Tag: یوریا

  • ملک بھر میں یوریا کھاد کی قیمتوں میں ایک ہفتے میں مزید اضافہ

    ملک بھر میں یوریا کھاد کی قیمتوں میں ایک ہفتے میں مزید اضافہ

    اسلام آباد: ملک بھر میں یوریا کھاد کی قیمتوں میں ایک ہفتے میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوریا کھاد کی 50 کلو بوری کی قیمت بڑھ کر 5 ہزار 550 روپے تک پہنچ گئی ہے، حالیہ ہفتے راولپنڈی میں یوریا بیگ کی قیمت ایک ہزار روپے تک بڑھی۔

    دستاویز کے مطابق حیدر آباد میں یوریا کی 50 کلو بوری کی قیمت سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے، ایک ہفتے میں حیدرآباد میں یوریا کی بوری 651 روپے تک مہنگی ہوئی۔

    کوئٹہ میں یوریا بوری کی قیمت میں 598 روپے تک اضافہ ہوا، حالیہ ہفتے لاڑکانہ میں یوریا کی 50 کلو بوری 154 روپے تک مزید مہنگی ہوئی، ملتان میں یوریا بیگ کی قیمت 100 روپے تک بڑھی۔

    یوریا کی 50 کلو بوری کی اوسط قیمت میں مزید 171 روپے تک اضافہ ہوا ہے۔

  • ایک ہفتے میں یوریا کی 50 کلو بوری کی قیمت میں ہوشربا اضافہ

    ایک ہفتے میں یوریا کی 50 کلو بوری کی قیمت میں ہوشربا اضافہ

    اسلام آباد: کھاد کی قیمتوں میں ایک ہفتے کے دوران بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے میں یوریا کی 50 کلو بوری ایک ہزار روپے تک مہنگی ہو گئی ہے، اور پچاس کلو بوری کی نئی قیمت اب 5000 روپے ہو گئی ہے۔

    دستاویز کے مطابق حالیہ ہفتے میں پشاور میں یوریا بیگ کی قیمت 1000 روپے تک بڑھی، گوجرانوالہ میں یوریا کی بوری 500 روپے تک مہنگی ہوئی، سکھرمیں یوریا بوری کی قیمت میں 300 روپے تک اضافہ ہوا۔

    لاڑکانہ میں یوریا کے پچاس کلو بوری 195 روپے تک مہنگی ہوئی، لاہور میں یوریا کے پچاس کلو کا بیگ 100 روپے، جب کہ سرگودھا میں یوریا بیگ کی قیمت 67 روپے تک بڑھی۔

  • تمام صوبے وفاق کے نادہندہ، رقم دینے سے انکار

    تمام صوبے وفاق کے نادہندہ، رقم دینے سے انکار

    اسلام آباد: ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی جانب سے بینکوں سے سود پر قرض لے کر یوریا درآمد کرنے کے بعد، صوبوں نے یوریا کی سبسڈی کی رقم دینے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق درآمدی یوریا پہ سبسڈی کی رقم کی مد میں تمام صوبے وفاق کے نادہندہ نکلے، وفاقی حکومت صوبوں سے رقم کی وصولی میں مشکل میں پھنس گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان حکومت نے وفاق کو یوریا پر سبسڈی کی رقم دینے سے انکار کردیا، سندھ حکومت نے سبسڈی کی رقم فراہم کرنے کے لیے کوئی جواب نہیں دیا جبکہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ رقم کی فراہمی پر رضامند ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ نے سبسڈی کی رقم فراہم نہیں کی۔

    ذرائع کے مطابق ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے بینکوں سے سود پر قرض لے کر چین سے 1 لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کر کے صوبوں کو دیا۔

    30 جون 2023 تک یوریا پر سبسڈی کی رقم بشمول سود 5 ارب 57 کروڑ روپے بنے گی، وفاق اور صوبوں نے درآمدی یوریا پر سبسڈی کی رقم کا 50، 50 فیصد بوجھ برداشت کرنا تھا۔

  • یوریا کھاد کی قیمتوں میں کمی

    یوریا کھاد کی قیمتوں میں کمی

    گیس کی قیمتوں میں نظر ثانی کے بعد یوریا کھاد کی قیمتوں میں 60 روپے فی بوری کمی ہوگئی۔

    گیس ٹیرف میں کمی کےنتیجےمیں یوریا کی پیدواری لاگت کم ہوئی ہے اور یوریاکھاد کی قیمت 1850 روپے سے کم ہو کر 1790 روپے فی بوری ہوگئی ہے۔

    ماہرین کے مطابق کھاد کی قیمتوں میں مزید کمی کا امکان ہے کیونکہ ملک میں یوریا کے کافی ذخائر موجود ہیں۔ قیمتوں میں کمی کا فائدہ کسانوں کو ہوگا۔

  • حکومت کاشتکاروں کو یوریا کی مد میں سبسڈی دےگی، خرم دستگیر

    حکومت کاشتکاروں کو یوریا کی مد میں سبسڈی دےگی، خرم دستگیر

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ وزارت تجارت اور ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی بروقت درآمد کے سبب رواں سال حکومت کاشتکاروں کو یوریا کی مد میں 30ارب سے زائد کی سبسڈی دے رہی ہے۔

    ،کسانوں کیلئے ربیع کی فصل کی کاشت کے وقت وافر مقدار میں یوریا کی موجودگی کو یقینی بنایا گیا، ٹریڈنگ کارپوریشن سے متعلق بریفنگ کی دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزار ت تجارت بہتر معاشی فیصلوں کیلئے کابینہ کیلئے تجاویز تیار کرے گی۔

      سال کے آغاز میں ہی ٹی سی پی کے ذریعے خریدی جانے والی اجناس کی خریداری یادرآمد کا مناسب ترین وقت واضح کیا جائے گا ،اور بروقت فیصلے کئے جائیں گے۔

    کاشتکاروں کو براہ راست سپورٹ ملے گی اور ملک کو قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہو گی، وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ ای سی سی کے 29اکتوبر کے فیصلے کے مطابق ٹی سی پی نے انتہائی قلیل عرصے میں عالمی منڈی سے3لاکھ 76ہزار 296میٹرک ٹن یوریا 9جنوری تک درآمد کر کے نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ کو فراہم کی۔

    جبکہ سعودی عرب سے گزشتہ سال 1لاکھ25ہزار میٹرک ٹن اور اس سال 1لاکھ 24ہزار میٹرک ٹن مزید یوریا درآمد کی گئی، جس کی بدولت فصل ربیع کیلئے یوریا ملک کے طول و عرض میں دستیاب تھی ۔