔

    6

    میکسیو میں بنایا گیا یہ گھر سمندری گھونگھے کے خول جیسا ہے۔

    10

    آئس لینڈ کے ایک دور دراز جزیرے پر واقع یہ گھر ان افراد کے لیے نہایت موزوں ہے جو دنیا اور دنیا والوں سے بچ کر رہنا چاہتے ہیں۔

  • اٹلی:عوام ریفرنڈم کےذریعےحکمرانوں کومستردکردینگے،بیپی گریلو

    اٹلی:عوام ریفرنڈم کےذریعےحکمرانوں کومستردکردینگے،بیپی گریلو

    روم : اٹلی میں حزب اختلاف کے رہنما اور فائیواسٹار تحریک کے بانی بیپی گریلو کا کہنا ہے کہ 4دسمبر کے تاریخ ساز ریفرنڈم میں عوام حکو مت کےخلاف اپنا فیصلہ سنادیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق اٹلی کے شہر ٹورین میں وزیراعظم ماتیورینزی کےخلاف نکالی جانے والی ریلی کے شرکاء سے خطاب میں فائیواسٹار تحریک کے بانی بیپی گریلو کا کہنا تھا کہ عوام چار دسمبر کو تاریخ ساز ریفرنڈم کے ذریعے حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کےخلاف فیصلہ سنادیں گے۔

    حزب اختلاف کے رہنمابیپی گریلوکا کہناتھاکہ عوام کا ٹھاٹیں مارتا سمندر اس بات کا گواہ ہے کہ ہم ہارے یاجیتے وزیراعظم کی تبدیلی اب ناگزیر ہے۔

    فائیواسٹار تحریک کے بانی بیپی گریلوکا کہنا تھا کہ حکومت کی تبدیلی سےہی عوام خوشحال اور ملک معاشی طور پر ترقی کرے گا۔

    مزید پڑھیں:ورجینیا راگی روم کی پہلی خاتون میئر منتخب

    یاد رہے کہ رواں سال اٹلی میں ہونے والے میئر شب کے انتخابات میں اٹلی کے وزیراعظم اورڈیموکریٹک پارٹی کےسیکرٹری ماتیورینزی کو بڑا دھچکا اس وقت لگاتھا جب فائیواسٹارموومنٹ کی امیدوار ورجینیا راگی روم کی پہلی خاتون میئر بن گئی تھیں۔

    فائیواسٹارموومنٹ کی امیدوار ورجینیا راگی روم کی تاریخ میں دوسو پچاس سالوں بعد خاتون میئر منتخب ہوئی تھیں۔

    واضح رہے کہ چاردسمبر کے ریفرنڈم میں اطالوی وزیراعظم اگر اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہےتوانہیں گھرجانا ہوگا۔

  • روس کسی کےساتھ لڑائی نہیں چاہتا،پیوٹن

    روس کسی کےساتھ لڑائی نہیں چاہتا،پیوٹن

    ماسکو: روسی صدرولادیمیرپیوٹن کا کہناہےکہ روس کسی کے ساتھ لڑائی نہیں چاہتا بلکہ اسےدوستوں کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کےمطابق ماسکو میں پارلیمان سے سالانہ خطاب کے دوران صدرپیوٹن کاکہناتھاکہ کچھ غیر ملکی روس کو دشمن سمجھتے ہیں لیکن روس ایسا نہیں چاہتا نہ کبھی ایسا چاہے گا،اسے دوستوں کی ضرورت ہے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کی نئی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    ولادیمیرپیوٹن کا کہنا تھا کہ 2014 میں ہونے والے کریمیا کے الحاق کے بعد مغرب سے جاری سرد جنگ، یوکرائن اور شام کی کشیدگی میں روس خود کو ایک انتہائی بری حالت میں گہرا ہوا دیکھ رہا ہے۔

    دوسری جانب صدرپیوٹن نے شامی صدربشارالاسد کی حمایت اورشام میں حزب اختلاف کےخلاف کارروائیوں میں مصروف روسی افواج کی تعریف کی۔

    مزید پڑھیں:روسی صدر نے امریکہ سے بہتر تعلقات کی خواہش کا اظہارکردیا

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ روسی صدر پیوٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے پر مسرت کا اظہار کیااور کہا تھاکہ ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان اچھے تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔

  • یورپ تارکین وطن کے لیے تیار رہے،ترک صدر

    یورپ تارکین وطن کے لیے تیار رہے،ترک صدر

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردگان نے خبردار کیا ہے کہ اگر یورپی یونین کی جانب سے ترکی کے ساتھ مذاکرات معطل ہوئےتوتارکین وطن کی بڑی تعداد کو یورپ سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کےمطابق جمعے کے روزاستنبول میں اپنی ایک تقریرمیں اردگان نے یورپین یونین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ’میری بات سنیے،اگرآپ نے مزید کچھ کیا تو پھریہ ذہن میں رکھیے کہ سرحدیں کھول دی جائیں گی‘۔

    مزید پڑھیں:ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    خیال رہے کہ مذاکرات کو اس وقت دھچکا لگاجب یورپین پارلیمنٹ میں جمعرات کو ترکی سے رکنیت کے معاملے پر بات نہ کرنے کے لیے پیش ہونے والی قرار داد کے حق میں ووٹ ڈالے گئے تھے

    یورپین پارلیمنٹ کے مطابق قرارداد پیش کرنےکی وجہ ترکی میں رواں سال ناکام بغاوت کے بعد ہونے والے کریک ڈاؤن کو قرار دیا گیا تھا۔

    اس سے قبل رواں سال 18 مارچ کو تارکین وطن کی یورپ کی جانب ہجرت کو روکنے کے لیے انقرہ اور برسلزکے درمیان معاہدہ ہوا تھا۔

    معاہدے کے تحت ترکی کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا کہ اس کے شہریوں کو ویزا فری سفر کی اجازت دی جائے گی اور ترکی کے یورپی یونین کے رکن بننے کے لیے مذاکرات میں تیزی سے پیش رفت کی جائے گی۔

    یاد رہےکہ گزشتہ سال دس لاکھ سے زائد تارکین وطن یورپ پہنچےتھے ان میں سے زیادہ تر ترکی کے راستے یورپ میں داخل ہوئےتھے۔

    واضح رہے کہ ترکی میں اس وقت تقریباً 30 لاکھ تارکین وطن موجود ہیں جن میں زیادہ تر شام سے آئے ہیں۔