Tag: یونائیٹڈ ایئر لائنز

  • فضائی سفر کے دوران انٹرنیٹ کی مفت سہولت بھی ملے گی؟

    فضائی سفر کے دوران انٹرنیٹ کی مفت سہولت بھی ملے گی؟

    امریکی ایئر لائن نے اپنے مسافروں کیلیے دوران پرواز انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے اس مقصد کیلئے کمپنی کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے۔

    اس حوالے سے اپنے بیان میں امریکہ کی یونائیٹڈ ایئر لائنز ترجمان نے بتایا کہ ایئرلائنز نے دوران پرواز انٹر نیٹ سروسز کی فراہمی کے لیے ایلون مسک کی کمپنی اسٹار لنک کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسٹار لنک، جو اسپیس ایکس کا ایک یونٹ ہے، نے متعدد ایئرلائنز کے ساتھ انہیں دوران پرواز انٹرنیٹ سروسز مہیا کرنے کے معاہدے کیے ہیں۔

    United Airlines

    انہوں نے کہا کہ اسٹارلنک اب شہروں میں عام صارفین سے ہٹ کر پوری دنیا میں ان علاقوں تک اپنی سروس پہنچانا چاہتی ہے جہاں انٹرنیٹ کی سہولت میسر نہیں ہے۔

    سیٹلائٹ کے ذریعے انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنی نے اس سے قبل ہوائین ایئرلائنز اور جے ایس ایکس سے بھی معاہدے کیے ہوئے ہیں۔

    یونائیٹڈ کو توقع ہے کہ اگلے کئی برسوں میں اس کے تمام ایک ہزار سے زیادہ طیاروں میں سٹارلنک کی انٹرنیٹ سروس ہو گی۔ سروس کے لیے ٹیسٹنگ اگلے برس کے آغاز میں شروع ہو گی۔

    ایئر لائنز نے یہ بھی بتایا ہے کہ ان کا دوران پرواز اسٹارلنک کی سروسز مفت فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔

     

  • 35 سال تک کوئی چھٹی نہ کرنے والے ملازم کے لیے بڑا انعام

    امریکا کی یونائیٹڈ ایئر لائنز نے اپنے ایک طیارے پر اپنے ایک پاکستانی نژاد ملازم کا نام تحریر کردیا، ملازم کو یہ اعزاز دیے جانے کی وجہ دوران ملازمت 35 سال تک ان کا چھٹی نہ کرنا اور وقت سے دفتر پہنچنا تھا۔

    صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور سے تعلق رکھنے والے شہری محمد ذہین امریکا کی یونائیٹڈ ایئر لائنز میں گزشتہ 35 سال سے ملازمت کر رہے ہیں، ان 35 سالوں میں وہ کبھی اپنے دفتر تاخیر سے نہیں پہنچے اور نہ کبھی چھٹی کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں شرکت کے دوران محمد ذہین نے اپنے طویل پیشہ وارانہ سفر کے بارے میں بتایا۔

    انہوں نے بتایا کہ وقت کی پابندی کی یہ عادت بچپن سے ان کے اندر تھی، ان کی والدہ انہیں اور ان کے بہن بھائیوں کو صبح بیدار کرتے ہوئے کہتی تھیں کہ نماز کے لیے نہیں اٹھو گے تو ناشتہ نہیں ملے گا۔

    والدہ کی اس پابندی کی وجہ سے وہ بچپن سے ہی ڈسپلن کے عادی ہوگئے۔

    انجینیئرنگ کرنے کے بعد وہ پہلے لیبیا گئے، وہاں سے لندن، اور پھر سوئیڈن گئے جہاں انہوں نے گاڑیوں کی کمپنی میں ملازمت کی، اور پھر وہاں سے امریکا چلے گئے جہاں انہیں یونائیٹڈ ایئر لائنز میں ملازمت مل گئی۔

    محمد ذہین کا کہنا تھا کہ پہلے سال تاخیر سے نہ آنے اور چھٹی نہ کرنے پر انہیں ایوارڈ دیا گیا اور پورے دفتر نے ان کی تعریف کی جس سے ان کا بے حد حوصلہ بڑھا۔

    اس کے بعد یہ ان کی عادت بن گئی، ہر سال انہیں دفتر کی جانب سے ایوارڈ سے نوازا جاتا رہا۔

    35 سال مکمل ہونے پر انہیں دفتر کی جانب سے پیشکش کی گئی کہ کمپنی کی جانب سے انہیں 10 دن کے لیے اہل خانہ سمیت دنیا کے کسی بھی سیاحتی مقام پر بھیجا جائے، لیکن محمد ذہین نے یہ پیشکش شکریے کے ساتھ مسترد کردی۔

    اس کی جگہ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ طیارے پر ان کا نام تحریر کیا جائے۔

    محمد ذہین کا کہنا تھا کہ ان کی اس فرمائش کے پیچھے یہ خواہش تھی کہ دنیا میں جہاں بھی وہ طیارہ جائے، لوگوں کو علم ہو کہ اس پر لکھا نام پاکستانی ہے، ساتھ ہی ایک پاکستانی شخص کی محنت اور کام سے خلوص کا ثبوت بھی دنیا بھر میں پہچانا جائے۔

  • سوٹ کیس میں انسانی باقیات، نام کے ٹیگ نے قاتل کا پتہ بتا دیا

    سوٹ کیس میں انسانی باقیات، نام کے ٹیگ نے قاتل کا پتہ بتا دیا

    امریکا میں ایک شخص نے اپنے دوست کو قتل کر کے اس کے مردہ جسم کے کچھ حصے ایک سوٹ کیس میں چھپا دیے اور سوٹ کیس کو دور پھینک دیا، لیکن سوٹ کیس پر لگے نام کے ٹیگ نے قاتل کو گرفتار کروا دیا۔

    یہ واقعہ امریکا کے شہر ڈینور میں پیش آیا، سٹی ورکرز کو صفائی کے دوران 2 سوٹ کیس ملے جنہیں کھولنے پر اندر سے انسانی جسم کی باقیات برآمد ہوئیں۔

    پولیس نے ان سوٹ کیسز کو اپنی تحویل میں لے لیا تو ایک سوٹ کیس سے نیم ٹیگ برآمد ہوا۔ ٹیگ یونائیٹڈ ایئر لائنز کے بیگج کلیم کا تھا جس پر مسافر کا نام بینجمن اسٹیورٹ لکھا تھا۔

    پولیس جلد ہی مذکورہ شخص کے گھر پہنچ گئی، گھر کی تلاشی کے دوران پولیس کو کاؤچ، باتھ ٹب اور باتھ روم میں خون دکھائی دیا جبکہ ایک تیز دھار کٹر بھی ملا۔

    قریبی وال مارٹ کی سی سی ٹی وی ریکارڈنگ سے علم ہوا کہ بینجمن نے واقعے سے 2 دن قبل یہ کٹر وہاں سے خریدا تھا، پولیس نے بینجمن کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس کے مطابق مقتول کی عمر 33 سال تھی، قاتل اور مقتول ایک دوسرے کو جانتے تھے اور دونوں کا ایک دوسرے کے گھر آنا جانا تھا۔

    تاحال علم نہیں ہوسکا کہ مقتول کی موت کس طرح ہوئی، نہ ہی یہ معلوم ہوسکا کہ قاتل کے اس مذموم فعل کے پیچھے کیا وجوہات اور ارادے تھے۔