Tag: یوم عاشورہ

  • کربلا کا میدان حق اور باطل کے درمیان معرکہ تھا، زرداری

    کربلا کا میدان حق اور باطل کے درمیان معرکہ تھا، زرداری

    کراچی : سابق صدر پاکستان اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ امام عالی مقام حضرت امام حسینؓ کا فلسفہ شہادت ظلم، جبر اور آمریت کے خلاف جدوجہد کے لئے مشعل راہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوم عاشور پر اپنے پیغام میں سابق صدر نے آصف علی زرداری نے کہا کہ حضرت امام حسینؓ نے انسانی زندگی کے لئے سنہری اصول متعارف کرائے، کربلا کا میدان حق اور باطل کے درمیان معرکہ تھا جس میں حق فتحیاب ہوا جبکہ باطل کو شکست ہوئی۔

    آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ نواسہ رسولﷺ کی عملی زندگی کو مشعل راہ بنانے کی ضرورت ہے، امام عالی مقام کی مثال نے ہمیں ناانصافی اور زیادتی سے لڑنا سکھایا ہے۔

    سابق صدر نے کہا آج ظلم اور جھوٹ کی شیطانی قوتیں ایک مرتبہ پھر عسکریت پسندی اور نام نہاد جہادی تنظیموں کی شکل میں سر اٹھا رہی ہیں اور ان لوگوں نے اپنے جھوٹے نظریے کے نام پر پورے ملک میں تباہی پھیلائی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آج یوم عاشور ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ ہم اپنی تمام طاقت اورقوت سے اس سوچ اور ایسی قوتوں کا خاتمہ کردیں۔

    مزید پڑھیں : نواسۂ رسولﷺ اور شہدائے کربلا کی یاد میں شہرشہر شبیہہ ذوالجناح کے جلوس برآمد

    آصف علی زرداری نے عوام سے کہا کہ آپس میں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، آج یکجہتی اور برداشت کی جتنی ضرورت ہے، اتنی پہلے کبھی نہیں تھی۔

    خیال رہے نواسۂ رسولﷺ حضرت امام حسین اور ان کے ساتھیوں کی لازوال قربانی کی یاد میں آج شہر شہر علم و شبیہ ذوالجناح کے جلوس نکالے جا رہے ہیں، اس موقع پرسیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات ہیں۔

  • عاشورہ جلوس مقررہ مقام پر پہنچ کر ختم

    عاشورہ جلوس مقررہ مقام پر پہنچ کر ختم

    کراچی :حضرت امام حسینؓ اور شہدائے کربلاؓ کی قربانیوں کی یاد تازہ کرنے اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ملک بھر میں یوم عاشور آج مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا.ملک بھر سے نکلنے والے جلوس اپنے مقررہ مقام پر پہنچ کر ختم ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق ملک بھر میں یوم عاشور مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت ملک کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے ۔

    کراچی کا مرکزی جلوس 

    کراچی میں یوم عاشور پر مرکزی جلوس نشتر پارک سے 10 بجے برآمد ہو کر اپنی گزر گاہ سے منزل کی جانب رواں دواں ہوا،جلوس نمائش سے ہوتے ہوئے ایم اے جناح روڈ پر واقع امام بارگاہ علی رضا پہنچا جہاں سے تبت سینٹر پر نماز ظہرین ادا کی گئی جہاں سے جلوس جامع کلاتھ، بولٹن مارکیٹ سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر بہ وقت مغرب ختم ہوا۔

    جلوس کے اختتام کے بعد نماز مغرب کے بعد مجلسِ شامِ غریباں برپا ہوئی جہاں ذاکرین نے امام حسینؓ کا فلسفہ شہادت بیان کیا اور مصائب اہل بیت بیان کرے۔

    traffic

     

    حفاظتی اقدامات 

    جلوس اور مجالس کی سیکورٹی کے لیے 22 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے جن میں 389 خاتون پولیس افسران بھی شامل تھیں جبکہ 275 مقامات پر کیمرے نصب کیے گئے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز آئی جی اے ڈی خواجہ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں یوم عاشور کی سیکیورٹی کے حوالے سے بریفنگ دی۔

    شہر کے مختلف مقامات سے برآمد ہونے والے جلوس نشتر پارک کے مرکزی جلوس میں شامل ہوں گے،یوم عاشور کے موقع پر ہزاروں مقامات پر شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مجالس برپا کی گئیں ، علمائے کرام ، ذاکرین نے شہدائے کربلا کی عظیم قربانیوں اور فلسفہ شہادت پر روشنی ڈالی۔

    یاد رہے کہ کراچی میں جلوس کی سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لیے ایم اے جناح روڈ اور اطراف کی سڑکیں بھی کنٹینر لگا کر سیل کی گئی ہیں جبکہ بلند عمارتوں پر ماہر نشانے باز بھی تعینات رہے ۔

    واضح رہےکہ جلوس کے راستوں پر اسکینرز نصب کیے گئے،مرکزی جلوس میں شریک ہونے والے زائرین کو چیکنگ کے بعد شرکت کی اجازت دی گئی۔

    دریں اثنا جلوس کے آغاز سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ جلوس کے روٹ کی سیکیورٹی کا جائزہ لینے کے لیے نکلے  ان کے ہمراہ ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ بھی موجود تھے۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے سیکیورٹی انتظامات پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سمیت پورے سندھ میں سیکیورٹی خدشات ہیں تاہم پولیس اور رینجرز نے بہترین انتظامات کیے گئے تھے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں مجالس اور جلوس کے منتظمین نے پولیس، رینجرز اور ضلعی انتطامیہ سے مکمل تعاون کیا۔

  • حق وسچ کی سربلندی کی خاطر حضرت امام حسین نے عظیم قربانی دی،گورنرپنجاب

    حق وسچ کی سربلندی کی خاطر حضرت امام حسین نے عظیم قربانی دی،گورنرپنجاب

    لاہور : گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ کا یوم عاشورہ کے دن کہنا ہے کہ جب بھی باطل کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کا ذکر آئے گا تو تاریخ انسانیت میں حضرت امام حسین اور شہدائے کربلا کی بے مثال جرأت، بہادری اور لازوال قربانیوں کی گونج سنائی دے گی

    تفصیلات کےمطابق یوم عاشورہ کے دن اپنےپیغام میں صوبہ پنجاب کےگورنر رفیق رجوانہ نے کہاکہ شہدا ئے کربلا نے مظلوم انسانیت کو ظالمانہ نظام کے خاتمے اور ظلم و جبر کے خلاف ڈٹ جانے کا حوصلہ اور حق نوائی کا بے مثال درس دیا .

    انہوں نے کہا کہ واقعہ کربلا کی یاد منانے اور حق و سچ کی سربلندی کی خاطر حضرت امام حسین اور ان کے جاں نثار ساتھیوں کی عظیم قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھتے ہوئے ملک کو اندرونی اوربیرونی خطرات سے محفوظ رکھیں.

    گورنر پنجاب نے کہا کہ عاشورہ جہاں ہمیں شہدائے کربلا کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے وہیں ہمیں یہ سبق بھی دیتا ہے کہ آزمائش کی ہر گھڑی میں صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کے حضور سُرخرو ہوا جا سکتا ہے۔

  • یوم عاشورہ پرصدراور وزیراعظم کا پیغام

    یوم عاشورہ پرصدراور وزیراعظم کا پیغام

    اسلام آباد: صدر مملکت اور وزیراعظم نوازشریف نے یوم عاشورہ کے دن اپنے پیغام میں کہا کہ یوم عاشورتاریخ اسلام ہی نہیں عالمی تاریخ کا اہم دن ہے۔اس دن نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نےعظیم مقصد کےلیے قربانی پیش کی۔

    تفصیلات کےمطابق صدر مملکت ممنون حسین نے یوم عاشور پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ نواسہ رسول ﷺنے قربانی دے کر سبق دیا کہ نظریہ اور مقصد کے سامنےکوئی چیز اہمیت نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ عظیم قربانی کاایک مقصد یہ بھی تھاکہ مسلمانوں کو متحدکیاجائے۔

    وزیراعظم نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ محرم ہمیں واقعہ کربلا کی یاد دلاتا ہے۔امام حسین نے ظالم کی اطاعت کی بجائے شہادت کا راستہ اختیار کیا۔انہوں نے کہا حق کی حفاظت اپنی جان کی حفاظت سے زیادہ ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امام حسین کا پیغام پوری انسانیت کےلیے مشعل راہ ہے تاریخ عالم میں نواسہ رسول کی قربانی اور صبر کی مثال نہیں ملتی۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہناتھا کہ ملکی حالات کے مطابق ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد کی ضرورت ہے اور ہمیں مساوات،برداشت،رواداری
    قربانی جیسے اوصاف کو فروغ دینا ہوگا۔