Tag: یوم آزادی

  • یوم آزادی پر دہشت گردی اور تخریب کاری کا منصوبہ ناکام ، 4 دہشت گرد گرفتار

    یوم آزادی پر دہشت گردی اور تخریب کاری کا منصوبہ ناکام ، 4 دہشت گرد گرفتار

    ڈیرہ اسماعیل خان: یوم آزادی کے موقع پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے والے 4 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں سی ٹی ڈی نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران یوم آزادی پر دہشت گردی اور تخریب کاری کا منصوبہ ناکام بنادیا۔

    ڈی پی او سجاد احمد نے بتایا کہ تھانہ گومل یونیورسٹی کی حدود مٹھی بگوانی میں کارروائی کے دوران 4 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے ،گرفتار دہشت گردوں کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی بالی کھیارہ گروپ سے ہے۔

    ڈی پی او نے بتایا کہ گرفتار دہشت گرد 14 اگست کے موقع پر دہشتگردی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان سے بھاری مقدار میں اسلحہ، ایمونیشن، دستی بم، بارودی مواد، تیار آئی ای ڈی، ڈیٹونیٹرز، اے جی ایل گرنیڈ، پستول اور رائفل برآمد کی گئی۔

    پولیس کے مطابق گرفتار دہشتگرد شہریوں اور پولیس اہلکاروں پر حملوں میں بھی ملوث تھے۔

  • واشنگٹن ڈی سی میں بھارت کی یوم آزادی کی تقریب یوم ماتم میں بدل گئی

    واشنگٹن ڈی سی میں بھارت کی یوم آزادی کی تقریب یوم ماتم میں بدل گئی

    واشنگٹن (16 اگست 2025): امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں بھارت کی یوم آزادی کی تقریب یوم ماتم میں بدل گئی۔

    واشنگٹن کے بھارتی سفارت خانے میں جشن آزادی کی تقریب کے دوران سکھوں کی بڑی تعداد نے سفارت خانے کا گھیراؤ کر لیا اور شدید نعرے بازی کی۔

    خالصتان کے پرچم اٹھائے سکھ مظاہرین کی بڑی تعداد نے بھارت مردہ باد اور قاتل مودی کے نعرے لگائے۔ اس موقع پر مظاہرین نے بھارتی ترنگے کے ٹکڑے کر کے سفارتخانے کے داخلی دروازے کے سامنے پھینکے۔


    ٹرمپ کا پاک بھارت جنگ کے درمیان 6 سے 7 طیارے گرائے جانے کا دعویٰ


    پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر موجود رہی تاہم کوئی ناخوش گوار صورت حال پیش نہیں آئی۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے خالصتان کونسل کے سربراہ ڈاکٹر سندھو کا کہنا تھا کہ 17 اگست میں واشنگٹن ڈی سی میں خالصتان ریفرنڈم میں ووٹ ڈالنے کے لیے ہزاروں سکھ شہر میں پہنچنا شروع ہو گئے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب بھارتی پنجاب کو آزاد کرا کر خالصتان کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

    دوسری طرف پیرس میں بھی انڈیا کے یومِ آزادی پر یومِ سیاہ منایا گیا، ایفل ٹاور کے سامنے کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی نے احتجاجی مظاہرہ کیا، انٹرنیشنل کشمیر پیس فورم فرانس کے زیر اہتمام مظاہرے میں مودی کے خلاف نعرے بازی کی گئی، کشمیریوں نے تحریکِ آزادی زندہ باد ۔۔۔ ہم لے کے رہیں گے آزادی۔۔۔ کے نعرے لگائے۔ مقررین نے کہا کہ ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے، عالمی برادری مسئلہ کشمیر یو این قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

  • یوم آزادی پر برج خلیفہ بھی سبز ہلالی پرچم کے رنگ میں رنگ گیا

    یوم آزادی پر برج خلیفہ بھی سبز ہلالی پرچم کے رنگ میں رنگ گیا

    دبئی(14 اگست 2025): پاکستان کے 78ویں جشن آزادی میں موقع پر دنیا بلند ترین عمارت برج الخلیفہ بھی سبز ہلالی پرچم میں رنگ گئی۔

    متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں بھی یوم آزادی کا جشن بھرپور طریقے سے منایا گیا اور برج خلیفہ پر سبز ہلالی پرچم جگمگاتا دیکھ کر پاکستانی بھی پرجوش نظر آئے۔

    اس موقع پرپاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد پاکستانی پرچم میں لپٹے برج خلیفہ دیکھنے پہنچی، قومی ترانے کی دھن کے ساتھ دنیا کی بلند ترین عمارت پر پاکستانی پرچم کا عکس لہراتا رہا۔

    برج خلیفہ کے اطراف موجود پاکستانیوں نے وطن سے محبت کا بھرپور اظہار کیا، دوسری جانب برمنگھم میں لائبریری بھی سبز اور سفید روشنیوں کا منارہ بن گئی۔

    اس کے علاوہ پاکستان کے یومِ آزادی کے موقع پر دبئی میں ایمریٹس لِوز پاکستان کی تقریب سجائی گئی جس میں ساٹھ ہزار سے زائد افراد شریک ہوئے، امارات کے وزیر رواداری اور باہمی ہم آہنگی شیخ نہیان بن مبارک النہیان نے خصوصی طور پر شرکت کی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے یوم آزادی کی تقریب میں شریک ہونا اعزاز کی بات ہے، اس دن کی اہمیت پر فخر محسوس کرتا ہوں، پاکستانی سفیر فیصل نیاز ترمذی بھی تقریب میں شریک تھے۔

    تقریب میں پاکستانی ثقافت کی نمائش بھی کی گئی۔ روایتی موسیقی اور رقص کے ساتھ ساتھ پاکستانی دستکاری کے نمونے توجہ کا مرکز رہے۔

  • اپنی آزادی اور خود مختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

    اپنی آزادی اور خود مختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

    راولپنڈی(14 اگست 2025): پاکستان کے 78ویں یوم آزادی کے موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر نے خصوصی پیغام جاری کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے یوم آزادی پر تمام اہل پاکستان کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد دی اور کہا کہ اپنے بزرگوں اور برصغیر کے مسلمانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان عالم اسلام کا ایک مضبوط اور ناقابل تسخیر قلعہ ہے، پاکستان بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی آزادی کا مظہر بھی ہے، مذہبی اقلیتیں آج بھی ملکی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے عفریت کو شکست دینے کیلئے ہم نے انتہائی بھاری جانی و مالی قیمت ادا کی ہے، پہلگام کے افسوسناک سانحے کی پاکستان نے نہ صرف مذمت کی بلکہ شفاف عالمی تحقیقات کی پیشکش کی، آپریشن بنیان مرصوص تاریخ میں افواج پاکستان کی بہادری اور ولولہ انگیز جذبے کی علامت بن چکا ہے۔

    فیلڈ مارشل کا کہنا تھا کہ بھارتی سرکار نے روایتی ہٹ دھرمی کرتے ہوئے پاکستان کی شہری آبادی پر حملہ کیا، قوم کی حمایت سے مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کے جواب میں آپریشن بنیان مرصوص کیا، پاک فوج روایتی، غیر روایتی اور ہائبرڈ خطرات سے نمٹنے کیلئے پوری طرح لیس ہے۔

    فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ ہم خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کے متمنی ہیں، اپنی آزادی اور خود مختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، ملکی خود مختاری اور سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی مہم جوئی کا بلا ہچکچاہٹ فوری جواب دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم بھائیوں کی جدوجہد کی مکمل حمایت کرتا ہے،کشمیر یوں کو ان کا حق خودارادیت دینا مسئلے کا واحد، منصفانہ اور پائیدار حل ہے، پاکستان فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑا ہے، عالمی برداری فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے فوری اقدامات کرے۔

    انہوں نے کہا کہ جدوجہد آزادی سمیت معرکہ حق کے شہدا کا سلام پیش کرتے ہیں، شہدا کی جرات و بہادری، عزم و جذبہ ایمانی کو سلام پیش کرتے ہیں، پاک فوج کی پیشہ وارانہ مہارت اور جنگی تیاری پر مکمل اعتماد ہے، سرحدوں کی حفاظت کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، اپنی تمام تر توانائیاں پاکستان کے استحکام اور ترقی کیلئے وقف کردیں گے۔

  • ملک بھر میں آج 78 واں یوم آزادی ملی جوش و جذبے کیساتھ منایا جا رہا ہے

    ملک بھر میں آج 78 واں یوم آزادی ملی جوش و جذبے کیساتھ منایا جا رہا ہے

    اسلام آباد(14 اگست 2025): پاکستان کا اٹہتر واں یوم آزادی اور معرکہ حق میں فتح کا جشن ملک بھر میں ملی جوشِ و جذبے سے منایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج دن کا آغاز توپوں کی سلامی سے ہوا، شہریوں نے نماز فجر میں ملک کی ترقی، خوشحالی اور یکجہتی کی خصوصی دعائیں مانگیں، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اکتیس جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21، کیس توپوں کی سلامی دی گئی۔

    پرچم کشائی کی تقریب

    پرچم کشائی کی مرکزی تقریب اسلام آباد میں پاکستان مونومنٹ میں منعقد ہوئی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزرا شریک ہوئے۔

    پرچم کشائی کی تقریب میں اسکولوں کے بچوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ علاقائی لباس میں ملبوس بچوں نے وزیراعظم کو پاکستان مونومنٹ آمد پر پھول پیش کیے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے پرچم کشائی کی، یادگار پاکستان پر پھول رکھے اور ملک کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعا کی، پرچم کشائی کی تقریب کے موقع پر ملی جوش و جذبے سے قومی ترانہ پڑھا گیا۔

    مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی

    کراچی میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی مرکزی تقریب منعقد ہوئی، جہاں پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس نے اعزازی گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔

    تقریب کے مہمان خصوصی کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی کموڈور تصور اقبال تھے، جبکہ پریڈ کمانڈر کے فرائض لیفٹیننٹ سمیع اللہ نے سر انجام دیے، کیڈٹس کی جانب سے شاندار مارچ پاسٹ اور پریڈ کا مظاہرہ کیا گیا۔

    واضح رہے کہ رواں سال یوم آزادی کو معرکہ حق کی عظیم فتح سے منسوب کیا گیا ہے، پاکستان میں رات 12 بجتے ہی ملک کے چھوٹے، بڑے شہروں میں یوم آزادی کا بھرپور طریقے سے استقبال کیا گیا۔

    شہری سڑکوں پر اُمڈ آئے، فضا ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعروں سے گونج اٹھی، چھوٹی بڑی ریلیوں اور مختلف ثقافتی شوز کا انعقاد کیا گیا، شہریوں نے ملی نغموں اور ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے۔

  • یوم آزادی اور معرکہ حق کی مناسبت سے خصوصی گرینڈ تقریب آج اسلام آباد میں منعقد ہوگی

    یوم آزادی اور معرکہ حق کی مناسبت سے خصوصی گرینڈ تقریب آج اسلام آباد میں منعقد ہوگی

    اسلام آباد : یوم آزادی اور معرکہ حق کی مناسبت سے خصوصی گرینڈ تقریب آج اسلام آباد میں منعقد ہوگی، جس میں صدر مملکت، وزیر اعظم اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یوم آزادی اور "معرکہ حق” میں تاریخی فتح کی مناسبت سے تقریبات کا شاندار آغاز ہوگیا ، اسلام آباد میں مرکزی تقریب آج رات 8 بجے جناح اسپورٹس اسٹیڈیم اسلام آباد میں منعقد ہوگی۔

    جس میں صدر مملکت، وزیر اعظم اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان شرکت کریں گے، تقریب میں قومی و غیر ملکی شخصیات کی بڑی تعداد میں شرکت متوقع ہے۔

    اس موقع پر خصوصی ملی و ثقافتی پروگرام پیش کیے جائیں گے، تینوں مسلح افواج کی شاندار پریڈ اور فضائی مظاہرہ بھی تقریب کا حصہ ہوگا۔

    تقریب میں معرکہ حق میں جیت کی خوشی میں وزیر اعظم معرکہ حق مونومنٹ کی رونمائی بھی کریں گے۔

    آزادی کی تقریبات میں دوست ممالک ترکیہ اور آذربائیجان کے فوجی دستے خصوصی طور پر شریک ہوں گے جبکہ آرمی اسکول آف میوزک کی خصوصی بینڈ پرفارمنس بھی پیش کی جائے گی۔

    یوم آزادی اور “معرکہ حق” کی اس تقریب میں عوام کا جوش و خروش عروج پر ہے۔

  • جدوجہدِ آزادی: تذکرہ ملّتِ اسلامیہ کے قافلے میں شامل اہلِ قلم کا

    جدوجہدِ آزادی: تذکرہ ملّتِ اسلامیہ کے قافلے میں شامل اہلِ قلم کا

    برصغیر سے انگریزوں کو نکالنے کے لیے تمام مذاہب کے ماننے والوں اور ہر شعبۂ سماج سے وابستہ لوگوں‌ نے مل کر جدوجہد کی اور ہر قسم کی قربانیاں دیں، لیکن جب مخصوص ذہینت اور ہندو قوم پرستی نے مسلمانوں‌ کو محکوم بنانے کے لیے سازشیں شروع کیں تو مسلمانوں کو علیحدہ وطن کی ضرورت محسوس ہوئی اور تحریکِ پاکستان کا آغاز ہوا جس میں شاعر و ادیب اور دوسرے اہلِ قلم بھی شامل تھے اور ان کی ادبی اور صحافتی تحریریں ہندوستان کے مسلمانوں میں آزادی کا ولولہ اور لگن بڑھاتی رہیں

    معروف شاعر اور کالم نویس غالب عرفان نے قیامِ پاکستان کی جدوجہد میں اہلِ قلم کے کردار اور کارناموں پر ایک طویل مضمون سپردِ قلم کیا تھا جس سے یہ اقتباسات جشنِ آزادی کی مناسبت سے نقل کیے جارہے ہیں۔ غالب عرفان لکھتے ہیں:

    اگر شاعروں اور ادیبوں کے کردار پر گفتگو کی جائے تو یہ کوئی آسان موضوع نہیں۔ یہ موضوع تفصیل چاہتا ہے اور پھر ان تمام ناموں کا احاطہ کرنا بھی ناممکن جو کسی نہ کسی شکل میں اپنے خونِ جگر سے حرف کی کھیتی سینچتے رہے اور لفظوں میں جان ڈال کر اس تحریک کو پاکستان نامی ملک پر منتج کیا۔ کیوں کہ 1857ء کی جنگِ آزادی کی ابتدا کے فوراً بعد ہی قیامِ پاکستان کی جدو جہد کا آغاز ہوچکا تھا اور اگرچہ اردو صرف مسلمانوں کی زبان نہیں لیکن یہ اردو اور صرف اردو کی ہمہ گیریت اور مقبولیت ہی تھی جس نے غیر منقسم ہندوستان کے مسلمانوں میں نئی روح پھونک دی تھی۔

    اس پورے تاریخ ساز عہد پر نظر ڈالنے کے بعد کوئی بھی شخص یہ کہنے پر مجبور ہوجائے گا کہ علّامہ اقبال ہی دراصل مفکرَ پاکستان کہلانے کے مستحق ٹھہرتے ہیں۔ علّامہ نے جس ماحول میں آنکھ کھولی اس میں مسلمانوں کی حالتِ زار کو بدلنے کے لیے ہمارے قومی رہنما اپنے اپنے طور پر مسلمانوں کو خوابِ غفلت سے بیدار کرنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو کام میں لارہے تھے۔

    مولانا الطاف حسین حالی ہوں یا مولانا محمد علی جوہر، مولانا شوکت علی ہوں یا سرسیّد احمد خاں سبھی ایک رخ ہوکر سوچ رہے تھے کہ مسلمانوں کو غلامی کے طوق سے کس طرح نکالیں، لیکن ان سب زعما میں سب سے زیادہ کلیدی کردار علّامہ کی فکرِ حریّت نے ادا کیا ہے۔ انھوں نے کہا:

    دیارِ مغرب کے رہنے والو خدا کی بستی دکاں نہیں ہے
    کھرا جسے تم سمجھ رہے ہو وہ اب زرِ کم عیار ہوگا
    تمہاری تہذیب اپنے خنجر سے آپ ہی خودکشی کرے گی
    جو شاخِ نازک پہ آشیانہ بنے گا، ناپائیدار ہو گا

    علّامہ اقبال نے اگر ایک طرف اپنے اذکار سے لبریز شاعری کے ذریعے ملّتِ اسلامیہ کے قافلوں میں اتحاد و یگانگی کی نئی روح پھونکی تو دوسری جانب غیر منقسم ہندوستان کے گوشے گوشے میں گھوم گھوم کر تاریخی جلسوں کے تناظر میں دلوں کو تڑپانے اور گرمانے کا جتن کیا۔

    جب ہم تحریکِ پاکستان کے اُس زمانے پر مرحلہ وار نظر ڈالتے ہیں تو کئی ایسے مراحل بھی سامنے آتے ہیں جہاں قائدِاعظم سے انتہائی عقیدت نے ہر چھوٹے بڑے شاعر سے ایسے نعرے لکھوائے یا ایسی نظمیں کہلوائیں جو بعد میں تاریخ کا حصہ بن گئیں۔ نعروں میں ایک ایسا ہی نعرہ ’’لے کے رہیں گے پاکستان، بٹ کے رہے گا ہندوستان۔‘‘

    یہاں یہ کہنا مناسب سمجھتا ہوں کہ ہم اپنی تاریخ کے اُن ابواب کو ٹٹولیں اور اُن پر سے زمانے کی گرد کو صاف کریں تو شاید زنجیر کی کئی انمول ٹوٹی کڑیاں ہمیں مل جائیں اور تحریکِ پاکستان اپنے سیاق و سباق کے ساتھ ہمیں نظر آ جائے۔

    خوش قسمتی سے مولانا حسرت موہانی جیسی با اصول، کھری اور ادبی شخصیت پر ہماری تاریخ خاموش نہیں ہے۔ وہ اپنی انفرادی حیثیت میں جس قدر سادہ اور صاف ستھرے کردار کے مالک تھے، اُسی قدر سیاسی طور پر بھی وہ بلند و بالا اور سب سے الگ تھلگ نظر آتے تھے۔

    تحریکِ پاکستان میں ایسی پیاری و ہر دل عزیز شخصیت دور دور تک نظر نہیں آتی۔ وہ اگرچہ 1904ء میں کانگریس میں شامل ہوئے، لیکن جلد ہی بال گنگادھر تلک کی انتہا پسندی نے انھیں کانگریس چھوڑنے پر مجبور کر دیا جس کے بعد علی گڑھ سے ہی ایک ماہنامہ ’’اردوئے معلّٰی‘‘ شائع کیا۔ انھیں اپنے اصولوں سے انتہائی عشق تھا۔ ان کا پہلا امتحان اُس وقت ہوا جب ایک مصری اخبار میں عربی میں شائع شدہ مضمون کو انھوں نے اردو میں ترجمہ کرکے اپنے اخبار میں شائع کردیا۔

    یہ مضمون دراصل مصر میں قائم برطانوی حکومت کے خلاف تھا۔ انگریزی حکومت نے ان سے اس مضمون کے مصنّف کا نام دریافت کیا تو انھوں نے بتانے سے صاف انکار کردیا جس کے نتیجے میں انھیں دو سال قیدِ بامشقت اور جرمانے کی سزا دی گئی۔

    یوں تو مولانا حسرتؔ موہانی کو اُن کی غزلیہ شاعری کی بدولت اُن کی حیات میں ہی ’’رئیس المتغزّلین‘‘ کا لقب دیا جاچکا تھا، لیکن ان کی شاعری نے اس عہد کی تحریک میں اس جادو کا کام دکھایا جو بڑی بڑی تقریریں کر نہ پائیں۔

    سرسیّد احمد خاں نے اسی عہد میں ایک اخبار’’ تہذیبُ الا خلاق‘‘ بھی شائع کیا جس نے مسلم گھرانوں میں بیداری اور کردار سازی کا کام انجام دیا۔ اس مختصر سی تحریر میں، اگر نواب بہادر یار جنگ کا ذکر نہ کروں تو یہ ادھوری لکھت بھی مزید نامکمل رہ جائے گی۔ اپنی علمی استعداد اور شعلہ بیانی کی صلاحیت کے پس منظر میں نواب صاحب بہت جلد ہی قائد اعظم کے دستِ راست بن گئے اور اکثر مقامات پر انھوں نے قائدِاعظم کی انگریزی تقریروں کا فی البدیہہ اردو ترجمہ عوام کی داد و تحسین کے شور میں پیش کیا۔ ان کے اصل نام محمد بہادر خان کے ساتھ نظامِ دکن کا دیا ہوا خطاب ’’بہادر یار جنگ‘‘ دراصل اس تاریخی تقریر کا نتیجہ ہے جو انھوں نے سیرت کے ایک جلسے میں فتح میدان میں کی تھی۔

    وہ بنیادی طورپر ایک شاعر تھے اور اردو ادب سے ان کا لگائو قدرتی تھا۔ بہرحال بات ہورہی تھی ان کی تقریری صلاحیت کی جو اس دور میں مقبولیت حاصل کرسکی جس دور میں مولانا محمد علی جوہر، سید عطا اللہ بخاری، ابو الکلام آزاد اور ڈاکٹر نذیر احمد جیسی نابغہِ روز گار ہستیوں کا طوطی بول رہا تھا۔

    میں اپنی تجزیہ کو محدود وقت کے پیشِ نظر یہیں ختم کرتا ہوں، ورنہ تحریکِ پاکستان کی جدوجہد میں شریک ہونے والوں میں مولانا آزاد سبحانی، عبدالباری فرنگی محلی اور ظفر علی خان جیسے ادیبوں کی ایک طویل فہرست بھی ہنوز تشنہِ تحریر ہے۔

  • یوم آزادی کی مناسبت سے آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ جاری

    یوم آزادی کی مناسبت سے آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ جاری

    راولپنڈی(2 اگست 2025): یومِ آزادی کے موقع پر آئی ایس پی آر کا "دل سے پاکستان” کے عنوان سے نیا نغمہ جاری کردیا گیا۔

    ’’دل سے پاکستان‘‘ نغمہ ’’معرکۂ حق‘‘ میں عظیم فتح کی یادگار کے طور پر پیش کیا گیا ہے جس میں وطن کے جاں نثار شہدا کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے قربانیوں کو سنہری الفاظ میں سراہا گیا ہے۔

    نغمے میں بھارت کے خلاف ’’معرکۂ حق‘‘ میں کامیابی کا جشن جوش و جذبے سے بھرپور انداز میں پیش کیا گیا ہے اور نغمے میں وطن کی بقا، خودمختاری اور سلامتی کے لیے ہر قربانی دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔

    اس نغمے کے ذریعے مادر وطن کے محافظ مسلح افواج کے کردار کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے، جاری کیا گیا نغمہ قومی یکجہتی، ترقی اور استحکام کے عہد کی تجدید کا مظہر ہے۔

  • یوم آزادی، مزار قائد پر گارڈز تبدیلی کی پر وقار تقریب کا انعقاد

    یوم آزادی، مزار قائد پر گارڈز تبدیلی کی پر وقار تقریب کا انعقاد

    کراچی: پاکستان کے 77 ویں یوم آزادی کے موقع پر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پُروقار تقریب منعقد کی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پر اعزازی گارڈ کے فرائض کی ذمہ داری سنبھال لی، پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس ہر سال 14 اگست کو یہ ذمہ داری سنبھالتے ہیں۔

    کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی کموڈور محمد خالد گارڈز تبدیلی کی پروقار تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ پریڈ کمانڈر کے فرائض لیفٹیننٹ کمانڈر احمد حسن تمغہ بسالت نے سر انجام دیئے۔

    بانی پاکستان قائد اعظم کے مزار پر اعزازی گارڈز میں دو دستے شامل ہیں، اعزازی گارڈز ایک دستہ پاک بحریہ کے سیلرز پر مشتمل ہے، جبکہ دوسرا دستہ پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس پر مشتمل ہے۔

    آج جشن آزادی کے موقع پر جب دن کا آغاز ہوا تو وفاقی دارالحکومت میں 31، صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی پیش کی گئی۔

    پاکستان کی آزادی کے77 برس مکمل ہونے پر پاک فوج کے چاق و چوبند دستوں کی جانب سے دن کا آغاز توپوں کی سلامی سے کیا گیا۔

    اس موقع پر پاک فوج کے دستے کی جانب سے نعرہ تکبیر، اللہ اکبر کے فلک شگاف نعرے بھی بُلند کئے گئے، یہ توپوں کی سلامی اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ”ہم ایک با حوصلہ قوم ہیں اور وقت آنے پر نا صرف سینہ سپر بلکہ دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے بھی ہمہ وقت تیار ہیں“۔

    ملک بھر کی مساجد میں پاکستان کی بقا اور سلامتی کیلئے قرآن خوانی اور دعاؤں کااہتمام کیا جارہا ہے، نماز فجر کے وقت ملک بھر میں امن واستحکام، ترقی اور خوشحالی کیلئے دعائیں کی گئیں۔

    صدر مملکت اور وزیر اعظم کا پاکستان کے 77 ویں یوم آزادی پر پیغام

    تحریک آزادی پاکستان کے شہدا کیلئے قرآن خوانی کااہتمام کیا گیا جن کے طفیل یہ حسین خطہ ارض بہ فضلِ خداوندِ متعال ہمیں نصیب ہوا،اس موقع پر شہدائے تحریک پاکستان کو خراج عقیدت اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا، وطن عزیز کی سالمیت کیلئے قیمتی جانوں کا نذرا نہ پیش کرنے والوں سے بھی اظہار یکجہتی کی گئی۔

  • صدر مملکت اور وزیر اعظم کا پاکستان کے 77 ویں یوم آزادی پر پیغام

    صدر مملکت اور وزیر اعظم کا پاکستان کے 77 ویں یوم آزادی پر پیغام

    اسلام آباد: پاکستان کا 77 واں یوم آزادی ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے، وزیراعظم شہبازشریف کا اس موقع پر کہنا ہے کہ عوام اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کا پاکستان کے 77 ویں یوم آزادی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ پوری قوم اپنے آباؤ اجداد اور تحریک پاکستان کے ہیروز کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے کروڑوں مسلمانوں کیلئے آزاد مملکت کے قیام کیلئے انتھک جدوجہد کی، یوم آزادی پر مسلح افواج کے مشکور ہیں جو ہماری سرحدوں اور خود مختاری کی حفاطت کرتے ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی اور خوشحالی میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے کلیدی کردار کو سراہتا ہوں، یوم آزادی پر مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے بہن بھائیوں کو بھی یاد رکھنا ہے، جوسات دہائیوں سے حق خودارادیت کیلئے لڑ رہے ہیں اور بدترین بھارتی ظلم وستم کا سامنا کر رہے ہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ پاکستان صہیونی ظلم و جبر کے شکار نہتے فلسطینیوں کے جائز حقوق کے حصول تک حمایت جاری رکھے گا، اللہ کے فضل و کرم سے ملکی معیشت استحکام کی طرف گامزن ہے۔

    صدر آصف علی زرداری کا پاکستان کے 77 ویں یوم آزادی کے موقع پر پیغام میں کہنا تھا کہ پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، جمہوری جدوجہد کے ذریعے پاکستان کاقیام تاریخ کاایک بے مثال باب ہے۔

    صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر کام کرنا ہوگا، ملکی اتحاد،سالمیت اور معاشی استحکام کیلئے پر عزم ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ عوامی فلاح وبہبود کیلئے وسائل کوبروئے کار لائیں، قوم کو ہم سے بہت توقعات ہیں، عوامی امنگوں پرپورا اترنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

    صدر زرداری نے کہا کہ آج ہم مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کیلئے اپنی حمایت کااعادہ کرتے ہیں، جشن آزادی پرعہد کریں کہ عوامی ترقی کیلئے کام کریں گے، پاکستان کو خوشحال بنائیں گے۔