Tag: یوم سیاہ

  • دنیا بھر میں کشمیری کل یوم سیاہ منائیں گے

    دنیا بھر میں کشمیری کل یوم سیاہ منائیں گے

    سری نگر: حریت رہنماؤں کی جانب سے یوم سیاہ پر ہڑتال کی کال دی گئی ہے، دنیا بھر میں کشمیری کل یوم سیاہ منائیں گے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل عوام مکمل ہڑتال اور سول کرفیو نافذ کریں گے، ہڑتال اور یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے۔

    کل جماعتی حریت نے سرینگر میں ایک بیان میں کشمیریوں سے کہا ہے کہ وہ کل دنیا کو یہ باور کرا دیں کہ وہ جموں و کشمیر کو بھارت کی غلامی سے آزاد کرانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

     بیان میں عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی مظالم پر مجرمانہ خاموشی ترک کرے اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے پر مجبور کرانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

    واضح رہے کہ بھارت نے 27 اکتوبر 1947 کو تقسیم برصغیر کے منصوبے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرینگر کے ہوائی اڈے پر فوج اتاکر جموں و کشمیر پر غیر قانونی طور پر کشمیریوں کی خواہشات کے خلاف قبضہ جما لیا تھا۔

  • اے آر وائی نیوزکی بندش : صحافی تنظیمیں آج ملک بھر میں یومِ سیاہ منارہی ہیں

    اے آر وائی نیوزکی بندش : صحافی تنظیمیں آج ملک بھر میں یومِ سیاہ منارہی ہیں

    کراچی : اے آروائی نیوز کی بندش کے خلاف صحافی تنظیمیں آج ملک بھرمیں یوم سیاہ منارہی ہیں، صدرپی ایف یوجے نے کہا کہ مظاہرے اور پریس کلبوں پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اےآروائی نیوز کی بندش اور صحافیوں کامعاشی قتل روکنے کے لیے صحافی تنظیمیں آج ملک بھرمیں یوم سیاہ منارہی ہیں۔

    صدر پی ایف یوجے افضل بٹ نے کہا ہے کہ آج ملک بھرمیں یوم سیاہ منایا جائے گا ، شہر شہر احتجاج ہوگا اور پریس کلبوں پرسیاہ پرچم لہرائے جائیں گے۔

    افضل بٹ کا کہنا تھا کہ اے آر وائی نیوز کو بحال نہ کیا گیا تو کراچی سے اگست کے آخر میں ورکرز یکجہتی مارچ کا آغاز ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ یکجہتی مارچ سندھ بلوچستان سےہوتا ہوا پنجاب میں داخل ہو گا، جس کے بعد مارچ اسلام آباد میں پیمرا دفتر کے سامنے دھرنے میں تبدیل کردیا جائے گا۔

    دوسری جانب آرآئی یوجے کی جانب سے راولپنڈی پریس کلب پرآج شام چار بجے سیاہ پرچم لہرایا جائے گا۔

    گذشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں صدر پی ایف یوجے افضل بٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اے آر وائی نیوز کی بندش سےمعاشی قتل کی تلوارلٹک رہی ہے، آپ کوبتاناچاہتاہوں کہ اےآروائی نیوزاس وقت اکیلا نہیں ہے پورا پاکستان اور ایک ایک میڈیا ورکر اے آر وائی نیوز کے ساتھ کھڑا ہے۔

    افضل بٹ کا کہنا تھا کہ یہ احتجاجی تحریک کی ابتداہے، اےآروائی نیوزکی بندش پرمٹھائی بانٹےوالوں کومتنبہ کرنا چاہتا ہوں، سیٹھ لوگ چاہتے ہیں کہ اے آر وائی کا بزنس ہمیں مل جائے۔

    صدر پی ایف یوجے نے مزید کہا کہ جب 4ہزارلوگ فٹ پاتھ پرآئیں گےتوپوری انڈسٹری شیک ہوکررہ جائے گی ، حکومت اور اداروں سے کہتے ہیں آپ نے قانون کے مطابق نوٹس دیا، جب آپ نے نوٹس دیا تو چینل کو سنیں ، آپ نے چینل کو بند پہلے کر دیا، تفتیش بعد میں کررہےہیں۔

    انھوں نے تمام اسٹیک ہولڈر سے گزارش کی ملک ایسے حالات کا متحمل نہیں ، اگر ہم آواز بلند کریں گے تو اگلے مرحلے میں پاکستان کو سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔

  • سندھ کی تمام جامعات میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

    سندھ کی تمام جامعات میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

    کراچی: فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) اور انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے رہنماؤں نے سندھ کی تمام جامعات میں کل یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی یونیورسٹی اسٹاف کلب میں آج منگل کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی گئی، جس میں سندھ کی تمام یونیورسٹیوں میں بدھ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا گیا۔

    اساتذہ کی تنظیموں نے سندھ حکومت کو ایک دن کی مہلت دیتے ہوئے سیکریٹری جامعات اینڈ بورڈز کی فوری برطرفی کا مطالبہ کر دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو جمعرات کو سندھ بھر کی تمام جامعات میں تعلیمی تدریسی عمل معطل کر دیں گے۔

    انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے صدر شاہ علی القدر نے کہا کہ سیکریٹری بورڈ کو فوری طور پر ان کے عہدے سے ہٹایا جائے، سندھ کی تمام سرکاری جامعات کو بیل آؤٹ پیکج دیا جائے، انھوں نے کہا سندھ بھر کی جامعات کے اساتذہ کو آدھی تنخواہیں دی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے جامعات مالی مسائل کے حل کے لیے فیسوں میں اضافہ کر دیتی ہیں۔

    انھوں نے کہا کل جامعہ کراچی میں یوم سیاہ منایا جائے گا، حکومت کو مزید ایک دن کی مہلت دیتے ہیں، مطالبات منظور نہ ہوئے تو جمعرات سے ایک دن کے لیے سندھ بھر کی تمام سرکاری جامعات میں کلاسوں کا بائیکاٹ ہوگا۔

    فپواسا پاکستان کے صدر نیک محمد شیخ نے کہا کہ حکومت سندھ نے جامعات کی خود مختاری کو چیلنج کیا ہے، کل وزیر جامعات کے ساتھ اساتذہ کے مذاکرات ہیں، اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو سندھ کی جامعات میں تدریسی عمل کا بائیکاٹ کر دیا جائے گا۔

    پروفیسر اختیار نے کہا کہ سیکریٹری جامعات کے اساتذہ سے رویے اور قوانین میں مداخلت کی ہم مذمت کرتے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ سیکریٹری جامعات کو برطرف کیا جائے، سیکریٹری جامعات کی جانب سے قوانین میں مداخلت کا خط بھی واپس لیا جائے، اور سندھ کی تمام جامعات میں مستقل وائس چانسلرز تعینات کیے جائیں۔

    انھوں نے کہا جامعات میں اساتذہ کی شدید کمی ہے، تمام جامعات کو قوانین کے مطابق سلیکشن بورڈز کرنے دیے جائیں، جامعات شدید مالی بحران سے بھی دوچار ہیں، پروفیسر اختیار نے کہا کہ جامعات تین اتھارٹیز کے ماتحت ہیں، وفاقی ایچ ای سی، سندھ ایچ ای سی اور محکمہ بورڈز، اب ان میں سے ہم کس کی بات مانیں۔

  • کشمیریوں کے جائز اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت ملنے تک ان کے ساتھ ہیں: وزیر اعظم

    کشمیریوں کے جائز اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت ملنے تک ان کے ساتھ ہیں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کے یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کشمیریوں کے جائز اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت ملنے تک ان کے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہیں گے، کشمیری باشندوں، عورتوں اور بچوں کے عزم کو سلام پیش کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کے یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیری ہر سال 27 اکتوبر کا دن یوم سیاہ سے منسوب کرتے ہیں، یوم سیاہ کا مقصد بھارت کی ریاست جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضے کی مذمت ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ دن غیر انسانی تسلط کے خلاف مزاحمت اور لاتعداد قربانیوں کی یاد تازہ کرتا ہے، اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ اپنی قراردادوں پر عملدر آمد کے لیے اقدامات کرے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا پر امن حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے ناگزیر ہے، جائز اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت تک کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہیں گے، عالمی برادری پر زور دیتا ہوں کہ بھارت پر دباؤ ڈالنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے، عالمی برادری کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری طور پر روکے اور کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق دلائے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کے ناجائز قبضے کا مقصد کشمیریوں کے مستقبل کے آزادانہ تعین کی امنگوں کو دبانا ہے، قابض افواج کے 7 دہائیوں کے ظلم کے باوجود کشمیریوں کا عزم مضبوط ہے۔ کشمیری باشندوں، عورتوں اور بچوں کے عزم کو سلام پیش کرتے ہیں۔

    اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج کے ہندوستان پر انتہا پسند آر ایس ایس نظریے کی حکمرانی ہے، اس نظریے میں مسلمانوں یا دیگر اقلیتوں کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ بی جے پی نے کشمیریوں کی آواز دبانے کے لیے مزید ظالمانہ طریقے اختیار کیے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے یکطرفہ فیصلے کو آج 815 دن ہو چکے ہیں، جعلی مقابلے، عصمت دری اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیاں ناقابل بیان ہیں۔ ماورائے عدالت ہلاکتوں کی شکل میں انسانی مصائب ناقابل بیان ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وادی کی آبادی کا تناسب بدلنے کے لیے بھارت نے ڈومیسائل قوانین متعارف کروایا۔ پاکستان نے 2 سال میں تمام غیر قانونی بھارتی اقدامات کی سختی سے مخالفت کی، پاکستان نے مظلوم کشمیریوں کے حقوق کی واضح حمایت کی ہے، پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت اہم ممالک کے ساتھ اٹھایا۔ سلامتی کونسل نے 3 بار اس تنازعہ کو اٹھایا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 55 سالوں میں پہلی بار جموں و کشمیر کے تنازعہ کو زیر غور لایا گیا ہے، یہ کافی نہیں ہے مقبوضہ کشمیر پر ڈوزیئر دنیا کے لیے چشم کشا ہونا چاہیئے، ڈوزیئر میں بھارت کے غیر انسانی رویے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔

  • کسان تحریک کا 100 واں روز، کسان تنظیموں کا یوم سیاہ

    کسان تحریک کا 100 واں روز، کسان تنظیموں کا یوم سیاہ

    نئی دہلی: بھارت میں ظالمانہ زرعی قوانین کے خلاف کسان تحریک کو 100 روز مکمل ہو گئے، کسان تنظیموں نے سو ویں روز کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔

    تفصیلات کے مطابق کسانوں کی تحریک 26 نومبر کو شروع ہوئی تھی، ہزاروں کی تعداد میں پنجاب اور ہریانہ کے کسان دہلی سے متصل سرحدوں کے آس پاس دھرنا دے کر تحریک چلا رہے ہیں۔

    ہفتے کو مرکزی حکومت کے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کو سو دن مکمل ہو گئے، جس پر کسان تنظیموں نے یوم سیاہ منایا۔

    تحریک چلانے والے کسانوں نے 5 گھنٹوں کے لیے کنڈلی، مانیسر، پلول (کے ایم پی) ایکسپریس وے کو جام کر دیا، ایکسپریس وے پر صبح 11 بجے سے شام 4 بجے تک گاڑیوں کی آمد و رفت بند کی گئی۔

    واضح رہے کہ کسان تحریک کے دوران کسان تنظیموں اور حکومت کے مابین 11 ادوار کی بات چیت ہو چکی ہے، تاہم فریقین کے درمیان ابھی تک اتفاق رائے نہیں ہو پایا ہے، کسان رہنما زرعی قوانین واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں جب کہ مودی سرکار قوانین واپس لینے کو بالکل تیار نہیں۔

    آج یوم سیاہ کے موقع پر کسان مورچہ کی اپیل پر کسانوں نے مرکزی زرعی قوانین کے خلاف ہریانہ کے سرسہ میں موٹر سائیکل ریلی نکالی، اس دوران کسانوں نے بازوؤں پر سیاہ پٹی باندھ کر احتجاج کیا۔

    قصبوں اور دیہاتوں میں بھی لوگوں نے کسانوں کی حمایت میں اپنے مکانات کی چھتوں پر کالے جھنڈے لگا کر انوکھے انداز میں احتجاج کیا۔

    علاوہ ازیں، 8 مارچ کو یوم خواتین بھگت سنگھ اسٹیڈیم میں منایا جائے گا، ضلع بھر سے خواتین کی ایک بڑی تعداد یہاں پہنچے گی اور خواتین ہی پلیٹ فارم پر پروگرام کو چلائیں گی۔

  • مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انسانی المیے کی تصویر ہے: دفتر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انسانی المیے کی تصویر ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کے تمام حقوق پامال کیے، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انسانی المیے کی تصویر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم دنیا کو ان کی اجتماعی ذمہ داری یاد کروانے اکٹھے ہوئے ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر تنازعہ عالمی برادری کی توجہ کا طلبگار ہے، بھارت نے کشمیریوں کے تمام حقوق پامال کیے۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انسانی المیے کی تصویر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جنوری 1989 سے 90 ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا جاچکا ہے، بھارت نے کشمیر میں میڈیا بلیک آؤٹ کر رکھا ہے، کشمیری نسل در نسل اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کوسمجھنا ہوگا کہ کشمیر نہ تو بھارت کا حصہ رہا نہ ہی رہے گا۔

    خیال رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ بھارتی قبضے کے خلاف پاکستانی و کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں جس کا مقصد عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی طرف مبذول کروانا ہے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم یہ دن بھارتی غیر قانونی قبضے کی مذمت کے لیے منا رہے ہیں، آج کے دن ہم کشمیری عوام کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر انسانی تاریخ کے تاریک باب کو اجاگرکرتا ہے، 73 سال پہلے بھارتی فورسز نے جموں و کشمیر پر زبردستی قبضہ کیا، جموں و کشمیر پر بھارت کا غیر قانونی قبضہ بین الاقوامی تنازعہ ہے۔

  • 27 اکتوبر تحریک حق خود ارادیت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے: مشال ملک

    27 اکتوبر تحریک حق خود ارادیت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے: مشال ملک

    اسلام آباد: کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز کشمیریوں کو قتل، قید اور ان کی املاک تباہ کر رہی ہے۔ 27 اکتوبر تحریک حق خود ارادیت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ 27 اکتوبر تحریک حق خود ارادیت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، بھارتی فوج نے 70 سال سے کشمیر میں لاشوں کا انبار لگا رکھا ہے۔

    مشال ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز کشمیریوں کو قتل اور قید اور ان کی املاک تباہ کر رہی ہے، کشمیریوں پر ظلم و ستم کا سلسلہ کب تک چلے گا؟ بہت جلد بھارت اور دنیا کشمیریوں سے ہار جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ بہت جلد کشمیریوں کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور مقبوضہ کشمیر آزاد ہوگا۔

    خیال رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ بھارتی قبضے کے خلاف پاکستانی و کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں جس کا مقصد عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی طرف مبذول کروانا ہے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم یہ دن بھارتی غیر قانونی قبضے کی مذمت کے لیے منا رہے ہیں، آج کے دن ہم کشمیری عوام کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر انسانی تاریخ کے تاریک باب کو اجاگرکرتا ہے، 73 سال پہلے بھارتی فورسز نے جموں و کشمیر پر زبردستی قبضہ کیا، جموں و کشمیر پر بھارت کا غیر قانونی قبضہ بین الاقوامی تنازعہ ہے۔

  • بھات کے یوم آزادی پر مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے

    بھات کے یوم آزادی پر مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے

    سری نگر: بھات کے یوم آزادی پر آج مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھات کے یوم آزادی پر آج مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے، حریت رہنما کی کال پر آج مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہوگی۔

    گزشتہ روز مقبوضہ وادی میں پاکستان کے یوم آزادی کا جشن منایا گیا تھا، اس موقع پر سرینگر میں پاکستانی پرچم لہرائے گئے تھے، آج بھارت کے یوم آزادی پر دنیا بھر میں مقیم کشمیری یوم سیاہ منائیں گے۔

    یوم سیاہ پر بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال ہوگی، قابض انتظامیہ نے مظاہرے روکنے کے لیے مقبوضہ علاقے میں پابندیوں کو مزید سخت کر دیا ہے۔

    ادھر کشمیر کونسل یورپ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے، یورپی ہیڈکوارٹرز میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔

    کشمیر کونسل کا کہنا ہے کہ ملٹری لاک ڈاؤن سے کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے، ہم کشمیر کی آزادی اور بھارتی مظالم کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔

    واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی قانونی جداگانہ حیثیت ختم کرنے کا رواں ماہ ایک سال پورا ہو گیا ہے، وادی میں اس عرصہ بدترین لاک ڈاؤن رہا، ہزاروں کشمیری بھارتی فورسز کے تشدد اور فائرنگ سے زخمی ہوئے اور سیکڑوں لاپتا کیے گئے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا یوم جموریہ ‘یوم سیاہ’ کے طورپر منانے کا اعلان

    مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا یوم جموریہ ‘یوم سیاہ’ کے طورپر منانے کا اعلان

    سری نگر : حریت رہنما میرواعظ عمرفاروق نے 26 جنوری کو بھارت کا یوم جموریہ یوم سیاہ کے طورپر منانے کا اعلان کردیا ہے، کشمیری قابض بھارت کیخلاف پر امن احتجاج سے اپنے غصے کا اظہارکریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسزکی ریاستی دہشت گردی جاری ہے ، وادی میں لاک ڈاؤن کوایک سو تہتر روز ہوگئے اور معمولات زندگی بحال نہ ہوسکی، تعلیمی ادارے ، تجارتی مراکز اور ٹرانسپورٹ سروس بند ہے۔

    مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ اورموبائل سروس بدستورمعطل ہے جبکہ شدید سردی میں گھروں میں محصورکشمیری دواؤں اورکھانے پینے کی اشیا کی قلت کا شکارہیں۔

    پلواما میں بھارتی فورسزکی فائرنگ سے ایک کشمیری نوجوان شہید ہوگیا،نوجوان کو گھرگھرتلاشی کے دوران شہید کیا گیا جبکہ پلواما سمیت دیگر اضلاع میں ناکہ بندی اور چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    حریت رہنما میرواعظ عمرفاروق کا کہنا ہے کہ بھارت کا یوم جمہوریہ،یوم احتجاج کے طورپرمنایا جائے گا، کشمیری قابض بھارت کیخلاف پرامن احتجاج سے  اپنے غصے کا اظہار کریں گے جبکہ حریت کانفرنس سمیت کشمیری تنظیموں نے26 جنوری کو بھارت کا یوم جموریہ یوم سیاہ کے طورپر منانے کا اعلان کیا ہے۔

    گزشتہ روز پلواما میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہیددونوجوانوں کے جنازے میں ہزاروں افراد نے کرفیوکی پابندیاں توڑ کرشرکت کی تھی۔

  • پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا 16 دسمبر کو ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا 16 دسمبر کو ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

    لاہور: پی آئی سی میں وکلاء کی ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے 16 دسمبر کو ملک بھر میں میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ پی آئی سی واقعے میں ملوث افراد پردہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات قائم کیے جائیں، مضبوط جے آئی ٹی بنائی جائے جس میں آئی ایس آئی،آئی بی، پی ایم اے کے نمائندے شامل ہوں۔

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا کہ واقعے کے تمام ذمہ داران کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں، ڈی آئی جی آپریشن، سی سی پی او لاہور وکلاء کو ریلی کی اجازت دینے پرفی الفور معطل کیا جائے۔

    پی ایم اے نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹرز، پیرا میڈکس کی سیکیورٹی کا بل فی الفور آرڈیننس کے ذریعے نافذ العمل کیا جائے، واقعے میں جو نقصان ہوا اسے وکلاء سے پورا کیا جائے۔

    پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء کی ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے 16 دسمبر کو ملک بھر میں میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    وکلاٗٗٗ نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا

    واضح رہے کہ وکلاء کی جانب سے گزشتہ روز پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے اندر گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی اور ڈاکٹروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان رپورٹ لینے کے لیے موقع پر پہنچے تو مشتعل وکلاء نے انہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔