سری نگر: یوم شہدا کشمیر کے موقع پر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ پولیس رکاوٹ کے باوجود دیوار پھلانگ کر قرستان میں داخل ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق یوم شہدائے کشمیر پر جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللّٰہ نظر بندی توڑ کر سری نگر میں شہدا قبرستان پہنچ گئے۔
عمر عبداللّٰہ نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کوئی غیر قانونی کام نہیں کر رہے تھے، قانون کے محافظوں کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ انھوں نے کس قانون کے تحت انھیں قبر پر فاتحہ خوانی سے روکنے کی کوشش کی؟
Paid my respects & offered Fatiha at the graves of the martyrs of 13th July 1931. The unelected government tried to block my way forcing me to walk from Nawhatta chowk. They blocked the gate to Naqshband Sb shrine forcing me to scale a wall. They tried to physically grapple me… pic.twitter.com/IS6rOSwoN4
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) July 14, 2025
رپورٹس کے مطابق پولیس نے عمر عبداللّٰہ اور ان کی کابینہ کے وزرا کو روکنے کی کوشش کی، دھکے دیے لیکن وہ دیوار پھلانگ کر قبرستان میں داخل ہو گئے، دوسری جانب بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیرِ اعلیٰ ممتا بینرجی نے واقعے کو ناقابلِ قبول، حیران کن اور شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ صرف افسوس ناک ہی نہیں بلکہ ایک شہری کا جمہوری حق بھی چھین لیا گیا ہے۔
فضائی حدود کی خلاف ورزی، بھارتی فورسز کا میانمار میں حملہ
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ آج وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو بھی اسی آمریت اور بے بسی کا مزہ چکھنا پڑا جس کا عام کشمیری روزانہ نشانہ بنتے ہیں، ان کو مزار شہداء نقشبند صاحب کے دورے سے روکنے کے لیے بھارتی پولیس کی بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا۔
میر واعظ نے کہا کہ امید ہے کہ اس تلخ تجربے کے بعد وزیر اعلیٰ ہر کشمیری کے عزت و وقار کے تحفظ پر اپنی توجہ مرکوز کریں گے اور کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی بحالی کے لئی کام کریں گے۔