Tag: یوم سیاہ

  • بھارت کا یوم آزادی، کشمیری عوام آج یومِ سیاہ منارہے ہیں

    بھارت کا یوم آزادی، کشمیری عوام آج یومِ سیاہ منارہے ہیں

    سری نگر: بھارت کے یوم آزادی پر کشمیر پر غاصبانہ فوجی تسلط کے خلاف کشمیری عوام دنیا بھر میں یوم سیاہ منارہے ہیں ، پاکستانی عوام بھی ان سے اظہارِ یکجہتی کرنے کے لیے احتجاجی مظاہروں میں شریک ہورہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے یوم آزادی پر حریت رہنماؤں کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال دی گئی، سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی جانب سے دی جانے والی اس کال پر پوری وادی میں کاروبارِ زندگی معطل ہوگیا۔ تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز، دفاتر اور پٹرول پمپ بند رہے جبکہ سڑکوں پر بھی سناٹے کا راج رہا۔

    دوسری جانب قابض بھارتی افواج، پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے شہر سری نگر اور جموں سمیت تمام قصبوں میں بھارتی تسلط کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے روکنے کے لیے بھاری نفری تعینات کی اور سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے۔

    سری نگر کے سوناوار کرکٹ اسٹیڈیم میں بھارتی یوم آزادی کی پریڈ منعقد کی گئی تھی ، اسٹیڈیم کی جانب جانے والی سڑکوں پر ہزاروں کی تعداد میں مسلح سپاہی تعینا ت کیے گئے تھے ، جبکہ احتجاج کے لئے جمع ہونے والے مظاہرین کی سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی بھی کی جارہی تھی ، اس موقع پر وادی میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔

    دریں اثنا بھارتی پولیس نے حریت رہنما محمد یاسین ملک کو گرفتار کرکے کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا جبکہ دیگر کشمیری رہنما جن میں سید علی گیلانی، محمد اشرف صحرائی، غلام نبی سمجھی، غلام احمد گلزار، بلال صدیقی، حکیم عبدالرشید، محمد یوسف نقاش، اور دیگر کو ان کے گھروں پر نظر بند رکھا گیا۔

    مقبوضہ کشمیر کے باسیوں سے اظہار ِ یکجہتی کے لیے آزاد کشمیر کے علاقے کوٹلی میں بھی بھارتی تسلط کے خلاف ڈپٹی کمشنر آفس سے احاطہ کچہری تک ریلی نکالی گئی اور مظاہرین نے مظاہرین نے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ نہتےکشمیریوں پر بھارتی مظالم کا نوٹس لیا جائے۔

    دوسری جانب پاکستان میں آج کا دن یومِ سیاہ کے طور پرمنایا جارہا ہے، اسلام آباد میں حریت رہنما مشال ملک کی قیادت میں چائنا چوک سے نیشنل پریس کلب تک ریلی نکالی گئی ، ریلی کے شرکاء نے علامتی دھرنا بھی دیا۔ احتجاج میں شریک بچوں نے اپنے چہروں پر بھارتی فورسز کی جانب سے استعمال کی جانے والی پیلٹ گن کے چھروں کے علامتی نشان بھی بنا رکھے تھے۔

    اس کے ساتھ دنیا کے مختلف ممالک میں رہائش پذیر کشمیریوں نے آج کا دن یومِ سیاہ کے طور پر منایا اور متعدد ممالک میں بھارتی سفارت خانوں کے سامنے مظاہرے بھی کیے گئے۔

  • بھارت کا یوم جمہوریہ، کشمیریوں کا آج یومِ سیاہ

    بھارت کا یوم جمہوریہ، کشمیریوں کا آج یومِ سیاہ

    سری نگر : بھارت کے یوم جمہوریہ کو دنیا بھر میں آباد کشمیری آج یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں، حریت رہنماؤں کی اپیل پر مقبوضہ کشمیرمیں آج مکمل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کا مقبوضہ جموں وکشمیر میں بدترین ظلم وستم جاری ہے، بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں رہنے والے کشمیری بھارت کے غاصبانہ قبضے اور ظلم کے خلاف یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

    اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں گھر گھر سیاہ پرچم لہرا دیے گئے، میر واعظ عمر فاروق، سید علی گیلانی اور یاسین ملک کی اپیل پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے، کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے اور ٹرانسپورٹ معطل ہے۔

    بھارتی حکومت نے کشمیریوں کے احتجاج کودبانے کے لئے غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا ہے اور انٹرنیٹ اورموبائل سروس بند کردی گئی جبکہ  میرواعظ عمرفاروق،یاسین ملک اورسید علی گیلانی گھروں میں نظربند کردیا گیا ہے۔

    بھارتی کی کٹھ پتلی انتظامیہ کے تمام حربوں کے باوجود کشمیریوں نے نمازجمعہ کے بعداحتجاجی ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا ہے۔

    مقبوضہ کشمیرکے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز 3نوجوانوں کی شہادت پر احتجاج بھی کیا گیا جبکہ دنیا بھر میں آباد کشمیری آج بھارتی سفارتخانوں کے باہر احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالیں گے۔

    واضح رہے کہ بھارتی عوام آج 69 واں یومِ جمہوریہ منارہے ہیں تاہم کشمیر جسے بھارتی اپنا اٹوٹ انگ قراردیتا ہے وہاں کے عوام آج بھی اپنے حقِ خود ارادیت سے محروم ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تواسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • کشمیرپربھارتی قبضےکا ہردن سیاہ دن ہے‘ ملیحہ لودھی

    کشمیرپربھارتی قبضےکا ہردن سیاہ دن ہے‘ ملیحہ لودھی

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ 70سال سے کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے منتظر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر پربھارتی غاصبانہ تسلط کے 70 سال مکمل ہونے پر اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے انٹرویو میں کہا کہ کشمیرپربھارتی قبضےکا ہردن سیاہ دن ہے۔

    ملیحہ لودھی نے کہا کہ 70سال سے کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم سے سے ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید ہوگئے۔


    بھارتی جبرکشمیریوں کوجذبہ آزادی سے پیچھےنہیں ہٹاسکتا‘ صدر، وزیراعظم


    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ بھارت ایسی مہم جوئی سے باز رہے جو خطے میں امن کے لیے نقصان دہ ہے جبکہ پاکستان بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا پرامن خطے میں امن واستحکام کی ضمانت ہے جبکہ پاکستان سیاسی، سفارتی اور اخلاقی طور پر کشمیریوں کی آزادی کے لیے جدوجہد کی حمایت کرتا رہے گا۔


    کشمیر پربھارتی تسلط کے70 سال مکمل،عوام یوم سیاہ منا رہےہیں


    واضح رہے کہ بھارت کے کشمیر پر غاصابہ تسلط کے 70 سال مکمل ہونے پر آج کشمیری دنیا بھر میں یوم سیاہ منا رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کشمیر پربھارتی تسلط کے70 سال مکمل،عوام یوم سیاہ منا رہےہیں

    کشمیر پربھارتی تسلط کے70 سال مکمل،عوام یوم سیاہ منا رہےہیں

    آج کے دن کشمیرکےڈوگرہ راجا نےعوامی رائے اورتقسیم ہند کے فارمولے کے برخلاف ایک معاہدے کے تحت بھارت میں شمولیت اختیار کی تھی، کشمیر ی عوام آج یومِ سیاہ مناہ رہے ہیں۔

    تقسیمِ ہند کے وقت کشمیر کی ریاست پر ڈوگرہ نامی ہندو راجہ کی حکومت تھی جبکہ ریاست کی اکثریتی آبادی مسلمان تھی۔ انگریز حکومت کی جانب سے تیار کردہ تقسیم کے فارمولے کے تحت مسلم اکثریتی علاقوں کا الحاق پاکستان کے ساتھ اور غیر مسلم علاقوں کا الحا ق ہندوستان کے ساتھ ہونا تھا۔

    کشمیر کے راجا ڈوگرہ نے تقسیم کےفارمولے اور عوامی امنگوں کو نظر انداز کیا اور بھارت کے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو سے ساز باز کرکے الحاق کا معاہدہ کرلیا۔

    ریاست کشمیر اور جواہر لعل نہر و کے درمیان معاہدہ ہوتے ہی ہندوستانی فوجوں نے 27 اکتوبر 1947 کو کشمیر ایئر پورٹ پر اتر کر سب سے پہلے اس کا نظم و نسق اپنے اختیار میں لے لیا اور اس کے بعد ہندوستانی افواج مختلف راستوں سے کشمیر میں داخل ہوگئیں۔


    بھارتی جبرکشمیریوں کوجذبہ آزادی سے پیچھےنہیں ہٹاسکتا‘ صدر، وزیراعظم


    آج اس واقعے کے 70 سال بعد بھی کشمیر ی عوام اس فیصلے کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیتے ہیں اور بھارتی فوج کے نہتے کشمیریوں پر کیے جانے والے مظالم کے خلاف صف آراء ہیں۔

    بھارتی فوج نے70 سال کے طویل عرصے میں کشمیری عوام پر ظلم و ستم ڈھا کر ان کی رائے اپنے حق میں کرنے کی ناکام کوشش کرنے کی تاریخ رقم کی ہے، بھارتی مظالم کے ساتھ ساتھ کشمیر ی عوام کا جوش و ولولہ اور آزادی کا جذبہ بھی بڑہتا ہی جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال جون میں کشمیر کی جنگِ آزادی کے نوجوان رہنما برہان وانی کی شہادت نے کشمیری عوام میں آزادی کی نئی روح پھونک دی تھی‘ کرفیو کے باوجود لاکھوں افراد نے جنازے میں شرکت کی اور پاکستان کے حق میں نعرے لگائے۔

    اس واقعے کے بعد سے وادی میں کشیدگی عروج پر ہے اور اب تک درجنوں شہری شہید ہوچکے ہیں ۔ کشمیریوں کے خلاف بے دریغ ممنوعہ گنوں کا استعمال کیا جارہا ہے جس سے سینکڑوں کی تعداد میں کشمیر یوں کی آنکھیں ضائع یا متاثر ہوچکی ہیں۔

    کشمیر ی عوام آج 70 سال کا طویل عرصہ ظلم وبربریت اورجبر سہنے کے بعد بھی اپنا حق ِ رائے دہی ترک کرنے پر تیار نہیں ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارتی جبرکشمیریوں کوجذبہ آزادی سے پیچھےنہیں ہٹاسکتا‘ صدر، وزیراعظم

    بھارتی جبرکشمیریوں کوجذبہ آزادی سے پیچھےنہیں ہٹاسکتا‘ صدر، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیریوں کی قربانیوں اور جدوجہد کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صدرِ پاکستان ممنون حسین نے یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں بھارت پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے کیونکہ پورے خطے کا امن اور خوشحالی کشمیر کے دیرینہ تنازعے کے حل سے وابستہ ہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت کو اپنے بانیوں سے کیے گیے وعدوں کا احترام کرنا چاہیے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمد یقینی بنانا چاہیے۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ نہتے کشمیریوں کو بدترین ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور بھارت کی پوری ریاستی مشینری انسانیت کےخلاف جرائم میں ملوث ہے۔

    شاہد خاقان عباسی نے اپنے پیغام میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی آزادانہ شفاف اور منصفانہ تحقیقات پر زور دیا۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ 27 اکتوبر1947 کوبھارت نے جموں وکشمیرپرزبردستی قبضہ کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی وسفارتی حمایت جاری رکھے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارت کے یوم آزای پرمقبوضہ کشمیرمیں مسلح تصادم،دو بھارتی فوجی ہلاک

    بھارت کے یوم آزای پرمقبوضہ کشمیرمیں مسلح تصادم،دو بھارتی فوجی ہلاک

    سری نگر : بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر ایک حملے میں مقبوضہ کشمیر پر قابض بھارتی سیکیورٹی فورسز کے دو اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ دو کشمیریوں کی شہادت کی بھی اطلاعات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے نوہاٹہ میں بھارتی سیکیورٹی فورسز پر مسلحح افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا ہے جس میں 2 اہلکار ہلاک اور 6 بھارتی فوجی شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طورپرمنایا جا رہا ہے

    کشمیری میڈیا کے مطابق حملہ آور اور بھارتی سیکیورٹی فورس کے درمیان کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا جس کے نتیجے میں 2 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زکمی ہو گئے ہیں جب کہ دو کشمیریوں کی شہادت کی بھی اطلاعات ہیں

    ذرائع کے مطابق واقعے کے بعد بھارتی سیکیورٹی فورسز نے نوہاٹہ میں مزید نفری طلب کر لی ہے اور علاقہ کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کردیا ہے۔

    نوہاٹہ کے داخلی اور خارجی راستوں کی بندش کے باعث علاقہ کی صورت حال کا درست اندازہ لگانے اور مصدقہ اطلاعات کے حصول میں دقت پیش آرہی ہے۔

    یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں آج بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر یوم سیاہ منایا جا رہا ہے جب کہ پاکستان سے یکجہتی کے لیے 13 اور 14 اگست کو حریت پسند رہنماؤں کی جانب سے فریڈم مارچ بھی کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کو برہان وانی کی شہادت کے بعد سے کشمیر میں جاری بھارت مخلاف مظاہروں میں تیزی آگئی ہے اور ایک ماہ سے زائد عرصہ گذر جانے کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے کئی علاقوں میں کرفیو نافذ ہے اور موبائل فون اور انٹر نیٹ پر پابندی عائد ہے۔

  • کشمیریوں کا حق خودارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں، سرتاج عزیز

    کشمیریوں کا حق خودارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز کہتے ہیں کہ کشمیری قیادت کی شمولیت کے بغیر کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔ حق خودارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم سیاہ منایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے منعقدہ ایک تقریب میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ حکومت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا معاملہ عالمی فورمز پر اٹھا رہی ہے۔ کشمیریوں کا حق خود ارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارتی کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دے۔

    سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ کشمیری مسئلہ کے اہم فریق ہیں، کشمیری قیادت کی شمولیت کے بغیر مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو سکتا۔

    واضح رہے کہ کشمیری حریت پسند برہان وانی کی بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادت پر ہونے والے احتجاج کو قابض فوج نے بذریعہ جبر دبانے کی کوشش کی۔ بھارت کی وحشیانہ کارروائیوں میں اب تک 50 کے قریب کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

    مقبوضہ وادی میں مسلسل تیرہویں روز بھی کرفیو نافذ ہے اور بھارتی فورسز کی جانب سے نہتے کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلنے کا عمل جاری ہے۔

  • دنیا بھر میں کشمیری آج یوم الحاق پاکستان منارہے ہیں

    دنیا بھر میں کشمیری آج یوم الحاق پاکستان منارہے ہیں

    کراچی: آج مقبوضہ کشمیرکے عوام یوم الحاق پاکستان منائیں گے۔انیس جولائی انیس سو سینتالیس کو کشمیریوں نے نظریاتی طور پر پاکستان سے رشتہ جوڑ لیا تھا، جسے بھارتی تسلط نے کچلنے کی کوشش کی لیکن انہتر سال بعد بھی وہ اس مضبوط ڈوری کو توڑ نہ سکا۔

    انیس جولائی انیس سو سینتالیس پاکستان کے قیام سے ایک ماہ پہلے کشمیریوں نے پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کیا تھا جس پر وہ انہتر سال بعد بھی قائم ہیں کشمیر پر بھارتی قبضے کو انہتر سال گزر گئے ۔

    بھارت نے نصف صدی میں نہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے لاکھوں کشمیری آزادی کا نعرہ لگاتے جام شہادت نوش کر گئے۔لیکن آج بھی کشمیری عوام ہر سال کی طرح یوم الحاق پاکستان منارہی ہے، قیام پاکستان کے بعد بھارت نے کشمیریوں کو حق خود ارادیت سے محروم کردیا ۔

    مقبوضہ وادی میں آج بھی بھارتی جبر روز اول کی طرح جاری ہے۔ بھارت نے کشمیریوں کے نعرہ آزادی بارود کی گونج میں دبانے کی کوشش کی لیکن جذبہ آزادی سے سرشار کشمیریوں کا آج بھی یہی نعرہ ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان ۔

    کشمیری ہر احتجاج میں پاکستانی پرچم لہرا دُنیا بھر کو ثبوت پیش کرتے ہیں کہ کشمیر کل بھی پاکستان تھا ۔ آج بھی ہے اور رہے گا۔

  • نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف یوم سیاہ 19 جولائی کے بجائے 20 جولائی کو منایا جائے گا

    نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف یوم سیاہ 19 جولائی کے بجائے 20 جولائی کو منایا جائے گا

    اسلام آباد : حکومت پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں معصوم اور نہتے عوام کے قتل عام کے خلاف یوم سیاہ 19جولائی کے بجائے 20 جولائی کو منایا جانے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اس سے پہلے حکومت نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر پر بھارتی جارحیت کے خلاف ملک بھر میں 19 جولائی کو یوم سیاہ بنانے کا اعلان کیا تھا تا ہم وفاقی کابینہ کے علم میں نہیں تھا کہ اہلیان کشمیر ہر سال 19 جولائی کو یوم الحاقِ کشمیر کے طور منایا جاتا ہے اور اس دن کشمیری عوام پاکستان سے الحاق کے حق میں ریلیاں نکالتے اور مظاہرے کرتے ہیں۔

    مزید جانیے : وفاقی کابینہ اجلاس میں 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ

    ذرائع مطابق میڈیا کی جانب سے کی گئی نشاندہی کے بعد حکومت پاکستان کشمیریوں کے دلی جذبات کو مد نظر رکھتے ہوئے 19 جولائی کو یوم الحاقِ کشمیر اور 20 جولائی کو بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف سرکاری سطح پر یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ترجمان وزیراعظم ہاوس کا اس بارے میں کہنا ہے کہ یوم الحاق کشمیر منانے کا مقصد کشمیریوں سے مکمل اظہار یکجہتی کرنا ہے،اس دن ملک بھر میں کشمیریوں کے حق میں ریلیاں نکالی جائیں گی اور ہر فورم پر کشمیریوں کی جدوجہد کو اجاگر کیا جائے گا،حکومتِ پاکستان اور پاکستانی عوام کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔

    یوم سیاہ کیوں منایا جا رہا ہے جانیے : بھارتی فوج کی بربریت،تین حریت پسند شہید

    یاد رہے حریت پسند کارکن برہان ربانی کی بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادت پر مقبوضہ کشمیر کا ایک ایک شخص سراپا احتجاج ہے،عوام کے احتجاج کو دبانے کے لیے بھارتی عوام نے شہر میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے اور نہتے عوام پر گولیاں برسائی جا رہی ہیں،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے خلاف وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس وزیر اعظم کی صدارت میں گورنر ہاؤس لاہور میں ہوا تھا۔

     

     

  • مقبوضہ کشمیر : یوم الحاق پر یوم سیاہ، وفاقی حکومت کی عجیب منطق

    مقبوضہ کشمیر : یوم الحاق پر یوم سیاہ، وفاقی حکومت کی عجیب منطق

    کراچی : مقبوضہ کشمیر میں یوم الحاق پر یوم سیاہ منایا جائے گا حکومت نے عجیب منطق پیش کردی۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے عوام 19 جولائی کو پاکستان سے یوم الحاق مناتےہیں، جبکہ حکومت نے موجودہ صورت حال پر 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    Govt’s odd logic on observing Yom-e-Siyah… by arynews
    ماہرین نے سوالات اٹھا دیئے کہ کشمیری عوام یوم سیاہ منائیں یا یوم الحاق؟؟ وفاقی کابینہ کے آج ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب پاکستانی عوام انیس جولائی کو یوم سیاہ منائیں گے۔

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے مظالم کی انتہا کردی ہے۔ بھارت نے کشمیر میں ظلم و بربریت کی بد ترین مثالیں قائم کردی ہیں۔

    36 کشمیریوں کو شہید کرنے کے بعد حریت رہنماؤن کو نظر بند کردیا گیا ہے۔ ان کو نماز جمعہ پڑھنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔ وادی میں موبائل فون اور انٹر نیٹ کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔

    میر واعظ عمر فاروق نے مقبوضہ کشمیر کی پولیس سے اپیل کی ہے کہ وہ غصے میں آئے نوجوانوں پر گولیاں نہ برسائے لیکن اس کے باوجود پولیس کی بربریت میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ اجلاس میں 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ

    معروف تجزیہ نگار ارشد شریف کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے آج ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم جو خود کو کشمیری کہتے ہیں ان کے مشیروں میں بڑی تعداد کشمیریوں کی ہے۔ ان کو یہ نہیں معلوم تھا کہ 19 جولائی 1947 کو سردار محمد ابراہیم خان نے یہ قرارداد پیش کی تھی۔ اور اس دن کو یوم الحاق کے طور پر منایا جاتا ہے۔

    وفاقی کابینہ کے فیصلے کے بعد کوئی ایسا شخص موجود نہیں تھا جو یہ بتاتا کہ انیس جولائی کو یہ دن منایا جاتا ہے، دفتر خارجہ بھی خاموش رہا، طارق فاطمی اور سرتاج عزیز اور دیگر وزراء نے اس بات کی نشاندہی نہیں کی۔