Tag: یوم سیاہ

  • ترمیمی ایکٹ کے خلاف کراچی سے کشمیر تک جامعات میں یوم سیاہ

    ترمیمی ایکٹ کے خلاف کراچی سے کشمیر تک جامعات میں یوم سیاہ

    کراچی: ترمیمی ایکٹ کے خلاف آج جمعرات کو کراچی سے کشمیر تک جامعات میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فاپواسا پاکستان کے تحت ملک بھر کی جامعات میں یوم سیاہ کی کال دی گئی ہے، جس پر آج پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر کی جامعات میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے۔

    سندھ بھر کی جامعات میں ترمیمی ایکٹ کے خلاف 11 ویں دن بھی تدریسی عمل کا بائیکاٹ جاری ہے، اساتذہ کا کہنا ہے کہ ترمیمی ایکٹ کی منسوخی تک کلاسیں غیر معینہ مدت تک ملتوی رہیں گی، وزیر اعلیٰ سندھ فوری طور پر جامعات سے متعلق ایکٹ کو منسوخ کریں۔

    اساتذہ یوم سیاہ

    فاپواسا سندھ چیپٹر کا کہنا ہے کہ سندھ کی سرکاری جامعات میں بیوروکریٹ وائس چانسلر قبول نہیں کیے جائیں گے، ایکٹ کی منسوخی تک سندھ کی جامعات میں تدریسی عمل غیر معینہ مدت تک معطل رہے گا، اس لیے وزیر اعلیٰ سندھ ترمیمی ایکٹ فوری منسوخ کریں۔

    کراچی یونیورسٹی یوم سیاہ

    اساتذہ کی تنظیم سپلا نے خبردار کیا ہے کہ سندھ بھر کی جامعات کے بعد کالجز میں بھی کلاسوں کے بائیکاٹ کا سلسلہ شروع کیا جائے گا، تنظیم نے سندھ کے تعلیمی بورڈ سے متعلق ترمیمی بل بھی ناقابل قبول قرار دے دیا، اور کہا کہ ترمیمی بل سے سندھ کے تعلیمی بورڈ کی خودمختاری متاثر ہوگی، بیوروکریٹ کی تقرریاں نظام تعلیم کو شدید متاثر کرے گی۔

    پیکا ترمیمی بل پر دستخط سے قبل فضل الرحمان اور صدر زرداری میں کیا بات چیت ہوئی؟

    فاپواسا کے مرکزی صدر ڈاکٹر امجد مگسی نے کہا ہے کہ سندھ کی جامعات کی خودختیاری کو مکمل طور پر ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، حکومت اکثریت کے بل بوتے پر اسمبلی سے من مانے بل منظور کرانے میں سرگرم ہے، جس کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، کنٹریکٹ پر اساتذہ کی تقرریاں بھی ناقابل قبول ہیں۔

    فاپواسا پاکستان نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ سندھ کی جامعات کے اساتذہ کے ساتھ احتجاج میں بھرپور شرکت کی جائے گی اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان فاپواسا پاکستان کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

  • پی ٹی آئی کی جانب سے کل یوم سیاہ کے طور پر منانے کا امکان

    پی ٹی آئی کی جانب سے کل یوم سیاہ کے طور پر منانے کا امکان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی )کی جانب سے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران مبینہ جانی نقصان پر کل یوم سیاہ کے طور پر منانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کااسلام آباد میں اجلاس ہوا، جس میں احتجاج کے دوران واقعات کے بعد کی صورت حال پر مشاورت کی گئی۔

    اس موقع پرواقعات کے دوران مبینہ جانی نقصان پر قانونی چارہ جوئی پر غور کیا گیا، کل یوم سیاہ کے طور پر منانے کا امکان ہے۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی با ضابطہ لائحہ عمل کا جلد اعلان کرے گی۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعلی خیبر پختونخوا نے پی ٹی آئی احتجاج کے دوران جاں‌ بحق ہونے والے پارٹی کارکنوں کے لیے ایک ایک کروڑ روپے کا اعلان کیا تھا۔

    وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے مانسہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم پر براہ راست گولیاں برسائی گئیں۔ بشریٰ بی بی میرے ساتھ تھیں، ان پر بھی حملہ کیا گیا۔ جو لوگ کل متاثر ہوئے، ان ہزاروں کارکنان کا ڈیٹا بھی آ رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پُر امن احتجاج کی کال دی تھی اور ان کی کال پر دھرنا جاری ہے جب تک کال اپ نہیں ہوگی، یہ جاری رہے گا۔

  • دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج یوم سیاہ منارہے ہیں

    دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج یوم سیاہ منارہے ہیں

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج یوم سیاہ منارہے ہیں، احتجاجی مظاہروں، ریلیوں اور تقریبات کا انعقاد کیا جائیگا۔

    بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آج مکمل ہڑتال ہے۔ پاکستان اور دنیا بھر میں احتجاجی مارچ، ریلیاں اور سیمینار منعقد کیے جائیں گے۔

    کشمیری عوام نے بھارتی تسلط کے خاتمے کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا، اس موقعے پر وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہاکہ ستتر سال قبل آج کے دن بھارت نے سری نگر پر بزور طاقت قبضہ کیا۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کو یہ جان لینا چاہئے کہ وہ اپنے جابرانہ ہتھکنڈوں سے کشمیری عوام کی حقیقی امنگوں کو دبا نہیں سکتا، کشمیر تنازعہ کا پرامن حل صرف سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پرعمل درآمد سےممکن ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے تنازع کے حل تک ان کی مکمل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

    دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ نہتے کشمیری کئی دہائیوں سے بھارتی افواج کے وحشیانہ جبر کو برداشت کررہے ہیں، ظلم اور جبر سے بھارت کشمیریوں کے عزم کو کمزور نہیں کرسکتا، عالمی برادری بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکے۔

  • آزاد کشمیر میں احتجاج ختم، اہلکاروں کی فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق، آج یوم سیاہ

    آزاد کشمیر میں احتجاج ختم، اہلکاروں کی فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق، آج یوم سیاہ

    مظفرآباد: مطالبات تسلیم ہونے کے بعد آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی نے آج احتجاج ختم کر دیا ہے، گزشتہ روز مختلف علاقوں میں صورت حال شدید طور پر کشیدہ رہی، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کی فائرنگ سے 3 شہری جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر میں احتجاج ختم کر دیا گیا ہے، رینجرز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک اور نوجوان دم توڑ گیا، جس سے مظفرآباد میں مرنے والوں کی تعداد 3 ہو گئی ہے، متعدد افراد فائرنگ اور تشدد سے زخمی ہیں۔

    آج حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان تیسرے مطالبے پر بھی پیش رفت ہو گئی ہے، اشرافیہ کی مراعات میں کمی کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا، جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز کا تعین بعد میں کیا جائے گا، یہ کمیشن بیورو کریسی، اعلی ٰحکومتی شخصیات کو حاصل مراعات کا از سر نو جائزہ لے گا۔

    آزاد کشمیر میں آج ہلاکتوں پر یوم سیاہ منایا جا رہا ہے، گزشتہ رات قانون نافذ کرنے والے ادارے اور مظاہرین میں تصادم ہوا، مظاہرین پر فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جس سے 2 افراد جاں بحق ہوئے۔ مظاہرین نے لاشیں مرکزی شاہراہ پر رکھ کر دھرنا دیا، آج آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی سمیت تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے بند رہیں گے، جب کہ جاں بحق 3 افراد کی نماز جنازہ دوپہر 2 بجے یونیورسٹی گراؤنڈ میں ادا کی جائے گی۔

    سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے ایک بیان میں کہا کہ آج ہونے والے واقعات سانحے سے کم نہیں ہیں، قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ ہے، حکومت حکمت عملی تبدیل کرے، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے تحمل کا مظاہرہ کریں۔

    مختلف علاقوں میں صورت حال تاحال کشیدہ ہے، شوڑاں کے مقام پر مظاہرین نے متعدد گاڑیاں جلا دیں، امبور میں بھی مظاہرین نے دھرنا دیا، سخت کشیدگی کے باعث مظفرآباد میں انٹرنیٹ سروس پھر معطل کر دی گئی ہے، لانگ مارچ کے بعض شرکا مظفرآباد میں قانون ساز اسمبلی کے سامنے پہنچ گئے، جہاں پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی۔

    ادھر لندن میں بھی آزاد کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے برٹش کشمیری تنظیموں کی کال پر پاکستان ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے کہا ہم عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں، پرامن احتجاج کرنے والے مظاہرین پر تشدد بند کیا جائے، اور کشمیری عوام کو پیداواری نرخوں پر بجلی فراہم کی جائے۔

    واضح رہے کہ آزاد کشمیر کے عوام کا احتجاج رنگ لے آیا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے 23 ارب روپے کی منظوری دے دی، سستی بجلی اور سسبسڈائزڈ آٹے کا مطالبہ بھی منظور کر لیا گیا ہے، آزاد کشمیر حکومت نے نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔ وزیر اعظم پاکستان کی زیر صدارت آزاد کشمیر کی صورت حال پر بڑی بیٹھک ہوئی، جس میں صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود، وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق اور وفاقی وزرا بھی شریک ہوئے۔

    آزاد کشمیر میں اب آٹے کا بیس کلو والا تھیلا 1000 روپے کا ملے گا، گھروں کا 100 یونٹ تک بجلی کا نرخ 3 روپے، جب کہ 101 سے 300 یونٹ تک 5 روپے یونٹ ہو گیا، 300 یونٹ سے اوپر 6 روپے یونٹ ہوگا، صنعتی صارفین کو 300 یونٹ تک بجلی کا 10 اور 300 سے زائد 15 روپے یونٹ کے حساب سے ملے گی۔

  • صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، آج پی ایف یو جے کا یوم سیاہ منانے کا اعلان

    صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، آج پی ایف یو جے کا یوم سیاہ منانے کا اعلان

    سکھر: صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر آج پی ایف یو جے کے اعلان پر یوم سیاہ منایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے آج یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے، صحافیوں کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف سندھ سمیت پورے ملک کے پریس کلبوں پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے۔

    صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر سکھر پریس کلب کے سامنے 108 دن سے علامتی بھوک ہڑتال بھی جاری ہے، آج یوم سیاہ کے موقع پر بھوک ہڑتالی کیمپ کے ساتھ احتجاجی ریلی بھی نکالی جائے گی۔

    یاد رہے کہ صحافی جان محمد مہر کو 13 اگست کی رات سڑک پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے پوسٹرز آویزاں

    مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے پوسٹرز آویزاں

    سری نگر : مقبوضہ وادی میں پانچ اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے پوسٹرز آویزاں کردیے گئے ،حریت رہنما کا کہنا ہے کہ مودی سرکارجدوجہد آزادی کی تحریک نہیں روک سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے پوسٹرز مختلف مقامات پر آویزاں کردیے گئے۔

    پوسٹرز پر پانچ اگست کو یوم سیاہ منانے کے ساتھ بھارت اور اس کی فورسز کی جانب سے جاری مظالم کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانے پر زور دیا گیا ہے۔

    حریت رہنماوں کا کہنا ہے مودی سرکار گھناونے اقدام سے جدوجہد آزادی کی تحریک نہیں روک سکتی۔

    خیال رہے پانچ اگست دو ہزار انیس کو مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کیا گیا تھ

  • یوم سوگ: آزاد کشمیر حزن و ملال میں ڈوب گیا

    یوم سوگ: آزاد کشمیر حزن و ملال میں ڈوب گیا

    میرپور: آزاد کشمیر میں آج یوم سوگ منایا جا رہا ہے، یونان کشتی حادثے نے کشمیر کو حزن و ملال میں ڈبو دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کابینہ کے فیصلے پر یونان کشتی حادثے میں جانی نقصان پر آج یوم سوگ منایا جا رہا ہے، آزاد کشمیر میں آج ریاستی پرچم سرنگوں ہے۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا تھا، ان کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلنگ میں جو بھی ٹریول ایجنٹ ملوث ہوا، اسے قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔

    وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کشتی حادثے کے متاثرہ خاندانوں کی مالی معاونت کرنے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔

    دوسرہ طرف یونان کشتی حادثے کے لاپتا افراد کی تلاش تاحال جاری ہے، پاکستان میں کئی شہروں اور گھرانوں میں اس حادثے کے بعد کہرام مچا ہوا ہے، کشتی میں 310 پاکستانیوں سمیت 750 افراد سوار تھے، 12 پاکستانیوں سمیت 104 مسافروں کو بچا لیا گیا ہے، باقی مسافروں کا کچھ پتہ نہیں، 78 مسافروں کی لاشیں مل گئی ہیں۔

    ایف آئی اے نے یونان کشتی حادثے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی گئی ہے، پاکستانیوں کو غیر قانونی طور پر بھیجنے والا ایک انسانی اسمگلر کراچی ایئر پورٹ سے گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزم آذر بائیجان فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ میر پور آزاد کشمیر میں بھی انسانی اسمگلرز کے خلاف ایکشن شروع ہو گیا، پولیس نے نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر یورپ بھیجنے والے 9 ایجنٹ پکڑ لیے۔

  • سانحہ 9 مئی کے دل سوز واقعے کو ایک ماہ مکمل

    سانحہ 9 مئی کے دل سوز واقعے کو ایک ماہ مکمل

    لاہور: سانحہ 9 مئی کے دل سوز واقعے کو ایک ماہ مکمل ہوگیا اس موقع پر میجر علی سلمان شہید کے والدین نے درد بھرا پیغام دیا ہے۔

     تفصیلات کے مطابق یوم سیاہ سے اب تک گزرنے والا ایک مہینہ شہدا کے گھرانے پر قہر بن کر ٹوٹا ہے  اس موقع پر شہدا کے والدین نے اپنے دکھ درد کا اظہار کیا۔

    شہید میجر علی سلمان کی والدہ نے کہا کہ جب بیٹے چلے جائیں تو ماؤں کی دنیا ختم ہو جاتی ہے، ہر ماں کی خواہش ہوتی ہے مائیں اس دنیا سے اپنے بیٹوں کے ہاتھوں سے رخصت ہو، میری تو ساری کائنات  وہی تھا۔

    میجر علی سلمان شہید کی والدہ نے کہا کہ میرا دوست میرا بھائی بھی تھا اسے بہت یاد کرتی ہوں، میں نے تو کبھی اپنے بیٹےکو جی بھر کر دیکھا بھی نہیں، اتنا کچھ کہنا چاہتی تھی لیکن کہہ نہ سکی۔

    شہید کی والدہ نے کہا کہ سلمان کا بچپن بہت اچھا تھا بہت پر خلوص اور محبت کرنے والا تھا، سب کےساتھ اچھی طرح طریقے سے بات کرنے والا تھا جو واقعہ پیش آیا بہت تکلیف ہے ایسا واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔

    میجر علی سلمان شہید کی والدہ نے کہا کہ کرنل شیر خان کون ہیں اور ان کی بہادری پر ہم تو کیا انڈیا نے بھی ہمیں کہا کہ ایسا دلیر کبھی نہیں دیکھا، آپ کسی بھی شہیدکو دیکھ لیں  سب نے اس ملک کیلئے خون بہایا، کیا ہم اس خون کا مان رکھ رہے ہیں نہیں بالکل بھی نہیں۔

    میجر علی سلمان شہید کے والد نے کہا کہ  اپنے گھر کو خود جلا رہے ہیں ہم نے اس قوم کی بے حرمتی کی ہے، جو اس سانحہ کو لائحہ عمل میں لانے میں شامل ہیں انکو سخت سزا ملنی چاہیے۔

    والدین نے کہا کہ باقی لوگوں کے لئے عبرت کا نشان بنانا چاہیے، 9 مئی کے واقعات سے ہمارے جذبات مجروح ہوئے، جب ہم نے ٹی وی پر یہ بےحرمتی ہوتی ہوئی دیکھی تو ہم زارو قطار روپڑے، ہم اپنے جذبات پر قابو نہیں پا سکے، جو شہید ہوتا ہے وہ اکیلا نہیں ہوتا پورا خاندان اس کے ساتھ جاتا ہے۔

    شہید میجر سلمان کے والدین نے کہا کہ ہمارے دلوں کو ٹھیس پہنچی ہے، جنہوں نے بھی یہ گھناؤناکام کیا ہے ان کو ضرور سزا ملنی چاہیے۔

  • پاکستان بار کونسل کے 7 ارکان نے یوم سیاہ سے اعلان لاتعلقی کر دیا

    پاکستان بار کونسل کے 7 ارکان نے یوم سیاہ سے اعلان لاتعلقی کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان بار کونسل کے 7 ارکان نے یوم سیاہ سے اعلان لاتعلقی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ممبران پاکستان بار کونسل نے یوم سیاہ سے اعلان لا تعلقی کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ وہ نام نہاد یوم سیاہ کو مسترد کرتے ہیں اور ان کے مؤقف میں یہ چند ممبران کا اقلیتی فیصلہ ہے۔

    ممبران نے مشترکہ اعلامیہ میں کہا کہ یوم سیاہ کے فیصلے کو ملک بھر کے وکلانے مسترد کیا ہے، سیاسی طاقتیں سپریم کورٹ کے احکامات کو من و عن تسلیم کریں، ہم یوم سیاہ کو آئین کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی پر حملہ تصور کرتے ہیں۔

    اعلامیہ کے مطابق ممبران نے کہا کہ وہ چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں، اور حکومتی ایما پر سپریم کورٹ کے خلاف سازش کا جواب دیں گے۔

    انھوں نے کہا کچھ ممبران کے نمائندہ کانفرنس اور مشترکہ اعلامیے کی بھی شدید مذمت کی جاتی ہے، یہ اعلامیہ بدنیتی پر مبنی ہے جس کا مقصد عدلیہ کی آزادی کو نقصان پہنچانا ہے۔

    ممبران پاکستان بار کونسل کا کہنا تھا کہ مذکورہ اعلامیہ آئین سے انحراف اور توہین آمیز ہے، نیز سپریم کورٹ رولز اینڈ پروسیسجر بل آئین اور عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہے۔

  • 75 سال میں بھارتی فوجیوں نے 4 لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا، رپورٹ

    75 سال میں بھارتی فوجیوں نے 4 لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا، رپورٹ

    سری نگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے گزشتہ75برسوں میں چار لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ27 اکتوبر 1947 سے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر سے 35 لاکھ سے زائد کشمیری آزاد جموں کشمیر، پاکستان اور دنیا کے دیگر حصوں میں ہجرت پر مجبور ہوئے ہیں۔

     رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے جنوری 1989 سے 27 اکتوبر 2022 تک 96 ہزار 1سو40کشمیری شہید کیے جن میں سے7ہزار 2 سو65کو دوران حراست وحشیانہ تشدد اورجعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔

    بھارت مقبوضہ کشمیر کو سب سے بڑا قبرستان بنانے پر تُلا ہوا ہے، بلاول بھٹو

    بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران 1 لاکھ65 ہزار2 سو 93 افراد کو گرفتار کیا اور 1 لاکھ 10 ہزار 4 سو 95 مکانات اور دیگر عمارتیں تباہ کیں۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں اس عرصے کے دوران 22 ہزار 9 سو51 خواتین بیوہ جبکہ 1 لاکھ7 ہزار 8 سو83 بچے یتیم ہوئے۔

     بھارتی فوجیوں نے جنوری 1989 سے اب تک 11ہزار 2 سو 56خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا۔