Tag: یوم دفاع

  • روایتی دہشت گردی کے برعکس ڈیجیٹل دہشت گردی زیادہ  خطرناک ہے، آرمی چیف

    روایتی دہشت گردی کے برعکس ڈیجیٹل دہشت گردی زیادہ خطرناک ہے، آرمی چیف

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے یوم دفاع کے موقع پر کہا کہ روایتی دہشت گردی کے برعکس ڈیجیٹل دہشت گردی زیادہ خطرناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے یوم دفاع کے موقع پر خصوصی پیغام میں کہا کہ 6ستمبرکا دن ہماری قومی و عسکری تاریخ میں ایک نمایاں حیثیت رکھتا ہے، آج کے دن ہماری بری ،بحری اور فضائی افواج نے دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملادیئے تھے۔

    جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ جنگ ستمبرکے موقع پر قومی اتحاد ویکجہتی کا جذبہ ہماری مسلح افواج اور قوم کیلئے سرمایہ افتخار ہے، مسلح افواج نےمعرکہ ستمبر میں بےمثال جرات اورپیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، وطن کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے پاک فوج کے بہادر افسروں اور جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ شہدا اورانکےاہلخانہ کی حرمت وحفاظت کی ذمہ داری بطریق احسن انجام دیناجانتے ہیں اور دیتے رہیں گے، پاک فوج دفاع وطن کیلئے پرعزم اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں سے لیس ہے، ہمارا ہرافسر اورسپاہی جذبہ ستمبر کو دل میں بسائے ہوئے ملک کی سلامتی اور تحفظ کا فرض نبھارہا ہے۔

    چیف آف آرمی اسٹاف کا کہنا تھا کہ شہدا ہمارے لئے مقدم ہیں، فوج کا نصب العین ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبیل اللہ نہ صرف ہمارا طرۂ امتیاز ہے، ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبل اللہ دشمنوں سے نمٹنے کیلئے ہمارا بڑاہتھیار ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ روایتی دہشت گردی کے برکس ڈیجیٹل دہشت گردی زیادہ خطرناک ہے، ڈیجیٹل دہشت گردی اور ففتھ جنریشن جنگ نئے چیلنجز ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کاوشوں سے آج پاکستان محفوظ ہے، دہشت گردی کے عفریت کو بہادری اور جواں مردی سے افواج نے قابو کیا۔

  • 6 ستمبر: کراچی سے متعلق بھارت کی ایک فرضی فلم

    6 ستمبر: کراچی سے متعلق بھارت کی ایک فرضی فلم

    1965ء میں کئی گنا زیادہ فوج اور بھاری اسلحے کے زعم میں پاکستان کی سرحدوں کو روند کر قابض ہونے کا خواب دیکھنے والے بھارت کو جب ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تو اس نے دنیا اور اپنے عوام کے سامنے جھوٹ اور پروپیگنڈے کا سہارا لیا۔

    اس حوالے سے یہ واقعہ تاریخ کا حصّہ ہے۔ 6 ستمبر سے 23 ستمبر تک ہوائی حملوں کی وجہ سے پورے پاکستان میں بلیک آؤٹ رہا۔ حکومت کو اس سلسلے میں کسی قسم کی زحمت نہ کرنا پڑی۔ پبلک کو خود اپنی ذمہ داری کا اتنا احساس تھا کہ رات کے وقت کسی ایک گھر سے بھی روشنی کی کرن تک دکھائی نہیں دیتی تھی۔

    محلّے والے ٹولیاں بنا کر گشت کرتے تھے تاکہ محلّے کی بھی حفاظت رہے۔ کراچی پر کئی رات بھارت کے طیّارے آئے اور اپنی دانست میں بم بھی گراتے رہے مگر معلوم ہوا کہ یا تو بم چلے نہیں یا سمندر میں گرتے رہے۔ دو چار شل البتہ آبادی پر گرے مگر کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ مگر بھارت نے بڑے فخر سے اعلان کیا کہ لالو کھیت کا ہوائی اڈہ اور تین ہٹی کا پل برباد کر دیا گیا۔ حالاں کہ لالو کھیت میں کوئی ہوائی اڈّہ نہیں ہے اور ایک برساتی نالے پر تین ہٹّی کی پلیا ہے۔

    بھارت کے محکمۂ اطلاعات نے ایک فرضی فلم بھی کراچی کی تباہی کی بنا لی جس میں دکھایا ہے کہ جہاں پہلے کراچی آباد تھا اب وہاں سمندر موجیں مار رہا ہے۔ بھارت کے پروپیگنڈے کا اصول یہ ہے کہ بمرگش بگیر تابہ تپ راضی شود۔ اتنا بڑا جھوٹ بولو کہ اسے گھٹاتے گھٹاتے بھی کچھ نہ کچھ باقی رہ جائے۔

    (اردو زبان کے ممتاز ادیب شاہد احمد دہلوی کے ایک مضمون سے اقتباس)

  • کل 6 ستمبر کو عام تعطیل ہوگی یا نہیں ؟ اہم خبر آگئی

    کل 6 ستمبر کو عام تعطیل ہوگی یا نہیں ؟ اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : کل 6 ستمبر یوم دفاع کے موقع پر عام تعطیل ہوگی یا نہیں ؟ اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے نوٹیفیکیشن اصلی ہے یا جعلی۔

    6 ستمبر پاکستان میں قومی یوم دفاع کے طور پر منایا جاتا ہے، اس دن عام تعطیل ہوگی یا نہیں ؟ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر کافی خبریں گردش کر رہی ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ایک جھوٹا نوٹیفکیشن وائرل ہورہا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ حکومت نے یوم دفاع کی مناسبت سے جمعہ کو عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔

    فی الحال وفاقی کابینہ ڈویژن کی جانب سے اس سال عام تعطیلات کے حوالے سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق 6 ستمبر کو پاکستان میں سرکاری طور پر تعطیل نہیں ہوگی۔

    بہرحال یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ جب 28 مئی کو یوم تکبیر کے موقعے پر تعطیل دے دی گئی تھی تو وزیر اعظم شہباز شریف 6 ستمبر کو بھی تعطیل کا اعلان کر سکتے ہیں۔

    یوم دفاع اور شہداء کا دن ہر سال 6 ستمبر کو 1965 کی پاک بھارت جنگ کی یاد میں منایا جاتا ہے، جب بھارتی افواج نے بین الاقوامی سرحد عبور کر کے پاکستان پر حملہ کیا تھا، تاہم پاکستان کی مسلح افواج نے ہمت اور عزم کے ساتھ بھارتی حملے کو ناکام بنا دیا تھا۔

    دوسری جانب ملک بھر میں 12 ربیع الاول کو جشن میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقعے پر چھٹی ہوگی۔

    واضح رہے کہ ملک میں ربیع الاول کا چاند نظر نہیں آیا ہے اس لیے یکم ربیع الاول جمعے کو ہے لحاظہ 12 ربیع الاول منگل 17 ستمبر کو ہوگی۔

  • یوم دفاع کے موقع پر صحافی برادری کا قوم کیلئے خاص پیغام

    یوم دفاع کے موقع پر صحافی برادری کا قوم کیلئے خاص پیغام

    اسلام آباد : صحافی برادری نے یوم دفاع کے موقع پر قوم کیلئے خاص پیغام میں کہا کہ آئیں آج مل کر شہدا اور غازیوں کو سلام پیش کریں جن کی قربانیوں کی وجہ سے ہم آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوم دفاع کے موقع پر صحافی برادری نے قوم کیلئے اپنے خاص پیغام میں کہا کہ چھ ستمبر وہ تاریخی دن تھا جس روز ہر مکتبہ فکر کے لوگ اتحاد اور یکجہتی کی علامت بن چکے تھے، یہ وہ سنہری دن تھا جب پوری دنیا نے حقیقی معنوں میں قومی اتحاد کا نظارہ کیا۔

    صحافی برادری کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے چھ ستمبر کو دینی رہنما ایک صف میں نظر آئے، بچے،بزرگ اورجوان سب جذبہ حب الوطنی سےسرشارتھے اور قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوارکی طرح سےاپنی افواج کے پشت پرکھڑی تھی۔

    صحافی برادری نے مزید کہا کہ یہی وہ قومی اتحادتھاجس کی بناپرہماری افواج نےاپنےسےدوگنابڑی دشمن فوج کوشکست کامزہ چکھایا، آئیں آج مل کر شہدا اور غازیوں کو سلام پیش کریں جن کی قربانیوں کی وجہ سے ہم آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں۔

    صحافی برادری نے روز دیا کہ عہد کریں کہ ہم1965والااتحاددوبارہ سےقائم کریں گےتاکہ اندرونی اور بیرونی دشمنوں کو شکست دے سکیں، پاک فوج زندہ بادپاکستان پائندہ باد۔

  • یوم دفاع کے موقع پر شہدائے پاکستان کو خراجِ عقیدت پیش

    یوم دفاع کے موقع پر شہدائے پاکستان کو خراجِ عقیدت پیش

    راولپنڈی : یوم دفاع کے موقع پر شہدا کے لواحقین شہدائے پاکستان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے جذبات کی عکاسی کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوم دفاع کے موقع پرشہدائے پاکستان کو خراج عقیدت کیا جارہا ہے ، شہدائے پاک فوج شجاعت اور بہادری کی پہچان ہیں۔

    یوم دفاع کے موقع پر شہدا کے لواحقین نے اپنے جذبات کی عکاسی کی بیوہ میجر سعد نعمانی شہید نے کہا کہ جیسے 1965 کی جنگ میں پاک فوج کےجوان دشمن کے سامنے ڈٹ کرکھڑےتھے، آج بھی پاک فوج کےجوانوں کاوہی عزم اورحوصلہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 1965 میں دشمن لاہورپہ جب حملہ آورہواتوعوام اورفوج کے زبردست جوابی حملے سے اسے منہ کی کھانی پڑی۔

    میجر محمد یاسر شہید کی بیٹی نے کہا کہ پوری قوم پاکستانی فوج پر فخر کرتی ہے جبکہ سپاہی طاہرعباس شہید کی بیوہ کا کہنا تھا کہ پوری قوم جیسے 1965 کی جنگ میں پاک فوج کیساتھ کھڑی تھی آج بھی کھڑی ہے، 1965 کے جوانوں کی تصاویر دیکھتی ہوں تو سوچتی ہوں کیسے جوان تھے جنہوں نےملک کی ماؤں بیٹیوں کی حفاظت کی۔

    سپاہی محمد وسیم عباس شہید کے بھائی نے پیغام میں کہا کہ پاک فوج نے 1965 میں بھارتی فوج کو ناکوں چنے چبوائے، 1956کے معرکے کے بعد دشمن پریہ واضح ہو گیا پاکستانی عوام اپنی فوج کے ساتھ ہے، ملک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی آنکھیں نکال دی جائیں گی۔

  • جنگِ ستمبر اور غیبی جھٹکا

    جنگِ ستمبر اور غیبی جھٹکا

    17 روزہ پاک بھارت جنگ پر مؤرخین کے علاوہ اس زمانے کے بڑے ادیبوں اور مضمون نگاروں‌ نے بھی اپنے قلم کو تحریک دی اور آنکھوں دیکھا احوال رقم کیا۔ اہلِ قلم نے 1965ء کی اس جنگ کے کئی واقعات بیان کیے ہیں اور بتایا ہے کہ کس طرح مختلف محاذوں پر عوام اپنے فوجی بھائیوں کے شانہ بہ شانہ دشمن افواج سے لڑنے کے لیے پہنچے تھے اور ان کا جوش و ولولہ دیدنی تھا۔

    یہ ایک ایسی ہی مختصر، مگر پُراثر تحریر ہے جو نام وَر ادیب شاہد احمد دہلوی کے ایک طویل مضمون کا حصّہ ہے۔ وہ لکھتے ہیں:

    "پاکستان سے چھے گنی فوجی طاقت اور چار گنی آبادی کے زعم میں بھارت نے پاکستان پر قبضہ کرنے کی ٹھان لی تھی، مگر یہ حق اور باطل کی لڑائی تھی۔ چراغِ مصطفوی سے شرارِ بولہبی کی ستیزہ کاری تھی۔

    نتیجہ آپ نے اور ہم نے بھی دیکھ لیا اور دنیا نے بھی۔ پاکستان کے لیے یہ جنگ ایک رحمت ثابت ہوئی۔ یہ ایک ایسا غیبی جھٹکا تھا جس نے اہلِ وطن کو متفق و متحد کر دیا اور پوری قوم میں ایک نئی لہر دوڑ گئی۔

    لاہور والوں نے تو کمال ہی کر دیا کہ دشمن کے ٹینک اور فوجیں شہر سے کوئی آٹھ میل کے فاصلے پر آگئیں تھیں اور ہماری فوجیں ان کے پرخچے اڑا رہی تھیں کہ شہر کے جیالے جو کچھ ہاتھ میں آیا، لے کر دشمن کو مارنے گھر سے نکل پڑے۔ ان کے پیچھے لڑکیاں اور عورتیں بھی چل پڑیں اور سب کے سب دم کے دم میں شالیمار پہنچ گئے۔

    ہماری فوجوں کے پچھلے دستوں نے انھیں روکا۔ ورنہ حیدرآباد کے رضا کاروں کی طرح یہ سب بھی ٹینکوں کے آگے لیٹ جاتے اور دشمن کو للکارتے کہ جب تک ہم زندہ ہیں تو ہمارے شہر میں داخل نہیں ہوسکتا۔ پہلے تجھے ہماری لاشوں پر گزرنا پڑے گا، مگر اس کی نوبت نہ آئی۔

    ہماری فوجوں نے بڑی مشکل سے انھیں سمجھا بجھا کے واپس کیا کہ آپ شہر کا انتظام کیجیے، یہاں ہمیں دشمن سے نمٹنے دیجیے۔ آپ پر آنچ اس وقت آئے گی جب ہم نہ ہوں گے۔ اس پر بھی جوشیلے نوجوانوں نے واپس جانے سے انکار کر دیا اور محاذ پر رسد بھیجنے میں‌ فوجیوں کا ہاتھ بٹاتے رہے۔”

  • یوم دفاع : ‘پاک بحریہ عہد حاظر کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے’

    یوم دفاع : ‘پاک بحریہ عہد حاظر کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے’

    اسلام آباد : پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے یوم دفاع و شہداء کے موقع پر شہداء اور غازیوں کو بھرپور خراج عقیدت کرتے ہوئے کہا پاک بحریہ عہد حاظر کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے یوم دفاعِ پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں شہداء اور غازیوں کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ چھ ستمبر ہماری قومی تاریخ کا ایک یادگار دن ہے۔

    سربراہ پاک بحریہ کا کہنا تھا کہ یہ دن دشمن کی جارحیت کے خلاف پاکستانی قوم کے بے مثال اتحاد اور پختہ عزم کی یاد دلاتا ہے۔

    ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے کہا کہ پوری قوم نے افواج پاکستان کے شانہ بشانہ دشمن کی جارحیت کو شکست فاش دی، یہ دن شہداء اور غازیوں کی بے مثال بہادری اور قربانیوں کو سلام پیش کرنے کا دن ہے۔

    نیول چیف نے زور دیا کہ پاک بحریہ عہد حاظر کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے بھی ہمہ وقت تیار ہے اور حالیہ سیلاب سے متاثرہ ہم وطنوں کی ہرممکن مدد کے لیے کوشاں ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آج پاک بحریہ کے تمام آفیسرز، جوان اور سویلینز ملکی بحری سرحدوں کے دفاع کیلئے اپنے عزم کو دہراتے ہیں تاکہ آنے والی نسلوں کیلئے ایک ترقی یافتہ اور پر امید مستقبل مہیا کیا جا سکے۔

  • ملک بھر میں آج یوم دفاع ملی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے

    ملک بھر میں آج یوم دفاع ملی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے

    ملک بھر میں آج یوم دفاع ملی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج شہدا اور بہادر سپوتوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے، ملک بھر میں یوم دفاع ملی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے۔

    آج ہی کے دن 1965 میں پاک فوج کے بہادر جوانوں نے مکار دشمن کی تمام تر چالوں کو ناکام بنایا تھا، بزدل دشمنوں کو ارض پاک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے پر سبق سکھایا۔

    شجاعت، ایثار اور بہادری کی لازوال داستان رقم کرنے والوں کو قوم آج سلام پیش کرتی ہے، قوم آج مادر وطن کے دفاع کے لیے لہو کا آخری قطرہ بہانے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرے گی۔

    کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد کی گئی، پاک فضائیہ کے کیڈٹس نے مزار قائد پر اعزازی گارڈز کی ذمہ داری سنبھالی۔ علامہ اقبال کے مزار پر بھی گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب کا انعقاد ہوا، ڈی جی پنجاب رینجرز میجر جنرل سید آصف حسین نے مزار اقبال پر حاضری دی اور پھول چڑھائے۔

    چھ ستمبر انیس سو پینسٹھ کے تاریخی دن کی مناسبت سے پاک فضائیہ کی جانب سے مختصر دستاویزی فلم جاری کی گئی ہے، جس میں پاک فضاؤں کے دفاع کے عظیم فریضے کو ادا کرنے والے شاہینوں کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔

    دستاویزی فلم میں چھ ستمبر کے دن لڑے جانے والے فضائی معرکے کا احوال بیان کیا گیا ہے۔

  • پاک فضائیہ کے سپوتوں کی جرأت و بہادری پر مختصردستاویزی فلم جاری

    پاک فضائیہ کے سپوتوں کی جرأت و بہادری پر مختصردستاویزی فلم جاری

    اسلام آباد: پاک فضائیہ کے سپوتوں کی جرأت و بہادری پر یوم دفاع کی مناسبت سے مختصردستاویزی فلم جاری کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فضائیہ کے شعبہ تعلقات عامہ نے ستمبر 1965 کی جنگ کی مناسبت سے مختصر دستاویزی فلم جاری کر دی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مختصردستاویزی فلم میں ائیر فورس کے سپوتوں کی جرأت و بہادری پر روشنی ڈالی گئی ہے اور یکم ستمبر1965 کے فضائی معرکے کا احوال بیان کیا گیا ہے۔

    خیال رہے پاک فضائیہ نے 6 ستمبرکو بھارت کے فضائی اڈوں پٹھان کوٹ، آدم پور اور ہلواڑہ پر بھر پور انداز میں حملے کیے۔ پٹھان کوٹ میں پاک فضائیہ نے بھارت کے 10 طیارے تباہ کیے اور متعدد کو نقصان پہنچایا۔

    1965ء کی 17 روزہ جنگ میں پاکستان نے مجموعی طور پر 35 طیاروں کو فضا اور 43 کو زمین پر تباہ کیا جبکہ 32 بھارتی طیاروں کو طیارہ شکن گنوں نے نشانہ بنایا۔ اس طرح مجمو عی طورپر بھارت کے 110 طیارے تباہ ہو ئے۔

  • جنگِ ستمبر: جب پاکستانی خواتین نے رائفل اور پستول چلانا سیکھا

    جنگِ ستمبر: جب پاکستانی خواتین نے رائفل اور پستول چلانا سیکھا

    پاکستانی خواتین جنگ کے زمانے میں اس قدر چاق و چوبند ہوگئیں کہ رفاہِ عام کے کاموں کے علاوہ انھوں نے شہری دفاع کی ٹریننگ لی، فوری امداد کی تربیت حاصل کی۔

    رائفل اور پستول چلانے کی مشق کی۔ زخمیوں کی مرہم پٹّی کرنی سیکھی۔ نرسنگ کے لیے اسپتالوں میں جانے لگیں۔ ہر لڑکی اور عورت کے ہاتھ میں سلائیاں اور اُون نظر آنے لگا۔ فوجی بھائیوں کے لیے انھوں نے کئی کئی سوئیٹر اور موزے بُنے۔

    اُن کے لیے چندہ جمع کیا۔ تحفے اکٹھے کر کے بھیجے۔ یہ بھی ایک معجزہ ہے کہ پاکستانی خواتین مردوں کے دوش بہ دوش کام کرنے لگیں۔

    انھوں نے اپنا بناؤ سنگھار چھوڑ دیا۔ آرائش کی چیزیں خریدنی چھوڑ دیں اور جو بچت اس طرح ہوئی اسے دفاعی فنڈ میں دے دیا۔ مینا بازار سجائے گئے اور زنانہ مشاعرے کیے گئے۔ زنانہ کالجوں میں ڈرامے کیے گئے اور ان کی آمدنی کشمیر کے مہاجروں کے لیے بھیجی گئی۔

    (نام ور ادیب شاہد احمد دہلوی کے جنگِ ستمبر کے تذکرے پر مبنی تحریر سے انتخاب)