Tag: یونس بٹ

  • خاوندوں کے چہرے مختلف کیوں ہوتے ہیں؟

    خاوندوں کے چہرے مختلف کیوں ہوتے ہیں؟

    میرا دوست ’’ف‘‘ کہتا ہے اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ اس دنیا کا سب سے پہلا مہذب جانور کون سا ہے تو میں کہوں گا ’’خاوند۔‘‘

    میں نے پوچھا ’’دوسرا مہذب جانور؟‘‘

    جواب ملا ’’دوسرا خاوند۔‘‘

    خاوند کو اردو میں عورت کا مجازی خدا اور پنجابی میں عورت کا بندہ کہتے ہیں۔ جب کہ گھر میں اسے کچھ نہیں کہتے۔ جو کچھ کہتا ہے وہی کہتا ہے۔

    سارے خاوند ایک جیسے ہوتے ہیں۔ صرف ان کے چہرے مختلف ہوتے ہیں تاکہ ہر کسی کو اپنا اپنا خاوند پہچاننے میں آسانی ہو۔

    ہر خاوند یہی کہتا ہے کہ مجھ جیسا دوسرا خاوند پوری دنیا میں نہیں ملے گا اور عورت اسی امید پر دوسری شادی کرتی ہے، مگر اسے ہر جگہ کوئی دوسرا نہیں ملتا، خاوند ہی ملتا ہے۔

    (یونس بٹ کے قلم کی شوخی)

  • دنیا کو جنت بنانے کا آسان طریقہ

    دنیا کو جنت بنانے کا آسان طریقہ

    ہر پرانی چیز قیمتی ہوتی ہے۔ پرانا تو جھوٹ بھی نئے سچ سے زیادہ قابلِ اعتبار ہوتا ہے۔

    انسان کی جتنی عزت بڑھاپے میں ہوتی ہے، اتنی ساری زندگی نہیں ہوتی۔ بڑھاپے میں اس لیے عزت ہوتی ہے کہ اس وقت تک بندے کو جاننے والے ہم عمر بہت کم زندہ ہوتے ہیں، دنیا میں کوئی بوڑھا بے وقوف نہیں ہوتا، کیوں کہ جو بے وقوف ہوتا ہے وہ بوڑھا نہیں ہوتا۔

    دنیا میں تین قسم کے بوڑھے ہوتے ہیں۔ ایک وہ جو خود کو بوڑھا سمجھتے ہیں۔ دوسرے وہ جنھیں دوسرے بوڑھا سمجھتے ہیں اور تیسرے وہ جو واقعی بوڑھے ہوتے ہیں۔

    دنیا میں جتنی عبادت ہوتی ہے اس میں نوے فی صد بڑھاپے میں ہوتی ہے۔ مجھے تو لگتا ہے قیامت میں بخشے نہ جانے والے لوگوں میں زیادہ تر وہی ہوں گے جنھیں بوڑھا ہونے کا موقع نہیں ملا ہوگا، اس دنیا کو جنت بنانے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ تمام انسانوں کو بوڑھا کر دیا جائے۔

    (یونس بٹ کی کتاب شیطانیاں سے اقتباس)