Tag: یونان

  • یونان میں 6.8 شدت کے زلزلے، حکومت نے وارننگ جاری

    یونان میں 6.8 شدت کے زلزلے، حکومت نے وارننگ جاری

    ایتھنز : یونان میں 6.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے بعد حکومت نے ملک میں سونامی کی وارننگ جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی کے دیگر ممالک کی طرح یونان بھی قدرتی آفات کی زد میں ہے، یونان کے جزیرے زینٹے میں ایک روز قبل زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

    امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا ہے کہ زلزلہ زینٹے کے جنوبی حصّے میں آیا تھا، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.8 ریکارڈ کی گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ زلزلے کی گہرائی زمین میں 16.6 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی ہے زلزلے نے 500 میل کے فاصلے پر اپنا اثر کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ زلزلے کے باعث جزیرے پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جبکہ شہری بجلی سے محروم ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ زنیٹے میں زلزلوں کے بعد سمندر میں 15 سے 20 میٹر بلند لہریں اٹھنا شروع ہوگئیں تھیں جبکہ زلزلوں کے ایک گھنٹے کے بعد آفٹر شاک بھی محسوس کیے گئے جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.2 ریکارڈ کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے یونان میں سومانی کی وارننگ جاری کردی گئی ہے۔


    مزید پڑھیں : زلزلے کی اصل وجوہات، اسلامی تعلیمات کی روشنی میں


    زلزلہ ایک خوفناک حقیقت کا نام ہے جو ارضیاتی تغیرات کے باعث رونما ہوتے ہیں، زلزلے اگر سمندر کی تہہ میں آئیں تو یہ سونامی کی صورت اختیار کر لیتے ہیں۔ اب تک زلزلے کی زد میں آکر دنیا بھر میں لگ بھگ ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • جرمن صدر کا دورہ یونان، اپنے ہم منصب سے ملاقات کریں گے

    جرمن صدر کا دورہ یونان، اپنے ہم منصب سے ملاقات کریں گے

    برلن: جرمنی کے صدر فرانک والٹر اپنے غیر ملکی سرکاری دورے پر آج یونان جائیں گے، وہ اپنے ہم منصب سمیت اعلیٰ عہدیداروں سے بھی ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن صدر اپنی اہلیہ بیوڈن بینڈر کے ہمراہ یونان کا دو روزہ دورہ کریں گے، یونان میں ان کے استقبال کے لیے تیاریاں کی جارہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن صدر یونانی صدر پاؤلو پولس کی دعوت پر یونان پہنچے گے، اس دوران وہ یورپی نوجوانوں سے متعلق ایک تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔

    اس دورے کے دوران یونان ميں نوجوانوں کے ليے ملازمت کے مواقع اور مالياتی بحران سے يونان کے اخراج پر تبادلہ خيال ہوگا۔

    فرانک والٹر اپنے يونانی ہم منصب کے علاوہ ميزبان ملک کے وزير اعظم، وزير خارجہ اور مرکزی اپوزيشن رہنما سے بھی ملاقاتيں کریں گے۔

    ترک صدر نے اپنے دورہ جرمنی کو کامیاب قرار دے دیا

    اس سے قبل گذشتہ سال اکتوبر میں جرمن صدر نے اٹلی کا دورہ کیا تھا اس دوران انہوں نے یورپ میں مہاجرین کے مسائل پر گفتگو کی تھی۔

    یورپ کو درپیش متعدد بحرانوں کے تناظر میں جرمن صدر فرانک والٹر نے اپنی ایک تقریر میں عوام کی جذبات و احساسات کی اہمیت کو اجاگر کیا تھا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ برطانیہ سے لے کر کاتالونیہ تک اور پولینڈ سے لے کر یونان تک، یہ واضح ہے کہ عوام کی جذبات کس حد تک معاملات کو متاثر کرسکتے ہیں۔

  • فرانس کے بعد یونان میں بھی ایرانی سفارت خانے پر حملہ

    فرانس کے بعد یونان میں بھی ایرانی سفارت خانے پر حملہ

    ایتھنز: فرانس کے بعد آج یونان میں بھی ایرانی سفارت خانے پر حملہ ہوا جس کے باعث عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں مظاہرین نے ایرانی سفارت خانے پر دھاوا بول دیا، جس کے باعث عمارت کے شیشے ٹوٹ گئے اور بڑا حصہ متاثر ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سفارت خانے پر حملہ ایک انتشار پسند گروپ کی جانب سے کیا گیا ہے، مظاہرین نے سفارت خانے کی عمارت کے شیشے توڑ دیے اور سرخ رنگ سے دیواروں پر نعرے بھی تحریر کیے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں انتشار پھیلانے والے اس گروپ کے متعدد افراد نے حصہ لیا، جو آہنی سلاخوں سے لیس تھے، مظاہرین ایرانی انتظامیہ کے خلاف سخت موقف رکھتے تھے، تاہم اس واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

    فرانس میں ایرانی سفارت خانے پر حملہ، ایران کی شدید مذمت

    یاد رہے کہ دو روز قبل جمعے کے دن کچھ افراد نے پیرس میں ایرانی سفارتخانے پر دھاوا بولا جس کے نتیجے میں اس عمارت کو نقصان بھی پہنچا تھا، ایرانی حکام نے واقعے کے خلاف شدید مذمت بھی کی تھی۔

    علاوہ ازیں رواں ماہ 8 ستمبر کو عراق میں جاری پر تشدد مظاہروں کے دوران مشتعل مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے کو آگ لگا دی تھی۔

    خیال رہے کہ مظاہرین نے صوبائی حکومت کی عمارت کو نذر آتش کردیا تھا، اس کے علاوہ بھی انھوں نے کئی ایک سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچایا تھا۔

    فرانس اور یونان میں ایرانی سفارت خانے پر ہونے والے حملوں کی اصل وجہ اب تک واضح نہیں ہوئی۔

  • ایتھنزکےجنگلات میں لگی آگ سےہلاکتوں کی تعداد93 ہوگئی

    ایتھنزکےجنگلات میں لگی آگ سےہلاکتوں کی تعداد93 ہوگئی

    ایتھنز: یونان کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث مزید 2 افراد ہلاک ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 93 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق یونان کے دارالحکومت ایتھنز کے جنگلات میں گزشتہ ماہ 23 جولائی کو لگنے والی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 93 ہوگئی۔

    یونانی حکام کے مطابق گزشتہ روز مزید دو افراد جان کی بازی ہار گئے جن میں 83 سالہ مرد اور 78 سالہ خاتون شامل ہیں۔

    یونان کی حکومت کے مطابق جنگلات میں آگ لگنے کے باعث اب تک 93 افراد ہلاک جبکہ 91 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں بچے اورخواتین بھی شامل ہیں۔

    ایتھنز کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے ایک ہزار سے زائد عمارتوں اور 300 سے زائد گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔

    یونانی حکومت نے کئی دنوں سے لگی آگ کے باعث وزیرقانون، پولیس اور فائربریگیڈ کے سربراہان سمیت 4 اعلیٰ افسران کو عہدے سے برطرف کردیا ہے۔

    ایتھنز میں لگنے والی آگ کی ذمہ داری یونانی وزیر اعظم نے قبول کرلی

    خیال رہے کہ 29 جولائی کو یونانی وزیراعظم الیکسس سپراس کو ناقص انتظامات کی وجہ سے سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا تھا جس کے باعث انہوں نے ایتھنز کے جنگلات میں لگنے والی آگ کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 23 جولائی کو ایتھنز کے جنگلات میں لگنے والی آگ مشرقی علاقے ماٹی کے ساحلی علاقے میں رہائشی آبادی تک پھیل گئی تھی۔

  • ایتھنز میں لگنے والی آگ کی ذمہ داری یونانی وزیر اعظم نے قبول کرلی

    ایتھنز میں لگنے والی آگ کی ذمہ داری یونانی وزیر اعظم نے قبول کرلی

    ایتھنز: یونان کے دار الحکومت ایتھنز میں لگنے والی خوفناک آگ کی ذمہ داری یونانی وزیر اعظم الیکسس سپراس نے قبول کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق یونان کے وزیراعظم الیکسس سپراس نے ایتھنز کے نواحی علاقوں میں لگنے والی شدید آگ کی سیاسی و اخلاقی ذمہ داری قبول کر لی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یونانی وزیر اعظم کو ناقص انتظامات کی وجہ سے سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا تھا جس کے باعث انہوں نے ذمہ داری قبول کی۔

    مخالفین کی جانب سے یہ بھی مطالبہ کیا جارہا ہے کہ آگ لگنے کے واقعے کی فوری کارروائی کی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن بھی لیا جائے۔


    ایتھنز کے جنگلات میں لگی آگ نے تباہی مچادی، 74 افراد ہلاک


    خیال رہے کہ ایتھنز کے نواح میں لگنے والی اس آگ کی لپیٹ میں آ کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد ستاسی تک پہنچ چکی ہے اور ابھی جلی ہوئی جگہوں سے ملبہ ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ مذکورہ آگ رواں ماہ 24 جولائی کو مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجے لگی اور تیزی سے پھیلتی چلی گئی، گھروں سے بھاگنے والے افراد بھی آگ کی لپیٹ میں آکر جان کی بازی ہار گئے۔

    واضح رہے کہ جنگلات میں لگنے والی خطرناک آگ نے آبادی کو لپیٹ میں لے رکھا ہے جس کے نتیجے میں 87 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، آگ ایتھنز کے اردگرد تقریباً 50 کلو میٹر تک پھیل چکی ہے جس سے 100 کے قریب گھر اور متعدد گاڑیاں بھی جل چکی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایتھنز کے جنگلات میں لگی آگ نے تباہی مچادی، 74 افراد ہلاک

    ایتھنز کے جنگلات میں لگی آگ نے تباہی مچادی، 74 افراد ہلاک

    ایتھنز: یونان کے دارالحکومت ایتھنز کے قریب جنگلات میں لگنے والی آگ نے آبادی کو لپیٹ میں لے لیا جس کے نتیجے میں 74 افراد ہلاک، 150 سے زائد زخمی ہوگئے۔۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایتھنز کے قریب جنگلات میں لگنے والی خطرناک آگ نے آبادی کو لپیٹ میں لے لیا جس کے نتیجے میں 74 افراد ہلاک ہوگئے، آگ ایتھنز کے اردگرد تقریباً 50 کلو میٹر تک پھیل چکی ہے جس سے 100 کے قریب گھر اور متعدد گاڑیاں بھی جل چکی ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ آگ مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجے لگی اور تیزی سے پھیلتی چلی گئی، گھروں سے بھاگنے والے افراد بھی آگ کی لپیٹ میں آکر جان کی بازی ہار گئے۔

    آگ لگنے کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان رفینا شہر میں ہوا جہاں سے 26 لاشیں ملی ہیں، جبکہ 300 فائر فائٹرز، 5 طیارے اور 2 ہیلی کاپٹرز آگ بجھانے میں مصروف ہیں، یونان کی حکومت نے ہمسایہ ممالک سے آگ بجھانے میں مدد کی درخواست کی ہے۔

    یونانی فائر بریگیڈ کے ترجمان کے مطابق آگ بہت بڑے رقبے پر پھیلی ہوئی ہے تاہم آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، مقامی آبادی کی محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    حکام کے مطابق گہرے دھوئیں کے باعث اہم شاہراہیں عام ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہیں جبکہ خشک موسم کے باعث فائر فائٹرز کو آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا ہے، دوسری جانب یونان حکومت نے علاقے میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • یونان میں دو پاکستانیوں کی قید سے 38 ہم وطن بازیاب

    یونان میں دو پاکستانیوں کی قید سے 38 ہم وطن بازیاب

    ایتھنز: یونان کی مقامی پولیس نے دو انسانی اسمگلروں کی قید سے 38 پاکستانی تارکین وطن بازیاب کرلیے جو ملازمت کی غرض سے غیرقانونی طور پر یورپ جارہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی یونان کے شہر تھیسالونیکی میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے انسانی اسمگلروں نے پچاس تارکین وطن کو قید کر رکھا تھا جن میں 38 پاکستانی، دس بنگلہ دیشی اور دو سری لنکن باشندے شامل ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلر قیدیوں کے گھر والوں سے فی کس دو ہزار یورو حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے، جب کہ غیر قانونی طور پر یونان میں داخل ہونے والوں کا کہنا تھا کہ وہ یونان پہنچنے کی خاطر پندرہ سو تا تین ہزار یورو پہلے ہی ادا کرچکے تھے۔

    یونانی پولیس کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن میں سے زیادہ تر چھ روز قبل یونان پہنچے تھے جب کہ چند ایک روز قبل وہاں پہنچے تھے۔ انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائی تارکین وطن کے گھر والوں کی اطلاع پر کی گئی۔

    یونان میں غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ

    ایتھنز حکام کے حوالے سے ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے نے بتایا کہ غیر قانونی تارکین وطن کی حالت طویل اور خطرناک سفر کے بعد ناگفتہ بہ تھی، چند کم عمر لڑکے ڈی ہائیڈریشن اور نمونیے کا بھی شکار ہوگئے تھے، جنھیں قید کے دوران بھی پانی اور خوراک میسر نہ تھا۔

    یونان میں ہزاروں شہریوں کا غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف احتجاج

    واضح رہے کہ یورپ میں ملازمت کی غرض سے غیر قانونی طور پر جانے والے مختلف ممالک سے تارکین وطن کی تعداد میں کمی آئی ہے لیکن پھر بھی لاکھوں افراد یونان میں داخل ہونے میں کام یاب ہوجاتے ہیں، جن میں پاکستانی بھی بڑی تعداد میں ہوتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • یونان نے مسلمانوں کے لیے اپنا سوسالہ قدیم قانون بدل دیا

    یونان نے مسلمانوں کے لیے اپنا سوسالہ قدیم قانون بدل دیا

    ایتھنز:یونانی پارلیمنٹ نے ایک بل پاس کرکے مسلمانوں کے لیے اپنا سو سالہ قدیم قانون بدل دیا،اب مسلمان اپنے خاندانی تنازعات کے حل کے لیے ملک اوراسلامی شرعی قوانین دونوں سے استفادہ کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یونان نے مسلمانوں کے لیے خاندانی تنازعات میں اسلامی شرعی قانون کے استعمال کو”اختیاری“ قرار دے دیاہے۔ دائیں بازوسے تعلق رکھنے والے یونانی وزیر اعظم آلکس سیپراس نے اس بل کو ملک میں مساوات کے لیے تاریخی اقدام قرار دیا۔

    اس تاریخی قانون سازی کے بعد یونانی مسلمان اپنے عائلی مسائل کے لیے اب ملکی عدالتوں سے بھی رجوع کرسکتے ہیں اور اب ان مسائل کا تصفیہ ملکی قوانین کے تحت ممکن ہے۔

    واضح رہے کہ یونانی مسلمان اپنے خاندانی مسائل، جیسے طلاق، بچوں کی تحویل اوروراثت کے تصفیے کے لیے فقط مفتیان سے رجوع کرسکتے تھے، انھیں ملکی قوانین سے استفادے کا اختیار نہیں تھا، جس کی وجہ سے انھیں شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑتا۔اس صورت حال پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے متعدد بار آواز اٹھائی۔

    یہ بھی پڑھیں: یونان: پاکستانیوں‌ کے عیدمیلاد النبی جلوس پر انتہاء پسندوں‌ کا حملہ

    واضح رہے کہ یہ سو برس پرانا مسئلہ تھا، جس کی جڑیں جنگ عظیم اول تک جاتی ہیں، جب سلطنت عثمانیہ کے زوال کے بعد یونان اور ترکی میں یہ معاہدہ طے پایا تھا کہ یونان میں مقیم مسلمان اسلامی قوانین اور روایات تحت ہی زندگی گزاریں گے۔

    واضح رہے کہ مسلمانوں کی بڑی تعداد سرحدی پس ماندہ علاقے تھریس میں مقیم ہے۔ اس قانون سازی کے لیے مہم 67 سالہ بیوہ مسلم خاتون خدیجہ کے کیس سے شروع ہوئی تھی، جو اس قدیم قوانین کے باعث ملکی قانون سے استفادہ کرنے سے ناکام رہی تھی۔ اس قانون سازی میں ترکی نے بھی خاصی دلچسپی ظاہر کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • گول پتھروں سے تعمیر شدہ فرش کیسے تیار کیا جاتا ہے؟

    گول پتھروں سے تعمیر شدہ فرش کیسے تیار کیا جاتا ہے؟

    معاشی طور پر خوشحال اور فن و ادب کی سرپرستی کرنے والے ممالک میں فن کی نئی جہتیں سامنے آتی ہیں۔

    یہ آج کا نہیں صدیوں پرانا رواج ہے، تاریخ میں خوشحال و زرخیز خطوں نے ہی فن و ادب کی سرپرستی کی اور اس شعبے میں بڑے بڑے نام پیدا کیے۔

    ایسا ہی ایک فن فرش پر کندہ کاری کا ہے جس میں ہر دور میں نئی جہت سامنے آئی۔ کبھی فرش پر ٹھوس اشیا کو نصب کیا گیا، کبھی ان پر کندہ کاری کی گئی، اور کبھی خوبصورت نقش و نگاری سے فرش بنائے گئے۔

    path-6

    قدیم یونان میں فرش کو سجانے کے لیے چکنے گول پتھروں کا استعمال کیا جاتا تھا جو مختلف رنگوں اور ڈیزائن کے ہوتے تھے۔ انہیں ایک خاص ترتیب کے ساتھ فرش میں نصب کر کے نہایت خوبصورت اور دیدہ زیب فرش تیار کیے جاتے تھے جن کے آثار آج بھی ماہرین کو کھدائیوں کے دوران ملتے ہیں۔

    بعض اوقات ان پتھروں کے ذریعے فرش پر کسی خاص واقعے کا پورا منظر بھی تشکیل دیا جاتا تھا۔

    path-7

    اس فن کا آغاز ساتویں اور آٹھویں صدی قبل مسیح میں ہوا تھا تاہم پانچویں صدی قبل مسیح تک یہ فن اتنا مقبول ہوچکا تھا کہ فنکار باقاعدہ اس کی تربیت اور تعلیم حاصل کر کے اس میں نئی جہتیں اور نئے طریقہ کار معارف کرواتے۔

    لیکن یہ فن کوئی آسان نہیں تھا۔ اس کے لیے سخت مشقت، صبر اور مہارت درکار ہوتی تھی جس سے نہ صرف ایک خوبصورت فرش تیار ہوتا بلکہ یہ اپنے اوپر چہل قدمی کرنے والوں کے لیے بھی کسی الجھن کا باعث نہیں بنتا۔

    path-2

    یہ فن آج بھی دنیا بھر میں رائج ہے اور آپ کو مختلف مقامات پر اس طرح کے گول پتھروں سے تعمیر کیے ہوئے فرش دکھائی دیں گے۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ فرش کس طرح تعمیر کیا جاتا ہے؟

    path-3

    ایک یونانی فنکار اسٹیلیو گریکوس نے اس فرش کی تعمیر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی جسے دیکھ کر لوگ دنگ رہ گئے۔

    آنکھوں کو دیدہ زیب دکھنے والا یہ فرش نہایت محنت سے تیار کیا جاتا ہے جس کی ایک جھلک آپ بھی دیکھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • علم و دانش میں اضافہ کرنے والے عظیم فلسفی سقراط کے اقوال

    علم و دانش میں اضافہ کرنے والے عظیم فلسفی سقراط کے اقوال

    دنیا کے ذہین ترین ناموں میں سے ایک، عظیم ترین فلسفی سقراط کا نام کسی شخص کے لیے انجان نہیں ہے۔ اسے دنیائے فلسفہ کا عظیم ترین معلم مانا جاتا ہے۔

    حضرت عیسیٰ کی آمد سے 470 سال قبل یونان میں پیدا ہونے والے سقراط نے یونانی فلسفے کو نئی جہت دی اور دنیا بھر میں فلسفی، منطق اور نظریات پر اپنے اثرات مرتب کیے۔

    سقراط کے خیالات انقلابی تھے اور ایسے نظریات کی نفی کرتے تھے جس میں غلامی اور انسانی حقوق چھیننے کی حمایت کی جاتی ہو۔

    بے تحاشہ غور و فکر اور ہر شے کو منطقی انداز میں پرکھنے کی وجہ سے سقراط نے دیوتاؤں کے وجود سے بھی انکار کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: خلیل جبران کے اقوال

    سقراط کے خیالات کی وجہ سے نوجوان اس کے پاس کھنچے چلے آنے لگے جس کی وجہ سے یونان کے بر سر اقتدار طبقے کو محسوس ہوا کہ اگر سقراط کا قلع قمع نہ کیا گیا تو انہیں بہت جلد نوجوانوں کی بغاوت کا سامنا ہوگا۔

    چنانچہ انہوں نے اس پر مقدمہ درج کر کے اسے موت کی سزا سنا دی۔ اس وقت سزائے موت کے مجرم کو زہر کا پیالہ پینے کے لیے دیا جاتا تھا۔

    زہر پینے کے بعد سقراط نے نہایت آرام و سکون سے اپنی جان دے دی۔

    وہ اپنے بارے میں کہتا تھا، ’میں کوئی دانش مند نہیں، لیکن ان احمق لوگوں کے فیصلے سے دنیا مجھے ایک دانش مند کے نام سے یاد کرے گی‘۔

    مزید پڑھیں: ایک ماں کا اپنی بیٹی کی تربیت کا انوکھا انداز

    زہر کا پیالہ پینے کے بعد اس نے کہا، ’صرف جسم مر رہا ہے، لیکن سقراط زندہ ہے‘۔

    آج ہم سقراط کے ایسے اقوال پیش کر رہے ہیں جو یقیناً آپ کے علم و دانش میں اضافے کا باعث بنیں گے۔

    اپنے آپ کے بارے میں سوچو، اور خود کو جانو۔

    خوشی کا راز وہ نہیں جو تم دیکھتے ہو۔ خوشی زیادہ حاصل کرنے میں نہیں، بلکہ کم میں لطف اندوز ہونے میں ہے۔

    سب سے مہربانی سے ملو۔ کیونکہ ہر شخص اپنی زندگی میں کسی جنگ میں مصروف ہے۔

    میں کسی کو کچھ بھی نہیں سکھا سکتا۔ میں صرف لوگوں کو سوچنے پر مجبور کرتا ہوں۔

    ایک مصروف زندگی کے کھوکھلے پن سے خبردار رہو۔

    اصل ذہانت اس بات کو سمجھنا ہے کہ ہم زندگی، دنیا اور اپنے آپ کے بارے میں بہت کم جانتے ہیں۔

    بے قیمت انسان کھانے اور پینے کے لیے جیتے ہیں، قیمتی اور نایاب انسان جینے کے لیے کھاتے اور پیتے ہیں۔

    علم کو دولت پر فوقیت دو، کیونکہ دولت عارضی ہے، علم دائمی ہے۔

    سوال کو سمجھنا، نصف جواب کے برابر ہے۔

    اگر تم وہ حاصل نہ کر سکے جو تم چاہتے ہو تو تم تکلیف میں رہو گے۔ اگر تم وہ حاصل کرلو جو تم نہیں چاہتے تو تم تکلیف میں رہو گے۔ حتیٰ کہ تم وہی حاصل کرلو جو تم چاہتے ہو تب بھی تم تکلیف میں رہو گے کیونکہ تم اسے ہمیشہ اپنے پاس نہیں رکھ سکتے۔

    تبدیلی فطرت کا قانون ہے۔

    میں ایتھنز یا یونان سے تعلق نہیں رکھتا، بلکہ دنیا کا شہری ہوں۔

    حیرت، ذہانت کا آغاز ہے۔

    موت شاید انسان کے لیے سب سے بڑی نعمت ہے۔

    تمہارا دماغ سب کچھ ہے۔ تم جو سوچتے ہو، وہی بن جاتے ہو۔

    میں اس وقت دنیا کا سب سے عقلمند آدمی ہوں، کیونکہ میں جانتا ہوں کہ میں کچھ نہیں جانتا۔

    مزید پڑھیں: عظیم فلسفی کنفیوشس کے 12 رہنما افکار