Tag: یوم استحصال کشمیر

  • پاکستان کے کونے کونے میں کشمیریوں پر ظلم کے خلاف تاریخ ساز احتجاج

    پاکستان کے کونے کونے میں کشمیریوں پر ظلم کے خلاف تاریخ ساز احتجاج

    کراچی: مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ برس 5 اگست کے یک طرفہ ظالمانہ اور غیر قانونی بھارتی اقدام کو ایک سال مکمل ہونے پر آج پاکستان کے کونے کونے میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں اور تقاریب منعقد کی گئیں، کراچی، سکھر، حیدرآباد، لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ، گوادر اور گلگت کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھے۔

    خان پور، صادق آباد، رحیم یار خان، فورٹ عباس، اوکاڑہ، پاکپتن اور چشتیاں کے رہائشی بھی کشمیریوں کے شانہ بشانہ، سکھر، سانگھڑ، نوشہروفیروز اور جیکب آباد کے شہری بھی کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے گھروں سے نکل آئے۔

    کنٹرول لائن کی دونوں جانب کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے گونج اٹھے، بھارتی غیر قانونی محاصرے کو ایک سال مکمل ہونے پر مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ منایا گیا، جب کہ پاکستان میں یوم استحصال کشمیر منایا گیا، اس سلسلے میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، احتجاج، دھرنے، ریلیوں اور تقاریب کا بھی اہتمام کیا گیا، اسلام آباد میں پاکستانی اور کشمیری پرچموں کی بہار آ گئی۔

    لاہور میں پنجاب یونی ورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن نے احتجاجی ریلی و سیمینار کا انعقاد کیا، مظاہرے میں اساتذہ، افسران اور ملازمین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، وکلا نے بھی یوم استحصال پر کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کیا، راولپنڈی میں ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام ریلی نکالی گئی جس کی قیادت ایم این اے شیخ راشد شفیق ار ڈی سی پنڈی انوار الحق نے کی، ریلی میں اسکول کالج کے طلبہ، ضلعی افسران اور شہریوں نے شرکت کی۔

    سیالکوٹ، گوجرانوالہ، ساہیوال، چشتیاں، خانیوال، لیاقت پور، وہاڑی، بہاولپور، سجاول، مانسہرہ، پتوکی، ننکانہ صاحب، لیہ، رحیم یار خان، چونیاں، جلال پور بھٹیاں، راج پور، اوکاڑہ، رینالہ خورد، بھکر، پسرور، اوچ شریف اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام اور عوامی سطح پر ریلیاں نکالی گئیں، فضائیں کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھیں، بہاولنگر میں اور دیگر شہروں میں کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور سائرن بجائے گئے، چونیاں میں الہ آباد، کنگن پور اور چھانگا مانگا میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔

    صوبہ سندھ میں کراچی میں کشمیری عوام سے اظہار یک جہتی کے لیے متعدد ریلیاں نکالی گئیں، جناح انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر بھی ایک بڑی ریلی نکالی گئی، یوم استحصال کشمیر کے موقع پر سی اے اے ملازمین نے بھی اظہار یک جہتی کیا۔

    سکھر میں یوم استحصال کشمیر پر وکلا نے بھارت کے خلاف احتجاج کیا، حیدر آباد میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ریلی نکالی گئی، جس میں کمشنر، ڈپٹی کمشنر، ایس ایس پی حیدرآباد اور دیگر افسران نے شرکت کی، لاڑکانہ میں بھی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے میئر کی قیادت میں ریلی نکالی گئی، پی ٹی آئی کی جانب سے انصاف ہاؤس سے یوم استحصال ریلی نکالی گئی، ٹنڈو محمد خان میں ڈی سی کی قیادت میں ریلی نکلی، نواب شاہ میں شیراز چوک پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کشمیریوں سے یک جہتی کے لیے ریلی نکلی، کندھ کوٹ میں بھی بھارتی بربریت کے خلاف عوام نے احتجاج کیا، کندھ کوٹ میں تنگوانی، غوث پور، کرم پور سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں، نوشہرو فیروز اور سانگھڑ میں بھی مظلوم کشمیریوں کے لیے ریلیوں کا انعقاد کیا گیا، جن میں شرکا نے مودی کے خلاف نعرے لگائے۔

    یوم استحصال کشمیر پر کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں ریلیاں نکالی گئیں جن میں مختلف سیاسی جماعتیں اور طلبہ تنظیموں نے شرکت کی، کوئٹہ میں ریلی کی قیادت وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کی، سبی میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے ریلی نکلی، ریلی میں سائرن بجا کر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، ڈیرہ بگٹی میں ریلی میں سول سوسائٹی نے شرکت کی، شرکا نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں، جعفرآباد میں ڈیرہ اللہ یار میں جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے ریلیاں نکالی گئیں، گوادر میں شہریوں نے کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے موٹر سائیکل ریلی نکالی، کوہلو میں بھی کشمیری بھائیوں کے لیے ریلی نکالی گئی۔

    خیبر پختون خوا کے مختلف علاقے بھی کشمیر بنے کا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھے، پشاور میں وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان کی زیر قیادت صاحب زادہ عبدالقیوم روڈ پر ریلی نکلی جس میں صوبائی کابینہ ارکان، چیف سیکریٹری، انتظامی اور سرکاری ملازمین نے شرکت کی، ریلی میں کشمیری عوام کے ساتھ یک جہتی کے لیے نغمے بھی گائے گئے۔ چارسدہ میں ڈپٹی کمشنر کی قیادت میں ریلی نکلی، مالاکنڈ میں جے یو آئی کے زیر اہتمام ریلی کا انعقاد کیا گیا، کوہاٹ میں ضلعی انتظامیہ کے تحت نکلی ریلی میں شہریوں نے شرکت کی۔ لکی مروت اور کرک میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔

    گلگت بلتستان میں بھی یوم استحصال کشمیر کے موقع ریلیوں کا انعقاد کیا گیا، گلگت میں ریلی کی قیادت گورنر راجہ مقبول حسین نے کی، ریلی میں چیف سیکریٹری گلگت بلتستان اور اعلیٰ حکام شریک ہوئے، گورنر نے خطاب میں کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے نہتے مسلمانوں پر مظالم بند کر دے، مسئلہ کشمیرعالمی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ ادھر میرپور آزاد کشمیر میں بھی مختلف علاقوں سے احتجاجی جلوس چوک شہیداں پہنچے، اور جگہ جگہ جمو و کشمیر کے مظلوم باشندوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا گیا۔

  • عمران خان نے کشمیر کی صورت حال کو اجاگر کر کے بھارت کو تنہائی کا شکار کر دیا: محمود خان

    عمران خان نے کشمیر کی صورت حال کو اجاگر کر کے بھارت کو تنہائی کا شکار کر دیا: محمود خان

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کشمیر کی صورت حال کو اُجاگر کیا یہی وجہ ہے کہ بھارت آج تنہائی کا شکار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس پشاور سے آفیسرز میس تک یوم استحصال کشمیر ریلی کا انعقاد کیا گیا جس کی قیادت وزیر اعلیٰ کے پی نے کی، محمود نے ریلی سے خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے عالمی فورمز پر جیسے کشمیر کا مقدمہ لڑا اس کی مثال نہیں، انھوں نے بھارت کی انسانیت سوز کارروائیوں سے پردہ اٹھا دیا۔

    محمود خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر حل کیا جائے، کشمیری عوام 7 دہائیوں سے ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں، فاشسٹ بھارت نے کشمیریوں پر ظلم و ستم کی انتہا کر دی ہے، 5 اگست کا اقدم کشمیریوں پر ظلم و ستم کی نئی داستان کا آغاز ہے۔

    کشمیر انڈر اٹیک ہے، راجہ فاروق نے یو این فوجی مبصر میں یادداشت پیش کر دی

    وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کشمیری عوام کو ایک سال سے سخت ترین لاک ڈاؤن کا سامنا ہے، ہم کشمیری عوام پر ظلم و تشدد کی بھر پور مذمت کرتے ہیں، ہم کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی سطح پر حمایت جاری رکھیں گے۔

    انھوں نے کہا نہتے کشمیری عوام بھارتی ظلم کے سامنے سینہ سپر ہیں، لیکن باعث تشویش ہے کہ عالمی انسانی حقوق کے اداروں کی موجودگی میں یہ ظلم ہو رہا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ عالمی طاقتیں، تنظیمیں اور اقوام متحدہ کشمیر میں لاک ڈاؤن ختم کرائیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 5 اگست کے یک طرفہ ظالمانہ اور غیر قانونی بھارتی اقدام کو ایک سال مکمل ہونے پر مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر اور پاکستان میں آج ”یوم استحصال“ منایا جا رہا ہے۔

  • یو این نمائندوں نے بھارت سے جبری گم شدگیوں کا حساب مانگ لیا

    یو این نمائندوں نے بھارت سے جبری گم شدگیوں کا حساب مانگ لیا

    جینوا: اقوام متحدہ کے نمائندوں نے جموں و کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے بھارتی مظالم بند کرانے کے لیے فوری ایکشن کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے کشمیر کی ریاستی خود مختاری کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہو گیا ہے، اقوام متحدہ کے نمائندگان نے کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری بھارتی مظالم بند کرانے کے لیے فوری ایکشن لے۔

    یو این نمائندگان برائے انسانی حقوق نے بھارت سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ بے گناہ اور معصوم کشمیریوں کو فوری طور پر رہا کرے، مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ پر عائد پابندیاں بھی ختم کی جائیں، اور بھارت 1989 سے کشمیر میں جاری جبری گمشدگیوں کا حساب دے۔

    امریکی کانگریس مین کا اپنے حلقے کے کشمیری ووٹرز سے متعلق اہم بیان

    اقوام متحدہ کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں خفیہ اجتماعی قبروں کے حوالے سے خبروں کی فوری انکوائری کی جائے، اور بھارت اقوام متحدہ کے نمائندگان کو مقبوضہ وادی تک رسائی بھی دے۔

    اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن

    اقوام متحدہ میں مستقل مندوب خلیل ہاشمی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر یو این نمائندوں کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کے سامنے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو گیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 5 اگست کے یک طرفہ ظالمانہ اور غیر قانونی بھارتی اقدام کو ایک سال مکمل ہونے پر مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر اور پاکستان میں آج ”یوم استحصال“ منایا جا رہا ہے، اس سلسلے میں آج پورے پاکستان میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی، اور دنیا بھر میں مودی سرکار کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی مذمت اور مظلوم کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کیا جائے گا۔

  • امریکی کانگریس مین کا اپنے حلقے کے کشمیری ووٹرز سے متعلق اہم بیان

    امریکی کانگریس مین کا اپنے حلقے کے کشمیری ووٹرز سے متعلق اہم بیان

    واشنگٹن: امریکی کانگریس مین ڈیوڈ ٹرون نے مقبوضہ کشمیر پر 5 اگست کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے حلقے کے لوگ کشمیر میں اپنے خاندانوں کے لیے فکر مند ہیں۔

    کانگریس مین ڈیوڈ ٹرون کا کہنا تھا کہ بھارت نے 45 ہزار اضافی فوجی کشمیر میں منتقل کیے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ، ٹیلی فون سروس معطل ہے، مقبوضہ وادی میں ہزاروں افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جس کی وجہ سے وادی میں 45 فی صد آبادی کو ذہنی پریشانی کا سامنا ہے۔

    ڈیوڈ ٹرون کا کہنا تھا کہ کشمیر کی صورت حال پر ان کے حلقے کے لوگوں کو مقبوضہ وادی میں ان کے خاندانوں کی فکر لاحق ہے، کرونا کی وجہ سے کشمیریوں کو ایک اور لاک ڈاؤن کا سامنا ہے، مقبوضہ کشمیر میں حفاظتی سامان اور طبی عملے کی شدید کمی ہے، انٹرنیٹ کی بندش نے بھی معلومات تک رسائی کو روک رکھا ہے، اور وادی میں رہنے والوں کا معاش اور ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

    میری لینڈ سے امریکی کانگریس مین ڈیوڈ ٹرون

    بھارت کا غیر قانونی اقدام، آج دنیا بھر میں ”یوم استحصال“ منایا جا رہا ہے

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 5 اگست کے یک طرفہ ظالمانہ اور غیر قانونی بھارتی اقدام کو ایک سال مکمل ہونے پر مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر اور پاکستان میں آج ”یوم استحصال“ منایا جا رہا ہے، اس سلسلے میں آج پورے پاکستان میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔

    آج دنیا بھر میں مودی سرکار کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی مذمت اور مظلوم کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کیا جائے گا۔

  • یوم استحصال کشمیر: صدر مملکت کل سینیٹ سے خطاب کریں گے

    یوم استحصال کشمیر: صدر مملکت کل سینیٹ سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کل ایوان بالا سے خطاب کے دوران مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے متعلق اقوام عالم کی توجہ مبذول کرائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا خصوصی اجلاس کل ہو گا۔صدر مملکت عارف علوی کل ایوان بالا سے خطاب کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صدرِ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے متعلق اقوام عالم کی توجہ مبذول کرائیں گے،مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں خطاب کا حصہ ہوں گی۔

    ایوان بالا کے اجلاس سے قائد ایوان،قائدحزب اختلاف اور پارلیمانی لیڈرز خطاب کریں گے۔اجلاس کے لیے یک نکاتی ایجنڈا رکھاگیا ہے۔خصوصی اجلاس میں بھارتی خلاف ورزیوں کے خلاف قرارداد منظور کی جائےگی۔