Tag: یوٹیوبرز

  • یوٹیوبرز کی آمدنی بڑھانے کیلئے نئے فیچر کی تیاری

    یوٹیوبرز کی آمدنی بڑھانے کیلئے نئے فیچر کی تیاری

    یوٹیوب نے کم سبسکرائبرز رکھنے والے کانٹینٹ کریئیٹرز کی حوصلہ افزائی کے لیے نئے فیچر کی تیاری شروع کردی جو عنقریب متعارف کرادیا جائے گا۔

    یوٹیوب پر اگر آپ کے سبسکرائبرز کی تعداد کم ہے تو پریشان نہ ہوں، اس سلسلے میں ایک بڑی خوشخبری سامنے آگئی ہے۔ ویڈیو شیئرنگ کی سب سے بڑی ویب سائٹ نے کرئیٹرز کی حوصلہ افزائی کیلئے نئے فیچر پر کام شروع کردیا ہے۔

    اس حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ’ہائپ‘ نامی فیچر کے تحت کم سبسکرائبرز رکھنے والے افراد کے اکاؤنٹ میں زیادہ رقم آئے گی۔

    YOUTUBE

    رپورٹ کے مطابق ہائپ نامی فیچر کی آزمائش برازیل سمیت دیگر چند ممالک میں شروع کردی گئی ہے تاہم جلد ہی دوسرے مرحلے میں اس کا دائرہ دیگر ممالک تک پھیلادیا جائے گا۔

    مذکورہ فیچر کے تحت یوٹیوب پارٹنر کانٹینٹ کریئیٹرز کو زیادہ فائدہ ملے گا اور اس فیچر کو وہی مواد بنانے والے استعمال کر سکیں گے جن کے سبسکرائبرز کی تعداد زیادہ سے زیادہ 5 لاکھ تک ہوگی۔

    صارفین اپنی ویڈیو میں ہائپ کے سیکشن کا استعمال کرسکیں گے جو الگورتھم پر اثر انداز ہوگا۔ یوٹیوب کا الگورتھم ویڈیو کو ایک ہفتے تک پھیلا دے گا اور ایک ہفتے میں جس بھی یوٹیوبر کی ویڈیو زیادہ ہائپ حاصل کرے گی اسے مختلف کیٹگریز کے تحت زیادہ رقم دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یوٹیوب کے اس نئے فیچر کا استعمال تمام یوٹیوب چینلز مالکان کے لیے فوری طور پر نہیں ہوگا۔

  • عمران سے مذاکرات کے لیے تیار ہوں، آرمی چیف تعیناتی پر مشاورت نہیں کروں گا: وزیر اعظم کی یوٹیوبرز سے گفتگو

    عمران سے مذاکرات کے لیے تیار ہوں، آرمی چیف تعیناتی پر مشاورت نہیں کروں گا: وزیر اعظم کی یوٹیوبرز سے گفتگو

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وہ عمران نیازی سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، لیکن آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر ان سے کوئی مشاورت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اتوار کو وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے ملک کے معروف یوٹیوبرز سے گفتگو کی، جس میں انھوں نے بتایا کہ ان تک ایک ماہ قبل عمران خان کا پیغام پہنچانے والے شخص ان (شہباز شریف) کے ایک جاننے والے بزنس مین ہیں، جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا بقول بزنس مین عمران خان دھمکیاں بھی دے رہے تھے اور ڈائیلاگ کی بات بھی کر رہے تھے، میں نے اس شخص سے پوچھا کن ایشوز پر بات کرنے آئے ہیں، اس نے کہا عمران نیازی ایک آرمی چیف کی تقرری اور دوسرا الیکشن کی تاریخ پر بات کرنا چاہتے ہیں۔

    شہباز شریف نے کہا میرا سوال ہے کہ جب عمران نے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی تھیں تو کیا مجھ سے مشورہ کیا تھا؟ آرمی چیف کی تقرری کا اختیار آئین نے وزیر اعظم کو دیا ہے، میں نے کہا عمران نیازی کو پیغام دے دیں میں ڈائیلاگ کے لیے تیار ہوں، مگر جہاں تک آرمی چیف کی تقرری کی بات ہے اس پر مشاورت نہیں کروں گا، اللہ کرے پاکستان کے بہترین مفاد میں آرمی چیف تعینات کر سکوں۔

    وزیر اعظم نے کہا عمران نیازی اس ادارے کے خلاف زہر اگلتا ہے جس نے اسے پالا پوسا، اس ادارے نے تمام بیریئر ایک طرف کر دیے اور مکمل سپورٹ کی، اس ادارے نے اس شخص کو کہاں کہاں سے پیسے لا کر نہیں دیے، بیرون ملک سے بھی پیسے لے کر دیے، اگر اتنی یا اس کی 20 فی صد بھی سپورٹ ہمیں ملی ہوتی تو ملک راکٹ کی طرح اوپر جا رہا ہوتا۔

    انھوں نے کہا پی ٹی آئی والوں نے سوشل میڈیا پر فوج کی تضحیک کی، دشمن بھی اس طرح کی باتیں نہیں کرتا، کل بھارت نے پاکستان کا مذاق اڑایا کہ عمران نے تو ڈی جی آئی ایس آئی کا مذاق بنا دیا، آج ہندوستان عمران نیازی کے بیان پر بغلیں بجا رہا ہے، ڈی جی آئی ایس آئی نے مجھ سے اجازت لے کر پریس کانفرنس کی، وہ ان واقعات کا شاہد نہیں جو میں ہوں۔

    شہباز شریف نے کہا میں چین جا رہا ہوں تو یہ دوبارہ بدقسمتی سے دھرنوں اور لانگ مارچ پر اتر آئے ہیں، اس سے پہلے چین کے صدر نے پاکستان آنا تھا تو بھی اس نے دھرنا دیا تھا، چین کے سفیر نے درخواست کی تھی آپ 3 دن کے لیے اٹھ جائیں، لیکن انھوں نے کہا ہم نہیں اٹھیں گے۔

    شہباز شریف نے کہا اب میں بھی سوشل میڈیا استعمال کرنے لگا ہوں، ہم سوشل میڈیا میں پیچھے ہیں، لیکن اس میں اب ہمیں تیزی سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا ملک میں 6 ماہ سے چیلنجز کا مقابلہ کر رہے ہیں، سولر انرجی کے ذریعے ملک میں بجلی کا بحران ختم کریں گے، کسان کے لیے زرعی پیکج تیار ہے، ایک دو دن میں اعلان کریں گے، نوجوانوں کے لیے بھی پروگرام لا رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا پڑوسی ملک بھارت سے بات کرنے کے لیے تیار ہوں اگر وہ کشمیریوں پر مظالم بند کرے، بھارت کشمیریوں کے حقوق پامال کر رہا ہے، یہ لڑائی جنگ کا زمانہ نہیں، بھارت سے کہتا ہوں آئیں میز پر بیٹھیں، سعودی عرب کو بھی مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کو کہا ہے۔