Tag: یونس خان

  • بابراعظم کو محمد عامر نے پلان بنا کر آؤٹ کیا، یونس خان

    بابراعظم کو محمد عامر نے پلان بنا کر آؤٹ کیا، یونس خان

    سابق کپتان یونس خان نے محمد عامر کی بولنگ کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے انھوں نے بابراعظم کو آئوٹ کرنے کےلیے اپنے تجربے کا استعمال کیا۔

    نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے یونس خان نے کہا کہ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی بولنگ کی تعریف کرنا چاہوں گا کہ انھوں نے بہت زبردست بولنگ کی، میں نے دیکھا کہ کس طرح فہیم اشرف کو صائم ایوب کے خلاف استعمال کیا گیا اور پھر محمد عامر نے پشاور کے خلاف کمال بولنگ کی۔

    سابق لیجنڈ بیٹر نے کہا کہ آپ نے ایک چیز نوٹ کی ہوگی کہ جب محمد عامر نے بابراعظم کے خلاف پہلا اوور کیا تو انھیں بالکل بھی لیگ بی فور وکٹ آئوٹ کرنے کی کوشش نہیں کی۔

    برگر کھانے سے متعلق یونس خان کا اعظم خان کو خاص مشورہ

    یونس خان کا کہنا تھا کہ پہلا بال عامر نے بائونسر کیا، دوسرا بال کوریڈور میں کیا جو بابر کو کھیلنا پڑ گیا، انھوں نے پہلے اوور میں کوئی ایسا بال نہیں کیا۔

    جب عامر دوسرا اوور کرنے آئے ہیں تو انھوں نے بابر کو ان سوئنگ پر آئوٹ کیا، عامر نے دیکھا کہ بابراعظم اپنے زون میں آگئے ہیں اور وہ شارٹس کھیلیں گے تو محمد عامر نے ان سوئنگ بال ڈال دی اور ان کو آئوٹ کیا۔

    https://urdu.arynews.tv/mohammad-amir-team-grouping-story-ct-2025/

  • برگر کھانے سے متعلق یونس خان کا اعظم خان کو خاص مشورہ

    برگر کھانے سے متعلق یونس خان کا اعظم خان کو خاص مشورہ

    پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے وکٹ کیپر اور بلے باز اعظم خان کو اپنی فٹنس پر توجہ دینے سے متعلق اہم مشورہ دیا ہے۔

    سابق کرکٹر معین خان کے بیٹے اعظم خان آج کل پاکستان سپر لیگ 10 کی فرنچائر اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیے کھیل رہے ہیں۔

    قومی ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے بطور اوپنر آنے پر اعظم خان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اوپنر آنے میں کوئی حرج نہیں۔

    سابق کپتان نے کہا کہ اعظم خان کو اپنی کمزوریوں کو خاص طور پر باؤنسر کے خلاف طاقت میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو بولرز انہیں باؤنسر کا نشانہ بناتے رہیں گے اور بار بار ان کی خامیوں کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔

    اعظم خان کو مشورہ دیتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ اگر وکٹ کیپر اعلیٰ سطح پر کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اپنی پیشہ ورانہ ذمے داریوں کو سنجیدگی سے لیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ غذائی ڈسپلن پر کمپرومائز نہیں کیا جا سکتا، ہم سب برگر شوق سے کھاتے ہیں، میں بھی برگر کھاتا ہوں لیکن بطور پروفیشنل ایتھلیٹ ہمیں تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر اعظم خان اپنے کیریئر کو طول دینا چاہتے ہیں اور اعلیٰ سطح پر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنی فٹنس پر کام کرنا ہوگا، یہاں کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024ء میں امریکا کے خلاف شکست اور صفر پر آؤٹ ہونے کے بعد قومی ٹیم کے بلے باز اعظم شدید تنقید کی زد میں آگئے تھے۔

    بلے باز کو نہ صرف امریکا کے خلاف صفر پر آؤٹ ہونے پر تنقید کا سامنا تھا بلکہ کیچز چھوڑنے پر بھی کرکٹ شائقین اعظم سے سخت نالاں تھے۔

    ایسے میں امریکی شہر نیویارک سے بلے باز کی ایک ویڈیو وائرل ہوگئی تھی، جس میں اُنہیں اسٹریٹ فوڈ کے اسٹال پر کھڑے ہوکر برگر کھاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    کین ولیمسن کراچی کنگز کو جوائن کرنے لاہور پہنچ گئے

    غیر ملکی میڈیا پر بھی اس ویڈیو کو خوب کوریج دی گئی تھی، جبکہ بعض سوشل میڈیا صارفین اس قسم کی ویڈیو وائرل کرنے پر ناراض بھی دکھائی دیئے۔

  • ’اس پاکستانی ٹیم کےساتھ ایم ایس دھونی بھی کچھ نہیں کرسکتے تھے‘

    ’اس پاکستانی ٹیم کےساتھ ایم ایس دھونی بھی کچھ نہیں کرسکتے تھے‘

    پاکستان ویمنز ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر نے کہا ہے کہ موجودہ پاکستانی ٹیم کے ساتھ بھارتی کپتان ایم ایس دھونی بھی کچھ نہیں کرسکتے۔

    سرکاری ٹی وی چینل پر اظہار خیال کرتے ہوئے خواتین کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر کا ماننا تھا کہ بھارت کے لیجنڈ کپتان ایم ایس دھونی جیسا لیڈر جن کی قائدانہ صلاحیتوں کے سب معترف ہیں وہ بھی چیمپئنز ٹرافی کے لیے منتخب ہونے والی پاکستانی اسکواڈ کے ساتھ کچھ نہیں کر سکتے تھے۔

    ثنا میر نے اسپورٹس پروگرام میں کہا کہ جن 15 پلیئرز کو چیمپیئنز ٹرافی اسکواڈ میں منتخب کیا گیا ہے، چاہے آپ ایم ایس دھونی یا پاکستان کے سابق کپتان یونس خان کو کپتان بنائیں کچھ نہیں ہوسکتا تھا۔

    ویڈیو: رضوان نے سریش رائنا کو دھونی کی یاد دلا دی

    سابق کپتان ثنا نے کہا کہ اس ٹیم کا انتخاب کنڈیشنز کی بنیاد پر نہیں کیا گیا تھا، اس لیے کوئی بھی اس ٹیم کے ساتھ کچھ نہیں کرسکتا تھا۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ چیمپئنزٹرافی کے لیے پاکستانی اسکواڈ کا اعلان ہونے کے بعد سے سوشل میڈیا پر تنقید کی جارہی تھی اور کئی سابق کرکٹرز نے اسکواڈ میں فرنٹ لائن اسپنرز کی کمی کو اجاگر کیا تھا۔

    راولپنڈی میں پیر کو چیمپئنزٹرافی گروپ اے کے میچ میں نیوزی لینڈ نے بنگلہ دیش کو 5 وکٹوں سے شکست دی جس کے بعد میزبان پاکستان چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو گیا۔

  • ’’میں ہوں نا‘‘ چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم سلیکشن کے سوال پر یونس خان کے جواب نے قہقہے لگوا دیے

    ’’میں ہوں نا‘‘ چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم سلیکشن کے سوال پر یونس خان کے جواب نے قہقہے لگوا دیے

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے کہا ہے کہ قومی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کا سیمی فائنل کھیلنے کی اہلیت رکھتی ہے۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جب صحافیوں نے چیمپئنز ٹرافی میں سلیکشن پر سوالات اٹھائے اور کچھ کھلاڑیوں کی سرپرائز انٹری سے متعلق پوچھا تو یونس خان نے بذلہ سنجی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ ازراہ مذاق کہا کہ ’’ٹیم میں کچھ کمی لگے تو میں ہوں نا۔‘‘

    یونس خان کے اس جواب پر تقریب زعفران زور ہوگئی اور قہقہے پھوٹ پڑے۔ ریکارڈ ساز سابق ٹیسٹ بیٹر نے چیمپئنز ٹرافی کے اسکواڈ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میگا ایونٹ کے اسکواڈ میں بہترین کھلاڑی موجود ہیں۔ سلیکشن کے بعد تبدیلی شرمندگی کا باعث بنتی ہے۔

    سابق کپتان کا کہنا تھا کہ قوم کو چاہیے کہ وہ میگا ایونٹ کے لیے منتخب ٹیم کو بھرپور سپورٹ کرے، کیونکہ بلاجواز تنقید سے کھلاڑی دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کھلاڑی ٹیم میں خود منتخب نہیں ہوتا بلکہ سلیکٹرز کارکردگی کی بنیاد پر انتخاب کرتے ہیں، یہ وقت چیمپیئنز ٹرافی کے لیے منتخب ٹیم کو بھرپور سپورٹ کرنے اور کھلاڑیوں کو بلاوجہ دباؤ کا شکار ہونے سے بچانے کا ہے۔

    یونس خان نے یہ بھی کہا کہ اب ٹیم میں تبدیلیوں پر زیادہ زور نہ دیا جائے کیونکہ گزشتہ عالمی کپ کے انعقاد سے قبل بھی بھرپور تنقید کے سبب ٹیم میں تبدیلیاں کر دی گئی تھیں اور پھر سب نے اس کا نتیجہ دیکھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے کھلاڑی کو ذہنی طور پر فٹ ہونا بہت ضروری ہوتا ہے۔ تاہم پاکستان کرکٹ ٹیم میں صلاحیت ہے کہ وہ چیمپیئنز ٹرافی کی ٹاپ چار ٹیموں میں جگہ بنائے۔

    یونس خان نے سینئر بیٹر فخر زمان کی اسکواڈ میں شمولیت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک مرتبہ پھر یادگار اننگ کھیل کر پاکستان کو فتح سے ہمکنار کرنے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ نوجوان اور بعض صلاحیت بیٹر صائم ایوب اَن فٹ ہوگئے اور میگا ایونٹ میں پاکستان ٹیم صائم ایوب کی بھرپور صلاحیتوں سے فائدہ نہیں اٹھا سکے گی۔

    واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستانی اسکواڈ کے سلیکشن میں بالخصوص فہیم اشرف اور خوشدل شاہ کی شمولیت پر سابق کرکٹرز وسیم اکرم، کامران اکمل، باسط علی سمیت دیگر حیرت کا اظہار کر چکے ہیں۔

  • یونس خان نے ٹیم میں گروپنگ کرنے والے کھلاڑیوں سے متعلق کیا کہا؟

    یونس خان نے ٹیم میں گروپنگ کرنے والے کھلاڑیوں سے متعلق کیا کہا؟

    پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان اپنے وقت میں ٹیم میں گروپنگ کرنے والے کھلاڑیوں سے متعلق کھل کر اظہار خیال کیا۔

    نجی ٹی وی کے شو میں میزبان نے سابق کپتان یونس خان سے سوال کیا کہ کیا آپ نے کبھی یہ سوچا کہ جب آپ کپتان بنے تو آپ کے خلاف لوگوں نے حلف اُٹھائے، گروپنگ بنائی، وہ سب بڑے کھلاڑی ہیں جنہوں نے یہ کام کیا،ابھی بھی آپ کی اُن لوگوں سے ملاقات ہوتی ہوگی؟

    سوال کے جواب میں سابق کپتان کا کہنا تھا کہ جی بالکل ملتے ہیں، اُس وقت وہ ان کے حساب سے صحیح ہوگا، میں اپنی جگہ پر صحیح ہوں گا۔

    سابق کپتان کا کہنا تھا کہ مجھے گھٹی میں پلایا گیا ہے کہ پاکستان سے پہلے، اپنے رنز نہیں بلکہ ٹیم کے رنز، وہ رنز جو ٹیم کے کام آئیں اور میں آج بھی اسی طرح کھیلتا ہوں۔میں سمجھتا ہوں جو اچھا کھلاڑی ہے، اسے موقع دینا چاہئے۔

    سینئر کھلاڑیوں کو ایسا نہیں کرنا چاہئے کہ وہ اگر اپنی جگہ پر سیٹ ہیں تو وہ جونیئر کھلاڑیوں کو آگے نہیں آنے دیں، میں اپنی ٹیم کی اگر بات کروں تو میرے وقت میں احمد شہزاد، عمر اکمل، محمد عامر جیسے کھلاڑی سامنے آئے، جو ینگ تھے۔اس کے بعد نہیں بن پائے کیوں؟

    یونس خان نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ جو گھر کا بڑا ہے، اسے ہر حال میں اپنی کردار ادا کرنا چاہئے، میں نے ہر جگہ قربانی دی، مگراُس وقت صرف میں بڑا نہیں تھا، شاہد آفریدی تھے، محمد یوسف بڑے تھے، شعیب ملک بڑے تھے، مصباح الحق بڑے تھے، عمر گل بڑے تھے۔

    اس سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ہمارے کلچر میں بڑے کھلاڑی کو کپتان بنا دیا جاتا ہے جو غلط ہے۔

    ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے سب سے کامیاب بیٹر اور سابق قومی کپتان نے ایڈیلیڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں بڑے کھلاڑی کو کپتان بنانے کا رواج ہے جو غلط ہے۔

    چیمپئنز ٹرافی سے قبل آسٹریلیا کے لئے بری خبر

    سابق کپتان نے کہا کہ ٹیم میں نوجوان کھلاڑی شامل ہیں اور سلیکشن میں کچھ مسائل ضرور ہیں تاہم انہوں نے امید کی کہ پاکستان کرکٹ ٹیم اچھا پرفارم کرے گی۔

  • اسٹیو اسمتھ نے یونس خان اور سنیل گواسکر کو پیچھے چھوڑ دیا

    اسٹیو اسمتھ نے یونس خان اور سنیل گواسکر کو پیچھے چھوڑ دیا

    آسٹریلوی ٹیم کے مایہ ناز بیٹر اسٹیو اسمتھ نے ٹیسٹ کرکٹ میں لیجنڈز کرکٹر یونس خان اور سنیل گواسکر کو پیچھے چھوڑ دیا۔

    آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اسٹیو اسمتھ نے گال ٹیسٹ میں سری لنکا کے خلاف شاندار 141 رنز کی اننگز کھیلی اور یونس خان اور سنیل گواسکر کو پیچھے چھوڑ دیا۔

    عثمان خواجہ کی شاندار 232 رنز اور اسٹیو اسمتھ کے 141 رنز کے بدولت آسٹریلیا نے سری لنکا کے خلاف 654 رنز 6 وکٹوں کے نقصان پر بنائے اور اننگز ڈیکلیئر کردی۔

    اسٹیو اسمتھ نے سنچری کے ساتھ زیادہ ٹیسٹ سنچریاں بنانے والے بیٹرز کی فہرست میں یونس خان، سنیل گواسکر اور برائن لارا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

    اسٹیو اسمتھ نے 35 سنچریاں اسکور کی ہیں جبکہ لیجنڈز کرکٹرز نے 34 سنچریاں اسکور کررکھی ہیں۔

    فہرست میں بھارت کے سچن ٹنڈولکر 51 سنچریوں کے ساتھ سرفہرست ہیں جبکہ جیک کیلس کی 45 اور رکی پونٹنگ نے 41 سنچریاں اسکور کی ہیں۔

    علاوہ ازیں اسمتھ، یونس خان اور سنیل گواسکر کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ میں 10140 رنز بنانے والے کھلاڑی بھی بن گئے ہیں۔

    یونس خان نے 10099 جبکہ سنیل گواسکر نے 10122 رنز بنارکھے ہیں۔

    ٹیسٹ کرکٹ میں سچن ٹنڈولکر نے 15921 رنز بنائے ہیں جبکہ جیک کیلس اور رکی پونٹنگ نے بالترتیب 13289 اور 13289 رنز بنائے ہیں۔

    فیب فور میں اسمتھ، جو روٹ، ویرات کوہلی اور کین ولیمسن شامل ہیں اور اسمتھ اب ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ سنچریوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔

  • چیمپئنز ٹرافی سے قبل یونس خان کو اہم ذمہ داری مل گئی؟

    چیمپئنز ٹرافی سے قبل یونس خان کو اہم ذمہ داری مل گئی؟

    چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد میں لگ بھگ 40 دن رہ گئے ہیں ایک اہم ملک نے اس ایونٹ کے لیے سابق قومی کپتان یونس خان کو مینٹور مقرر کر دیا ہے۔

    پاکستان کے تاریخ ساز بلے باز اور سابق قومی کپتان یونس خان کو آئندہ ماہ شروع ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے قبل اہم ذمہ داری مل گئی ہے اور یہ ذمہ داری انہیں افغان کرکٹ بورڈ نے دی ہے۔

    افغان کرکٹ بورڈ نے چیمپئنز ٹرافی کے لیے یونس خان کو اپنی ٹیم کا مینٹور مقرر کیا ہے۔ وہ ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل افغانستان کی ٹیم کو جوائن کر لیں گے۔

    یونس خان جو اس سے قبل 2022 میں افغانستان ٹیم کے بیٹنگ کوچ رہ چکے ہیں۔

    پاکستان ان ہی کی قیادت میں 2009 میں ٹی 20 ورلڈ کپ کا چیمپئن بنا تھا جب وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں 10 ہزار رنز بنانے والے پاکستان کے واحد بلے باز ہیں۔

    واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا آغاز آئندہ ماہ 19 فروری سے ہو رہا ہے اور اس کا فائنل 9 مارچ کو کھیلا جائے گا۔

    پاکستان اس شوپیس ایونٹ کا دفاعی چیمپئن اور میزبان ملک ہے تاہم بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث یہ ٹورنامنٹ بھی ایشیا کپ کی طرح ہائبرڈ ماڈل کے تحت کھیلا جا رہا ہے۔ بھارت اپنے تمام میچز یو اے ای میں کھیلے گا اگر وہ ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچا تو سیمی فائنل اور فائنل بھی پاکستان سے باہر ہوں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/champions-trophy-deadline-for-announcing-teams/

  • اسٹیو اسمتھ نے یونس خان اور برائن لارا کا ریکارڈ برابر کردیا

    اسٹیو اسمتھ نے یونس خان اور برائن لارا کا ریکارڈ برابر کردیا

    آسٹریلیا کے مایہ ناز بیٹر اسٹیو اسمتھ نے پاکستان کے لیجنڈ کرکٹر یونس خان اور برائن لارا کا ریکارڈ برابر کردیا۔

    میلبرن میں کھیلے جارہے چوتھے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز آسٹریلیا کی ٹیم 474 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی جواب میں بھارتی ٹیم نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 164 رنز بنالیے ہیں۔

    آسٹریلیا کی جانب سے اسٹیو اسمتھ نے 197 گیندوں پر 140 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، ان کی اننگ میں 13 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے۔

    اسٹیو اسمتھ نے ٹیسٹ کرکٹ میں 34 سنچریاں بنانے والے 11 بیٹر بن گئے ہیں

    آسٹریلوی بیٹر نے 34 سنچریاں اسکور کرکے پاکستان کے لیجنڈ کرکٹر یونس خان اور ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان برائن لارا، سنیل گواسکر اور مہیلا جے وردھنے کا ریکارڈ برابر کردیا ہے۔

    ٹیسٹ کرکٹ میں 51 سنچریاں اسکور کرکے بھارت کے سابق کرکٹر سچن ٹنڈولکر پہلے نمبر پر موجود ہیں جبکہ انگلینڈ کے جو روٹ اور سابق بھارتی بیٹر راہول ڈریوڈ نے 36، 36 سنچریاں بنائی ہیں۔

    واضح رہے کہ اسمتھ نے کپتان پیٹ کمنز کے ساتھ شاندار 112 رنز کی شراکت قائم کی اور ٹیم کا ٹوٹل 474 رنز بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

    بھارتی ٹیم نے دوسرے روز کھیل کے اختتام پر 5 وکٹوں کے نقصان پر 164 رنز بنالیے ہیں اور انہیں آسٹریلیا کی برتری ختم کرنے کے لیے 310 رنز درکار ہیں۔

  • ’’پڑوسیوں کو ویزے دیں اسٹیڈیم خالی نہیں رہیں گے‘‘، بھارتی بورڈ کو مشورہ

    ’’پڑوسیوں کو ویزے دیں اسٹیڈیم خالی نہیں رہیں گے‘‘، بھارتی بورڈ کو مشورہ

    ورلڈکپ کے افتتاحی میچ میں دنیا کا سب سے بڑا کرکٹ اسٹیڈیم بی سی سی آئی کا منہ چڑاتا رہا۔ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے درمیان مقابلے میں تماشائیوں کی نہایت قلیل تعداد میچ دیکھنے پہچنی۔

    اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق پاکستانی کپتان یونس خان کا کہنا تھا کہ پڑوسیوں کو ویزے دے دیں اسٹیڈیم خالی نہیں رہیں گے، فینز کو آنے دیں اپنے فینز کو بھی آنے دیں اور پڑوسیوں کے فینز کو بھی آنے دیں۔

    انھوں نے کہا کہ میرے خیال سے ویک اینڈ پر میچ ہونا چاہیے تھا، اس کو اور بہتر کرسکتے تھے، یہاں سیکیورٹی کے بھی خدشات تھے جب کہ افتتاحی تقریب بھی نہ ہوسکی۔

    کامران اکمل نے کہا کہ افتتاحی تقریب نہ ہونے کی وجہ سے شائقین میچ دیکھنے نہیں آئے، اسٹیڈیم خالی ہونا تھا تو آدھا گراؤنڈ شادی کے لیے ہی دے دیتے۔

    خالی اسٹیڈیم دیکھ کر سابق بھارتی کرکٹر سہواگ نے بھی شائقین میں مفت ٹکٹس فراہم کرنے کا مطالبہ کیا، انھوں نے کہ بھارت کے میچز کے علاوہ دیگر میچز میں اسکول اور کالجز کے بچوں کا بلایا جائے۔

    بھارتی لیجنڈ سچن ٹنڈولکر کی افتتاحی میچ کے لیے آمد بھی بھی شائقین کو گراؤنڈ میں نہ لاسکی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جے شاہ کہ ہٹ دھرمی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کو اس سبکی سے دوچار کیا ہے۔

    میچ کے لیے خواتین کو 40 ہزار فری ٹکٹیں تقسیم کی گیے تھے مگر پھر بھی کوئی نہ آیا۔ انگلش ویمن کرکٹر ڈینی وائٹ نے ٹوئٹ کیا کہ تماشائی کہاں ہیں۔ بھارتی صحافی امت نے لکھا کہ خالی اسٹڈیم کے پیچھے جے شاہ کی لالچ اور انا ہے۔

    واضح رہے کہ خالی کرسیوں نے آئی سی سی عالمی کپ کے لیے بھارتی بورڈ کے انتظامات اور شائقین کی میچز میں عدم دلچسپی پر سوالات کھڑے کردیے ہیں۔

  • یونس خان نے شاداب کے حوالے سے کیا تشویش ظاہر کی؟

    یونس خان نے شاداب کے حوالے سے کیا تشویش ظاہر کی؟

    یونس خان نے کہا ہے کہ شاداب خان کا وکٹیں نہ لینا تھوڑا تشویشناک ہے مگر انھوں نے اچھی بولنگ کی ہے۔ سلمان علی اور افتخار کی طرف سے بھی بہتر بولنگ نظر آئی.

    ایشیا کپ کے حوالے اے آر وائی کے پروگرام میں تجزیہ کرتے ہوئے کہا ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ میچز میں خطرے کی بات اسپنرز کے حوالے سے رہی، شاداب خان کی طرف سے وکٹیں نہیں لی گئیں جو کہ تھوڑی تشویشناک بات ہے، آل راؤنڈر نے بولنگ اچھی کی مگر وکٹیں نہیں لے پائے۔

    انھوں نے کہا کہ سلمان علی آغا اور افتخار احمد کی طرف سے بولنگ نظر آئی اور یہ اچھی بات ہے کہ کپتان کچھ نیا کرنے کوشش کررہے ہیں۔ فہیم اشرف نے بولنگ کی اور بروقت بریک تھرو دیا یہ پاکستان کرکٹ کے لیے ایک اچھا اشارہ ہے۔

    یونس خان نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ فہیم اشرف جیسا آل راؤنڈر ٹیم کا حصہ ہو تو آگے جا کر ورلڈکپ میں فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔

    فخر زمان گو کہ رنز نہیں کرسکے مگر دسویں اوور تک وہ کریز پر موجود رہے، انھوں نے محض 20 رنز کیے لیکن بعض اوقات ایسا ہوتا ہے جو آپ کا بہترین ہوتا ہے وہ بہتری میچز میں سامنے آتا ہے۔

    انھوں نے امید ظاہر کی کہ ہوسکتا ہے بھارت کے خلاف فخرزمان ایک بہترین اننگز کھیلیں۔ امام الحق اور محمد رضوان کی طرف سے رنز ہونا بھی اچھی بات ہے۔

    سابق کپتان کا کہنا تھا کہ اوور آل اگر کل کے میچ کی بات کی جائے تو 4 سے 5 اوور پہلے میچ ختم ہوسکتا تھا۔اچھی بات یہ ہے کہ ہم میچ جیت گئے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم اگر رن ریٹ کی بات کریں تو وہ ویسا نہیں ہے جو ان پچز پر ٹاپ کی ٹیموں کا ہونا چاہیے، تاہم ہم نے پوائنٹس حاصل کر لیے اور اچھی بات ہے کہ بولرز اور بیٹرز کی طرف سے کارکردگی دکھائی گئی ہے۔