Tag: یونی ورسٹی

  • متنازع قانون کے خلاف بھارت میں پرتشدد مظاہرے اور جلاؤ گھیراؤ

    متنازع قانون کے خلاف بھارت میں پرتشدد مظاہرے اور جلاؤ گھیراؤ

    نئی دہلی: بھارت میں متنازع قانون کے نفاذ کے خلاف ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں اور جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ تاحال جاری ہے، پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے کئی طالب علموں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں مودی کے نام نہاد جمہوریت کے دعوے کی قلعی کھل گئی، آر ایس ایس کی غنڈہ گردی بھی عروج پر پہنچ گئی، بھارتی پولیس کے ہمراہ مظلوم اور نہتے طالب عملوں کو تشدد کا نشانہ بنانے لگے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق شہریت کے متنازع قانون کے خلاف بھارتی شہر ممبئی میں کانگریس نے احتجاجی ریلی نکالی، اور مودی حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی کی، اور موجودہ حکومت سے متنازع قانون واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔

    ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انڈین نیشنل کانگریس کے مرکزی رہنما راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ بی جے پی نفرتیں پھیلا رہی ہے، نوجوان متنازع قانون کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، آپ ان کو کیوں گولی مار کر ہلاک کررہے ہیں؟

    متنازع قانون، بھارت میں تابڑ توڑ گرفتاریاں، مؤرخ گرفتار، موبائل سروس معطل

    انہوں نے کہا کہ بی جے پی عوام کی آواز نہیں سننا چاہتی۔

    دریں اثنا پریانکا گاندھی نے بھی مودی حکومت کو آڑے ہاٹھوں لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار بزدلی سے عوام کی آواز دبانے کی کوشش کررہی ہے، بھارتی عوام مودی سرکار کے جھوٹ سے بیزار ہوچکے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ علی گڑھ یونیورسٹی کے 10ہزار طلبا کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، لکھنو میں پولیس افسر نے احتجاج میں شامل مسلمانوں کو پاکستان جانے کا مشورہ بھی دیا۔ بھارتی مسلمانوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم نے بھارت کے لیے اپنا سب کچھ قربان کردیا اب ہمیں غیر کہا جارہا ہے۔

  • یونی ورسٹی میں طلبا و طالبات کے لئے یونیفارم لازمی قرار

    یونی ورسٹی میں طلبا و طالبات کے لئے یونیفارم لازمی قرار

    کوئٹہ : بلوچستان یونی ورسٹی میں طلبا و طالبات کے لئے یونیفارم پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے، بغیر یونیفارم داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، یونیفارم کا مقصد غیر متعلقہ  افراد کا داخلہ روکنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان یونی ورسٹی میں طلبا و طالبات کے لئے یونیفارم لازمی قرار دے دیا گیا، یونی ورسٹی آف بلوچستان کے رجسٹرار نے سرکلر جاری کیا ہے ، جس کے مطابق آئندہ سال دو مارچ سے طلبا و طالبات کے لئے یونیفارم پہننا لازمی ہے، بغیر اجازت کسی بھی طالب علم کو یونیورسٹی میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    سرکلر میں طلبا و طالبات کو مخصوص دکان سے یونیفارم خریدنے کی تاکید بھی کی گئی ہے، انتظامیہ کے مطابق ایسا کرنے کا مقصد یونیورسٹی میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ روکنا ہے۔

    مزید پڑھیں : یونیورسٹی میں طلبا کو بلیک میل اور ہراساں کرنے کا انکشاف

    یاد رہے چند روز قبل بلوچستان یونیورسٹی میں بلیک میلنگ کا بڑااسکینڈل ایف آئی نے بے نقاب کیا تھا اور طلبا کو بلیک میل اور ہراساں کرنے پر یونیورسٹی کے سیکیورٹی برانچ کے افسر اور سرویلنس انچارج کو گرفتارکرکے ان کے قبضے سے بڑی تعداد میں ویڈیوز برآمد کرلی گئیں تھیں۔

    خیال رہے کے پی کے میں طالبات کو ہراساں ہونے سے بچانے کے لیے محکمہ تعلیم نے نیا اقدام اٹھاتے ہوئے سرکاری اسکولوں میں طالبات کے لیے حجاب لازمی قرار دیا گیا تھا۔

    بعد ازاں خیبر پختون خوا کی حکومت نے سرکاری درس گاہوں‌ میں عبایا لازمی قرار دینے کا نوٹی فکیشن واپس لینے کا حکم جاری کیا تھا۔

  • جب لوگوں کا نظریہ ہی نہیں ہوگا تو وہ لیڈر کیسے بن سکیں گے: وزیر اعظم عمران خان

    جب لوگوں کا نظریہ ہی نہیں ہوگا تو وہ لیڈر کیسے بن سکیں گے: وزیر اعظم عمران خان

    سوہاوہ: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب لوگوں کا نظریہ ہی نہیں ہوگا تو وہ لیڈر کیسے بن سکتے ہیں، دنیا کی جدید ٹیکنالوجیز کی طرف قدم بڑھائیں گے، روحانیات کو سپر سائنس بنائیں گے، عبد القادر جیلانی کے نام پر یونی ورسٹی بنا رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے سوہاوہ میں القادر یونی ورسٹی کے سنگِ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ القادر یونی ورسٹی تاریخ سے آگاہ کرے گی، یونی ورسٹی میں 35 فی صد بچوں کو مفت اسکالر شپ ملے گی، مستقبل کے لیڈر القادر یونی ورسٹی سے سامنے آئیں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وہ القادر یونی ورسٹی جیسے ادارے پر 23 سال سے سوچ رہے تھے، جس طرح نمل، شوکت خانم بنایا اسی طرح القادر یونی ورسٹی بنائیں گے، ذہین اور اچھے نوجوانوں کو اکٹھا کر کے القادر یونی ورسٹی میں پڑھائیں گے۔

    انھوں نے خطاب میں کہا کہ ہم روحانیت کے سپہ سالار عبد القادر جیلانی کے نام پر یونی ورسٹی بنا رہے ہیں، روحانیات کو سپر سائنس بنائیں گے، القادر یونی ورسٹی میں صوفی ازم پر بھی ریسرچ کی جائے گی۔

    [bs-quote quote=”مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی ایک وجہ نظریے کا پیچھے چلے جانا بھی ہے، مشرقی پاکستان کے لوگوں کو انصاف نہیں ملا ان میں احساس محرومی آ گئی۔” style=”style-8″ align=”center” author_name=”وزیر اعظم عمران خان”][/bs-quote]

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سوہاوہ کو ترقی کا پہاڑ کہا جاتا ہے، یہاں ایک بابا نورالدین تھے جنھوں نے 70 سال چلّہ بھی کاٹا، نبی ﷺ نے شروع ہی سے لوگوں کی تعلیم پر خاص توجہ دی، ہمیں نوجوانوں کو لیڈر بنانا ہے، ریاست مدینہ سے آگاہی دینی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ جو شخص تعلیم سے ذہنی شعور حاصل نہ کرے وہ آگے نہیں بڑھتا، یہ وہ ریاست نہیں جس کا وعدہ پاکستان بنانے والوں نے کیا تھا، فاٹا کے حالات خراب ہیں، ان کی مدد کرنی ہے، بلوچستان میں 70 فی صد لوگ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے بعد سب حکمران عوام کے خیر خواہ بن گئے لیکن عوام پر توجہ دینے کی بہ جائے بیرون ملک جائیدادیں بنائیں، نظریہ ختم ہو جاتا ہے تو قوم بھی ختم ہو جاتی ہے، علامہ اقبال اور قائد اعظم کی سوچ کو ملک کی قیادت نے دفن کر دیا ہے۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی ایک وجہ نظریے کا پیچھے چلے جانا بھی ہے، ریاست عوام کی ضرورت پوری کرتی ہے اور انصاف فراہم کرتی ہے، مشرقی پاکستان کے لوگوں کو انصاف نہیں ملا ان میں احساس محرومی آ گئی، ملک ٹوٹا تو غلطی ہماری تھی بھارت نے فائدہ اٹھایا۔