Tag: یورپ

  • بڑی کامیابی ،چار مختلف تجرباتی دوائیوں سے کورونا وائرس کا آزمائشی علاج شروع

    بڑی کامیابی ،چار مختلف تجرباتی دوائیوں سے کورونا وائرس کا آزمائشی علاج شروع

    برسلز : یورپ میں کورونا وائرس کاآزمائشی علاج شروع کردیاگیا، چار مختلف تجرباتی دوائیں بتیس ہزار افراد کو دی جا رہی ہیں, یورپی وزرائے خارجہ  کا کہنا ہے کہ بیماری سے بچنے کا واحد حل مل کر کام کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برسلز میں يورپی وزرائے خارجہ کا کورونا سے متعلق خصوصی اجلاس ہوا، جس میں شرکاکو بتایا گیا کہ يورپ ميں کورونا وائرس کا آزمائشی علاج شروع کردیا گیا ہے۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ چارمختلف تجرباتی ادويات کےکلينيکل ٹيسٹ شروع کر کےبتیس ہزارافرادکويہ ادويات آزمائشی طورپردی جارہی ہيں، جن مریضوں کو یہ ادویات دی جا رہی ہیں، ان کا تعلق جرمنی، فرانس، بیلجیم، لکسمبرگ، برطانیہ، سپین اور ہالینڈ سے ہے۔

    اس موقع پر یورپی وزرائے خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں تعاون بڑھانےکی ضرورت ہے،بیماری سےبچنے کا واحد حل مل کرکام کرنا ہے۔

    گذشتہ روزکینیڈین دوا ساز کمپنی ایمرجنٹ بائیو سولوشن کے ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ملک میں جو افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں ان کی صحت یابی کے لیے ادویات کی تیاری کا کام آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایمرجنٹ بائیو سولوشن کرونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی بیماری کا تجرباتی علاج تیار کررہا ہے، ایک ہی وقت میں کرونا ویکسین پر کام کرنے کے لیے دو امریکی دوا ساز کمپنیوں کے ساتھ شراکت کی ہے۔

    مزید پڑھیں : دوا ساز کمپنی کرونا علاج دریافت کرنے کے قریب پہنچ گئی

    ڈاکٹر ساؤرڈ کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے کلینیکل مرحلے کی ویکسین کمپنی نوووایکس کے ساتھ ساتھ بائیو ٹیک کمپنی واکسارٹ کے ساتھ مل کر دو اورل ویکسین تیار کی ہیں۔

    خیال رہے ایک امریکی ڈاکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کی دوا بنانے میں اگلے 3 سے 4 ہفتوں میں کامیاب ہوجائیں گے، ان کی بنائی گئی دوا صرف 20 منٹ میں اس موذی وائرس کا مقابلہ کر کے اسے ختم کرسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 16 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 53 ہزار 455 ہوگئی ہے، دنیا بھر میں کرونا سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ 616 ہے۔

  • کرونا وائرس: فرانس میں ریستوران اور دکانیں بند کرنے کا اعلان

    کرونا وائرس: فرانس میں ریستوران اور دکانیں بند کرنے کا اعلان

    پیرس: فرانس میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت ریستوران اور دکانیں بند کرنے کا اعلان کردیا گیا، فرانس میں اسکول پہلے ہی بند کیے جاچکے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے وزیر اعظم ایڈورڈ فلپ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورے فرانس میں کیفے، ریستوران، سنیما، نائٹ کلبز اور دکانیں بند کی جارہی ہیں۔

    فرانس میں اب تک کرونا وائرس کے 4 ہزار 500 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے اور 91 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ لوگوں کی بڑی تعداد اب بھی گھروں سے باہر نکل رہی ہے لہٰذا مجبوراً یہ قدم اٹھانا پڑا، اس دوران فوڈ اسٹورز، فارمیسی اور پیٹرول پمپ کھلے رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ فعال رہے گی تاہم دفاتر کو ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ اپنے ملازمین کے گھر سے کام کرنے کے سسٹم کو جلد سے جلد وضع کریں۔

    وزیر اعظم نے بتایا کہ اتوار کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات معمول کے مطابق ہوں گے تاہم اس دوران سخت حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے۔

    فرانس میں پہلے ہی اسکول بند کیے جا چکے ہیں اور 70 سال سے زائد افراد کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، اب دیگر افراد کو بھی بلا ضرورت باہر نہ نکلنے اور گھروں میں رہنے کی تاکید کردی گئی ہے۔

    فرانس کا پڑوسی ملک اٹلی اس وقت یورپ کا کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 14 سو سے تجاوز کر گئی ہے۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں اب تک کرونا وائرس سے 5 ہزار 835 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 1 لاکھ 56 ہزار 533 ہوگئی ہے۔

  • کرونا وائرس: اٹلی میں صرف ایک دن میں ہلاکتیں 800 سے تجاوز کر گئیں

    کرونا وائرس: اٹلی میں صرف ایک دن میں ہلاکتیں 800 سے تجاوز کر گئیں

    روم: اٹلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جان لیوا کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں 31 فیصد اضافہ ہوگیا اور ہلاک افراد کی تعداد صرف ایک دن میں 196 سے 827 ہوگئی۔

    اٹلی اس وقت جان لیوا کرونا وائرس سے متاثر ہونے والا چین کے بعد دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، اٹلی میں وائرس کا یہ پھیلاؤ صرف گزشتہ ایک ہفتے کے اندر ہوا ہے۔

    وائرس کے بدترین پھیلاؤ کے سبب میڈیکل فارمیسیز کے علاوہ دیگر تمام دکانیں اور کاروبار بند کروا دیے گئے ہیں۔ پورا ملک سنسان ہوگیا ہے اور سڑکیں خالی ہیں۔

    دو روز قبل اٹلی میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا جس کے تحت اندرون ملک ایک سے دوسرے شہر غیر ضروری سفر پر پابندی عائد کردی گئی تھی، تمام عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی، کھیلوں کے مقابلے بشمول فٹبال میچز منسوخ کردیے گئے اور تمام تعلیمی ادارے بند کردیے گئے تھے۔

    اطالوی میڈیا کے مطابق لاک ڈاؤن کا اعلان ہوتے ہی لاکھوں افراد نے سپر اسٹورز پر یلغار کردی تاکہ اشیائے ضروریہ خرید کر ذخیرہ کی جاسکیں۔

    لاک ڈاؤن کے باعث اب 6 کروڑ افراد قرنطنیہ کی صورتحال میں ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی یہ صورتحال فی الحال 3 اپریل تک کے لیے نافذ کی گئی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اٹلی نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چین سے بھی مدد مانگ لی ہے، چین کرونا وائرس پر قابو پانے کی کوششوں کے لیے اٹلی کو 1 ہزار وینٹی لیٹرز، 20 لاکھ ماسک، 20 ہزار حفاظتی لباس اور 50 ہزار ٹیسٹ کٹس فراہم کرے گا۔

    اب تک پورے اٹلی میں 12 ہزار افراد وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسپتالوں کو تجویز دی جارہی ہے کہ وہ کرونا کے مریضوں کو پہلے آنے کی بنیاد پر داخل کرنے کے بجائے وائرس کی شدت کے پیش نظر مریض داخل کریں۔

    یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اگر اسپتالوں میں گنجائش کم پڑ گئی تو پھر مجبوراً وائرس کا شکار بزرگ افراد کی جگہ نوجوانوں کو ترجیح دی جائے گی اور انہیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کیا جائے گا۔

  • یورپی اسٹاک مارکیٹس میں تیزی، ایشیا میں مندی کا رجحان

    یورپی اسٹاک مارکیٹس میں تیزی، ایشیا میں مندی کا رجحان

    لندن / پیرس / بیجنگ: برطانوی و یورپی اسٹاک مارکیٹس میں معمولی تیزی دیکھی جارہی ہے جبکہ ایشیائی اسٹاک مارکیٹس بدستور گراوٹ کا شکار ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں نمایاں کمی دیکھی جارہی ہے۔ برطانوی اسٹاک مارکیٹ میں کمی کے بعد 85 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی۔

    دوسری جانب یورپی حصص بازاروں میں بھی کاروبار کے آغاز پر تیزی دیکھی گئی، جرمن اسٹاک مارکیٹ میں 203 پوائنٹس کی تیزی اور فرانسیسی اسٹاک مارکیٹ میں 92 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں کاروبار بدستور زوال پذیر ہے اور کاروبار کا اختتام ریڈ زون میں ہورہا ہے۔ جاپانی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر 451 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔

    چینی اسٹاک مارکیٹ بھی مندی کا شکار رہی جبکہ ہانگ کانگ اسٹاک مارکیٹ میں 217 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔

    گزشتہ روز سعودی شیئرز مارکیٹ میں بھی ریکارڈ کمی دیکھی گئی تھی جس کے بعد سعودی شیئرز کی قدر میں 8.3 فیصد کمی واقع ہوئی۔ شیئرز کا لین دین 7.15 ارب ریال کا رہا، یہ ستمبر 2019 کے بعد سے کیش میں شیئرز کے لین دین کی سب سے بڑی شرح ہے۔

    خلیجی شیئرز مارکیٹ بھی گراوٹ کا شکار ہے، کویت اسٹاک ایکسچینج میں 10 فیصد، دبئی میں 7.9 فیصد اور ابو ظہبی مارکیٹ میں 5.4 فیصد کی کمی ریکارڈ ہوئی۔

  • کرونا وائرس: اٹلی میں بدترین پھیلاؤ، پورا ملک لاک ڈاؤن کردیا گیا

    کرونا وائرس: اٹلی میں بدترین پھیلاؤ، پورا ملک لاک ڈاؤن کردیا گیا

    روم: کرونا وائرس کے بدترین پھیلاؤ کے سبب پورے اٹلی کو لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے اور ملک بھر میں سخت پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    اٹلی میں اب تک کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 463 ہوچکی ہے جبکہ 9 ہزار افراد اس جان لیوا وائرس سے متاثر ہیں۔ اٹلی یورپی ممالک میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے۔

    اٹلی کے آرمی چیف بھی اس جان لیوا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں تاہم ان کی حالت بہتر ہے۔

    وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر اٹلی میں تمام عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے، کھیلوں کے مقابلے بشمول فٹبال میچز منسوخ کردیے گئے ہیں اور تمام تعلیمی ادارے بند کردیے گئے ہیں۔

    حالیہ پابندی کے بعد لمبارڈی سمیت ملک کے شمال اور مشرق میں واقع 14 صوبوں کے رہائشیوں کو سفر کرنے سے قبل خصوصی اجازت نامے کی ضرورت ہوگی، اٹلی کے شہر میلان اور وینس بھی متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی یہ صورتحال 3 اپریل تک رہے گی، اس دوران پبلک ٹرانسپورٹ فعال رہے گی۔

    اطالوی میڈیا کے مطابق لاک ڈاؤن کا اعلان ہوتے ہی لاکھوں افراد نے سپر اسٹورز پر یلغار کردی تاکہ اشیائے ضروریہ خرید کر ذخیرہ کی جاسکیں۔

    لاک ڈاؤن کے باعث اب 6 کروڑ افراد قرنطنیہ کی صورتحال میں آجائیں گے۔

    اٹلی کی اپنے شہریوں پر عائد کردہ یہ پابندیاں چین کے بعد کسی بھی ملک میں عائد کی جانے والے پابندیوں میں سخت ترین ہیں۔

  • انسانی اسمگلنگ میں ملوث 2 افراد گرفتار

    انسانی اسمگلنگ میں ملوث 2 افراد گرفتار

    آئر لینڈ سے تعلق رکھنے والے 2 افراد کو 10 تارکین وطن کی اسمگلنگ کے جرم میں گرفتار کرلیا گیا۔

    39 سالہ وائن شرلاک اور 48 سالہ آئن ناولن ٹائر لے جانے والے ایک ٹرک میں 10 تارکین وطن کو چھپا کر لے جارہے تھے، اسمگل کیے جانے والے افراد میں 2 بچے بھی شامل تھے۔

    بیلجیئم میں داخل ہوتے وقت پولیس نے مشکوک سمجھ کر ان کے ٹرک کو روکا جس میں سے چھپائے ہوئے افراد برآمد ہونے کے بعد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    نیشنل کرائم ایجنسی کے مطابق دونوں ملزمان پر غیر قانونی ہجرت کی سہولت کاری اور انسانی اسمگلنگ کے الزام عائد کیے گئے ہیں۔ ٹرک کے ڈرائیور کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، جبکہ ان کے ایک اور ساتھی کو شمالی آئر لینڈ سے حراست میں لیا گیاہے۔

    ایجنسی کے حکام کا کہنا ہے کہ ہم اس اقدام کے لیے بیلجیئن حکام کے شکر گزار ہیں جس کی وجہ سے یہاں آنے والے تارکین وطن کو نہایت خطرناک صورتحال سے دو چار ہونے سے روکا جاسکا۔

    حکام کی جانب سے مزید کہا گیا کہ انسانی اسمگلنگ ایک خطرناک جرم ہے اور حالیہ واقعہ سامنے آنے کے بعد انسانی اسمگلنگ کے خلاف مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے۔

  • فیصل آباد سے براہ راست یورپ اور برطانیہ کے فضائی آپریشن کی تیاری

    فیصل آباد سے براہ راست یورپ اور برطانیہ کے فضائی آپریشن کی تیاری

    فیصل آباد: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے فیصل آباد ایئرپورٹ پر مسافروں کے لیے عالمی معیار کی سہولت فراہم کرنے پر کام شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد ایئرپورٹ سے براہ راست یورپ اور برطانیہ کے فضائی آپریشن کی تیاری کی جارہی ہے۔ ایئرپورٹ کے مرکزی رن وے کی توسیع کا منصوبہ بھی شروع کردیا گیا ہے۔

    سیکنڈری رن وے کی تعمیر 7 کروڑ 50 لاکھ روپے کی لاگت سے جون تک مکمل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، مرکزی رن وے 3 ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت سے 2 سال میں مکمل ہوگا۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ کے مرکزی رن وے کی اپ گریڈنگ عالمی معیار کی ہوگی، رن وے پر جہاز کی لینڈنگ میں رہنمائی کے لیے جدید سسٹم بھی نصب کیے جائیں گے۔

    اتھارٹی کے مطابق رن وے کی تعمیر سے ہیوی اور لانگ رینج کے بوئنگ 777 طیارے لینڈ کر سکیں گے جس سے سیاحت و تجارت کو فروغ ملے گا جبکہ بھاری زرمبادلہ بھی آئے گا۔

  • یورپین یونین کے برطانیہ سے دوبارہ تعلقات

    یورپین یونین کے برطانیہ سے دوبارہ تعلقات

    برسلز: یورپین یونین نے برطانیہ سے آئندہ تعلقات کے لیے سفارشات بھجوا دیں۔

    غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سربراہ ٹاسک فورس یورپ کارمشل بارنئیے نے شفارشات سے متعلق پریس کانفرنس کی، اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ یورپین یونین نے برطانیہ سے آئندہ تعلقات کے لیے سفارشات بھجوا دی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یورپین کونسل کے ذریعے ممبران کو سفارشات روانہ کی گئی ہیں، نئے تعلقات پر باضابطہ گفتگو کے آغاز کے لیے کمیشن کو اجازت دیں، سفارشات یورپین کونسل کی پہلے سے طے شدہ ہدایات کے تحت ہی ہیں۔

    سفارشات میں اقتصادی، معاشی، قانونی معاملات، خارجہ امور اور سیکیورٹی سمیت دفاعی معاملات بھی شامل ہیں۔ برطانیہ اور یورپ کی علیحدگی کے بعد منتقلی کی مدت میں 31دسمبر تک یورپ کا قانون ہی نافذ رہے گا۔

    نئی تاریخ رقم، برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ ہو گیا، ملک بھر میں‌ جشن

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین میں موجود جنوبی ایشیا کے تاجر کسٹم یونین کے خاتمے سے متاثر ہوں گے۔ یاد رہے کہ برطانیہ یکم فروری کو یوپی یونین سے الگ ہوا، اس تاریخی علیحدگی کے بعد ملک بھر میں جشن بھی منایا گیا۔

    خیال رہے کہ برطانیہ یورپی یونین کا 47 برس تک ممبر رہا، اور بریگزٹ کی جدوجہد میں تین سال لگے، برطانیہ کو یورپ سے نکالنے کی ڈیل کے حق میں 621 اور مخالفت میں 49 ووٹ آئے تھے، یورپی پارلیمنٹ نے بریگزیٹ ڈیل کی بھاری اکثریت سے منظوری دی تھی جب کہ برطانوی پارلیمنٹ اور دارالامرا بھی یورپی یونین سے علیحدگی کی قرارداد منظور کر چکے تھے اور ملکہ برطانیہ بھی یورپی یونین سے علیحدگی کی منظوری دے چکی تھیں۔

  • یورپین پارلیمنٹ نے بھی بریگزٹ ڈیل منظور کرلی

    یورپین پارلیمنٹ نے بھی بریگزٹ ڈیل منظور کرلی

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ اور ہاؤس آف لارڈز کے بعد یورپین پارلیمنٹ نے بھی بریگزٹ ڈیل منظور کرلی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپین پارلیمنٹ کے 621 ارکان نے بریگزٹ ڈیل کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 49 نے مخالفت کی، برطانیہ جمعے کے روز یورپ سے نکل جائے گا۔

    اس سے قبل برطانوی پارلیمنٹ اور ہاؤس آف لارڈز نے بھی برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔ 31 جنوری 2020 کو برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بریگزٹ بل کے حوالے سے برطانوی پارلیمنٹ میں کی جانے والی ووٹنگ میں بورس جانسن کی حمایت میں 358 اور مخالفت میں 234 ووٹ ڈالے گئے تھے۔

    برطانیہ میں پارلیمانی انتخابات، کنزرویٹو پارٹی نے میدان مار لیا

    بریگزٹ بل کے حوالے سے کی جانے والی ووٹنگ میں کامیابی کے بعد وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اپنے ملک کو دوبارہ متحد کریں۔

    واضح رہے کہ برطانیہ نے 1973 میں یورپی یونین میں شمولیت اختیار کی تھی اور سنہ 1975 میں اسے ریفرنڈم کے ذریعے قانونی حیثیت دی گئی تھی۔ قانونی حیثیت ملنے کے 41 سال بعد برطانوی عوام نے سنہ 2016 میں ہی ایک ریفرنڈم کے ذریعے یہ فیصلہ کیا کہ یورپی یونین میں شمولیت ایک گھاٹے کا سودا تھا، لہذا اب اس یونین سے قطع تعلقی کی جائے۔

    برطانیہ جمعے کے روز یورپ سے باقاعدہ الگ ہوجائے گا۔

  • برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے مشترکہ اپیل کر دی

    برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے مشترکہ اپیل کر دی

    لندن: برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے نیوکلیئر ڈیل کے سلسلے میں مشترکہ اپیل کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے اپیل کی ہے کہ تہران یورپ کے ساتھ نیوکلیئر ڈیل کی پاس داری کرے، ہم ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو بچانا چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا گزشتہ برس ایران کے ساتھ جوہری ڈیل سے دست بردار ہو گیا تھا، ٹرمپ نے عراق میں امریکی کیمپ حملے کے بعد ڈیل سے علیحدہ ہونے کی اپیل کی تھی۔ یورپی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ تہران کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کا معاہدہ قائم رکھنا چاہتے ہیں، انھیں ایران کے اقدامات پر بھی تحفظات ہیں۔

    جوہری معاہدہ منسوخ، ایران کا یورینیم افزودگی جاری رکھنے کا اعلان

    مشرق وسطیٰ میں حالیہ ایران امریکا کشیدگی کے سلسلے میں بھی یورپی رہنماؤں نے مشترکہ اپیل کی تھی کہ ایران اور امریکا تحمل کا مظاہرہ کریں، ایک نیا بحران عراق میں قیام امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ جرمن چانسلر میرکل، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی طرف سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا، جس میں ان رہنماؤں نے زور دیا کہ کشیدگی میں کمی کی ہنگامی ضرورت ہے اور عراق میں تشدد کا موجودہ سلسلہ لازمی طور پر ختم ہو جانا چاہیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں ان رہنماؤں نے 14 ستمبر کو سعودی عرب میں تیل کی دو تنصیبات پر حملوں کا ذمے دار متفقہ طور پر ایران کو ٹھہرایا تھا اور تہران سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اشتعال انگیزی کی بہ جائے بات چیت کے آپشن کو غالب رکھے۔